۲۰۱۰–۲۰۱۹
اِیمان کو قائم رکھنے کی قدرت
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


2:3

اِیمان کو قائم رکھنے کی قدرت

تائید کے لیے اپنا ہاتھ بُلند کر کے آپ خُدا کے ساتھ وعدہ کرتے ہیں، جس کے یہ خادم ہیں، کہ آپ اِن کی حمایت کریں گے۔

کئی دفعہ میں نے کہانتی راہ نماؤں کو قائم و دائم اِیمان کے لیے شُکریہ ادا کرتے سُنا ہے جن کی وہ خدمت کرتے ہیں۔ اُن کی بھرائی ہُوئی آوازوں سے، آپ اُن کی حقیقی شُکرگُزاری کی گہرائی اور گیرائی کو جانتے ہیں۔ آج میرا مقصد آپ کی طرف سے خُداوند کی کلیسیا میں اُس کے خادموں کی تائید کرنے کے حوالے سے خُداوند کی ستایش کو پُہنچانا ہے۔ اور آپ کی حوصلہ اَفزائی بھی کرنا ہے کہ اپنے اِیمان کے ساتھ دوسروں کی تائید کرنے کی ہمت میں بڑھیں اور عمل پیرا ہوں۔

اِسی قسم کی ہمت کا مُظاہرہ آپ اپنی پیدایش سے پہلے کر چُکے ہیں۔ اپنی اپنی پیَدایش سے قبل ماضی میں جھانکیے ہمیں عالمِ اَرواح کا کتنا علم ہے۔ ہمارے آسمانی باپ نے اپنے بچّوں کے لیے منصوبہ پیش کیا۔ ہم وہاں موجود تھے۔ لُوسیفر، رُوح میں ہمارے بھائی نے اِس منصوبے کی مُخالفت کی جو ہمیں اِختیار کے حق کی اِجازت دے سکے۔ یہواہ، آسمانی باپ کے پیارے بیٹے نے، اِس منصوبے کی تائید فرمائی۔ لُوسیفر نے بغاوت کی۔ یہواہ کی صدائے حمایت غالب آئی، اور اُس نے اپنے آپ کو نجات دہندہ ہونے کے لیے پیش کیا۔

حقیقت یہ ہے کہ آپ اب فنا پذیری میں ہمیں یقین دلاتے ہیں کہ آپ باپ اور نجات دہندہ کی حمایت کرتے ہیں۔ خُوشی کے اِس منصوبے کی حمایت کرنے اور یِسُوع مِسیح کا اِس میں مقام پانے کے لیے یِسُوع مِسیح پر اِیمان لانا ضروری امر تھا جب آپ کو فنا پذیری میں درپیش آنے والے مسائل کا بہت کم علم تھا۔

اِسی طرح اِس دُنیا میں آپ کی خُوشی کا دارومدار خُدا کے خادموں کی حمایت پر آپ کا اِیمان تھا۔ جب آپ نے مُبلّغین کی دعوت کو قبول کیا کہ دُعا کر کے جانیے کہ مورمن کی کتاب خُدا کا کلام ہے، تب آپ کے اندر اِیمان تھا کہ خُداوند کے خادم کی تائید کریں۔ جب آپ نے بپتسمہ پانے کی دعوت کو قبول کیا، تب آپ نے خُدا کے عاجز خادم کی تائید فرمائی۔

جب کسی نے آپ کے سر پر ہاتھ رکھے اور کہا، ”رُوحُ القُدس اِنعام میں پاؤ،“ آپ نے ملکِ صدق کہانت کے حامل کی حیثیت سے اُس کی حمایت فرمائی۔

اُس دِن سے، وفاداری سے خدمت کرتے ہُوئے، ہر اُس شخص کی جس نے آپ کو کہانت تفویض فرمائی اور ہر اُس شخص کی جس نے اُس کہانت کے عہدے پر آپ کا تقرر کیا آپ نے تائید فرمائی۔

اپنی کہانت کے اِبتدائی معاملے میں، ہر تائید خُدا کے خادم ہر بھروسے کا واضح ثبوت تھا۔ اب، آپ میں سے کئی اُس مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں مزید تائید کی ضرورت۔

