۲۰۱۰–۲۰۱۹
”میرے پیچھے چلے آؤ“
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


2:3

”میرے پیچھے چلے آؤ“

یِسُوع مِسیح ہمیں آسمانی والدین کے گھر واپس لانے اور اپنے عزیزوں کے ساتھ رہنے کے لیے عہد کے راستے پر چلنے کی دعوت دیتا ہے۔

پیارے بھائیو اور بہنو، میری اَہلیہ وینڈی اور میں اِس سبت کی صُبح آپ کے ساتھ ہونے کی وجہ سے بہت خوش ہیں۔ پچھلی مجلس سے اب تک بہت کچھ رُو نما ہو چُکا ہے۔ کونسپ چی آن، چلی؛ بران کیا، کولمبیا؛ اور روم، اِٹلی میں نئی ہیکلوں کی تخصیص و تقدیس کی گئی۔ اِن مُقدس تقریبات کے موقع پر بڑی کثرت سے رُوحُ القُدس کو محسوس کیا گیا۔

میں بہت ساری عورتوں (اور مردوں) کو مبارک باد دیتا ہُوں جنھوں نے حال ہی میں مورمن کی کتاب کا بغور مُطالعہ کیا ہے اور چُھپے خزانوں تک رسائی پا کر خُوش ہیں۔ معجزوں کی اطلاع کئی ذرائع سے پا کر میں بہت خوش ہوں۔

گیارہ برس کی عمر کے نوجوان لڑکوں کو دیکھ کر خُوش ہوتا ہوں جو ڈیکن کی حیثیت سے ہر اِتوار لائق طور پر عشائے ربانی بانٹتے ہیں۔ وہ گیارہ برس کی عمر کی نوجوان لڑکیوں کے ساتھ ہیکل میں جاتے ہیں، جو بی ہائیو کی حیثیت سے اب سیکھ رہی ہیں اور خدمت کر رہی ہیں۔ دونوں نوجوان لڑکے اور لڑکیا بڑی عقیدت اور صراحت کے ساتھ اِنجیلی سچّائیاں سِکھا رہے ہیں۔

میں اُن بچوں اور جوانوں کے ساتھ مِل کر خُوش ہوتا ہُوں جو جب جو اپنے والدین کے ساتھ مِل کر کلیسیائی تقویت بخش اور خاندان مرکوز نصاب کو اپناتے ہُوئے گھروں میں اِنجیل سِکھانے میں مدد کر رہے ہیں۔

ہمیں بلیَک کی تصویر موصول ہُوئی جو چار برس کا ہے، ہفتے کی صبح جلدی اُٹھا مذہبی کتاب اُٹھائی اور جوش سے بولا، ”مجھے اپنی رُوح کو غذا دینے کی ضرورت ہے!“

بلیَک اپنی رُوح کو غذا فراہم کر رہا ہے

بلیَک آپ نے ہمیں حیرت زدہ کردیا اوردوسروں نے بھی جو اپنی اپنی رُوحوں کو غذا فراہم کرنے کی خاطر یِسُوع مِسیح کی بحال شُدہ اِنجیل کی سچّائیوں پر ضیافت مناتے ہیں۔ اور ہمیں جان کر خُوشی ہوتی ہے کہ بہت سارے اپنی اپنی زندگی میں خُدا کی قُدرت پا رہے ہیں جب وہ ہیکل میں عبادت کرتے اور خدمت سرانجام دیتے ہیں۔

آپ میں سے بعض جانتے ہیں ،ہمارا خاندان تین ماہ ماہ پہلے جُدائی کے شدید صدمے سے گُزرا جب ہماری بیٹی وینڈی اِس فانی دُنیا سے رُخصت ہُوئی۔ اپنی بیماری کی لڑائی کے آخری دِنوں میں، خُوش قسمتی سے باپ بیٹی کو تنہائی میں چند گھڑیاں گُزرانے کا موقع ملا یہ ہماری الودائیہ مُلاقات تھی۔

