وہ باتیں جو خُدا کے پاک طریق کے مُطابق اعلیٰ کاہن ایلما نے لوگوں سے سارے مُلک میں اُن کے شہروں اور دیہاتوں میں کہیں۔
باب ۵ سے اِبتدا۔
باب ۵
نجات پانے کے لِیے ضرُور ہے کہ اِنسان تَوبہ کریں اور خُدا کے حُکموں کو مانیں، نئے سِرے سے پَیدا ہوں، اپنے جامے مسِیح کے خُون کے وسِیلے سے پاک کریں، فروتن بنیں اور غرور اور حسد ترک کریں اور راست بازی کے کام کریں—اچھّا چرواہا اپنے لوگوں کو بُلاتا ہے—وہ جو بُرے کام کرتے ہیں، اِبلیس کی اَولاد ہیں—ایلما اپنی تعلِیم کی سچّائی کی گواہی دیتا ہے اور اِنسان کو تَوبہ کا حُکم دیتا ہے—راست بازوں کے نام زندگی کی کِتاب میں لِکھے جائیں گے۔ قریباً ۸۳ ق۔م۔
۱ اب اَیسا ہُوا کہ ایلما نے پہلے ضریملہ کے مُلک اور وہاں سے پھر تمام سرزمِین میں خُدا کا کلام لوگوں کو پُہنچانا شُروع کِیا۔
۲ اور یہ وہ باتیں ہیں جو اُس نے کلِیسیا میں لوگوں سے کہیں جِس کو ضریملہ کے شہر میں قائم کِیا گیا، اُس کی اپنی سرگُزشت کے مُطابق، فرمایا:
۳ مُجھ، ایلما، کو میرے باپ ایلما نے خُدا کی کلِیسیا میں اعلیٰ کاہن مخصُوص کِیا، اُسے خُدا کی طرف سے اَیسا کرنے کی قُدرت اور اِختیار تھا، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، دیکھو، اُس نے اُس مُلک میں کلِیسیا قائم کرنا شُروع کی جو نِیفی کی سرحدوں میں تھا؛ ہاں، وہ مُلک جو مورمن کا مُلک کہلاتا ہے؛ ہاں، اور اُس نے مورمن کے پانیوں میں اپنے بھائیوں کو بپتسما دِیا۔
۴ اور دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ وہ خُدا کے رحم اور قُدرت کے وسِیلے سے نوح بادِشاہ کے لوگوں کے ہاتھوں سے چُھڑائے گئے۔
۵ اور دیکھو، اُس کے بعد بیابان میں وہ لامنوں کے ہاتھوں اَسیر ہُوئے؛ ہاں، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ وہ اَسیری میں تھے اور خُداوند نے دوبارہ اپنے کلام کی قُدرت کے وسِیلے اُنھیں غُلامی سے چُھڑایا؛ اور ہم اِس مُلک میں لائے گئے اور یہاں بھی ہم اِس سارے مُلک میں خُدا کی کلِیسیا قائم کرنے لگے۔
۶ اور اب دیکھو میرے بھائیو مَیں تُم سے کہتا ہُوں، تُم جو کہ اِس کلِیسیا سے تعلُق رکھتے ہو، کیا تُم نے اپنے باپ دادا کی اَسیری کو صحیح طور سے یاد رکھا ہے؟ ہاں، اور کیا تُمھیں اُن پر اُس کی شفقت اور صبروتحمل یاد ہے؟ اور پھر یہ کہ تُمھیں ٹھیک طور سے یاد ہے کہ اُس نے اُن کی رُوحوں کو جہنم سے آزاد کرایا؟
۷ دیکھو اُس نے اُن کے دِلوں کو تبدیل کِیا؛ ہاں، اُس نے اُنھیں گہری نِیند سے بے دار کِیا اور وہ خُدا کی جانب بے دار ہُوئے۔ دیکھو، وہ تارِیکی کے درمیان میں تھے؛ تو بھی، اُن کی جانیں اَبَدی کلام کے نُور سے مُنوّر ہُوئیں؛ ہاں، وہ موت کے بندھن اور دوزخ کی زنجِیروں میں جکڑے تھے، اور اَبَدی ہلاکت اُن کی مُنتظر تھی۔
