باب ۱۵
خُداوند نے بنی نِیفی کو تنبِیہ کی کیوں کہ اُس نے اُن سے محبّت رکھی—رُجُوع لانے والے بنی لامن اِیمان میں مضبُوط اور ثابت قدم ہیں—آخِری ایّام میں خُدا بنی لامن پر رحم کرے گا۔ قریباً ۶ ق۔م۔
۱ اور اب، میرے پیارے بھائیو، دیکھو، مَیں تُمھارے درمیان میں اِعلان کرتا ہُوں کہ سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کرو تُمھارے گھر تُمھارے لیے وِیران کر دِیے جائیں گے۔
۲ ہاں، سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کرو، اُس روز تُمھاری عورتیں جو دُودھ پلاتی ہیں اُن کے لیے دُکھ کا بڑا سبب ہو گا؛ پَس تُم بھاگنے کی کوشِش کرو گے اور کوئی جائے پناہ نہ ہو گی؛ ہاں، اور اُن پر اَفسوس جو حاملہ ہوں گی، کیوں کہ وہ بھاری ہوں گی اور بھاگ نہ سکیں گی؛ پَس، وہ پاؤں تلے روندی جائیں گی اور ہلاک ہونے کے لیے چھوڑ دی جائیں گی۔
۳ ہاں، اِن لوگوں پر اَفسوس جو نِیفی کی اُمّت کہلاتے ہیں، سِوا اِس کے کہ وہ تَوبہ کریں، جب وہ اُن تمام نِشان اور عجائب کو دیکھیں گے، جو اُنھیں دِکھائے جائیں گے؛ پَس دیکھو، وہ خُداوند کے برگُزیدہ لوگ ہیں، ہاں، نِیفی کی اُمّت سے اُس نے محبّت رکھی، اور اُنھیں تنبِیہ بھی کرتا رہا؛ ہاں، اُن کی بدیوں کے ایّام میں اُس نے اُنھیں تنبِیہ کی، چُوں کہ وہ اُن سے محبّت کرتا تھا۔
۴ مگر میرے بھائیو دیکھو، بنی لامن کی لگاتار بد اعمالی کے باعث اُس نے اُن سے نفرت کی ہے، اور یہ اُن کے باپ دادا کی سِیہ کار روایت کے سبب سے ہے۔ مگر دیکھو، اُن کے درمیان میں بنی نِیفی کی مُنادی کی بدولت نجات آئی، اور اِس اِرادہ کے سبب سے خُداوند نے اُن کے دِن دراز کِیے ہیں۔
۵ اور مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم غَور کرو کہ اُن کی اکثرِیّت اپنے فرض کی راہ پر ہے، اور خُدا کے حُضُور دانِش مندی سے چلتی ہے، اور وہ مُوسیٰ کی شرِیعت کے مُوافِق اُس کے حُکموں اور آئین اور فرمانوں پر پابندی سے چلتی ہے۔
۶ ہاں، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُن کی اکثرِیّت یہی کر رہی ہے، اور وہ اَن تھک جاں فشانی سے کوشِش کر رہی ہے تاکہ وہ اپنے باقی ماندہ بھائیوں کو عِرفانِ حق کی طرف لائے؛ پَس ہر روز بےشُمار لوگ اُن کے گروہ میں شامِل ہوتے جاتے ہیں۔
۷ اور دیکھو، تُم خُود اِس بات کے شاہد ہو، چُوں کہ تُم نے دیکھا ہے کہ اُن میں سے جِتنوں عِرفانِ حق کی پہچان پائی، اور اپنے باپ دادا کی بدکار اور مکرُوہ روایتوں سے آگاہ ہُوئے، اور پاک صحیفوں پر اِیمان لانے کی ہدایت پاتے ہیں، ہاں، پاک نبِیوں کی نبوّتوں پر، جو لِکھی ہُوئی ہیں، جو خُداوند پر اِیمان لانے اور تَوبہ کرنے میں اُن کی ہدایت فرماتی ہیں، جو اِیمان لانے اور تَوبہ کرنے سے اُن کے دِل میں تبدیلی پَیدا کرتی ہیں—
۸ پَس، جِتنے اِس طرف آئے ہیں، تُم خُود جانتے ہو کہ اِیمان میں، اور اُن باتوں میں مضبُوط اور ثابت قدم ہیں جِس میں وہ آزاد کِیے گئے ہیں۔
