صحائف
ہِیلیمن ۱۶


باب ۱۶

بنی نیفی جو سموئیل کا یقِین کرتے ہیں نِیفی سے بپتِسما پاتے ہیں—سموئیل، تَوبہ نہ کرنے والے نِیفیوں کے تِیروں اور پتھروں سے ہلاک نہیں کِیا جا سکتا—بعض اپنے دِل سخت کرتے اور بعض فرِشتوں کو دیکھتے ہیں—بے اعتقاد کہتے ہیں کہ مسِیح پر اور یروشلِیم میں اُس کی آمد پر اِیمان رکھنا معقُول نہیں ہے۔ قریباً ۶–۱ ق۔م۔

۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ بُہتیرے تھے جِنھوں نے سموئیل، لامنی، کی باتیں سُنیں، جو اُس نے شہر کی فصیلوں پر سے کہی تھیں۔ اور جِتنے اُس کی باتوں پر ایمان لائے وہ آگے بڑھے اور نِیفی کی تلاش میں نِکلے؛ اور جب وہ آگے بڑھے اور اُسے ڈُھونڈھ چُکے تو اُنھوں نے اُس کے سامنے اپنے گُناہوں کا اِعتراف کِیا اور اِنکار نہ کِیا، کہ وہ خُداوند کے نام میں بپتِسما پائیں گے۔

۲ مگر وہاں جِتنوں نے سموئیل کی باتوں پر یقِین نہ کِیا اُس پر خفا ہُوئے؛ اور جب وہ دِیوار پر کھڑا تھا، اُنھوں نے دِیوار پر اُسے پتھر مارے اور بُہتیروں نے اُس پر تِیر بھی چلائے؛ لیکن خُداوند کا رُوح اُس کے ساتھ، اِس قدر تھا کہ نہ وہ اپنے پتھروں سے اور نہ اپنے تِیروں سے اُس کو مار سکے۔

۳ اب جب اُنھوں نے دیکھا کہ وہ اُس کو مار نہیں سکتے، تو بُہتیرےاُس کے کلام پر اِیمان لائے، یہاں تک کہ وہ نِیفی کے پاس بپتِسما لینے کے لیے گئے۔

۴ پَس دیکھو، نِیفی بپتِسما دیتا، اور نبُوّت کرتا تھا، اور لوگوں میں پُکار پُکار کر تَوبہ کی مُنادی کرتا، نِشان اور عجائب دِکھاتا، لوگوں میں مُعجزے کرتا، تاکہ وہ جانیں کہ مسِیح درحقیقت جلد آنے والا ہے—

۵ اُنھیں وہ باتیں بتاتا جو درحقیقت جلد ہونے کو ہیں تاکہ وہ اُن کے ہونے کے وقت جانیں اور یاد کریں کہ یہ اُنھیں قبل از وقت بتا دی گئی تھیں اِس مقصد سے کہ وہ اِیمان لائیں؛ پَس جتنے سموئیل کی باتوں پر ایمان لاتے اُس کی طرف بپتِسما لینے کے لیے جاتے، کیوں کہ وہ تَوبہ کرتے اور اپنے گُناہوں کا اِقرار کرتے ہُوئے آتے۔

۶ مگر اُن کے زیادہ تر حِصّہ نے سموئیل کی باتوں کا یقِین نہ کِیا؛ پَس جب اُنھوں نے دیکھا کہ وہ اُس کو اپنے پتھروں اور تِیروں سے مار نہیں سکے، تو وہ اپنے سرداروں سے چِلّا کر یہ کہنے لگے: اِس شخص کو پکڑو اور اِسے باندھ دو کیوں کہ اِس میں اِبلِیس ہے؛ اور اِبلِیس کی جو طاقت اُس میں ہے، ہم اپنے پتھروں اور اپنے تِیروں سے اُسے مار نہیں سکتے ہیں، پَس اِسے پکڑو اور باندھو، اور اِسے یہاں سے لے جاؤ۔

۷ اور جب وہ اُس پر ہاتھ ڈالنے کو آگے بڑھے، تو دیکھو، وہ خُود دیوار سے نِیچے اُتر آیا، اور اُن کے علاقہ سے نِکل کر، ہاں، یعنی اپنے مُلک چلا گیا، اور اپنے لوگوں میں مُنادی اور نبُوّت کرنے لگا۔

۸ اور دیکھو، پھر بنی نِیفی میں مزید اُس کی بابت نہ سُنا گیا؛ اور اِن لوگوں کے یُوں مُعاملات تھے۔

۹ اور یُوں نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا چھیاسیواں برس ختم ہُوا۔

۱۰ اور یُوں قضات کے عہدِ حُکُومت کا ستاسیواں برس بھی ختم ہُوا اور لوگوں کا بیشتر حِصّہ ہنوز اپنے گُھمنڈ اور بدی میں پڑا رہا، اور بُہت کم لوگ خُدا کی حُضُوری میں بڑی اَحتیاط سے چلتے تھے۔

