صحائف
ایلما ۴۹


باب ۴۹

حملہ آور بنی لامن، امونیہا اور نوح کے قلعہ بند شہروں پر قابض ہونے میں، ناکام ہوتے ہیں—عیمالیقیہ خُدا کو لعن طعن کرتا ہے اور مرونی کا خُون پِینے کی قَسم کھاتا ہے—ہیلیمن اور اُس کے بھائی کلِیسیا کو مضبُوط و مُستحکم کرتے رہتے ہیں۔ قریباً ۷۲ ق م۔

۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ اُنیسویں برس کے گیارھویں مہینے میں، اُسی مہینے کے دسویں روز، بنی لامن کی فَوجیں امونیہا کے عِلاقہ کی جانب پیش قدمی کرتی ہُوئیں دِکھائی دیں۔

۲ اور دیکھو، یہ شہر دوبارہ تعمِیر کِیا گیا تھا، اور مرونی نے شہر کی سرحدوں کے ساتھ فَوج تعِیُّنات کر رکھی تھی، اور اُنھوں نے بنی لامن کے تِیروں اور پتھروں سے بچاؤ کے لِیے اپنے اِردگِرد مٹی کھود کر مورچا بندی کر رکھی تھی؛ پَس دیکھو، وہ پتھروں اور تِیروں کے ساتھ لڑتے تھے۔

۳ دیکھو، مَیں نے کہا کہ امونیہا کا شہر دوبارہ تعمیر کِیا گیا تھا۔ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، ہاں، کہ اُس کا ایک حِصّہ دوبارہ تعمیر کِیا گیا تھا؛ اور کیوں کہ بنی لامن نے ایک بار اُسے لوگوں کی بدی کے باعث تباہ و برباد کر دِیا تھا، اور اُن کا خیال تھا کہ یہ دوبارہ اُن کا آسان شِکار ہو گا۔

۴ بلکہ دیکھو، اُن کی مایوسی کس قدر زیادہ تھی؛ پَس دیکھو، بنی نِیفی نے اپنے اِرد گِرد خندق کھود رکھی تھی، جو اِس قدر بُلند تھی کہ بنی لامن اپنے پتھر اور اپنے تِیر اُن پر برسا نہ سکے تھے چُناں چہ اُن پر کوئی اثر نہ ہُوا، نہ وہ اُن کے داخلی مقام سے گُزرے بغیر چڑھائی کر سکتے تھے۔

۵ اب اِس وقت بنی لامن کے سِپہ سالار بنی نِیفی کے حِفاظتی مقامات کی تیاری میں اُن کی حِکمت کے باعث بُہت زیادہ مُتاثر ہو گئے تھے۔

۶ اب بنی لامن کے سرداروں نے گُمان کر لِیا تھا، چُوں کہ اپنی کثرتِ تعداد کی بدولت، ہاں، اُنھوں نے گُمان کِیا کہ اُن پر حملہ آور ہونے میں برتری حاصِل ہوگی جِس طرح وہ یہاں کر چُکے تھے؛ ہاں، اُنھوں نے بھی خُود کو ڈھالوں کے ساتھ، اور سِینہ بندوں کے ساتھ، تیار کِیا تھا؛ اور اُنھوں نے خُود کو چمڑے کے لِباس سے ملبُوس کِیا تھا، ہاں، اپنی برہنگی کو کافی موٹے کپڑوں سے چُھپایا تھا۔

۷ اور یُوں تیاری کر کے وہ سمجھتے تھے کہ وہ آسانی سے اُن پر غالِب آ جائیں گے اور بنی نِیفی کو غُلامی کے جوئے میں جوت لیں گے، یا اپنے سَیر و تماشا کے لِیے اُن کو ماریں گے اور قتلِ عام کریں گے۔

۸ بلکہ دیکھو، اُن کی حیرانی اِس قدر بڑھ گئی، کہ وہ اُن کا مُقابلہ کرنے کے لِیے تیار تھے، اِس اَنداز سے کہ لِحی کی اُمّت گویا پہلے کبھی جانی نہ گئی تھی۔ اب وہ بنی لامن سے مُقابلہ کرنے کے لِیے، مرونی کی زیرِ ہدایت و کمان جنگ کرنے کے لِیے تیار تھے۔

۹ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن، یا بنی عیمالیقی کو اُن کے جنگی تیاری کے حربوں سے شدِید حیرت ہُوئی تھی۔

۱۰ اب، اگر عیمالیقیہ بادِشاہ نِیفی کے مُلک سے نِکل کر اپنی فَوج کی سربراہی کرتا، تو غالباً وہ بنی نِیفی پر امونیہا کے شہر میں حملہ آور ہونے کا حُکم دیتا، پَس دیکھو، اُس کو اپنی قَوم کے خُون کی پروا نہ تھی۔

