اور اُنھوں نے یِسُوع کو دیکھنے کی کوشش کی کہ وہ کون تھا
مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ یِسُوع زِندہ ہے، کہ وہ ہمیں جانتا ہے، اور کہ وہ شفا دینے، تبدیل کرنے، اور معاف کرنے کی قُدرت رکھتا ہے۔
بھائیو، بہنو، اور دوستو، ۲۰۱۳ میں میری اہلیہ، لورل، اور مُجھے چیک/سلوواک مِشن میں تبلیغی راہ نُماؤں کے طور پر خدمات انجام دینے کی بُلاہٹ دی گئی تھی۔ ہمارے چار بچّوں نے ہمارے ساتھ خدمت انجام دی۔۱ ہم نے بحیثتِ خاندان شاندار مُبلغین اور قابلِ ذکر چیک اور سلوواک مُقدّسین کے ساتھ برکت پائی۔ ہم اُن سے پیار کرتے ہیں۔
جیسے ہی ہمارا خاندان مِشن کے میدان میں داخل ہُوا، تو جو کچھ بُزرگ جوزف بی ورتھلن نے سِکھایا وہ ہمارے ساتھ گیا۔ ”سب سے بڑا حُکم،“ کے عنوان سے ایک خطاب میں بُزرگ ورتھلن نے پوچھا، ”کیا آپ خُداوند سے مَحبّت کرتے ہیں؟“ ہم میں سے جو ہاں میں جواب دیں گے اُن کے لیے اُس کی مشورت سادہ اور گہری تھی: ”اُس کے ساتھ وقت گزاریں۔ اُس کے الفاظ پر غور و خوص کریں. اُس کا جُوا اپنے اُوپر لے لیں۔ سمجھنے اور فرماں برداری کرنے کے خواہاں رہیں۔ ۲ پھر بُزرگ ورتھلن نے یِسُوع مسِیح کو وقت اور مقام دینے کے لیے تیار لوگوں سے تبدیلی کی برکات کا وعدہ کِیا۔۳
ہم نے بُزرگ ورتھلن کی مشورت اور وعدے کو دِل میں رکھا۔ اپنے مُبلغین کے ساتھ مِل کر، ہم نے نئے عہد نامہ سے متی، مرقس، لُوقا، اور یُوحنا اور مورمن کی کِتاب سے ۳ نیفی کا مطالعہ کرتے ہُوئے، یِسُوع کے ساتھ طویل وقت گُزارا۔ ہر مِشنری میٹنگ کے اختتام پر، ہم نے خُود کو اُن میں واپس پایا جنھیں ہم ”پانچ اناجِیل“۴ کے طور پر پڑھتے، گُفتگو کرتے، غور کرتے، اور یِسُوع کے بارے میں سیکھتے تھے۔
میرے لیے، لوریل کے لیے، اور ہمارے مُبلغین کے لیے، صحائف میں یِسُوع کے ساتھ وقت گزارنے نے سب کچھ بدل دِیا۔ ہم نے اُس کے لیے گہرا تشّکُر حاصل کِیا کہ وہ کون تھا، اور اُس کے لیے کیا اہم تھا۔ اِکٹھے مِل کر ہم نے غور کِیا کہ اُس نے کیسے سِکھایا، اُس نے کیا سِکھایا، طریقے جن سے اُس نے مَحبّت ظاہر کی، برکت دینے اور خدمت کرنے کے لیے اُس نے کیا کِیا، اُس کے معجزات، کیسے اُس نے دھوکہ دہی کا جواب دِیا، اُس نے مُشکل انسانی جذبات سے کیا کِیا، اُس کے القاب اور نام، اُس نے کیسے سُنا، کیسے تنازعات کو حل کِیا، دُنیا میں اُس نے زِندگی گُزاری، اُس کی تماثیل، کیسے اُس نے اتحاد اور شفقت کی حوصلہ افزائی کی، معاف کرنے اور شفا دینے کی اُس کی صلاحیت، اُس کے واعظ، اُس کی دُعائیں، اُس کی کفّارہ بخش قربانی، اُس کا جی اُٹھنا، اُس کی اِنجِیل۔
