مجلسِ عامہ
یِسُوع مسِیح نوجوانوں کی مضبُوطی ہے
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۲


14:11

یِسُوع مسِیح نوجوانوں کی مضبُوطی ہے

یِسُوع مسِیح پر اپنا توّکل رکھیں۔ وہ راہِ راست پر آپ کی ہدایت فرمائے گا۔ وہ آپ کی قُوّت ہے۔

آج کے پیغام کو تیار کرتے ہُوئے، مَیں نے نوجوان خواتین اور حضرات کے لیے واضح الہامی سرگوشیاں محسوس کی ہیں۔

مَیں اُن سے بھی مخاطب ہُوں جو کبھی نوجوان ہُواکرتے تھے اور اُن سے بھی جنھیں جوانی کا زمانہ یاد تک نہیں ہے۔

اور مَیں اُن سب سے مُخاطب ہُوں جو ہمارے نوجوانوں کو پیار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ زندگی میں کامیاب ہوں۔

اُبھرتی ہُوئی نسل کے واسطے، میرے پاس نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کی طرف سے خاص طور پر آپ کے لیے پیغام ہے۔

آپ کے لیے نجات دہندہ کا پیغام

میرے عزیز دوستو، اگر نجات دہندہ ابھی اسی وقت یہاں موجُود ہوتا، تو آپ سے کیا کہتا؟

میرا خیال ہے کہ وہ سب سے پہلے اپنی بے انتہا محبت کا اظہار کرتا۔ ہو سکتا ہے وہ اِس کا اظہار لفظوں سے کرتا، لیکن محض اِس کی موجودگی سے ہی بے پناہ محبت چھلکنے لگتی اور محبت کا یہ احساس جان کو معمور کرتے ہُوئے ، دل کی گہرائیوں میں اتر جاتا!

اور چُوں کہ ہم سب کم زور اور ناکامل ہیں،تو ہو سکتا ہے چند اندیشے آپ کے دماغ میں گُھس آئیں۔ شاید آپ کو وہ غلطیاں یاد آ جائیں جو آپ سے سر زد ہوئی ہیں، وہ لمحے جب آپ نے آزمایشوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، وہ کام جو آپ چاہتے ہیں کہ آپ نے نہ کیے ہوتے— یا آپ نے اس سے بہتر کام کیے ہوتے۔

نجات دہندہ کو آپ کے ان اندیشوں کا علم ہے اور میرا خیال ہے کہ وہ آپ کو اُن الفاظ سے یقین دہانی کراتا ہےجو اس نے صحائف میں بیان کیے ہیں:

ڈرو مت ۔۱

”شک نہ کرو۔“۲

”خاطر جمع رکھو۔“۳

”تُمھارا دِل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔“۴

مَیں نہیں سمجھتا کہ وہ آپ کی غلطیوں کو درگُزر کرے گا۔ وہ اُن کو گھٹائے گا نہیں۔ نہیں، وہ آپ کو توبہ کرنے—گُناہوں سے چُھٹکارا پانے اور رُجُوع لانے کا کہے گا، تاکہ وہ آپ کو مُعاف کر سکے۔ وہ آپ کو یاد دلائے گا کہ اُس نے ۲۰۰۰ برس پہلے آپ کے گُناہ اپنے اُوپر لے لیے تھے تاکہ آپ توبہ کر سکیں۔ یہ خُوشی کےمنصُوبہ کا جُزو ہے جو ہمارے پیارے آسمانی باپ کی طرف سے ہمیں اِنعام میں ملاہے

یِسُوع آپ کے عہُود کی نِشان دہی کرے جو آپ نے اُس کے ساتھ تب باندھے تھے—جب آپ کا بپتسما ہُوا تھا اور ہر بار جب آپ عِشائے ربانی لیتے ہیں تو اُن کی تجدید ہوتی ہے—آپ کو اُس کے ساتھ کسی خاص تعلُق میں جوڑتے ہیں۔ اَیسا تعلُقجِس کو صحائف جُوئے میں اُس کے ساتھ جُتنا بتاتے ہیں تاکہ، اُس کے سہارے سے آپ کسی بھی بوجھ کو اُٹھا سکیں۔۵

