پُکارو، نہ کہ گِرو
اَگر ہم خُدا کو پُکاریں گے، تو مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ ہم گِرنے نہ پائیں گے۔
آج مَیں اپنے دِل کے اندر اُس مُکمل یقین کی گواہی دینے سے آغاز کرنا چاہُوں گا کہ خُدا ہماری دُعائیں سُنتا اور شخصی طور سے جواب دیتا ہے۔
غیر یقینی، اذیت، مایُوسی، اور دِل شِکنی کی صُورتِ حال سے گُزرتے ہُوئے اِس جہان میں، ہم شخصی صلاحیتوں اور ترجیحات، اِس کے ساتھ ساتھ دُنیا کے عِلم اور تحفُظ پر زیادہ اِنحصار کرنے کی طرف مائل ہو سکتے ہیں۔ یہ ہمیں مدد اور مُعاونت کے حقیقی سَرچَشمہ کو پسِ پُشت ڈالنے کا سبب بن سکتے جو اِس فانی زِندگی کی مُشکلات کا مُقابلہ کر سکتے ہیں۔
مُجھے ایک موقع یاد ہے جب مَیں بیماری کے باعث ہسپتال میں داخِل تھا، اور میرے لیے سونا مُحال تھا۔ جب مَیں نے بتیاں گُل کِیں اور کمرے میں تاریکی چھا گئی، تو مَیں نے اپنے سامنے چھت پر ایک عکاس علامت دیکھی جس میں لِکھا تھا، ”پُکارو، نہ کہ گِرو۔“ مُجھے حیرت ہُوئی، اگلے روز مَیں نے مُشاہدہ کِیا کہ کمرے کے کئی حِصّوں میں یہی پیغام دہرایا گیا تھا۔
وہ پیغام اِس قدر اہم کیوں تھا؟ جب مَیں نے نرس سے اِس کے مُتعلق پُوچھا، تو اُس نے کہا کہ، ”اِس کا مقصد اَیسے دَھچکوں کو روکنا ہے جو آپ کے پہلے سے ہونے والے دَرد کو بڑھا سکتے ہیں۔“
یہ زندگی، اپنی فِطرت کے مُوافق، دَردناک تجربات لاتی ہے، کُچھ ہمارے جِسمانی بَدنوں کے ساتھ موروثی طور سے جُڑے ہیں، کُچھ ہماری کمزوریوں یا مُصیبتوں کے باعث، کُچھ لوگوں کی وجہ سے جس طور سے وہ اپنی مُختاری کا اِستعمال کرتے ہیں، اور کُچھ ہماری مُختاری کے اِستعمال کی وجہ سے ہیں۔
کیا اِس سے زیادہ طاقت ور وعدہ ہے جو نجات دہندہ نے خُود کِیا جب اُس نے اِعلان فرمایا، ”مانگو، تو تُم کو دِیا جائے گا؛ ڈھُونڈو، تو پاؤ گے؛ دروازہ کھٹکھٹاؤ،“ یا پُکارو، ”تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا“؟
دُعا ہمارے آسمانی باپ کے ساتھ رابطے کا ذریعہ ہے جو ہمیں ”پُکارنے اور نہ گِرنے“ کی مشورت کی پیروی کرنے کی اِجازت دیتا ہے۔ تاہم، اَیسے حالات جن میں ہم سوچ سکتے ہیں کہ پُکار سُنی نہیں گئی چُوں کہ ہمیں کوئی فوری جواب نہیں مِلا یا اپنی توقعات کے مُطابق جواب نہیں مِلا۔
یہ بعض اوقات پریشانی، اُداسی، یا مایُوسی کا باعث بنتے ہیں۔ مگر خداوند پر نِیفی کے اِیمان کے اِظہار کو یاد رکھیں جب اُس نے فرمایا، ”یہ کیسے مُمکن ہے کہ وہ کشتی بنانے کے لیے مُجھے ہدایت نہ دے سکتا ہو؟“ اَب، مَیں آپ سے پُوچھتا ہُوں، کہ خُداوند کیونکر آپ کو ہدایت نہ دے گا، تاکہ آپ نہ گِریں؟
