آج کے دِن
ہمارے موجودہ نبی زمین پر مورمن کی کتاب کے سیلاب کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ہمیں اُن کی راہ نمائی کی پیروی کرنی چاہیے۔
میرے پیارے بھائیو اور بہنوں، مورمن کی کتاب میں فقرہ، ”آج کے دِن“ ۱نصیحت، وعدوں، اور تعلیمات کی طرف توجہ دِلانے کے لیے بکثرت سے استعمال کیا گیا ہے۔ بنیامین بادشاہ نے اپنے آخری واعظ میں ، لوگوں کو تاکید کی، ”ہے، میری باتیں سُن سکتے ہو جو مَیں تُم سے آج کے دِن کہنے کو ہُوں؛ … اپنے کان کھولو تاکہ تُم سُنو، اور اپنے دِل تاکہ تُم سمجھ سکو، اور اپنی عقل کو بھی تاکہ خُدا کے بھید تُمھارے دیکھنے کے واسطے آشکارہ کیے جائیں۔“۲ مجلسِ عامہ بھی وہ ہی ماحول ہے۔ ہم ”آج کے دِن“ نصیحت سُننے آتے ہی تاکہ ہم خُداوند اور اُس کی انجیل سے ”ہر وقت مخلص“ رہیں۔۳ ”آج کے دِن“ میرے ذہن پر مورمن کی کتاب سے ہماری وابستگی کی تجدید کرنا سوار ہے، جسے جوزف سمتھ نے ”زمین پر کسی بھی کتاب میں سب سے زیادہ درست“ قرار دیا ہے۔۴
میں اپنے ہاتھ میں مورمن کی کتاب کی ایک جلد لیے ہوئے ہوں۔ یہ میرا ۱۹۷۰کا خاص ایڈیشن ہے، اور یہ میرے لیے قیمتی ہے۔ بظاہراً یہ پھٹی پُرانی ہے ، مگر اِس جتنی کوئی اور کتاب میرے زندگی اور میری گواہی کے لیے اہم نہیں ہے۔ اِس کا مطالعہ کرنے سے، میں نے رُوح کے وسیلےسے گواہی پائی کہ یِسُوع مسِیح خُدا کا بیٹا ہے۵ کہ وہ میرا نجات دہندہ ہے،۶ کہ یہ صحائف خُدا کا کلام ہیں، ۷ اور کہ انجیل بحال کی گئی ہے۔۸ یہ سچائیاں میری ذات کا اہم ترین حصہ ہیں۔ جیسے نیفی نبی نے فرمایا، ” میری جان خُداوند کی باتوں سے شادمان ہوتی ہے؛۔“۹
یہ ہے پس منظر کی کہانی۔ بطور نوجوان مُبلغ، میں نےبزرگ میرین ڈی ہینکس کی نصیحت پر عمل کیاجنہوں نے ایسٹرن سٹیٹس مشن میں ہم سے ملاقات کی وہ برطانوی مشن کے سابقہ صدر تھے، اور اُن کے دو مُبلغ آج سٹینڈ پر موجود ہیں: میرے عزیز بھائی بزرگ جیفیری آر ہالینڈ اور بزرگ کوئنٹن ایل کُک۔۱۰ برطانیہ میں اپنے مُبلغین کی مانند، اُنہوں نے ہمیں مورمن کی کتاب کی ایک غیر نشان زدہ جلد کو کم از کم دو مرتبہ پڑھنے کو کہا۔ میں نے ذمہ داری قبول کی۔ پہلےمطالعہ میں مَیں نے ہر اُس بات پر نشان یا لکیر لگائی جو یِسُوع مِسِیح کی طرف اشاردہ کرتی یا گواہی دیتی تھی۔ میں نے سُرخ پنسل استعمال کی، اور بہت سے پیرائوں کو انڈر لائن کیا۔ دوسری مرتبہ، بزرگ ہینکس نے انجیل کے اصولُوں اور عقائد کو ہائی لائٹ کرنے کو کہا، اور اِس بار میں نے صحائف پر نشان لگانے کے لیے نیلارنگ استعمال کیا۔ میں نے دو مرتبہ مورمن کی کتاب پڑھی، جیسے تجویز کیا گیا تھا، اور پھر مزید دو مرتبہ، پیلا اور کالا استعمال کرتے ہوئے اُن پیرائوں پر نشان لگانے کے لیے جو میرے لیے نمایاں تھے۱۱ جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں، میں نے بہت سی علامات بنائی ہیں۔