میرا اِیمان ہے کہ نجات دہندہ چاہتا ہے کہ آپ دیکھیں، محسُوس کریں، اور جانیں کہ وہ آپ کی قُوّت ہے۔ کہ اُس کے سہارے سے آپ کوئی بھی امر انجام دے سکتے ہیں جِس کیکوئی حد مُقرر نہیں ہے۔ کیوں کہ آپ کی صلاحیت لامحدود ہے۔ وہ چاہے گا کہ آپ اپنے آپ کو ایسے دیکھیں جیسے وہ آپ کو دیکھتا ہے۔ اور جیسے دُنیا آپ کو دیکھتی ہے اُس سے بہت مُختلف۔

نجات دہندہ، غیر یقینیطور پر، اِعلان نہیںکرے گا کہ آپ قادِرِ مُطلق خُدا کی بیٹی یا بیٹا ہیں۔ آپ کا آسمانی باپ اِس کائنات کی سب سے زیادہ پُرجلال ہستی ہے،محبت،شادمانی، پاکیزگی،قُدوسیت، نُور فضل اور سچائی سے معمور۔ اور وہ چاہتا ہے کہ ایک دِن جو کُچھ اُس کے پاس ہے آپ وہ وراثت میں پائیں۔۶

یہی وجہ ہے کہ آپ زمین پرموجُود ہیں—سیکھنے، بڑھنے، اور ترقی کرنے اور وہ سب بننے کے لیے جس کے لیے آسمانی باپ نے آپ کو تخلیق کیا ہے۔

اِس کو ممکن بنانے کے لیے، اُس نے یِسُوع مسِیحکو آپ کا نجات دہندہ ہونے کے لیے بھیجا۔ خُوشی کے اِس عظِیم اُلشان منصُوبے، اُس کی کلِیسیا،اُس کی کہانت، صحائف—سب کے پیچھے یہی مقصد کار فرما ہے

یہی آپ کا نصِیب ہے۔ یہی آپ کا مُستقبِل ہے۔ یہی آپ کا مُقدَرّ ہے۔

سچّائی اور ترجِیحات

آپ کی خُوشی کے لیے خُدا کے منصُوبے کے قلب میں آپ کی قُوّتِ اِرادی ہے۔۷ بے شک، آسمانی باپ چاہتا ہے کہ آپ اُس کے ساتھ اَبَدی شادمانی کو چُنیں، اور اِس کو پانے میں وہ آپ کی مدد بھی کرے گا، اَلبتہ کبھی اِس کو آپ پر مُسلط نہیں کرے گا۔

لہٰذا وہ آپ کو فیصلہ کرنے کی اِجازت دیتا ہے: نُور یا تارِیکی؟ نیکی یا بدی؟ مُسرت یا مُصِیبت؟ حیاتِ اَبَدی یا وفاتِ رُوحانی۸

یہ بڑا آسان سا فیصلہ لگتا ہے، ہے نا؟ بہرکیف، اِس جہان میں، جِتنا اِس کو ہونا چاہیے اُس سے کہِیں زیادہ پیچیدہ لگتا ہے۔

مسئلہ یہ ہے کہ ہم ہمیشہ چیزوں کو اُتنا صاف و شفاف نہیں دیکھتے جتنا ہمیں دیکھنا چاہیے۔ پولُس رسُول نے اِس کو ”آئینہ میں دُھندلا سا“ دِکھائی دینے کو تشبِیہ دی ہے۔۹ دُنیا میں اِس حوالے سے بہت زیادہ تذب ذب پایا جاتا ہے کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح۔ بدی کو نیکی اور نیکی کو بدی ثابت کرنے کے لیے سچّائی کو توڑا مروڑا جاتا ہے۔۱۰

بلکہ جب آپ سچّائی—اَبَدی، اٹل سچّائی—کے دِل سے مُشتاق ہوتے ہیں تو آپ کے فیصلے بُہت زیادہ صاف اور شفاف ہو جاتے ہیں۔ جی ہاں، پِھر بھی آپ آزمایشوں اور مُصِیبتوں کا سامنا کرتے ہیں۔ بُرے واقعات اب بھی وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ پریشان کُن باتیں اب بھی ہوتی ہیں۔ اَلم ناک حادثے اب بھی ہوتے ہیں۔ لیکن آپ اِن سے نمٹ سکتے ہیں جب آپ یہ جان لیتے ہیں، کہ آپ کون ہیں، یہاں کیوں ہیں، اور جب آپ خُدا پر بھروسا کرتے ہیں۔