میں نے اُس کا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے کر کہا کہ میں اُس سے بہت پیار کرتا ہُوں اور اُس کا والد ہونے پر مجھے بڑا ناز ہے۔ میں نے کہا: ” ہیکل میں بیاہ تیرا بیاہ ہُوا اور وفاداری سے تُو اپنے عہود پر کاربند رہی۔ تُو نے اور تیرے شوہر نے سات بچّوں کو جنم دیا اور یِسُوع مِسیح کے عقیدت پیروکار، کلیسیا کے جوشیلے رُکن، اور مُفید شہری بننے میں اُن کی تعلیم و تربیت کی۔ اور اُنھوں نے اِنھی اقدار کے مطابق اپنے اپنے جیون ساتھیوں کا اِنتخاب کیا۔ تیرے اَبّاکو تجھ پر بہت، بہت فخر ہے۔ تُو میرے لیے باعث رحمت ہے!“

اُس نے اِنتہائی آہستگی سے جواب دیا، ”ابّو، شُکریہ۔“

ہمارے لیے یہ محبت اور آنسوؤں بھرا لمحہ تھا۔ اُس کے سڑسٹھ برسوں کے دوران میں، اِکٹھے کام کرتے تھے، اِکٹھے گیت گاتے تھے، اور اکثر اِکٹھے اِسکیی بھی کرتے تھے۔ لیکن اُس شام کو ہماری گُفت کاموضوع اِنتہائی اہم معاملات پر تھا، جن میں عہود، رُسوم، فرمان برداری، اِیمان، خاندان، پاک دامنی، پیار، اور ابدی زندگی شامل تھے۔

ہم اپنی بیٹی کو بہت یاد کرتے ہیں۔ بہر حال، یِسُوع مِسیح کی بحال شُدہ اِنجیل کی بدولت، ہمیں اُس کا اَندیشہ نہیں۔ جب ہم خُدا کے ساتھ اپنے عہود پر کار بند رہتے ہیں، تو ہم اِس اُمید پر زندہ رہتے ہیں کہ بیٹی سے ہم دوبارہ ملیں گے۔ اِسی دوران میں، ہم یہاں خُداوند کی خدمت کر رہے ہیں اور وہ وہاں اُس کی خدمت کر رہی ہے—جنت میں۔۱

درحقیت، میری اَہلیہ اور میں اِسی برس کے شروع میں ہم پیراڈئز میں گئے تھے—پیراڈئز، کیلی فورنیا کا شہر ہے۔ ایسا ہُوا کہ طے شُدہ روانگی کو ہماری بیٹی کی وفات کے چالیس گھنٹوں کے اَندر اَندر عملی جامہ پہنانا تھا۔ ہمیں، بُزرگ کیون ڈبلیو پیئرسن اور اُن کی اَہلیہ، جُون،کو چیکو، کیلی فورنیا کی میخ کے مُقّدسین نے بڑی تقویت بخشی۔ ہم نے اُن کے پُختہ اِیمان، اُن کی خدمت گُزاری، اور اُن معجزات کے بارے میں جانا جو حتٰی کہ کیلی فورنیا کی تاریخ کی بدترین جنگلی آگ کےلگنے کے باعث اِنتہائی شدید نقصانات کے دوران میں رونما ہُوئے۔

وہاں پر، نوجوان پولیس آفسر، جان، کے ساتھ کافی طویل گُفت گو ہُوئی، جو ہنگامی اَمداد فراہم کرنے والے اولین دستوں میں سے تھا۔ اُس کو یاد تھا کہ ۸ نومبر، ۲۰۱۸ کو پیراڈائز پر گہری تاریکی چھا گئی، جونہی آگ کے شعلے اور اَنگارے شہر کی طرف لپکے، سازوسامان، اِملاک، اور گھروں کو اپنی لِپیٹ میں لے لیا اور دیکھتے ہی دیکھتے راکھ کے ڈھیر میں بدل دیا، صرف اِنگٹھیوں کی جلی ہُوئی اِنیٹیں باقی بچیں۔

