باب ۶
راست باز لامنی بدکار نِیفیوں میں مُنادی کرتے ہیں—دونوں اُمتّیں زمانہِ امن و سلامتی اور فراوانی کے دوران میں خُوش حال ہوتی ہیں—لُوسی فر، گُناہ کا مُصنف، بدکاروں اور جدیانتن ڈاکووں کے دِلوں کو قتل و غارت اور بدی کے لِیے اُبھارتا ہے—ڈاکو، بنی نِیفی کی حُکُومت پر تسلُط جما لیتے ہیں۔ قریباً ۲۹–۲۳ ق۔م۔
۱ اور اَیسا ہُوا کہ جب قضات کے عہدِ حُکُومت کے باسٹھویں برس کا اِختتام ہُوا، تو یہ سب باتیں ہو چُکی تھیں اور بنی لامن کا بیشتر حِصّہ، راست باز اُمّت بن گیا تھا، یہاں تک کہ اُن کی ثابت قدمی اور اُن کے مُستحکم اِیمان کی بدولت، اُن کی راست بازی بنی نِیفی سے بھی بڑھ گئی تھی۔
۲ پَس دیکھو بُہتیرے نِیفی سخت دل، اور نافرمان ہو گئے، اور نہایت بدکار ہو چُکے تھے، یہاں تک کہ اُنھوں نے خُدا کے کلام نِیز ساری مُنادی اور نبُوّت کو جو اُن میں کی گئی، رد کر دِیا تھا۔
۳ اِس کے باوجُود کلِیسیا کے لوگ بنی لامن کے اِیمان لانے کی وجہ سے بڑے خُوش تھے، ہاں، خُدا کی کلِیسیا کے سبب سے جو اُن کے درمیان میں قائم کی گئی تھی۔ اور اُنھوں نے ایک دُوسرے کے ساتھ رفاقت رکھی، اور ایک دُوسرے میں شادمان ہُوئے اور بڑی خُوشی پائی۔
۴ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن میں سے کئی ضریملہ کے مُلک میں آئے، اور نِیفی کے لوگوں کو اپنے رُجُوع لانے کی بابت بتایا، اور اُنھیں اِیمان اور تَوبہ کی نصِیحت کی۔
۵ ہاں، اور بُہتیروں نے نہایت زیادہ قُوت اور اِختیار کے ساتھ مُنادی کی، جِس سے اُن میں سے بُہتیروں کو عجز و اِنکساری کی اتھاہ گہرائیوں تک لایا گیا، تاکہ خُدا اور بَرہ کے فروتن پیروکار بنیں۔
۶ اور اَیسا ہُوا کہ کئی لامنی شِمالی عِلاقہ میں گئے؛ اور نِیفی اور لِحی بھی، لوگوں میں مُنادی کرنے کے لِیے، شِمالی مُلک میں گئے۔ اور یُوں تریسٹھواں برس ختم ہُوا۔
۷ اور دیکھو، سارے مُلک میں اِس قدر امن و امان تھا، کہ بنی نِیفی کے لوگ، بنی نِیفی یا بنی لامن کے درمیان میں، جہاں چاہتے، مُلک کے کسی بھی حِصّہ میں جاتے تھے۔
۸ اور اَیسا ہُوا کہ لامنی بھی بنی نِیفی یا بنی لامن کے درمیان میں، جہاں چاہتے، مُلک کے کسی بھی حِصّہ میں جاتے تھے؛ وہ ایک دُوسرے کے ساتھ اپنی منشا کے مُطابق، آزادانہ طور پر میل جول رکھتے تھے، خرید و فروخت کرتے، اور نفع کماتے تھے۔
۹ اور اَیسا ہُوا کہ بنی نِیفی اور بنی لامن دونوں بے حد امِیر ہو گئے تھے؛ اور اُن کے پاس سونے، اور چاندی، اور ہر قِسم کی قیمتی دھاتوں کی بُہتات کثرت سے تھی، جنُوبی مُلک کے ساتھ ساتھ شِمالی مُلک میں بھی۔
۱۰ اب جنُوبی سرزمین لِحی کہلاتی تھی، اور شِمالی سرزمین میولک کہلاتی تھی، جو کہ صدقیاہ کے بیٹے کے نام پر تھی؛ پَس خُداوند میولک کو شِمال کے مُلک میں، اور لِحی کو جنُوب کے مُلک میں لایا تھا۔
