آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
ستمبر ۲–۸: ”خُداوند کو یاد رکھو۔“ ہیلیمن ۷–۱۲


”ستمبر ۲–۸: ’خُداوند کو یاد رکھو۔‘ ہیلیمن ۷–۱۲،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”ستمبر ۲–۸۔ ہیلیمن ۷–۱۲،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

شبیہ
نیفی باغ کے مِینار پر دُعا کرتے ہُوئے

نیفی کی باغ کے مِینار پر تصویر، اَز جیری تھامپسن

۲–۸ ستمبر: ”خُداوند کو یاد رکھو“

ہیلیمن ۷–۱۲

نیفی کے باپ، ہیلیمن، نے اپنے بیٹوں کو ”یاد رکھو، یاد رکھو“ کی تاکید کی تھی۔ وہ چاہتا تھا وہ اپنے آباؤاَجداد کو یاد رکھیں، اَنبیا کے کلام کو یاد رکھیں، اور سب سے بڑھ کر، ”ہمارے مُخلصی دینے والے، جو کہ یِسُوع ہے اُسے“ یاد رکھیں (دیکھیں ہیلیمن ۵:‏۵–۱۴)۔ یہ واضح ہے کہ نیفی نے یاد رکھا کیوں کہ یہ وہی پیغام ہے جس کا اُس نے برسوں بعد اِعلان کِیا تھا ”کتنی مُستعِدی“ (ہیلیمن ۱۰:‏۴)۔ ”تُم اپنے خُدا کو کیسے فراموش کر سکتے ہو؟“ اُس نے پُوچھا (ہیلیمن ۷‏:۲۰)۔ نیفی کی تمام تر کاوِشیں—مُنادی کرنا، دُعا کرنا، مُعجزے کرنا، اور خُدا سے قحط کی فریاد کرنا—لوگوں کو خُدا کی طرف لوٹنے اور اُسے یاد رکھنے میں مدد دینے کی کوشِشیں تھیں۔ کئی طرح سے، خُدا کو فراموش کرنا اُس کو نہ جاننے سے بھی بڑا مسئلہ ہے۔ اور اُسے فراموش کرنا آسان ہے جب ہمارے اَذہان ”دُنیا کی باطِل چیزوں“ سے مُضطرب اور گُناہ سے دُھندلے ہوتے ہیں (ہیلیمن ۷:‏۲۱؛ مزید دیکھیں ہیلیمن ۱۲:‏۲)۔ مگر، جیسے نیفی کی خِدمت ظاہر کرتی ہے، ”خُداوند اپنے خُدا کی طرف … لوٹنے“ اور یاد کرنے میں کبھی بھی تاخیر نہیں ہوتی ہے (ہیلیمن ۷:‏۱۷

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز

ہیلیمن ۷–۱۱

شبیہ
seminary icon
اَنبیا لوگوں پر خُدا کی مرضی کو مُنکشف کرتے ہیں۔

ہیلیمن ۷–۱۱ خصُوصاً یہ جاننے کے لیے ایک اچھا مقام ہے کہ نبی کیا کرتے ہیں۔ جب آپ اِن ابواب کو پڑھتے ہیں، تو نیفی کے اَعمال، خیالات، اور خُداوند کے ساتھ بات چیت پر توجّہ دیں۔ نبیوں کے کِردار کو سمجھنے میں نیفی کی خِدمت کیسے آپ کی مدد کرتی ہے؟ کُچھ مثالیں یہ ہیں۔ آپ کو اور کیا مِلا؟

آپ نے جو پڑھا ہے اُس کی بُنیاد پر، آپ کِس طرح بیان کریں گے کہ نبی کیا ہے اور وہ کیا کرتا ہے؟ مُختصر تعریف لِکھنے پر غور کریں۔ پھر دیکھیں کہ آپ راہ نُماے صحائف (گاسپل لائبریری) میں ”نبی“ کے اندراج کو پڑھنے کے بعد اپنی تعریف میں کیا اِضافہ کریں گے یا ”زندہ نبی کی پیروی کریں“ (کلِیسیائی صدُور کی تعلیمات: عزرا ٹافٹ بنسن [۲۰۱۴]، ۱۴۷–۵۵)۔

