عہُود اور فرائض
یِسُوع مسِیح کی کلِیسیا ایک اَیسی کلِیسیا کے طور پر جانی جاتی ہے جو خُدا کے ساتھ عہد باندھنے پر زور دیتی ہے۔
”آپ کی کلِیسیا دُوسروں سے کیسے مُختلف ہے؟ اِس اہم سوال کے بارے میں میرا جواب مُختلف ہوتا گیا ہے جَیسے جَیسے مَیں پُختہ ہوتا گیا اور جَیسے جَیسے کلِیسیا بڑھتی گئی ہے۔ جب مَیں 1932 میں یوٹاہ میں پیدا ہُوا تھا، تو ہماری کلِیسیا کی ممبر شپ صرف 700,000 تھی، زیادہ تر یوٹاہ اور قریبی ریاستوں میں۔ اُس وقت، ہمارے پاس صرف 7 ہَیکلیں تھیں۔ آج کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام کے اَرکان 170 مُمالک میں ہیں جِن کی تعداد 17 مِلین سے زیادہ ہے۔ اِس یکم اپریل تک، ہمارے پاس کئی ممالک میں 189 تقدیس شُدہ ہَیکلیں ہیں اور مزید 146 زیرِ تعمِیر اور زیرِمنصُوبہ بندی ہیں۔ مَیں نے اِن ہَیکلوں کے مقصد اور ہماری عِبادات میں عہُود کی اَہمیت اور تارِیخ پر کلام کرنے کا احساس پایا ہے۔ یہ اَگلے مُقررین کی اِلہامی تعلیمات کی تکمیل کرے گی۔
I۔
عہد بعض فرائض کو پُورا کرنے کا وعدہ ہے۔ ہماری اِنفرادی زِندگی کے ضابطے اور مُعاشرے کے نظام کے لیے شخصی عزائم بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ اِس تصُّور پر فی الحال اعتراض اُٹھایا جاتا ہے۔ ایک چھوٹا سا گروہ ادارہ جاتی مُختاری کے خلاف آواز اُٹھاتا ہے اور زور دیتا ہے کہ افراد کو اَیسی پابندیوں سے آزاد ہونا چاہیے جو اُن کی اِنفرادی آزادی کو محدُود کرتی ہوں۔ بہرحال ہم ہزارہا برسوں کے تجربے سے جانتے ہیں کہ مُنظم مُعاشروں میں رہنے کے فوائد حاصل کرنے کے لیے بعض اِنفرادی آزادیوں کو افراد ترک کر دیتے ہیں۔ اِنفرادی آزادی پر اِس طرح کی دستبرداریاں بُنیادی طور پر وعدوں یا عہُود پر مبنی ہیں، جِن کا اِظہار کیا گیا ہے۔
ہمارے مُعاشرے میں عہُد کی ذِمہ داریوں کی چند مثالیں یہ ہیں: (1) جج صاحبان، (2) فوج، (3) طبی عملہ اور (4) آگ پر قابُو پانے والا عملہ۔ اِن معرُوف پیشوں میں شامِل سبھی لوگ اپنے تفویض کردہ فرائض کو انجام دینے کے لیے عہد کرتے ہیں—اکثر حلف یا عہد کے ذریعے سے رسمی طور پر۔ ہمارے کُل وقتی مشنریوں کا بھی یہی حال ہے۔ مخصُوص لباس یا نام کے ٹیگز کا مقصد اِس بات کی نِشان دہی کرنا ہے کہ پہننے والا عہد کے تحت ہے اور اِس لیے تدریس اور خِدمت کرنا اُس کا فرض ہے اور اِس خِدمت میں تعاون کیا جانا چاہیے۔ اِس سے جُڑا مقصد پہننے والوں کو اُن کے عہد کی ذِمہ داریوں کی یاد دِلانا ہے۔ اُن کے مخصُوص لباس یا علامتوں میں کوئی جادو نہیں ہے، صرف اُن خصُوصی فرائض کی ضرُوری یاد دہانی ہے جو پہننے والوں نے سنبھالی ہیں۔ یہ منگنی اور نِکاح کی اُنگوٹھیوں کی علامتوں پر غور کرنا اور اِس کی اَہمیت مُبصرین پر اُجاگر کرنا ہے یا پہننے والے کو عہد کی ذِمہ داریوں کی یاد دِلانے کے حوالے سے بھی سچّ ہے۔
II۔