۸ اور اب میرے بھائیو، مَیں تُم سے پُوچھتا ہُوں، کیا اُنھیں برباد کِیا گیا؟ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں وہ نہیں کِیے گئے۔
۹ اور پھر مَیں تُم سے یہ پُوچھتا ہُوں، کیا موت کے بندھن ٹُوٹ گئے اور کیا جہنم کی زنجیریں کھولی گئیں جن میں وہ جکڑے تھے؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، ہاں وہ کھولی گئیں اور اُن کے دِلوں میں محبّت اور خُوشی بڑھ گئی اور اُنھوں نے محبّت سے مُخلصی کا گیت گایا۔ اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ وہ بچا لِیے گئے ہیں۔
۱۰ اور اب مَیں تُم سے پُوچھتا ہُوں کہ کون سی شرائط پر وہ بچائے گئے ہیں؟ ہاں، اُنھیں نجات کی اُمِید کس بِنا پر ہُوئی؟ اُن کا موت کے بندھنوں سے آزاد ہو نے کا سبب کیا ہے، ہاں، اور دوزخ کی زنجیروں سے بھی؟
۱۱ دیکھو، مَیں تُمھیں بتا سکتا ہُوں—کیا میرے باپ ایلما نے ابینادی کے مُنہ کے کلام پر یقِین نہ کِیا؟ اور کیا وہ پاک نبی نہ تھا؟ کیا اُس نے خُدا کی باتیں نہ کہیں اور کیا میرے باپ ایلما نے اُن پر یقِین کِیا؟
۱۲ اور اُس کے اِیمان کے مُوافِق اُس کے دِل میں بُہت بڑی تبدیلی آئی، دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں یہ سب سّچ ہے۔
۱۳ اور دیکھو، اُس نے تُمھارے باپ دادا کے واسطے خُدا کے کلام کی مُنادی کی اور بُہت بڑی تبدیلی اُن کے دِلوں میں بھی رُونما ہُوئی، اور اُنھوں نے اپنے آپ کو فروتن کِیا اور سچّے اور زِندہ خُدا پر اپنا بھروسا رکھا۔ اور دیکھو، وہ آخِر تک وفادار رہے؛ پَس وہ بچائے گئے۔
۱۴ اور اب دیکھو، کلِیسیا میں میرے بھائیو، مَیں تُم سے پُوچھتا ہُوں، کیا تُم رُوحانی طور پر خُدا سے پَیدا ہُوئے ہو، کیا تُم نے اُس کی شبِیہ کو اپنی صُورت میں پایا ہے؟ کیا تُمھیں اپنے دِلوں میں اِس بُہت بڑی تبدیلی کا تجربہ ہُوا ہے؟
۱۵ کیا تُم اُس کی مُخلصی پر اِیمان لائے ہو جِس نے تُمھیں خلق کِیا ہے؟ کیا تُم اِیمانی نِگاہ کے ساتھ آگے بڑھنے کے مُنتظر ہو اور اِس فانی بدن کو لافانی میں اُٹھتے دیکھتے ہو، اور خُدا کے حُضُور اپنے اَعمال کے مُوافِق جو تُم نے فانی بدن میں کِیے عدالت کے لِیے کھڑا ہونے، اور اِس فنا کو بقا میں اُٹھتے دیکھتے ہو؟
۱۶ مَیں تُم سے پُوچھتا ہُوں کیا تُم اپنی بابت تصَوُّر کر سکتے ہو جب خُداوند کی آواز اُس دِن تُمھیں یہ کہتی ہُوئی سُنائی دے: تُم جو مُبارک ہو میرے پاس آؤ کیوں کہ دیکھو رُویِ زمِین پر تُمھارے کام راستی کے کام تھے؟
