ایلما ۵۱
شاہ پرست قانُون میں تبدیلی اور بادِشاہ کی تقرری کے خواہاں ہیں—لوگ رائے دہی کے ذریعے سے فحورن اور حُرِیّت و عہد پسندوں کی حمایت کرتے ہیں—مرونی شاہ پرستوں کو مجبُور کرتا ہے کہ وہ مُلک کا دِفاع کریں ورنہ مارے جائیں گے—عیمالیقیہ اور بنی لامن بُہت سے قلعہ بند شہروں پر قبضہ کر لیتے ہیں—تیعنقم لامنوں کو پَسپا کرتا اور عیمالیقیہ کو اُس کے خیمہ میں قتل کر دیتا ہے۔ قریباً ۶۷–۶۶ ق۔م۔
۱ اب اَیسا ہُوا کہ نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے پچیسویں برس کے آغاز میں، اپنے عِلاقوں کے حوالے سے لِحی کی قَوم اور موریعنتن کی قَوم کے درمیان میں امن قائم کِیا گیا، اور پچیسویں برس کی اِبتدا امن سے کی گئی؛
۲ اِس کے باوجُود، وہ مُلک میں مُکمل امن قائم نہ کر پائے، کیوں کہ اعلیٰ قاضی فحورن کی بابت لوگوں کے درمیان میں جھگڑا شُروع ہو گیا؛ پَس دیکھو، بعض لوگ چاہتے تھے کہ قانُون کی چند مخصُوص دِفعات کو بدل دِیا جائے۔
۳ بلکہ دیکھو، فحورن نے نہ قانُون بدلا اور نہ بدلنے کی اِجازت دی؛ پَس، اُس نے اُن لوگوں کی بات کو نہ مانا جِنھوں نے قانُون کو بدلنے کی بابت اپنی اپنی عرضِیوں میں اپنی آرا بھیجی تھیں۔
۴ پَس جو قانُون میں تبدیلی کے خواہاں تھے وہ اُس کے ساتھ خفا تھے، اور چاہا کہ وہ اِس مُلک پر اعلیٰ قاضی نہ رہ سکے؛ پَس اِس معاملے کے مُتعلق بُہت بڑا مسئلہ برپا ہُوا، مگر نوبت خُون ریزی تک نہ پُہنچی۔
۵ اور اَیسا ہُوا کہ جو لوگ چاہتے تھے کہ فحورن کو تختِ عدالت سے الگ کر دِیا جائے وہ شاہ پرست کہلاتے تھے، چُوں کہ وہ اِس بات کے خواہش مند تھے کہ قانُون میں اِس طرح تبدیلی کی جائے کہ آزاد حُکُومت معزُول ہو جائے اور مُلک پر بادِشاہ مُقرّر کِیا جائے۔
۶ اور جو اِس بات کے خواہاں تھے کہ فحورن بدستُور مُلک کا اعلیٰ قاضی رہے، اُنھوں نے اپنے آپ کو حُرِیّت و عہد پسندوں کا نام دِیا؛ اور اُن میں یہی فرق تھا، پَس حُرِیّت پسندوں نے قسم کھائی یا عہد کِیا کہ آزاد حُکُومت کے ذریعے سے اپنے حقُوق اور اپنی مذہبی آزادیوں کا تحفُظ کریں گے۔
۷ اور اَیسا ہُوا کہ اُن کے جھگڑے کا یہ مُعاملہ لوگوں کی رائے سے حل کِیا گیا۔ اور اَیسا ہُوا کہ لوگوں نے حُرِیّت و عہد پسندوں کے حق میں رائے دی، اور فحورن بدستُور اعلیٰ قاضی رہا، جو فحورن کے ساتھیوں اور بُہت سے حُرِیّت و عہد پسند لوگوں میں بڑی شادمانی کا سبب تھا، جِس نے شاہ پرستوں کو بھی خاموش کر دِیا، تاکہ وہ مُخالفت کی جُراَت نہ کریں بلکہ وہ آزادی کی جدوجہد کو قائم رکھنے کے پابند ہو گئے۔
۸ اب وہ جو بادِشاہوں کی حمایت میں تھے وہ اِشرافیہ تھی، اور وہ بادِشاہ بننے کی خواہاں تھی؛ اور اُنھیں اُن کی حمایت حاصل تھی جو لوگوں پر اِقتدار اور اِختیار کے آرزومند تھے۔