خُدا کے جوابات پر اِعتماد کا مطلب یہ قبُول کرنا ہے کہ اُس کی راہیں ہماری راہیں نہیں ہیں اور یہ کہ ”سب باتوں کو اپنے وقت پر ہونا لازِم ہے۔“
اِس علم کا یقین کہ ہم پیارے اور رحیم آسمانی باپ کی اولاد ہیں عقیدت مندانہ دُعا میں ”پُکارنے“ کی تحریک ہونی چاہیے جو ”ہمیشہ دُعا [کرنے]، اور ہِمت نہ [ہارنے]؛ کے رویے کے ساتھ ہونی ضرُور ہے … تاکہ [ہماری] مُشقت [ہماری] جان[جانوں] کی بھلائی کے لیے ہو۔“ آسمانی باپ کے احساسات کا تصور کریں جب ہم فروتنی سے ہر دُعا اُس کے بیٹے، یِسُوع مسِیح کے نام پر کرتے ہیں۔ میرا اِیمان ہے، کہ جب ہم اَیسا کرتے ہیں تو کس قدر عظیم طاقت اور رحم دِلی، ظاہر ہوتی ہے!
صحائف اُن لوگوں کی مِثالوں سے بھرے پڑے ہیں جنھوں نے خُدا کو پُکارا تاکہ وہ نہ گِریں۔ ہیلیمن اور اُس کی فوج نے، اپنی مُصیبتوں کا سامنا کرتے ہُوئے، خُدا کو پُکارا، اپنی ساری جان سے دُعا کی۔ اُنھوں نے یقین دِہانی، اِطمینان، اِیمان، اور اُمید پائی، ہِمت اور عزم پاتے ہُوئے جب تک کہ اُنھوں نے اپنا ہدف حاصِل نہ کر لِیا۔
تصور کریں جب مُوسیٰ نے اپنے آپ کو بحرِ قُلزم اور مِصری حملہ آوروں کے درمیان پایا، یا ابرہام نے اپنے بیٹے اِضحاق کو قُربان کرنے کے فرمان کی فرماں برداری کرتے ہُوئے کیسے اُنھوں نے خُدا کو پُکارا اور اُس کے حُضُور چِلائے۔
مَیں پُریقین ہُوں کہ آپ میں سے ہر ایک کو اَیسے تجربات ہُوئے ہیں اور ہوں گے جب پُکارنے کا جواب نہ گِرنا آیا ہو گا۔
تیس برس قبل، جب مَیں اور میری زوجہ اپنے قانُونی بیاہ اور ہَیکل میں نِکاح کی تیاری کر رہے تھے، تو ہمیں ایک کال موصُول ہُوئی جس میں ہمیں مُطلع کِیا گیا کہ ہڑتال کے باعث قانُونی شادیاں منسُوخ کر دی گئی تھیں۔ ہمیں طے شُدہ تقریب سے تین دِن پہلے یہ کال موصُول ہُوئی۔ دُوسرے دفاتر میں کئی کوشِشوں کے بعد اور دستیاب وقت نہ مِلنے کے بعد، ہم پریشان اور مَشکُوک محسُوس کرنے لگے کہ ہم واقعی طے کردہ منصُوبے کے مُطابق شادی نہیں کر سکتے۔