میرے مطالعہ میں صحائف کو نشان زدہ کرنے کے علاوہ بھی بہت کچھ تھا۔ شروع سے آخر تک، مورمن کی کتاب کے ہر ایک مطالعہ کے ساتھ، میں خُداوند کے لیے گہری محبت سے بھر گیا۔ میں نے اُس کی تعلیمات کی سچائی اور اُن کا ”آج کے دِن“ کیسے اطلاق ہوتا ہے اِس کی گہری مضبوط گواہی محسوس کی۔ مورمن کی کتاب اپنے عنوان پر پورا اُترتی ہے،: ”یِسُوع مِسیح کی بابت ایک اور عہد نامہ“۱۲ اُس مطالعہ اور پائی گئی اُس روحانی گواہی کے ساتھ، میں مورمن کی کتاب کا مُبلغ اور یِسُوع مسِیح کا شاگرد بن گیا۔۱۳
”آج کے دِن،“ مورمن کی کتاب کا سب سے بڑا مُبلغ صدر رسل ایم نیلسن ہے۔ جب وہ نئے نئے بُلائے گئے رسُول تھے، اُنہوں نے ایکرا، گھانا میں لیکچر دیا۱۴ حاضری میں معززین تھے، جن میں ایک افریقی قبائلی بادشاہ بھی شامل تھا، جس سے اُنہوں نے ایک مترجم کے ذریعے بات کی۔ بادشاہ بائبل کا سنجیدہ طالب علم تھا اور خُداوند سے محبت کرتا تھا۔ صدر نیلسن کے ریمارکس کے بعد، وہ بادشاہ اُن کے پاس آیا، جس نے شُدھ انگریزی میں پوچھا، ”اصل میں آپ ہو کون؟“ صدر نیلسن نے وضاحت کی کہ وہ یِسُوع مسِیح کے ایک رسُول ہیں ۱۵ بادشاہ کا اگلا سوال تھا ”آپ مجھے یِسُوع مسِیح کے بارے کیا سیکھا سکتے ہو؟“۱۶
صدر نیلس نے مورمن کی کتاب اُٹھائی اور اِسے ۳ نیفی ۱۱سے کھولا۔ صدر نیلسن اور بادشاہ نے اکٹھے نیفیوں سے مُنجی کے واعظ کو پڑھا:”دیکھو، مَیں یِسُوع مسِیح ہُوں، جس کی بابت نبیوں نے گواہی دی تھی کہ دُنیا میں آئے گا۔ …“ میں جہان کا نور اور زندگی ہوں۔“۱۷
صدر نیلسن نے بادشاہ کو مورمن کی کتاب کی جلدپیش کی، اور بادشاہ نے جواب دیا، ”آپ مجھے ہیرے اور لال دے سکتے تھے، مگر میرے لیے خُداوند یِسُوع مسِیح کے بارے میں اِس اضافی علم سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے۔“۱۸
ہمارے محبوب نبی کیسے مورمن کی کتاب کا اشتراک کرتے ہیں یہ اُس کی تنہا مثلا نہیں ہے۔ اُنہوں نے ہمیشہ یِسُوع مسِیح کی اپنی گواہی دیتے ہوئے سیکڑوں لوگوں کو مورمن کی کتاب کی جلدیں دیں ہیں۔ جب صدر نیلسن مہمانوں، صدور، بادشاہوں، سربراہانِ مملکت، اور کاروباری اور تنظیموں کے راہ نماؤں اور متنوع عقائد کے حامل افراد سے ملاقات کرتے ہیں، چاہے وہ کلیِسیاکے ہیڈ کوارٹر میں ہوں یا اُن کے اپنے مقامات پر، وہ اِس منکشف شدہ صحیفہ کی کتاب کو بڑے عقیدت کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔ وہ اُنہیں اپنی مُلاقات کی یاد گار کے طور پر ربنوں میں لپیٹی ہوئی بہت سی اشیاء دے سکتے ہیں جو ایک میز یا ڈیسک یا الماریوں میں پڑی رہیں گی۔ اِس کی بجائے، وہ چیز دیتے ہیں جو اُن کے لیے سب سے قیمتی ہے، لال و جواہر سے کہیں پرے، جیسے اُس قبائلی بادشاہ نے بیان کیا۔
