صحائف
ایلما ۳۴


باب ۳۴

امیولک گواہی دیتا ہے کہ کلمہِ نجات مسِیح میں ہے—اگر کَفارہ ادا نہیں کِیا جاتا، تو کُل بنی نوع اِنسان کا ہلاک ہونا لازِم ہے—مُوسیٰ کی ساری شریعت خُدا کے بیٹے کی قُربانی کی طرف اِشارہ کرتی ہے—اَبَدی مُخلصی کے منصُوبے کی بُنیاد اِیمان اور تَوبہ پر ہے—دُنیاوی اور رُوحانی برکتوں کے لِیے دُعا کرو—اِنسان کی خُدا سے مُلاقات کے واسطے یہ زِندگی تیاری کرنے کا وقت ہے—خُدا کے سامنے خَوف کھاتے ہُوئے اپنی نجات کے کام کِیے جاؤ۔ قریباً ۷۴ ق۔م۔

۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب ایلما اُن سے یہ باتیں کہہ چکا تو وہ زمین پر بیٹھ گیا، اور امیولک اُٹھا اور اُنھیں یہ کہہ کر سکھانے لگا:

۲ میرے بھائیو، میرے خیال میں یہ ناممکن ہے کہ تُم مسِیح، جِس کی ہم خُدا کا بیٹا کہہ کر تعلِیم دیتے ہیں، اُس کی آمد کی بابت جو باتیں کہی گئی ہیں اُن سے غافل رہو؛ ہاں، مُجھے معلُوم ہے کہ یہ باتیں ہمارے ہاں تُمھاری برگشتگی سے پیشتر تُمھیں کثرت سے سکھائی گئی تھیں۔

۳ اور گویا تُم نے میرے پیارے بھائی سے اِلتماس کی ہے کہ وہ تُم پر ظاہر کرے کہ تُمھیں اپنے مُصائب و الام کے سبب سے کیا کرنا چاہیے؛ اور اُس نے تُمھارے ذہنوں کو تیار کرنے کے لِیے کُچھ باتیں کہی ہیں؛ ہاں، اور اُس نے تُمھیں اِیمان لانے اور صبر کرنے کی نصِیحت کی ہے—

۴ ہاں، یعنی کہ تُم میں اِتنا اِیمان ہو کہ تُم اپنے دِلوں میں کلام کو بو سکو تاکہ تُم اِس کی اچھّائی کا تجربہ پانے کی جُستجُو کرو۔

۵ اور وہ بڑا سوال جو تُمھارے ذہنوں میں ہے ہم نے اُس کا اِدراک پا لِیا ہے، کہ آیا کلام خُدا کے بیٹے میں بسا ہوگا، یا کہ مسِیح نہیں آئے گا۔

۶ اور تُم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ میرے بھائی نے کئی بار تُمھارے سامنے ثابت کیا ہے کہ کلمہِ نجات مسِیح میں ہے۔

۷ میرے ہم خِدمت بھائی نے ذینوس کی باتوں کا حوالہ دِیا ہے، کہ مُخلصی خُدا کے بیٹے کے وسِیلے سے مِلتی ہے، اور ذینوق کی باتوں کا بھی اور، اور اُس نے مُوسیٰ کا حوالہ بھی دِیا، تاکہ ثابت کرے کہ یہ باتیں سچّی ہیں۔

۸ اور اب دیکھو، مَیں خُود بھی تُمھیں گواہی دیتا ہُوں کہ یہ باتیں سچّی ہیں۔ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مُجھے معلُوم ہے کہ اپنے لوگوں کی خطائیں اپنے تئیِں اُٹھانے مسِیح بنی آدم کے درمیان آئے گا، اور یہ کہ وہ دُنیا کے گُناہوں کا کَفارہ ادا کرے گا؛ پَس خُداوند خُدا نے یہ فرمایا ہے۔

۹ پَس ضرُوری ہے کہ کَفارہ ادا کِیا جائے؛ پَس اَبَدی خُدا کے عظیم منصُوبہ کے مُطابق کَفّارہ کا ادا کِیا جانا ضرُور ہے، ورنہ کُل بنی نوع اِنساں کی ہلاکت لازوال ہے؛ ہاں؛ سب سنگ دل ہیں؛ ہاں سب زوال پذِیر ہیں اور گُم راہ ہیں، اور ضرُور ہے کہ ہلاک ہوں، سِوا کَفارہ کے وسِیلے سے جِس کا اَدا کِیا جانا ضرُوری ہے۔

