صحائف
ہِیلیمن ۱۴


باب ۱۴

سموئیل، مسِیح کی پَیدایش کی رات تجلّی اور نئے سِتارہ کے نمُودار ہونے کی پیشین گوئی کرتا ہے—مسِیح بنی نوع اِنسان کو جسمانی اور رُوحانی موت سے مُخلصی بخشتا ہے—اُس کی موت کے نِشانات میں تین دِن کی تارِیکی، چٹانوں کا پھٹنا، اور فطرت کی بڑی تہ و بالا شامِل ہے۔ قریباً ۶ ق۔م۔

۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ سموئیل لامنی نے اور بُہت ساری باتوں کی نبُوّت کی جو لِکھی نہیں جا سکتیں۔

۲ اور دیکھو، اُس نے اُن سے کہا: مَیں تُمھیں نِشان دیتا ہُوں؛ پَس پانچ برس اور گُزرتے ہیں، اور دیکھو، تب خُدا کا بیٹا اُن سب کو مُخلصی دینے آتا ہے جو اُس کے نام پر اِیمان لائیں گے۔

۳ اور دیکھو، مَیں تُمھیں اُس کی آمد کے وقت کا یہ نِشان دیتا ہُوں؛ پَس دیکھو، آسمان پر بڑا نُور چمکے گا، اِس قدر کہ اُس کی آمد سے پہلے کی رات کو کوئی تارِیکی نہ ہو گی، یہاں تک کہ لوگوں کو یہ دِن کی مانِند معلوم ہو گی۔

۴ پَس پُورا ایک دِن اور رات اور ایک اور دِن ہو گا، گویا یہ ایک ہی دن ہو اور رات نہ ہو؛ اور یہ تُمھارے لیے نِشان ہو گا؛ پَس تُم سُورج کے طُلوع اور غرُوب ہونے سے بھی جان لو گے، پَس درحقیقت وہ جان لیں گے کہ دو دِن اور ایک رات ہو گی؛ تو بھی اُس کی پَیدایش سے پہلے کی رات ہو گی، جو رات تارِیک نہ ہو گی۔

۵ اور دیکھو، اَیسا نیا سِتارہ نمُودار ہو گا، کہ تُم نے یہ پہلے کبھی نہ دیکھا ہو گا؛ اور تُمھارے واسطے یہ بھی ایک نِشان ہو گا۔

۶ اور دیکھو یہی سب کُچھ نہ ہو گا، بلکہ آسمان پر بھی کئی نِشانات اور عجائب ہوں گے۔

۷ اور اَیسا ہو گا کہ تُم سب تعجب کرو گے، اِس قدر حیران ہو گے کہ تُم زمِین پر سجدہ ریز ہو جاؤ گے۔

۸ اور اَیسا ہو گا کہ جو کوئی خُدا کے بیٹے پر اِیمان لائے گا، وہی اَبدی زِندگی پائے گا۔

۹ اور دیکھو، یُوں خُداوند نے اپنے فرِشتہ کے ذریعے سے، مُجھے حُکم دِیا، کہ مَیں آؤں اور تُمھیں یہ بات بتاؤں؛ ہاں، اُس نے مُجھے حُکم دِیا کہ مَیں تُم میں اِن باتوں کی نبُوّت کرُوں؛ ہاں، اُس نے مُجھ سے فرمایا: اِن لوگوں کو پُکارو، کہ تَوبہ کریں اور خُداوند کی راہ تیار کریں۔

۱۰ اور اب، چُوں کہ مَیں لامنی ہُوں، اور تُم سے وہ باتیں کہہ چُکا ہُوں جِن کا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا ہے، اور کیوں کہ یہ تُمھارے خِلاف سخت تھیں، تُم مُجھ سے خفا ہو اور میری ہلاکت کے خواہاں ہو، اور مُجھے اپنے درمیان سے نِکال دِیا ہے۔

۱۱ اور تُم میری باتیں سُنو گے، پَس، مَیں اِسی اِرادے سے اِس شہر کی دیِواروں پر چڑھ آیا ہُوں، تاکہ تُم سُنو اور خُدا کی سزاؤں کی بابت جانو، جو تُمھاری بدیوں کے باعث تُمھاری مُنتظر ہیں، اور کہ تُم تَوبہ کی شرائط کو بھی جانو۔

