باب ۶۲
مرونی جدعون کے عِلاقہ میں فحورن کی مدد کے لِیے پیش قدمی کرتا ہے—شاہ پرست جو اپنے مُلک کا دِفاع کرنے سے اِنکار کرتے ہیں، ہلاک کر دِیے جاتے ہیں—فحورن اور مرونی، نِیفیہا کو دوبارہ فتح کر لیتے ہیں—کئی بنی لامن عمون کی قَوم میں شامِل ہو جاتے ہیں—تیعنقم عیمرون کو قتل کر دیتا ہے اور جِس کے نتِیجہ میں قتل کِیا جاتا ہے—بنی لامن کو مُلک سے بھگا دِیا جاتا ہے اور اَمن و امان قائم کِیا جاتا ہے—ہیلیمن خِدمت گُزاری کی طرف لَوٹ آتا ہے اور کلِیسیا کی تعمیر و ترقی کرتا ہے۔ قریباً ۶۲–۵۷ ق۔م۔
۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب مرونی کو یہ خط مِلا تو اُس کے دِل کو تسلی ہُوئی، اور فحورن کی وفاداری اور جاں ںِثاری سے وہ نہایت خُوش ہُوا کہ اُس نے آزادی اور اپنے مُلک کی جِدوجہد سے غداری نہ کی تھی۔
۲ بلکہ وہ اُن لوگوں کی بدی کے باعث سخت رںجِیدہ بھی ہُوا، جِنھوں نے فحورن کو تختِ عدالت سے اُتار دِیا تھا، ہاں، مختصراً اُن لوگوں کے سبب سے بھی جِنھوں نے اپنے مُلک اور خُدا کے خِلاف بغاوت کی تھی۔
۳ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی نے فحورن کی مرضی کے مُطابق مُٹھی بھر جنگ جُو مردوں کو اپنے ساتھ لِیا اور باقی ماندہ فَوج کی کمان لِحی اور تیعنقم کو سونپی، اور جدعون کے عِلاقہ کی جانب اپنی پیش قدمی کر دی۔
۴ اور جِس کسی عِلاقہ میں وہ داخل ہُوا اُس نے آزادی کا جھنڈا بُلند کِیا، اور جدعون کے مُلک کی جانب اپنی ساری پیش قدمی کے دوران میں، جتنی بھی فَوجی قُوت جمع کر سکتا تھا اُس نے کی۔
۵ اور اَیسا ہُوا کہ ہزاروں اُس کے جھنڈے تلے جمع ہُوئے، اور اپنی آزادی کے دِفاع کے لِیے اپنی تلواریں اُٹھا لیں، تاکہ وہ اَسیری میں نہ آ جائیں۔
۶ اور یُوں، جب مرونی اپنی ساری پیش قدمی کے دوران میں جِتنے بھی جنگ جُو مرد اِکٹھے کر سکتا تھا کر چُکا، تو وہ جدعون کے عِلاقہ میں آیا؛ اور اپنی فَوجوں کو فحورن کی فَوجوں کے ساتھ مِلایا تو وہ نہایت مضبُوط ہو گئے، حتیٰ کہ پکوس کے آدمیوں سے زیادہ زور آور ہو گئے، جو کہ اُن سرکش لوگوں کا سردار تھا، جِس نے ضریملہ کے عِلاقہ سے حُرِیّت و عہد پسندوں کو نِکالا اور عِلاقہ پر قابض ہو گئے تھے۔
۷ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی اور فحورن اپنی فَوجوں کے ساتھ ضریملہ کے عِلاقہ میں گئے، اور شہر پر دھاوا بول دِیا، اور اُن کا سامنا پکوس کے آدمیوں سے ہُوا، یہاں تک کہ وہ جنگ کرنے پر اُتر آئے۔
۸ اور دیکھ، پکوس قتل کر دِیا گیا اور اُس کے آدمیوں کو قیدی بنا لِیا گیا، اور فحورن کو اُس کے تختِ عدالت پر بحال کر دِیا گیا۔
۹ اور پکوس کے آدمیوں، اور اُن شاہ پرستوں نے بھی، جِنھیں پکڑا اور قید خانے میں ڈالا گیا تھا، قانُون کے مُطابق اپنا مُقدمہ بُھگتا؛ اور اُنھیں قانُون کے مُطابق سزاے موت دی گئی، ہاں، پکوس کے اُن آدمیوں اور اُن شاہ پرستوں کو بھی ہلاک کر دِیا گیا، جو اپنے مُلک کے دِفاع کے لِیے ہتھیار نہ اُٹھاتا، بلکہ اِس کے خِلاف لڑتا تھا۔