کیا آپ نے غور کِیا کہ ہیلیمن ۷‏:۱۱–۲۹ میں نیفی کِتنا دلیر تھا؟ آپ کیوں محسُوس کرتے ہیں کہ اَنبیا کو کبھی کبھی نیفی کی طرح دلیری سے بات کرنے کی ضرورت ہوتی ہے؟ بُزرگ نیل ایل اینڈرسن کے پیغام ”خُدا کا نبی“ (لیحونا، مئی ۲۰۱۸ ، ۲۶) میں ”حیران نہ ہوں“ کے عُنوان سے سیکشن میں جوابات ڈھونڈنے پر غور کریں۔

اِن تمام سچّائیوں کو ذہن میں رکھتے ہُوئے، غور و فِکر کریں کہ کیسے خُداوند نے آپ کو اپنے نبیوں کی خِدمت کرنے کے وسیلے سے برکت دی ہے۔ اُس نے حال ہی میں ہمارے زندہ نبی کے ذریعہ سے آپ کو کیا سِکھایا ہے؟ آپ خُداوند کی سُننے اور اُس کی ہدایت کی پیروی کرنے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟

اِنجِیلی موضُوعات بھی دیکھیں، ”اَنبیا،“ گاسپل لائبریری۔

ہیلیمن ۹؛ ۱۰‏:۱، ۱۲–۱۵

یِسُوع مسِیح پر میرا اِیمان لازمی طور پر نِشانوں اور مُعجزوں سے بڑھ کر تعمیر ہونا چاہیے۔

اگر کِسی شخص کا دِل بدلنے کے لیے نِشان اور مُعجزے کافی ہوتے، تو ہیلیمن ۹ میں نیفی کے دِیے گئے شان دار نِشانوں سے سارے نیفی تبدیل ہو چُکے ہوتے۔ مگر ایسا نہیں ہُوا تھا۔ ہیلیمن ۹–۱۰ میں مُعجزے پر لوگوں کے ردِعمل کے مُختلف طریقوں پر غور کریں۔ مِثال کے طور پر، آپ ہیلیمن ۹‏:۱–۲۰ میں پانچ آدمیوں اور اعلیٰ قاضیوں کے جوابات کا مُوازنہ کر سکتے ہیں (مزید دیکھیں ہیلیمن ۹‏:۳۹–۴۱؛ ۱۰‏:۱۲–۱۵)۔ آپ اِن تجربات سے کیا سیکھتے ہیں کہ یِسُوع مِسیح پر اپنا اِیمان کِس طرح تعمیر کِیا جائے؟

مزید دیکھیں ۳ نیفی ۱‏:۲۲؛ ۲‏:۱–۲۔

ہیلیمن ۱۰‏:۱–۱۲

خُداوند اُن لوگوں کو قُوت بَخشتا ہے جو اُس کی مرضی کے مُشتاق ہوتے ہیں اور اُس کے اَحکام پر عمل کرنے کی کوشِش کرتے ہیں۔

جب آپ ہیلیمن ۱۰‏:۱–۱۲ کا مُطالعہ کرتے ہیں، تو غور کریں کہ نیفی نے خُداوند کا بھروسا حاصِل کرنے کے لیے کیا کِیا۔ اُس نے کیسے ظاہر کِیا کہ وہ اپنی مرضی کی بجائے خُداوند کی مرضی کا خواہاں ہُوا؟ نیفی کا تجربہ آپ کو کیا کرنے کی ترغیب دیتا ہے؟

ہیلیمن ۲:۱۰–۴

خُدا کے کلام پر غَور و فِکر مُکاشفہ کو دعوت دیتا ہے۔

جب آپ دباؤ، پریشانی، یا اُلجھن کو محسُوس کریں، تو آپ ہیلمین۱۰:‏۲–۴ میں نیفی کی مِثال سے ایک اہم سبق سیکھ سکتے ہیں۔ جب وہ بہت زیادہ ”غمگین“ تھا تو اُس نے کیا کِیا؟ (آیت ۳

