صحائف
عقائد اور عہُود ۷۶


فصل ۷۶

۱۶ فروری ۱۸۳۲ کو حائرم، اوہائیو میں، بنی جوزف سمِتھ اور سِڈنی رِگڈن کو دی گئی رویا۔ اِس رویا کے پیش لفظ کو قلم بند کرتے ہُوئے جوزف سمِتھ کی تارِیخ کہتی ہے: ”ایمھرسٹ اِجلاس سے واپسی پر، مَیں نے صحائف کا ترجمہ دوبارہ شُروع کِیا۔ نازِل ہونے والے مُتعدد مُکاشفوں سے یہ ظاہر تھا کہ اِنسان کی نجات کے بارے میں بُہت سے اَہم نِکات بائِبل سے نکال دیے گئے تھے، یا اِس کی تالیف سے پہلے ہی کھو گئے تھے۔ جو سچّائیاں بچی تھیں اُن سے عیاں تھا، کہ اگر خُدا نے ہر ایک کو بشری حالت کے عملوں کے مُطابق اَجر دیا تو اِصطلاح ’جنت‘، مُقَدَّسین کے اَبَدی گھر کے طور پر مخصُوص کی گئی ہے، اُس میں ایک سے زیادہ بادِشاہتوں کا شامل ہونا ضرور ہے۔ چُناں چہ، …مُقَدَّس یُوحنّا کی اِنجِیل کا ترجمہ کرتے ہُوئے، مَیں نے اور بُزرگ رِگڈن نے مندرجہ ذیل رویا دیکھی۔“ نبی یُوحنّا ۵‏:۲۹ کا ترجمہ کر رہا تھا، جِس وقت یہ رویا نازِل کی گئی۔

۱–۴، خُداوند، خُدا ہے؛ ۵–۱۰، بادِشاہی کے بھید تمام اِیمان داروں پر ظاہر کیے جائیں گے؛ ۱۱–۱۷، راستوں یا ناراستوں کی قیامت میں سب جی اُٹھیں گے؛ ۱۸–۲۴، بُہت سی دُنیاؤں کے باشِندے یِسُوع مسِیح کے کفّارہ کے وسِیلے سے خُدا کے اِکلوتے بیٹے اور بیٹیاں ہیں؛ ۲۵–۲۹، خُدا کا ایک فرِشتہ گِرا اور اِبلِیس بنا؛ ۳۰–۴۹، ہلاکت کے فرزند اَبَدی عذاب پاتے ہیں؛ باقی سب نجات کا کُچھ درجہ پاتے ہیں؛ ۵۰–۷۰، سیلیسٹیئل بادِشاہی میں سرفراز کی گئی ہستیوں کا جلال اور اَجر بیان کِیا گیا ہے؛ ۷۱–۸۰، جو ٹیریسٹریئل بادِشاہی وہ پائیں گے بیان کیے گئے ہیں؛ ۸۱–۱۱۳، ٹیلیسٹیئل، ٹیریسٹریئل اور سیلیسٹیئل جلال پانے والوں کی حالت بیان کی گئی ہے؛ ۱۱۴–۱۱۹، اِیمان دار رُوحُ القُدس کی قُدرت سے خُدا کی بادِشاہی کے بھید دیکھ اور سمجھ پائیں گے۔

۱ سُنو، اَے آسمانو، اور کان لگاؤ، اَے زمین، اور اُن کے باشِندو تُم شادمان ہو، پَس خُداوند ہی خُدا ہے، اور اِس کے سِوا کوئی نجات دہندہ نہیں۔

۲ لامحدود ہے اُس کی حِکمت، حیرت خیز ہیں اُس کی راہیں، اور اُس کے کاموں کی وسعت کو کوئی دریافت نہیں کر سکتا۔