تو، آپ سچّائی کو کہاں تلاش کرتے ہیں؟

یہ یِسُوع مسِیح کی اِنجیل میں موجُود ہے۔ اور اِنجِیل کی معموری کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام میں سِکھائی جاتی ہے۔

یِسُوع مسِیح نے فرمایا، ”راہ،حق اور زِندگی مَیں ہُوں: کوئی میرے وسِیلے کے بغیر، باپ کے پاس نہیں آتا۔“۱۱

جب آپ کو اہم فیصلے کرنے کی ضرورتپڑے تو یِسُوع مسِیح اور اُس کی بحال شُدہ اِنجِیل بہترین فیصلے ہیں۔ جب آپ کے ذہن میں سوال اُٹھتے ہیں، تو یِسُوع مسِیح اور اُس کی بحال شُدہ اِنجِیل بہترین جواب ہیں جب آپ کم زور محسوس کرتے ہیں، تو یِسُوع مسِیح آپ کی قُوّت ہے۔

وہ تھکے ہُووں کو زور بخشتا ہے؛ اور جو ناتواں محسُوس کرتے ہیں، اُن کی توانائی کو زِیادہ کرتا ہے۔

جو خُداوند کا اِنتظار کرتے ہیں وہ ازسرِ نَو زور حاصِل کریں گے۔۱۲

برائے مضبُوطیِ نوجوانان

راہ تلاش کرنے میں آپ کی مدد کرنے اور مسِیح کی تعلیم کو آپ کی زِندگی میں راہ نما اُصُول بنانے میں مدد کرنے کے واسطے، کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام نے نیا سہارا تیار کِیا ہے، جو برائے مضبُوطیِ نوجوانان.کا نظرثانی شُدہ متن ہے۔

برائے مضبُوطیِ نوجوانان کا طائرانہ جائزہ

۵۰ برسوں سے بھی زائد عرصے سے، برائے مضبُوطیِ نوجوانان آخِری ایّام کی نوجوان نسلوں کے لیے ہدایت فراہم کرتی رہی ہے۔ مَیں اِس کی ایک جلد ہمیشہ اپنی جیب میں رکھتا ہُوں اور مَیں اِن لوگوں کو اُس کے بارے میں بتاتا ہُوں جو ہمیشہ ہمارے اِقدار کے حوالے سے مُتجسس ہوتے ہیں۔ آج کے دَور کے مسائل اور آزمایشوں سے بہتر طور پر نمٹنے کے لیے اِس کو جدید اور موّثر بنایا گیا ہے۔ برائے مضبُوطیِ نوجوانان کا نیا نُسخہ ۵۰ مُختلف زبانوں میں آن لائن دست یاب ہے اور اشاعت میں بھی دست یاب ہے۔ یہ زِندگی کے فیصلے کرنے کے حوالے سے بڑی اہمیت کا حامل ہو گا۔ برائے مہربانی اِس کو اپنا سمجھ کر قبُول کریں اور اپنے دوستوں کے ساتھ اِس کا ذِکر کریں۔

برائے مضبُوطیِ نوجوانان کا نُسخہِ ۲۰۲۲

برائے مضبُوطیِ نوجوانان کے اِس نئے نُسخے کا ذیلی عُنوان ہے زِندگی کے فیصلے کرنے کے لیے ہدایت نامہ۔

مَیں واضح کرتا چُلوں، کہ فیصلے کرنے کے لیے زِندگی میں سب سے بہترین راہ نُما ہے یِسُوع مسِیح۔ یِسُوع مسِیح نوجوانوں کی قُوّت ہے۔

بہرکیف برائے مضبوطیِ نوجوانان کا مقصد آپ کو یِسُوع مسِیح کی طرف لے جانا ہے۔ یہ آپ کو اُس کی بحال شُدہ اِنجِیل کی سچّائیاں سِکھاتا ہے—اِس سے وابستہ سچّائیاں کہ آپ کون ہیں، یِسُوع مسِیح کون ہے، اور اُس کی قُوّت سے آپ کیا کیا کر سکتے ہیں۔ یہ آپ کو اَبَدی سچّائیوں کی بُنیاد پر راست فیصلے کرنا سِکھاتا ہے۔۱۳