صدر ہینری بی آئرنگ نے وضاحت کی کہ، ”جب ہم غور و خوض کرتے ہیں، تو ہم رُوح کے ذریعے مُکاشفہ کو دعوت دیتے ہیں“ (”رُوح کے ساتھ خِدمت کریں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۰، ۶۰)۔ آپ غور و فِکر کرنے کی عادت کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟

ہیلیمن ۱۲

خُداوند چاہتا ہے کہ مَیں اُسے یاد رکھُوں۔

آپ اہم معلُومات کو کِس طرح یاد رکھتے ہیں—جیسے خاندانی رُکن کی سالگِرہ یا کِسی امتحان کے لیے معلُومات؟ یہ اُس کاوِش سے کِس طرح مُماثلت رکھتا ہے جو ”خُداوند کو یاد رکھنے“ کے واسطے دَرکار ہے؟ (ہیلیمن ۱۲‏:۵)۔ یہ کِس طرح مُختلف ہے؟

ہیلیمن ۱۲ کئی چیزوں کو بیان کرتا ہے جو لوگوں کو خُداوند کو فراموش کرنے کا سبب بنتی ہیں۔ شاید آپ اُن کی فہرست بنا سکتے ہیں اور غور و فِکر کر سکتے ہیں کہ آیا وہ آپ کو اُس سے مُضطرب کر رہے ہیں۔ یِسُوع مسِیح کو یاد رکھنے کے واسطے کیا چیز آپ کی مدد کرتی ہے؟ آپ نے جو سیکھا ہے اُس کی بنیاد پر آپ نے کیا کرنے کی تحریک پائی ہے؟

مزید مُلاحظہ کریں عقائد اور عہُود ۲۰‏:۷۷، ۷۹؛ ”اَب احترام اور اِنکسار سے،“ گیت، نمبر ۱۸۵۔

عملی اسباق کا اِستعمال کریں۔ نجات دہندہ اکثر اِنجِیلی اُصُولوں کو روزمرّہ کی چیزوں سے مُنسلک کرتا تھا جِن سے لوگ واقف تھے۔ جب ہیلیمن ۱۲‏:۱–۶ کی بابت دَرس و تدریس کرتے ہیں، ”تو آپ مَردوں کی … بے یقینی“ کا مُوازنہ کر سکتے ہیں جیسے ہم ایک ٹانگ پر توازن قائم کرنے کی کوشِش کرتے ہیں۔ ہم رُوحانی طور پر کِس طرح ثابِت قدم رہ سکتے ہیں؟

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے لیحونا اور برائے مضبوطیِ نوجوانان رسالوں کے شُمارے دیکھیں۔

بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز

ہیلیمن ۷‏:۲۰–۲۱

خُداوند چاہتا ہے کہ مَیں اُسے یاد رکھُوں۔

  • خُداوند کو یاد رکھنے کی بابت گُفت و شُنید شروع کرنے کے لیے، آپ اپنی اولاد کو اُس وقت کے مُتعلق بتا سکتے ہیں جب آپ کُچھ بُھول گئے ہوں۔ اُنھیں بھی ایسے ہی تجربات کو بیان کرنے دیں۔ پھر آپ مِل کر ہیلیمن ۷‏:۲۰–۲۱ پڑھ سکتے ہیں اور اپنے بچّوں سے پُوچھیں کہ اُن کے خیال میں خُدا کو فراموش کرنے سے کیا مُراد ہے۔ شاید آپ کے بچّے ایسی چیزوں کی تصاویر بنا سکتے ہیں جو ہمیں خُداوند کو بُھولنے کا سبب بن سکتی ہیں اور اُن ڈرائنگ کو یِسُوع کی تصویر کو ڈھانپنے کے لیے اِستعمال کر سکتے ہیں۔ پھر وہ اُن چیزوں کے مُتعلق سوچ سکتے ہیں جو وہ اُسے یاد رکھنے کے واسطے کر سکتے ہیں۔ جب وہ اپنے خیالات کا تذکرہ کرتے ہیں، تو وہ ایک ایک کر کے ڈرائنگ کو ہٹا سکتے ہیں جب تک کہ نجات دہندہ کی تصویر ظاہر نہ ہو جائے۔