ہم اکثر محسوس کرتے تھے کہ ”[چھوٹے] قد والا“ زکائی ایک گُولر کے پیڑ پر چڑھنے کے لیے دوڑ رہا تھا جب یِسُوع یریحو سے گزر رہا تھا کیونکہ، جیسے لُوقا نے اِسے بیان کِیا کہ، ہم نے”یِسُوع کو دیکھنے کی کوشش کی کہ وہ کون تھا۔“۵ یہ یِسُوع نہیں تھا جیسا کہ ہم چاہتے تھے یا خواہش کرتے تھے کہ وہ بنے، بلکہ یِسُوع جیسا وہ واقعی تھا اور ہے۔۶ جیسا کہ بُزرگ ورتھلن نے وعدہ کِیا تھا، ہم نے بڑے حقیقی انداز سے سیکھا کہ ”یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل تبدیلی کی اِنجِیل ہے۔ یہ ہمیں زمین کے مَردوں اور عورتوں کے طور پر لیتی ہے اور ہمیں ابدیت کے مَردوں اور عورتوں میں نکھار دیتی ہے۔“۷
وہ خاص ایّام تھے۔ ہم یہ یقین رکھتے ہیں کہ ”خُدا سے سب کُچھ ہوسکتا ہے۔“۸ پراگ، بریٹسلاوا، یا بَرنو میں پاک دوپہریں، یِسُوع کی قُدرت اور حقیقت کا تجّربہ کرتے ہُوئے، ہماری ساری زِندگیوں میں گونجنا جاری رکھیں گی۔
ہم نے اکثر مرقس ۲:۱–۱۲کا مُطالعہ کِیا۔ وہاں ایک زبردست کہانی ہے۔ مَیں اِس کا کچھ حصہ مرقس سے براہِ راست پڑھنا چاہتا ہُوں اور پھر اِس کا اشتراک کرنا چاہتا ہُوں جیسا کہ مَیں نے اپنے مُبلغین اور دُوسروں کے ساتھ جامع مُطالعہ اور گُفتگو کے بعد اِسے سمجھا ہے۔۹
”کئی دِن بعد جب وہ کفر نحُوم میں پِھر داخِل ہُوا؛ تو سُنا گیا کہ وہ گھر میں ہے۔
”پھر اِتنے آدمی جمع ہوگئے، کہ دروازہ کے پاس بھی جگہ، نہ، رہی: اور وہ اُن کو کلام سُنا رہا تھا۔
”اور لوگ ایک، مفلُوج کو، چار آدمِیوں سے اُٹھوا کر اُس کے پاس لائے۔
مگر جب وہ بِھیڑ کے سبب سے اُس کے نزدِیک نہ آسکے، تو اُنھوں نے اُس چھت کو جہاں وہ تھا کھول دِیا: اور اُسے اُدھیڑ کر، اُس چار پائی کو جِس پر مفلُوج لیٹا تھا لٹِکا دِیا۔
”یِسُوع نے اُن کا ایمان دیکھ کر، مفلُوج سے کہا، بیٹا، تیرے گُناہ مُعاف ہوئے۔“
ہجوم میں سے کچھ کے ساتھ تبادلۂ خیال کے بعد،۱۰ یِسُوع فالج کے مریض کو دیکھتا ہے اور اُسے جسمانی طور پر شفا دیتا ہے، یہ کہتے ہُوئے:
”مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، اُٹھ، اور اپنی چارپائی اُٹھا کر، اور اپنے گھر چلا جا۔
”اور وہ اُٹھا اور فی الفَور، چارپائی اُٹھا کر، اُن سب کے سامنے باہر چلا گیا؛ چنانچہ وہ سب حَیران ہوگئے، اور خُدا کی تمجِید کرکے، کہنے لگے، ہم نے اَیسا کبھی نہیں دیکھا تھا۔“۱۱
اب جیسا کہ مَیں اِس کہانی کو سمجھ چُکا ہُوں: اپنی خدمت کے آغاز میں، یِسُوع کفرنحُوم واپس آیا، گلیل کی جھیل کے شمالی کنارے پر واقع ایک چھوٹے ماہی گیروں کے گاؤں میں۔۱۲ اُس نے حال ہی میں بیماروں کو شفا دے کر اور بد رُوحوں کو نکال کر معجزات کا ایک سلسلہ انجام دِیا تھا-۱۳ یِسُوع نامی شخص کو سُننے اور تجّربہ کرنے کے لیے بے چین، گاؤں والے اُس گھر میں اکٹھے ہُوئے جہاں اُس کے ٹھہرنے کی خبر تھی۔۱۴ جب وہ اکٹھے ہوگئے، تو یِسُوع نے تعلیم دینا شروع کی۔۱۵