۳ اُس کے اِرادے ناکام نہیں ہوتے، نہ ہی کوئی اَیسے ہیں جو اُس کا ہاتھ روک سکیں۔

۴ اَبدیّت سے اَبدیّت تک وہ یکساں ہے، اور اُس کے برس ختم نہ ہوں گے۔

۵ پَس خُداوند یُوں فرماتا ہے—مَیں، خُداوند، اُن پر جو مُجھ سے ڈرتے ہیں رحیم اور کریم ہُوں، اور اُن کو جلال بخشنے میں خُوش ہُوں جو آخِر تک میری خدمت راستی اور سچّائی میں کرتے ہیں۔

۶ عالی ہوگا اُن کا اَجر اور اَبَدی ہوگا اُن کا جلال۔

۷ اور مَیں اُن پر تمام بھید ظاہر کرُوں گا، ہاں، اپنی بادِشاہی کے قدِیم زمانہ کے اور آنے والے زمانوں کے تمام پوشِیدہ بھید، مَیں اُن پر اپنی بادِشاہی سے مُتعلّق تمام باتوں کے بارے میں اپنی مرضی کے نیک اِرادے آشکارا کرُوں گا۔

۸ ہاں، حتیٰ کہ اَبدیّت کے عجائب وہ جانیں گے، اور آنے والی باتیں مَیں اُنھیں دِکھاؤں گا، حتیٰ کہ بُہت سی پُشتوں کی باتیں۔

۹ اور اُن کی حِکمت برتر ہو گی، اور اُن کی بصِیرت آسمان تک پہنچے گی؛ اور دانِش مندوں کی دانِش اُن کے سامنے تباہ ہو گی، اور داناؤں کی دانائی ہیچ ہو گی۔

۱۰ پَس مَیں اُنھیں اپنی رُوح سے مُنوّر کرُوں گا، اور اپنی قُدرت سے مَیں اُن پر اپنے اِرادے کے بھید ظاہر کرُوں گا—ہاں، یعنی وہ باتیں بھی جو آنکھ نے نہیں دیکھیں، اور کان نے نہیں سُنیں، نہ ہی اِنسان کے دِل میں آئیں۔

۱۱ ہم، جوزف سمِتھ جُونیئر اور سِڈنی رِگڈن، فروری کے سولہویں دِن رُوح میں تھے، ہمارے خُداوند کے سن ایک ہزار آٹھ سو بتیس میں—

۱۲ رُوح کی قُدرت سے ہماری آنکھیں کھولی گئیں اور ہمارے اَفہام کو مُنوّر کِیا گیا تاکہ خُدا کے اُمور کو دیکھیں اور سمجھیں—

۱۳ حتیٰ کہ وہ چِیزیں جو ازل سے یعنی دُنیا سے پیشتر تھیں، جو باپ نے اپنے اِکلوتے بیٹے کے وسِیلے سے مُقرّر کی تھیں، جو باپ کی گود میں تھا، یعنی ازل سے؛

۱۴ جِس کی ہم گواہی دیتے ہیں؛ اور جو گواہی ہم دیتے ہیں وہ یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی مَعمُوری ہے، جو بیٹا ہے، جِس کو ہم نے آسمانی رویا میں دیکھا اور جِس سے ہم کلام ہُوئے۔

۱۵ لہٰذا جب ہم ترجمہ کر رہے تھے، جو خُداوند نے ہمیں سونپا تھا، ہم یُوحنّا کے پانچویں باب کی اُنتیسویں آیت تک پہنچے، جو ہمیں عطا کی گئی وہ درج ذیل ہے—

۱۶ مُردوں کی قیامت کے بارے میں ذِکر کرنا، اُن کی بابت جو اِبنِ آدم کی آواز سُنیں گے:

۱۷ اور جی اُٹھیں گے؛ وہ جِنھوں نے بھلائی کی ہے، راست بازوں کی قیامت میں؛ اور وہ جِنھوں نے بدی کی ہے، ناراستوں کی قیامت میں۔

۱۸ اب یہ ہماری حیرت کا سبب بنا، کیوں کہ یہ ہمیں رُوح سے دیا گیا تھا۔

۱۹ اور جب ہم اِن باتوں پر غَور کر رہے تھے، خُداوند نے ہمارے اَفہام کی آنکھوں کو چُھوا اور وہ کھولی گئیں، اور خُداوند کا جلال چوگِرد چمکا۔