۱۰ پَس یہ ضرُوری ہے کہ جلِیل اُلقدر اور آخِری و حتمی قُربانی ہو؛ ہاں، نہ کسی اِنسان کی قُربانی، نہ حیوان کی، نہ کسی قِسم کے پرندے کی؛ پَس اَیسی قُربانی کسی اِنسان کی نہ ہوگی؛ بلکہ ضرُور ہے کہ یہ قُربانی لامحدُود اور اَبَدی ہو۔

۱۱ اب کوئی اَیسا اِنسان نہیں جو اپنے خُون کی قُربانی دے سکے جِس سے کسی دُوسرے کے گُناہوں کا کَفارہ ادا ہو۔ اب، اگر کوئی شخص خُون کرتا ہے، دیکھو کیا ہماری شریعت، جو راست ہے، اُس کے بھائی کی زِندگی کا تقاضا کرے گی؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں۔

۱۲ بلکہ شریعت اُس کی جان کی طالب ہے جِس نے خُون کِیا ہے؛ پَس لامحدود کَفارہ کے سِوا کوئی اَیسی شے نہیں جو دُنیا کے گُناہوں کے اِزالہ کے لِیے کافی ہوگی۔

۱۳ پَس یہ ضرُوری ہے کہ جلِیل اُلقدر اور آخِری و حتمی قُربانی ہو، اور تب اَیسا ہو گا، یا یہ ضرُوری ہے کہ جان داروں کی قُربانیوں کا خاتمہ ہو؛ تب مُوسیٰ کی شریعت پُوری ہو گی؛ ہاں، یہ ساری کی ساری پُوری ہوگی، ہر نُقطہ اور شوشہ، اور کوئی بھی شَے ہرگز نہ ٹلے گی۔

۱۴ اور دیکھو شریعت کے کامِل معانی یہی ہیں، ہر نقطہ اُس جلِیل اُلقدر اور آخِری و حتمی قُربانی کی طرف اِشارہ کرتا ہے؛ اور وہ جلِیل اُلقدر اور آخِری و حتمی قُربانی خُدا کا بیٹا ہو گا، ہاں، لامحدُود اور اَبَدی۔

۱۵ اور یُوں وہ اُن سب کو نجات بخشے گا جو اُس کے نام پر اِیمان لائیں گے؛ اور اِس آخِری و حتمی قُربانی کا مطلب یہی ہے، کہ رحم کا ظہُور ہو جو اِنصاف پر غالب آتا ہے، اور بنی نوع اِنسان کے لِیے وسِیلہ پَیدا کرتا ہے کہ وہ اِیمان لا کر تَوبہ کریں۔

۱۶ اور یُوں رحم، اِنصاف کے تقاضے پُورے کر سکتا ہے، اور اُنھیں سلامتی کی بانہوں کے حصار میں لاتا ہے، اِس کے برعکس وہ جو تَوبہ کے واسطے اِیمان کا اِظہار نہیں کرتا اُس کو شرعی اِنصاف کے تمام تقاضوں کا سامنا کرنا ہو گا؛ پَس جو تَوبہ پر اِیمان رکھتا ہے مُخلصی کا جلِیل اُلقدر اور اَبَدی منصُوبہ صِرف اُسی کے لِیے ہے۔

۱۷ پَس خُدا تُمھیں توفِیق عطا کرے، میرے بھائیو، کہ تُم تَوبہ کے واسطے اپنے اِیمان کو عمل میں لاؤ، تاکہ تُم اُس کے پاک نام کو پُکارنا شُروع کرو، تاکہ وہ تُم پر رحم کرے۔

۱۸ ہاں، اُس سے رحم کی فریاد مانگو؛ پَس وہ نجات دینے پر قادِر ہے۔

۱۹ ہاں، خُود کو فروتن بناؤ، اور اُس کے حُضُور دُعا میں مشغُول رہو۔

۲۰ جب تُم اپنے کھیتوں میں ہو تو، ہاں، اپنے تمام گلّوں کے لِیے اُس سے فریاد کرو۔

۲۱ اپنے گھروں میں، ہاں، اپنے سارے گھرانے کے لِیے، صبح کو، اور دوپہر کو، اور شام کو، اُس سے فریاد کرو۔

