صحائف
ایلما ۶۱


باب ۶۱

فحورن، مرونی کو حُکُومت کے خِلاف بَلوے اور بغاوت کے مُتعلق بتاتا ہے—شاہ پرست ضریملہ کو چِھین لیتے اور بنی لامن کے اتحادی بن جاتے ہیں—فحورن باغیوں کے خِلاف فَوجی مدد مانگتا ہے۔ قریباً ۶۲ ق۔م۔

۱ دیکھ، اَیسا ہُوا کہ مرونی نے حاکمِ اعلیٰ کو اپنا خط بھیجا، تو اُس کے فوراً بعد، اُس کو حاکمِ اعلیٰ فحورن، کی جانب سے بھی خط مِلا۔ اور یہ وہ باتیں ہیں جو اُس تک پُہنچیں:

۲ مَیں، فحورن، اِس مُلک کا حاکمِ اعلیٰ، مَیں یہ باتیں فَوج کے سِپہ سالار مرونی کو لِکھتا ہُوں۔ دیکھ، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، مرونی، کہ مُجھے تیری شدِید مُصِیبتوں سے خُوشی نہیں ہوتی، ہاں، بلکہ میری جان کو یہ رنجِیدہ کرتی ہیں۔

۳ بلکہ دیکھ، یہاں وہ بھی ہیں جو تیری صعُوبتوں کے باعث خُوش ہیں، ہاں، یہاں تک کہ وہ میرے خِلاف اور میرے اُن آدمیوں کے خِلاف بھی جو حُرِیّت و عہد پسند ہیں بغاوت کے لِیے اُٹھ کھڑے ہُوئے ہیں، ہاں، اور جو اُٹھ کھڑے ہُوئے ہیں وہ بے شُمار ہیں۔

۴ اور یہ وہ لوگ ہیں جِنھوں نے مُجھ سے تختِ عدالت چِھیننے کی سازِش کی تھی وہ ہی اِس بڑی بدی کا سبب بنے ہیں؛ پَس اُنھوں نے چاپلُوسی سے بُہت زیادہ کام لِیا ہے، اور اُنھوں نے بُہتیرے لوگوں کے دِلوں کو گُم راہ کر دِیا ہے، جو کہ ہمارے درمیان میں بڑی شدِید آفت کا باعث ہو گی؛ اُنھوں نے ہماری رسد روک رکھی ہے، اور ہمارے حُرِیّت و عہد پسندوں کو ہراساں کِیا ہُوا ہے کہ وہ تیرے پاس نہ آئیں۔

۵ اور دیکھ، اُنھوں نے مُجھے وہاں سے نِکال دِیا اور جتنے آدمیوں کو اپنے ساتھ لانا مُمکن تھا، مَیں اُنھیں لے کر جدعون کے مُلک بھاگ آیا ہُوں۔

۶ اور دیکھ، مَیں نے مُلک کے اِس سارے خِطے میں فرمان بھیجا ہے؛ اور دیکھ، وہ اپنے ہتھیاروں کے ساتھ، اپنے مُلک اور اپنی آزادی کے دِفاع اور ہماری زیادتیوں کا بدلہ لینے کے لِیے ہر روز اِکٹھے ہو رہے ہیں۔

۷ اور وہ ہمارے پاس اِس حد تک آ گئے ہیں، کہ وہ جو ہمارے خِلاف بغاوت کے لِیے اُٹھ کھڑے ہُوئے ہیں جِنھوں نے کُھلی نافرمانی کا اِعلان کر دِیا ہے، ہاں، اب وہ ہم سے اِس قدر خَوف زدہ ہو گئے ہیں اور ہمارے خِلاف لڑنے کی جُراَت نہیں کرتے۔

۸ اُنھوں نے ضریملہ کے عِلاقہ، یعنی شہر، پر قبضہ کر لِیا ہے؛ اُنھوں نے اپنے لِیے بادِشاہ مُقرّر کر لِیا ہے، اور اُس نے بنی لامن کے بادِشاہ کو لِکھا ہے، جِس کی بدولت وہ اُس کے ساتھ اِتحاد میں شامِل ہُوا ہے، اِس اِتحاد میں وہ ضریملہ کے شہر کو تحفظ دینے پر مُتفِق ہُوا ہے، اِسے تحفظ دینے سے وہ گُمان کرتے ہیں کہ بنی لامن باقی ماندہ عِلاقہ فتح کرنے کے قابل ہو جائیں گے، اور جب وہ بنی لامن کے ماتحت ہو جائیں گے تو وہ اِس قَوم کا بادِشاہ بنا دِیا جائے گا۔