۲۰ اور ہم نے بیٹے کے جلال کو، باپ کے دہنے ہاتھ پر دیکھا، اور اُس کی مَعمُوری پائی؛

۲۱ اور پاک فرِشتوں کو، اور اُن کو جو اُس کے تخت کے سامنے مقدس ٹھہرائے گئے ہیں، خُدا اور برّے کی پرستِش کرتے دیکھا، جو اُس کی پرستِش اَبَدالآباد تک کرتے ہیں۔

۲۲ اور اب، اُس کے بارے میں پہلے جتنی گواہیاں دی جا چُکی ہیں، یہ سب سے آخِری گواہی ہے، جو ہم اُس کی بابت دیتے ہیں: کہ وہ زِندہ ہے!

۲۳ پَس ہم نے اُس کو دیکھا، یعنی باپ کے داہنے ہاتھ کی طرف؛ اور ہم نے آواز سُنی جو شہادت دے رہی تھی کہ وہ باپ کا اِکلوتا ہے—

۲۴ کہ اُس نے، اور اُس کے وسِیلے سے، اور اُس کے لیے، دُنیائیں خلق ہوتی ہیں اور خلق کی گئیں ہیں اور اُن کے باشِندے خُدا کے موالید بیٹے اور بیٹیاں ہیں۔

۲۵ اور ہم نے یہ بھی دیکھا، اور گواہی دیتے ہیں، کہ ایک فرِشتہ جو خُدا کی حُضُوری میں بااِختیار تھا، جِس نے اِکلوتے بیٹے کے خِلاف، جِسے باپ پیار کرتا تھا اور جو باپ کی گود میں تھا، سرکشی کی، خُدا اور بیٹے کی حُضُوری سے نیچے پھینکا گیا،

۲۶ اور ہلاکت کہلایا گیا، پَس اَفلاک اُس کے لیے روئے—وہ لوسیفر تھا، صبح کا فرزند۔

۲۷ اور ہم نے نظر کی، اور دیکھو، وہ گِر پڑا! گِر پڑا، یعنی صبح کا فرزند!

۲۸ اور جب ہم ابھی رُوح ہی میں تھے، خُداوند نے ہمیں حُکم دیا کہ ہم رویا کو لِکھیں؛ کہ ہم نے شیطان کو دیکھا، وہ قدِیم اَژدھا جِس نے خُدا کے خِلاف سرکشی کی، اور ہمارے خُدا اور اُس کے مسِیح کی بادِشاہی لینے کے درپے تھا—

۲۹ پَس، وہ خُدا کے مُقَدَّسین سے جنگ کرتا ہے، اور اُن کا مُحاصرہ کرتا ہے۔

۳۰ اور ہم نے اُن کی اَذِیت کی رویا دیکھی جِن سے اُس نے جنگ کی اور غالِب آیا، پَس خُداوند کی آواز ہم تک یُوں پُہنچی:

۳۱ خُداوند یُوں فرماتا ہے اُن سب کی بابت جو میری قُدرت سے واقِف، اور اِس کے شریکِ کار ٹھہرائے جا چُکے تھے، اور شیطان کی طاقت کے خُود مغلُوب ہُوئے، اور سچّائی کا اِنکار کِیا اور قُدرت کو حقیر جانا—

۳۲ یہ وہ ہیں جو ہلاکت کے فرزند ہیں، جِن کے بارے میں مَیں کہتا ہُوں کہ اُن کے لیے بہتر یہ ہوتا کہ وہ کبھی پَیدا نہ ہوتے؛

۳۳ پَس وہ غضب کے ظروف ہیں، خُدا کے عذاب کے حوالے کیے گئے ہیں، اِبلِیس اور اُس کے فرِشتوں کے ساتھ ہمیشہ کے لیے؛

۳۴ جِن کی بابت مَیں کہہ چُکا ہُوں کہ کوئی مُعافی نہیں ہے اِس دُنیا میں نہ آنے والی دُنیا میں—

