آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
دسمبر ۹–۱۵: ”مسِیح تُجھے اِقبال مند کرے۔“ مرونی ۷–۹


دسمبر ۹–۱۵: ’مسِیح تُجھے اِقبال مند کرے۔‘ مرونی ۷–۹،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”دسمبر ۹–۱۵۔ مرونی ۷–۹،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)۔

مرونی سونے کے اَوراق پر لِکھتا ہے

مِنرواکے ٹائی کرٹ (۱۸۸۸–۱۹۷۶)، مرونی: آخری نِیفی، ۱۹۴۹–۱۹۵۱، میسونائٹ پر روغن،۳۴ ۳/۴ × ۴۷ انچ۔ بریگھم ینگ یونیورسٹی کا آرٹ میوزیم، ۱۹۶۹۔

مرونی ۹–۱۵: ”مسِیح تُجھے اِقبال مند کرے“

مرونی ۷–۹

مرونی نے اپنے احوال کا اِختتام کرنے سے پہلے جِسے آج ہم مورمن کی کِتاب مانتے ہیں اُس نے اپنے حتمی کلام کے ساتھ، اپنے والد، مورمن کی طرف سے تین پیغامات بیان کِیے جو ”مسِیح کے پُر امن پیروکاروں“ کو مُخاطب کرتے ہیں (مرونی ۷:‏۳) اور دو خط جو مورمن نے مرونی کو لِکھے تھے۔ شاید مرونی نے یہ پیغام اِس لیے مورمن کی کِتاب میں شامِل کِیے کیوں کہ اُس نے اپنے اور ہمارے زمانہ کے خطرات میں مماثلت کو جان لِیا تھا۔ جب یہ کلام لِکھا گیا، نِیفی کے لوگ نجات دہندہ سے دُور ہو رہے تھے۔ اُن میں سے بُہتیروں نے ایک دُوسرے کے لیے ”محبّت کو کھو دِیا تھا“ اور وہ ”نیک کاموں کے علاوہ ہر چیز میں“ خُوش ہوتے تھے (مرونی ۹:‏۵، ۱۹)۔ اور پھر بھی مورمن نے اُمید کا سبب پا لیا، ہمیں سِکھاتے ہُوئے کہ اُمید کا مطلب دُنیا کے مسائل کو نظر انداز کرنا یا اِن کے بارے میں ناسمجھ ہونا نہیں ہے۔ اُمید کا مطلب آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح پر اِیمان لانا ہے، جِن کی قُدرت اِن مسئلوں سے کہیں زیادہ افضل اور دائمی ہے۔ اِس کا مطلب ہے ”ہر نیک چیز کو تھامے رکھنا“ (مرونی ۷: ۱۹)۔ اِس کا مطلب ہے یِسُوع مسِیح کے کفّارہ ”اور اُس کے جلال اور اَبدی زِندگی کی اُمید کو ہمیشہ اپنے ذہن میں رکھنا“ (مرونی ۹:‏۲۵

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز

مرونی ۱۲:۷–۲۰

مسِیح کا نُور نیک و بد کی پہچان کرنے میں میری مدد کرتا ہے۔

بُہت سارے لوگ سوچتے ہیں، ”مُجھے کیسے معلُوم ہو سکتا ہے کہ کوئی تاثر خُدا کی طرف سے یا میرے اپنے خیالات سے آیا ہے؟“ یا ”آج کل اِتنی زیادہ گُمراہی کے ساتھ، مُجھے کیسے معلُوم ہو سکتا ہے کہ کیا صحیح یا غلط ہے؟“ مورمن کا کلام مرونی ۷ میں ہمیں کئی اُصُول بتاتا ہے جِن کو ہم اِن سوالوں کے جواب کے لیے اِستعمال کر سکتے ہیں۔ خاص طور پر اُن کے لیے یہاں پر دیکھیے آیات ۱۲–۲۰۔ وہ پیغامات جو آپ نے سُنے اور اِس ہفتہ میں ہُوئے تجربات کے جائزے میں مدد کے لیے آپ اِن سچّائیوں کو اِستعمال کر سکتے ہیں۔

