صحائف
۱ نِیفی ۲


باب ۲

لحی اپنے خاندان کو بیابان میں بحرِ قُلزم کے قریب لے جاتا ہے—وہ اپنی جائداد چھوڑتے ہیں—لحی خُداوند کے حُضُور قُربانی گذُرانتا اور اپنے بیٹوں کو سِکھاتا ہے کہ حُکموں پر عمل کریں—لامن اور لیموئیل اپنے باپ کے خِلاف بُڑبُڑاتے ہیں—نِیفی فرماں بردار ہے اور اِیمان سے دُعا کرتا ہے؛ خُداوند اُس کے ساتھ ہم کلام ہوتا ہے اور وہ اپنے بھائیوں پر حُکم رانی کے لِیے چُنا جاتا ہے۔ تقریباً ۶۰۰ ق۔م۔

۱ پَس دیکھو، اَیسا ہُوا کہ خُداوند میرے باپ سے ہم کلام ہُوا، ہاں، یعنی خواب میں، اور اُس سے کہا: لحی اُن کاموں کے سبب جو تُو نے کِیے ہیں تُو مُبارک ٹھہرا ہے؛ اور کیوں کہ تُو وفادار رہا ہے اور اِن لوگوں میں اُن باتوں کا اِعلان کِیا جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا، دیکھ وہ تیری جان کے خَواہاں ہیں۔

۲ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند نے میرے باپ کو حُکم دِیا، یعنی خواب میں کہ وہ اپنے خاندان کو لے اور بیابان میں روانہ ہو جائے۔

۳ اور اَیسا ہُوا کہ وہ خُداوند کے کلام کا فرمان بردار تھا، پَس اُس نے ویسا کِیا جیسا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا۔

۴ اور اَیسا ہُوا کہ وہ بیابان میں چلا گیا۔ اور اُس نے اپنا گھر اپنی موروُثی زمِین اور اپنا سونا اور اپنی چاندی اور اپنی قِیمتی چیزیں چھوڑیں اور اپنے خاندان اور رَسد اور خیموں کے سِوا کُچھ ساتھ نہ لِیا اور بیابان میں چلا گیا۔

۵ اور وہ کِنارے کِنارے چلتا ہُوا نیِچے بحرِ قُلزم کے ساحِل کے قریب آیا؛ اور اُس نے اُن کِناروں کے ساتھ ساتھ بیابان میں سفر کِیا جو کہ بحرِ قُلزم کے قریب تر ہیں؛ اور اُس نے بیابان میں اپنے خاندان کے ساتھ سفر کِیا، جو میری ماں، سرایا، اور میرے بڑے بھائی لامن، لیموئیل، اور سام پر مُشتمل تھا۔

۶ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ بیابان میں تین دِن کا سفر کر چُکا تو اُس نے کسی وادی میں پانی کے دریا کے کِنارے خیمہ لگایا۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے پتھروں کی قُربان گاہ بنائی اور خُداوند کے لِیے نذر گُزرانی اور خُداوند ہمارے خُدا کی شُکر گُزاری کی۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے دریا کا نام لامن رکھا، اور یہ بحرِ قُلزم میں گِرتا تھا؛ اور وہ وادی اُن کِناروں پر تھی جو اُس کے دہانے کے قریب ہے۔

۹ اور جب میرے باپ نے دیکھا کہ دریا کے پانی بحرِ قُلزم کے مَنبع میں گِرتے ہیں، اُس نے لامن سے یہ کہہ کر کلام کِیا: تُو اِس دریا کی مانِند زبردست بن جا اور ساری راست بازی کے سر چشمے میں پیہم بہتا رہ!

۱۰ اور اُس نے لیموئیل سے بھی کلام کِیا: تُو اِس وادی کی مانِند قائم اور ثابت قدم اور خُداوند کے حُکموں کو ماننے میں اَٹل بن جا!

