صحائف
۲ نِیفی ۱


نِیفی کی دُوسری کتاب

لحی کی وفات کا بیان۔ نِیفی کے بھائی اُس کے خِلاف بغاوت کرتے ہیں۔ خُداوند نِیفی کو خبردار کرتا ہے کہ وہ بیابان میں چلا جائے۔ اُس کا بیابان میں سفر اور دُوسرے حالات۔

باب ۱

لحی آزادی کی سر زمِین کی نبُوّت کرتا ہے—اُس کی اَولاد، اگر اِسرائیل کے قُدُّوس کو رَدّ کرے گی تو مُنتشر ہو گی اور سزا پائےگی—وہ اپنے بیٹوں کو راست بازی کی زرہ بکتر پہننے کی نصیحت کرتا ہے۔ تقریباً ۵۸۸–۵۷۰ ق۔م۔

۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ مَیں، نِیفی، اپنے بھائیوں کو تعلِیم دے چُکا تو اِس کے بعد، ہمارے باپ لحی نے بھی اُن کے واسطے کلام کِیا، اور بُہت سی باتیں دُہرائیں، کہ خُداوند نے یروشلِیم کے مُلک سے نِکال لانے میں اُن کے لِیے کتنے بڑے بڑے کام کِیے تھے۔

۲ اور اُس نے اُن سے پانیوں پر اُن کی بغاوت کی بابت کلام کِیا، اور خُدا کی رحمتوں کی بابت جِن سے اُن کی جان بخشی ہُوئی، جِس کے سبب سے وہ سَمُندر میں غرق نہ کِیے گئے۔

۳ اور اُس نے اُن سے موعودہ سر زمِین کی بابت بھی کلام کِیا، جِس کو وہ پا چُکے تھے—خُداوند کتنا مہربان تھا کہ ہمیں یروشلِیم سے نِکل جانے کے واسطے ہدایت فرمائی۔

۴ پَس، دیکھو، اُس نے فرمایا، مَیں رویا دیکھ چُکا ہُوں، جِس میں مُجھے عرفان ملا کہ یروشلِیم تباہ و برباد ہو گیا ہے؛ اور اگر ہم یروشلِیم میں ٹھہرے رہتے تو ہم بھی ہلاک ہو جاتے۔

۵ مگر، اُس نے فرمایا، اپنی مُصیبتوں کے باوجود، ہم نے وعدہ کی سر زمِین کو پا لِیا ہے، اَیسی سر زمِین جو دُوسرے تمام مُلکوں سے بڑھ کر پسندیدہ ہے؛ اَیسا مُلک جِس کا خُداوند خُدا نے میرے ساتھ عہد کِیا ہے کہ میری نسل کے واسطے یہ سر زمِین میراث ہو گی۔ ہاں، خُداوند نے اِس مُلک کا میرے اور میرے بچّوں کے ساتھ اَبَدی عہد کِیا ہے، اور اُن سب کے ساتھ بھی جو خُداوند کے ہاتھ سے دُوسرے مُلکوں سےباہر لائے جائیں گے۔

۶ پَس، مَیں، لحی، رُوح کی تاثیر کے مُطابق جو مُجھ میں ہے نبُوّت کرتا ہُوں، کہ کوئی بھی اِس مُلک میں نہیں آئے گا سِوا اُن کے جو خُداوند کے وسِیلے سے لائے جائیں۔

۷ پَس، یہ مُلک اُس کے واسطے مخصُوص ہے جِس کو وہ لائے گا۔ اور اگر اَیسا ہو کہ وہ اُس کے حُکموں کے مُطابق اُس کی خِدمت کریں جو اُس نے دیے ہیں تو یہ اُن کے لِیے آزادی کی سر زمِین ہوگی؛ پَس، وہ کبھی اسِیری میں نیست نہ ہوں گے؛ اگر اَیسا ہُوا تو یہ اُن کی بدی کے سبب سے ہو گا؛ کیوں کہ اگر بدی بڑھی تو اُن کے سبب سے یہ مُلک ملعُون ہو گا، مگر راست بازوں کے واسطے یہ ہمیشہ بابرکت ہو گا۔