۱۲ اور یہ بھی کہ تُم یِسُوع مسِیح، خُدا کے بیٹے، آسمان اور زمِین کے باپ، بِنائے عالم سے ہر شَے کے خالق کی آمد کی بابت جانو؛ اور کہ تُم اُس کی آمد کے نِشانوں کو اِس نِیّت کے ساتھ جانو، تاکہ تُم اُس پر اِیمان لا سکو۔

۱۳ اور اگر تُم اُس کے نام پر اِیمان لاتے ہو تو پھر تُم اپنے تمام گُناہوں سے تَوبہ کرو گے، تاکہ اَیسا کرنے سے اُس کی مہربانیوں کے وسِیلہ سے تُم اُن سے معافی پا سکو۔

۱۴ اور دیکھو، مَیں تُمھیں پھر، ایک اور نِشان دیتا ہُوں، ہاں، اُس کی مَوت کا نِشان۔

۱۵ پَس دیکھو، یقِیناًاُس کا مرنا لازِم ہے تاکہ نجات آئے؛ ہاں، اَیسا اُس سے مطلُوب ہے اور ضرُوری ہے کہ وہ مُوئے، تاکہ مُردوں کا جی اُٹھنا مُمکن ہو، تاکہ اِس وسِیلے سے اِنسان خُداوند کی حُضُوری میں لائے جائیں۔

۱۶ ہاں، دیکھو، یہ مَوت، مُردوں کی قیامت کا سبب بنتی ہے، اور کُل بنی نوع اِنسان کو پہلی موت سے—یعنی رُوحانی موت سے مُخلصی بخشتی ہے؛ پَس آدم کی زوال پذیری کے باعث، کُل بنی نوع اِنسان خُداوند کی حُضُوری سے کاٹ دِیے جانے سے مُردہ تصُّور کِیے جاتے تھے، دونوں لحاظ سے، یعنی دُنیاوی باتوں کے لحاظ سے اور رُوحانی باتوں کے لحاظ سے۔

۱۷ بلکہ دیکھو، مسِیح کی قیامت بنی نوع اِنسان، ہاں، بلکہ کُل بنی نوع اِنسان کو مُخلصی بخشتی ہے، اور اُنھیں دوبارہ خُداوند کی حُضُوری میں واپس لاتی ہے۔

۱۸ ہاں، اور یہ تَوبہ کی شرائط کو پُورا کرتی ہے، تاکہ جو کوئی تَوبہ کرے وہ کاٹا اور آگ میں نہ ڈالا جائے؛ بلکہ جو کوئی تَوبہ نہیں کرتا، کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہے؛ اور دوبارہ اُن پر رُوحانی موت آتی ہے، ہاں، دُوسری موت پَس وہ راست بازی سے وابستہ باتوں سے دوبارہ کاٹ ڈالے جاتے ہیں۔

۱۹ پَس، تُم تَوبہ کرو، تُم تَوبہ کرو، کہیں اَیسا نہ ہو کہ یہ باتیں جان کر اور اُن باتوں پر عمل نہ کرنے سے تُم خُود سزا کے مُطِیع ہو جاؤ، اور تُمھیں اِس دُوسری موت کی طرف لایا جائے۔

۲۰ مگر دیکھو، جیسا کہ مَیں نے تُم سے ایک اور نِشان کی بابت کہا ہے، اُس کی موت کا نِشان، دیکھو، اُس روز جب وہ موت سہے گا، سُورج تارِیک ہو جائے گا اور تُم پر اپنی روشنی دینے سے اِنکار کر دے گا؛ اور چاند اور سِتارے بھی؛ اور یعنی اُس کی موت کے وقت سے لے کر اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے تک، تین دِن تک اِس رُویِ زمِین پر کوئی روشنی نہ ہو گی۔

