ہیلیمن کے بیٹے نِیفی کی نبُوّت—خُدا بنی نِیفی کو دھمکاتا ہے کہ وہ اپنے قہر میں اُنھیں سزا دے کر بالکل فنا کر دے گا، سِوا اِس کے کہ وہ اپنی بدی سے تَوبہ کر لیں۔ خُدا بنی نِیفی کو وبا سے ہلاک کرتا ہے؛ وہ تَوبہ کرتے اور اُس کی طرف رُجُوع لاتے ہیں۔ سموئیل، لامنی، بنی نِیفی میں نبُوّت کرتا ہے۔
ابواب ۷ سے ۱۶ پر مُشتمِل۔
باب ۷
نِیفی شِمال میں رَد کِیا جاتا ہے اور وہ ضریملہ میں واپس لوٹ آتا ہے—وہ اپنے باغ کے بُرج پر دُعا کرتا ہے اور تب لوگوں کو بتاتا ہے کہ وہ تَوبہ کریں ورنہ ہلاک ہو جائیں گے۔ قریباً ۲۳–۲۱ ق۔م۔
۱ دیکھو، اب اَیسا ہُوا کہ بنی نِیفی پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے اُنھترویں برس میں ہیلیمن کا بیٹا نِیفی شِمالی سرزمین سے ضریملہ کے علاقہ میں واپس آیا۔
۲ پَس وہ اُن لوگوں کے درمیان میں رہا جو شِمالی علاقہ میں تھے، اور اُس نے اُن میں خُدا کے کلام کی مُنادی کی، اور اُن میں کئی باتوں کی نبُوّت بھی فرمائی؛
۳ اور اُنھوں نے اُس کی ساری باتوں کو اِس حد تک رَد کر دِیا تھا، کہ اب وہ اُن میں نہیں رہ سکتا تھا، بلکہ وہ پھر سے اپنی پَیدایش کے وطن میں لَوٹ آیا۔
۴ اور جب اُس نے لوگوں کی ہیبت ناک بدکارانہ حالت دیکھی، اور جدیانتن ڈاکوؤں کو تختِ عدالت پر بیٹھے دیکھا—جِنھوں نے ناجائز حربوں سے مُلک پر اِقتدار اور اِختیار حاصل کر لِیا؛ خُدا کے حُکموں کو اُنھوں نے رَد کِیا، اور جو کہ اُس کی نظر میں کسی صُورت بھی واجب نہ تھا؛ بنی آدم کو اِنصاف فراہم نہ کِیا گیا؛
۵ وہ راست بازوں کو اُن کی راست بازی کے سبب سے ملامت کرتے تھے؛ مُجرموں اور بدکاروں کو اُن کے پیسوں کے عِوض سزا نہ دیتے تھے؛ اور مزید یہ کہ حُکم رانی کی خاطِر، حُکُومت کے سربراہی عُہدوں پر فائز رہتے، تاکہ اپنی من مانیوں کے مُطابق، مال بٹورتے اور دُنیاوی شان و شوکت حاصل کرتے تھے، اور، اِس سے بھی بڑھ کر، وہ اپنی اپنی حِرص اور ہوس کے موافق، باآسانی زِنا کاری، چوری، اور قتل و غارت کے مُرتکب ہوتے تھے—
۶ اب بنی نِیفی پر یہ بڑی بدی، چند برسوں میں نہیں آئی تھی؛ اور جب نِیفی نے اِس کو دیکھا، تو اُس کا دِل غم سے بھر گیا؛ اور وہ اپنی جانکنی میں چِلّایا:
۷ کاش، مَیں اپنے ایّام اُن ایّام میں جی پاتا، جب میرا باپ نِیفی پہلے پہل یروشلِیم کے مُلک سے آیا تھا، تاکہ مَیں اُس کے ساتھ موعودہ سرزمین میں شادمانی پاتا؛ تب اُس کی اُمّت آسانی سے تربِیّت پذِیر تھی، خُدا کے حُکموں کو ماننے میں ثابت قدم، اور بدی کرنے میں سُست؛ اور خُداوند کے کلام پر کان لگانے میں تیز تھی—
۸ ہاں، اگر میرے ایّام اُن ایّام میں ہوتے، تب میرے بھائیوں کی راست بازی میں میری جان خُوش ہوتی۔