۱۱ بلکہ دیکھو، عیمالیقیہ جنگ کے لِیے خُود نہ آیا۔ اور دیکھو اُس کے سِپہ سالاروں کو امونیہا کے شہر میں بنی نِیفی پر حملے کی جُراَت نہ ہُوئی، پَس مرونی نے بنی نِیفی کے جنگی حربوں کو اِس قدر بدل دِیا تھا، کہ بنی لامن کو اُن کی پناہ گاہوں کے سُراغ نہ مِلنے پر ناکامی و مایُوسی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ اُن پر حملہ نہ کر سکے۔

۱۲ پَس وہ بِیابان میں واپس گئے، اور اپنا پڑاؤ اُٹھایا اور نوح کے مُلک کی طرف پیش قدمی کی، اِس گُمان کے ساتھ کہ بنی نِیفی کے خِلاف حملہ آور ہونے کے لِیے بہترین جگہ یہی ہو گی۔

۱۳ پَس اُنھیں معلُوم نہ تھا کہ مرونی قلعہ بندی کر چُکا تھا، یعنی سارے مُلک کے ہر شہر کے اِرد گِرد حِفاظتی حصار تعمِیر کر چُکا تھا؛ پَس وہ مضبُوط اِرادے کے ساتھ مُلکِ نوح کی طرف بڑھے؛ ہاں اُن کے سِپہ سالاروں نے آگے بڑھ کر قَسم کھائی کہ وہ اُس شہر کے لوگوں کو نیست و نابُود کر دیں گے۔

۱۴ اَلبتہ دیکھو، اُن کی حیرت کا عالم یہ تھا، کہ شہرِ نوح، جو اَب تک کم زور عِلاقہ جانا جاتا تھا، اِس وقت وہ، مرونی کی تدبِیروں کے باعث، مضبُوط بن گیا تھا، ہاں، امونیہا کے شہر سے بڑھ کر زیادہ مضبُوط۔

۱۵ اور اب دیکھو، مرونی کی یہ حِکمتِ عملی تھی؛ پَس اُس کا خیال تھا کہ امونیہا شہر کے باعث وہ خَوف زدہ ہو جائیں گے؛ اور چُوں کہ اب تک نوح شہر اُس مُلک کا کم زور ترین عِلاقہ تھا، لہٰذا وہ جنگ کرنے کے لِیے اُدھر جائیں گے؛ اور اَیسا ہی ہُوا جَیسا اُس نے چاہا تھا۔

۱۶ اور دیکھو، مرونی نے لحی کو اُس شہر کے مَردوں پر سِپہ سالار مُقرّر کِیا؛ اور یہ وہی لِحی تھا جِس نے دریاے صیدون کی مشرِقی وادی میں بنی لامن سے جنگ کی تھی۔

۱۷ اور اب دیکھو اَیسا ہُوا کہ جب بنی لامن کو عِلم ہُوا کہ اُس شہر کی کمان لِحی کو سونپ دی گئی ہے تو وہ دوبارہ مایُوس ہُوئے، چُوں کہ وہ لِحی سے بےحد خَوف زدہ تھے؛ اِس کے باوجُود اُن کے سِپہ سالاروں نے حلف اُٹھا کر شہر پر حملہ کرنے کی قَسم کھائی تھی؛ پَس، وہ اپنی فَوجیں لے آئے۔

۱۸ اب دیکھو، پھاٹک کے سِوا بنی لامن اُن حصاروں کو توڑ کر داخل نہیں ہو سکتے تھے، کیوں کہ اُس کے گِردا گِرد اُونچی اُونچی فصِیلیں بنائی گئی تھیں، اور گہری گہری خندقیں کھودیں گئی تھیں، پھاٹک کے سِوا کوئی چارہ نہ تھا۔

۱۹ اور یُوں بنی نِیفی اُن سب کو جو کسی اور راستے سے چڑھ کر حصار میں داخل ہونے کی کوشِش کرتے، پتھروں اور تیروں سے ہلاک کرنے کے لِیے تیار تھے۔

۲۰ یُوں وہ معرکہ آرائی کے لِیے تیار تھے، ہاں، اُن کے سُورماؤں کا ایک گروہ اپنی شمشِیروں اور فلاخنوں کے ساتھ اُن سب کو مارنے کے لِیے جو اُن کے حصار تک پھاٹک کے ذریعے سے داخل ہونے کی کوشِش کرتے؛ اور یُوں وہ بنی لامن کے خِلاف اپنے دِفاع کے لِیے تیار تھے۔

۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن کے سالار اپنی فَوجوں کو پھاٹک کے سامنے لے آئے، اور بنی نِیفی سے لڑائی شُروع کر دی، تاکہ وہ اُن کے حصاروں کو توڑ کر داخل ہوں؛ لیکن دیکھو، وقتاً فوقتاً اُنھیں پسپائی کا سامنا کرنا پڑا، یہاں تک کہ بےتحاشا کشت و خُون کے باعث اُنھوں نے شِکست کھائی۔

۲۲ اب جب اُنھیں اندازہ ہو گیا کہ وہ بنی نِیفی پر پھاٹک کے راستے سے غلبہ نہیں پا سکتے، تو وہ اُن کی خندقوں کے ٹِیلوں کو ڈھانے لگے تاکہ اپنی فَوجوں کے گُزرنے کے لِیے راستا بنائیں، تاکہ اُنھیں جنگ کرنے کا برابر موقع مِل سکے؛ بلکہ دیکھو، اِن کوشِشوں کے دوران میں اُن پر برسنے والے تِیروں اور پتھروں نے اُنھیں ڈھیر کر دِیا؛ بجائے اِس کے کہ مٹی کے ٹِیلوں کو ڈھا کر وہ اُن کی خندقیں بھرتے، بڑی حد تک وہ اُن کی لاشوں اور زخمیوں سے بھر گئی تھیں۔

۲۳ یُوں بنی نِیفی اپنے دُشمنوں پر پُوری طرح حاوی تھے؛ اور جب تک بنی لامن کے سارے سِپہ سالار ہلاک نہ کر دِیے گئے وہ بنی نِیفی کو تباہ و برباد کرنے کی کوشِش میں لگے رہے؛ اور ایک ہزار سے زائد بنی لامن ہلاک کر دِیے گئے؛ جب کہ دُوسری جانب، بنی نِیفی کی ایک جان بھی ہلاک نہ کی جا سکی۔

۲۴ پھاٹک کی طرف سے آنے والے بنی لامن کے تِیروں کی زد میں آ کر جو زخمی ہُوئے پچاس کے قرِیب تھے، اَلبتہ وہ اپنی ڈھالوں، اور اپنے سینہ بندوں، اور خُودوں کے باعث محفُوظ رہے، چُناں چہ صِرف اُن کی ٹانگوں پر گھاؤ آئے تھے، جِن میں کئی بُہت شدِید تھے۔

۲۵ اور اَیسا ہُوا، کہ جب بنی لامن نے دیکھا کہ اُن کے سب سِپہ سالار ہلاک ہو گئے ہیں تو وہ بِیابان میں فرار ہو گئے۔ اور اَیسا ہُوا کہ وہ نِیفی کے مُلک لوٹ گئے، تاکہ اپنے بادِشاہ، عیمالیقیہ کو اپنے اِس بےپناہ نقصان کی بابت خبر کریں، جو پَیدایشی نِیفی تھا۔

۲۶ اور اَیسا ہُوا کہ وہ اپنی قَوم سے اِنتہائی شدِید ناراض تھا، کیوں کہ وہ بنی نِیفی پر غالب آنے کے لِیے اپنی حسرت کو پُورا نہ کر پایا تھا؛ وہ غُلامی کے جُوئے میں جوتنے کے لِیے اُنھیں زیر نہ کر پایا تھا۔

۲۷ ہاں، وہ اِنتہائی شدِید برہم تھا، اور اُس نے خُدا پر لعنت بھیجی، اور مرونی پر بھی، حلف اُٹھا کر قَسم کھائی کہ وہ اُس کا خُون پی جائے گا؛ اور اَیسا اِس لِیے کہ اپنی اُمّت کے تحفُظ کی تیاری کے لِیے مرونی نے خُدا کے حُکموں پر عمل کِیا تھا۔

۲۸ اور اَیسا ہُوا، کہ دُوسری جانب، نِیفی کی اُمّت خُداوند اپنے خُدا کی شُکر گُزار ہُوئی، کیوں کہ اُس کی لاجواب قُدرت کی بدولت وہ اپنے دُشمنوں کے ہاتھوں سے چُھڑائے گئے تھے۔

۲۹ اور یُوں نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا اُنیسواں برس ختم ہُوا۔

۳۰ ہاں، اور اُن کے ہاں مُسلسل اَمن رہا، اور اُن کی مُستَعِدی اور دھیان کے باعث جو اُنھوں نے خُدا کے کلام پر لگایا کلِیسیا نہایت خُوش حال ہُوئی، جِس کی مُنادی ہیلیمن، اور شبلون، اور کوری عنتن، اور عمون اور اُس کے بھائیوں نے اُن کے بِیچ میں کی تھی، ہاں، اور اُن سب کے وسِیلے سے بھی جو تَوبہ کے لِیے بپتِسما پا کر، خُدا کے پاک طریق پر مُقرّر ہُوئے، اور لوگوں میں مُنادی کے لِیے بھیجے گئے۔