یہ جاننا بھی اہم ہے کہ برائے مضبُوطیِ نوجوانان کیا نہیں انجام دیتا۔ یہ آپ کے لیے فیصلے نہیں کرتا۔ جب کبھی آپ کو اپنےفیصلوں کا سامنا کرنا پڑے تو یہ آپ کو ”ہاں“ اور ”نہ“ میں جواب نہیں دے گا۔ برائےِ مضبوطی نوجوانان آپ کے فیصلوں کی بُنیاد کو اپنی توانائیوں کا مرکز بناتا ہے۔ اِس کا حلقہِ قُوّت کسی اِنتہائی مخصُوص رویے کی بجائے تعلیم، اُصُول، اور اِقدار ہوتا ہے۔

خُداوند، اپنے نبیوں کے وسِیلے سے، ہمیشہ ہماری اُسی سمت میں راہ نُمائی کرتا رہا ہے۔ نبی ہم سے التجا کر رہا ہے کہ ”مُکاشفہ پانے کے لیے [اپنی] رُوحانی صلاحیت کو بڑھائیں۔“۱۴ وہ ہمیں دعوت دے رہا کہ ”یِسُوع کی آواز سُنیں۔“۱۵ وہ ہمیں بُلا رہا ہے کہ اعلیٰ اور پاکیزہ طریقوں سے یِسُوع کی تقلید کریں۔۱۶ اور ہم ہر ہفتہ آ، میرے پِیچھے ہو لے میں اِسی طریقے سے سِیکھ رہے ہیں۔

مَیں گُمان کرتا ہوں کہ یہ ہدایت نامہ آپ کو کپڑوں کی ایک طویل فہرست دے سکتا ہے جو آپ کو نہیں پہننے چاہیے، ایسےالفاظجو آپ کو نہیں کہنےچاہیے، اور ایسیفلمیں جو آپ کو نہیں دیکھنی چاہیے۔ لیکن کیا عالم گیر کلیسیا میں یہ بات مدد گار ثابت ہوگی؟ کیا ایسا طریقہ واقعی آپ کو مسِیح جیسی زِندگی گُزارنے کے لیے تیار کرے گا؟

جوزف سمتھ نے فرمایا،” مَیں اُنھیں راست اُصُول سِکھاتا ہُوں، اور وہ اپنی نگہبانی خُود کرتے ہیں۔“۱۷

اور بِنیامین بادِشاہ نے مورمن کی کِتاب میں اپنی اُمّت سے فرمایا،”مَیں تُمھیں وہ سب باتیں نہیں بتا سکتا جِن سے تُم گُناہ کے مُرتکِب ہو سکتے ہو؛ کیوں کہ بے شُمار طریقے اور ذریعے ہیں، حتیٰ کہ اِتنے زیادہ کہ مَیں اُنھیں شُمار نہیں کر سکتا۔“۱۸

بنیامین بادِشاہ نے فرمان جاری رکھا، ”بلکہ مَیں تُمھیں صِرف اِتنا بتا سکتا ہُوں کہ اگر تُم اپنے آپ پر، اور اپنے خیالات پر اور اپنے کلام پر، اور اپنے اعمال پر پَہرہ … دیتے اور خُدا کے حُکموں کو … مانتے، اور اپنے خُداوند کی آمد پر اپنے مرنے تک اِیمان … لاتے ہیں۔“۱۹

نجادت دہندہ یِسُوع مسِیح

کیا اُصُول و ضوابط کا ہونا غلط ہے؟ بِلاشُبہ نہیں۔ ہم سب کو ہر روز اُن کی ضرُورت ہے۔ اَلبتہ نجات دہندہ کی بجائے صِرف اُصُول و ضوابط پر توانائیاں مرکوز کرنا درست نہیں ہے۔ آپ کو اِس کے کیوں اور کیسے پہلوؤں کو جاننے کی ضرُورت ہے، اور پھر اپنے فیصلوں کے نتائج پر غور کریں۔ آپ کو یِسُوع مسِیح پر توّکل کرنےکی ضرُورت ہے۔ وہ راہِ راست پر آپ کی ہدایت فرمائے گا۔ یِسُوع مسِیح آپ کی قُوّت ہے۔۲۰

سچّی تعلیم کی قُدرت

برائے مضبُوطیِ نوجوانان یِسُوع مسِیح کی تعلیم کا اِعلان بڑی جُراَت مندی سے کرتا ہے۔ یِسُوع مسِیح کی تعلیم پر مُبنی فیصلے کرنے کی دعوت دینے میں دلیر ہے۔ اور یہ اُن رحمتوں اور برکتوں کو بیان کرنے میں بے باک ہے جِن کا وعدہ یِسُوع مسِیح اُن لوگوں سے کرتا ہے جو اُس کی راہ پر چلتے ہیں۔۲۱

صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا: ”جب آپ کی سب سے بڑی تمنا [آپ کی زِندگی میں]، خُدا کو غالِب آنے دو ہوتیہے، تو بہت سارے فیصلے آسان ہوجاتے ہیں۔ بُہت سارے مسئلے مسئلے نہیں رہتے! آپ جانتے ہیں کہ کس طرح اپنے آپ کو بہتر طریقے سے سنوارنا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ کیا دیکھنا اور پڑھنا ہے، کہاں اپنا وقت گُزارنا ہے ، اور کس کے ساتھ رفاقت رکھنی ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ کیا پانا چاہتے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ کس طرح کےاِنسان بننا چاہتے ہیں۔“۲۲

اعلیٰ تر قدر

یِسُوع مسِیح کےاپنے ماننے والوں کے لیے اقدار بہت زیادہ بُلند و برتر ہیں۔ اور دِل جمعی سے اُس کی رضا کے مُشتاق ہونے اور اُس کی سچّائیوں کے مُطابق زِندگی گُزارنے کی دعوت سب سے اعلیٰ و برتر معیار ہے!

اہم دُنیاوی اور رُوحانی فیصلوں کا دارومدار ذاتی پسند پر نہیں ہونا چاہیے، یا کیا مقبُول اور آسان ہے۔۲۳ خُداوند یہ نہیں فرما رہا کہ، ’’جو جی چاہے کرو۔“

وہ فرما رہا ہے، ”خُدا کو غالب آنے دو۔“

وہ فرما رہا ہے کہ ”آ، میرے پیچھے ہو لے۔“۲۴

وہ فرما رہا ہے کہ ”پاک، افضل، اور بڑی ہوش مندی سے زِندگی بسر کرو۔“

وہ فرما رہا ہے کہ ”میرے حُکموں کو مانو۔“

یِسُوع مسِیح ہماری کامِل مثال ہے، اور ہم اپنی پوری جان سے کوشش کرتے ہیں کہ اُس کی پیروی کریں۔

میرے عزیز دوستو، مُجھے دُہرانے دیجیے، اگر نجات دہندہ آج یہاں موجُود ہوتا تو وہ اپنے بے پناہ پیار کا اِظہار کرتا، اور آپ پر مُکمل اعتماد کرتا۔ وہ آپ سے کہتا کہ آپ یہ انجام دے سکتے ہیں۔ آپ خُوش بخت اور خُوش حال زِندگی قائم کر سکتے ہیں کیوں کہ یِسُوع مسِیح آپ کی قُوّت ہے۔ آپ اب اور ہمیشہ کے لیے تسلّی، تحفُظ اور خُوشی پا سکتے ہیں اور رِشتہ اُستوار کر سکتے ہیں، کیوں کہ آپ کو یہ سب کُچھ یِسُوع مسِیح میں، اُس کی اِنجِیل میں، اور اُس کی کلِیسیا میں مل جائے گا۔

خُداوند یِسُوع مسِیح کے رُسول کی حیثِیت سے مَیں گواہی دیتا ہُوں اور ممنونیت اور محبت کے ساتھ دِل کی گہرائی سے آپ کو برکت دیتا ہُوں، یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. لُوقا ۵:‏۱۰؛ ۸:‏۵۰؛ ۱۲:‏۷؛ عقائد اور عہُود ۳۸:‏۱۵؛ ۵۰:‏۴۱؛ ۹۸:‏۱۔

  2. عقائد اور عہود ۶:‏۳۶۔

  3. متّی ۱۴:‏۲۷; یُوحنّا ۱۶:‏۳۳؛ عقائد اور عہُود ۶۱:‏۳۶؛ ۶۸:‏۶؛ ۷۸:‏۱۸۔

  4. یُوحنّا ۱۴:‏۱، ۲۷۔

  5. دیکھیں متّی ۱۱:‏۲۸–۳۰۔

  6. دیکھیں عقائد اور عہُود ۸۴:‏۳۸۔

  7. آپ کہہ سکتے ہیں کہ باپ کا منصوبہ اِس لیے بنایا گیا تھا کہ آپ اپنے فیصلوں کے ذریعے سے اپنی خواہشات کا اظہار کرسکیں تاکہ آپ اپنی خواہشوں کے مکمل نتائج حاصل کرسکیں۔ مثلاً بُزرگ ڈیل جی رینلنڈ نے فرمایاہے، ”ہمارے آسمانی باپ کا بحیثیتِ والد عمل کرنے کا مقصد اپنے بّچوں سے صِرف راست کام کرانا نہیں؛ اُس کا مقصد اپنے بچّوں کو راست فیصلے کرنا سِکھانا ہے اور آخِرکار اُس کی مانند بننا ہے“ (”آج کے دِن فیصلہ کرو،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۸، ۱۰۴)۔

