باب ۵۳
بنی لامن قیدیوں کو فراوانی کے شہر کی قلعہ بندی کرنے کے لِیے اِستعمال کِیا جاتا ہے—بنی نِیفی کے باہمی تنازعات بنی لامن کی فتوحات کا سبب بنتے ہیں—ہیلیمن، بنی عمون کے دو ہزار نوجوان فرزندوں کی کمان سنبھالتا ہے۔ تقریباً۶۴–۶۳ ق۔م۔
۱ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے بنی لامن کے قیدیوں کی نِگرانی کے لِیے مُحافظ تعیُّنات کِیے، اور اُنھیں جبراً بھیجا کہ وہ جا کر اپنے مُردے دفن کریں، ہاں، اور بنی نِیفی کے مُردوں کو بھی جو قتل ہُوئے تھے؛ اور مرونی نے اُن پر آدمی مُقرّر کِیے تاکہ اُن کے کام کرنے کے دوران میں اُن کی نِگرانی کریں۔
۲ اور مرونی، لِحی کے ساتھ میولک کے شہر روانہ ہو گیا اور شہر کا اِختیار حاصِل کِیا اور لِحی کو دے دِیا۔ اب دیکھو، یہ لِحی وہی مرد تھا، جو مرونی کی ساری جنگوں کی زیادہ تر لڑائیوں میں اُس کے ساتھ رہا تھا؛ اور وہ مرونی جَیسا مرد تھا، اور وہ ایک دُوسرے کی سلامتی کے باعث شادمان تھے؛ ہاں، وہ ایک دُوسرے کو عزیز تھے، اور نِیفی کی ساری قَوم بھی اُنھیں عزیز جانتی تھی۔
۳ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن اپنے مُردوں اور بنی نِیفی کے مُردوں کو دفنانے کے بعد، فراوانی کے مُلک کی جانب واپس لوٹ آئے؛ اور تیعنقم نے، مرونی کی ہدایات کے مُطابق، اُنھیں اُس عِلاقے، یا شہرِ فراونی، کے گرِدا گرِد خندق کھودنے کا حُکم دِیا۔
۴ اور اُس نے حُکم دِیا کہ خندق کے اندرونی کِناروں پر لکڑی کے بند باندھے جائیں؛ اور وہ خندق میں سے مٹی نِکال کر لکڑی کے باندھے گئے بندوں کے ساتھ ساتھ ڈالتے جائیں؛ اور یُوں اُنھوں نے بنی لامن سے تب تک مُشقّت کرائی جب تک اُنھوں نے فراوانی کے شہر کے گِردا گِرد لکڑی کے بندوں سے باندھی گئی نہایت بُلند اور مضبُوط فصِیل نہ بنا لی۔
۵ اور یہ شہر اُس کے بعد سے ہمیشہ کے لِیے اِنتہائی مضبُوط ترین پناہ گاہ بن گیا؛ اور اِس شہر میں اُنھوں نے بنی لامن کے قیدیوں پر کڑی نِگرانی رکھی؛ ہاں، یعنی اُس فصِیل کے اندر بھی جب بنی نِیفی نے اُنھیں اپنے ہاتھوں سے بنانے کا حُکم دِیا تھا۔ اب مرونی بنی لامن سے کام کرانے کا پابند تھا، کیوں کہ دورانِ مُشقّت اُن کی نگرانی کرنا آسان تھا؛ اور وہ چاہتا تھا کہ جب وہ بنی لامن پر حملہ کرے تو اُس کی ساری فَوجیں موجُود ہوں۔
۶ اور اَیسا ہُوا کہ یُوں مرونی نے بنی لامن کی مضبُوط ترین فَوجوں میں سے ایک پر فتح پائی، اور میولک کے شہر پر قبضہ کر لِیا، جو نِیفی کے مُلک میں بنی لامن کی مضبُوط ترین پناہ گاہوں میں سے ایک تھی؛ اور یُوں اُس نے اپنے قیدیوں کو رکھنے کے لِیے قید خانہ بھی بنا لِیا تھا۔
۷ اور اَیسا ہُوا کہ اُس برس اُس نے بنی لامن کے ساتھ مزید جنگ کرنے کی کوشِش نہ کی، بلکہ اُس نے جنگ کی تیاری کرنے، ہاں، اور بنی لامن سے بچاؤ کی خاطر پناہ گاہوں کی تعمیر کرنے، اور ہاں اپنی عورتوں اور اپنے بچّوں کو قحط اور مُصیبت سے محفُوظ رکھنے، اور اپنی فَوجوں کو اَناج مُہیّا کرنے کے لِیے اپنے جنگ جُو مردوں کو لگا دِیا۔
۸ اب اَیسا ہُوا کہ مغربی سَمُندر کے جنُوب میں، بنی لامن کی فَوجوں نے، مرونی کی عدم موجُودگی کے دوران میں، بنی نِیفی کے ہاں بعض سازشوں کے باعث فسادات برپا کرائے تھے، جِن کی بدولت بنی لامن نے بنی نِیفی پر کسی حد غلبہ پا لِیا تھا، ہاں، اِس حد تک کہ مُلک کے اُس عِلاقہ میں اُنھوں نے مُتَعدد شہروں پر قبضہ جما لِیا تھا۔
۹ اور یُوں اپنے درمیان میں سِیہ کاری کے سبب سے، ہاں، اپنے درمیان فسادات اور سازشوں کی وجہ سے وہ بُہت زیادہ خطرناک صُورتِ حال میں گھِر گئے تھے۔
