صحائف
۱ نِیفی ۱۹


باب ۱۹

نِیفی دھات کے اَوراق بناتا ہے اور اپنے لوگوں کی تاریخ لِکھتا ہے—لحی کے یروشلِیم چھوڑنے کے چھے سو برس بعد اِسرائیل کا خُدا آئے گا—نِیفی اُس کے دُکھوں اور مصلُوبیت کی بابت بتاتا ہے—یہُودیوں سے نفرت کی جائے گی اور آخِری ایام تک پراگندہ کِیے جائیں گے، کب وہ خُداوند کی طرف رُجوع لائیں گے۔ قریباً ۵۸۸–۵۷۰ ق۔م۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا، پَس مَیں نے دھات کے اَوراق بنائے کہ اُن پر اپنے لوگوں کی تاریخ کُندہ کروُں۔ اور اَوراق جو مَیں نے بنائے اُن پر مَیں نے اپنے باپ کا اور بیابان کے سفر کا حال کُندہ کِیا تھا، اور اپنے باپ کی نبُوّتیں؛ اور اپنی بھی بُہت ساری نبُوّتیں اُن پر کُندہ کیں۔

۲ اور اُنھیں بناتے وقت مَیں نہ جانتا تھا کہ مُجھے یہ اَوراق بنانے کے لِیے خُداوند کا حُکم ہو گا؛ پَس، میرے باپ کی تاریخ، اور اُس کے باپ دادا کا نسب نامہ، اور بیابان میں واقع ہونے والے بیشتر حالات اُن پہلے اَوراق پر کُندہ کِیے گئے جِن کا تذکرہ مَیں کر چُکا ہُوں؛ پَس، سچّائی کی وہ باتیں جو اِن اَوراق کو بنانے سے قبل واقع ہُوئیں، خاص طور پر پہلے اَوراق پر کُندہ کی گئیں۔

۳ اور حُکم کے طور پر اِن اَوراق کو تیار کر چُکنے کے بعد، مُجھ، نِیفی، کو حُکم ملا کہ خِدمت گُزاری اور نبُوّتوں کے واضح اور بیش قیمت حصوں کو اِن اَوراق پر لِکھا جانا چاہیے؛ اور کہ جو باتیں لِکھی گئی تھیں وہ میرے لوگوں کی ہدایت کے لِیے محفُوظ کی جائیں، جو مُلک میں بسیں گے، اور دیگر دانا مقاصد کے لِیے بھی، جو مقاصد خُداوند کو معلوم ہیں۔

۴ پَس، مُجھ، نِیفی، نے دُوسرے اَوراق پر تاریخ رقم کی تھی، جو واقعات بیان کرتی ہے، یا جو میرے لوگوں کی جنگوں اور لڑائیوں اور تباہ کاریوں کا زیادہ مُفصل تذکرہ کرتی ہے۔ اور مَیں اِسے مُکَمَّل کر چُکا ہُوں، اور اپنے لوگوں کو حُکم دے چُکا ہُوں کہ میری وفات کے بعد اُنھیں کِیا کرنا ہے؛ اور یہ اَوراق ایک نسل سے دُوسری، یا ایک نبی سے دُوسرے کے حوالے کِیے جائیں، خُداوند کے مزید اَحکام تک۔

۵ اور میرے اَوراق بنانے کا حال اِس کے بعد بتایا جائے گا، اور پھر، دیکھو، اپنے قول کے مُطابق مَیں آگےبڑھتا ہُوں؛ اور یہ مَیں اِس لِیے کرتا ہُوں کہ وہ باتیں جو زیادہ مُقدس ہیں میرے لوگوں کے عِلم کے لِیے محفُوظ کی جائیں۔

۶ ہنُوز، مَیں اِن اَوراق پر اَیسی کوئی بات نہیں لِکھتا سِوا اُس کے جِس بات کو مَیں مُقدس خیال کرتا ہُوں۔ اور اب، اگر مُجھ سے غلطی سرزد ہوتی ہے، یعنی جیسے اَگلوں سے سرزد ہُوئی تھی؛ مَیں خُود کو دُوسرے آدمیوں کی وجہ سے مبّرا نہیں ٹھہراتا، بلکہ اُس کمزوری کے سبب سے جو مُجھ میں ہے، بشر ہونے کے ناطے، مَیں خُود کو مبّرا ٹھہراتا ہُوں۔