  8. دیکھیے ۲ نیفی ۲:‏۲۶–۲۷۔

  9. ۱ کُرنتھِیوں ۱۳:‏۱۲۔

  10. دیکھیں یسعیاہ ۵:‏۲۰۔

  11. یُوحنّا ۱۴:‏۶۔

  12. دیکھیں یسعیاہ ۴۰:‏۲۹–۳۱۔

  13. آخری ایام کے مقدسین کے طور پر، ہمارا طرزِ عمل ہماری پہچان ہے—ایسے اعمال جو ہم انجام دیتے اور جِن سے دُور رہتے ہیں۔ یہ بھلا کام ہو سکتا ہے، لیکن اُس سے بھی بہتر ہے یہ کہ ہم کس وجہ سے پہچانے جاتے ہیں (وہ سچّائیاں جو ہمارے طرز عمل کا مُحرک ہیں) اور کس کے سبب سے ہم پہچانے جاتے ہیں (نجات دہندہ—اور اُس کے لیے ہماری محبت ہمارے طرز عمل کو کیسے متاثر کرتی ہے)۔

  14. رسل ایم نیلسن، ”کلیسیا کے لیے مُکاشفہ، ہماری زِندگیوں کے لیے اِلہام،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۹۶۔

  15. رسل ایم نیلسن، ”اُس کی سُنو،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۸۸–۹۲۔

  16. نئے برائے مضبُوطیِ نوجوانان کا ہدایت نامہ اُصُولوں پر مُبنی نقطہِ نظر نجات دہندہ کی کلِیسیا کی طرف سے مُتعارف کرائے گئے دیگر حالیہ اقدامات سے مُطابقت رکھتا ہے، میری اِنجِیل کا پرچار کرو، خِدمت گُزاری، خاندان مرکُوز آ، میرے پِیچھے ہو لے نِصاب، بچّوں اور نوجوانوں کے پروگرام، نجات دہندہ کے طریق پر تدرِیس، اور نئی جنرل ہینڈ بُک۔ واضح طور پر، خُداوند ہماری رُوحانی صلاحیت کو بڑھا رہا ہے۔ وہ آخِری دِنوں میں اپنے مُتعہد لوگوں پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

  17. کلِیسیا کے صدُور کی تعلیمات: جوزف سمِتھ (۲۰۰۷)، ۲۸۴۔

  18. مضایاہ ۴:‏۲۹۔ ایک طرح سے، یہ ایسا ہی ہے جو یِسُوع کے زمانے کے فریسیوں نے کرنے کی کوشش کی۔ لوگوں کو قانون شکنی سے روکنے کے جوش میں، اُنھوں نے مقدس تصانیف کے بارے میں اپنی سمجھ کی بُنیاد پر سیکڑوں قواعد مرتب کیے۔ فریسی جِس غلط فہمی کا شِکار ہُوئے وہ یہ تھی کہ وہ سوچتے تھے کہ اُن کے اُصُول اُنھیں بچائیں گے۔ پھر، جب نجات دہندہ ظاہر ہُوا، تو اُنھوں نے اسے نہ پہچانا۔

  19. مضایاہ ۴:‏۳۰؛ تاکید اضافی ہے۔

  20. ایک اور وجہ جس کے لیے آج اُصُول پر مبنی نقطہ نظر کی ضرورت ہے اور وہ خُداوند کی کلِیسیا کا بڑھتا ہُوا ثقافتی تنوع ہے۔ اُصُول اَبَدی اور آفاقی ہیں۔ اِن اُصُولوں کے مخصوص اُصُول یا اطلاق کُچھ جگہوں پر اچھی طرح سے کام کرتے ہیں لیکن دُوسری جگہوں میں نہیں۔ جو چیز ہمیں مُتحد کرتی ہے وہ یِسُوع مسِیح اور اَبَدی سچّائیاں ہیں جو اُس نے سکھائی ہیں، چاہے مخصوص اطلاقات وقت کے ساتھ ساتھ اور ثقافتوں میں مختلف ہوں۔ لہذا ہر ممکن کام اور نہ کرنے کی فہرست میں مسئلہ صرف اتنا نہیں ہے کہ یہ ناقابل عمل اور غیر پائیدار ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ یہ ہماری قُوّت کے حقیقی ماخذ، ہمارے نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح سے ہماری توجہ ہٹاتا ہے۔