مَیں نے عہد کی بابت جو کہا ہے وہ اِنفرادی زِندگیوں کے نظم و ضبط کی بُنیاد ہے، جو خاص طور پر مذہبی عہُود پر لاگو ہوتا ہے۔ بُہت سی مذہبی وابستگیوں اور تقاضوں کی بُنیاد اور تاریخ عہُود پر مبنی ہے۔ مثال کے طور پر، ابرہامی عہد کئی عظیم مذہبی روایات کے لیے بُنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ خُدا کے عہد کے وعدوں کے پاک اِرادہ کو اُس کی اُمّتوں کے ساتھ مُتعارف کراتا ہے۔ عہد نامہِ قدیم اکثر خُدا کے ساتھ ابرہام اور اُس کی نسل کے عہد کا حوالہ دیتا ہے۔
مورمن کی کتاب کا پہلا حِصّہ، جو عہد نامہِ قدیم کے دوران میں لِکھا گیا تھا، واضح طور پر اِسرائیل کی تارِیخ اور عِبادت میں عہد کے کردار کو ظاہر کرتا ہے۔ نِیفی کو بتایا گیا کہ اُس دَور کے اِسرائیلی صحائف ”یہُودیوں کی تاریخ، جو کہ خُداوند کے عہُود پر مُشتمل ہے، جو اُس نے اِسرائیل کے گھرانے سے باندھے ہیں۔“ نِیفی کی کِتابیں ابرہامی عہد اور اِسرائیل کا ”خُداوند کے عہد کی اُمّت“ کے طور پر اکثر حوالہ دیتے ہیں۔ خُدا کے ساتھ یا مذہبی راہ نماؤں کے ساتھ عہد باندھنے کی روایت بھی مورمن کی کتاب میں نِیفی، مصر میں یُوسُف، بنیامین بادِشاہ، ایلما، اور سِپہ سالار مرونی کے حوالے سے نوِشتے میں درج ہے۔
III.
جب یِسُوع مسِیح کی کامِل اِنجِیل کی بحالی کا وقت آیا تو خُدا نے، نبی، جوزف سمتھ کو بھیجا۔ ہم مرونی فرِشتہ کی اِس زیرِ تربیت نوجوان نبی کو ابتدائی ہدایات کا مکمل نوِشتہ نہیں جانتے۔ ہم جانتے ہیں کہ اُس نے جوزف کو بتایا کہ ”خُدا نے [اُس کو] اَنجام دینے کے لیے فرض سونپا ہے“ اور یہ کہ ”اَبَدی اِنجِیل کی مَعمُوری“ کو سامنے لانا ہے، بشمُول ”آباواجداد سے کیے گئے وعدوں کو۔“ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ جو صحیفے نوجوان جوزف نے زیادہ غَور سے پڑھے تھے—اِس سے پہلے کہ اُس کو کلِیسیا کو منظم کرنے کی ہدایت دی گئی تھی—اُن عہُود کے بارے میں بُہت سی تعلیمات تھیں جِن کا وہ مورمن کی کِتاب میں ترجمہ کر رہا تھا۔ یہی کِتاب اِنجِیل کی معمُوری کی بحالی کا بڑا وسِیلہ ہے، جِس میں اپنی اُمّتوں کے واسطے خُدا کا منصُوبہ شامِل ہے، اور مورمن کی کِتاب عہُود کے حوالہ جات سے بھری ہُوئی ہے۔
بائِبل کا بغور مُطالعہ کرنے کی وجہ سے، جوزف کو عِبرانیوں کی کِتاب کے بارے میں معلُوم ہو گا جِس میں نجات دہندہ کے ارادہ کے حوالے سے لِکھا ہے کہ ”مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے سے ایک نیا عہد باندُھوں گا۔“ عِبرانیوں یِسُوع کو ”نئے عہد کے درمیانی“ کی حیثیت سے بھی پیش کرتی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ، بائِبل میں نجات دہندہ کی فانی خِدمت کا عُنوان ”عہدِ جدِید“ ہے، جو ”نئے عہد“ کا مُترادف ہے۔
