صحائف
ایلما ۳۹


اپنے بیٹے کوری عنتن کے لِیے ایلما کے حُکم۔

ابواب ۳۹ تا ۴۲ پر مُشتمل۔

باب ۳۹

جنسی گُناہ مکرُوہ ہے—کوری عنتن کے گُناہوں نے بنی ضورام کو کلام قُبول کرنے سے دُور رکھا—وہ اِیمان دار جو مسِیح کی مُخلصی سے پہلے وفات پاگئے ہیں بچائے جائیں گئے۔ قریباً ۷۴ ق۔م۔

۱ اور اب، میرے بیٹے، جو کُچھ مَیں نے تیرے بھائی سے کہا، تُجھ سے قدرے زیادہ کہنا چاہتا ہُوں؛ پَس دیکھ، کیا تُو نے اپنے بھائی کی ثابت قدمی، اُس کی وفاداری، اور خُدا کے حُکموں کو ماننے میں اُس کی مُستَعِدی نہیں دیکھی؟ دیکھ، کیا اُس نے تیرے لِیے اچّھی مثال قائم نہیں کی؟

۲ پَس تُو نے میری باتوں پر اُتنا دھیان نہیں دِیا جِتنا کہ بنی ضورام کے بِیچ میں تیرے بھائی نے دِیا۔ بس اِسی بات کے سبب سے تُو میرا قصُور وار ہے؛ تُو اپنے زور اور اپنی حِکمت پر شیخی بِگھارتا رہا ہے۔

۳ اور میرے بیٹے، یہی سب کُچھ نہیں۔ تُو نے وہ کُچھ کِیا جو میرے لِیے تکلیف دہ تھا؛ پَس تُو نے خِدمت گُزاری ترک کر دی اور تُو ایزابل کسبی کے پِیچھے لامنوں کی سرحدوں میں سِرون کے مُلک تک گیا۔

۴ ہاں، اُس کسبی نے بُہتیروں کے دِل چُرائے، مگر میرے بیٹے، تیرے لِیے یہ کوئی بہانہ نہیں تھا۔ تُجھے اُس خِدمت گُزاری کی طرف رُجُوع کرنا چاہیے تھا جِس کی تُجھے ذِمہ داری دی گئی تھی۔

۵ میرے بیٹے، کیا تُو نہیں جانتا، کہ خُداوند کی نظر میں یہ باتیں مکرُوہ ہیں؛ ہاں، کسی معصُوم کا خُون بہانے یا رُوحُ القُدس کا اِنکار کرنے کے سِوا باقی سب گُناہوں سے زیادہ مکرُوہ ہے؟

۶ پَس دیکھ، اگر تُو رُوح القُدس کا اِنکار کرتا ہے جب کہ یہ تُجھے ایک بار عطا کر دِیا گیا تھا، اور تُو جان بُوجھ کر اُس کا اِنکار کرتا ہے تو، دیکھ، یہ اَیسا گُناہ ہے، جو ناقابلِ مُعافی ہے؛ ہاں، اور جو کوئی خُدا کے نُور اور عِرفان کے باوجُود خُون کرتا ہے، تو اُس کے لِیے مُعافی پانا آسان نہیں؛ ہاں، میرے بیٹے، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، کہ اُس کے لِیے مُعافی پانا آسان نہیں ہے۔

۷ اور اب، میرے بیٹے، مَیں خُدا سے فریاد کرتا ہُوں کہ تُو اِتنے بڑے جُرم کے قصُوروار نہ ہُوا ہوتا۔ اگر یہ تیری بھلائی کے لِیے نہ ہوتا تو میَں تیری جان کو تیرے جُرم یاد کرا کے عذاب میں نہ ڈالتا۔

۸ مگر دیکھ، تُو خُدا سے اپنے جرائم چُھپا نہیں سکتا؛ اور اگر تُو تَوبہ نہیں کرتا تو یہ یومِ آخِر کو تیرے خِلاف گواہی کے طور پر کھڑے ہوں گے۔

۹ اب میرے بیٹے، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُو تَوبہ کر اور اپنے گُناہوں کو ترک کر، اور اپنی نظر کی شہوتوں کا تعاقُب نہ کر، بلکہ اِن تمام چِیزوں سے اپنے آپ کو دُور رکھ؛ پَس اگر تُو اَیسا نہیں کرتا تو تُو ہرگز خُدا کی بادِشاہی کا وارِث نہیں ہو سکتا۔ کاش، تُو یاد رکھے، اور اپنے فرض کو پہچانے، اور اِن چِیزوں سے اپنے آپ کو باز رکھے۔