۸ اور دیکھو حِکمت یہ ہے کہ اِس وقت یہ مُلک دُوسری قَوموں کے عِلم سے پوشِیدہ رکھا جائے، کیوں کہ دیکھو، کئی قومیں اِس مُلک میں آ بسیں گی، اور اِس میں میراث کے لِیے کوئی جگہ نہ ہو گی۔

۹ پَس، مُجھ، لحی، نے یہ وعدہ پایا ہے کہ جنھیں خُداوند خُدا یروشلِیم کے مُلک سے نِکال لائے گا جَیسے جَیسے وہ اُس کے حُکموں کو مانیں گے، وہ اِس رُویِ زمِین پر خُوش حال ہوں گے؛ اور دُوسری قَوموں سے پوشِیدہ رکھے جائیں گے، تاکہ یہ مُلک اُن کی ملکیت ہو۔ اور اگر اَیسا ہو کہ وہ اُس کے حُکموں کو مانیں تو وہ اِس رُویِ زمِین پر برکت پائیں گے اور نہ کوئی اُنھیں ستائے گا، نہ اُن کی میراث کی سر زمِین چھینے گا؛ اور وہ ہمیشہ تک بے خوف و خطر بسے رہیں گے۔

۱۰ لیکن دیکھو، جب اَیسا وقت آتا ہے کہ وہ خُداوند کے ہاتھ سے بڑی بڑی برکتیں پا لینے کے بعد، بے اعتقادی میں ذلیل و رُسوا ہوں گے—زمِین کی تخلیق، اور کُل بنی نوع اِنسان کا عِلم ہوتے ہُوئے؛ دُنیا کی پَیدایش سے لے کرخُداوند کے اعلیٰ اور ارفع کاموں کو جانتے ہُوئے؛ اِیمان کے وسِیلے سے اِن سب کاموں کو سرانجام دینے کے لِیے اُن کے پاس عطا کردہ قُدرت کے ہوتے ہُوئے؛ اِبتدا سے سارے حُکموں کو جانتے ہُوئے؛ اور اُس کے بے حساب کرم کے وسِیلے سے اِس بیش قیمت موعود سر زمِین میں پُہنچائے جانے کے بعد—دیکھو، مَیں کہتا ہُوں کہ اگر اَیسا دِن آئے کہ وہ اِسرائیل کے قُدُّوس، سچّے مَمسُوح، اپنے مُخلصی دینے والے اور اپنے خُدا کو رَدّ کریں تو دیکھو، اُس کا قہر جو کہ راست ہے اُن پر ٹھہرے گا۔

۱۱ ہاں، وہ دُوسری قَوموں کو اُن پر لے آئے گا، اور وہ اُنھیں اِختیار بخشے گا، اور وہ اُن کی ملکیت کے مُلکوں کو چھین لے گا، اور وہ اُنھیں پراگندہ اور برباد ہونے دے گا۔

۱۲ ہاں، جب ایک پُشت دُوسری کی جگہ لے گی تو اُن کے درمیان خُون ریزیاں اور بڑی سزائیں ہوں گی؛ پَس، میرے بیٹو، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم یاد رکھنا، ہاں، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم میری باتوں پر کان لگانا۔

۱۳ کاش تُم جاگتے، گہری نیند سے جاگتے، ہاں، یعنی جہنم کی نیند سے، اور اَیسی بھیانک زنجیروں سے چُھٹکارا پاتے جِن میں تُم جکڑے ہُوئے ہو، اَیسی زنجیریں جو بنی آدم کو جکڑتی ہیں، تاکہ اُنھیں بد حالی اور بد نصیبی کی اَبَدی خلیج میں قید کرکے پھینکا جائے۔

۱۴ جاگو! اور خاک سے اُٹھو، اور اپنے ضعیف باپ کی باتیں سُنو، جِس کی ہڈیوں کو تُم جلد اُس سرد و ساکت قبر میں اُتارو گے، جہاں سے کوئی مسافر لوٹتا نہیں؛ چند اور دِن اور مَیں اُسی راہ پرجانے والا ہُوں جو سارے جہان کا ہے۔