۲۲ ہاں، اپنے دُشمنوں کی قُوّت کے خِلاف اُس سے فریاد کرو۔

۲۳ ہاں، اِبلِیس کے خِلاف جو ساری راست بازی کا دُشمن ہے اُس سے فریاد کرو۔

۲۴ اپنے کھیتوں کی فصلوں کے لِیے اُس سے فریاد کرو، تاکہ تُم اُن میں خُوش حال رہو۔

۲۵ اپنے کھیتوں میں گلّوں کے لِیے فریاد کرو، تاکہ وہ بڑھیں۔

۲۶ لیکن یہی سب کُچھ نہیں؛ ضرُور ہے کہ تُم اپنی کوٹھڑیوں میں، اور اپنے پوشِیدہ مقاموں میں، اور اپنے بیابانوں میں اپنی اپنی جان اُنڈیل دو۔

۲۷ ہاں، اور جب تُم خُداوند سے فریاد نہیں کر رہے ہوتے، تو تُمھارے دِل تُمھاری اپنی بھلائی، اور اُن سب کی بھلائی، سے معمُور ہو کر جو تُمھارے اِرد گِرد ہیں، پیہم اُسی کی طرف دُعا میں مشغُول رہیں۔

۲۸ اور اب دیکھو، میرے پیارے بھائیو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، گُمان مت کرو کہ یہی سب کُچھ ہے؛ پَس اِن سب باتوں پر عمل پیرا ہونے کے بعد، اگر تُم مُحتاجوں اور ننگوں سے مُنہ پھیرتے، اور بِیماروں اور مُصِیبت زدوں کی خبر گِیری نہیں کرتے، اور اپنے مال میں سے، اگر تُمھارے پاس ہے، مُحتاجوں کو نہیں دیتے—مَیں تُم سے کہتا ہُوں، اگر تُم اِن میں سے کسی ایک کو بھی پُورا نہیں کرتے، تو دیکھو، تُمھاری دُعائیں بے فائدہ ہیں، اور تُمھیں کُچھ حاصِل نہیں، اور تُم اُن ریاکاروں کی مانند ہو جو اِیمان کے مُنکر ہیں۔

۲۹ پَس اگر تُمھیں دست گِیر ہونا یاد نہیں، تو تُم اُس مَیل کُچیل کی مانند ہو، جِس کو صفائی کرنے والے باہر پھینک دیتے ہیں، (کیوں کہ یہ ناکارہ ہے) اور آدمیوں کے پاؤں تلے روندی جاتی ہے۔

۳۰ اور اب، میرے بھائیو، مَیں چاہتا ہُوں کہ، جب تُم بے شُمار گواہیاں پا چُکو، چُوں کہ پاک صحیفے اِن باتوں کی گواہی دیتے ہیں، تُم آگے بڑھو اور تَوبہ کے موافق پھل لاؤ۔

۳۱ ہاں، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم آگے بڑھو اور اپنے دِل مزید سنگِین نہ بناؤ؛ پَس دیکھو، تُمھارا یومِ نجات اور وقت اب ہے؛ اور پَس اگر تُم تَوبہ کرو گے اور اپنے دِل سنگِین نہ بناؤ گے، تو فی الفور تُمھارے واسطے مُخلصی کا افضل منصُوبہ فراہم کِیا جائے گا۔

۳۲ پَس دیکھو، یہ زِندگی اِنسان کے لِیے خُدا سے مُلاقات کی تیاری کا وقت ہے؛ ہاں، دیکھو یہ عُمرِ حیات اِنسان کے لِیے اپنی محنتیں اور مُشقّتیں انجام دینے کے ایّام ہیں۔

۳۳ اور اب، جیسا کہ مَیں نے تُمھیں پہلے بتایا، چُوں کہ تُم نے بُہت ساری گواہیاں پائی ہیں، پَس مَیں تُمھاری مِنّت کرتا ہُوں کہ روزِ آخِر تک تُم اپنے یُومِ تَوبہ کے لِیے لیت و لعل نہ کرو؛ پَس یہ عُمرِ حیات، اَبَدیت کی تیاری کے واسطے عطا کی گئی ہے، دیکھو، اگر اِس زِندگی کے دوران میں ہم اپنے وقت سے فائدہ نہیں اُٹھاتے تو، پھر شبِ تارِیک آتی ہے جِس میں کوئی محنت و مُشقت انجام نہ دی جا سکے گی۔