۱۱ اور دیکھو، اِن دونوں مُلکوں میں ہر طرح کا سونا، اور چاندی، اور ہر قسم کی بیش قیمت کچ دھات موجُود تھی؛ اور ماہر دست کار بھی تھے، جو ہر قِسم کی کچ دھات کا کام کرتے تھے اور اِسے خالص بناتے تھے؛ اور یُوں وہ امِیر ہو گئے تھے۔
۱۲ اور اُنھوں نے شِمال اور جنُوب، دونوں میں کثرت سے اَناج اُگایا؛ اور شِمال اور جنُوب دونوں میں، وہ نہایت خُوش حال ہُوئے۔ اور وہ پھلے پُھولے اور مُلک میں بُہت زیادہ مضبُوط ہُوئے۔ اور اُنھوں نے بُہت سے گلّے اور ریوڑ، ہاں، بُہت سے فربہ بچھڑے پالے۔
۱۳ دیکھو اُن کی عورتیں محنت و مُشقت کرتیں اور کاتتیں، اور ہر طرح کے عُمدہ بنُے ہُوئے، کتانی کپڑے، اور اپنی برہنگی کو ڈھانپنے کے لِیے، ہر قِسم کے کپڑے بناتی تھیں۔ اور یُوں چونسٹھواں برس اَمن و سلامتی میں گُزر گیا۔
۱۴ اور پینسٹھویں برس میں بھی اُنھیں بڑی شادمانی اور اَمن و سلامتی رہی، ہاں، آیندہ ہونے والی باتوں کی بابت بُہت سی مُنادی اور کئی نبُوّتیں کی گئیں۔ اور یُوں پینسٹھواں برس گُزر گیا۔
۱۵ اور دیکھو قضات کے عہدِ حُکُومت کے چھیاسٹھویں برس میں، دیکھو، صِیضورام کو اُس وقت کسی نامعلُوم ہاتھ نے قتل کر دِیا جب وہ تختِ عدالت پر بیٹھا تھا۔ اور اَیسا ہُوا کہ اُسی برس، اُس کا بیٹا بھی، جو لوگوں کی رائے سے اُس کی جگہ مُقرّر ہُوا تھا، قتل کر دِیا گیا۔ اور یُوں چھیاسٹھواں برس ختم ہُوا۔
۱۶ اور سڑسٹھویں برس کے شُروع میں لوگ پھر نہایت بدکار ہونے لگے۔
۱۷ پَس دیکھو، خُداوند نے بڑے عرصہ سے اُنھیں دُنیاوی مال و دولت سے مالا مال کر رکھا تھا کہ نہ جنگ و جدل، نہ قتل و غارت کے لِیے غُصّہ میں اُنھیں بھڑکایا گیا تھا؛ پَس اب اُنھوں نے اپنا دِل مال و دولت پر لگانا شُروع کر دِیا؛ ہاں، اُنھیں ایک دُوسرے سے سبقت لے جانے کی خاطر زیادہ نفع بٹورنے کی لت لگ گئی تھی؛ پَس اُنھوں نے لُوٹ مار، اور ڈاکا زنی، اور خُفِیہ قتال کا تانا بانا شُروع کر دِیا، تاکہ وہ زیادہ نفع اُٹھا سکیں۔
۱۸ اور اب دیکھو، قیسقمن اور جدیانتن نے اُن قاتِلوں اور ڈاکووں کا ٹولا بنا لِیا تھا۔ اور اب اَیسا ہو چُکا تھا کہ اُن کی تعداد بے شُمار تھی، یہاں تک کے نِیفیوں میں بھی جدیانتن کا ٹولا تھا۔ مگر دیکھو، بنی لامن کے زیادہ تر بدکار ٹولے میں وہ اِنتہائی بے شُمار تھے۔ اور وہ جدیانتن کے ڈاکو اور قاتِل کہلاتے تھے۔
۱۹ اور یہ وہ تھے جِنھوں نے اعلیٰ قاضی صِیضورام، اور اُس کے بیٹے کا خُون کِیا تھا، جب وہ تختِ عدالت پر براجمان تھے؛ اور دیکھو، اُن کا سُراغ نہ مِلا۔
۲۰ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب بنی لامن کو اپنے ہاں ڈاکووں کا عِلم ہُوا تو وہ نہایت رنجِیدہ ہُوئے؛ اور رُویِ زِمین سے اُنھیں مِٹانے کے لِیے اُنھوں نے ہر وہ حربہ اِستعمال کِیا جو اُن کے بس میں تھا۔