۱۵ لیکن دیکھو، خُداوند نے میری جان کو جہنم سے مُخلصی دی ہے؛ مَیں نے اُس کا جلال دیکھا ہے، اور مَیں اُس کی محبّت کے بازوؤں میں اَبَدی طور سے گھِر گیا ہُوں۔

۱۶ اور میری آرزو ہے کہ تُم خُداوند کے آئین اور فیصلوں پر عمل پیرا ہونا یاد رکھنا؛ دیکھو، اِس بات کی شُروع سے میری جان کو فکر رہی ہے۔

۱۷ میرا دل وقتاً فوقتاً غم سے بوجھل رہا ہے کیوں کہ مُجھے ڈر ہے، مُبادا تُمھارے دِل کی سنگینی کی بدولت خُداوند تُمھارا خُدا تُم پر اپنے پُورے غضب میں آئے، اور تُم کاٹ ڈالے جاؤ اور ہمیشہ کے لِیے تباہ و برباد کِیےجاؤ؛

۱۸ یا، کہ کئی نسلوں تک تُم ملعُون ٹھہرائے جاؤ گے؛ اور تلوار اور قحط تُم سے مُلاقات کرنے آئیں گے، اورنفرت کی جائے گی، اور اِبلِیس کی مرضی اور اسِیری کے مُطابق چلو گے۔

۱۹ اَے میرے بیٹو، کہ تُم پر اَیسی آفتیں نہ آئیں، بلکہ تُم خُداوند کی برگُزیدہ اور پسندیدہ اُمت بن جاؤ۔ لیکن دیکھو، اُس کی مرضی پُوری ہو؛ کیوں کہ اُس کی راہیں ہمیشہ کے واسطے راست ہیں۔

۲۰ اور اُس نے فرمایا ہے کہ: جَیسے جَیسے تُم میرے حُکموں کو مانو گے تُم اِس مُلک میں خُوش حال ہو گے؛ لیکن جِس طرح تُم میرے حُکموں کو نہ مانو گے تُم میری حُضُوری سے کاٹ ڈالے جاؤ گے۔

۲۱ اور کہ اب میری رُوح تُم میں شادمان ہو، اور کہ میرا دِل تُمھارے سبب سے خُوشی خُوشی اِس دُنیا سے رُخصت ہو، کہ مَیں غم اور دُکھ کے ساتھ قبر میں نہ اُتارا جاؤں، میرے بیٹو، خاک سے اُٹھو اور مرد بنو، اور یک ذہن اور یک دِل ہونے میں ثابت قدم رہو، ساری باتوں میں مُتحد رہو، تاکہ تُم اسِیری میں نہ پڑو؛

۲۲ تاکہ تُم بڑی لعنت سے ملعُون نہ کِیے جاؤ؛ اور یہ بھی کہ تُم عادل خُدا کی ناراضی مُول مت لینا، تباہ و برباد ہونے کے واسطے، ہاں، جِسم اور رُوح دونوں کی تباہی و بربادی۔

۲۳ جاگو، میرے بیٹو؛ راستی کی زِرَہ پہنو۔ اُن زنجیروں سے چُھٹکارا پاؤ جِن میں تُم جکڑے ہُوئے ہو، اور تارِیکی سے باہر نِکلو، اور خاک سے اُٹھو۔

۲۴ اپنے بھائی کے خِلاف مزید بغاوت نہ کرو، جِس کے خیال افضل ہیں، اور جب سے ہم یروشلِیم سے روانہ ہُوئے اُسی وقت سے وہ حُکموں پر عمل پیرا ہے؛ اور وہ ہمیں موعودہ سر زمِین میں پُہنچانے کے واسطے خُدا کے ہاتھوں میں ہتھیار بنا رہا ہے؛ کیوں کہ اگر وہ نہ ہوتا تو ہم یقِیناً بیابان میں بھُوک سے ہلاک ہو چکے ہوتے؛ پھر بھی، تُم اُس کی جان کے خواہاں ہُوئے؛ ہاں، اور اُس نے تُمھارے سبب سے بُہت دُکھ اُٹھایا ہے۔

