خدمت گزاری کے اصول، ستمبر ۲۰۱۹
رُوح خدمت گزاری کرنے میں آپ کی مدد کیسے کر سکتا ہے (اور کرے گا)
آدمیوں اور عورتوں دونوں کو دی جانے والی خدمت گزاری کی کہانتی ذمہ داری میں مکاشفہ پانے کا حق بھی شامل ہے۔
Liahona, September 2019
بعض اوقات نجات دہندہ کی مانند خدمت گزاری، خدمت اور محبت کرنا مشکل لگتا ہے—خاص طور پر جب اس کا مطلب اُن لوگوں تک رسائی کرنا ہو جن کو ہم بہت اچھی طرح سے نہیں جانتے۔ ہم سوچتے ہیں کہ خود کو تفویض کردہ لوگوں کی؛ خمت گزاری کے لاکھوں طریقوں میں سے بہترین خدمت کیسے کریں۔
ہمیں ذیادہ سوچنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ رُوحُ القُدس سنجیدہ کوشش میں ہماری رہنمائی کر سکتا ہے۔
ینگ ومن کی عمومی صدر بہن بانی ایچ۔ کورڈن کہتی ہیں کہ ” آپ کی پاک خدمت گزاری کی تفویض آپ کو اِلہام پانے کا اِلہٰی حق بخشتی ہے۔“ ”آپ اعتماد کے ساتھ اُس اِلہام کے مُتلاشی ہو سکتے ہیں“۔۱
جب ہم اُس طرح سے خدمت کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں جیسے نجات دہندہ نے کئ تو ہم اُسی رُوح کی رہنمائی پا سکتے ہیں جس نے اُس کی رہنمائی کی تھی۔ یہ خاص طور پر خدمت گزاری جیسی ذمہ داریوں میں خدمت کرنے پر سچ ثابت ہے، جسے اسقف کی کہانتی کنجیوں کے اختیار کے تحت سونپا جاتا ہے۔ رُوح کے ساتھ خدمت گزاری کرنے کے لیے ذیل چھ تجاویز ہیں۔
خدمت گزاری کرتے ہوئے روح میرے ساتھ کیسے رہ سکتا ہے۔
-
رہنمائی کی التجا کریں۔ آسمانی باپ چاہتا ہے کہ ہم دعا کے ذریعے اُس سے ابلاغ کریں۔ دعا نہ صرف ہمیں اُس کا قُرب بخشتی ہے بلکہ یہ اُن برکات کو بھی محفوظ کر لیتی ہے ”جو خُدا ہمیں دینا چاہتا ہے مگر وہ ہمارے مانگنے پر مشروط ہیں۔“۲ بہن کورڈون کہتی ہیں ” جب ہم دعا گو ہو کر اُن کے دلوں کو سمجھنے کے خواہاں ہوں گے، تو میں گواہی دیتی ہوں کہ آسمانی باپ ہمیں ہدایت دے گا اور اس کا رُوح ہمارے ساتھ چلے گا۔“۳
-
ترغیب کا انتظار مت کریں۔ فعال رہیں۔ فعال انداز میں مصروفِ عمل رہیں (تعلیم اور عہود ۵۸: ۲۷)، اور آپ جان لیں گے کہ آپ کی کوشش میں رہنمائی ہو گی اور اُسے وسعت ملے گی۔ صدارتِ اَول میں مشیر اَول صدر ڈیلن ایچ اوکس فرماتے ہیں کہ ”اپنی خدمت اور کام میں آگے بڑھتے رہنا مکاشفے کا اہل ہونے کا ایک اہم طریقہ ہے۔“ ”اپنے صحائف کے مطالعے میں میں نے سیکھا ہے کہ اطفالِ ذوالجلال کو مکاشفہ تب ملتا ہے جب وہ مُحرک ہوتے ہیں،تب نہیں جب وہ اپنے مسکنوں میں براجمان، خُداوند کے منتظر ہوں کہ وہ بتائے کہ پہلا قدم کیا اٹھایا جائے۔“۴
میں خدمت گزاری کرنے کی ترغیبات کو کیسے پہچان سکتا ہوں؟
-
مورمن کی نصیحت پر عمل کریں۔ ہمیں ہریشانی میں یہ سوچتے ہوئے ساکت رہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ کوئی خیال روحانی ترغیب تھا یا نہیں۔ خاص طور پر تب جب ہمارے پاس جاننے کے لیے مورمن کی دی آسانی کجنی ہے۔: اگر تمہاری کوئی سوچ آپ کو بھلائی کرنے، یقین لانے، یا میسح پر یقین لانے میں دوسروں کی مدد کرنے کی ترغیب دیتی ہے تو آپ جان لیں کہ یہ خُدا کی طرف سے ہے۔(دیکھیں مرونی ۷: ۱۶)۔