۲۱ مگر دیکھو، شیطان نے بنی نِیفی کی اکثریت کے دِلوں کو اِس قدر اُبھارا، کہ وہ اُن ڈاکووں کے ٹولوں سے مِل گئے، اور اُن کے عہُود اور اُن کی قَسموں میں شامِل ہُوئے کہ کسی بھی قِسم کے مُشکل حالات کا اُنھیں سامنا کرنا پڑے، تو وہ ایک دُوسرے کو بچائیں گے اور حِفاظت کریں گے، تاکہ اُنھیں اُن کے قتل و غارت، اور اُن کی لُوٹ مار، اور اُن کی چوریوں کی سزا نہ مِلے۔
۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ اُن کے اپنے نِشان تھے، ہاں، اُن کے خُفیہ نِشان، اور اُن کے خُفیہ کلمے؛ اور یہ اِس لِیے تھا تاکہ وہ عہد میں داخل ہونے والے بھائی کی پہچان رکھیں، تاکہ اُن کا یہ بھائی کوئی بھی بُرائی کرے تو وہ اپنے ہی ہم پیشہ سے زخم نہ کھائیں، نہ اُن سے جو اُن کے ٹولے سے تعلُق رکھتے تھے، جِنھوں نے یہ عہد باندھا ہُوا تھا۔
۲۳ اور یُوں وہ قتل و غارت، اور لُوٹ مار، اور چوری، اور حرام کاری اور اپنے مُلک اور اپنے مُلک کے قوانین کے خِلاف اور اپنے خُدا کی شرِیعت کے خِلاف ہر طرح کی بدکاری کرتے تھے۔
۲۴ اور اُن میں سے جو کوئی بھی اُن کے ٹولے سے تعلُق رکھتا اگر اُن کی بدی، اور اُن کی مکروہات، دُنیا پر ظاہر کر دیتا، اُس پر اُن کے مُلک کے آئین کے مُطابق نہیں، بلکہ اُن کی بدکاری کے قانُون کے مُطابق مقدمہ چلایا جاتا، جو جدیانتن اور قیسقمن نے بنایا تھا۔
۲۵ اب دیکھو، یہ وہ خُفیہ قَسمیں اور عہُود ہیں جِن کا ایلما نے اپنے بیٹے کو حُکم دِیا تھا کہ اِنھیں دُنیا میں نہ پھیلایا جائے، کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ لوگوں میں تباہی برپا کرنے کا سبب بنیں۔
۲۶ اب دیکھو وہ خُفیہ قَسمیں اور عہُود جدیانتن کو اُن نوِشتوں سے نہیں مِلے تھے جو ہیلیمن کے سپرد کِیے گئے تھے، بلکہ دیکھو، اُسی نے اُنھیں جدیانتن کے دِل میں ڈالا جِس نے ہمارے پہلے والدین کو ممنُوعہ پھل کھانے کے لِیے بہکایا—
۲۷ ہاں اُسی نے قائن کے ساتھ سازباز کی تھی، کہ اگر وہ اپنے بھائی ہابل کو قتل کر دے تو دُنیا کو اِس کا عِلم نہیں ہو گا۔ اور اُس نے اُس وقت سے ہمیشہ قائن اور اُس کے پیروکاروں کے ساتھ سازباز کی تھی۔
۲۸ اور یہ وہ ہی ہے جِس نے لوگوں کے دِلوں میں ڈالا کہ اِتنا اُونچا بُرج بنائیں کہ وہ آسمان پر پُہنچ جائیں گے۔ اور یہ وہ ہی تھا جِس نے اُن لوگوں کو گُم راہ کِیا جو اُس بُرج سے اِس مُلک میں آئے، جِنھوں نے رُویِ زمِین پر تارِیکی کے کرتُوت اور مکروہات کو پھیلایا، یہاں تک کہ وہ لوگوں کو مُکمل تباہی اور دائمی جہنم میں گھسِیٹ لے گیا۔
۲۹ ہاں، یہ وہ ہی ہے جِس نے جدیانتن کے دِل میں تارِیکی کے کرتُوت ڈالے، اور خُفیہ قتل و غارت جاری رکھی، اور جِس نے نسلِ اِنسانی کی اِبتدا سے لے کر اِس موجُودہ وقت تک اِنھیں آگے بڑھایا ہے۔