۱۰ اور یُوں لازِم ہو گیا کہ اپنے مُلک کی سالمِیت کے لِیے اِس قانُون پر سختی کے ساتھ عمل کِیا جائے؛ ہاں، اور جو کوئی بھی اپنی آزادی کو قائم رکھنے سے اِنکار کرتا، قانُون کے مُطابق فوراً سزاے موت پاتا تھا۔
۱۱ اور یُوں نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا تِیسواں برس ختم ہُوا؛ مرونی اور فحورن نے ضریملہ کے عِلاقہ کے لِیے، اپنی قَوم کے ہاں اَمن و امان بحال کر دِیا تھا، اور اُن سب کو موت کے گھاٹ اُتار دِیا جو آزادی کی جدوجہد کے حق میں نہ تھے۔
۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے اِکتیسویں برس کے شُروع میں، مرونی نے فوراً ہیلیمن کو رسد اور چھے ہزار جنگ جُو مردوں کی فَوج بھی بھیجنے کا حُکم دِیا تاکہ مُلک کے اُس خِطے کو محفُوظ رکھنے کے لِیے کُمک بھیجی جائے۔
۱۳ اور اُس نے یہ بھی حُکم دِیا کہ لِحی اور تیعنقم کی فَوجوں کو کافی مقدار میں خُوراک کے ساتھ ساتھ، چھے ہزار جنگ جُو مردوں کی فَوج بھیجی جائے۔ اور اَیسا ہُوا کہ یہ بنی لامن کے خِلاف مُلک کو مضبُوط کرنے کے لِیے کِیا گیا۔
۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی اور فحورن نے جنگ جُو مردوں کے بڑے دستہ کو ضریملہ کے مُلک میں چھوڑا، نیِفیہا کے مُلک کی جانب جنگ جُو مردوں کے ایک اور بڑے دستہ کے ساتھ اپنی پیش قدمی کر دی، کیوں کہ اُنھوں نے بنی لامن کو اُس شہر سے باہر نِکالنے کا تہیّہ کِیا ہُوا تھا۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ عِلاقہ کی جانب پیش قدمی کر رہے تھے، تو اُنھوں نے بنی لامن جنگ جُو مردوں کا بڑا گروہ پکڑ لِیا اور اُن میں سے بُہتیروں کو قتل کر دِیا، اور اُن کی رسد اور اُن کے جنگی ہتھیار چِھین لِیے۔
۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھیں پکڑنے کے بعد، اُنھوں نے اُن سے عہد لِیا کہ وہ پھر کبھی بنی نِیفی کے خِلاف اپنے جنگی ہتھیار نہ اُٹھائیں گے۔
۱۷ اور جب اُنھوں نے یہ عہد باندھ لِیا تو اُنھوں نے اُن کو عمون کی قَوم میں رہنے کے لِیے بھیج دِیا، اور وہ جو قتل نہ کیے گئے، وہ شُمار میں تقریباً چار ہزار تھے۔
۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ اُنھیں بھیج چُکے تو اُنھوں نے نِیفیہا کے مُلک کی جانب اپنی پیش قدمی جاری رکھی۔ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ نِیفیہا کے شہر پُہنچ گئے، تو اُنھوں نے نِیفیہا کی ہموار جگہ پر اپنے خیمے لگائے، جو نِیفیہا کے شہر کے نزدیک ہے۔
۱۹ اب مرونی چاہتا تھا کہ لامنی اُن کے خِلاف ہموار جگہ پر؛ لڑائی کے لِیے آئیں، مگر بنی لامن نے، اُن کی نہایت زیادہ ہمت کو جان کر، اور اُن کی کثرتِ شُمار کو دیکھ کر، اُن کے خِلاف آنے کی جُراَت نہ کی؛ پَس اُس دِن وہ اُن کے خِلاف لڑائی کے لِیے نہ آئے۔
