باب ۴
بنی نِیفی کے باغی اور بنی لامن کی فَوجیں مُتحد ہوتی ہیں اور ضریملہ کے مُلک پر قبضہ کر لیتے ہیں—بنی نِیفی کو اُن کی بدکاری کے سبب سے شِکست ہوتی ہے—کلِیسیا کا شِیرازہ بکھر جاتا ہے، اور قَوم، بنی لامن کی مانِند، کم زور ہو جاتی ہے۔ قریباً ۳۸–۳۰ ق۔م۔
۱ اور اَیسا ہُوا کہ چوّن ویں برس میں کلِیسیا میں بڑی بغاوتیں برپا ہُوئیں، اور لوگوں میں فسادات بھی بھڑک اُٹھے، یہاں تک کہ بڑی شدِید خُون ریزی ہُوئی۔
۲ اور باغی ٹولے کو قتل کِیا اور مُلک بدر کر دِیا گیا، اور وہ بنی لامن کے بادِشاہ کے پاس چلے گئے۔
۳ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے بنی نِیفی کے خِلاف جنگ کرنے کے لِیے بنی لامن کو اُبھارنے کے لِیے بُہتیرے جتن کِیے؛ اَلبتہ دیکھو، بنی لامن نہایت خَوف زدہ تھے، اِس قدر کہ اُنھوں نے اُن باغیوں کی باتوں پر کان نہ لگائے۔
۴ بلکہ اَیسا ہُوا قضات کے عہدِ حُکُومت کے چھپن ویں برس میں، بنی نِیفی کے بعض غدار بنی لامن کے پاس چلے گئے؛ اور وہ اُن دیگر باغیوں کے ساتھ بنی نِیفی کے خِلاف اُنھیں بھڑکانے میں کامیاب ہُوئے؛ اور وہ اُس پُورے برس کے دوران میں جنگ کی تیاری کرتے رہے۔
۵ اور ستاون ویں برس میں وہ بنی نِیفی کے خِلاف لڑائی کے لِیے چڑھ دوڑے، اور اُنھوں نے موت کا بازار گرم کر دِیا؛ ہاں، یہاں تک کہ قضات کے عہدِ حُکُومت کے اٹھاون ویں برس میں وہ ضریملہ کے مُلک پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہُوئے؛ ہاں، اور سب عِلاقوں پر بھی، یہاں تک کہ اُس خِطہ پر بھی جو فراوانی کے عِلاقہ کے قریب تھا۔
۶ اور بنی نِیفی اور مرونِیہا کی فَوجوں کو فراوانی کے مُلک کے اندر تک پسپا ہونے پر مجبُور کر دِیا؛
۷ اور وہاں پر اُنھوں نے مغربی سمُندر سے لے کر، بلکہ مشرق تک بنی لامن کے خِلاف قلعہ بندی کی تھی؛ وہ سرحد جہاں اُنھوں نے قلعہ بندی کی اور اپنے شِمالی مُلک کے دِفاع کے لِیے اپنی فَوجوں کا پڑاؤ ڈالا، یہ بنی نِیفی سے ایک دِن کی مسافت پر تھا۔
۸ اور یُوں بنی نِیفی کے اُن غداروں نے بنی لامن کی بے شُمار فَوج کی مدد سے، بنی نِیفی کی ساری مُملکتوں پر قبضہ کر لِیا جو جنُوبی مُلک میں تھیں۔ اور یہ سارا ماجرا قضات کے عہدِ حُکُومت کے اٹھاون ویں اور اُنسٹھ ویں برس میں انجام پایا۔
۹ اور اَیسا ہُوا کہ قضات کے عہدِ حُکُومت کے ساٹھ ویں برس میں، مرونِیہا مُلک کے بُہت سے خِطوں کو اپنی فَوجوں کے ساتھ دوبارہ لینے میں کامیاب ہُوا؛ ہاں، اُنھوں نے دوبارہ کئی شہر فتح کر لِیے جو بنی لامن کے ہاتھوں میں چلے گئے تھے۔
۱۰ اور قضات کے عہدِ حُکُومت کے اِکسٹھ ویں برس میں اَیسا ہُوا کہ وہ اپنی ملکیت کا نِصف حِصّہ دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہُوئے۔
۱۱ اب بنی نِیفی کا اَیسا بُہت زیادہ نقصان، اور اُن کے درمیان میں ہونے والی بڑی شدِید قتل و غارت، نہ برپا ہُوئی ہوتی، کاش اُن کی بدکاریاں اور اُن کی مکروہات نہ ہوتیں جو اُن کے ہاں تھیں؛ ہاں، یہ اُن میں بھی تھیں جو خُدا کی کلِیسیا سے وابستگی کا دعویٰ کرتے تھے۔
۱۲ اور یہ اُن کے دِلوں کے تکبُّر کے باعث تھا، بلکہ اُن کی بُہت زیادہ مال و دولت کے باعث، ہاں، یہ مسکِینوں پر اُن کے ظالمانہ تسلط، اپنی روٹی بُھوکوں کو نہ کِھلانے، اپنے کپڑے ننگوں کو نہ دینے، اور اپنے حلیم بھائیوں کو طمانچے مارنے، مُقدّس چیزوں پر ٹھٹھا کرنے، نبُوّت اور مُکاشفہ کی رُوح کا اِنکار کرنے، قتل و غارت، لُوٹ مار، جُھوٹ، چوری، زِنا کاری، بڑے بڑے جھگڑوں میں پڑنے، اور نِیفی کے مُلک میں غداری کرنے کے بعد بنی لامن کے پاس چلے جانے کے باعث تھا—