اُن سب کی تائید کرنا جنھیں خُداوند بُلاتا ہے آپ کی مرضی ہے—جہاں کہیں بھی خُداوند کی طرف سے اُنھیں بُلاہٹ عطا کی گئی۔ اِس مرضی کا اِظہار دورانِ مجالس ساری دُنیا میں وقوع پذیر ہوتا ہے۔ اِس میں بھی ہُوا ہے۔ ایسی عبادات میں، مرد و خواتین کے نام—خُدا کے خادم—پڑھے جاتے ہیں اور آپ کو تائید کے لیے ہاتھ بُلند کرنے کی دعوت دی جاتی ہے۔ آپ اپنی تائید کا حق روک سکتے ہیں، یا آپ اپنے تائیدی اِیمان کا عہد کر سکتے ہیں۔ تائید کے لیے اپنا ہاتھ بُلند کرتے ہُوئے، آپ وعدہ کرتے ہیں۔ آپ خُدا کے ساتھ وعدہ کرتے ہیں، جس کے یہ خادم ہیں، کہ آپ اِن کی حمایت کریں گے۔

یہ آپ کی طرح، کمزور اِنسان ہیں۔ اپنے وعدوں پر قائم رہنے کے لیے غیر مُتزلزل اِیمان کی ضرورت ہوگی کہ خُداوند نے اُنھیں بُلایا ہے۔ اُن وعدوں پر قائم رہنا ابدی خُوشی لانے کا سبب ہوگا۔ اُن پر قائم نہ رہنا اُن کے لیے دُکھ کا باعث ہوگا جن سے آپ پیار کرتے ہیں—اور ایسا دُکھ جس کا آپ تصور بھی نہیں کر سکتے۔

شاید آپ سے پُوچھا گیا ہو، یا جائے گا، آیا کہ آپ اپنے اُسقُف، صدراُلمیخ، اعلیٰ حکام، اور کلیسیا کے اَفسرانِ عامہ کی حمایت کرتے ہیں۔ شاید ایسا ہو سکتا ہے جب مجلس میں راہ نماؤں اور اَفسران کی حمایت کے لیے آپ سے پُوچھا جائے۔ بعض اوقات یہ اُسقُف یا میخ کے صدر کے ساتھ اِنٹرویو کے دوران میں پُوچھا جائے گا۔

میرا مشورہ یہ ہے کہ اِن سوالوں کو آپ اپنے آپ سے پُوچھیں، بڑی سنجیدگی سے اور دُعا کے ساتھ۔ جب آپ ایسا کریں، شاید آپ اپنے حالیہ خیالوں، باتوں، اور کاموں پر غور کر پائیں۔ یاد رکھنے کی کوشش کریں اور جواب تیار رکھیں جو آپ اِنٹرویو کے دوران میں اپنے خُداوند کو دیں گے، یہ جانتے ہُوئے کہ کسی دِن ایسا ہوگا۔ آپ تیاری کر سکتے ہیں درج ذیل سولات پر غور کرتے ہُوئے:

  1. کیا میں نے اُن لوگوں کی اِنسانی کمزوریوں کے بارے میں سوچا یا بات کی جن کی حمایت کا عہد کیا ہے؟

  2. کیا مجھے کوئی ثبوت مِلا کہ خُداوند اُن کی راہ نمائی فرما رہا ہے؟

  3. کیا میں نے پُورے ہوش و حواس کے ساتھ اور وفاداری کے ساتھ اُن کی ہدایت پر عمل کیا ہے؟

  4. کیا میں نے اِس ثبوت کا ذکر کیا ہے جو میں دیکھ سکتا ہُوں کہ وہ خُدا کے خادم ہیں؟

  5. کیا میں باقاعدگی سے اُن کا نام لے کر اُلفت کے جذبات کے ساتھ دُعا کرتا ہُوں؟

ہم میں سے اکثر ایسے سوالات بے چینی کا سبب ہوں گے اور توبہ کی ضرورت پڑے گی۔ خُداوند نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ناراستی میں دوسروں کی عدالت نہ کرو، لیکن عملی طور پر، ایسا کرنا بہت محال ہے۔ تقریباً ہر کام جو ہم مِل کر کرتے ہیں ہمیں دوسروں کو پرکھنے پر اُکساتا ہے۔ اور زندگی کے ہر پہلو سے، ہم اپنا موازنہ دوسروں سے کرتے ہیں۔ ایسا ہم کئی وجوہات کی بِنا پر کرتے ہیں، اِن میں سے بعض واجب ہیں، مگر یہ اکثر تنقید کا سبب بنتا ہے۔