۱۱ اور قضات کے عہدِ حُکُومت کے اَٹھاسیویں برس میں بھی یہی حالات رہے۔

۱۲ اور لوگوں کے مُعاملات میں صرف معمُولی سا رد و بدل ہُوا، سِوا اِس کے کہ لوگ اپنی سِیہ کاری میں مزید سنگِین ہونے لگے، اور قضات کے عہدِ حُکُومت کے نواسیویں برس میں زیادہ سے زیادہ اَیسے کاموں کے مُرتکِب ہوتے، جو خُدا کے حُکموں کے برعکس ہوتے تھے۔

۱۳ بلکہ اَیسا ہُوا کہ قضات کے عہدِ حُکُومت کے نوے ویں برس میں لوگوں کو بڑے بڑے نِشانات اور عجائبات دِیے گئے تھے؛ اور نبِیوں کی باتیں پُوری ہونا شرُوع ہو گئی تھیں۔

۱۴ اور فرِشتے مردوں پر اور دانِش مندوں پر ظاہر ہُوئے، اور اُنھیں بڑی خُوشی کی بشارت سُنائی گئی، یُوں اِس برس میں نوِشتے پُورے ہونے لگے۔

۱۵ تو بھی، بنی لامن اور بنی نِیفی دونوں میں مضبُوط ترین اِیمان داروں کے علاوہ لوگ اپنے دِلوں کو سخت کرنے لگے، اور اپنی قُوّت اور اپنی عقل پر بھروسا کرنے لگے، یہ کہہ کر:

۱۶ اِتنی زیادہ باتوں میں سے کُچھ کا اندازہ دُرست لگایا ہو گا؛ مگر دیکھو، ہم جانتے ہیں کہ جِن کی بابت کہا گیا ہے، یہ سب ارفع اور نِرالے کام کبھی رُونما نہیں ہو سکتے۔

۱۷ اور آپس میں بحث اور تکرار کرنے لگے، یہ کہہ کر:

۱۸ یہ معقُول نہیں ہے کہ مسِیح جیسی کوئی ہستی آئے گی؛ اگر اَیسا ہے، اور وہ خُدا کا بیٹا ہے، آسمان اور زمِین کا باپ، جَیسے کہا گیا ہے، تو وہ یروشلِیم میں رہنے والوں کے ساتھ اپنے آپ کو ہم پر ظاہر کیوں نہ کرے گا؟

۱۹ ہاں، وہ اپنے آپ کو اِس سرزمِین پر کیوں نہ ظاہر کرے گا جِس طرح یروشلِیم کی سرزمِین میں کرتا ہے؟

۲۰ بلکہ دیکھو، ہم جانتے ہیں کہ یہ بُری روایت ہے، جو ہمارے باپ دادا نے ہمارے سُپرد کی ہے، تاکہ ہم کسی اعلیٰ اور ارفع بات پر اِیمان لائیں، جو رُونما ہونے کو ہے، لیکن ہمارے درمیان میں نہیں، بلکہ اُس سرزمِین میں جو بُہت دُور ہے، اُس سرزمِین پر جِس کو ہم نہیں جانتے؛ اِس لِیے کہ وہ ہمیں نادانی میں رکھ سکتے ہیں، چُوں کہ ہم اپنی آنکھوں سے تو دیکھ نہیں سکتے کہ وہ سچّے ہیں۔

۲۱ اور وہ، شیطان کے مکار اور پُراسرار طریقوں سے، بڑے بڑے چند خُفِیہ کام کریں گے، جِنھیں ہم سمجھ نہیں سکتے، جو ہمیں اُن کے کلام کے غُلام بنائیں گے، اور اُن کے غُلام بھی، چُوں کہ ہم کلام سِیکھنے کے لیے اُن کے مُحتاج ہیں؛ اور یُوں اگر ہم اپنے آپ کو اُن کے حوالے کر دیں تو وہ عُمر بھر ہمیں نادانی میں رکھیں گے۔

۲۲ اور لوگوں نے اپنے دِلوں میں اور بُہت سی باتوں کو فرض کر لِیا، جو احمقانہ اور باطل تھیں؛ اور وہ بُہت زیادہ پریشان ہُوئے، کیوں کہ شیطان اُنھیں بدی کرنے کے لیے مُسلسل اُکساتا رہتا تھا؛ ہاں، وہ سارے مُلک میں اَفواہیں اور جھگڑے پھیلاتا گیا، تاکہ وہ لوگوں کے دِل اُس کے خِلاف سخت کر دے، جو راست تھا اور اُس کے خِلاف بھی جو رُونما ہونے کو ہے۔

۲۳ اور نِشان اور عجائب، جو خُداوند کی اُمّت میں ظاہِر ہُوئے تھے، اور بُہت سے مُعجزے جو اُنھوں نے کیے، اُس کے باوجود شیطان نے سارے مُلک کے لوگوں کے دِلوں پر بُہت زیادہ غلبہ پا لِیا تھا۔

۲۴ اور یُوں نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا نوے واں برس ختم ہُوا۔

۲۵ اور یُوں ہِیلیمن اور اُس کے بیٹوں کی رُوداد کے مُطابق، ہِیلیمن کی کِتاب مُکمل ہُوئی۔