-
فکر مند نہ ہوں۔ بارہ رسولوں کی جماعت کے ایلڈر جیفری آر۔ ہالینڈ کہتے ہیں ”حوض میں کود جائیں اور تیریں‘ ”ضرورت مندوں کی طرف بڑھیں۔ اِس سوچ میں پڑ کر رُک مت جائیں کہ تیراکی کے کون سے طریقے کو اپناؤں، پیٹ کے بل تیروں یا کمر کے بل تَیروں۔ اگر ہم سکھائے ہُوئے بُنیادی اُصولوں پر عمل کرتے ہیں، کہانتی کنجیوں کے متوازی رہتے ہیں، اور رُوحُ القُدس سے راہ نمائی مانگتے ہیں، تو ہم ناکام نہیں ہو سکتے۔“۴
ترغیب کی پیروی کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہے؟
-
فوری عمل۔ بہن سوزن بیڈنار (بارہ رسولوں کی جماعت کے ایلڈر ڈیوڈ اے۔ بیڈنار کی بیوی) ترغیبات کی پیروی کرنے کی بہت اچھی مثال ہیں۔ ایلڈر بیڈنار بتاتے ہیں: یہ دعا مانگنے کے بعد کہ ”انہیں ضرورت مندوں کو پہچان لینے کے لیے روحانی آنکھیں ملیَں“ وہ اپنے گرد جماعت میں نظر دوڑاتی ہیں اور اکثر ”روحانی اشارہ پاتی ہے کہ کسی مخصوص فرد کے پاس جائیں یا فون پر اُس سے بات کریں“ ”اور جب بہن بیڈنار ایسی ترغیب پاتی ہیں تو وہ فورا اُس پر ردِ عمل اور فرمانبرداری کرتی ہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جیسے ہی اختتامی دعا کے بعد ’آمین‘ کہا جاتا ہے وہ کسی نوجوان سے بات کرتیں، کسی بہن کو گلے لگاتی، یا گھر پہنچتے ہیں فوراؑ فون اٹھا کر کسی کو کال کرتی ہیں۔“۶
-
ہمت سے۔ رد کیے جانے کا خوف اور جھجھک، ناکافی ہونے کا احساس اور کسی کے لیے باعثِ زحمت ہونے کا احساس خدمت گزاری کی ترغیب پر عمل کرنے کی راہ میں حائل ہو سکتا ہے۔ بارہ رسولوں کی جماعت کے ایلڈر گیریٹ ڈبیلو گانگ فرماتے ہیں ”متعدد وقتو اور طریقوں سے ہم سب خود کو ناکافی، عدم اعتماد، اور شائد نا اہل سمجھتے ہیں۔“ ”تب بھی خُدا سے محبت رکھنے اور اپنے پڑوسی کی خدمت گزاری کرنے کی ایمان بھری کوشش میں ہم خُدا کی محبت محسوس کر سکتے، اور اُن کے لیے اور اپنی زندگی کے لیے نئے اور مقدس تر طریقوں سے ضرورت کا الہام پا سکتے ہیں۔“۷
ایک بھائی نے بتایا کہ وہ کس طرح ایک ایسی عورت کے شوہر تک رسائی میں ہچکچایا تھا۔ آخر کار، اُس نے شوہر کو دوپہر کے کھانے کی دعوت دی۔ اور جب میں نے کہا کہ، ’آپ کی بیوی نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ آپ کے لیے بھی بے حد پریشان کُن تجربہ ہو گا۔ کیا آپ اِس کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں؟‘ تو وہ بہت رویا۔“ اُنہوں نے بتایا۔ ہم نے گداز اور بلاتکلف گفتگو کی اور چند لمحوں کے اندر ہمارے درمیان میں قربت اور اعتماد کا رشتہ فروغ پایا۔“۸
© 2019 by Intellectual Reserve, Inc. All rights reserved۔ امریکہ میں طباعت شدہ۔ اجازت برائے انگریزی: ۶/ ۱۸۔ اجازت برائے ترجمہ:۶/ ۱۸۔ ترجمہ برائے Ministering Principles, September 2019. Urdu. 15770 434