۱۷ یا کیا تُم اپنے آپ میں تصَوُّر کرتے ہو کہ تُم اُس روز خُدا کے حُضُور جُھوٹ بول سکو گے؟ اور کہو گے—خُداوند رُویِ زمِین پر ہمارے کام راست بازی کے کام تھے—اور کہ وہ تُمھیں بچا لے گا؟
۱۸ یا بصُورتِ دیگر تُم تصَوُّر کر سکتے ہو کہ جب تُم خُدا کے تختِ عدالت کے حُضُور لائے جاؤ تو تُمھاری جانیں گُناہ اور پچھتاوے سے بھری ہوں، تُمھیں اپنے سارے گُناہ یاد ہوں، ہاں، تُمھیں ساری بدکاری مکمل طور پر یاد ہو، ہاں، یہ یاد ہو کہ تُم نے خُداوند کے حُکموں کی پروا نہ کی تھی؟
۱۹ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ کیا تُم اُس دِن پاک دِل اور صاف ہاتھوں سے خُدا کی طرف دیکھ سکو گے؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کیا تُم خُدا کی شبِیہ کو اپنی صُورت پر نقش کر کے اُوپر دیکھ سکو گے؟
۲۰ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کیا تُم بچائے جانے کی بابت سوچ سکتے ہو، جب تُم نے اپنے آپ کو اِبلِیس کے حوالے کر دِیا ہو کہ اُس کے محکُوم بنو؟
۲۱ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ تُم اُس دِن جانو گے کہ تُم بچائے نہیں جا سکتے؛ کیوں کہ کوئی شخص بھی اُس وقت تک بچایا نہیں جا سکتا جب تک اُس کے جامے دھو کر سفید نہ کِیے گئے ہوں، ہاں ضرُور ہے کہ اُس کے جامے تب تک صاف کِیے جائیں جب تک اُس کے تمام داغ خُون کے وسِیلے سے صاف نہیں ہو جاتے، جِس کی بابت ہمارے باپ دادا نے فرمایا ہے، جو اپنے لوگوں کو اُن کے گُناہوں سے نجات دینے آئے گا۔
۲۲ اور اب میرے بھائیو مَیں تُم سے پُوچھتا ہُوں، تُم میں سے کوئی کیسا محسُوس کرے گا، اگر تُمھیں خُدا کی بارگاہ میں اپنے جاموں پر خُون کے دھبوں اور ہر قسم کی نجاست کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے؟ دیکھو، یہ چیزیں تُمھارے خِلاف کیا گواہی دیں گی؟
۲۳ دیکھو، کیا یہ گواہی نہیں دیں گی کہ تُم قاتل ہو، ہاں، اور یہ بھی کہ تُم ہر قسم کی بدکاری کے مُجرم ہو؟
۲۴ دیکھو میرے بھائیو تُمھارا کیا خیال ہے کہ اَیسا آدمی خُدا کی بادِشاہی میں اَبرہام اور اِضحاق کے ساتھ اور یعقُوب کے ساتھ اور تمام پاک نبِیوں کے ساتھ بیٹھنے کی جگہ پائے گا، جِن کے جامے صاف کِیے گئے اور بے داغ، پاک اور سفید ہیں؟
۲۵ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، نہیں، سِوا اِس کے کہ تُم اِبتدا ہی سے ہمارے خالق کو جُھوٹا کہو یا خیال کرو کہ وہ اِبتدا ہی سے جُھوٹا ہے، تُم یہ تصَوُّر نہیں کر سکتے کہ ایسے آسمان کی بادِشاہی میں جگہ پائیں گے؛ بلکہ وہ باہر نِکال دیے جائیں گے کیوں کہ وہ اِبلِیس کی بادِشاہی کی اَولاد ہیں۔