کفرنحُوم میں اُس وقت گھر ہموار چھتوں والے، ایک منزلہ مکانات تھے، جو ایک دُوسرے کے ساتھ ساتھ بنائے جاتے تھے۔۱۶ چھت اور دیواریں پتھر، لکڑی، مٹی اور چھال کا مُرکب تھیں، جن تک گھر کے اطراف میں آسان سیڑھیوں کے سیٹ سے رسائی حاصل کی جاتی تھی۔۱۷ ہجوم تیزی سے گھر میں بڑھتا گیا، اُس کمرے میں جہاں یِسُوع تعلیم دے رہا تھا بھر گیا، اور گلی کے باہر تک پھیل گیا۔۱۸
کہانی ایک ”فالج کے مریض“ شخص اور اُس کے چار دوستوں پر مرکوز ہے۔۱۹ فالج معذوری کی ایک شکل ہے، جو اکثر کمزوری اور کپکپی کے ساتھ ہوتی ہے۔۲۰ مَیں تصور کرتا ہُوں کہ اُن چاروں میں سے ایک دُوسروں سے کہہ رہا ہوگا، ”یِسُوع ہمارے گاؤں میں ہے۔ ہم سب اُن معجزات کے بارے میں جانتے ہیں جو اُس نے دِکھائے ہیں اور جن کو اُس نے شفا بخشی ہے۔ اگر ہم صرف اپنے دوست کو یِسُوع کے پاس لے جائیں، تو شاید وہ بھی مُکمل شفا یاب ہو سکتا ہے۔
لہٰذا، وہ ہر ایک اپنے دوست کے بستر یا چارپائی کا ایک کونا اُٹھا کر اُسے کفرنحُوم کی ٹیڑھی، تنگ، کچی گلیوں میں سے لے جانا شروع کرتے ہیں۔۲۱ پٹھوں میں درد کے ساتھ، اُنھوں نے آخری کونے کی طرف رُخ موڑ کر صرف یہ دیکھا کہ ہجُوم یا جیسا کہ صحائف اِسے بِھیڑ کہتے ہیں، سُننے کے لیے جمع ہونے والے لوگوں کی ”بِھیڑ“ اتنی بڑی تھی کہ یِسُوع تک پہنچنا نامُمکن تھا۔۲۲ مَحبّت اور ایمان کے ساتھ، چاروں نے ہمت نہیں ہاری۔ بلکہ، وہ ہموار چھت پر تیزی سے سیڑھیاں چڑھتے ہیں، احتیاط سے اپنے دوست اور اُس کی چارپائی کو اپنے ساتھ اُٹھاتے ہیں، جس کمرے میں یِسُوع تعلیم دے رہا تھا اُس کو چھت سے کھولتے ہیں، اور اپنے دوست کو نیچے اتار دیتے ہیں۔۲۳
غور کریں کہ درمیان میں ایک سنجیدہ تدریسی لمحہ ہوگا، یِسُوع نے کھرچنے کی آواز سُنی، اُوپر دیکھا، اور چھت میں بڑھتے ہُوئے سوراخ کو اور کمرے میں دُھول اور چھال کو گرتے ہُوئے دیکھا۔ چارپائی پر ایک مفلُوج شخص کو نیچے اُتارا جاتا ہے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ یِسُوع جان جاتا ہے کہ یہ کوئی رُکاوٹ نہیں ہے بلکہ کوئی اہم بات ہے۔ وہ چارپائی پر پڑے شخص کی طرف دیکھتا ہے، سرِعام اُس کے گناہ معاف کرتا ہے، اور جسمانی طور پر اُسے شفا بخشتا ہے۔۲۴
مرقس ۲ کے بارے میں اِس بات کو ذہن میں رکھتے ہُوئے، یِسُوع کی بطور مسِیح کئی اہم سچائیاں واضح ہو جاتی ہیں۔ پہلی، جب ہم کسی ایسے شخص کی مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے ہم پیار کرتے ہیں اور مسِیح کے پاس آتے ہیں، تو ہم اعتماد کے ساتھ ایسا کر سکتے ہیں کہ وہ گناہ کا بوجھ اُٹھانے اور معاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دُوسری، جب ہم جسمانی، جذباتی، یا دیگر بیماریوں کو مسِیح کے پاس لاتے ہیں، تو ہم یہ جان کر ایسا کر سکتے ہیں کہ وہ شفا اور تسلی کی قُدرت کا رکھتا ہے۔ تیسری، جب ہم دُوسروں کو مسِیح کے پاس لانے کے لیے اُن چاروں کی طرح کوشش کرتے ہیں، تو ہم یقین کے ساتھ ایسا کر سکتے ہیں کہ وہ ہمارے حقیقی اِرادوں کو دیکھتا اور مُناسب طور سے اُن کا احترام کرے گا۔