۱۱ اب اَیسا اُس نے لامن اور لیموئیل کی گردن کشی کے باعث کہا؛ پَس دیکھو، وہ بُہت سی باتوں میں اپنے باپ کے خِلاف بُڑبُڑاتے تھے کہ وہ تخیل پرست آدمی تھا، اور اُن کی موروُثی زمِین اور اُن کا سونا اور اُن کی چاندی اور اُن کی قِیمتی چیزیں چھوڑ کر بیابان میں ہلاک ہونے کے لِیے اُنھیں یروشلِیم کے مُلک سے باہر لے آیا تھا۔ اور اُنھوں نے کہا اَیسا اُس نے اپنے دِل کے احمق تخیلات کے سبب سے کِیا تھا۔

۱۲ اور یُوں لامن اور لیموئیل جو بڑے تھے اپنے باپ کے خِلاف بُڑبُڑائے، اور وہ بُڑبُڑائے کیوں کہ وہ اُس خُدا کے مُعاملات کو جانتے نہ تھے جِس نے اُنھیں پَیدا کِیا تھا۔

۱۳ نہ اُنھوں نے یقِین کِیا کہ یروشلِیم شہرِ عالی شان نبیوں کے کلام کے مُطابق تباہ کِیا جا سکتا تھا۔ اور وہ یروشلِیم میں اُن یہُودیوں کی مانِند تھے جو میرے باپ کی جان کے خواہاں تھے۔

۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ میرا باپ لیموئیل کی وادی میں رُوح سے مَعمُور ہو کر قُوّت کے ساتھ اُن سے ہم کلام ہُوا جب تک کہ اُن کے جِسم اُس کے سامنے تھَرتھَرا نہ اُٹھے۔ اور اُس نے اُنھیں شرمندہ کر دِیا، اور اُنھیں اُس کے خِلاف کُچھ بولنے کی ہمت نہ ہُوئی؛ پَس اُنھوں نے ویسا کِیا جیسا اُس نے اُنھیں حُکم دِیا۔

۱۵ اور میرے باپ نے خیمہ میں قیام کِیا۔

۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نِیفی نہایت نَو عُمر تھا، تو بھی دراز قد تھا، اور مُجھے خُدا کے بھیدوں کو جاننے کی بھی بڑی آرزُو تھی، پَس مَیں نے خُداوند سے فریاد کی؛ اور دیکھو وہ میرے پاس آیا اور میرے دِل کو نرم کِیا اور مَیں اپنے باپ کی ساری باتوں پر اِیمان لے آیا جو اُس نے فرمائی تھیں؛ پَس مَیں نے اپنے بھائیوں کی مانِند اُس کے خِلاف سرکشی نہ کی۔

۱۷ اور مَیں سام سے ہم کلام ہُوا، اور اُسے وہ باتیں بتائیں جو خُداوند نے اپنے پاک رُوح کے وسیلے سے مُجھ پر ظاہر کی تھیں۔ اور اَیسا ہُوا کہ وہ میری باتوں پر اِیمان لایا۔

۱۸ لیکن دیکھو، لامن اور لیموئیل نے میری باتوں پر کان نہ لگایا اور مَیں نے اُن کے دِلوں کی سختی کے سبب سے اَفسردہ ہو کر خُداوند سے اُن کے لِیے فریاد کی۔

۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند نے مُجھ سے کلام کر کے فرمایا: تیرے اِیمان کے سبب سے، نِیفی، تُو مُبارک ہے، کیوں کہ دِل کی فروتنی کے ساتھ، مُستَعِدی سے تُو میرا مُشتاق ہُوا۔

۲۰ اور جَیسے جَیسے تُو میرے حُکموں کو مانے گا، تُو خُوش حال ہو گا، اور وعدے کی سر زمِین میں لے جایا جائے گا؛ ہاں، یعنی اُس مُلک میں جو مَیں نے تیرے لِیے تیار کِیا ہے؛ ہاں، وہ مُلک جو دُوسرے سب مُلکوں سے اعلیٰ ہے۔

۲۱ اور جَیسے جَیسے تیرے بھائی تیرے خِلاف سرکشی کریں گے، وہ خُداوند کی حُضُوری سے کاٹ ڈالے جائیں گے۔

۲۲ اور جَیسے جَیسے تُو میرے حُکموں کو مانے گا، تُو اپنے بھائیوں پر حُکم ران اور اُستاد مُقرّر کِیا جائے گا۔

۲۳ پَس دیکھ، جِس دِن وہ میرے خِلاف سرکش ہوں گے، مَیں اُنھیں بڑی لعنت سے ملعُون کروُں گا، اور اُنھیں تیری نسل پر کوئی اِختِیار نہ ہو گا سِوا اِس کے کہ وہ بھی میرے خِلاف سرکشی کریں۔

۲۴ اگر اَیسا ہو کہ وہ میرے خِلاف سرکشی کریں تو اُن کو تنبیِہ کی راہوں پر اُبھارنے میں وہ تیری نسل کے واسطے تازیانہ ہوں گے۔