۲۱ ہاں، اور اُس وقت جب وہ جان دے گا تو کئی گھنٹوں تک بادل گرجتے اور بجلیاں کڑکتی رہیں گی، اور زمِین لرزے اور کانپے گی؛ اور اِس رُویِ زمِین کے اُوپر اور زمِین کے نیچے دونوں چٹانیں، جو کہ تُم جانتے ہو کہ ٹھوس ہیں، یعنی اِن کا بیشتر حِصّہ ایک ٹھوس مادہ ہے، ٹُوٹ پُھوٹ جائیں گی۔

۲۲ ہاں، وہ ٹُوٹ کر دو حِصّے ہو جائیں گی اور ہمیشہ تک اُن میں دراڑیں اور درزیں بن جائیں گی، اور ہاں، وہ ساری رُویِ زمِین پر، دونوں، زمِین کے اُوپر اور زمِین کے نیچے، ٹُکڑے ٹُکڑے ہو جائیں گی۔

۲۳ اور دیکھو، بڑے بڑے سَمُندری طُوفان آئیں گے، اور کئی پہاڑ وادی کی مانِند، پست کِیے جائیں گے، اور بُہت سے مقامات جو اب وادیاں کہلاتی ہیں پہاڑ بن جائیں گی، جو نہایت بُلند ہوں گے۔

۲۴ اور کئی شاہ راہیں ٹُوٹ جائیں گی، اور کئی شہر ویران ہو جائیں گے۔

۲۵ اور بُہت سی قبریں کھُل جائیں گی، اور اپنے مُردے اُگل دیں گی؛ اور بُہتیروں کو کئی مُقدّسِین دِکھائی دیں گے۔

۲۶ اور دیکھو، فرِشتہ مُجھ سے یُوں ہم کلام ہُوا؛ پَس اُس نے مُجھ سے کہا کہ کئی گھنٹوں تک بادل گرجتے اور بجلیاں کڑکتی رہیں گی۔

۲۷ اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ جب تک بادِل گرجتے اور بجلیاں کڑکتی، اور آندھیاں چلتی رہیں گی، تو یہ باتیں ہوں گی، اور کہ تین دِن تک کُل رُویِ زمِین پر تارِیکی چھائی رہے گی۔

۲۸ اور فرِشتہ نے مُجھ سے کہا، بُہتیرے ہیں جو اِن چِیزوں سے زیادہ بڑی بڑی چِیزوں کو دیکھیں گے، اِس نِیّت کے ساتھ تاکہ وہ مانیں کہ یہ نِشان اور عجائب اِس ساری رُویِ زمِین پر دِکھائی دیں گے، اِس اِرادہ سے بھی کہ بنی آدم میں بے اعتقادی کی کوئی وجہ نہ ہو—

۲۹ اور یہ اِس نِیّت کے ساتھ ہے کہ جو کوئی اِیمان لائے گا نجات پائے گا، اور جو کوئی اِیمان نہ لائے گا، اُن پر راست عدالت ہو گی؛ اور یہ بھی کہ اگر وہ مُجرم ٹھہرائے جاتے ہیں تو وہ اپنے تئیں خُود سزا لائیں گے۔

۳۰ اور اب یاد رکھو، یاد رکھو، میرے بھائیو، جو کوئی ہلاک ہوتا ہے، تو وہ آپ اپنی ہلاکت لاتا ہے؛ اور جو کوئی بدی کرتا ہے، اپنے لیے کرتا ہے؛ پَس دیکھو، تُم آزاد ہو؛ اور تُم اپنی مرضی سے عمل کرتے ہو؛ پَس دیکھو، خُدا نے تُمھیں فہم عطا کِیا ہے اور تُمھیں خُود مُختار بنایا ہے۔

۳۱ اُس نے تُمھیں یہ عطا کِیا ہے تاکہ تُم نیکی اور بدی میں پہچان کر سکو، اور اُس نے تُمھیں بخشا ہے تاکہ تُم زِندگی یا موت کا اِنتخاب کر سکو؛ اور تُم نیکی کر سکو اور جو نیکوکاری ہے اُس میں بحال ہو، یا جو نیکوکاری تُمھارے لیے بحال ہُوئی تُم وہی پاؤ، یا تُم بُرائی کر سکتے ہو، اور وہ بُرائی جو تُمھارے لِیے بحال ہُوئی وہی پاؤ۔