۲۶ اور اب دیکھو میرے بھائیو مَیں تُم سے کہتا ہُوں، اگر تُم نے دِلوں کی تبدیلی کا تجربہ پایا ہے اور اگر تُم نے اُس کی مُخلصی کا محبّت بھرا نغمہ گانا چاہا تھا، تو مَیں تُم سے پُوچھتا ہُوں، کیا تُم اب بھی اَیسا محسُوس کرتے ہو؟
۲۷ کیا تُم خُدا کے حُضُور بے عیب چلتے رہے ہو؟ اور اگر تُم اِس وقت مر جاؤ تو کیا تُم اپنے آپ سے کہہ سکو گے کہ تُم مُناسب طور پر فروتن رہے ہو؟ کہ یہ تُمھارے جامے اُس مسِیح کے خُون کے وسِیلے سے سفید کِیے گئے ہیں جو اپنے لوگوں کو اُن کے گُناہوں سے مُخلصی دینے آئے گا؟
۲۸ دیکھو کیا تُم نے غرُور کو اُتار پھینکا ہے؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں اگر نہیں، تو تُم خُدا سے مُلاقات کرنے کے لِیے تیار نہیں ہو، دیکھو، ضرُور ہے کہ تُم جلد تیاری کرو، پَس آسمان کی بادِشاہی آن پُہنچی ہے اور ایسوں کے لِیے اَبَدی زِندگی نہیں ہے۔
۲۹ دیکھو مَیں کہتا ہُوں، کیا تُم میں کوئی اَیسا ہے جِس نے حسد کو اُتار نہیں پھینکا؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ کوئی بھی تیار نہیں؛ اور مَیں چاہتا ہُوں کہ وہ جلدی تیاری کرے پَس وہ گھڑی آ پُہنچی ہے اور وہ نہیں جانتا کہ کب وقت آئے گا؛ کیوں کہ کوئی بھی اَیسا بے گُناہ نہیں ٹھہرایا جائے گا۔
۳۰ اور مَیں تُم سے پھر کہتا ہُوں، کیا تُم میں کوئی اَیسا ہے جو اپنے بھائی کا ٹھٹھا اُڑاتا ہے یا اُس پر مُظالم ڈھاتا ہے؟
۳۱ اَفسوس اُس پر، کیوں کہ وہ تیار نہیں ہے، اور وقت نزدیک ہے کہ وہ ضرُور تَوبہ کرے ورنہ وہ بچایا نہیں جا سکتا!
۳۲ ہاں، یعنی تُم سب بدی کرنے والوں پر افسوس؛ تَوبہ کرو، تَوبہ کرو پَس خُداوند خُدا نے یہ فرمایا ہے!
۳۳ دیکھو، وہ تمام لوگوں کو دعوت دیتا ہے، پَس اُس کے رحم کے بازو اُن کی طرف بڑھے ہیں، اور وہ فرماتا ہے: تَوبہ کرو، اور مَیں تُمھیں قبُول کرُوں گا۔
۳۴ ہاں، وہ فرماتا ہے: میرے پاس آؤ اور تُم شجرِ حیات کے پھل میں سے کھاؤ گے؛ ہاں، تُم زِندگی کی روٹی اور آبِ حیات میں سے مُفت کھاؤ اور پِیئو گے؛
۳۵ ہاں، تُم میرے پاس آؤ اور راست بازی کے کام کرو اور تُم کاٹے اور آگ میں پھینکے نہ جاؤ گے—
۳۶ پَس دیکھو، وقت آ پُہنچا ہے کہ جو کوئی اچھّا پھل نہیں لاتا، یا جو کوئی راست بازی کے کام نہیں کرتا، رونا پِیٹنا اور ماتم کرنا اُسی کے واسطے ہے۔
۳۷ آہ تُم سِیہ کاری کے مزدُورو؛ تُم جو کہ دُنیا کے باطل کاموں میں مغرور ہوتے ہو، تُم جو راست بازی کی راہوں کے دعوےدار بنتے ہو، اِس کے باوجُود اُن بھیڑوں کی مانِند بھٹک چُکے ہو جِن کا چرواہا نہ ہو، تو بھی وہ چرواہا تُمھیں پُکارتا ہے، اور ابھی تک تُمھیں پُکار رہا ہے، لیکن تُم اُس کی آواز پر کان نہیں لگاتے!