صحائف کی راہ نُمائی بھی دیکھیے، ”نُور، مسِیح کا نُور، “ گاسپل لائبریری؛ ”نُور کی مثالیں: نُور کا فہم پانا“ (ویڈیو) گاسپل لائبریری۔

مرونی ۲۰:۷–۴۸

مسِیح کے وسِیلے سے، ”مَیں ہر نیک شے کو تھام سکتا/سکتی ہُوں۔“

مورمن نے ایک سوال پوچھا تھا جو خاص طور پر آج اہم معلُوم ہوتا ہے: ”ہر نیک شے [کو] تھامے رکھنا کیسے ممکن ہے؟“ (مرونی ۷‏:۲۰)۔ پھر اُس نے یِسُوع مسِیح پر اِیمان، اُمید، اور اور محبّت کے بارے میں تعلیم دی۔ جب آپ آیات ۲۰–۴۸ پڑھتے ہیں، تو دیکھیں کہ فضیلت کو ”تھامے رکھنا“ جو کہ یِسُوع مسِیح سے آتی ہے ہر صفت کو پہچاننے میں کیسے مدد دیتی ہے۔ یِسُوع مسِیح کے شاگِرد ہونے کے لیے یہ صفات کیوں اہم ہیں؟

مزید دیکھیے ”اِیمان، اُمید، اور محبّت، کے بارے میں مورمن کی تعلیمات“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔

مرونی ۴۴:۷–۴۸

سیمینری کا آئکن
”محبّت مسِیح کا خالِص پیار ہے۔“

مورمن نے جانا کہ یِسُوع مسِیح پر ہمارا اِیمان اور اُمید ہمیں محبّت کی جانب لے جاتے ہیں۔ مگر محبّت کیا ہے؟ آپ قلم بند کر سکتے ہیں محبّت… ہے اور پھر پڑھیں مرونی ۷:‏۴۴–۴۸، سے اَلفاظ اور عِبارتیں دیکھیے جو جُملے کو مُکمل کر سکیں۔ جب آپ ختم کر لیں، لفظ محبّت کو یِسُوع مسِیح کے ساتھ تبدیل کریں۔ یہ آپ کو یِسُوع مسِیح کے بارے میں کیا تعلیم دیتی ہے؟ یِسُوع مسِیح نے اپنے خالص پیار کا اِظہار کیسے کِیا ہے؟ اپنی زِندگی اور صحائف سے مثالیں سوچیں۔

صدر ڈیلن ایچ اوکس نے مُشاہدہ کِیا: ” محبّت کبھی ناکام کیوں نہیں ہوتی اور حتیٰ کہ محبّت فضیلت کے اہم اعمال میں سے کہیں زیادہ افضل کیوں ہے … محبّت جو کہ،’مسِیح کا سچّا عشق‘ [مرونی ۷:‏۴۷]، اَمر نہیں بلکہ یہ حالت ہے یا اُس حالت میں ہونا ہے۔ … محبّت ایسی شے ہے جِس سے کِسی کی ہستی بنتی ہے“ (”کُچھ بننے کے لیے چنوتی،“ انزائن، نومبر ۲۰۰۰، ۳۴)۔ اِس بیان کو ذہن نِشین کرتے ہُوئے، آپ بُزرگ مَسیمو ڈی فیو کے پیغام کو پڑھیں ”سچّا عشق: یِسُوع مسِیح کے ہر سچّے شاگرد کی سچّی علامت ہے“ (لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۸۱–۸۳)۔ محبّت آپ کی شاگردی پر کیسے اَثر انداز ہوتی ہیں؟ آپ کِس طرح ”محبّت سے پیوستہ“ رہ سکتے ہیں؟ (آیات ۴۶

مزید دیکھیں ۱ کرنتھیوں ۱۳‏:۱–۱۳؛ عیتر ۱۲:‏۳۳–۳۴؛ ”ایک دُوسرے سے پیار کروگیت، نمبر ۳۰۸؛ ”محبّت: اِیمان داروں کی ایک مثال“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری؛ اِنجِیلی عنوانات، ”محبّت،“ گاسپل لائبریری۔