۹ اور اب، تُو نے اپنے خط میں مُجھے تنقِید کا نِشانہ بنایا ہے، لیکن اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، مَیں ناراض نہیں ہُوں، بلکہ تیرے دِل کی فیاضی اور دلیری سے خُوش ہوتا ہُوں۔ مَیں، فحورن، اِقتدار کا خواہاں نہیں ہُوں، سِوا اپنے تختِ عدالت کے تاکہ مَیں اپنی اُمّت کے حقُوق اور آزادی کو قائم و دائم رکھ سکُوں۔ میری جان اُس آزادی میں قائم ہے، جِس میں خُدا نے ہمیں آزاد کِیا ہے۔

۱۰ اور اب، دیکھ، ہم خُون بہانے کی حد تک بدی کا مُقابلہ کریں گے۔ اگر بنی لامن اپنے مُلک میں ٹھہرے رہتے ہیں تو ہم اُن کا خُون نہیں بہائیں گے۔

۱۱ اگر وہ بغاوت نہیں کرتے اور ہمارے خِلاف تلوار نہیں اُٹھاتے تو ہم اپنے بھائیوں کا خُون نہیں بہائیں گے۔

۱۲ اگر یہ خُدا کے اِنصاف کا تقاضا ہے، یا اگر وہ ہمیں اَیسا کرنے کا حُکم دے تو ہم اپنے آپ کو غلامی کے جُوئے میں جوتیں گے۔

۱۳ مگر دیکھ وہ ہمیں اَیسا حُکم نہیں دیتا ہے کہ ہم اپنے آپ کو دُشمنوں کے مَحکُوم بنائیں، بلکہ یہ ہے کہ ہم اُسی پر توکُّل کریں، اور وہ ہمیں چُھڑائے گا۔

۱۴ پَس، میرے پیارے بھائی، مرونی، آؤ برائی کا مُقابلہ کریں، اور جِن بُرائیوں کو ہم اپنی باتوں سے نہیں روک سکتے، ہاں، مثلاً بغاوتیں اور فسادات، آؤ اُنھیں اپنی تلواروں سے روکیں، تاکہ ہم اپنی آزادی قائم رکھ سکیں، کہ ہم اپنی کلِیسیا کے اعلیٰ اِختیار، اور اپنے خُدا اور اپنے مُخلصی دینے والے کے اِرادہ میں شادمان ہو سکیں۔

۱۵ پَس، اپنے چند آدمی ساتھ لے کر جلدی میرے پاس آ، اور اپنے باقی ماندہ کو لِحی اور تیعنقم کی کمان میں چھوڑنا؛ اُنھیں اِختیار دینا کہ خُدا کے رُوح کے مُوافق جو کہ آزادی کا رُوح بھی ہے، جو اُن میں بَسا ہے، مُلک کے اُس خِطہ میں جنگی کارروائیوں کی کمان سنبھالیں۔

۱۶ دیکھ مَیں نے اُنھیں تھوڑی رسد بھیجی ہے، تاکہ جب تک تُو میرے پاس نہیں آ جاتا وہ بُھوک سے نہ مریں۔

۱۷ تُو اِس طرف پیش قدمی کے لِیے جتنی فَوج اِکٹھی کر سکتا ہے کر، اور ہم اپنے اِیمان کے مُوافِق جو ہم میں ہے، خُدا کی قُدرت سے اُن باغِیوں پر تیزی سے چڑھائی کریں گے۔

۱۸ اور ہم ضریملہ کے شہر پر قبضہ کر لیں گے، تاکہ لِحی اور تیعنقم کو بھیجنے کے لِیے زیادہ اَناج حاصل کِیا جا سکے؛ ہاں، ہم اُن کے خِلاف خُداوند کی قُدرت میں بڑھیں گے، اور ہم اِس بڑی بدی کو ختم کر دیں گے۔

۱۹ اور اب، مرونی، مُجھے تیرا خط پا کر بڑی خُوشی ہُوئی ہے، چُوں کہ مَیں اِس بارے میں قدرے فِکر مند تھا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے، آیا ہمارا اپنے بھائیوں کے خِلاف جانا جائز ہو گا۔

۲۰ بلکہ تُو نے کہا ہے، کہ سِوا اِس کے کہ وہ تَوبہ کر لیں خُداوند نے تُجھے اُن کے خِلاف چڑھائی کرنے کا حُکم دِیا ہے۔

۲۱ دیکھ تُو خُداوند میں لِحی اور تیعنقم کو مضبُوط کر؛ اُنھیں کہہ کہ مت ڈریں، پَس خُدا اُن کو اور اُن سب لوگوں کو بھی چُھڑائے گا، ہاں، جو اُس آزادی میں قائم ہیں جِس میں خُدا نے اُنھیں آزاد کِیا ہے۔ اور اب مَیں اپنے پیارے بھائی، مرونی کے نام اپنے خط کو بند کرتا ہُوں۔