۱۰ اور اب دیکھو، مُجھے بنی عمون کی بابت کُچھ کہنا ہے، جو شُروع میں، لامنی تھے؛ لیکن عمون اور اُس کے ہم خِدمت بھائیوں کے ذریعے سے، بلکہ خُدا کی قُدرت اور کلام کے وسِیلے سے، وہ خُداوند کی طرف رُجُوع لائے تھے؛ اور اُنھیں ضریملہ کے مُلک میں لایا گیا تھا، اور اُسی وقت سے بنی نِیفی اُن کی حِفاظت کرتے آ رہے تھے۔
۱۱ اور کیوں کہ اپنی قَسم کے باعث اُنھیں اپنے بھائیوں کے خِلاف ہتھیار اُٹھانے سے باز رکھا گیا تھا؛ پَس اُنھوں نے قسم کھا رکھی تھی کہ اب وہ کبھی خُون نہیں بہائیں گے؛ اور اپنی اِس قَسم کے باعث وہ ہلاک ہو گئے ہوتے؛ ہاں، اپنی قَسم کی بدولت وہ اپنے بھائیوں کے زیرِ عتاب آ گئے ہوتے، مگر عمون اور اُس کے بھائیوں کی اُن سے ہم دردی اور بُہت زیادہ محبّت کی بدولت اَیسا نہ ہُوا۔
۱۲ اور اِس سبب سے اُنھیں ضریملہ کے مُلک میں لایا گیا؛ اور بنی نِیفی ہمیشہ اُن کی حِفاظت کرتے رہے۔
۱۳ بلکہ اَیسا ہُوا کہ جب اُنھوں نے دیکھا کہ بنی نِیفی نے بڑے خطرات، اور بُہت سی صعُوبتیں اور تکلیفیں اُن کے لِیے برداشت کیں، تو اُن میں درد مندی کے جذبات جاگ اُٹھے اور چاہا کہ اپنے مُلک کے دِفاع کے لِیے ہتھیار اُٹھائیں۔
۱۴ بلکہ دیکھو، جب وہ جنگ کے ہتھیار اُٹھانے کو تھے، تو ہیلیمن اور اُس کے ہم خِدمت بھائیوں کے اِصرار نے اُنھیں روک دِیا، پَس وہ اُس قَسم کو توڑنے والے تھے جو اُنھوں نے کھائی تھی۔
۱۵ اور ہیلیمن ڈرا، کہیں اَیسا نہ ہو کہ اَیسا کرنے سے وہ اپنی جانیں کھو دیں؛ پَس وہ سب جو اِس عہد میں داخل ہو چُکے، اِس وقت اپنے بھائیوں کی خطرناک صُورتِ حال میں، اُن کو صعُوبتوں میں سے گُزرتا دیکھنے پر مجبُور تھے۔
۱۶ مگر دیکھو، اَیسا ہُوا کہ اُن کے کئی بیٹے تھے، جِنھوں نے یہ عہد نہیں باندھا تھا کہ وہ اپنے دُشمنوں کے خِلاف اپنے دِفاع کے لِیے جنگی ہتھیار نہ اُٹھائیں گے؛ پَس جِتنے بھی ہتھیار اُٹھا سکتے تھے، اُنھوں نے خُود کو اِس وقت تیار کِیا، اور اُنھوں نے اپنے آپ کو بنی نِیفی پُکارا۔
۱۷ اور بنی نِیفی کے لِیے آزادی کی جنگ کرنے کا اُنھوں نے عہد باندھا، ہاں، وطن کی حِفاظت کے لِیے اپنی جان نِثار کرنے کا؛ ہاں، یعنی اُنھوں نے عہد کِیا کہ وہ اپنی آزادی کو کبھی ترک نہیں کریں گے، بلکہ ہر صُورت میں بنی نِیفی کو اور اپنے آپ کو غُلامی سے بچا کر رکھیں گے۔
۱۸ اب دیکھو، وہ دو ہزار نوجوان تھے، جو اِس عہد میں داخل ہُوئے اور اپنے وطن کے دِفاع کی خاطر اپنے جنگی ہتھیار اُٹھائے۔
۱۹ اور اب دیکھو، اگرچہ اب تک وہ بنی نِیفی کے واسطے نقُصان کا سبب نہ تھے، اب اِس وقت وہ اُن کے بڑے مددگار بن گئے تھے؛ پَس اُنھوں نے اپنے جنگی ہتھیار اُٹھا لِیے، اور وہ چاہتے تھے کہ ہیلیمن اُن کا سردار ہو۔
۲۰ اور وہ سب نوجوان لڑکے تھے، اور وہ حوصلے اور قوت اور مُستعدی میں بھی بہت دلیر تھے؛ مگر دیکھو، یہ ہی سب کُچھ نہیں—وہ ایسے نوجوان تھے کہ جو کام بھی اُن کے سپُرد کِیا گیا، ہر بار وہ اُس پر پُورا اُترتے تھے۔
۲۱ ہاں، وہ سنجِیدہ اور دیانت دار نوجوان تھے، پَس اُنھیں خُدا کے حُکموں کو ماننے اور اُسی کی حُضُوری میں چلنے کی تعلِیم دی گئی تھی۔
۲۲ اور اب اَیسا ہُوا کہ ہیلیمن نے اپنے دو ہزار نوجوان سپاہِیوں کی قیادت کرتے ہُوئے، اُمّت کے تحفُظ کی خاطر مغربی سَمُندر کے ساتھ ساتھ جنُوب میں مُلک کی سرحدوں کی جانب پیش قدمی کی۔
۲۳ اور یُوں نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا اٹھائیسواں برس ختم ہُوا۔