اپنی ساری جان سے خُدا کے حُضُور دُعا کرنے میں، میری منگیتر اور مَیں نے ”پُکارا۔“ آخِر کار، کسی نے ہمیں شہر کے مضافات میں ایک چھوٹے سے قصبے میں ایک دفتر کے مُتعلق بتایا جہاں ایک واقف کار مئیر تھا۔ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے، ہم اُس سے ملنے گئے اور اُس سے پُوچھا کہ کیا ہماری شادی کرانا مُمکن ہے؟ ہماری خُوشی کے لیے، وہ راضی ہو گیا۔ اُس کے سیکرٹری نے ہم پر زور دِیا کہ ہمیں اُس شہر سے ایک سَند حاصِل کرنا ہو گی اور اگلے دِن دوپہر سے پہلے تمام دستاویزات فراہم کرنا ہوں گی۔
اگلے دِن، ہم اُس چھوٹے قصبے میں گئے اور مطلُوبہ دستاویز کی درخواست دائر کرنے پولیس سٹیشن گئے۔ ہم حیران ہُوئے، جب آفیسر نے کہا کہ وہ ہمیں نہیں دے گا کیوں کہ بُہت سے نوجوان جوڑے اپنے گھر والوں سے بھاگ کر اِس قصبے میں چُھپ کر شادی کرنے کے لیے آتے تھے، جو یقیناً ہمارا مُعاملہ نہیں تھا۔ پھر سے، خوف اور اُداسی کے بادل ہم پر منڈلانے لگے۔
مُجھے یاد ہے کہ کیسے مَیں نے خاموشی سے اپنے آسمانی باپ کو مدد کے لیے پُکارا تاکہ مَیں گِرنے نہ پاؤں۔ مَیں نے اپنے ذہن میں واضح تاثر پایا، جو بار بار یہ کہہ رہا تھا، ”اِجازت نامہ برائے ہَیکل، اِجازت نامہ برائے ہَیکل۔“ مَیں نے فوراً اپنا اِجازت نامہ برائے ہَیکل نکال کر آفیسر کے حوالے کر دِیا، جو میری منگیتر کے لیے تعجُب خیز تھا۔
جب ہم نے آفیسر کو یہ کہتے سُنا تو ہمیں نہایت حیرانی ہُوئی، ”آپ نے مُجھے بتایا کیوں نہیں کہ آپ کا تعلق کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام سے ہے؟ مَیں آپ کی کلِیسیا کو اچھی طرح جانتا ہُوں۔“ اُس نے فوری طور پر دستاویز تیار کرنا شُروع کر دی۔ ہمیں اُس وقت اور زیادہ حیرانگی ہُوئی جب آفیسر کُچھ کہے بغیر ہی سٹیشن سے چلا گیا۔
پچاس مِنٹ گُزر گئے، اور وہ واپس نہ لوٹا۔ صُبح کے 11:55 ہو چُکے تھے، اور ہمارے پاس کاغذات پُہنچانے کے لیے صِرف دوپہر تک کا وقت تھا۔ اچانک وہ ایک خُوب صُورت کُتّے کے ساتھ نمُودار ہُوا اور ہمیں بتایا کہ یہ اُس کی طرف سے ہمارے لیے شادی کا تُحفہ ہے اور دستاویز کے ساتھ ساتھ وہ بھی ہمیں دے دِیا۔
ہم اپنی دستاویز اور اپنے نئے کُتّے کے ساتھ میئر کے دفتر کی جانب بھاگ نِکلے۔ پھر ہم نے ایک سرکاری گاڑی کو اپنی طرف آتے دیکھا۔ مَیں اُس کے سامنے رُک گیا۔ گاڑی رُکی، اور ہم نے سیکرٹری کو اندر بیٹھے دیکھا۔ ہمیں دیکھ کر، اُس نے کہا، ”مُجھے اَفسوس ہے، مَیں نے آپ کو دوپہر کا بتایا تھا۔ مُجھے کسی اور کام کے لیے جانا ہے۔“
مَیں نے خاموشی سے اپنے آپ کو فروتن کِیا، اپنے پُورے دِل سے اپنے آسمانی باپ کو پُکارا، ایک بار پھر سے ”نہ گِرنے“ کے واسطے مُعاونت مانگی۔ اچانک، مُعجزہ رُونُما ہُوا۔ سیکرٹری نے ہم سے کہا، ”کِتنا خُوب صُورت کُتّا ہے آپ کے پاس۔ مَیں اپنے بیٹے کے لیے اِس جیسا کُتّا کہاں سے لے سکتی ہُوں؟