۲۰ اور جب رات ہُوئی، تو مرونی رات کی تارِیکی میں آگے بڑھا، اور فصِیل کے اُوپر یہ جاسُوسی کرنے کے لِیے چڑھا کہ بنی لامن نے اپنی فَوج کے ساتھ شہر کے کس حِصّہ میں پڑاؤ ڈالا ہے۔
۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ وہ مشرق میں شہر کے پھاٹک کے پاس تھے؛ اور وہ سب سوئے ہُوئے تھے۔ اور اب مرونی اپنی فَوج کے پاس واپس آیا، اور اُنھیں حُکم دِیا کہ جلد از جلد فصِیلوں کے اُوپر سے شہر کی فصِیلوں کے اندرونی حصّوں سے نیچے لٹکانے کے لِیے مضبُوط رسیّاں اور سیڑھیاں تیار کی جائیں۔
۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی نے اپنے جنگ جُو مردوں کو حُکم دِیا کہ وہ آگے بڑھیں اور فصِیل کے اُوپر آئیں، اور اپنے آپ کو شہر کے اُس حِصّہ میں نیچے اُتاریں، ہاں، یعنی مغرب میں، جہاں بنی لامن نے اپنی فَوج کے ساتھ پڑاؤ نہیں ڈالا تھا۔
۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ وہ سب اپنی مضبُوط رسیّوں اور اپنی سیڑھیوں کے ذریعے سے رات کے وقت شہر میں اُتارے گئے؛ یُوں جب صُبح ہُوئی تو وہ سب شہر کی فصِیلوں کے اندر تھے۔
۲۴ اور اب، جب لامنی جاگے اور دیکھا کہ مرونی کی فَوجیں فصِیلوں کے اندر ہیں تو وہ نہایت خَوف زدہ ہُوئے، یہاں تک کہ وہ بڑے پھاٹک سے باہر نِکل بھاگے۔
۲۵ اور اب جب مرونی نے دیکھا کہ وہ اُس کے سامنے سے بھاگ رہے ہیں، تو اُس نے اپنے آدمیوں کو اُن کے خِلاف پیش قدمی کا حُکم دِیا اور بُہتیروں کو قتل کِیا، اور بُہتیروں کو گرفتار کر لِیا، اور اُنھیں قیدی بنا لِیا؛ اور اُن کے باقی ماندہ مرونی کے عِلاقہ کی طرف بھاگ گئے، جو کہ ساحلِ سَمُندر کے قریب سرحدوں پر تھا۔
۲۶ یُوں مرونی اور فحورن نے ایک بھی جان ضائع کیے بغیر نِیفیہا کے شہر پر قبضہ کر لِیا اور بُہت سے لامنی مارے گئے۔
۲۷ اب اَیسا ہُوا کہ بُہت سے لامنی قیدی عمون کے لوگوں میں شامِل ہونے اور آزاد لوگ بننے کے خواہش مند ہُوئے۔
۲۸ اور اَیسا ہُوا کہ جِتنے اَیسا کرنے کے خواہش مند تھے، اُنھیں اُن کی خواہش کے مُطابق بخشا گیا تھا۔
۲۹ پَس بنی لامن کے سب قیدی عمون کی قَوم میں شامِل ہُوئے، اور سخت محنت کرنے لگے، زمِین کاشت کرتے، ہر قسم کا اَناج اُگاتے، اور ہر قسم کے گَلے، اور ریوڑوں کی دیکھ بھال کرنے لگے؛ اور یُوں بنی نِیفی کو اِس بڑے بوجھ سے چُھٹکارا مِلا، ہاں، یہاں تک کہ اُنھوں نے بنی لامن کے سب قیدیوں کی نِگرانی سے آرام پایا۔
۳۰ اب اَیسا ہُوا کہ مرونی نے نِیفیہا کے شہر پر قبضہ کرنے کے بعد، بُہتیرے لامنوں کو قیدی بنا لِیا تھا، جِس سے بنی لامن کی فَوجیں نہایت کم ہو گئی تھیں، اور بُہتیرے نِیفیوں کو رہا کرا لِیا جو کہ قیدی بنا لِیے گئے تھے، جِس سے مرونی کی فَوج نہایت زور آور ہو گئی تھی؛ پَس مرونی نِیفیہا کے عِلاقہ سے لِحی کے عِلاقہ کی جانب بڑھا۔
۳۱ اور اَیسا ہُوا کہ جب بنی لامن نے دیکھا کہ مرونی اُن کے خِلاف آ رہا ہے، تو وہ پھر ڈر گئے اور مرونی کی فَوج کے سامنے سے بھاگ نِکلے۔