صدر جارج کیو کینن نے تنبیہ فرمائی جو میں اپنی سمجھ کر آپ تک پہنچاتا ہُوں۔ میرا اِیمان ہے کہ اُس نے حق فرمایا: ”خُدا نے اپنے خادموں کو چُنا ہے۔ وہ اِس بات کا دعویٰ کرتا ہے کہ اگر اُنھیں رد کرنے کی ضرورت پڑے تو اُنھیں رد کرنے کا حق اُس کا ہے۔ اُس نے یہ حق ہمیں فرداً فرداً نہیں دیا کہ اُن کی سرزنش کر کے اُنھیں رد کریں۔ کوئی شخص، اِیمان میں جس قدر بھی مضبوط ہو، کہانت میں جس قدر بھی بُلند ہو، خُداوند کے مسح شُدہ کی بابت بدگوئی اور زمین پر خُدا کے مُختار کی عیب جوئی خُداوند کی خفگی مُول لیے بغیر نہیں کر سکتا۔ رُوحُ القُدس اُس شخص سے الگ ہو جائے گا اور وہ تاریکی میں ڈوب جائے گا۔ معاملہ ایسا ہے،کیا آپ نہیں دیکھتے یہ کتنا اہم ہے کہ ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے؟“۱

میرا مُشاہدہ ہے کہ پُوری دُنیا میں کلیسیا کے اَرکان عام طور پر ایک دوسرے کے وفادار ہیں اور اُن کے ساتھ بھی جو اُن پر مُجاز ہیں۔ بہرحال، بہتری کی گُنجایش ہوتی ہے اور ضرور بہتری لانا ہے۔ ایک دوسرے کی حمایت کے واسطے ہمیں اپنے اندر مزید بہتری لانا ہے۔ ایسا کرنے کے لیے اِیمان کی ضرورت ہو گی۔ اِس مجلس میں ہم سب کے واسطے چار تجاویز پیش کرتا ہُوں جن پر عمل کرنا ہے۔

  1. ہم مخصوص اعمال کی نشان دہی کر سکتے ہیں جو مقررین نے بیان فرمائے ہیں اور اُن پر آج سے عمل پیرا ہوں۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں تو حمایت کرنے کی طاقت مضبوط ہو گی۔

  2. ہم اُن کے لیے دُعا کر سکتے ہیں جب وہ کلام کرتے ہیں کہ رُوحُ القُدس اُن کا کلام اُن خاص لوگوں کے دِلوں تک پہنچائے جن سے ہم پیار کرتے ہیں۔ جب ہمیں بعد میں علم ہو کہ ہماری دُعا کا جواب مِل گیا، اُن راہ نماؤں کی حمایت کرنے کی قدرت میں اِضافہ ہوگا۔

  3. ہم دُعا کر سکتے ہیں کہ خاص مقرریں برکت پائیں اور تقویت پائیں جب وہ اپنے وعظ دیں۔ جب ہم دیکھتے ہیں کہ اُنھوں نے تقویت پائی، اُن کی حمایت کرنے کے واسطے ہمارا ایمان مضبوط ہوگا، اور قائم و دائم رہے گا۔

  4. ہم اُن پیغامات کو اُن وعظین سے سُن سکتے ہیں جو ہماری ذاتی دُعاؤں کے نتیجے میں ہماری مدد کے لیے تھے۔ جب جواب ملتے ہیں، اور وہ ملیں گے، خُداوند کے سب خادموں کی حمایت کے لیے ہمارا اِیمان تقویت پائے گا۔

جو کلیسیا میں خدمت پر مامور ہیں اُن کی تائید میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ، ہمیں ایک اور طریقے کے بارے میں سیکھنا ہے جو ایسی قدرت کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔ وہاں، یہ زیادہ سے زیادہ برکتوں کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ خاندان اور گھر ہے۔