۹ اَلبتہ دیکھو، میرا مُقدّر ہے کہ یہی میرے ایّام ہیں، اور کہ میری جان میرے بھائیوں کی بدیوں کے سبب سے غم زدہ ہوگی۔
۱۰ اور دیکھو، اب اَیسا ہُوا کہ یہ اُس بُرج کے اُوپر ہُوا، جو نِیفی کے باغ میں تھا، جو اُس بڑی شاہراہ کے پاس تھا جو اُس بڑے بازار کی طرف جاتی تھی، جو ضریملہ شہر میں تھا؛ پَس نِیفی اُس بُرج پر سجدہ ریز ہُوا، جو اُس کے باغ میں تھا، وہ بُرج جو باغ کے اُس پھاٹک کے بھی نزدیک تھا، جو بڑی شاہراہ کی طرف جاتا تھا۔
۱۱ اور اَیسا ہُوا کہ بعض آدمی وہاں سے گُزر رہے تھے اور اُنھوں نے نِیفی کو دیکھا جو بُرج پر خُدا کے حُضُور اپنی جان اُنڈیل رہا تھا؛ اور وہ بھاگے اور جو کُچھ اُنھوں نے دیکھا لوگوں کو بتایا، اور لوگ لشکروں کی صُورت میں اُس کے پاس آئے تاکہ وہ اُمّت کی بدی پر اُس کے بڑے شدِید دُکھ کا سبب جان سکیں۔
۱۲ اور اب، جب نِیفی اُٹھا تو اُس نے لوگوں کے لشکر دیکھے جو وہاں پر جمع ہو گئے تھے۔
۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اپنا مُنہ کھولا اور اُن سے کہا: دیکھو، تُم اپنے تئیں یہاں کیوں جمع ہُوئے ہو؟ اِس لِیے کہ مَیں تُمھیں تُمھاری بدیاں بتاؤں؟
۱۴ ہاں، مَیں اپنے بُرج پر اِس لیے آیا ہُوں تاکہ مَیں اپنے دِل کے بے پناہ دُکھ کے باعث، اپنی جان اپنے خُدا کے حُضُور اُنڈیلوں، جِس کا سبب تُمھاری بدیاں ہیں!
۱۵ اور میرے ماتم اور نوحہ گری کے باعث تُم اِکٹھے ہُوئے ہو، اور تعجُّب کرتے ہو؛ ہاں، تُمھیں تعجُّب کرنا ضرُور ہے؛ ہاں، تُمھیں تعجُّب کرنا چاہیے، کیوں کہ تُم دے دِیے گئے ہو کہ اِبلِیس نے تُمھارے دِلوں پر بُری طرح غلبہ پا لِیا ہے۔
۱۶ ہاں، تُم کیسے اُس کے فریب میں آگئے جو تُمھاری جانوں کو اَبدی بدحالی اور نہ ختم ہونے والے عذاب میں پھینک دینے کی کوشِشوں میں لگا رہتا ہے؟
۱۷ آہ، تُم تَوبہ کرو، تُم تَوبہ کرو! کیوں تُم مرنا چاہتے ہو؟ تُم رُجُوع لاؤ، تُم خُداوند اپنے خُدا کی طرف رُجُوع لاؤ۔ اُس نے تُمھیں کیوں چھوڑ دِیا ہے؟
۱۸ اَیسا اِس لیے ہُوا ہے کہ تُم نے اپنے دِلوں کو سخت کر لِیا ہے؛ ہاں، تُم اچھے چرواہے کی آواز پر کان نہیں لگاتے؛ ہاں، تُم نے اپنے خِلاف اُس کا غُصّہ بھڑکایا ہے۔
۱۹ اور دیکھو، سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کرو تُمھیں اِکٹھا کرنے کی بجائے، دیکھو، وہ تُمھیں پراگندہ کر دے گا تاکہ تُم کُتّوں اور جنگلی درنِدوں کی خوراک بنو۔
۲۰ آہ، تُم نے کیسے اپنے خُدا کو اُسی دِن فراموش کر دِیا، جس دِن اُس نے تُمھیں رہائی بخشی؟