آگ کے بعد عبادت خانہ

۱۵ گھنٹوں تک، اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ،جان، گہرے سیاہ دھوئیں کو چیرتا ہُوا شُعلوں اور بھڑکتے ہُوئے اَنگاروں کے درمیان میں سے اپنی گاڑی چلاتا ہُوا، افراد کو اور خاندانوں کے خاندانوں کو محفوظ مقاموں تک پہنچاتا رہا۔ اِس کٹھن آزمایش کی گھڑی میں سب سے زیادہ ہوش اُڑا دینے والا سوال جان کے لیے جان لیوا تھا: ”میرا خاندان کہاں ہے؟“ کئی تکلیف دہ اور جان لیوا گھڑیوں کے بعد، اُس کو علم ہُوا کہ وہ محفوظ مقام پر مُنتقل ہو گئے ہیں۔

اپنے خاندان کے حوالے سے جان کی تشویش ناک کہانی کو سُن کر مجھ پر وارد ہُوا کہ آج میں اُن سے کلام کروں جو اپنی فانی زندگی کے آخری ایّام گُزار رہے ہیں او ر یہ سوال کرتے ہوں، ”کہاں ہے میرا خاندان؟“ اُس روز جب آپ کی فانی زندگی کے دِن پُورے ہو جائیں گے اور آپ عالمِ اَرواح میں داخل ہوں گے، آپ کا آمنا سامنا اُس دِل خراش سوال سے ہوگا: ”میرا خاندان کہاں ہے؟“

یِسُوع مِسیح ہمارے ابدی گھر واپس جانے کا راستہ بتاتا ہے۔ وہ ہمارے آسمانی باپ کے مُنصوبے کی دائمی ترقی کے بارے میں ہم سب سے زیادہ بہتر جانتا ہے۔ آخر کار، وہ اِس سارے کا بُنیادی پتھر ہے۔ وہ ہمارا فدیہ دینے والا، ہمارا شافی، اور ہمارا نجات دہندہ ہے۔

جب سے آدم اور حوا باغِ عدن سے نکالے گئے، یِسُوع المِسیح نے اپنا بازوئے قادر اُن کی مدد کے لیے بڑھایا ہے جو اُس کی تقلید کرنے کا اِرادہ کرتے ہیں۔ بار بار، صحائف میں بیان کیا گیا ہے کہ ہر قسم کے لوگوں کے ہر قسم کے گُناہوں کے باوجود، اُس کے بازو آج بھی پھیلے ہُوئے ہیں۔۲

قُدرتی طور پر ہم میں سے ہر ایک کا رُوح دائمی خاندانی محبت کامُتلاشی رہتا ہے۔ رومانوی گانے ہمیں جھوٹی آس دلاتے ہیں کہ ہمیں اَزل تک اِکٹھے رہنے کے لیےصرف اور صرف پیار کی ضرورت ہے۔ اور بعض غلط فہمی کا شکار ہیں کہ یِسُوع مِسیح کا جی اُٹھنا اِس بات کا وعدہ ہے کہ سب لوگ موت کے بعداپنے اپنے پیاروں کے ساتھ ہوں گے۔

حقیقت میں، نجات دہندہ نے خود صاف صاف بتایا ہے کہ اُس کا جی اُٹھنا اِس بات کی شہادت ہے کہ ہر شخص جو کسی بھی زمانے میں پیدا ہُوا اصل میں جی اُٹھے گا اور ہمیشہ تک زندہ رہے گا،۳ اگر ہم سرفرازی کا اعلیٰ مرتبہ چاہتے ہیں تو اِس کے لیے ہمیں مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ نجات شخصی معاملہ ہے، مگر سرفرازی خاندانی معاملہ ہے۔