”مورمن کی کتاب کی سچائیوں میں،“ صدر نیلس نے فرمایاہے، ”شفا دینے ، تسلی دینے ، بحال کرنے ، مدد کرنے مضبوطی دینے اور ہماری جانوں کو ااطمینان اور شادمانی دینے کی قوت ہے۔“۱۹ میں نے مورمن کی کتاب کی اِن جلدوں کو ان لوگوں کے ہاتھوں میں تھامے ہوئے دیکھا ہے جنہوں نے انہیں ہمارے خدا کے نبی سے حاصل کیا ہے۔ اِس سے عظیم تر تحفہ کچھ نہیں ہو سکتا۔
حال ہی وہ اپنے دفتر میں گیمبیا کی خاتونِ اول سے ملے اور اُسے فروتنی سے مورمن کی کتاب تھمائی۔ اُنہوں نے اِسی پر اکتفا نہیں کیا۔ اُنہوں نے—ہر جگہ پر، یِسُوع مسِیح ، اُس کے کفارہ، اور خُدا کے بچوں کے لیے اُس کی محبت کو سیکھانے اور گواہی دینے کے لیے اُس کے ساتھ پڑھنے کے لیے اِس کے صفحات کھولے۔
ہمارا محبوب نبی زمین پر مورمن کی کتاب کا سیلاب لانے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے ۲۰ مگر وہ اکیلے درِ سیلاب نہیں کھول سکتے۔ ہمیں اُن کی راہ نمائی کی پیروی کرنی چاہیے۔
اُن کی مثال سے متاثر ہو کر، میں حلیمی اور زیادہ تندہی سے مورمن کی کتاب کا اشتراک کر رہا ہوں۔
حال ہی میں میں موزمبیق میں اسائنمنٹ پر تھا۔ اس خوبصورت ملک کے شہری غربت، خراب صحت، بے روزگاری، طوفان اور سیاسی بدامنی سے نبرد آزما ہیں۔ مجھے ملک کے صدر فلپ نیوسی سے ملاقات کا اعزاز حاصل ہوا۔ اُس کی درخواست پر، میں نے اُس کے اور اُس کی قوم کے لیے دُعا کی، میں نے اُسے بتایا ہم اُس کے مُلک میں یِسُوع مسِیح ۲۱کی ہَیکَل تعمیر کر رہے ہیں۔ ہماری مُلاقات کے آخر پر، میں نے اُس کو پُرتگالی، اُس کی مقامی زبان میں مورمن کی کتاب پیش کی۔ جیسے اُس نے تشکر کے ساتھ کتاب قبول کی، میں نے اُس کے لوگوں کے لیے ، اِس کے صفحات پر خُداوند کے الفاظ میں پائے جانے والی اُمید اور وعدہ کی گواہی دی۔۲۲
ایک اور موقع پر، میری بیوی، میلانیا، اور میں نے لیسوتھو کے بادشاہ لیٹسی سوم اور اُسکی بیوی سے ان کے گھر پر ملاقات کی۔۲۳ ہمارے لیے، ہماری مُلاقات کی نمایاں بات اُنہیں مورمن کی کتاب پیش کرنا اور پھر اپنی گواہی دینا تھا۔ جب میں اِس اور دیگر تجربات پر نظر دوڑایا ہوں، ایامِ آخر کے صحائف کی ایک آیت میرے ذہن میں آتی ہے: ،”کہ سادہ لوح اور ناتواں دُنیا کی اِنتہاؤں تک، اور بادشاہوں اور حکمرانوں کے سامنے میری اِنجِیل کی مَعمُوری کی مُنادی کریں گے۔“۲۴