۹ لیکن دیکھو، بنی نِیفی میں ایسے جھگڑوں کے لِیے یہ نازُک وقت تھا؛ پَس دیکھو، عیمالیقیہ نے ایک بار پھر بنی لامن کے دِلوں کو نِیفی کی اُمّت کے خِلاف اُکسایا، اور وہ اپنے مُلک کے سب عِلاقوں سے سپاہیوں کو اِکٹھا کرتا رہا، اور اُنھیں مُسلح کرتا رہا، اور بڑی مُستعَدی سے جنگ کی تیاری کرتا رہا؛ کیوں کہ اُس نے مرونی کا خُون پِینے کی قسم کھائی تھی۔
۱۰ بلکہ دیکھو، ہم دیکھیں گے کہ اُس نے جو قَسم کھائی وہ عُجلت میں کھائی تھی؛ تو بھی، اُس نے خُود کو اور اپنی فَوجوں کو نِیفیوں کے خِلاف لڑائی کے لِیے تیار کِیا۔
۱۱ اب اُس کی فَوج زیادہ بڑی نہ تھی، کیوں کہ کئی ہزار فَوجی بنی نِیفی کے ہاتھوں قتل ہو چُکے تھے؛ لیکن اپنے اِتنے بڑے نُقصان کے باوجُود عیمالیقیہ نے بڑی مُہارت سے کثِیر فَوج جمع کر لی تھی، اِتنی زیادہ کہ وہ ضریملہ کے عِلاقہ میں آنے سے خَوف زدہ نہ تھا۔
۱۲ ہاں، واقعی عیمالیقیہ خُود بنی لامن کے آگے آگے تھا۔ اور یہ قضات کے عہدِ حُکُومت کے پچیسویں برس میں ہُوا تھا؛ اور یہ وہی وقت تھا جب اُنھوں نے اعلیٰ قاضی، فحورن، کے مُتعلق اپنے مُعاملات اور جھگڑے طے کرنا شُروع کِیے تھے۔
۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ جب اُن آدمیوں کو جو شاہ پرست کہلاتے تھے عِلم ہُوا کہ لامنی اُن کے خِلاف لڑائی کے لِیے آ رہے ہیں، تو وہ اپنے دِل میں خُوش ہُوئے؛ اور اُنھوں نے ہتھیار اُٹھانے سے اِنکار کِیا، کیوں کہ وہ اعلیٰ قاضی اور حُرِیّت و عہد پسندوں سے اِس قدر خفا تھے کہ اُنھوں نے اپنے مُلک کے دِفاع کے لِیے ہتھیار نہ اُٹھائے۔
۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ جب مرونی نے اَیسا دیکھا، اور یہ بھی دیکھا کہ بنی لامن مُلک کی سرحدوں میں داخل ہو رہے ہیں، تو وہ اُن لوگوں کی ضِد کے باعث شدید برہم ہُوا، جِن کی حفاظت کی خاطر اُس نے اِتنی مُستعَدی سے محنت کی تھی؛ ہاں، وہ شدید برہم تھا؛ اُس کی جان اُن کے خِلاف غُصّہ سے بھر گئی تھی۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے لوگوں کی رائے پر مبنی مُلک کے حاکم کو عرضی بھیجی، اِس اُمِّید کے ساتھ کہ وہ اُس (مرونی) کو اِختیار دے کہ اُن باغیوں کو اپنے مُلک کے دِفاع پر مجبُور کرے یا اُنھیں موت کے گھاٹ اُتار دے۔
۱۶ پَس اُس کا فرضِ اَوّل یہ تھا کہ قَوم میں سے فسادات اور بغاوت کا خاتمہ کرے؛ پَس دیکھو، یہی بات اب تک اُن کی ساری بربادی کا سبب تھی۔ اور اب اَیسا ہُوا کہ لوگوں کی رائے کے مُطابق اِس بات کی اِجازت دے دی گئی۔
۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی نے حُکم دِیا کہ اُس کی فَوج اُن شاہ پرستوں پر چڑھائی کرے، تاکہ اُن کے غُرور اور اُن کی خُود سری کو خاک میں مِلایا جائے اور اُن کو صفحہِ ہستی سے مِٹایا جائے، یا وہ ہتھیار اُٹھائیں اور آزادی کی جدوجہد کا ساتھ دیں۔
۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ فَوجوں نے اُن پر چڑھائی کے لِیے پیش قدمی کی؛ اور اُن کے غُرور اور اُن کی خُود سری کو خاک میں مِلا دِیا، اِس حد تک کہ جُوں ہی اُنھوں نے مرونی کے آدمیوں کے خِلاف لڑائی کے لِیے اپنے جنگی ہتھیار اُٹھائے اُنھیں کاٹا اور صفحہِ ہستی سے مِٹا ڈالا گیا۔
۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ اُن سرکش لوگوں میں سے چار ہزار آدمی تھے جو تلوار سے کاٹ ڈالے گئے؛ اور اُن کے وہ سردار جِنھیں جنگ میں قتل نہ کِیا گیا اُنھیں یرغمال بنا لِیا اور قید خانہ میں ڈالا گیا، پَس اِن حالات میں اُن پر مُقدمات چلانے کے لِیے وقت نہ تھا۔
۲۰ اور اُن باغیوں میں سے بچ جانے والوں نے تلوار سے ہلاک ہو کر زمِین پر گِرنے کے بجائے، اپنے آپ کو آزادی کے پرچم تلے کھڑا کِیا، اور اُنھوں نے اپنے مِناروں پر، اور اپنے شہروں میں، آزادی کا پرچم لہرانے، اور اپنے مُلک کے دِفاع کے لِیے ہتھیار اُٹھانے کو ترجِیح دی۔
۲۱ اور یُوں مرونی نے اُن شاہ پرستوں کا خاتمہ کر دِیا، حتیٰ کہ شاہ پرستوں کا کوئی نام لیوا نہ رہا تھا؛ اور یُوں اُس نے اُن لوگوں کی خُود سری اور غُرور کو مِٹا ڈالا جِنھوں نے اعلیٰ نسل ہونے کا دعویٰ کِیا تھا؛ بلکہ اُنھیں اپنے بھائیوں کی مانِند فروتن بنایا گیا، اور اَسیری سے اپنی آزادی کے لِیے دلیری سے لڑائی کرنے کے لِیے لایا گیا۔
۲۲ دیکھو، اَیسا ہُوا کہ جِس دوران میں مرونی اپنی اُمّت میں سے جنگوں اور جھگڑوں کو ختم کر رہا تھا، اور اُنھیں تہذِیب اور اَمن و اَمان کی طرف لا رہا تھا، اور بنی لامن کے خِلاف جنگی تیاری کی حِکمتِ عملی بنا رہا تھا، تو دیکھو، لامنی مرونی کے مُلک کے اندر اُن سرحدوں تک آ پُہنچے تھے، جو ساحلِ سَمُندر کے قرِیب تھیں۔
۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی کے شہر میں بنی نِیفی زیادہ مضبُوط نہ تھے؛ پَس عیمالیقیہ نے بُہتیروں کو قتل کرتے ہُوئے اُنھیں پَسپا کِیا۔ اور اَیسا ہُوا کہ عیمالیقیہ شہر پر قابِض ہو گیا، ہاں، اُن کے تمام مورچوں پر قبضہ کر لِیا۔
۲۴ اور وہ جو مرونی کے شہر سے فرار ہُوئے، وہ نِیفیہا کے شہر میں پُہنچے؛ اور لِحی کے شہر کے لوگوں نے بھی خُود کو ایک جگہ اِکٹھا کِیا، اور تیاری پکڑی اور بنی لامن سے لڑائی میں اُن کا مُقابلہ کرنے کے لِیے تیار ہو گئے۔
۲۵ اَلبتہ اَیسا ہُوا کہ عیمالیقیہ نے بنی لامن کو نِیفیہا پر چڑھائی کرنے کی اِجازت نہ دی، بلکہ اُنھیں ساحلِ سَمُندر کے پاس رکھا، ہر شہر میں آدمی تعیُّنات کِیے کہ اِس پر قبضہ جمائے رکھیں اور دِفاع کریں۔