۱۰ اور مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں کہ تُو اپنی ذِمہ داریوں کو پُورا کرنے کے واسطے اپنے بڑے بھائیوں سے صِلاح لِیا کر؛ پَس دیکھ، تُو نو عُمر ہے، اور تُجھے اپنی تعلِیم و تربِیّت کے لِیے اپنے بھائیوں کی ضرُورت ہے۔ اور اُن کی نصِیحت پر کان لگا۔

۱۱ کسی بھی بے کار یا بے فائدہ چِیز سے اپنے آپ کو گُم راہ نہ کر؛ اُن بدکار کسبیوں کی وجہ سے اِبلِیس کو دوبارہ اپنا دِل گم راہ نہ کرنے دے۔ دیکھ، اَے میرے بیٹے، تُو بنی ضورام میں کیسی بڑی بدی کا سبب بنا ہے؛ پَس تیرا چال چلن دیکھنے کے بعد وہ میری باتوں کا یقِین نہ کریں گے۔

۱۲ اور اب خُداوند کا رُوح مُجھ سے فرماتا ہے: اپنی اَولاد کو نیکی کرنے کا حُکم دے، مبادا وہ کئی لوگوں کے دِلوں کو تباہی و بربادی کی طرف گُم راہ کر دیں؛ پَس میرے بیٹے، مَیں خُدا کے خوف میں تُجھے حُکم دیتا ہُوں کہ تُو اپنی سِیہ کاریوں سے باز رہ۔

۱۳ کہ تُو اپنی ساری عقل، جان، اور قُوت سے خُداوند کی طرف رُجُوع لا؛ کہ تُو پھر کسی کا بھی دِل بدی کرنے کے لِیے گُم راہ نہ کر؛ بلکہ تُو اُن میں واپس جا، اور اپنی غلط کاریوں اور اُن زیادتیوں کا اِقرار کر جِن کا تُو مُرتکب ہُوا ہے۔

۱۴ نہ مال و دولت، نہ اِس دُنیا کی بے فائدہ چِیزوں کی فکر کرنا؛ پَس دیکھ، تُو اُنھیں اپنے ساتھ اُٹھا کر نہیں لے جا سکتا۔

۱۵ اور اب، میرے بیٹے، مَیں تُجھ سے مسِیح کی آمد کی بابت کُچھ کہنا چاہتا ہُوں۔ دیکھ، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، کہ یہ وہی ہے جو درحقیقت جہاں کے گُناہوں کو اُٹھا لے جانے کے لِیے آئے گا؛ ہاں، وہ اپنی اُمّت میں نجات کی خُوش خبری کی بشارت دینے آتا ہے۔

۱۶ اور اب، میرے بیٹے، یہی وہ خِدمت گُزاری تھی جِس کے لِیے تُو بُلایا گیا تھا، کہ اِس اُمّت میں اِن خُوشی کی بشارتوں کے اعلان کر، کہ اُن کے ذہنوں کو تیار کر؛ یعنی نجات اُن کے پاس جا سکے، تاکہ وہ اپنی اَولاد کے ذہنوں کو اُس کی آمد کے وقت کلام سُننے کے لِیے تیار کریں۔

۱۷ اور اب، مَیں اِس موضوع پر تیرے دِل کو کُچھ تسلّی دیتا ہُوں۔ دیکھ تُو تعجُب کرتا ہوگا کہ یہ باتیں اِتنی پہلے کیوں ظاہر کی جاتی ہیں۔ دیکھ، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کیا ہر ایک جان اِس وقت خُدا کے نزدیک اِتنی قیمتی نہیں ہے، جتنی کہ ہر ایک جان اُس کی آمد کے وقت ہو گی؟

۱۸ کیا یہ ضرُوری نہیں ہے کہ مُخلصی کا منصُوبہ اِن لوگوں کے ساتھ ساتھ اُن کے بچّوں پر بھی آشکار کِیا جائے؟

۱۹ کیا خُداوند کے لِیے اِس وقت خُوشی کی اِن بشارتوں کو ہم پر اور پھر ہماری اَولاد پر اِعلان کے لِیے اپنا فرِشتہ بھیجنا آسان نہیں ہے، یا اِسی طرح اُس کی آمد کے بعد بھی؟