میں نے جنیوا ،اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سفیر اِندرہ پانڈے مانی ۲۵اور ایسٹرن آرتھوڈوکس کلیِسیا کے تقدس مآب بارتھولومیو۲۶ اور بہت سے دوسرے لوگوں کے ساتھ مورمن کی کتاب کا اشتراک کیا ہے۔ میں نے اپنے ساتھ خُدواند کے رُوح کو محسوس کیا ہے جب میں نے ذاتی طور پر ”ہمارے مذہب کا کلیدی پتھر“۲۷اُنہیں دیا ہےاور، ہمارے ”ایمان کے کونے کے سرے کا پتھر“ یِسُوع مسِیح ۲۸ کی اپنی گواہی دی ہے۔
ابھی، بھائیو اور بہنو مُقدس تعلیمات اور وعدوں کی اِس کتاب کو کسی کو دینے کے لیے آپ کو موزمبیق یا بھارت جانے یا بادشاہوں اور حکمرانوں سے ملنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں آپ کو، آج کے دِن،دعوت دیتا ہوں اپنے دُوستوں اور خاندان ، اپنے کام پر اپنے رفقا، اپنے فٹ بال کے کوچ، یا اپنی مارکیٹ میں پیداوری شخص کو مورمن کی کتاب دیں۔ اُنہیں اِس کتاب میں پائے جانے والے کلامِ خُداوند کی ضرورت ہے۔ اُنہیں روز مرہ کی زندگی اور آنے والی ابدی زندگی سے متعلق سوالوں کے جوابوں کی ضرورت ہے۔ اُنہیں اُن کے سامنے بنائی گئی راہِ عہد اور اُن کے لیے خُداوند کی لازوال محبت کو جاننے کی ضرورت ہے۔ یہ سب کچھ مورمن کی کتاب میں ہے۔
جب آپ اُنہیں مورمن کی کتاب تھماتےہیں آپ اُن کے اذہان اور قلوب کو کلامِ خُد اکے لیے کھولتے ہیں۔ آپ کواپنے ساتھ کتاب کی پرنٹ شدہ جلدیں لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ با آسانی اِس کا اپنے موبائل سے گاسپل لائبریری ایپکے حصہِ صحائف میں سے اشتراک کر سکتے ہیں۔ ۲۹
اُن سب کے بارے میں سوچیں جو اپنی زندگیوں میں اِنجیل سے برکت پا سکتے ہیں، اور پھر اُنہیں اپنے فون سے مورمن کی کتاب کی ایک نقل بھیجیں۔ اپنی گواہی کو شامِل کرنا یاد رکھیں اور کیسے اِس کتاب نے آپ کی زندگی کو بابرکت کیا ہے۔
میرے پیارے دوستو، خُداوند کے ایک رسُول کی حیثیت سے، میں پھر سے اپنے محبوب نبی، صدر نیلسن کی، زمین پر مورمن کی کتاب کا سیلاب لانےکی پیروی کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ ضرورت بہت زیادہ ہے؛ ہمیں ابھی عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ”آپ زمین پر اجتماعِ اسرائیل کے عظیم ترین کام میں،“ شامل ہوں گے۳۰ جب آپ اُن تک پہنچنے کے لیے تحریک پاتے ہیں جو ”سچّائی سے اِس لیے دُور رکھے گئے ہیں کیوں کہ وہ جانتے نہیں کہ اُسے کہاں ڈُھونڈا جائے“۳۱ اُنہیں آپ کی گواہی اور شہادت کی ضرورت ہے اِس کتاب نے کیسے آپ کی زندگی بدلی اورخُدا، اُس کے اطمینان۳۲ ، اور اُس کی ”خُوشی کی بشارت“ کے قریب تر لائی ہے۔۳۳
میں گواہی دیتا ہوں کہ مورمن کی کتاب الہٰی منصوبہ کے ذریعے قدیم امریکہ میں خدا کے کلام کا اعلان کرنے، جانوں کو خُداوند یِسُوع مسِیح اور اُس کی بحال شدہ انجیل کو ”آج کے دِن“ تک پہنچانے کے لیے تیار کی گئی تھی۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