اِنجِیل کی بحالی میں عہُود بُنیادی تھے۔ یہ اُن اِبتدائی اِقدامات میں واضح ہے جو خُداوند نے نبی کو اپنی کلِیسیا کی تنظِیم کے لیے باندھنے کی ہدایت کی تھی۔ جُوں ہی مورمن کی کِتاب شائع ہُوئی، خُداوند نے اپنی بحال شُدہ کلِیسیا کی تنظِیم کی ہدایت فرمائی، کہ جلد ہی اِس کا نام، کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مقدسینِ آخری ایّام رکھا جائے گا۔ اپریل 1830 میں درج مُکاشفہ ہدایت دیتا ہے کہ لوگوں کی ”گواہی“ کے بعد (جِس کا مطلب ہے سنجیدگی سے گواہی دینا) ”کہ اُنھوں نے واقعی اپنے سارے گُناہوں سے توبہ کی ہے، اور اپنے آپ پر یِسُوع مسِیح کا نام اَوڑھنے کے لیے رضامند ہیں، اور آخِر تک اُس کی خِدمت کرنے کا عزم رکھتے ہیں،“ اِس کے بعد وہ ”بپتسما سے اُس کی کلِیسیا میں قَبُول کیے جائیں گے۔“
یہی مُکاشفہ ہدایت دیتا ہے کہ کلِیسیا ”خُداوند یِسُوع کی یادگاری میں روٹی اور مَے [پانی] میں شراکت کے لیے اکثر باجماعت شریک ہو۔“ اِس رسم کی اہمیت اِن الفاظ سے ظاہر ہوتی ہے جو عہُود پر مامُور ایلڈر یا کاہن کے لِیے مخصُوص ہیں۔ وہ روٹی لے کر یُوں برکت مانگتا ہے ”اُن سب کی جانوں کے لیے جو اِس میں شریک ہوں … ، کہ وہ … تیرے گواہ ٹھہریں، اَے خُدا، اَبَدی باپ کہ وہ اپنے تئیں تیرے بیٹے کا نام لیں، اور اُس کو ہمیشہ یاد رکھیں اور اُس کے حُکموں کو مانیں جو اُس نے اُنھیں دِیے ہیں۔“
نئی بحال شُدہ کلِیسیا میں عہُود کے مرکزی کردار کی تصدیق اِس دیباچے میں کی گئی تھی جو خُداوند نے اپنے مُکاشفوں کی پہلی اشاعت کے لیے دِی تھی۔ وہاں خُداوند نے فرمایا کہ اُس نے جوزف سمِتھ کو بُلایا ہے کیوں کہ دُنیا کے باشندے ”میرے قوانین سے بھٹک گئے ہیں، اور میرے دائمی عہد کو توڑا ہے۔“ یہ مُکاشفہ مزید وضاحت کرتا ہے کہ اُس کے اَحکام دیے گئے ہیں ”کہ میرا دائمی عہد قائم ہو۔“
آج ہم بحال شُدہ کلِیسیا میں عہُود کے کِردار اور اِس کے اَرکان کی عِبادت کو سمجھتے ہیں۔ صدر گورڈن بی ہنکلی نے ہمارے بپتِسما کی تاثِیر اور ہماری ہفتہ وار عِشائے ربانی میں شرِیک ہونے کا یہ خلاصہ پیش کِیا:”اِس کلِیسیا کا ہر رُکن جو بپتِسما کے پانی میں داخل ہُوا ہے مُقدّس عہد کا شراکت دار بن گیا ہے۔ ہر بار جب ہم عِشائے ربانی میں شریک ہوتے ہیں، تو ہم اُس عہد کی تجدید کرتے ہیں۔“
ہمیں اِس مجلِس میں بُہت سے مُقررین کی طرف سے یاد دِلایا گیا ہے کہ صدر رسل ایم نیلسن اکثر نجات کے منصُوبہ کو ”عہد کے راستے“ کا حوالہ دیتے ہیں، جو ”ہمیں واپس [خُدا] کی طرف لے جاتا ہے، … اور یہ سب خُدا کے ساتھ ہمارے تعلُق کے مُتعلق ہے۔“ وہ ہماری ہَیکل کی عِبادات میں عہُود کی اہمیت کے بارے میں تعلیم دیتے ہیں اور وہ ہمیں اِبتدا سے انجام کو دیکھنا اور ”آسمانی سوچ رکھنا“ سِکھاتے ہیں۔
IV۔
اب مَیں ہَیکل کے عہُود کے حوالے سے مزید بات کرتا ہُوں۔ یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی معمُوری کی بحالی کے لیے اپنے فرض کی تکمیل میں، نبی جوزف سمِتھ نے اپنے آخِری برسوں کا بیشتر حِصّہ ناؤوہ، الینوائے میں ہَیکل کی تعمیر کی ہدایت میں صَرف کِیا۔ اُس کے وسِیلے سے خُداوند نے اپنے جانشینوں کے لیے ہَیکلوں میں عِبادت کرنے کے لیے مُقدّس تعلیمات، عقائد اور عہُود کو ظاہر کیا۔ یہاں جن افراد کو ودیعت عطا کی گئی تھی—یہی ہَیکل کی عِبادت کہلاتی تھی—جِس میں خُدا کی نجات کا منصُوبہ سِکھایا جانا تھا اور مُقدّس عہد باندھنے کے لیے مدعو کیا جانا تھا۔وہاں جن اَفراد کو ودیعت عطا کی گئی تھی اُنھیں خُدا کی نجات کا منصُوبہ سِکھایا جانا تھا اور مُقدّس عہد باندھنے کی دعوت دی جانی تھی۔ اُن عہُود پر چلنے والوں سے اَبَدی زِندگی کا وعدہ کیا گیا تھا، جِس میں ”ساری چیزیں اُن کی ہیں“ اور وہ ”خُدا اور اُس کے مسِیح کی حُضُوری میں ہمیشہ سے ہمیشہ تک قیام کریں گے۔“
