ہَیکل کے عہُود کی بدولت سب اچھا ہوگا
اِن عہُود کی تعظیم سے بڑھ کر کوئی اور شَے اہم نہیں ہے جو آپ نے ہَیکل میں باندھے ہیں یا باندھیں گے۔
میرے پیارے بھائیو اور بہنو، مجلِسِ عامہ کی یہ عِبادت میرے لیے بڑا مُقدّس وقت رہا ہے۔ مَیں اِس فرض کے لیے شُکرگُزار ہُوں کہ مَیں دُنیا بھر کے لاکھوں مُقدّسِینِ آخِری ایّام اور اپنے دوستوں سے کلام کرُوں گا۔ مُجھے آپ سے پیار ہے اور مَیں جانتا ہُوں کہ خُداوند آپ سے محبّت کرتا ہے۔
50 برس پہلے، مجُھے ریکس برگ، آئیڈاہو کے رِکسؔ کالج میں، صدر کی حیثیت سے خِدمت کرنے کا اعزاز حاصل ہُوا تھا۔ 5 جُون، 1976 کی صبح، میری اَہلیہ، کیتھی، اور میں اپنے عزِیز دوست کی مُہربندی میں شرکت کے لیے ریکس برگ سے آئیڈاہو فالز آئیڈاہو ہَیکل گئے۔ بلاشُبہ، اُس وقت ہمارے گھر میں چار چھوٹے لڑکوں کے ساتھ، ہمارا ہَیکل کا سفر صِرف کسی حوصلہ مند بےبی سِٹر کی مدد سے ہی مُمکن ہو سکتا تھا! ہم نے اپنے پیارے بچّوں کو اُس کے حوالے کِیا اور 30 منٹ کی مُختِصر مُسافت کے لِیے نِکل پڑے۔
اُس دِن ہَیکل میں ہمارا تجربہ بڑا رُوح پرور تھا، جیسا کہ ہمیشہ ہوتا تھا۔ بہرحال، ہَیکل میں مُہر بندی ختم ہونے کے بعد—اور جب ہم گھر واپس جانے کی تیاری کر رہے تھے—ہم نے دیکھا کہ ہَیکل کے بُہت سے خادمِین اور سرپرست پریشانی کے عالم میں ہَیکل کی لابی میں باتیں کر رہے ہیں۔ چند لمحوں میں، ہَیکل کے خادموں میں سے ایک نے ہمیں اِطلاع دی کہ مشرقی آئیڈاہو میں نیا تعمیر شُدہ ٹی ٹون ڈیم گِر گیا ہے! 80 بلین گیلن (300 ملین کیوبک میٹر) سے زیادہ پانی ڈیم کے ذریعے اور 300 مربع میل (775 مربع کلومیٹر) قریبی وادیوں میں بہہ رہا تھا۔ ریکس برگ شہر کا زیادہ تر حِصّہ پانی میں ڈُوبا ہُوا تھا، سیلابی پانی میں گھر اور گاڑیاں بہہ گئیں۔ 9,000 رہایشیوں میں سے دو تہائی یکایک بے گھر ہو گئے تھے۔
جیسا کہ آپ سوچ سکتے ہیں، ہماری فکر اور پریشانی فوراً ہمارے پیارے بچّوں، کالج کے سینکڑوں طلبا اور اساتذہ، اور ایک ایسی کمیونٹی کی حفاظت اور بہبود کی طرف مُتوجہ ہو گئی جن سے ہمیں پیار تھا۔ ہم گھر سے 30 میل (50 کلومیٹر) سے بھی کم فاصلے پر تھے، اور پھر بھی اُس دِن، جو سیل فونز اور ٹیکسٹ میسجنگ سے بُہت پہلے کی بات ہے، ہمارے پاس اپنے بچّوں کے ساتھ فوری طور پر رابطہ کرنے کا کوئی ذریعہ نہیں تھا، اور نہ ہی ہم آئیڈاہو فالز سے ریکس برگ واپس ڈرائیو کر سکتے تھے؛ چُوں کہ تمام سڑکیں بند تھیں۔
ہمارے پاس آیئڈاہو فالز کے کسی مقامی ہوٹل میں رات گُزارنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا۔ کیتھی اور مَیں نے اپنے چھوٹے سے ہوٹل کے کمرے میں ایک ساتھ گھٹنے ٹیک دِیے اور اپنے پیارے بچّوں کی حفاظت کے لیے اور ہزاروں دُوسرے لوگوں کے لیے جو اِس اَلم ناک واقعہ سے بُری طرح مُتاثر ہُوئے تھے، فروتنی سے آسمانی باپ سے اِلتجا کرنے لگے۔ مُجھے یاد ہے کہ کیتھی صبح سویرے سے پریشانی کے عالم میں سیڑیاں اُتر اور چڑھ رہی تھی۔ اپنے شدِید اندیشوں کے باوجود، مَیں اپنے دماغ کو تسلّی دینے کے قابل ہُوا اور سو گیا۔