۳۰ اور دیکھو، یہ وہ ہی ہے جو ساری بدی کا بانی ہے۔ اور دیکھو، وہ اپنے تارِیکی کے کرتُوت اور خُفیہ قتل و غارت جاری رکھتا ہے، اور جَیسے جَیسے وہ بنی آدم کے دِلوں پر غلبہ پاتا ہے، وہ اپنی سازشوں، اور اپنی قَسموں، اور اپنے حلفوں، اور اپنی بدیوں کے ہیبت ناک منصُوبہ کو، نسل در نسل مُنتقِل کرتا ہے۔
۳۱ اور اب دیکھو، اُس نے بنی نِیفی کے دِلوں پر شدِید غلبہ پا لِیا تھا، ہاں، اِس قدر کہ وہ نہایت بدکار ہو گئے تھے؛ ہاں، اُن کی اکثریت نے راست بازی کی راہ ترک کر دی تھی، اور خُدا کے حُکموں کو اپنے پاؤں تلے روندتے تھے، اور اپنی ہی راہوں پر چل نِکلے، اور اپنے واسطے اپنے سونے اور اپنی چاندی کے بُت تراش لِیے۔
۳۲ اور اَیسا ہُوا کہ یہ سب بدیاں اُن میں اِن چند برسوں کی مُدت میں نہ بڑھیں تھیں، کہ جِتنی زیادہ نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے سڑسٹھویں برس میں بڑھ گئی تھیں۔
۳۳ اور اڑسٹھویں برس میں بھی وہ اپنی سِیہ کاریوں میں بڑھ گئے تھے، جو کہ راست لوگوں کے واسطے بڑے غم اور نوحہ کا سبب بنا۔
۳۴ اور یُوں ہم دیکھتے ہیں کہ بنی نِیفی بے اعتقادی میں بھٹکنے لگے، اور بدکاری اور مکروہات میں بڑھنے لگے، جب کہ بنی لامن اپنے خُدا کے عِرفان میں نہایت بڑھنے لگے؛ ہاں، وہ اُس کے آئین اور حُکموں کو ماننے لگے، اور اُس کے حُضُور سچّائی اور راستی میں چلنے لگے۔
۳۵ اور یُوں ہم دیکھتے ہیں کہ خُداوند کا رُوح اُن کی بدکاریوں اور اُن کے دِلوں کی سنگِینی کے باعث بنی نِیفی سے پِیچھے ہٹنے لگا۔
۳۶ اور یُوں ہم دیکھتے ہیں کہ خُداوند نے بنی لامن پر اپنا رُوح اُنڈیلنا شُروع کر دِیا، چُوں کہ اُس کے کلام پر اِیمان لانے کے لِیے تیار اور لائق تھے۔
۳۷ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن نے جدیانتن کے ڈاکووں کے ٹولے کو ڈُھونڈ نِکالا؛ اور اُن میں سے زیادہ بدکار ٹولے میں خُدا کے کلام کی مُنادی کی تھی، یہاں تک کہ یہ ٹولا بنی لامن کے درمیان میں سے بالکل مِٹا دِیا گیا تھا۔
۳۸ اور اَیسا ہُوا کہ اِس کے برعکس، بنی نِیفی نے اُن میں سے سب سے زیادہ بدکار ٹولے کو بڑھاوا دِیا اور مضبُوط بنایا، جب تک کہ وہ بنی نِیفی کے سارے مُلک میں نہ پھیل گئے، اور راست بازوں کی اکثریت کو اُس وقت تک ورغلایا، جب تک اُنھوں نے اُن کے کاموں اور لُوٹ مار کا یقِین نہ کر لِیا، اور خُفیہ قتل اور سازشوں میں شامِل نہ ہوگئے۔
۳۹ اور یُوں اُنھوں نے حُکُومت کا پُورا نظم و نسق سنبھالا، یہاں تک کہ اُنھوں نے مُحتاجوں اور مِسکینوں، اور خُدا کے ماننے والے فروتنوں کو اپنے پَیروں تلے روندا، اور مارا پِیٹا، اور کُچلا، اور اُن سے مُنہ پھیرا۔
۴۰ اور یُوں ہم دیکھتے ہیں کہ وہ بھیانک حالت میں تھے، اور اَبَدی تباہی و بربادی کے لِیے پک گئے تھے۔
۴۱ اور اَیسا ہُوا کہ یُوں بنی نِیفی پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا اڑسٹھواں برس ختم ہُوا۔