صحائف
ایلما ۳۵


باب ۳۵

کلام کی مُنادی بنی ضورام کی عیّاری و مکاری کو تباہ و برباد کر دیتی ہے—وہ رُجُوع لانے والوں کو خارج کر دیتے ہیں، جو پھر یرشون میں عمون کی اُمّت میں شامِل ہوتے ہیں—ایلما لوگوں کی بدی کے باعث نہایت ملُول ہوتا ہے۔ قریباً ۷۴ ق۔م۔

۱ اب اَیسا ہُوا کہ جب امیولک اِن باتوں کو بیان کر چُکا تو اُس کے بعد، وہ ہجوم میں سے نِکلے اور یرشون کے مُلک میں آئے۔

۲ ہاں، اور باقی ہم خِدمت بھائی بھی بنی ضورام میں کلام کی مُنادی کرنے کے بعد یرشون کے مُلک میں آئے۔

۳ اور اَیسا ہُوا کہ بنی ضورام کے زیادہ مقبول طبقے نے اِس کلام کی بابت باہمی صلاح و مشورہ کِیا، جِس کی اُن میں مُنادی کی گئی تھی، وہ اِس کلام کے سبب سے ناراض تھے کیوں کہ اِس نے اُن کی عیّاری و مکاری کو تباہ و برباد کر دِیا تھا، پَس وہ اُن کے کلام پر کان نہ لگاتے تھے۔

۴ اور اُنھوں نے بُلوا بھیجا اور اُس سارے مُلک سے سب لوگ اِکٹھے ہُوئے، اور اُن سے اُس کلام کی بابت صلاح و مشورہ کِیا گیا جِس کی مُنادی اُن کے ہاں کی گئی تھی۔

۵ اب اُن کے حاکموں اور اُن کے کاہنوں اور اُن کے عالموں نے لوگوں کو اپنی سازِش کا عِلم نہ ہونے دِیا، پَس اُنھوں نے رازداری سے لوگوں کی رائے دریافت کی۔

۶ اور اَیسا ہُوا کہ سب لوگوں کی رائے دریافت کر لینے کے بعد، اُنھوں نے اُن لوگوں کو اُس مُلک سے نِکال دیا جو اُس کلام کی حمایت میں تھے جو ایلما اور اُس کے بھائیوں نے بیان کِیا تھا؛ اور وہ بُہت سارے تھے؛ اور وہ بھی یرشون کے مُلک میں آئے۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ ایلما اور اُس کے ہم خِدمت بھائیوں نے اُن کی خِدمت گُزاری فرمائی۔

۸ اب بنی ضورام کی قَوم، عمون کے اُن لوگوں سے ناخُوش تھی جو یرشون کے مُلک میں تھے، اور بنی ضورام کے حاکمِ اعلیٰ نے، چُوں کہ وہ نہایت بدکار آدمی تھا، عمون کی اُمّت کو اِس نِیّت سے پیغام بھیجا کہ وہ اُن سب کو اپنے مُلک سے نِکال دے جو اُن کے مُلک سے وہاں گئے تھے۔

۹ اور اُس نے اُن کے خِلاف بُہت سی دھمکیاں دیں۔ اور اب عمون کی قَوم نے اُن کی دھمکیوں سے خَوف نہ کھایا؛ پَس اُنھوں نے اُن کو نہ نِکالا، بلکہ بنی ضورام کے اُن سب مُحتاجوں اور مُفلسوں کو قبُول کِیا جو اُن کے پاس آئے تھے؛ اور اُنھوں نے اُن کی کفالت فرمائی، اور اُنھیں پہننے کے لِیے کپڑے دِیے، اور اُن کو وراثت کے لِیے زمِینیں دیں؛ اور اُن کی حسرتوں کے مُوافق اُن کی حاجتوں کو رفع کِیا۔

۱۰ اب اِس امر نے بنی ضورام کو عمون کی قَوم کے خِلاف غُصّے میں اُبھارا، اور اب وہ لامنوں سے میل جول رکھنے لگے اور اُنھیں بھی اُن کے خِلاف غصے میں ابھارنے لگے۔

۱۱ اور یُوں بنی ضورام اور بنی لامن نے عمون کی اُمّت اور بنی نِیفی کے خِلاف جنگ کی تیاریاں شُروع کر دیں۔

۱۲ اور یُوں نِیفی کی قَوم پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا سترھواں سال ختم ہُوا۔

۱۳ اور عمون کی قَوم یرشون کے مُلک سے روانہ ہُوئی، اور میلک کے مُلک میں آئی، اور نِیفیوں کی فَوجوں کو یرشون کے مُلک میں جگہ دی، تاکہ وہ لامنوں کی فَوجوں اور ضورامیوں کی فَوجوں کے ساتھ لڑیں؛ اور یُوں قضات کے عہدِ حُکُومت کے اٹھارہویں برس میں، لامنوں اور نِیفیوں کے درمیان جنگ شُروع ہُوئی؛ اور اُن کی جنگوں کی رُوداد اِس کے بعد بیان کی جائے گی۔

۱۴ اور ایلما، اور عمون، اور اُن کے ہم خِدمت بھائی، اور ایلما کے دو بیٹے بھی خُدا کے ہاتھوں میں وسِیلہ بن کر بُہت سے بنی ضورام کو تَوبہ پر مائل کرنے کے بعد ضریملہ کے مُلک کو لَوٹ آئے؛ اور جِتنے تائب ہُوئے تھے اُنھیں اُن کے مُلک سے نِکال دِیا گیا تھا؛ اَلبتہ یرشون کے مُلک میں اُنھوں نے اپنی وراثت کے لِیے جائدادیں پائیں، اور اُنھوں نے اپنے مُلک، اور اپنی بیویوں، اور بچّوں کے دِفاع کی خاطر ہتھیار اُٹھا لِیے۔

۱۵ اب ایلما اپنی اُمّت کی سِیہ کاریوں کے سبب سے ملُول ہُوا، ہاں جنگوں، اور خُون ریزیوں، اور جھگڑوں کے باعث جو اُن کے بِیچ میں تھے؛ اور چُوں کہ اُس نے کلام کی مُنادی کی تھی، یا کلام کی مُنادی کے لِیے ہر شہر میں ہر قَوم کے پاس بھیجا گیا تھا؛ اور یہ دیکھ کر کہ کلام کی سچائی اور قطعیت کے باعث لوگوں کے دِل سخت ہونے لگے، اور وہ خفا ہونے لگے ہیں، تو اُس کا دِل نہایت غمگِین ہُوا۔

۱۶ پَس، اُس نے اپنے بیٹوں کو جمع ہونے کے لِیے کہلوا بھیجا، تاکہ راست بازی سے وابستہ اُمُور کی بابت اُن میں سے ہر ایک کو الگ الگ ذِمہ داری سونپی جائے۔ اور ہمارے پاس اُس کے حُکموں کی رُوداد ہے، جو اُس نے اُن کو عطا کِیے تھے اُس کی اپنی رُوداد کے مُطابق۔