صحائف
۲ نِیفی ۲۳


باب ۲۳

بابل کی تباہی دُوسری آمد پر ہونے والی تباہی کا نشان ہے—یہ قہر اور اِنتقام کا وقت ہو گا—بابل (دُنیا) ہمیشہ کے لِیے منہدم ہو جائے گا—موازنہ کریں یسعیاہ ۱۳۔ قریباً ۵۵۹–۵۴۵ ق۔م۔

۱ بابل کی بابت بارِ نبُوّت جو یسعیا ہ بِن آمُوص نے رویا میں پایا۔

۲ تُم اُونچے پہاڑ پر ایک جھنڈا کھڑا کرو، اُن کو بُلندآواز سے پُکارو، اور ہاتھ سے اِشارہ کرو، کہ وہ سرداروں کے دروازوں کے اندر جائیں۔

۳ مَیں نے اپنے برگُزیدہ لوگوں کو حُکم کِیا ہے، مَیں نے اپنے بہادُروں کو بھی بُلایا ہے، کیوں کہ اُن پر میرا قہر نہیں جو میری خُداوندی سے مسرُور ہوتے ہیں۔

۴ پہاڑوں میں ایک ہجُوم کا شور ہے، گویا بڑے لشکر کا، مملکتوں کی قَوموں کے اِجتماع کا غَوغا ہے، ربُّ الافواج جنگ کے لِیے لشکر جمع کرتا ہے۔

۵ وہ دُور مُلک سے آسمان کی اِنتِہا سے آتے ہیں۔ ہاں، خُداوند اور اُس کے قہر کے ہتھیار تاکہ تمام مُلک کوبرباد کریں۔

۶ تُم واویلا کرو کیوں کہ خُداوند کا دِن نزدیک ہے؛ وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانِند آئے گا۔

۷ اِس لِیے سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور ہر ایک کا دِل پِگھل جائے گا؛

۸ اور وہ ہراساں ہوں گے؛ جان کنی اور غمگِینی اُن کو آ لے گی؛ وہ سراسِیمہ ہو کر ایک دُوسرے کا مُنہ دیکھیں گے، اور اُن کے چہرے شُعلہ نُما ہوں گے۔

۹ دیکھو خُداوند کا دِن آتا ہے، جو غضب میں اور قہرِ شدِید میں سخت درشت ہے تاکہ مُلک کو وِیران کرے اور گُناہ گاروں کو اُس پر سے نیست و نابُود کر دے۔

۱۰ پَس آسمان کے سِتارے اور سِتاروں کے جُھمکے بے نُور ہو جائیں گے؛ اور سُورج طلُوع ہوتے ہوتے تارِیک ہو جائے گا اور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گا۔

۱۱ اور مَیں جہان کو اُس کی بُرائی کے سبب سے اور شرِیروں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا؛ مَیں مغرُوروں کا غرُور نیست، اور ہَیبت ناک لوگوں کا گُھمنڈ پَست کر دُوں گا۔

۱۲ مَیں آدمی کو خالِص سونے سے بلکہ اِنسان کو اوفِیر کے کُندن سے بھی کم یاب بناؤُں گا۔

۱۳ پَس، مَیں آسمانوں کو لرزاؤُں گا، اور ربُّ الافواج کے غضب سے اور اُس کے قہرِ شدِید کے روز زمِین اپنے قرار کی جگہ سے ہٹ جائے گی۔

۱۴ اور یُوں ہو گا کہ وہ کھدیڑے ہُوئے آہُو اور اُن بھیڑوں کی طرح جِنھیں کوئی اِکٹھا نہ کرے؛ اور اُن میں سے ہر ایک اپنے لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگے گا۔

۱۵ ہاں ہر ایک جو مغرُور ہے آر پار چھیدا جائے گا؛ ہاں، ہر ایک جو بدکاروں سے مِلا ہے تلوار سے گِرایا جائے گا۔

۱۶ اور اُن کے بچّوں کو اُن کی آنکھوں کے سامنے ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا جائے گا؛ اُن کے گھر لُوٹے جائیں گے اور اُن کی عورتوں کی بے حُرمتی کی جائے گی۔

۱۷ دیکھو، مَیں مادیوں کو اُن کے خِلاف بھڑکاؤں گا، جو چاندی اور سونے کو خاطِر میں نہ لائیں گے اور نہ وہ اُس سے خُوش ہوں گے۔

۱۸ اُن کی کُمانیں نوجوانوں کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالیں گی؛ اور وہ پیٹ کے پھل پر رحم نہ کریں گے؛ اُن کی آنکھیں بچّوں پر ترس نہ کھائیں گی۔

۱۹ اور بابل جو مملکتوں کی حشمت اور کسدیوں کی بزُرگی کی رَونق ہے سدُوم اور عمُورہ کی مانِند ہو جائے گا جِن کو خُدا نے اُلٹ دِیا۔

۲۰ وہ ابد تک آباد نہ ہوگا اور پُشت در پُشت اُس میں کوئی نہ بسے گا، وہاں ہرگز عرب خَیمے نہ لگائیں گے اور وہاں گڈریے گلّوں کو نہ بِٹھائیں گے۔

۲۱ بلکہ بیابان کے جنگلی درِندے وہاں بَیٹھیں گے؛ اور اُن کے گھر گِیدڑوں سے بھرے ہوں گے؛ اور اُلّو وہاں بسیں گے اور چھگمانس وہاں ناچیں گے۔

۲۲ اور جزِیروں کے جنگلی درندے اُن کے ویران گھروں میں اور مارہاے گنج اُن کے رنگ محلّوں میں چِلائیں گے؛ اور اُس کا وقت نزدِیک آ پُہنچا ہے اور اُس کے دِنوں کو اب طُول نہیں ہو گا۔ پَس مَیں اِسے فوراً برباد کروُں گا؛ ہاں، اِس لِیے کہ مَیں اپنے لوگوں پر رحم کروُں گا، البتہ بدکار ہلاک ہوں گے۔