۳۵ کیوں کہ اُنھوں نے رُوحُ القُدس کو پانے کے بعد اُس کا اِنکار کِیا، اور چُوں کہ باپ کے اِکلوتے بیٹے کا اِنکار کِیا، چُناں چہ اُنھوں نے اُسے اپنی طرف سے مصلُوب کر کے عَلانیہ ذلیل کِیا۔

۳۶ یہ وہ ہیں جو آگ اور گندھک کی جھیل میں، اِبلِیس اور اُس کے فرِشتوں کے ساتھ جائیں گے—

۳۷ اور صرف یہی ہیں جِن پر دُوسری موت کا کوئی اِختیار ہو گا؛

۳۸ ہاں، درحقیقت، صرف یہی ہیں جو خُدا کے مُقرّرہ وقت پر، اُس کا قہر جھیلنے کے بعد بچائے نہ جائیں گے۔

۳۹ پَس باقی سب مُردوں کی قیامت میں زِندہ کیے جائیں گے، برّے کی فتح اور جلال کے وسِیلے سے جو مارا گیا، جو باپ کی گود میں تھا اِس سے پہلے کہ دُنیائیں خلق کی گئیں۔

۴۰ اور یہ اِنجِیل ہے، خُوشی کی بشارت، جِس کی شہادت آسمانوں میں سے آواز نے ہمیں دی ہے—

۴۱ کہ وہ دُنیا میں آیا، یعنی یِسُوع، تاکہ دُنیا کے واسطے مصلُوب ہو، اور دُنیا کے گُناہ اُٹھائے، اور دُنیا کو مُقَدَّس ٹھہرائے، اور اُس کو ساری ناراستی سے پاک کرے؛

۴۲ تاکہ اُس کے وسِیلے سے وہ سب بچائے جائیں جو باپ نے اُس کے اِختیار میں دیے اور اُس کے وسِیلے سے پَیدا کیے گئے ہیں؛

۴۳ جو باپ کو جلال دیتا ہے، اور اپنے ہاتھوں کی ساری دست کاری کو نجات دیتا ہے، اُن ہلاکت کے فرزندوں کے سِوا، جو بیٹے کا اِنکار کرتے ہیں حالانکہ باپ نے اُس کو بھیجا ہے۔

۴۴ پَس، وہ اُن کے علاوہ سب کو نجات دیتا ہے—وہ ہمیشہ کی سزا میں جائیں گے، جو نہ ختم ہونے والی سزا ہے، جو اَبَدی سزا ہے، تاکہ اِبلِیس اور اُس کے فرِشتوں کے ساتھ ہمیشہ کے لیے مُسلط ہوں، جہاں اُن کا کیڑا نہیں مرتا، اور آگ نہیں بُجھتی، جو اُن کا عذاب ہے—

۴۵ اور اُس کا انجام، نہ اُس کی جگہ، نہ ہی اُس کا عذاب، کوئی شخص نہیں جانتا ہے؛

۴۶ نہ وہ ظاہر کِیا گیا تھا، نہ کِیا جاتا ہے، نہ اِنسان پر ظاہر کِیا جائے گا، سِوا اُن کے جو اِس میں شریک ہُوئے ہیں؛

۴۷ تو بھی، مَیں، خُداوند، اِسے رویا میں بُہت سوں کو دِکھاتا ہُوں، لیکن فوراً اِسے دوبارہ بند کر دیتا ہُوں؛

۴۸ پَس، اِس کی حد، گیرائی، گہرائی، اُونچائی، اور بدحالی، وہ نہیں جانتے، نہ کوئی اِنسان سِوا اُن کے جو اِس سزا کے لیے مُقرّر کیے گئے ہیں۔

۴۹ اور ہم نے آواز کو یہ کہتے ہُوئے سُنا: رویا کو لِکھو، پَس دیکھو، یہ شریروں کی سزاؤں کی رویا کا اِختتام ہے۔

۵۰ اور پھِر ہم شہادت دیتے ہیں—کہ ہم نے دیکھا اور سُنا، اور یہ اُن کی بابت مسِیح کی اِنجِیل کی گواہی ہے جو راست بازوں کی قیامت میں جی اُٹھیں گے—