۳۸ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ اچھّا چرواہا تُمھیں بُلاتا ہے؛ ہاں، اور وہ تُمھیں اپنے نام کا واسطہ دے کر پُکارتا ہے، جو کہ مسِیح کا نام ہے؛ اور اگر تُم اچّھے چرواہے کی اُس آواز پر کان نہیں لگاتے، اُس نام سے جِس نام کا واسطہ دے کر وہ تُمھیں پُکارتا ہے، تو دیکھو تُم اچّھے چرواہے کی بھیڑ نہیں ہو۔
۳۹ اور اب اگر تُم اچّھے چرواہے کی بھیڑ نہیں ہو، تو تُم کس گلّے کے ہو؟ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِبلِیس تُمھارا چرواہا ہے تُم اُس کے گلّے کے ہو؛ اور اب کون یہ اِنکار کر سکتا ہے؟ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں، جو کوئی اِس کا اِنکار کرتا ہے، جُھوٹا اور اِبلِیس کی اَولاد ہے۔
۴۰ پَس مَیں تُم سے کہتا ہُوں جو کُچھ اچھّا ہے خُدا کی طرف سے آتا ہے، اور جو کُچھ بُرا ہے اِبلِیس کی طرف سے آتا ہے۔
۴۱ پَس اگر آدمی اچّھے کام کرتا ہے، وہ اچّھے چرواہے کی آواز پر کان لگاتا ہے اور وہ اُس کی پیروی کرتا ہے؛ لیکن جو کوئی بُرے کام کرتا ہے، وہ اِبلِیس کا فرزند بنتا ہے، پَس وہ اُس کی آواز پر کان لگاتا ہے اور اُس کی پیروی کرتا ہے۔
۴۲ اور جو کوئی اَیسا کرے گا یقِیناً وہ اُس کا اَجر پائے گا؛ پَس راست بازی کی چِیزوں کے اعتبار سے وہ اپنا اَجر موت پاتا ہے، کیوں کہ وہ تمام اچّھے کاموں میں مُردہ ہے۔
۴۳ اور اب میرے بھائیو، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم میری سُنو، پَس مَیں اپنی جان کی قُوّت کے ساتھ کلام کرتا ہُوں؛ پَس دیکھو مَیں تُم سے وضاحت و صراحت کے ساتھ کلام کر چُکا ہوں تاکہ تُم غلطی نہ کرو، یعنی مَیں نے خُدا کے حُکموں کے مُطابق کلام کِیا ہے۔
۴۴ پَس مُجھے خُدا کے پاک طریق کے مُوافِق، جو کہ یِسُوع مسِیح میں ہے؛ مُجھے اِسی طریق سے کلام کرنے کے لِیے بُلایا گیا ہے، ہاں، مُجھے حُکم مِلا ہے کہ مَیں کھڑے ہو کر اِن لوگوں میں اُن باتوں کی گواہی دُوں جو ہمارے باپ دادا نے وقوع ہونے والی باتوں کی بابت کہیں۔
۴۵ اور یہی سب کُچھ نہیں ہے۔ کیا تُم نہیں سمجھتے کہ مَیں اِن باتوں کو جانتا ہُوں؟ دیکھو، مَیں تُمھیں گواہی دیتا ہُوں کہ مَیں جانتا ہُوں کہ یہ باتیں جو مَیں نے کہیں ہیں سچّ ہیں۔ اور تُم تصَوُّر کرتے ہو کہ مَیں اِن کی حقیقت کیسے جانتا ہُوں؟
۴۶ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ خُدا کے پاک رُوح کے وسِیلے سے مُجھ پر ظاہر کی گئی ہیں۔ دیکھو، مَیں نے کئی دِنوں تک روزے رکھے اور دُعا مانگی تاکہ مَیں اِن چِیزوں کا عِرفان خُود سے پاؤں۔ اور اب میں خُود سے یہ جانتا ہُوں کہ یہ سچّی ہیں کیوں کہ خُداوند خُدا نے اُنھیں اپنے پاک رُوح کے وسِیلے سے مُجھ پر آشکار کِیا؛ اور یہ مُکاشفہ کی رُوح ہے جو مُجھ میں ہے۔