ہیلیمن ۸‏:۱۳–۲۳

نبی یِسُوع مسِیح کی گواہی دیتے ہیں۔

  • اپنے بچّوں کی ہیلیمن ۸‏:۱۳–۲۳ میں اَنبیا کے نام تلاش کرنے میں معاونت کریں جِنھوں نے یِسُوع مسِیح کی بابت سِکھایا۔ ہر بار جب وہ کوئی نام ڈھونڈتے ہیں تو شاید وہ یِسُوع کی تصویر کے اِردگِرد سے گُزر سکتے ہیں۔ ہمارے زندہ نبی نے نجات دہندہ کی بابت کیا سِکھایا ہے؟

  • آپ نبیوں کے مُتعلق ایک گیت بھی گا سکتے ہیں، جیسا کہ ”نبی کی پیروی کرو“ (بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۱۰–۱۱)۔ شاید آپ اور آپ کے بچّے گیت سے ایک کلیدی فِقرہ چُن سکتے ہیں اور کئی کاغذ کے قدموں کے نِشان میں سے ایک پر اِس فِقرے سے ایک لفظ لِکھ سکتے ہیں۔ پھر آپ مُنّجی کی تصویر کی جانب جانے والے فرش پر قدموں کے نِشان رکھ سکتے ہیں، اور آپ کے بچّے تصویر کی جانب پیروی کر سکتے ہیں۔ نبی کی پیروی نے ہماری کِس طرح یِسُوع مسِیح کی طرف راہ نُمائی کی ہے؟

ہیلیمن ۱۰‏:۱–۴

خُدا کے کلام پر غَور و فِکر مُکاشفہ کو دعوت دیتا ہے۔

  • اپنی اولاد کی سمجھنے میں مدد کرنے کے لیے کہ ”غور و خوض“ کرنے کا کیا مفہُوم ہے، آپ راہ نُماے صحائف (گاسپل لائبریری) میں اِکٹھے پڑھ سکتے ہیں۔ اور کون سے الفاظ ہیں جو غور و خوض کرنے سے مِلتے جُلتے ہیں؟ شاید آپ ہیلیمن ۱۰‏:۱–۳ اِکٹھے مِل کر پڑھ سکتے ہیں اور لفظ غور و خوض کو اُن دُوسرے الفاظ سے بدل سکتے ہیں۔ اپنے بچّوں سے غور و خوض کو اُن کے مُطالعہِ صحائف کا حِصّہ بنانے کے طریقوں کی بابت بات کریں۔

ہیلیمن ۱۰‏:۱۱–۱۲

مَیں آسمانی باپ کی فرماں برداری کرُوں گا۔

  • نیفی نے آسمانی باپ کی فرماں برداری کی حتیٰ کہ جب اِس کا مطلب کُچھ مُشکل کام کرنا تھا۔ اِس کی مِثال کے طور پر، آپ اور آپ کی اولاد ہیلیمن ۱۰‏:۲، ۱۱–۱۲ کو پڑھ سکتے ہیں۔ شاید آپ کے بچّے اُس کی کِردار نِگاری کر سکتے ہیں جو نیفی نے کِیا—کمرے کی ایک طرف چلتے ہُوئے (جیسے کہ وہ گھر جا رہے ہیں) رُکیں، مُڑیں، اور کمرے کی دُوسری جانب چلیں (جیسے کہ وہ لوگوں کو تعلیم دینے کے لیے لوٹ رہے ہیں)۔ وہ کون سی چند چِیزیں ہیں جو آسمانی باپ ہم سے کروانا چاہتا ہے؟

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے فرینڈ رسالے کا شُمارہ دیکھیں۔

شبیہ
سنیاتُم بطورِ قاتل پہچانا جاتا ہے

نبُوت کی نعمت کے وسیلہ سے، نیفی نے اعلیٰ قاضی کے قتل کا مُعما حل کِیا۔

© مورمن کی کِتاب برائے نوجوان قارئین، سنیاتُم—قاتل ہے پہچاناجاتا ہے، اَز بریانا شاہ کروفٹ؛ نقل نہیں کی جا سکتی

شائع کرنا