۵۱ یہ وہ ہیں جِنھوں نے یِسُوع کی گواہی پائی، اور اُس کے نام پر اِیمان لائے اور اُس کے نام پر پانی میں دفن ہو کر، اُس کے دفن ہونے کے طریق پر بپتسما پایا، اور یہ اُس کے حُکم کے مُطابق جو اُس نے دیا ہے—

۵۲ تاکہ حُکموں پر عمل کرتے ہُوئے وہ اپنے تمام گُناہوں سے صاف اور پاک کیے جائیں، اور اُس کے ہاتھوں کے رکھنے سے رُوحُ القُدس پائیں جو اِس اِختیار کے لیے مُقرّر اور سربمُہر کِیا گیا ہے؛

۵۳ اور جو اِیمان سے غالِب آتے ہیں اور پاک موعودہ رُوح سے سربمُہر کیے گئے ہیں، جو باپ اُن سب پر اُنڈیلتا ہے جو راست اور سچّے ہیں۔

۵۴ یہ وہ ہیں جو پہلوٹھے کی کلِیسیا ہیں۔

۵۵ یہ وہ ہیں جِن کے ہاتھ میں باپ نے ساری چِیزیں دِیں ہیں—

۵۶ یہ وہ ہیں جو کاہن اور ملک ہیں، جِنھوں نے اُس کی مَعمُوری اور اُس کا جلال پایا ہے؛

۵۷ اور ملکِ صدق کے طریق پر حق تعالیٰ کے کاہن ہیں، جو حنُوک کے طریق پر تھا، جو اِکلوتے بیٹے کے طریق پر تھا۔

۵۸ پَس، جَیسا لِکھا ہے، وہ خُدا ہیں، یعنی خُدا کے بیٹے—

۵۹ پَس، ساری چِیزیں اُن کی ہیں، چاہے زِندگی یا موت، یا حال کی چِیزیں، یا آنے والی چِیزیں، سب اُن کی ہیں اور وہ مسِیح کے ہیں، اور مسِیح خُدا کا۔

۶۰ اور وہ تمام باتوں پر غالِب آئیں گے۔

۶۱ پَس، کوئی اِنسان، آدمی پر فخر نہ کرے، بلکہ اِس کی بجائے خُدا پر فخر کرے، جو سارے دُشمنوں کو اپنے پاؤں تلے مغلُوب کرے گا۔

۶۲ یہ خُدا اور اُس کے مسِیح کی حُضُوری میں ہمیشہ سے ہمیشہ تک قیام کریں گے۔

۶۳ یہ وہ ہیں جِنھیں وہ اپنے ساتھ لائے گا، جب وہ آسمان کے بادِلوں میں زمِین پر اپنے لوگوں پر حکومت کرنے آئے گا۔

۶۴ یہ وہ ہیں جو پہلی قیامت میں شریک ہوں گے۔

۶۵ یہ وہ ہیں جو راست بازوں کی قیامت میں جی اُٹھیں گے۔

۶۶ یہ وہ ہیں جو صِیُّون کے پہاڑ کے لیے، اور زِندہ خُدا کے شہر کے لیے، آسمانی مقام، سب سے زیادہ پاک میں آئے ہیں۔

۶۷ یہ وہ ہیں جو اَن گنت فرِشتوں کے لشکر، حنُوک اور پہلوٹھے کی کلِیسیا کی مُشترکہ جماعت میں آ پہنچے ہیں۔

۶۸ یہ وہ ہیں جِن کے نام آسمان میں لِکھے ہیں، جہاں خُدا اور مسِیح سب کے مُنصف ہیں۔

۶۹ یہ وہ راست آدمی ہیں جو نئے عہد کے ثالِث یِسُوع کے وسِیلے سے کامِل ہُوئے ہیں، جِس نے اپنا خُون بہا کر یہ کامِل کفّارہ تکمیل تک پہنچایا۔