۳۴ جب تُم عالمِ اَرواح میں تَوبہ کِیے بغیر لائے جاتے ہو، تو پھر تُم کہہ نہیں سکتے، کہ مَیں تَوبہ کرُوں گا، کہ مَیں اپنے خُدا کی طرف رُجُوع لاؤں گا۔ نہ، تُم یہ نہیں کہہ سکتے؛ چُوں کہ وہی رُوح جو تُمھارے ابدان میں اُس وقت موجُود ہوتی ہے جب تُم اِس زِندگی سے کُوچ کرتے ہو، اُسی رُوح کو اَبَدی دُنیا میں تُمھارے بدن میں بسیرا کرنے کی قُدرت حاصِل ہو گی۔

۳۵ پَس دیکھو، اگر تُم نے موت تک اپنے یُومِ تَوبہ کے لِیے لیت و لعل سے کام لِیا ہے، تو دیکھو، تُم اِبلِیس کی رُوح کے شکنجے میں آ چُکے ہو، اور وہ تُم پر اپنی مُہر لگائے گا؛ اِس سبب سے، خُداوند کا رُوح تُم سے دُور ہو جائے گا، اور تُم میں قیام نہ کرے گا، اور اِبلِیس تُم پر پُورا غلبہ پا لے گا؛ اور یہی بدکاروں کی آخِری منزِل ہے۔

۳۶ اور مُجھے اِتنا معلُوم ہے، کیوں کہ یہ خُداوند کا فرمان ہے کہ وہ ناپاک ہَیکلوں میں قیام نہیں کرتا، بلکہ وہ صادِقوں کے دِلوں میں سکُونت کرتا ہے؛ ہاں، اُس کا یہ بھی فرمان ہے کہ صادِق اُس کی بادِشاہی میں پھر کبھی باہر نہ نِکلنے کے لِیے بیٹھیں گے؛ بلکہ اُن کے جامے برّہ کے خُون سے سفید کِیے جائیں گے۔

۳۷ اور اب، میرے پیارے بھائیو، میری تمنا ہے کہ تُم اِن باتوں کو یاد رکھو، اور تُم خُدا کا خَوف کھاتے ہُوئے اپنی نجات کے کام کِیے جاؤ، اور یہ کہ تُم مزید مسِیح کی آمد کا اِنکار نہ کرو؛

۳۸ یہ کہ تُم رُوحُ القُدس کے خِلاف مزید نہ لڑو، بلکہ تُم اُس کو قبُول کرو، اور خُود پر مسِیح کا نام اوڑھ لو؛ یہ کہ اپنے آپ کو خاک کی مانِند فروتن کرو، اور جہاں کہیں بھی تُم ہو، رُوح اور سچّائی کے ساتھ خُدا کی عِبادت کرو؛ اور یہ کہ اُن بے شُمار رحمتوں اور برکتوں کے لِیے جو اُس نے تُمھیں بخشی ہیں، تُم روزانہ خُدا کی شُکر گُزاری میں زِندگی گُزارا کرو۔

۳۹ ہاں، اور میرے بھائیوں، مَیں تُمھیں یہ نصِیحت بھی کرتا ہُوں، کہ اپنی مُسلسل دُعاؤں کے حوالے سے خبردار رہو، تاکہ اِبلِیس کی آزمایشیں تُمھیں گُم راہ نہ کر دیں، تاکہ وہ تُم پر غالب نہ آنے پائے، تاکہ یومِ آخِر کو تُم اُس کے غُلام نہ بن جاؤ؛ پَس دیکھو، وہ تُمھیں کوئی اچّھی چِیز اجر میں نہیں دیتا۔

۴۰ اور اب میرے پیارے بھائیو، مَیں تُمھیں صبر کرنے کی تلقِین کرتا ہُوں، اور یہ کہ تُم ہر طرح کی مُصِیبت صبر سے برداشت کرو، اور یہ کہ اُنھیں لعن طعن نہ کرو جو تُمھیں تُمھاری نہایت مُفلِسِی و ناداری کے باعث خارج کرتے ہیں، کہیں اَیسا نہ ہو کہ تُم بھی اُن کی مانِند گُناہ گار بنو۔

۴۱ بلکہ یہ کہ تُم صبر کرو، اور اُن سب مُصائب و الام کو برداشت کرو، اِس پُختہ اُمِید کے ساتھ کہ ایک دِن تُم اپنی تمام مُصِیبتوں سے آرام پاؤ گے۔