اِبتدائی علم برداروں کو مغرب کے پہاڑوں تک تاریخی سفر شُروع کرنے کے لیے نِکالے جانے سے عین پہلے ناؤوہ ہَیکل میں ودیعت کی رُسُوم ادا کی گئی تھیں۔ ہمارے پاس بُہت سے علم برداروں کی طرف سے شہادتیں موجود ہیں کہ ناؤوہ ہَیکل میں مسِیح کے ساتھ وابستہ ہونے سے اُنھیں جو طاقت ملی اُس نے اُنھیں اپنا طویل سفر کرنے اور مغرب میں خُود کو آباد کرنے کی ہمت دی۔
جِن افراد کو ہَیکل میں ودیعت عطا ہُوئی تھی اُن پر ہَیکل کا لباس پہننا فرض ہو جاتا ہے، عام کپڑوں کے نِیچے اِس لباس کو زیبِ تن کِیا جاتا ہے اِس لِیے یہ نظر نہیں آتا۔ یہ ودیعت یافتہ اَرکان کو اُن مُقدّس عہُود کی یاد دِلاتا ہے جو اُنھوں نے باندھے ہیں اور اُن نعمتوں کا جن کا اُن سے مُقدّس ہَیکل میں وعدہ کیا گیا ہے۔ اُن مُقدّس مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے، ہمیں ہَیکل کے لباس کو مُسلسل پہننے کی ہدایت کی گئی ہے، صرف وہ مُشتثنیٰ ہیں جن کے لِیے شدید ضرُوری ہے۔ چُوں کہ عہُود ”ایک دِن کی بھی چُھٹی نہیں لیتے ہیں،“ اِس لِیے کسی کے لباس کو اُتارنے کو اُن فرائض اور برکات کی تردید کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے جن سے وہ تعلُق رکھتے ہیں۔ اِس کے برعکس، وہ لوگ جو اپنے لباس کو وفاداری سے پہنتے ہیں اور اپنے ہَیکل کے عہُود کی پاس داری کرتے ہیں وہ خُداوند یِسُوع مسِیح کے شاگِردوں کی حیثِیت سے اپنے کِردار کی تصدیق کرتے ہیں۔
کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام پُوری دُنیا میں ہَیکلوں کی تعمیر کر رہی ہے۔ اُن کا مقصد خُدا کے عہد کی اُمّت کو ہَیکل کی عِبادات اور مُقدّس فرائض اور مسِیح سے جُڑی قُدرتوں اور لاثانی رحمتوں سے نوازنا ہے جو وہ عہد کے وسِیلے سے پاتے ہیں۔
یِسُوع مسِیح کی کلِیسیا ایک اَیسی کلِیسیا کے طور پر جانی جاتی ہے جو خُدا کے ساتھ عہد باندھنے پر زور دیتی ہے۔ نجات اور سرفرازی کی ساری رُسُوم میں عہُود موجُود ہیں جو یہ بحال شُدہ کلِیسیا ادا کرتی ہے۔ بپتِسما کی رسم اور اِس سے وابستہ عہد سِیلیسٹیئل بادِشاہی میں داخل ہونے کے تقاضے ہیں۔ ہَیکل کی رُسُوم اور مُتعلقہ عہُود سِیلیسٹیئل بادِشاہی میں سر فرازی کے لیے ضرُوری تقاضے ہیں، جو اَبَدی زِندگی ہے، ”خِدا کی تمام نعمتوں میں سب سے زیادہ افضل۔“ کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کی توجہ کا مرکز ہے۔
مَیں یِسُوع مسِیح کی گواہی دیتا ہُوں، جو اِس کلِیسیا کا سر ہے، اور اُن تمام لوگوں پر اُس کی برکتیں مانگتا ہوں جو اپنے مُقدّس عہُود کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