”مئی ۲۶–یکم جُون: ’وفادار، راست، اور دانِش مند مُختار‘: عقائد اور عہُود ۵۱–۵۷،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”عقائد اور عہُود ۵۱–۵۷،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
۲۶ مئی–یکم جُون: ”وفادار، راست، اور دانِش مند مُختار“
عقائد اور عہُود ۵۱–۵۷
۱۸۳۰ کی دہائی میں کلِیسیا کے اَرکان کے لیے، مُقدّسِین کو اِکٹھا کرنا اور صِیُّون شہر کی تعمیر رُوحانی اور دُنیاوی محنت و مشقت تھی، جِس میں بُہت سے عملی مُعاملات کو حل کرنا تھا: کسی کو زمِین خریدنے کی ضرُورت تھی جہاں مُقدّسِین آباد ہو سکیں۔ کسی کو کِتابیں اور دُوسری اشاعتیں چھاپنے کی ضرُورت تھی۔ اور کسی کو صِیُّون میں لوگوں کے لیے سازوسامان مہیا کرنے کے لیے دُکان چلانے کی ضرُورت تھی۔ بمُطابق عقائد اور عہُود ۵۱–۵۷ مرقُوم مُکاشفات میں، خُداوند نے لوگوں کو اِن کاموں کو انجام دینے کے لیے مُقرّر کِیا اور ہدایت فرمائی۔
لیکن جب کہ صِیُّون میں اَیسی چِیزوں میں مَہارت کی ضرُورت ہے، یہ مُکاشفات یہ بھی سِکھاتے ہیں کہ خُداوند اپنے مُقدّسین کو رُوحانی طور پر اہلِ صِیُّون کہلانے کے لائق دیکھنا چاہتا ہے۔ وہ ہم سب کو ”وفادار، راست، اور دانِش مند مُختار“ بننے کے لِیے بُلاتا ہے، اپنی اپنی عطا کردہ ذِمہ داریوں میں، پشیمان رُوح کے ساتھ، ”ثابت قدم [رہ]“ کر (دیکھیے عقائد اور عہُود ۵۱:۱۹؛ ۵۲:۱۵؛ ۵۴:۲)۔ اگر ہم اَیسا کر سکتے ہیں—ہماری دُنیاوی صلاحیتوں سے قطعِ نظر—خُداوند ہمیں صِیُّون کی تعمیر کے لیے اِستعمال کر سکتا ہے۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز
خُداوند چاہتا ہے مَیں وفادار، راست، اور دانِش مند مُختار بنوں۔
اگر آپ ۱۸۳۱ میں کلِیسیا کے رُکن تھے، تو ہو سکتا ہے کہ آپ کو بِشپ کے ذریعے سے کلِیسیا کو اپنی جائداد سے دست بردار ہو کر تقدِیس کے قانون پر زِندگی گُزارنے کے لیے دعوت دی گئی ہے۔ پِھر وہ آپ کو واپس کر دے گا، زیادہ تر مُعاملات میں، جو کُچھ آپ نے عطیہ کِیا، بعض اوقات اضافی سازوسامان کے ساتھ۔ لیکن اب یہ صِرف آپ کی ملکیت نہیں رہی تھی—بلکہ یہ آپ کی ذِمہ داری ہو گئی تھی۔
آج کل طریقہِ کار مُختلف ہیں، لیکن کارِ خُداوندی کے لِیے اُصُول اب بھی اہم ہیں۔ جب آپ فصل ۵۱ کو پڑھتے ہیں، تو اِس پر سوچیں کہ خُدا نے آپ کو کیا سونپا ہے۔ اَلفاظ ”مُختار“ (آیت ۱۹) میں اور ”تقدِیس“ (آیت ۵) میں خُدا کی توقعات کا کیا مطلب ہے؟