۳۲ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی اور اُس کی فَوج نے شہر شہر اُن کا تعاقب کِیا، جب تک کہ اُن کا سامنا لِحی اور تیعنقم سے نہ ہُوا؛ اور لامنی لِحی اور تیعنقم کے سامنے سے بھاگے، یہاں تک کہ ساحلِ سَمُندر کے نزدیک مرونی کے عِلاقہ کی سرحدوں میں آ گئے۔
۳۳ اور بنی لامن کی ساری فَوجیں اِکٹھی ہُوئیں، یہاں تک کہ مرونی کے عِلاقہ میں وہ سب یکجا ہو گئیں۔ اب بنی لامن کا بادِشاہ عیمرون بھی اُن کے ساتھ تھا۔
۳۴ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی اور لِحی اور تیعنقم نے مرونی کے عِلاقہ کی سرحدوں کے اِردگِرد اپنی فَوجوں کے ساتھ پڑاؤ ڈالا، یہاں تک کہ بنی لامن بِیابان کی سرحدوں میں جنُوب کی جانب سے، اور بِیابان کی سرحدوں میں مشرق کی جانب سے گھیرے میں آ گئے۔
۳۵ اور یُوں اُنھوں نے رات کے لِیے ڈیرا ڈالا۔ چُوں کہ دیکھ، نِیفی اور لامن طویل پیش قدمی کے سبب سے تھکے ہُوئے تھے؛ پَس اُنھوں نے رات کے وقت کسی بھی تدبیر پر عمل کرنے کا فیصلہ نہ کِیا، تیعنقم کے سِوا؛ کیوں کہ وہ عیمرون سے بے حد خفا تھا، اِتنا زیادہ کہ وہ سمجھتا تھا عیمروں اور اُس کا بھائی عیمالیقیہ بنی لامن اور اُن کے درمیان میں اِس بڑی اور دیرینہ جنگ کے ذمّہ دار تھے، ہاں جِس کی وجہ سے اِس قدر جنگ و جدل اور خُون ریزی ہُوئی، اور قحط پڑا۔
۳۶ اور اَیسا ہُوا کہ تیعنقم غُصّے میں بنی لامن کے پڑاؤ کی جانب بڑھا، اور شہر کی فصِیلوں سے نیچے اُترا۔ اور وہ رسّی کے ساتھ، جگہ جگہ گیا، یہاں تک کہ اُس نے بادِشاہ کو ڈُھونڈ لِیا؛ اور اُس پر نیزہ پھینکا، جو اُس کے دِل کے قریب اُتر گیا۔ اَلبتہ دیکھ، بادِشاہ نے مرنے سے پہلے اپنے خادموں کو جگا دِیا تھا، اِس طرح اُنھوں نے تیعنقم کا پِیچھا کِیا اور اُس کو قتل کر دِیا۔
۳۷ اب اَیسا ہُوا کہ جب لِحی اور مرونی کو معلُوم ہُوا کہ تیعنقم وفات پا گیا ہے تو اُنھیں بڑا دُکھ ہُوا؛ پَس دیکھ، وہ آدمی بڑی دلیری کے ساتھ اپنے مُلک کی خاطر لڑا، ہاں، آزادی کا حقیقی مُحب؛ اور اُس نے بُہت زیادہ مُصیبتیں برداشت کی تھیں۔ مگر دیکھ، وہ فَوت ہو گیا، اور اُس راہ چل دِیا جو سارے جہان کا ہے۔
۳۸ اب اَیسا ہُوا کہ اگلی صُبح مرونی نے پیش قدمی کی، اور بنی لامن پر آ پڑا، یہاں تک کہ اُنھوں نے بڑی قتل و غارت کا بازار گرم کر کے اُن کو ہلاک کِیا؛ اور اُنھیں اِس عِلاقہ سے نِکال باہر کِیا؛ اور وہ فرار ہو گئے، یعنی وہ اُس وقت بنی نِیفی کے خِلاف لڑنے کو پھر واپس نہ آئے۔
۳۹ اور یُوں نِیفی کی قَوم پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا اِکتِیسواں برس ختم ہُوا؛ اور اِس طرح اُنھیں کئی برس جنگوں، خُون ریزیوں، اور قحط، اور مصیبتوں، کا سامنا کرنا پڑا۔
۴۰ اور بنی نِیفی میں قتل و غارت، اور فسادات، اور تنازعات، اور ہر قِسم کی سِیہ کاری موجُود تھی؛ تو بھی راست بازوں کی خاطر، ہاں، راست بازوں کی دُعاؤں کے سبب سے، وہ بخش دِیے گئے تھے۔