اِن کلمات پر غور کریں جو خُداوند یِسُوع مِسیح نے اپنے نبی سے فرمائے: ”تمام عہود، معاہدے، بندھن، ذمہ داریاں، حلف،وعدے، کارکردگیاں، رابطے، رفاقتیں یا توقعات جنھیں موعودہ رُوحُ القُدس کے وسیلے سے وضع نہیں کیاجاتا … مُردوں کی قیامت کے دوران میں اور بعد میں اُن کی کوئی افادیت، پاکیزگی، یا قوت نہیں ہو گی؛ کیوں کہ تمام معاہدے جو اِس واسطے نہیں کیے گئے اُس وقت ختم ہو جاتے ہیں ، جب اِنسان مر جاتا ہے۔“۴

پس، ابدی سرفرازی پانے کے واسطے خاندان کوکیا کیا کرنے کی ضرورت ہے؟ خُدا کے ساتھ عہد باندھنے، اُن عہود کو ماننے، اور ضروری رُسوم ادا کرنے سے ہم اُس اِمتیاز کے لائق بنتے ہیں۔

زمانوں کے شروع سے یہی حقیقت رہی ہے۔ آدم اور حوا، نوح اور اُس کی بیوی، ابرہام اور سارہ، لحی اور سرایا، اور یِسُوع مِسیح کے باقی تمام سچّے پیروکاروں نے—جب سے دُنیا وجود میں آئی ہے—بالکل یہی عہود خُدا کے ساتھ باندھے تھے۔ اُنھوں نے یہی رُسوم ادا کی تھیں جو ہم، خُداوند کی بحال شُدہ کلیسیا کے اَرکان کی حیثیت سے آج: اُن عہود باندھ چُکے ہیں جو بپتسمہ کے وقت اور ہیکل میں پاتے ہیں۔

نجات دہندہ بپتسمہ کے پانیوں میں اُس کے پیچھے چلنے اور، فی زمانہ،ہیکل میں خُدا کے ساتھ مزید عہود باندھنے اور بیش تر رُسوم ادا کرنے اور اُن سے وفادار رہنے کی دعوت سب کو دیتا ہے۔ یہ سب ضروری ہیں اگر ہم ہمیشہ تک خُدا کے ساتھ اور اپنے خاندان کے ساتھ سرفرازی پانا چاہتے ہیں۔

میرے دِل کی پریشانی یہ ہے کہ بہت سارے لوگ جن سے میں پیار کرتا ہُوں، جن کو سراہتا ہُوں، اور جن کی عزت کرتا ہُوں وہ اُس کے پیغام کو ٹُھکرا دیتے ہیں۔ وہ یِسُوع مِسیح کی اِلتجاؤں کو نظر انداز کرتے ہیں جب وہ آواز دیتا ہے، ”میرے پیچھے چلے آؤ۔“۵

خُداکے اَشک بار ہونے کا سبب سمجھتا ہُوں۔۶ میں بھی ایسے دوستون اور عزیزوں کے لیے روتا ہُوں۔ وہ بڑے قابلِ تعریف عورتیں اور مرد ہیں، اپنے اپنے خاندان اور شہری ذمہ داریوں سے مُخلص ہیں۔ وہ اپنا اپنا وقت، توانائی، اور وسائل بڑی فراخ دِلی سے دیتے ہیں۔ اور اُن کی کوششوں کی بدولت دُنیا بہتر بنتی ہے۔ لیکن اُنھوں نے خُدا کے ساتھ عہد نہ باندھنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ اُنھوں نے وہ رُسوم ادا نہیں کیں جو اُنھیں اپنے اپنے خاندانوں کے ساتھ سرفرازی پانے اور ہمیشہ تک اِکٹھے رہنے کے لیے مُہر بند کرتی ہیں۔۷