صدر سپنسر ڈبلیو کمبل نے وضاحت فرمائی: ”کلِیسیا میں مُختاری مُقدّس رُوحانی یا دُنیاوی امانت ہے جِس کے لیے جواب دہی ہوتی ہے۔ کیوں کہ سب چِیزیں خُداوند کی ہیں، ہم اپنے جسموں، دماغوں، خاندانوں اور جائدادوں کے مُختار ہیں۔ (دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۰۴:۱۱–۱۵۔) وفادار مُختار وہ ہے جو راست حُکمرانی کا مُظاہرہ کرتا ہے، اپنے آپ کا خیال رکھتا ہے، اور غریبوں اور مُحتاجوں کی طرف دیکھ بھال کرتا ہے“ (”فلاح و بہبُود کی خِدمات: مُتحرک اِنجِیل،“ اَنزائن، نومبر ۱۹۷۷، ۷۸)۔
مزید دیکھیں ”تقدِیس کا قانون“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔
عقائد اور عہُود ۵۲:۹–۱۱، ۲۲–۲۷
مَیں جہاں بھی جاتا ہُوں دُوسروں کو مسِیح کے پاس آنے کی دعوت دے سکتا ہُوں۔
جب خُداوند نے کئی کلِیسیائی قائدین کو میزوری بھیجا، تو اُس نے اُن سے کہا کہ وہ سفر میں گُزارے ہُوئے وقت کا اِستعمال کریں اور ”راستے میں مُنادی کریں“ (آیات ۲۵–۲۷)۔ آپ ”راستے میں“ یا اپنی زِندگی کے معمُول کے واقعات کے دوران میں اِنجِیل کو کیسے پھیلا سکتے ہیں؟
خُداوند فریب سے بچنے میں میری مدد کرتا ہے۔
بُہت سے لوگوں کے رُوحانی تاثِیروں کے دعویٰ کرنے سے، اِبتدائی مُقدّسِین کو فریب کھانے کے حوالے سے تشویش تھی۔ خُداوند نے اُنھیں عقائد اور عہُود ۵۲:۱۴ میں کون سی تنبِیہ دی تھی؟ اُس کا حل کیا تھا؟ (دیکھیں آیات ۱۴–۱۹)۔
نمُونہ ایک اَیسی چِیز ہے جو باقاعدہ، معمول کے انداز میں دُہرایا جاتا ہے۔ جُفت اعداد کی گنتی یا ہر روز سُورج کا طلوع اور غروب ہونا مثالوں میں شامِل ہے۔ آپ اور کون سی مثالیں تصور کر سکتے ہیں؟ جب آپ عقائد اور عہُود ۵۲:۱۴–۱۹ کا مُطالعہ کرتے ہیں، تو فریب سے بچنے کے لیے خُداوند کے نمونے کی شناخت کریں۔ اِس پر توجہ دینے میں مدد مِل سکتی ہے کہ ”پشیمان“ کا مطلب عجز و اِنکساری اور تَوبہ کا احساس ہے۔ ”حلیم“ مہربانی اور ضبطِ نفس کا اِشارہ دیتا ہے؛ اور ”ترقی پانے“ کا مطلب ہے ہدایت دینا، بہتر بنانا، یا تعمیر کرنا ہے۔ آپ کو اَیسا کیوں لگتا ہے کہ خُداوند کے نمونے میں اِن صفات کے ساتھ ساتھ فرماں برداری شامِل ہیں؟ فریب سے بچنے کے لِیے آپ اِس نمُونہ کو کیسے لاگُو کر سکتے ہیں؟
ہمارے زمانے میں فریب کی چند مثالیں کیا ہیں؟ ہم کیسے جان سکتے ہیں کہ ہمیں دھوکا دِیا جا رہا ہے؟
مثال کے طور پر، آپ فلموں، موسیقی اور سوشل میڈیا کے حوالے سے اپنے اِنتخاب کا جائزہ لینے پر غَور کر سکتے ہیں جو کہ ”خُدا کے نُور میں چلیں“ کے معیارات پر مبنی ہیں جو برائے مضبوطیِ نوجوانان: ہدایت نامہ برائے اِنتخابات، ۱۶–۲۱ میں پائے جائے ہیں۔