یاد رکھیں، یِسُوع کی تعلیم چھت میں سوراخ کے ظاہر ہونے سے متاثر ہُوئی تھی۔ اُن چاروں کو سزا دینے یا برخاست کرنے کی بجائے جنھوں نے خلل ڈالنے کے لیے سوراخ کِیا، صحائف ہمیں بتاتے ہیں کہ ”یِسُوع نے اُن کے ایمان کو دیکھا ۔“۲۵ وہ جنھوں نے معجزے کو دیکھا پھر ”حیران ہُوئے، اور خُدا کی تمجید کی، جس نے انسانوں [کو] ایسی قُدرت دی تھی۔۲۶
بھائیو اور بہنو، مَیں دو اِضافی مشاہدات کے ساتھ ختم کرُوں گا۔ چاہے مُبلغین، خدمت گُزاروں، اَنجمنِ خواتین کی صدُور، اُسقف صاحبان، معلمین، والدین، بہن بھائی، یا دوستوں کے طور پر، ہم سب دُوسروں کو مسِیح کے پاس لانے کے کام میں مُقدّسینِ آخِری ایّام کے شاگردوں کی حیثیت سے مصروفِ عمل ہیں۔ لہٰذا, چاروں کی طرف سے دِکھائی گئیں خُوبیاں قابلِ غور اور تقلید کے لائق ہیں۔۲۷ وہ جرات مند، لچک دار، تخلیقی، ہر فن مولا، پُر اُمید، پُرعزّم، وفادار، خُوش اُمید، فروتن اور دائمی ہیں۔
مزید براں، چاروں برادری اور رفاقت کی رُوحانی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔۲۸ اپنے دوست کو مسِیح کے پاس لانے کے لیے، چاروں میں سے ہر ایک کو اپنا کونا اُٹھانا لازمی تھا۔ اگر کوئی ایک چھوڑ دیتا، تو معاملات مزید کٹھن ہو جاتے۔ اگر دو لوگ ہمت ہار جاتے، تو کام موثر طور پر نامُمکن ہو جاتا۔ ہم میں سے ہر ایک کو خُدا کی بادشاہی میں کردار ادا کرنا ہے۔۲۹ جب ہم اُس کردار کو نبھاتے اور اپنے حصے کا کام کرتے ہیں، تو ہم اپنے کونے کو اُٹھاتے ہیں۔ ارجنٹائن ہو یا ویتنام، ایکرا یا برسبین میں، شاخ ہو یا حلقہ، خاندان ہو یا تبلیغی رفاقت، ہم میں سے ہر ایک کے پاس ایک کونا ہے۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں، اور اگر ہم کریں گے، تو خُداوند ہم سب کو برکت دیتا ہے۔ جیسا کہ اُس نے اُن کے ایمان کو دیکھا، اِسی طرح وہ ہمیں بھی دیکھے گا اور بحیثیتِ قوم ہمیں برکت دے گا۔
مختلف اوقات میں، مَیں نے ایک چارپائی کا کونا اُٹھایا ہے، اور دُوسرے اوقات میں مُجھے بھی اُٹھایا جاتا رہا ہے۔ یِسُوع کی اِس قابلِ ذکر کہانی کی قُوت کا ایک حصہ یہ ہے کہ یہ ہمیں یاد دِلاتا ہے کہ مسِیح کے پاس آنے اور تبدیل ہونے کے لیے، ہمیں ایک دُوسرے کی بطور بھائی اور بہن، کتنی زیادہ ضرورت ہے۔
یہ چند ایک باتیں ہیں جو مَیں نے مرقس ۲میں یِسُوع کے ساتھ وقت گزارنے سے سیکھی ہیں۔
”خُدا کرے کہ ہم [ اپنے کونے کو اُٹھانے] کے قابل ہوں ، تاکہ ہم بہانے نہ بنائیں، تاکہ ہم خوف نہ کھائیں، بلکہ اپنے ایمان میں مضبُوط ہوں، اور اپنے کام میں، خُداوند کے مقاصد کی تکمیل کے لیے پُرعزّم ہوں۔“۳۰
مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ یِسُوع زِندہ ہے، کہ وہ ہمیں جانتا ہے، اور کہ وہ شفا دینے، تبدیل کرنے، اور معاف کرنے کی قُدرت رکھتا ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