۱۳ اور اپنی اِس بڑی بدکاری، اور اپنی طاقت پر گھمنڈ کرنے کے سبب سے، وہ اپنی ہی نظر میں طاقت ور تھے؛ پَس وہ خُوش حال نہ ہُوئے، بلکہ وہ مُصیبت زدہ اور مارے ہُوئے اور بنی لامن کے سامنے شِکست خُوردہ ہُوئے تھے، یہاں تک کہ وہ تقریباً اپنی ساری مُملکتوں کی ملکیت کھو چُکے تھے۔
۱۴ مگر دیکھو، اُن کی سِیہ کاریوں کے سبب سے مرونِیہا نے اُس قَوم میں بُہت سی باتوں کی مُنادی کی تھی، اور نِیفی اور لِحی نے بھی، جو ہیلیمن کے بیٹے تھے، اُس اُمّت میں بُہت ساری باتوں کی مُنادی کی تھی، ہاں، اُنھوں نے اُن کی بدیوں کی بابت اُن پر بُہت ساری باتوں کی نبُوّت کی تھی، اور یہ کہ اگر وہ اپنے گُناہوں سے تَوبہ نہِیں کریں گے، تو اُن کا انجام کیا ہوگا۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے تَوبہ کی، اور جِتنی زیادہ وہ تَوبہ کرتے، اُتنے زیادہ وہ خُوش حال ہونے لگے۔
۱۶ پَس جب مرونِیہا نے دیکھا کہ اُنھوں نے تَوبہ کر لی ہے تو جُراَت کر کے وہ اُن کی راہ نُمائی کرتا ہُوا کُوچہ بہ کُوچہ اور شہر بہ شہر گیا، یہاں تک کہ اُنھوں نے اپنی جائداد کا نِصف اور اپنے سارے عِلاقوں کا نِصف دوبارہ فتح کر لِیا۔
۱۷ اور یُوں قضات کے عہدِ حُکُومت کے اِکسٹھ ویں برس کا اِختتام ہُوا۔
۱۸ اور قضات کے عہدِ حُکُومت کے باسٹھ ویں برس میں، اَیسا ہُوا کہ مرونِیہا، بنی لامن سے مزید مُملکتوں کو بازیاب نہ کرا سکا۔
۱۹ پَس اُنھوں نے اپنی باقی ماندہ مُملکتوں کو فتح کرنے کے منصُوبے ترک کر دیے، پَس بنی لامن شُمار میں اتنے زیادہ تھے کہ بنی نِیفی کے لِیے اُن پر مزید اِقتدار قائم رکھنا مُمکن نہ رہا تھا؛ پَس مرونِیہا نے اپنی ساری فَوجوں کو اُن عِلاقوں کے دِفاع کے لِیے تعُینات کِیا، جِنھیں اُس نے دوبارہ فتح کر لیا تھا۔
۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن کی کِثیر تعداد کے باعث نِیفی بڑے خَوف زدہ تھے، کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ مغلُوب کیے جائیں، اور روندے جائیں، اور قتل کیے جائیں، اور نیست و نابُود کر دیے جائیں گے۔
۲۱ ہاں، اب وہ ایلما کی نبُوّتوں اور مضایاہ کی باتوں کو یاد کرنے لگے؛ اور اُنھوں نے جانا کہ وہ بڑے سرکش لوگ رہے تھے، اور وہ خُدا کے حُکموں کو ہیچ سمجھتے رہے تھے؛
۲۲ اور یہ کہ اُنھوں نے مضایاہ کے قوانین کو بدلا اور اپنے پاؤں تلے روند دیا تھا، یعنی جِس کا خُداوند نے اُس کو حُکم دِیا تھا کہ لوگوں کو دے؛ اور اُنھوں نے دیکھا کہ اُن کے قوانین بِگڑ چُکے ہیں، اور یہ کہ وہ لوگ بدکار بن گئے ہیں، اِس قدر کہ وہ بنی لامن کی مانِند بدکار ہو گئے تھے۔
۲۳ اور اُن کی بدی کے سبب سے کلِیسیا بھٹکنے لگی تھی؛ اور وہ نبُوّت کی رُوح اور مُکاشفہ کی رُوح میں بے اعتقاد ہونے لگے؛ اور خُدا کی سزاؤں نے اُن کے چہروں پر ٹِکٹِکی باندھ رکھی تھی۔
۲۴ اور اُنھوں نے دیکھا کہ وہ اپنے بھائیوں، بنی لامن کی طرح کم زور ہو گئے ہیں، اور یہ کہ خُداوند کا رُوح مزید اُن کی حِفاظت نہ کرتا تھا؛ ہاں، بلکہ وہ اُن سے دُور ہو گیا تھا، پَس خُداوند کا رُوح ناپاک ہَیکلوں میں قیام نہیں کرتا—
۲۵ پَس خُداوند نے اپنی مُعجزانہ اور لاثانی قُدرت سے اُن کی حِفاظت کرنا چھوڑ دِیا تھا، چُوں کہ وہ بے اعتقادی اور ہول ناک بدکاری کی حالت میں گِر چُکے تھے؛ اور اُنھوں نے دیکھا کہ بنی لامن کی تعداد اُن سے کہیں زیادہ تھی، اور اگر وہ خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ جُڑے نہیں رہتے تو اُن کا ہلاک ہونا ناگُزِیر ہو جاتا ہے۔
۲۶ پَس دیکھو، اُنھوں نے دیکھا کہ بنی لامن کی طاقت اُن کی طاقت کے ہم پلہ تھی، یعنی آدمی کے برابر آدمی۔ اور یُوں وہ اِس بڑی خطا کے مُرتکب ہو گئے تھے؛ ہاں، یُوں زیادہ برس نہ گُزرے تھے کہ وہ اپنی خطا کے سبب سے کم زور ہو گئے تھے۔