۷ چُوں کہ وہ باتیں جنھیں بعض آدمی نہایت قدروقیمت کے لائق مانتے ہیں، بدن اور رُوح دونوں کے واسطے، دُوسرے حقیر جانتے اور اپنے پاؤں تلے روندتے ہیں۔ ہاں، یعنی اِسرائیل کے خُدا کو آدمی اپنے پاؤں تلے روندتے ہیں؛ مَیں کہتا ہُوں، اپنے پاؤں تلے روندتے ہیں لیکن مَیں دوسرے لفظوں میں بیان کرنا چاہتا ہُوں—وہ اُسے حقیر جانتے ہیں اور اُس کی نوائے مشورت پر کان نہیں لگاتے۔

۸ اور دیکھ وہ آتا ہے، فرِشتہ کے کلام کے مُطابق، میرے باپ کے یروشلِیم چھوڑنے کے چھے سو برس بعد۔

۹ اور دُنیا، اپنی بدیوں کے سبب سے، اُسے حقیر جانے گی؛ پَس وہ اُسے کوڑے مارتے ہیں، اور وہ اُسے برداشت کرتا ہے؛ اور وہ اُسے زدوکوب کرتے ہیں، اور وہ برداشت کرتا ہے۔ ہاں، وہ اُس پر تھُوکتے ہیں، اور وہ برداشت کرتا ہے، بنی آدم کے واسطے اپنی کمال شفقت اور تحمل کی خاطر۔

۱۰ اور ہمارے باپ دادا کا خُدا، جِس کی بدولت اُنھیں غُلامی میں سے، مصر میں سے، نِکالا گیا، اور بیابان میں بچایا گیا، ہاں، اَبرہام کا خُدا، اور اِضحاق کا خُدا، اور یعقُوب کا خُدا، فرِشتہ کی پیشین گوئی کے مُطابق، مرد کی صُورت میں، بدکارآدمیوں کے ہاتھوں میں خُود کو سونپ دیتا ہے، کہ اُونچے پر چڑھایا جائے، ذینوق کے نوشتے کے مُطابق، اور مصلُوب کِیا جائے، ناحُوم کی نبُوّت کے مُطابق، اور قبر میں دفن کِیا جائے، اور زینوس کی نبُوّت کے مُطابق، جو اُس نے تین روز کی تارِیکی کی بابت فرمائی تھی، جو سَمُندر کے جزیروں پر بسیں گے اُن کے واسطے یہ اُس کی موت کا نشان ہوگا، خاص طور پر اُن کے واسطے ہوگا جو اِسرائیل کے گھرانے کے ہیں۔

۱۱ پَس نبی نے یُوں فرمایا: اُس دِن خُداوند خُدا یقِیناً اِسرائیل کے سارے گھرانے سے مُلاقات کرے گا، بعض کے ساتھ اپنی آواز کے وسِیلے، اُن کی راست بازی کے سبب سے، اُن کی بڑی شادمانی اور نجات کے واسطے، اور بعض سے اپنی قُدرت کی گرج اور چمک کے ساتھ، طُوفان کے ذریعے، آگ کے ذریعے، دُھوئیں اور تارِیکی کے کُہر کے ذریعے، اور زمِین کے پھٹنے سے اور پہاڑوں کے ذریعے سے جنھیں بُلند و بالا کِیا جائے گا۔

۱۲ اور زینوس نبی فرماتا ہے، بے شک یہ سب باتیں ضرُور واقع ہوں گی۔ اور زمِین کی چٹانیں ضرُور ٹُکڑے ٹُکڑے ہو جائیں گی؛ اور زمِین کے لرزنے کے سبب سے، سَمُندر کے جزیروں کے بُہت سے بادِشاہ، خُدا کے رُوح سے مَعمُور ہو کر پُکار اُٹھیں گے: کائنات کا خُدا دُکھی ہوتا ہے۔

۱۳ اور اُن کے لِیے جو یروشلِیم میں رہتے ہیں، نبی فرماتا ہے، وہ سب لوگوں کے ہاتھوں ظلم و ستم سہیں گے، کیوں کہ وہ اِسرائیل کے خُدا کو مصلُوب کرتے ہیں، اور اپنے دِلوں کو پھیرتے ہیں، اِسرائیل کے خُدا کی قُدرت اور جلال، اور نشانوں اور مُعجزوں کو رَدّ کرتے ہُوئے۔

۱۴ اور چُوں کہ جو اپنے دِلوں کو پھیرتے ہیں، نبی فرماتا ہے، اور اِسرائیل کے قُدُّوس کو حقیر جانتے ہیں، وہ زِندگی میں مارے مارے پھریں گے، اور ہلاک ہوں گے، اور سسکار اور ضرب المثل بنیں گے، اور ساری قومیں نفرت کریں گی۔