بعد زیادہ دیر نہیں ہُوئی تھی کہ میری پیاری اَبَدی شریکِ حیات نے مُجھے جگایا اور کہا، ”ہال، تُم اَیسی صُورتِ حال میں کیسے سو سکتے ہو؟“
یہ اَلفاظ پھر میرے دِل میں اور دماغ میں صاف طور پر آئے۔ مَیں نے اپنی بیوی سے کہا: ”کیتھی، نتِیجہ کُچھ بھی ہو، ہَیکل کی بدولت سب اچھا ہو گا۔ ہم نے خُدا کے ساتھ عہد باندھے ہیں اور اَبَدی خاندان کے طور پر مُہربند ہُوئے ہیں۔“
اُس لمحے، ایسا تھا جَیسے خُداوند کے رُوح نے ہمارے دِلوں اور دماغوں میں اُس بات کی تصدیق کر دی جِس کو ہم دونوں پہلے ہی سچّ مانتے تھے: مُہر بندی کی رُسُوم، جو صِرف خُداوند کے گھر میں پائی جاتی ہیں اور کہانت کے جائز اِختیار کے ذریعے سے ادا کی جاتی ہیں، نے ہمیں جوڑ کر رکھا ہُوا تھا، ایک ساتھ شوہر اور بیوی کی حیثیت سے، اور ہمارے بچّوں کو ہمارے ساتھ مُہر بند کر دِیا گیا تھا۔ واقعی ڈرنے کی کوئی ضرُورت نہیں تھی، اور بعد میں ہم یہ جان کر شُکر گُزار تھے کہ ہمارے لڑکے محفُوظ ہیں۔
شاید صدر تھامس ایس مانسن کا یہ قَول بہترین انداز میں اِس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کیتھی اور مَیں نے اِس ناقابلِ فراموش رات کو کَیسا محسُوس کِیا تھا۔ ”جب ہم ہَیکل میں جاتے ہیں، تو ہمیں رُوحانیت کی گہرائی اور اِطمِینان کا احساس مِل سکتا ہے۔ … ہم نجات دہندہ کے کلام کے حقیقی معنی کو سمجھیں گے جب اُس نے کہا: ’مَیں تُمھیں اِطمِینان دِیے جاتا ہُوں؛ اپنا اِطمِینان تُمھیں دیتا ہُوں۔ … تُمھارا دِل نہ گھبرائے، اور نہ ڈرے [یُوحنّا ۱۴:۲۷]۔‘“
ہر بار جب مَیں مُقدّس ہَیکل میں داخل ہوتا ہُوں تو مُجھے اُس اِطمِینان کے احساس کی برکت مِلتی ہے۔ مُجھے وہ پہلا دِن بھی یاد ہے جب مَیں سالٹ لیک ہَیکل میں گیا تھا۔ مَیں نوجوان لڑکا تھا۔
مَیں نے اُونچی سفید چھت کی طرف دیکھا جِس نے کمرے کو اِس قدر روشن کِیا ہُوا تھا کہ اَیسا لگتا تھا جَیسے یہ کُھلا آسمان ہو۔ اور اُسی لمحے، میرے ذہن میں اِن صاف صاف اَلفاظ کے ساتھ یہ خیال آیا: ”مَیں پہلے بھی اِس نُورانی جگہ پر آ چُکا ہُوں۔“ اَلبتہ پھر فوراً یہ اَلفاظ میرے ذہن میں آئے، جو میری اپنی آواز میں نہ تھے: ”نہیں، یہاں تُم پہلے کبھی نہیں آئے۔ تُمھیں اپنی پَیدایش سے پہلے کا زمانہ یاد آ رہا ہے۔ تُم اِسی طرح کے مُقدّس مقام پر موجُود تھے جہاں پر خُداوند کی آمد ہوتی تھی۔“
بھائیو اور بہنو، مَیں فروتنی کے ساتھ گواہی دیتا ہُوں کہ جب ہم ہَیکل میں حاضر ہوتے ہیں، ہمیں اپنی رُوحوں کی اَبَدی فِطرت، باپ اور اُس کے اِلہٰ زادہ کے ساتھ ہمارے تعلُق، اور اپنے آسمانی گھر میں واپس جانے کی ہماری حتمی آرزُو کی یاد دِلائی جا سکتی ہے۔
حالیہ کانفرنس کے پیغامات میں، صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا:
”رُوحانی طور پر محفُوظ ترین مقام پر ہونا اپنے ہیکلی عہُود کی حدُود میں رہنا ہے!“
”ہر بات جِس پر ہمارا اِیمان ہے اور ہر وعدہ جو خُدا نے اپنے موعودہ لوگوں سے کِیا ہے اُن کا اِدراک ہَیکل میں ملتا ہے۔“