۲۵ اور مَیں تُمھاری وجہ سے نہایت ڈرتا اور کانپتا ہُوں، کہیں اُس کو دوبارہ مُصیبت برداشت نہ کرنی پڑے؛ چُوں کہ دیکھو، تم نے الزام لگایا کہ وہ تُم پر حاکم ہونے اور اِختیار پانے کا خواہاں ہے؛ لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ نہ وہ تُم پر حاکم ہونے اور نہ اِختیار پانے کا مُشتاق ہے، بلکہ وہ خُدا کے جلال، اور تُمھاری اپنی اَبَدی بھلائی کا آرزُومند ہے۔

۲۶ اور تم بُڑبڑائے کیوں کہ وہ تُمھارے ساتھ صاف گو تھا۔ تُم کہتے ہو کہ اُس نے سخت روی کا مظاہرہ کِیا؛ تُم کہتے ہو کہ وہ تُمھارے ساتھ ناراض ہے؛ لیکن دیکھو اُس کی سختی خُدا کے کلام کی قُدرت کی کرختگی تھی، جو اُس میں سمائی تھی؛ اور جِس کو تُم غُصہ کہتے ہو وہ سچّائی تھی، اِس کے مُطابق جو خُدا میں ہے جِس کو وہ، تُمھاری بدیوں کی بابت دلیری کے ساتھ ظاہر کرتے وقت، قابو میں نہ رکھ سکا۔

۲۷ اور یہ ضرُوری ہے کہ خُدا کی قُدرت اُس کے ساتھ لازم ہو، حتیٰ کہ تُمھیں حُکم دینے کے واسطے کہ تُم ضرُور فرماں بردار رہو۔ لیکن دیکھو، یہ وہ نہ تھا، بلکہ یہ خُداوند کا رُوح تھا جو اُس میں تھا، جِس نے اُس کا مُنہ کلام کے لِیے کھولا اور وہ اُسے بند نہ کر سکا۔

۲۸ اور اب میرے بیٹے، لامن، اور لیموئیل اور سام بھی، اورمیرے وہ بیٹے بھی جو اِسماعیل کے بیٹے ہیں، دیکھو، اگر تُم نِیفی کی آواز پر کان لگاؤ گے تو بربادی تُم پر نہ آئے گی۔ اور اگر تُم اُس کی باتوں پر کان لگاؤ گے تو مَیں تُمھیں برکت دیتا ہُوں، ہاں، یعنی ا پنی پہلوٹھی برکت۔

۲۹ لیکن اگر تُم اُس کی بات پر کان نہ لگاؤ گے تو مَیں اپنی پہلوٹھی برکت ہٹا لُوں گا، ہاں، یعنی اپنی برکت، اور یہ اُس پر ٹھہرے گی۔

۳۰ اور اب، ضورام، مَیں تُجھ سے کلام کرتا ہُوں: دیکھ، تُو لابن کا نوکر ہے؛ اِس کے باوجود، تُجھے یروشلِیم کے مُلک سے نِکالا گیا ہے، اور مَیں جانتا ہُوں کہ تُو ہمیشہ کے واسطے، میرے بیٹے، نِیفی، کا سچّا دوست ہے۔

۳۱ چُوں کہ تُو وفادار رہا ہے، اِس لِیے، تیری نسل اُس کی نسل کے ساتھ برکت پائے گی، تاکہ وہ رُویِ زمِین پر طویل عرصے تک خُوش حالی میں بسیرا کریں؛ اُن کے درمیان میں بدی کے سِوا، اِس سر زمِین پر کوئی شے ہمیشہ تک نہ اُن کی خُوش حالی کو گزِند نہ پُہنچائے گی یا ستائے گی۔

۳۲ پَس، اگر تُو خُداوند کے حُکموں پر چلے گا تو خُداوند نے میرے بیٹے کی نسل کے ساتھ ساتھ تیری نسل کی سلامتی کے واسطے اِس مُلک کی تخصیص کر دی ہے۔