مزید دیکھیے گیری ای سٹیون سن، ”مُجھے فریب نہ دو،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۹، ۹۳–۹۶؛ ”Guide Me to Thee،“ گیت، نمبر ۱۰۱؛ موضُوعات اور سوالات، ”سچّائی کے مُتلاشی رہیں اور فریب و مکاری سے بچیں،“ گاسپل لائبریری۔
جب مُجھے دُوسروں کی وجہ سے ٹھیس پُہنچتی ہے تو مَیں خُداوند کی طرف رُجُوع کر سکتا ہُوں۔
کیا آپ کو کبھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے جب آپ جس پر اِنحصار کرتے تھے اُس نے اپنے وعدوں کو پُورا نہیں کِیا؟ اَیسا نیو یارک کے کولز وِل کے مُقدّسِین کے ساتھ ہُوا، جو اوہائیو میں لیمن کوپلے کی زمِین پر آباد ہونے کی توقع رکھتے تھے۔ اِس تجُربہ سے سِیکھنے کے لِیے، فصل ۵۴ کی شہ سُرخی کا جائزہ لینے پر غَور کریں (مزید دیکھیے مُقدّسِین، ۱:۱۲۵–۲۸؛ ”کلِیسیا کے واسطے بشپ،“ بمُطابق مُکاشفات سیاق و سباق میں، ۷۸–۷۹)۔ اگر آپ کا کوئی دوست کولزوِل مُقدّسِین میں سے تھا، تو آپ فصل ۵۴ میں پائی گئی ہدایت کے مُطابق اُنھیں کیا مشورہ دیں گے؟
مُبارک ہیں وہ جو دِل کے پاک ہیں۔
اِن آیات میں، خُداوند نے امیر اور غریب دونوں سے کلام کِیا؛ اِن دو گروہوں کے مابین اُس کی نصِحیت کا موازنہ کرنا دِلچسپ ہو سکتا ہے۔ اِن آیات میں کون سی باتیں خاص طور پر آپ سے مُتعلق محسُوس ہوتی ہیں؟
بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز
مَیں دیانت دار بن سکتا ہُوں۔
-
اپنے بچّوں کو یہ سیکھنے میں مدد کرنے کے لیے کہ دیانت دار ہونے کا کیا مطلب ہے، آپ ایک ساتھ عقائد اور عہُود ۵۱:۹ پڑھ سکتے ہیں اور اُن بچّوں کی کہانیاں بتا سکتے ہیں جِنھیں دیانت دار بننے کے مُتعلق فیصلوں کا سامنا ہوتا ہے۔ کہانیوں کو مزید دِلچسپ بنانے کے لیے آپ تصویروں، جرابوں کی پُتلیوں یا کاغذ کی گڑیوں کو اِستعمال کر سکتے ہیں۔ جب ہم دیانت دار بننے کی جُستجُو کرتے ہیں تو خُداوند ہمیں کیسے برکت دیتا ہے؟
-
اپنے بچّوں کے ساتھ کوئی کھیل کھیلنے پر غَور کریں۔ اِس کے بعد، اِس حوالے سے بات کریں کہ اگر کسی نے خیانت کی ہوتی تو کھیل کس طرح مُختلف ہوتا۔ ایک دُوسرے کے ساتھ ”دیانت داری سے پیش آنا“ کیوں ضرُوری ہے؟
عقائد اور عہُود ۵۲:۱۰؛ ۵۳:۳؛ ۵۵:۱
ہاتھوں کے رکھے جانے سے مُجھے رُوحُ اُلقدس کی نعمت عطا ہُوئی۔
-
ہاتھوں کے رکھے جانے سے رُوحُ القُدس پانے کا ذکر کئی بار عقائد اور عہُود ۵۱–۵۷ میں کِیا گیا ہے۔ اپنے بچّوں کو اِس رسم کی بابت سِکھانے کا یہ ایک اچّھا موقع ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، وہ اِستحکام پانے والے بچّے کی تصویر دیکھ سکتے ہیں اور بیان کر سکتے ہیں کہ تصویر میں کیا ہو رہا ہے۔ جب آپ عقائد اور عہُود ۵۲:۱۰؛ ۵۳:۳؛ ۵۵:۱ کو پڑھتے ہیں تو اُن سے اُس وقت تالیاں بجانے کو کہیں جب وہ ”ہاتھوں کے رکھے جانے“ کو سُنتے ہیں یا ”ہاتھوں کے رکھے جانے“ کو پڑھتے ہیں۔