میں سوچتا ہُوں میں کیسے اُن کے پاس جاؤں اور اُنھیں دعوت دوں کہ وہ سنجیدگی سےخُداوند کے قادر قوانین پر غور کریں۔ میں سوچتا ہُوں اُن کو کیسے بتاؤں کہ وہ محسوس کر سکیں کہ نجات دہندہ اُن کو کس قدر پیار کرتا ہے، وہ جان سکیں کہ میں اُن کو کس قدر پیار کرتا ہُوں، اور اِس بات کا اِدراک پا سکیں کہ کیسے عہد پر قائم رہنے والے مرد اور خواتین ”خُوشی کی معموری“ کو پا سکتے ہیں۔۸

اُنھیں یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اِس کے بعد اُن کے لیے مُقام تیار ہے—اُن قابلِ تحسین مردوں اور عورتوں کے ساتھ جنھوں نے خُدا کے ساتھ عہد نہ باندھنے کا فیصلہ کیا—یہ وہ مُقام نہیں ہے جہاں خاندان مُتحد ہوں گے اورہمیشہ بڑھنے اور زندہ رہنے کا اِختیار پائیں گے۔ یہ وہ بادشاہت نہیں جہاں اُنھیں خُوشی کی معموری—لازوال اِرتقا اور لازوال مُسرت کا تجربہ حاصل ہوگا۔۹ یہ وہ بادشاہت نہیں جہاں اُنھیں خُوشی کی معموری—لازوال اِرتقا اور لازوال مُسرت کا تجربہ حاصل ہوگا۔ایسی کمال و کامل برکات صرف بُلند مرتبت سیلیسٹیئل بادشاہت میں خُدا، ہمارے ابدی باپ کے ساتھ؛ اُس کے بیٹے یِسُوع مِسیح کے ساتھ؛ اور قابلِ تحسین، لائق، اور مُجاز خاندان کے اَرکان کے ساتھ رہنے سے نازِل ہو سکتی ہیں۔

جی چاہتا ہے اپنے سرد مہر دوستوں سے کہوں:

”اِس زندگی میں، دوسرے درجے کی کسی بھی شے کو قبول نہیں کیا۔ پھر بھی، جب تم یِسُوع مِسیح کی بحال شُدہ اِنجیل کو مکمل طور پر قبول کرنے سے ڈرتے ہو، تم دوسرے درجے کی شے پر اِکتفا کرتے ہیں۔

”نجات دہندہ نے فرمایا، ’میرے باپ کے گھر میں بہت سارے مکان ہیں۔‘۱۰ البتہ، جب آپ خُدا کے ساتھ عہد نہیں باندھنے کا فیصلہ کرتے ہو، آپ سب سے چھوٹی جھونپڑی کا ابد سے ابد تک اِنتخاب کرتے ہو۔“

میں اپنے سرد مہر دوستوں سے مزید کہوں گا:

خُدا کے سامنے دِل کھول کر رکھ دو۔ اُس سے پوچھو آیا یہ باتیں سچّ ہیں۔ اُس کا کلام پڑھنے کے لیے وقت نکالو۔ سنجیدہ مطالعہ!صحائف کا مطالعہ اگر آپ واقعی اپنے خاندان سے پیار کرتے ہیں اور اگر آپ اُن کے ساتھ ابد سے ابد تک سرفراز ہونا چاہتے ہیں،اب قیمت ادا کرو—بغور مُطالعہ اورسنجیدہ دُعا کی بدولت—اِن سچّائیوں کو جانو اور پھر اُن پر کاربند رہو۔

