”رُجُوع لانا ہمارا مقصد ہے،“ آ، میرے پِیچھے ہولے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)
”رُجُوع لانا ہمارا مقصد ہے،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳
رُجُوع لانا ہمارا مقصد ہے
ساری اِنجِیل سِیکھنے اور سِکھانے کا مقصد آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح میں ہماری تبدیلی کو گہرا کرنا اور اُن جیسا بننے میں ہماری مدد کرنا ہے۔ اِسی وجہ سے، جب ہم اِنجِیل کا مُطالعہ کرتے ہیں تو، ہم نہ صرف نئی معلُومات کی تلاش میں رہتے ہیں؛ بلکہ ہم ایک ”نئی مخلوق“ بننا چاہتے ہیں (۲ کُرنتھِیوں ۵:۱۷)۔ اِس کا مطلب اپنے دِلوں، اپنے نقطہِ نظر، اپنے اعمال اور اپنی فطرت کی تبدیلی کے لیے مسِیح پر بھروسا کرنا ہے۔
لیکن ہمارے اِیمان کو تقویت بخشنے اور رُجُوع لانے کے معجزے کی جانب لے جانے والی اِنجِیلی تدریس ساعتِ واحد میں رونما نہیں ہوتی۔ یہ کمرہِ جماعت سے بڑھ کر ہمارے دِلوں اور گھروں تک پھیلی ہُوئی ہے۔ یہ اِنجِیل کو سمجھنے اور زِندگی گُزارنے کے لیے روزانہ کی مُحکم کوششوں کا تقاضا کرتی ہے۔ اِنجِیلی آمُوزش جو حقیقی تبدیلی کی طرف لے جاتی ہے اُس کے لیے رُوحُ القُدس کی تاثیر کی ضرُورت ہوتی ہے۔
رُوحُ القُدس ہمیں سچّائی کی راہ دِکھاتا ہے اور سچّائی کی گواہی دیتا ہے (دیکھیں یُوحنّا ۱۶:۱۳)۔ وہ ہمارے ذہنوں کو رُوشن کرتا ہے، ہمارے فہم کو تقویت بخشتا ہے، اور خُدا سے مُکاشفہ کے وسِیلے سے ہمارے دِلوں کو چُھوتا ہے، جو ساری سچّائی کا منبع ہے۔ رُوحُ القُدس ہمارے دِلوں کو پاک کرتا ہے۔ وہ ہمیں سچّائی کے مُطابق زِندگی گُزارنے کا اِلہام بخشتا ہے، اور ایسا کرنے کے طریقوں سے آگاہ کرنے کے لیے سرگوشیاں بخشتا ہے۔ حقیقتاً، ”رُوحُ القُدس … [ہمیں] سب باتیں سِکھائے گا“ (یُوحنّا ۱۴:۲۶)۔
اِن وجوہات کی بِنا پر، اِنجِیل کے موافق جِینے، سِیکھنے اور سِکھانے کی ہماری کوششوں میں، ہمیں سب سے پہلے اور سب سے زیادہ رُوح کی رفاقت حاصل کرنی چاہیے۔ ہمارے فیصلوں کا دارومدار اور ہمارے خیالات و اعمال کی راہ نمائی بھی اِسی مقصد کے وسیلہ سے ہونی چاہیے۔ ہمیں رُوح کی تاثِیر کو دعوت دینے والی ہر چِیز کے متلاشی ہونا چاہیے اور جو بھی چِیز اِس اثر سے دُور ہونے کا باعِث بنتی ہے اُسے مُسترد کردینا چاہیے—کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ اگر ہم رُوحُ القُدس کی حُضُوری کے اہل ہوسکتے ہیں تو، ہم آسمانی باپ اور اُس کے بیٹے، یِسُوع مسِیح کی حُضُوری میں بھی زِندگی گُزارنے کے اہل ہو سکتے ہیں۔