۴۱ بلکہ دیکھ، بنی لامن اور بنی نِیفی کے درمیان میں جنگ کی اِتنی زیادہ طوالت کے باعث بُہتیروں کے دِل سنگِین ہو گئے تھے، بے حد بڑی طویل جنگ کے باعث؛ اور بُہتیروں کے دِل اپنی صعُوبتوں کے باعث نرم بھی ہو گئے تھے، اِس حد تک کہ اُنھوں نے اپنے آپ کو خُدا کے حُضُور فروتن کِیا، یعنی فروتنی کی گہرائیوں تک۔
۴۲ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی نے مُلک کے اُن خِطوں کو مضبُوط کِیا جو بنی لامن کی نظر میں سب سے زیادہ غیر محفُوظ تھے، جب تک کہ وہ کافی حد تک مضبُوط نہ ہو گئے، پِھر وہ ضریملہ کے شہر واپس آیا؛ اور ہیلیمن بھی اپنی جائے میراث کو لوٹا؛ اور ایک بار پھر بنی نِیفی کے ہاں اَمن و امان قائم ہو گیا تھا۔
۴۳ اور مرونی نے اپنی فَوجوں کی کمان اپنے بیٹے کے ہاتھ میں سونپ دی، جس کا نام مرونِیہا تھا؛ اور خُود اپنے گھر میں گوشہ نِشین ہو گیا تاکہ وہ اپنی زِندگی کے باقی دِن اِطمِینان سے گُزارے۔
۴۴ اور فحورن اپنے تختِ عدالت پر جا بیٹھا؛ اور ہیلیمن نے لوگوں میں خُدا کے کلام کی مُنادی کا بِیڑا پِھر سے اُٹھا لِیا پَس بُہت زیادہ جنگوں اور جھگڑوں کے باعث یہ لازِم ہو گیا تھا کہ کلِیسیا میں دوبارہ نظم و ضبط قائم کِیا جائے۔
۴۵ پَس، ہیلیمن اور اُس کے بھائی آگے بڑھے، اور کئی لوگوں کو اُن کی بدیوں کا اَحساس دِلانے کے لِیے بڑے زور سے خُدا کے کلام کی مَنادی کرنے لگے، جو اُن لوگوں کو اپنے گُناہوں سے تَوبہ کرنے اور خُداوند اپنے خُدا کے پاس آنے کے لِیے بپتِسما پانے کا باعث بنا۔
۴۶ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے سارے عِلاقہ میں، دوبارہ خُدا کی کلِیسیا کو قائم کِیا۔
۴۷ ہاں، اور قانُون کے مُتعلق قوائد و ضوابط بنائے گئے۔ اور اُن کے قاضی، اور اُن کے اعلیٰ قاضی چُنے گئے۔
۴۸ اور بنی نِیفی مُلک میں دوبارہ خُوش حال ہونے، اور پھلنے پُھولنے لگے، اور مُلک میں پھر سے نہایت مضبُوط ہونے لگے۔ اور وہ کثرت سے دولت و اَمارت کو بڑھانے لگے۔
۴۹ مگر اپنی دولت، یا اپنی قُوت، یا اپنی آسُودگی کے باوجود، نہ وہ اپنی نظروں میں مُتکبُّر تھے؛ نہ وہ خُداوند اپنے خُدا کو یاد کرنے میں کاہل تھے؛ بلکہ اُنھوں نے اپنے آپ کو اُس کے حُضُور نہایت فروتن کِیا۔
۵۰ ہاں، اُنھوں نے یاد رکھا کہ خُداوند نے اُن کے لِیے کیسے بڑے بڑے کام کِیے تھے، کہ اُس نے اُنھیں موت، اور طوقِ غُلامی، اور قید خانوں، اور ہر طرح کی صعُوبتوں سے رہائی دِلائی تھی، اور اُس نے اُنھیں اُن کے دُشمنوں کے ہاتھوں سے چُھڑایا۔
۵۱ وہ خُداوند اپنے خُدا سے مُسلسل دُعا میں مشغُول رہے، اِس حد تک کہ خُداوند نے اپنے کلام کے مُوافِق، اُنھیں برکت بخشی، یہاں تک کہ وہ مُلک میں زورآوری اور آسُودگی میں بڑھتے گئے۔
۵۲ اور اَیسا ہُوا کہ یہ ساری باتیں تمام ہُوئیں۔ اور ہیلیمن نے بنی نِیفی پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے پینتِیسویں برس میں وفات پائی۔