باب ۲۵
لامنی جارجیت پھیلتی جاتی ہیں—نوح کے کاہنوں کی اَولاد ابینادی کی نبُوّت کے مُطابق برباد ہوتی ہے—بُہت سے لامنی اِیمان لاتے ہیں اور عنتی‐نِیفی‐لِحی کے لوگوں میں شامِل ہوتے ہیں—وہ مسِیح پر اِیمان لاتے اور مُوسیٰ کی شریعت پر عمل کرتے ہیں۔ قریباً ۹۰–۷۷ ق۔م۔
۱ اور دیکھو، اب اَیسا ہُوا کہ وہ لامنی اب زیادہ غصے میں تھے کیوں کہ اُنھوں نے اپنے بھائیوں کو قتل کیا تھا؛ پَس اُنھوں نے نیفیوں سے اِنتقام لینے کی قسم کھائی؛ اور اُنھوں نے عنتی‐نِیفی‐لِحی کی اُمّت کو قتل کرنے کی پِھر کوئی کوشِش نہ کی۔
۲ بلکہ اُنھوں نے اپنی فَوجوں کو لِیا اور ضریملہ کے مُلک کی سرحدوں میں گئے، اور اُن لوگوں پر چڑھ آئے جو عمونیہا کے مُلک میں تھے اور اُنھیں نیست و نابُود کر دیا۔
۳ اور اُس کے بعد، نِیفیوں کے ساتھ اُن کی بُہت سی لڑائیاں ہُوئیں، جِن میں نِیفیوں نے اُنھیں مار بھگایا اور ہلاک کِیا گیا۔
۴ اور وہ لامنی جو قتل ہُوئے اُن میں قریباً سب عملون اور اُس کے بھائیوں کی اَولاد میں سے تھے جو نوح کے کاہن تھے اور وہ نِیفیوں کے ہاتھوں ہلاک ہُوئے۔
۵ اور باقی ماندہ نے، مشرِقی بیابان میں بھاگ جانے کے بعد، اور زبردستی لامنوں پر اِقتدار اور غلبہ پا لینے کے بعد، بُہت سارے لامنوں کو اُن کے عقِیدے کے سبب سے آگ سے ہلاک کرا دیا—
۶ پَس اُن میں سے بُہت سارے بڑا نقصان اور کافی مُصِیبتیں اُٹھانے کے بعد، اُن باتوں کو یاد کرنے لگے جِن کی مُنادی ہارُون اور اُس کے بھائیوں نے اُن کے مُلک میں اُن کے درمیان کی تھی؛ پَس اُنھوں نے اپنے باپ دادا کی روایات کا یقِین کرنا چھوڑ دِیا، اور خُداوند پر اِیمان لانے لگے، اور یہ کہ اُس نے نِیفیوں کو بڑی طاقت بخشی؛ اور یُوں اُن میں سے بُہتیرے بیابان میں اِیمان لے آئے۔
۷ اور اَیسا ہُوا کہ وہ حُکم ران جو بنی عملون کے بقیہ میں سے تھے اُنھیں موت کے گھاٹ اُتار دِیا گیا، ہاں، اُن سب کو جو اِن باتوں پر اِیمان لے آئے تھے۔
۸ اب اِس شہادت کے سبب سے اُن کے بُہت سارے بھائیوں کا قہر بھڑکا؛ اور بیابان میں فساد شُروع ہو گیا؛ اور عملون اور اُس کے بھائیوں کی نسل کو لامنی تلاش کرنے اور قتل کرنے لگے؛ اور وہ مشرِقی بیابان میں بھاگ گئے۔
۹ اور دیکھو لامنی آج کے دِن تک اُن کی تاک میں رہتے ہیں۔ اور یُوں ابینادی کی وہ باتیں پُوری ہُوئیں جو اُس نے اُن کاہنوں کی اَولاد کی بابت کہی تھیں، جِنھوں نے اُسے آگ لگا کر ہلاک کرایا تھا۔
۱۰ پَس اُس نے اُن سے کہا تھا: جو تُم میرے ساتھ کرو گے آنے والی باتوں کا نِشان ہو گا۔