میں کہانت کے حامل نوجوانوں سے مُخاطب ہُوں جو اپنے اپنے گھروں میں والدوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ میں اپنے ذاتی تجربے سے آپ کو بتاتا ہُوں۔آپ کے قائم و دائم اِیمان کو محسوس کرنا ایک باپ کے لیے کیا معانی رکھتا ہے۔ وہ آپ کو بااعتماد نظر آ سکتا ہے۔ لیکن وہ آپ کی معلومات سے بڑھ کر مسائل کا سامنا کرتا ہے۔ بعض اوقات وہ اپنے درپیش مسائل کا راستہ ڈھونڈ نہیں پاتا۔

اُس کے واسطے آپ کی ستایش کچھ مدد کرے گی۔ اُس کے واسطے آپ کی محبت اُس سے بھی زیادہ مدد کرے گی۔ لیکن جو سب سے زیادہ بات اُس کی مدد کرے گی وہ مُخلص باتیں ہوں گی جیسے: ”اَبو، میں نے آپ کے لیے دُعا کی ہے، اور میں نےمحسوس کیا ہے کہ خُداوند آپ کی مدد کرے گا۔ سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔ میں یہ جانتا ہُوں ایسا ہوگا۔“

اِس قسم کے اَلفاظ میں ایسی قدرت ہے وہ دوسری جانب بھی جا سکتے ہیں، باپ سے بیٹے کی طرف۔ جب بیٹے سے کوئی بڑی غلطی سرزد ہُوئی ہو، شاید رُوحانی باتوں میں، اُس کو لگے کہ وہ ناکام ہوگیا ہے۔ اُس کا باپ ہوتے ہُوئے،آپ شاید حیران ہو جائیں جب، آپ دُعا کریں کہ کیا کرنا ہے، رُوحُ القُدس یہ اَلفاظ آپ کے منہ میں رکھ سکتا ہے: ”بیٹا، میں ہر وقت آپ کے ساتھ ہُوں۔ خُداوند آپ سے پیار کرتا ہے۔ اُس کی مدد سے، رُجوع کر سکتے ہو۔ مجھے علم ہے کہ آپ کر سکتے ہیں اور کہ آپ کریں گے۔ میں آپ سے پیار کرتا ہوں۔“

گھر میں اور کہانتی جماعت میں، ایک دوسرے کی تائید کے واسطے مضبوط اِیمان کے وسیلے سے ہم خُداوند کی رضا کے مطابق صیون تعمیر کرتے ہیں۔ اُس کی مدد کے ساتھ، ہم کر سکتے ہیں، اور ہم کریں گے۔ ایسا کرنے کے لیے ہمیں خُداوند کو اپنے سارے دِل، اپنی ساری جان، اپنی ساری عقل، اور اپنی ساری طاقت سے پیار کرنا سیکھنا ہے اور ایک دوسرے کو اپنی مانند پیار کرنا ہے۔

جب ہم مِسیح کے اِس خالص عشق میں آگے بڑھتے ہیں، تو ہمارے دِل نرم ہو جاتے ہیں۔ ایسی محبت ہمیں فروتن بنائے گی اور توبہ کی طرف لائے گی۔ خُداوند پر ہمارا توکل اور ایک دوسرے پر بھروسہ بڑھے گا۔ اور تب ہم ایک ہونے کے لیے آگے بڑھیں گے، جیسا خُداوند وعدہ کرتا ہے کہ ہم کر سکتے ہیں۔۲

آپ کو میں اپنی گواہی دیتا ہُوں کہ آسمانی باپ آپ کو جانتا اور پیار کرتا ہے۔ یِسُوع زندہ المِسیح ہے۔ یہ اُس کی کلیسیا ہے۔ ہم اُس کی کہانت کے حامل ہیں۔ وہ ہماری کاوِشوں کو تقویت بخشے گا کہ عمل کریں اور ایک دوسرے کی تائید کریں۔ میں اِس طرح یِسُوع مِسیح کے نام پر گواہی دیتا ہوں، آمین۔

حوالہ جات

  1. اِنجیلی سچّائیاں: صد جارج کیو کینن کی تحریریں اور تعلیمات، ایڈیشن جیرلڈ ایل نیوقیوسٹ (۱۹۷۴)، ۱:‎۲۷۸۔

  2. دیکھیں عقائد اور عہود ۳۵:‏۲۔