  21. کئی سال پہلے، صدر بوائڈ کے پیکر نے یہ موّثر کلمات کہے تھے: ”سِکھائی گئی سچّی تعلیم، رویوں اور طرز عمل کو تبدیل کرتی ہے۔ اِنجِیل کی تعلیم کا مُطالعہ رویے میں تیزی سے بہتری لائے گا بہ نسبت رویے کی تعلیم جو رویے میں بہتری لائے گی“ (”ڈرو مت،“ لیحونا، مئی ۲۰۰۴، ۷۹)۔

    صدرعزرا ٹافٹ بنسن نے اِسی طرح کی سچّائی سِکھائی: ”خُداوند باطن سے ظاہر تبدیل کرتا ہے۔ دُنیا ظاہر سے باطن کی طرف کام کرتی ہے۔ … دُنیا اِنسانی رویے کی صُورت مرتب کرتی ہے، لیکن مسِیح اِنسانی فطرت کو بدل سکتا ہے“ (”خُدا سے پیدا ہونا،“ اَنزائن، نومبر ۱۹۸۵، ۶)۔

    جب مورمن کی کِتاب کے ایلما نبی نے اپنے ارد گرد کی دُنیا میں برائی دیکھی تو وہ خدا کے کلام کی طرف متوجہ ہوا کیوں کہ وہ اِس کو جانتا تھا کہ ”اِس کا لوگوں کے ضمِیر پر تلوار سے زیادہ اَثر ہوتا ہے، یا کسی اور شَے کی نسبت، جو اُن پر مُسلط کی گئی ہوتی تھی—پَس ایلما نے یہ واجب جانا کہ وہ خُدا کے کلام کی قُدرت [کو] آزمائیں“ (ایلما ۳۱:‏۵

  22. رسل ایم نیلسن، ”خُدا کو غالِب آنے دو،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۰، ۹۴۔ اپنی نوعُمری کے برسوں میں، مَیں نے دُوسروں کی تحریروں کا مُطالعہ کیا جنھوں نے سبت کے دن کام کاج کرنے اور نہ کرنے والے اُمُور کی فہرست مرتب کر رکھی تھی۔ بعداَزاں مَیں نے صحائف سے سیکھا کہ سبت کے دن میری راہ و روِش اور میرے روّیے نے میرے اور میرے آسمانی باپ کے مابین اِشارہ قائم کر دیا ہے۔ اِس اِدراک کے ساتھ، مجھے اب اُمُور انجام دینے اور نہ دینے والی فہرستوں کی ضرورت نہیں ہے۔ جب مُجھے فیصلہ کرنا ہوتا تھا کہ آیا سبت کے لیے یہ سرگرمی مُناسب ہے یا نہیں، تو مَیں اپنے آپ سے سیدھا پُوچھتا تھا، ’مَیں خُدا کو کس قسم کا اِشارہ دینا چاہتا ہُوں؟‘ اِس سوال نے سبت کے دِن کے حوالے سے میرے فیصلوں کو واضح اور شِفاف بنا دیا تھا۔“ (”سبت شادمانی ہے،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۵، ۱۳۰)۔

  23. بُزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار سِکھاتے ہیں کہ ”راست بازی کے اُصُول ہمیں اپنی ذاتی ترجیحات اور خود غرضی کی خواہشات سے ہٹ کر دیکھنے میں بھی مدد کرتے ہیں جب ہم فانی زِندگی کے مُختلف حالات و واقعات، مسائل و معاملات، تجربوں، اور فیصلوں میں سے گُزرتے ہیں تو یہ ہمیں اَبَدی سچّائی کا اَن مول نقطہِ نظر پیش کرتے ہیں“ (”اِنجِیل کی سچّائیاں،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۱، ۱۲۳–۲۴)۔

  24. لوقا ۱۸:‏۲۲۔