۹ اور تُم یہ بھی جانتے ہو کہ اُنھوں نے اپنے جنگی ہتھیار دفن کر دِیے ہیں، اور وہ اُن کو اُٹھانے سے ڈرتے ہیں کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ کسی بھی لحاظ سے گُناہ کر بیٹھیں؛ ہاں، تُم دیکھ سکتے ہو کہ وہ گُناہ کرنے سے ڈرتے ہیں—پَس دیکھو، وہ یہ برداشت کر لیں گے کہ اپنے دُشمنوں کے پاؤں تلے کُچلے اور ہلاک ہو جائیں گے، مگر اپنی تلواریں اُن کے خِلاف نہیں اُٹھائیں گے، اور یہ مسِیح پر اُن کے اِیمان کی بدولت ہے۔
۱۰ اور اب، اپنی ثابت قدمی کے باعث جب وہ اُس بات پر ایمان لائے ہیں جِس کو وہ مانتے ہیں، پس جب وہ ایک بار اپنی ثابت قدمی کے باعث مُنور ہو گئے ہیں، تو دیکھو، خُداوند، اُن کی بدیوں کے باوجُود، اُنھیں برکت دے گا اور اُن کے دِن دراز کرے گا۔
۱۱ ہاں، یعنی اگر وہ بے اعتقادی میں بھٹکیں گے تو بھی خُداوند اُن کے دِن دراز کرے گا، یہاں تک کہ وقت آئے گا جو کہ ہمارے باپ دادا، اور زینوس نبی نے بھی، اور بُہت سے دُوسرے نبیوں نے، ہمارے بھائی، لامنوں، کی دوبارہ عِرفانِ حق میں بحالی کی بابت کہا ہے—
۱۲ ہاں، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ آخِری زمانہ میں خُداوند کے وعدے ہمارے بھائیوں، بنی لامن کو دِیے گئے ہیں؛ اور اِس کے باوجُود کہ اُن پر بُہت سی مُصِیبتیں آئیں گی، نِیز اِس کے باوجُود وہ رُویِ زمِین پر اِدھر اُدھر ہنکارے، اور شِکار کِیے، اور مارے اور پراگندہ کِیے جائیں گے، اور اُن کے لیے کوئی جائے پناہ نہ ہو گی، تو خُداوند اُن پر رحیم ہو گا۔
۱۳ اور یہ نبُوّت کے مُطابق ہے، کہ وہ دوبارہ عِرفانِ حق کی طرف لائے جائیں گے، جو اُن کے مُخلصی دینے والے، اور اُن کے عظیم و قدِیر اور حقیقی چرواہے کا عِرفان ہے، اور اُس کی بھیڑوں میں شُمار کِیے جائیں گے۔
۱۴ پَس مَیں تُم سے کہتا ہُوں، تُمھاری نسبت اُن کے لیے زیادہ بہتر ہو گا، سِوا اِس کے کہ تُم تَوبہ کرو۔
۱۵ پَس دیکھو، ارفع و اعلیٰ کام جو تُمھیں دِکھائے گئے اُنھیں دِکھائے جاتے تو، ہاں، وہ جو اپنے باپ دادا کی روایات کے باعث بے اعتقادی میں بھٹکے، تُم خُود دیکھ سکتے ہو کہ وہ پھر کبھی بے اعتقادی میں نہ بھٹکتے۔
۱۶ پَس، خُداوند فرماتا ہے: مَیں اُنھیں بالکُل فنا نہ کرُوں گا، بلکہ سبب بناؤں گا کہ میری حِکمت کے موافِق وہ پھر میری طرف رُجُوع لائیں گے، خُداوند فرماتا ہے۔
۱۷ اور اب دیکھو، خُداوند فرماتا ہے، نِیفی کی اُمّت کی بابت: اگر وہ تَوبہ نہیں کریں گے، اور میری مرضی پر عمل نہیں کریں گے، تو خُداوند فرماتا ہے، مَیں اُنھیں اُن کی بے اعتقادی کے سبب سے بالکُل فنا کر دُوں گا، حالاں کہ مَیں نے اُن کے درمیان میں کئی بڑے بڑے ارفع کام کِیے ہیں؛ اور خُداوند کی حیات کی قَسم یقِیناً یہ باتیں بھی اُسی طرح اَٹل ہیں، خُداوند فرماتا ہے۔