۷۰ یہ وہ ہیں جِن کے بدن سیلیسٹیئل ہیں، جِن کا جلال سُورج کا سا ہے، یعنی خُدا کا جلال، سب سے بالا، جِس کا جلال فلک کے سُورج کے جلال کی مانِند لِکھا گیا ہے۔

۷۱ اور پھِر، ہم نے ٹیریسٹریئل جہان دیکھا، اور دیکھو اور نظر کرو، یہ وہ ہیں جو ٹیریسٹریئل کے ہیں، جِن کا جلال اِکلوتے کی کلِیسیا سے، جِنھوں نے باپ کی مَعمُوری کو پایا ہے، مختلف ہے، جَیسے کہ فلک پر چاند سُورج سے مُختلف ہے۔

۷۲ دیکھو، یہ وہ ہیں جو شَرِیعت کے بغیر وفات پا گئے؛

۷۳ اور وہ بھی جو قید میں پڑی آدمیوں کی اَرواح ہیں، جِن کے پاس بیٹا گیا، اور اُن تک اِنجِیل کی مُنادی پُہنچائی، تاکہ اُن کا اِنصاف بشریت میں اِنسانوں کے مُطابق ہو؛

۷۴ جِنھوں نے بشری حالت میں یِسُوع کی گواہی نہ پائی، مگر بعد میں پائی۔

۷۵ یہ وہ ہیں جو زمِین کے قابلِ احترام اِنسان ہیں، جو آدمیوں کی مکاری کے باعث اندھے کیے گئے۔

۷۶ یہ وہ ہیں جو اُس کا جلال پاتے ہیں، مگر اُس کی مَعمُوری نہیں۔

۷۷ یہ وہ ہیں جو بیٹے کی حُضُوری پاتے ہیں، مگر باپ کی مَعمُوری نہیں۔

۷۸ پَس، وہ ٹیریسٹریئل جِسم ہیں، اور سیلیسٹیئل جِسم نہیں، اور جلال میں اَیسے مُختلف ہیں جَیسے چاند سُورج سے مُختلف ہے۔

۷۹ یہ وہ ہیں جو یِسُوع کی گواہی میں دلیر نہیں ہیں، پَس، وہ ہمارے خُدا کی بادِشاہی کا تاج نہیں پاتے۔

۸۰ اور اب یہ رویا کا اِختتام ہے جو ہم نے ٹیریسٹریئل کی بابت دیکھی، جو خُداوند نے ہمیں لِکھنے کا حُکم دیا جب ہم ابھی رُوح میں ہی تھے۔

۸۱ اور پھِر، ہم نے ٹیلیسٹیئل کا جلال دیکھا، جِس کا جلال صغیر ہے، جَیسے سِتاروں کا جلال فلک پر چاند کے جلال سے مُختلف ہے۔

۸۲ یہ وہ ہیں جِنھوں نے مسِیح کی اِنجِیل نہ پائی، نہ ہی یِسُوع کی گواہی۔

۸۳ یہ وہ ہیں جو رُوحُ القُدس کا اِنکار نہیں کرتے۔

۸۴ یہ وہ ہیں جو دوزخ میں پھینکے گئے ہیں۔

۸۵ یہ وہ ہیں جو اِبلِیس سے آخِری قیامت تک چھٹکارا نہ پائیں گے، جب تک خُداوند، یعنی مسِیح برّہ اپنا کام مُکمل نہ کر چُکے گا۔

۸۶ یہ وہ ہیں جو اَبَدی دُنیا میں اُس کی مَعمُوری نہیں پاتے، لیکن پاک رُوح کی مَعمُوری، ٹیریسٹریئل کی خدمت گُزاری کے وسِیلے سے پاتے ہیں؛

۸۷ اور ٹیریسٹریئل، سیلیسٹیئل کی خدمت گُزاری کے وسِیلے سے۔

۸۸ لیکن ٹیلیسٹیئل بھی، اُسے فرِشتوں کی خدمت گُزاری سے پائیں گے جو اُن کی خدمت گُزاری کے لیے مُقرّر کیے گئے ہیں، یا اُن سے جو اُن کے لیے خدمت گُزار رُوحیں مُقرّر کی گئی ہیں؛ کیوں کہ وہ نجات کے وارِث ہوں گے۔