۱۱ اور اب ابینادی پہلا شخص تھا جِس نے خُدا پر اپنے اِیمان کے سبب سے موت سہی؛ اب اُس کے کہنے کا یہی مطلب تھا کہ جِس طرح اُس نے تکلِیف اُٹھائی اُسی طرح بُہتیرے آگ کی موت مریں گے۔
۱۲ اور اُس نے نوح کے کاہنوں سے کہا تھا کہ اُن کی اَولاد بُہتیروں کو اُسی طرح موت کے گھاٹ اُتارے گی جِس طرح اُس کو مارا تھا، اور کہ وہ دُوسرے ملکوں میں پراگندہ اور ہلاک ہوں گے؛ یعنی جَیسے کوئی بھیڑ جِس کا چرواہا نہ ہو، اور جنگلی درِندے اُس کو ہانکیں اور چِیر پھاڑ کریں؛ اور اب دیکھو، یہ باتیں سچّ ثابت ہُوئیں، پَس لامنوں نے اُنھیں مار بھگایا، اور اُن کا پِیچھا کِیا، اور اُنھیں مارا۔
۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ جب لامنوں نے دیکھا کہ وہ نیفیوں پر غالِب نہیں آ سکتے تو وہ دوبارہ اپنے مُلک واپس گئے؛ اور اُن میں سے بُہتیرے اِسماعیل کے مُلک اور نیفی کے مُلک میں بسنے کے لِیے آ گئے، اور خُود کو خُدا کے اُن لوگوں میں شامِل کر لیا جو عنتی‐نِیفی‐لِحی کے لوگ تھے۔
۱۴ اور اُنھوں نے بھی اپنے بھائیوں کی طرح اپنے جنگی ہتھیاروں کو دفن کر دِیا، اور وہ صادق اُمّت بننے لگے؛ اور وہ خُداوند کی راہوں پر چلے، اور اُنھوں نے اُس کے حُکموں اور اُس کے آئین کو مُستعِدی سے مانا۔
۱۵ ہاں، وہ مُوسیٰ کی شریعت کو مانتے تھے؛ پَس مُوسیٰ کی شریعت کو ماننا اُن کے لِیے واجب تھا، کیوں کہ ابھی وہ پُوری نہ ہُوئی تھی۔ اَلبتہ مُوسیٰ کی شریعت کے باوجُود، وہ مسِیح کی آمد کے مُنتظر تھے، چُوں کہ وہ اِس بات پر غَور کرتے تھے کہ مُوسیٰ کی شریعت اُس کی آمد کا نِشان تھا، اور اُن کا اِیمان تھا کہ اُنھیں یقِیناً اُن ظاہری رُسُوم پر اُس وقت تک کار بند رہنا ہے جب تک وہ اُن پر ظاہر نہیں ہوتا۔
۱۶ اب وہ یہ گُمان نہ کرتے تھے کہ نجات مُوسیٰ کی شریعت کے وسِیلے سے آئی؛ بلکہ یہ کہ مُوسیٰ کی شریعت نے مسِیح پر اُن کے اِیمان کو تقوِیّت دینے میں مدد کی تھی؛ اور یُوں اُنھوں نے نبُوّت کی اُس رُوح پر یقِین کر کے اَبَدی نجات پر اِیمان کے وسیلے اُمِید پائی جو آنے والی باتوں کی بابت بتاتی ہے۔
۱۷ اور اب دیکھو عمون، اور ہارُون، اور اومنر، اور حمنی، اور اُن کے بھائی اِس کامیابی پر جو اُنھوں نے لامنوں میں پائی تھی نہایت شادمان ہُوئے تھے، یہ دیکھ کر کہ خُداوند نے اُنھیں اُن کی دُعاؤں کے مُطابق بخشا تھا، اور یہ کہ اُس نے ہر بات میں اپنے کلام کی سچّائی کو ثابت کِیا تھا۔