۱۵ پھر بھی، وہ دِن آتا ہے، نبی فرماتا ہے، جب وہ اِسرائیل کے قُدُّوس کے خِلاف اپنے دِلوں کو مزید نہ پھیریں گے، تب وہ اُن عہُود کو یاد کرے گا جو اُس نے اُن کے باپ دادا سے کِیے تھے۔

۱۶ ہاں، تب وہ یاد کرے گا سَمُندر کے جزیرے؛ ہاں، اور اُن سب لوگوں کو جو اِسرائیل کے گھرانے کے ہیں، زینوس نبی کی پیشین گوئی کے مُطابق، خُداوند فرماتا ہے، زمِین کے چاروں طرف سے، مَیں اِکٹھا کروُں گا۔

۱۷ نبی فرماتا ہے، ہاں، اور ساری رُویِ زمِین خُداوند کی نجات دیکھے گی؛ اور ہر قوم، قبیلہ، زُبان اور لوگ برکت پائیں گے۔

۱۸ اور مُجھ، نِیفی، نے اِن باتوں کو اپنے لوگوں کے لِیے لِکھ لِیا ہے، کہ شاید مَیں اُنھیں راغب کر سکُوں کہ وہ خُداوند اپنے مُخلصی دینے والے کو یاد کریں۔

۱۹ پَس، مَیں اِسرائیل کے گھرانے سے کہتا ہُوں، اگر اَیسا ہی ہے تو وہ اِن باتوں کی جُستجُو میں رہیں۔

۲۰ پَس دیکھو، مَیں نے رُوح میں معرفت پائی ہے، جو مُجھے تھکا دیتی ہے حتی ٰ کہ میرا جوڑ جوڑکمزور ہو گیا ہے، اُن کی بابت جو یروشلِیم میں ہیں؛ اگر خُداوند مُجھ پر اُن کے بارے میں ظاہر کرنے کے واسطے رحیم نہ ہوتا، جَیسے وہ قدیم کے نبِیوں پر تھا تو میں بھی ہلاک ہو گیا ہوتا۔

۲۱ اور یقِیناً اُس نے قدیم نبِیوں پر اُن کی بابت تمام باتیں ظاہر کیں؛ اور اُس نے اُن بُہتیروں پر ہماری بابت ظاہر کِیا تھا، پَس، لازم ہے کہ ہم اُن کے بارے میں ضرُور جانیں کیوں کہ اُنھیں پیتل کے اَوراق پر قلم بند کِیا گیا ہے۔

۲۲ اب اَیسا ہُوا کہ مَیں، نِیفی، نے اپنے بھائیوں کو یہ باتیں سِکھائیں؛ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نے بُہت سی باتوں کو اُن کے واسطے پڑھا جو پیتل کے اَوراق پر کُندہ تھیں، تاکہ وہ دُوسرے مُلکوں میں، قدیم لوگوں کے درمیان میں خُداوند کے معاملات کی بابت جانیں۔

۲۳ اور مَیں نے اُن کے واسطے بُہت سی باتیں پڑھی تھیں جو مُوسیٰ کی کِتابوں میں لِکھی تھیں؛ فقط اِس لِیے کہ مَیں اُنھیں اُن کے مُخلصی دینے والے خُداوند پر اِیمان لانے کے لِیے بھرپُور طریقے سے راغب کر سکُوں مَیں نے وہ باتیں پڑھی تھیں جو یسعیاہ نبی کی معرفت لِکھی گئی تھیں؛ پَس مَیں نے تمام نوشتوں کو اپنے آپ پر لاگُو کِیا تھا، تاکہ یہ ہمارے واسطے معرفت ہو اور مُفید ہو۔

۲۴ پَس مَیں نے اُن سے یہ کہتے ہُوئے کلام کِیا: تُم نبی کا کلام سُنتے ہو، تُم جو اِسرائیل کے گھرانے کے بقیہ ہو، ایک شاخ جو ٹُوٹ گئی تھی؛ تُم نبی کا کلام سُنتے ہو، جو اِسرائیل کے سارے گھرانے کے واسطے لِکھا گیا تھا، اور اِسے اپنے آپ پر لاگو کرتے ہو، تاکہ تُمھیں اُمِید ہو اِس کے ساتھ ساتھ تُمھارے بھائیوں کو جِن سے تُم الگ ہو چُکے ہو؛ پَس نبی نے اِسی طریق سے قلم بند کِیا ہے۔