۸۹ اور یہ ہم نے، آسمانی رویا میں دیکھا، ٹیلیسٹیئل کا جلال، جو تمام اِدراک سے بالا تر ہے؛

۹۰ اور کوئی شخص اُسے نہیں جانتا سِوا اُس کے جِس پر خُدا نے اِسے ظاہر کِیا ہے۔

۹۱ اور یُوں ہم نے ٹیریسٹریئل کا جلال دیکھا، جو تمام چِیزوں میں ٹیلیسٹیئل سے بالاتر ہے، یعنی جلال میں، اور قُدرت میں، اور قُوّت میں، اور اِختیار میں۔

۹۲ اور یُوں ہم نے سیلیسٹیئل کا جلال دیکھا، جو تمام چِیزوں میں بالاتر ہے—جہاں خُدا، یعنی باپ، اپنے تخت پر ہمیشہ سے ہمیشہ تک حُکم رانی کرتا ہے؛

۹۳ جِس کے تخت کے سامنے تمام چِیزیں حلم و احترام سے سجدہ کرتی ہیں، اور ہمیشہ سے ہمیشہ تک اُسے جلال دیتی ہیں۔

۹۴ وہ جو اُس کی حُضُوری میں رہتے ہیں پہلوٹھے کی کلِیسیا ہیں؛ اور وہ دیکھتے ہیں جَیسے وہ دیکھے گئے ہیں، اور پہچانتے ہیں جَیسے وہ پہچانے گئے ہیں، کیوں کہ اُنھوں نے اُس کی مَعمُوری اور فضل پایا ہے؛

۹۵ اور وہ اُنھیں قُدرت میں، اور قُوّت میں، اور اِختیار میں یکساں بناتا ہے۔

۹۶ اور سیلیسٹیئل کا جلال اَور ہے، جَیسے سُورج کا جلال اَور ہے۔

۹۷ اور ٹیریسٹریئل کا جلال اَور ہے، جَیسے چاند کا جلال اَور ہے۔

۹۸ اور ٹیلیسٹیئل کا جلال اَور ہے، جَیسے سِتاروں کا جلال اَور ہے، جَیسے ایک سِتارہ دُوسرے سے جلال میں مُختلف ہے، ویسے ہی ٹیلیسٹیئل جہان ایک دُوسرے سے جلال میں مُختلف ہے؛

۹۹ پَس یہ وہ ہیں جو پولوس کے ہیں، اور اَپلوس کے، اور کیفا کے۔

۱۰۰ یہ وہ ہیں جو کہتے ہیں کہ وہ تھوڑے ایک کے اور تھوڑے دُوسرے کے ہیں—تھوڑے مسِیح کے اور تھوڑے یُوحنّا کے، تھوڑے مُوسیٰ کے، اور تھوڑے اِلیاس کے، اور تھوڑے اِشَعیَا کے اور تھوڑے یسعیاہ کے، اور تھوڑے حنُوک کے؛

۱۰۱ بلکہ نہ اِنجِیل کو، نہ یِسُوع کی گواہی کو، نہ نبیوں کو، نہ اَبَدی عہد کو قَبُول کِیا۔

۱۰۲ اور سب سے آخِر میں، یہ سب وہ ہیں جو مُقَدَّسین کے ساتھ اِکٹھے نہ کیے جائیں گے، کہ اِکلوتے کی کلِیسیا میں پہنچائے جائیں، اور بادِلوں میں اِستقبال کِیا جائے۔

۱۰۳ یہ وہ ہیں جو جُھوٹے ہیں، اور جادُوگر، اور زِناکار، اور حرام کار، اور جو کوئی جُھوٹی بات پسند کرتا اور گھڑتا ہے۔