۲۱ بلکہ دیکھو، یہ مال بٹورنے کے لیے ہے، آدمیوں سے بڑائی کرانے کے لیے ہے، ہاں، اور تاکہ تُم سونا اور چاندی حاصل کرو۔ اور تُم نے اپنے دِلوں کو دولت، اور دُنیا کی بے کار چیزوں پر لگا لِیا ہے، جِس کی خاطِر تُم خُون اور لُوٹ مار، اور چوری کے مُرتکب ہوتے ہو، اور اپنے ہمسائے کے خِلاف جُھوٹی گواہی دیتے ہو، اور ہر طرح کی بدی کا اِرتکاب کرتے ہو۔
۲۲ اور اِس سبب سے تُم پر آفت آئے گی، سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کرو۔ پَس اگر تُم تَوبہ نہیں کرو گے، تو دیکھو، یہ بڑا شہر، اور اِرد گِرد کے وہ تمام بڑے شہر، جو عِلاقے ہماری ملکیت میں ہیں، لے لیے جائیں گے تاکہ اُن میں تُمھارے لیے کوئی جگہ نہ رہے؛ پَس دیکھو، اپنے دُشمنوں کے مُقابل کھڑے رہنے کے لیے خُداوند تُمھیں قُوت نہیں بخشے گا، جَیسا کہ وہ اب تک کرتا آیا ہے۔
۲۳ پَس دیکھو، خُداوند یُوں فرماتا ہے: مَیں بدکاروں پر اپنی قُدرت، کسی ایک کی نِسبت دُوسرے پر، ظاہر نہیں کرُوں گا، فقط اُن پر جو اپنے گُناہوں سے تَوبہ کرتے، اور میری باتوں پر کان لگاتے ہیں۔ پَس اب، میرے بھائیو، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم یہ دیکھ لو، کہ تُمھاری نِسبت بنی لامن کے لیے بہتر ہو گا، سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کر لو۔
۲۴ پَس دیکھو، وہ تُم سے زیادہ راست باز ہیں، چُوں کہ اُنھوں نے اُس عِلمِ جلِیل کے خِلاف گُناہ نہیں کِیا جو تُم نے پایا ہے؛ پَس خُداوند اُن پر رحیم ہو گا؛ ہاں، وہ اُن کی عُمر دراز کرے گا اور اُن کی اَولاد کو بڑھائے گا، جب کہ تُم باِلکل نیست و نابُود کر دِیے جاؤ گے، سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کرو۔
۲۵ ہاں، تُم پر اُس بڑی مکرُوہ کے سبب سے افسوس جو کہ تُمھارے درمیان میں آ گئی ہے؛ اور تُمھارا اُس کے ساتھ اِلحاق ہو گیا ہے، ہاں، اُس خُفیہ ٹولے کے ساتھ جِس کو جدیانتن نے قائم کِیا تھا!
۲۶ ہاں، تُم پر آفت آئے گی، اِس تکبُّر کے باعث جِسے تُم نے اپنے دِلوں میں داخل ہونے دِیا، جِس نے تُمھاری نہایت امیری کے باعث تُمھیں نیکی سے بُہت زیادہ دُور کر کے مُتکبر بنا دِیا ہے!
۲۷ ہاں، تُم پر تُمھاری بدکاری اور مکرُوہات کے سبب سے اَفسوس!
۲۸ اور سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کر لو تُم ہلاک کِیے جاؤ گے؛ ہاں، یعنی تُمھاری مُملکتیں تُم سے چِھین لی جائیں گی، اور تُم رُویِ زمین پر سے نیست و نابُود کر دِیے جاؤ گے۔
۲۹ اب دیکھو، مَیں یہ نہیں کہتا، کہ یہ باتیں میرے سبب سے ہوں گی، کیوں کہ یہ میری طرف سے نہیں ہے کہ مَیں اِن باتوں کو جانتا ہُوں؛ بلکہ دیکھو، مَیں جانتا ہُوں کہ یہ باتیں سچّ ہیں، اِس لیے کہ خُداوند خُدا نے مُجھ پر یہ آشکارا کی ہیں، پَس مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ یہ رُونما ہوں گی۔