اگر آپ کو خُدا پر ایمان کا بھی یقین نہیں، تو یہاں سے شروع کرو۔ سمجھو کہ خُدا کے ساتھ معاملات کی عدم موجودگی میں، کوئی خُدا کے وجود پر شک کر سکتا ہے۔ پس، خُود کو ایسی حالت میں رکھو جہاں اُس کے ساتھ معاملات کا تجربہ پاؤ۔ خُود کو عاجز بناؤ۔ اپنی زندگی میں اور اپنے اِردگِرد کی دُنیا میں خُدا کے ہاتھ کو دیکھنے والی چشمِ فراست کے لیے دُعا کرو۔ اُس سے پوچھو کہ آپ کو بتائے آیا وہ واقعی موجود ہے—آیا وہ آپ کو جانتا ہے۔ اُس سے پوچھو کہ وہ آپ کے بارے میں کیسا محسوس کرتا ہے۔ اور پھر غور سے سُنیں!“

میرے کسی قریبی دوست کے خُدا کے ساتھ بڑے محدود تجربات تھے۔ لیکن وہ اپنی مرحوم اَہلیہ کی کمی کو شدت سے محسوس کرتا تھا۔ پس اُس نے مجھ سے مدد مانگی۔ میں نے اُس کی ہمت بندھائی کہ وہ ہمارے مُبلّغین سے مِل کر مِسیح کی تعلیم اور اِنجیلی عہود، رُسوم، اور برکتوں کے بارے میں سِکھے۔

اُس نے ایسا ہی کیا۔ لیکن اُس کو لگا کہ جو راستہ اُنھوں نے بتایا اُس پر چلنے کے لیے اُس کو اپنی زندگی میں بڑی بڑی تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔ اُس نے کہا، ”وہ احکام اور عہود اُس کے لیے اِنتہائی مُشکل ہیں۔“ ”میں دہ یکی نہیں دے سکتا، اور کلیسیا میں خدمت کرنے کے لیے میرے پاس وقت بھی نہیں ہے۔“ پھر اُس نے مجھ سے پوچھا، ”جب میں وفات پاؤں، آپ مہربانی کرکے میری بیوی کے واسطے اور میرے واسطے ہیکل کے ضروری فرائض ادا کرنا تاکہ ہم دونوں دوبارہ مِل سکیں؟“

خُوش قسمتی سے، میں اُس شخص کا مُنصف نہیں ہُوں۔ لیکن مجھے ایسے شخص کے لیے ہیکل کے نیابتی فرائض کی افادیت پر سوال ہے جس کے پاس اِس زندگی میں بپتسمہ پانے کا موقع ہے—اِس فانی زندگی میں کہانتی تقرر پانا اور ہیکل کی برکات پانا—بلکہ جس نےاُس راستے کو شعوری طور پرترک کرنے کا فیصلہ کر لیا ہو۔

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، یِسُوع مِسیح ہمیں آسمانی والدین کے گھر واپس لانے اور اپنے عزیزوں کے ساتھ رہنے کے لیے عہد کے راستے پر چلنے کی دعوت دیتا ہے۔ وہ ہمیں دعوت دیتا کہ ”میرے پیچھے چلے آؤ۔“

اب، اُس کی کلیسیا کے صدر کی حیثیت سے، میں اُن سے اِلتجا کرتا ہُوں جنھوں نے اپنے آپ کو کلیسیا سے اور آپ سے دُور کر لیا ہے اور جنھوں نے آپ کے ساتھ مِل کر ابھی تک نجات دہندہ کی بحال کی گئی کلیسیا کو جاننے کی کوشش نہیں کی۔ اپنے واسطے جاننے کے لیے رُوحانی محنت کریں، اور مہربانی سے ابھی شُروع کریں۔ وقت بہت کم ہے۔

میں جانتا ہوں کہ خُدا زندہ ہے! یِسُوع المِسیح ہے۔ اُس کی اِنجیل کی معموری اور اُس کی کلیسیا ہماری زندگیوں شادمانی کی برکت عطا کرنے کے لیے بحال کی جا چُکی ہے، یہاں اور اَگلی زندگی میں۔ میں اِس کی گواہی یِسُوع مِسیح کے نام پر دیتا ہوں، آمین۔