۴۷ اور مزید، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یُوں مُجھ پر مُنکشف کِیا گیا ہے، کہ ہمارے باپ دادا کی کہی ہُوئی باتیں سچّ ہیں، یعنی اُس نبُوّت کی رُوح کے مُطابق جو مُجھ میں ہے جو خُدا کے رُوح کے ظہُور کے سبب سے بھی ہے۔
۴۸ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ مَیں اپنی بابت جانتا ہُوں کہ جو کُچھ مَیں تُم سے آنے والے وقت کی بابت کہُوں گا، وہ سچّ ہے؛ اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ مَیں جانتا ہُوں، فضل، اور رحم، اور سچّائی سے معمُور، ہاں، باپ کا اِکلوتا بیٹا، یِسُوع مسِیح آئے گا۔ اور دیکھو، یہ وہ ہے جو جہاں کے گُناہوں کو اُٹھا لے جانے کے لِیے آتا ہے، ہاں، ہر اُس آدمی کے گُناہ جو ثابت قدمی کے ساتھ اُس کے نام پر اِیمان لاتا ہے۔
۴۹ اور اب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ہاں یہ وہ طریقت ہے جِس کے تحت، مَیں اپنے پیارے بھائیوں میں، مُنادی کرنے کے لِیے بُلایا گیا ہُوں، ہاں، ہر ایک کو جو اِس مُلک میں رہتا ہے، ہاں، ہر بُوڑھے اور جوان، ہر غُلام اور آزاد، سب میں مُنادی کرُوں؛ ہاں، تُم عُمر رسیدو، درمیانی عُمر والو، اور اُبھرتی نسل سے بھی کہتا ہُوں؛ کہ اُن کے واسطے زور زور سے پُکارُوں کیوں کہ اُنھیں ضرُور تَوبہ کرنی اور نئے سِرے سے پَیدا ہونا ہے۔
۵۰ ہاں، رُوح یُوں فرماتا ہے: زمِین کی تمام اِنتہاو، تُم تَوبہ کرو، کہ آسمان کی بادِشاہی آ پُہنچی ہے؛ ہاں، خُدا کا بیٹا اپنے جلال، اپنی قُوّت، شان، قُدرت اور اِختیار کے ساتھ آتا ہے۔ ہاں، میرے پیارے بھائیو مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ رُوح فرماتا ہے: کُل جہان کے بادِشاہ کا جلال دیکھو؛ اور آسمان کا بادِشاہ بھی بُہت جلد بنی آدم میں جلوہ اَفروز ہو گا۔
۵۱ اور رُوح نے مُجھ سے یہ بھی فرمایا، ہاں، بڑی بُلند آواز سے مُجھے پُکار کر یہ بھی کہا: جا اور اُن لوگوں سے کہہ—تَوبہ کرو، کیوں کہ سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کرو، تُم ہرگز آسمان کی بادِشاہی کے وارِث نہیں بن سکتے۔
۵۲ اور مَیں پھر تُم سے کہتا ہُوں کہ رُوح فرماتا ہے: دیکھو درخت کی جڑ پر کُلہاڑا رکھا ہے، پَس ہر وہ درخت جو اچھّا پھل نہیں لاتا، کاٹا اور آگ میں ڈالا جائے گا، ہاں، اُس آگ میں جو کبھی ٹھنڈی نہیں ہوتی یعنی نہ بُجھنے والی آگ۔ دیکھو، اور یاد رکھو؛ قُدُّوس نے یہ فرمایا ہے۔
۵۳ اور اب میرے پیارے بھائیو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں؛ کیا تُم اِن باتوں کے خِلاف دلیل دے سکتے ہو، ہاں، کیا اِن باتوں کو ترک کر سکتے ہو، قُدُّوس کو اپنے پاؤں تلے روند سکتے ہو؛ ہاں، کیا تُم اپنے دِلوں کے غرور میں مُتکبُّر ہو سکتے ہو؛ ہاں، کیا تُم ابھی تک قِیمتی پوشاکیں پہننے اور تُم اپنے دِل دُنیا کی باطل چِیزوں پر لگانے اور اپنی دولت پر لگانے کے لِیے بضد ہو گے؟