ہم نے فوراً جواب دِیا، ”یہ آپ کے لیے ہی ہے۔“
سیکرٹری نے حیرت سے ہماری طرف دیکھا اور کہا، ”ٹھیک ہے، چلو دفتر جاتے اور اِنتظامات کرتے ہیں۔“
منصُوبے کے مُطابق، دو دِن بعد، کیرل اور مَیں نے قانُونی شادی کر لی، اور پھر ہم لِیما پیرو ہَیکل میں مُہربند ہُوئے۔
بے شک، ہمیں یہ یاد رکھنے کی ضرُورت ہے کہ پُکارنا اِیمان اور عمل کا مُعاملہ ہے—یہ تسلیم کرنے کے لیے کہ ہمارا آسمانی باپ اپنی لامحدُود دانِش کے مُوافق ہماری دُعاؤں کا جواب دیتا ہے، اور پھر جو ہم نے مانگا ہے اُس کے مُطابق عمل کرنا۔ دُعا—پُکارنا—ہماری اُمید کی علامت ہو سکتی ہے۔ مگر دُعا کے بعد عمل کرنا اِس بات کا نِشان ہے کہ ہمارا اِیمان حقیقی ہے—اِیمان جو دَرد، خوف، یا مایُوسی کے لمحات میں آزمایا جاتا ہے۔
میرا مشورہ ہے کہ آپ درج ذیل پر غور کریں:
-
مدد کے واسطے ہمیشہ خُداوند کو ہی اپنا پہلا آپشن خیال کریں۔
-
پُکارو، نہ کہ گِرو۔ مُخلصانہ دُعا میں خُدا کی طرف رُجُوع کریں۔
-
دُعا کرنے کے بعد، اُن برکات کو حاصِل کرنے کے لیے ہر مُمکن کوشِش کریں جن کے واسطے آپ نے دُعا مانگی تھی۔
-
اپنے آپ کو اُس کے وقت اور اُس کے طریقے سے جواب قبُول کرنے کے لیے فروتن بنائیں۔
-
رُکیں مت! جب آپ جواب کے مُنتظر ہوں تو راہِ عہد پر آگے بڑھتے رہیں۔
شاید اَبھی کوئی اَیسا شخص ہو جو، حالات کی وجہ سے، محسُوس کرتا ہے کہ وہ گِرنے والا ہے اور جوزف سمِتھ کی مانِند پُکارنا چاہتا ہے جب وہ چِلا اُٹھا کہ، ”اَے خُدا، تُو کہاں ہے؟ … کب تک تیرا ہاتھ موقُوف رہے گا؟“
حتیٰ کہ اَیسے حالات میں بھی، ”رُوحانی جوش“ کے ساتھ دُعا کریں، جیسا کہ صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا ہے، کیوں کہ آپ کی دُعائیں ہمیشہ سُنی جاتی ہیں!
یہ گیت یاد رکھیں:
پشتر صُبح گھر کو چھوڑنے،
کیا دُعا کرنے کا سوچا؟
یِسُوع، ہمارے مُنّجی کے نام پر،
کیا برکت ہے مانگی تُم نے
آج پناہ کے لیے؟
جب ہم دُعا کرتے ہیں، تو ہم اپنے آسمانی باپ کی آغوش کو محسُوس کر سکتے ہیں، جس نے اپنے اِکلوتے بیٹے کو ہمارے بوجھ کم کرنے کے لیے بھیجا، کیوں کہ اگر ہم خُدا کو پکاریں گے، تو مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ ہم گِرنے نہ پائیں گے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