۱۰۴ یہ وہ ہیں جو زمِین پر خُدا کا قہر جِھیلتے ہیں۔

۱۰۵ یہ وہ ہیں جو اَبَدی آگ کا غضب جِھیلتے ہیں۔

۱۰۶ یہ وہ ہیں جو نیچے دوزخ میں پھینکے گئے ہیں اور زمانوں کی مَعمُوری تک قادرِ مطلق خُدا کا قہر جھیلتے ہیں، جِس میں مسِیح تمام دُشمنوں کو اپنے پاؤں تلے مغلُوب کر چُکا ہو گا، اور اپنا کام مکمل کر چُکا ہو گا؛

۱۰۷ جِس میں وہ بادِشاہی سے دست بردار ہو گا، اور اِسے باپ کو پیش کرے گا، بےعیب، یہ کہتے ہُوئے: مَیں غالِب آیا ہُوں اور مَیں نے تن تنہا انگُور حَوض میں روندے ہیں، یعنی قادرِ مطلق خُدا کے سخت غضب کی مَے کے انگُور کے حَوض میں۔

۱۰۸ تب اُسے جلال کا تاج پہنایا جائے گا، کہ اپنی قُدرت کے تخت پر بیٹھے اور ہمیشہ سے ہمیشہ تک حُکم رانی کرے۔

۱۰۹ بلکہ دیکھو، اور نظر کرو، ہم نے دیکھا ٹیلیسٹیئل جہان کا جلال اور باشِندے، کہ وہ آسمان کے سِتاروں یا سَمُندر کے کنارے ریت کی مانِند اَن گنت تھے؛

۱۱۰ اور خُداوند کی آواز یہ کہتے ہُوئے سُنی: یہ سب گھٹنے ٹیکیں گے، اور ہر زبان اُس کا اِقرار کرے گی جو اپنے تخت پر ہمیشہ سے ہمیشہ کے لیے بیٹھا ہے؛

۱۱۱ پِس اُن کے کاموں کے مُطابق اُن کا اِنصاف ہو گا، اور ہر شخص اپنے اپنے کاموں کے مُطابق پائے گا، اپنی اپنی مملکت، اپنے اپنے مکانوں میں جو تیار کیے گئے ہیں؛

۱۱۲ اور وہ قادرِ مطلق کے خادِم ہوں گے؛ البتہ جہاں خُدا اور مسِیح کا مَقدِس ہے وہ وہاں اَبَدالآباد تک نہیں آ سکتے۔

۱۱۳ یہ رویا کا اِختتام ہے جو ہم نے دیکھی، جِس کو ہمیں لِکھنے کا حُکم دیا گیا تھا جب ہم ابھی رُوح میں ہی تھے۔

۱۱۴ بلکہ خُداوند کے کام بڑے اور عجیب ہیں، اور اُس کی بادِشاہی کے بھید جو اُس نے ہمیں دِکھائے، جو جلال میں، اور قُوّت میں اور اِختیار میں تمام اِدراک سے بالاتر ہیں؛

۱۱۵ جِن کا اُس نے ہمیں حُکم دیا جب ہم ابھی رُوح میں ہی تھے کہ ہمیں وہ نہیں لِکھنا، اور جِن کا کہنا اِنسان کو روا نہیں؛

۱۱۶ نہ اِنسان اِس لائق ہے کہ اُنھیں جانے، کیوں کہ وہ صرف رُوحُ القُدس کی قُدرت سے دیکھی اور سمجھی جاتی ہیں، جِنھیں خُدا اُن کو بخشتا ہے جو اُس سے پیار کرتے ہیں، اور اپنے آپ کو اُس کے حُضُور پاک کرتے ہیں؛

۱۱۷ جِنھیں وہ اپنے تئیں دیکھنے اور جاننے کا اَیسا اِمتیاز بخشتا ہے؛

۱۱۸ تاکہ رُوح کی قُدرت اور ظُہُور کے وسِیلے سے، بشری حالت میں ہوتے ہُوئے، وہ جلال کی دُنیا میں اُس کی حُضُوری کو برداشت کرنے کے لائق ہوں۔

۱۱۹ اور بادِشاہت اور قُدرت اور جلال، اَبَدالآباد خُدا اور برّے کا ہو۔ آمین۔