”ہر وہ شخص جو … ہَیکلوں میں عہُود باندھتا ہے—اور اُن کو برقرار رکھتا ہے—یِسُوع مسِیح کی قُدرت تک رسائی میں اُن کے واسطے اضافہ ہوتا ہے۔“
اُس نے یہ بھی سِکھایا کہ ”ایک بار جب ہم خُدا کے ساتھ عہد باندھ لیتے ہیں، تو ہم ہمیشہ کے لیے غیر جانب داری کو چھوڑ دیتے ہیں۔ خُدا اُن لوگوں کے ساتھ اپنے تعلُق کو ترک نہیں کرے گا جِنھوں نے اُس کے ساتھ ایسا تعلُق قائم کیا ہے۔ درحقیقت، وہ تمام لوگ جِنھوں نے خُدا کے ساتھ عہد باندھا ہے اُنھوں نے ایک خاص قِسم کی محبّت اور رحمت تک رسائی پائی ہے۔“
صدر نیلسن کی اِلہامی قیادت کے زیرِ سایہ، خُداوند دُنیا بھر میں ہَیکلوں کی تعمیر میں تیزی لایا ہے، اور اِس میں تیزی آتی رہے گی۔ یہ خُدا کی ساری اُمّتوں کو نجات اور سرفرازی کی رُسُوم پانے اور پاک عہُود کو باندھنے اور اُن پر عمل کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ مُقدّس عہُود کو باندھنے کے لائق ہونا ایک بار کی کوشش نہیں ہے بلکہ زِندگی بھر کا طرزِ عمل ہے۔ خُداوند نے فرمایا ہے کہ یہ ہم سے ہمارے پُورے دِل، پُوری جان، ساری عقل، اور ساری طاقت کا تقاضا کرے گا۔
ہَیکل کی رُسُوم میں بار بار کی شرِکت خُداوند سے عقیدت کا طرزِ عمل پروان چڑھا سکتی ہے۔ جب آپ اپنے ہَیکل کے عہُود پر عمل کرتے ہیں اور اُنھیں یاد رکھتے ہیں، تو آپ اپنی طہارت اور تقوِیّت دونوں کے واسطے رُوحُ القُدس کی رفاقت کو دعوت دیتے ہیں۔
اِس کے بعد آپ کو نُور اور اُمِّید کے احساس کا تجربہ ہو سکتا ہے جو گواہی دیتا ہے کہ وعدے سچّے ہیں۔ آپ کو معلُوم ہو جائے گا کہ خُدا کے ساتھ ہر عہد اُس کے قریب آنے کا ایک موقع ہے، جو آپ کے دِل میں ہَیکل کے عہُود پر عمل کرنے کی تمنا جگائے گا۔
ہم سے وعدہ کِیا گیا ہے کہ، ”خُدا کے ساتھ ہمارے عہد کی بدولت، وہ ہماری مدد کرنے کے لِیے اپنی کاوِشوں میں کبھی نہیں تھکے گا، اور ہم اپنے ساتھ اُس کے شفِیق صبر کو کبھی کم نہیں کر سکیں گے۔“
ہَیکل میں مُہر بندی کے عہُود کے ذریعے سے یہ یقین دہانی ہم پاسکتے ہیں کہ محبّت بھرے خاندانی ناطے مَوت کے بعد بھی جاری رہیں گے اور اَبَدیت تک قائم رہیں گے۔ خُدا کی ہَیکلوں میں نِکاح اور خاندان کے لِیے باندھے گئے عہُود کا احترام خُود غرضی اور غرُور کی بُرائی سے تحفُظ فراہم کرے گا۔
ایک دُوسرے کے واسطے بھائیوں اور بہنوں کی مُستقل دیکھ بھال آپ کے خاندان کی خُداوند کے طریق پر راہ نُمائی کرنے کی مسلسل کوششوں سے حاصل ہوگی۔ بچّوں کو ایک دُوسرے کے لیے دُعا کرنے کا موقع دیں۔ اِختلاف کی اِبتدا کو فوری طور پر سمجھیں، اور بے لوث خِدمت کے کاموں کو مُثبت طور پر پہچانیں، خاص طور پر ایک دُوسرے کے واسطے۔ جب بہن بھائی ایک دُوسرے کے لیے دُعا کرتے ہیں اور ایک دُوسرے کی خِدمت کرتے ہیں تو دِل نرم ہو جائیں گے اور وہ ایک دُوسرے اور اپنے والدین کی طرف مُتوجہ ہوں گے۔