۲۶ اور یُوں وہ بُہت سے شہروں، نِیفیہا کے شہر، اور لِحی کے شہر، اور موریعنتن کے شہر، اور اومنر کے شہر، اور جد کے شہر، اور میولک کے شہر پر قبضہ کرتا چلا گیا، جو کہ سارے مشرِقی ساحلوں پر تھے۔
۲۷ اور یُوں بنی لامن نے عیمالیقیہ کی عِیّاری کے باعث، اپنے بے شُمار لشکروں کے ساتھ بُہت سارے شہروں پر قبضہ جما لِیا، جِن کی مرونی کے طرِیق کے مُطابق بڑی مضبُوطی کے ساتھ قلعہ بندی ہُوئی تھی؛ جو سب کے سب بنی لامن کے لِیے مضبُوط مورچے بن گئے تھے۔
۲۸ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے بنی نِیفی کو اپنے سامنے پَسپا کر کے اور بُہتیروں کو قتل کرتے ہُوئے فراوانی کے مُلک کی سرحدوں کی طرف پیش قدمی کی۔
۲۹ مگر اَیسا ہُوا کہ اُن کا سامنا تیعنقم سے ہُوا، جِس نے موریعنتن کو قتل کِیا تھا اور اپنے سامنے بھاگتے ہُوئے موریعنتن کے لوگوں کا راستا روکا تھا۔
۳۰ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے عیمالیقیہ کو بھی اُس وقت روکا، جب وہ لاتعداد فَوج کے ساتھ فراوانی کے مُلک پر، اور شِمالی عِلاقوں پر بھی قابِض ہونے کی خاطر پیش قدمی کر رہا تھا۔
۳۱ بلکہ دیکھو تیعنقم اور اُس کے آدمیوں کے ہاتھوں بڑی مایُوسی کے ساتھ اُس کو پَسپا ہونا پڑا، پَس وہ بڑے زبردست جنگ جُو تھے؛ پَس تیعنقم کا ہر آدمی بنی لامن کے ہر آدمی سے اُن کی قُّوت اور اُن کی جنگی مُہارت میں بڑھ کر تھا، اِس قدر زیادہ کہ اُنھوں نے بنی لامن پر برتری پا لی تھی۔
۳۲ اور اَیسا ہُوا کہ وہ اُن پر حملہ آور ہوتے رہے، یعنی اندھیرا ہونے تک اُنھیں قتل کرتے رہے۔ اور اَیسا ہُوا کہ تیعنقم اور اُس کے آدمیوں نے فراوانی کے مُلک کی سرحدوں میں اپنے خیمے لگائے؛ اور عیمالیقیہ نے ساحلِ سَمُندر کے نزدیک خیمے لگائے، اور اِس طرح لامن پَسپا کِیے گئے۔
۳۳ اور اَیسا ہُوا کہ جب رات ہُوئی، تو تیعنقم اور اُس کے خادِم چھِپ چھِپا کر رات کو باہر نِکلے، اور عمالیقیہ کے پڑاؤ میں آئے؛ اور دیکھو، دِن بھر کی مُشقت اور گرمی کے سبب سے بڑی تھکان کے باعث نِیند اُن پر غالب آ گئی تھی۔
۳۴ اور اَیسا ہُوا کہ تیعنقم چھِپ چھِپاتے بادِشاہ کے خیمہ میں گیا، اور اُس کے دِل میں برچھی گھونپ دی؛ اور اُس نے بادِشاہ کو فَوری موت کی نِیند سُلا دِیا چُناں چہ وہ اپنے نوکروں کو بھی نہ جگا سکا۔
۳۵ اور وہ چُپکے سے اپنے پڑاؤ میں واپس آیا، اور دیکھو، اُس کے آدمی سوئے ہُوئے تھے، اور اُس نے اُنھیں جگایا اور اُنھیں وہ سارا ماجرا سُنایا جو اُس نے انجام دِیا تھا۔
۳۶ اور اُس نے اپنی فَوجوں کو تیار رہنے کا حُکم دِیا، مبادا لامنی جاگ گئے ہوں اور اُن پر چڑھ آئیں۔
۳۷ اور یُوں نِیفی کی قَوم پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا پچیسواں برس ختم ہُوا، اور یُوں عیمالیقیہ کے ایّام بھی پُورے ہُوئے۔