عملی اَسباق اِستعمال کریں۔ تین ٹانگوں والی تپائی کے بارے میں سوچیں شاید یہ آپ کو اِیمان، اُمید، اور محبّت کے درمیان تعلق کو سمجھنے میں مدد کر سکے (دیکھیے ڈیٹر ایف اُکڈورف، ”لامحدود قُدرت کی اُمید،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۸، ۲۱–۲۴)۔

مرونی ۹:‏۳–۵

غُصّہ غم اور دُکھ کا باعث بنتا ہے۔

مورمن کے محبّت کے پیغام کے برعکس مرونی ۷‏:۴۴–۴۸، میں مرونی کے لیے مورمن نے دُوسرے خط میں آج کل جِس تگ و دو کے خلاف تنبیہات شامل ہیں—وہ ہےغُصّہ۔ مرونی ۹:‏۳–۵ کے مطابق، نِیفیوں کے غُصّے کے چند نتائج کیا تھے؟ ہمارے لیے کیا تنبیہات ہو سکتی ہیں آیات ۳–۵، ۱۸–۲۰، ۲۳؟

مزید دیکھیں گورڈن بی ہنکلی، ”غُصّے کی جانب دھیما پن،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۷، ۶۲–۶۶۔

مرونی ۲۵:۹–۲۶

اپنے حالات سے قطع نظر، مَیں مسِیح میں اُمید پاتا/پاتی ہُوں۔

بدکاری کو بیان کرنے کے بعد جو اُس نے دیکھی تھی، مورمن نے اپنے بیٹے کو کہا غم نہ کرو۔ مورمن کے اُمید کے پیغام کے بارے میں آپ کو کیا متاثر کرتا ہے؟ آپ کے لیے اِس کا کیا مطلب ہے کہ مسِیح [آپ کو] اِقبال مند“ کرے؟ مسِیح کی صفات اور اُس کی اِنجِیل کے کون سے اُصُول ”آپ کے ذہن نِشین رہتے“ اور آپ کو اُمید دیتے ہیں؟ (مرونی ۹‏:۲۵

مزید دیکھیے رسل ایم نیلسن، ”خُوشی اور رُوحانی بقا،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۸۱–۸۴۔

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے شُماروں لیحونا اور برائے مضبوطیِ نوجوانان رسالے دیکھیے۔

بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز

مرونی ۷:‏۳۳

اگر میرا اِیمان یِسُوع مسِیح پر ہے، تو جو کُچھ وہ چاہتا ہے مَیں کرُوں مَیں کرسکتا/سکتی ہُوں۔

  • چند ایسی تصاویر کو اِکٹھے مِل کر دیکھنے پر غور کریں جو صحائف میں سے کِسی کو کوئی اہم کام کرتا ہُوئے دِکھائے (مثال کے لیے دیکھیے، اِنجِیلی آرٹ کی کِتاب، نمبر ۱۹، ۷۰، ۷۸، ۸۱)۔ مسِیح پر اِیمان لانے سے اِن مثالوں میں کیا فرق پڑتا ہے؟ پھر آپ اور آپ کے بچّے پڑھ سکتے ہیں مرونی ۷‏:۳۳، یہ تلاش کرنے کے لیے کہ جب ہم یِسُوع مسِیح پر اِیمان لاتے ہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔ آپ دُوسروں کے ساتھ ایسے تجربات بھی بیان کر سکتے ہیں جب خُدا نے آپ کو اُس کی مرضی پر چلنے کی قوت سے نوازا ہو۔