-
آپ گِیت بھی گا سکتے ہیں ”رُوحُ القُدس“ (بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۰۵) یا اِسی طرح کا کوئی اور گِیت۔ اپنے بچّوں کی اِس گیت میں اَیسے اَلفاظ اور جُملے تلاش کرنے میں مدد کریں جو رُوحُ القُدس کی نعمت کی بابت سِکھاتے ہیں۔
خُدا کے ہاں ایک نمونہ موجود ہے جو فریب نہ کھانے میں میری مدد کرتا ہے۔
-
فریب سے بچنے کے لیے خُداوند کے نمونے کو سِکھانے کے لیے، آپ نمونوں کی مثالیں تلاش کرنے میں بچّوں کی مدد کر سکتے ہیں—فطرت میں، رنگین کمبلوں یا لباس میں، یا روزمرہ کی زندگی میں۔ اُس نمونہ کو تلاش کرنے میں اُن کی مدد کریں جو خُداوند نے عقائد اور عہُود ۵۲:۱۴–۱۵ میں دِیا ہے۔ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اِن آیات میں کسی بھی غیر مانُوس لفظ کو سمجھتے ہیں۔ ہم سچّائی کو پہچاننے کے لیے اِس نمونے کو کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟
مُجھے ہمیشہ اپنے عہُود پر کاربند رہنا چاہیے۔
-
اپنے اَلفاظ میں، اپنے بچّوں کو بتائیں کہ اُن مُقدّسِین کے ساتھ کیا ہُوا جو لیمن کوپلے کی زمین پر رہنے آئے تھے (دیکھیے فصل ۵۴ کی شہ سُرخی)۔ آپ کے بچّے کلِیسیا کا اَیسا رُکن ہونے کی اَداکاری کر سکتے ہیں جو اوہائیو میں آیا ہے۔ لیمن نے اپنا عہد توڑا تو اِس کے بعد اُنھیں کیسا محسُوس ہُوا ہو گا؟ یہ ہمیں اپنے عہُود یا وعدوں کو نبھانے کے بارے میں کیا سِکھاتا ہے؟ اپنے عہُود پر چلنے والے لوگوں کے لیے برکات دریافت کرنے کے لیے عقائد اور عہُود ۵۴:۶ کو ایک ساتھ پڑھیں۔
مَیں اُن نعمتوں کو استعمال کر کے دُوسروں کو برکت بخش سکتا ہُوں جو خُدا نے مُجھے عطا کی ہیں۔
-
فصل ۵۵ مُتعارف کرانے کے لِیے، آپ یہ بیان کرنا چاہیں گے کہ ولیم ڈبلیو فلپس اَخبار کا ناشر تھا جِس نے اِنجِیل کی بابت سِیکھا اور کلِیسیا میں شمولیت اِختیار کی۔ اپنے بچّوں کے ساتھ عقائد اور عہُود ۵۵:۱–۴ پڑھیں، اور اُن کی یہ دریافت کرنے میں مدد کریں کہ خُدا کیا چاہتا تھا کہ ولیم سرانجام دے۔ اُس نے ولیم کی صلاحیتوں کو اِستعمال کرنے کا منصوبہ کیسے بنایا؟ یہ اِس بات پر گُفت گُو کا باعث بن سکتا ہے کہ خُدا ہمیں اُس کے بچّوں کو برکت دینے کے لیے اپنی اپنی صلاحیتوں کو اِستعمال کرنے کی دعوت کیسے دے سکتا ہے۔