۵۴ ہاں، کیا تُم اب بھی اِسی سوچ پر بضد ہو، کہ تُم دُوسرے سے بہتر ہو، ہاں، کیا تُم اپنے بھائیوں کو دُکھ دینے پر بضد رہو گے جو خُود کو فروتن رکھتے اور خُدا کے پاک طریق کی پیروی کرتے ہیں، جِس کی بدولت وہ اِس کلِیسیا میں لائے گئے اور پاک رُوح کے وسِیلے سے پاک کِیے گئے اور وہ اَیسے کام کرتے ہیں جِن سے معلُوم ہوتا ہے کہ اُنھوں نے تَوبہ کی ہے—
۵۵ ہاں، اور کیا تُم غریبوں اور محتاجوں کی طرف پیٹھ پھیرنے اور اُنھیں اپنے مال سے محرُوم رکھنے پر بضد رہو گے؟
۵۶ اور آخِر میں، تُم سب جو اپنی بدکاری پر بضد ہو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ وہ ہیں جو کاٹے اور آگ میں ڈالے جائیں گے، سِوا اِس کے کہ وہ جلدی تَوبہ کر لیں۔
۵۷ اور اب مَیں تُم سب سے کہتا ہُوں؛ تُم سب جو اچّھے چرواہے کی آواز کی پیروی کے آرزُو مند ہو، شریروں میں سے نِکل آؤ، اور الگ ہو جاؤ، اور اُن کی ناپاک چِیزوں کو مت چُھوؤ اور دیکھو اُن کے نام مِٹا دیے جائیں گے، تاکہ بدکاروں کے نام راست بازوں کے ناموں کے ساتھ شُمار نہ ہوں، تاکہ خُدا کا کلام پُورا ہو جو فرماتا ہے: بدکرداروں کے نام میرے لوگوں کے ناموں کے ساتھ شامِل نہ کِیے جائیں گے۔
۵۸ پَس راست بازوں کے نام کِتابِ حیات میں لِکھے جائیں گے، اور اُنھیں میں اپنی دائیں طرف وراثت دُوں گا۔ اور اب، میرے بھائیو، اِس بات کے خِلاف تُمھارے پاس کہنے کو کیا ہے؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، اگر تُم اِس کے خِلاف کُچھ کہو گے تو بھی کُچھ فرق نہیں پڑے گا، کیوں کہ خُدا کے کلام کو پُورا ہونا ضرُور ہے۔
۵۹ پَس کیا تُم میں کوئی چرواہا ہے جِس کی بُہت سی بھیڑیں ہوں اور وہ اُن کی نگہبانی نہ کرتا ہو، کہ بھیڑیے اندر آئیں اور اُس کے گلّے کو کھا جائیں؟ اور دیکھو، اگر ایک بھیڑیا اِس گلّے میں آ جائے تو کیا وہ اُسے باہر نہیں نِکالے گا؟ اور ہاں، بالآخِر، اگر ممکن ہو تو وہ اُسے ہلاک کر دے گا۔
۶۰ اور اب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اچھّا چرواہا تُمھیں پُکارتا ہے؛ اور اگر تُم اُس کی آواز پر کان لگاؤ گے تو وہ تُمھیں اپنے گلّے میں شامِل کرے گا، اور تُم اُس کی بھیڑیں ہو گے؛ اور وہ تُمھیں حُکم دیتا ہے کہ پھاڑنے والے بھیڑیے کو گُھسنے نہ دو تا نہ ہو کہ تُم ہلاک ہو۔
۶۱ اور اب مَیں، ایلما، تُمھیں اُسی کی زبان میں حُکم دیتا ہُوں جِس نے مُجھے حُکم دِیا ہے کہ تُم ضرُور اُن باتوں پر عمل کرو جو مَیں نے تُم سے کہی ہیں۔
۶۲ مَیں تُم سے جِن کا تعلُق کلِیسیا سے ہے حُکم کے طور پر کلام کرتا ہُوں؛ اور اُن سے جِن کا تعلُق کلِیسیا سے نہیں ہے، اُنھیں دعوت دیتے ہُوئے کہتا ہُوں: آؤ اور تَوبہ کا بپتسما لو، کہ تُم بھی زِندگی کے درخت کا پھل کھانے والے بنو۔