مرونی ۷:‏۴۱

فقط یِسُوع مسِیح پر اِیمان سے مَیں اُمید پاتی/پاتا ہُوں۔

  • جب آپ مرونی ۷:‏۴۱ اپنے بچّوں کے لیے پڑھتے ہیں، شاید وہ اپنے ہاتھ اُوپر اُٹھا سکتے ہیں جب وہ کُچھ سُنیں کہ مورمن نے کہا تھا کہ ہمیں اُمید ہونی چاہیے۔ یِسُوع مسِیح کے وسیلے سے آپ جو اُمید پاتے ہیں اُنھیں بتائیں۔

  • آپ اور آپ کے بچّے کِسی ایسے شخص کے بارے میں سوچیں جو کِسی مُشکل وقت سے گُزر رہا ہو۔ آپ کے بچّے اُس شخص کے لیے کوئی ایسی تصویر بنا سکتے ہیں جو اُسے یِسُوع مسِیح پر اُمید رکھنے کی یاد دہانی کرائے۔

مرونی ۴۰:۷–۴۱؛ ۲۵:۹–۲۶

حتیٰ کہ مُشکل آزمایشوں میں بھی، مَیں مسِیح میں اُمید پا سکتا ہُوں۔

  • اپنے بچّوں کو یِسُوع مسِیح پر اُمید کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے، آپ کِسی صاف ڈبے میں پانی بھریں اور اِس میں دو ایسی چیزیں پھینکیں—ایک جو کہ تیرتی ہو اور دُوسری جو کہ ڈُوب جائے۔ جب آپ مِل کر مرونی ۷:‏۴۰–۴۱ اور ۹:‏۲۵–۲۶ پڑھتے ہیں، آپ کہ بچّے دیکھ سکتے ہیں کہ اُمید ہونے سے ہمارے لیے کیا ہوتا ہے۔ پھر وہ تیرتی ہُوئی چیز کا موازنہ اُس شخص کے ساتھ کر سکتے ہیں جو مسِیح پر اُمید رکھتے ہیں۔ وہ کِس طرح” [ہمیں] اِقبال مند“ کرتا ہے جب ہم مُشکل آزمایشوں سے دوچار ہوتے ہیں؟ اپنے بچّوں کی اُن طریقوں کو سوچنے میں مدد کریں جِن سے وہ یِسُوع مسِیح اور اُس کی حوصلہ بخش تعلیمات کو ”ہمیشہ کے لیے [اپنے] ذہن نِشین“ کر سکتے ہیں۔

مرونی ۷:‏۴۵–۴۸

”محبّت مسِیح کا خالص پیار ہے۔“

  • پیار کے بارے میں ایک گیت، جیسا کہ”ایک دُوسرے سے پیار کرو“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، نمبر 136)، محبّت کے بارے میں بات چیت کی شروعات کرنے میں معاون ہو سکتا ہے۔ آپ مرونی ۷‏:۴۷ پڑھ سکتے یا اِس کا خُلاصہ بیان کر سکتے ہیں اور اپنے بچّوں کو کہیں کہ کِسی کے لیے اپنے پیار کا مُظاہرہ کرتے ہُوئے اپنی تصویریں بنائیں۔ تاکید کریں کہ وہ اپنی تصویر کو وہاں پر لگائیں جہاں پر اُنھیں دُوسروں سے یِسُوع کی مانِند پیار کرنے کی یاد دہانی ہو گی۔

  • آپ اپنے بچّوں کو کِس طرح اُن کی زندگیوں میں مسِیح کی خالص محبّت کو پانے اور بڑھانے کی ترغیب دے سکتے ہیں؟ شاید آپ اُن کی اُن طریقوں کو سوچنے میں مدد کر سکتے ہیں جِن سے یِسُوع نے اپنی محبّت کا مُظاہرہ کِیا (مثال کے لیے دیکھیے، لُوقا ۲۳‏:۳۴؛ یُوحنّا ۸:‏۱–۱۱؛ عیتر ۱۲:‏۳۳–۳۴)۔ ہم اُس کی مثال کی کیسے پیروی کرسکتے ہیں؟

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے فرینڈ رسالہ کا شُمارہ دیکھیں۔

یِسُوع مسِیح

مسِیح نجات دہندہ کی تصویر، اَز ہینرچ ہوفمین