جُزوی طور پر، یہی وہ بات ہے جو ملاکی نے بیان کی ہے جب اُس نے اَیلیاہ نبی کی آمد کے مُتعلق پیشین گوئی کی تھی کہ: ”وہ بچّوں کے دِلوں میں آباواجداد سے کیے گئے وعدوں کو بوئے گا اور بچّوں کے دِل اپنے آباواجداد کی طرف راغب ہوں گے۔ اگر اَیسا نہ ہُوا، تو ساری سرزمِین اُس کی آمد پر بالکل برباد ہو جائے گی۔“
آزمایشوں، پریشانیوں، اور صدموں کو ہم سب پر یقِیناً آنا ہے۔ ہم میں سے کوئی بھی ”بدن [کے] کانٹوں“ سے محفُوظ نہیں ہے۔ پھر بھی، جب ہم ہَیکل میں جاتے ہیں اور اپنے عہُود کو یاد کرتے ہیں، تو ہم خُداوند سے ذاتی ہدایت پانے کے لیے تیار ہو سکتے ہیں۔
جب کیتھی کے ساتھ میرا بیاہ ہُوا اور لوگن یوٹاہ ہَیکل میں ہماری مُہر بندی ہُوئی، تو اُس وقت کے ایلڈر سپنسر ڈبلیو کِمبل نے مُہر بندی کی رسم ادا کی تھی۔ اُنھوں نے چند اَلفاظ میں، یہ مشورت دی: ”ہال اور کیتھی، اِس طرح سے زِندگی گُزارو کہ جب آپ کو بُلاہٹ ملے، تو آپ آسانی سے باقی تمام چیزوں کو ترک کر سکو۔“
شُروع شُروع میں، ہمیں سمجھ نہیں آئی تھی کہ اِس نصِیحت کا ہمارے لیے کیا مطلب ہے، لیکن ہم نے اپنی زِندگی کو اِس طرح گُزارنے کی پُوری کوشش کی تھی کہ جب ہمیں بُلاہٹ عطا کی جائے تو ہم خُداوند کی خِدمت کے لیے تیار رہیں۔ ہمارے بیاہ کے تقریباً 10 سال بعد، مَیں نے کمشنر آف چرچ ایجوکیشن، نیل اے میکس ویل کی طرف سے ایک غیر مُتوقع فون کال موصول کی۔
صدر کِمبل سے ہَیکل میں مِلنے والی مشورت کہ ”آسانی سے باقی تمام چیزیں ترک کرنا“ حقیقت بن گئی تھی۔ کیتھی اور مُجھے ایک اَیسی جگہ کو ترک کرنے کی بُلاہٹ عطا ہُوئی تھی جو خاندان کے لحاظ سے پُرسکون صُورتِ حال معلُوم ہوتی تھی اور اَیسی جگہ پر خِدمات سرانجام دینے کی ذِمہ داری دی گئی تھی جِس کے بارے میں مُجھے کُچھ معلُوم نہیں تھا۔ بہرحال، ہمارا خاندان ہجرت کے لیے تیار تھا کیوں کہ نبی نے، مُقدّس ہَیکل میں، جو مُکاشفہ پانے کی جگہ ہے، آیندہ کے واقعہ کو دیکھا جِس کے لیے ہمیں تیار کِیا گیا تھا۔
میرے پیارے بھائیو اور بہنو، مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ اُن عہُود کی تعظیم سے بڑھ کر کوئی شَے اہم نہیں ہے جو آپ نے ہَیکل میں باندھے ہیں یا باندھیں گے۔ اِس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ عہد کی راہ پر کہاں ہیں، مَیں آپ سے درخواست کرتا ہُوں کہ آپ لائق ہوں اور ہَیکل میں حاضر ہونے کے اہل بنیں۔ جتنی بار حالات اِجازت دیں ہَیکل میں جائیں۔ خُدا کے ساتھ مُقدّس عہُود باندھیں اور عمل پیرا ہوں۔ مَیں آپ کو اِسی سچّائی کا یقین دِلاتا ہُوں جِس کا مَیں نے کیتھی کے ساتھ تقریباً پانچ دہائیوں قبل آدھی رات کو آئیڈاہو فالز کے چھوٹے سے ہوٹل کے کمرے میں ذِکر کیا تھا: ”نتِیجہ کُچھ بھی ہو، ہَیکل کی بدولت سب اچھا ہو گا۔“
مَیں آپ کو اپنی یقِینی گواہی دیتا ہُوں کہ یِسُوع المسِیح ہے۔ وہ زِندہ ہے اور اپنی کلِیسیا کی راہ نمائی کرتا ہے۔ ہَیکَلیں خُداوند کا گھر ہیں۔ صدر رسل ایم نیلسن اِس دُنیا میں خُداوند کے زِندہ نبی ہیں۔ مُجھے اُن سے، اور آپ سب سے پیار ہے۔ یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