فصل ۱۹
غالِباً ۱۸۲۹ کے موسمِ گرما میں، مانچسڑ، نیویارک میں، نبی جوزف سمِتھ کے ذریعے سے دیا گیا مُکاشفہ۔ اپنی تارِیخ میں نبی اِس کا تعارف یُوں کراتا ہے ”مارٹن ہیرس کو، خُدا کا حُکم نہ کہ اِنسان کا، اُس نے دیا جو اَبَدی ہے۔“
۱–۳، ساری قُدرت مسِیح کے پاس ہے؛ ۴–۵، تمام لوگ توبہ کریں یا سزا پائیں؛ ۶–۱۲، خُدا کی سزا اَبَدی سزا ہے؛ ۱۳–۲۰، مسِیح نے سب کے لیے دُکھ جھیلے، تاکہ اُنھیں نہ جھیلنے پڑیں اگر وہ توبہ کریں؛ ۲۱–۲۸، توبہ کی اِنجِیل کی مُنادی کرو؛ ۲۹–۴۱، خُوشی کی بشارت کا اِعلان کرو۔
۱ مَیں الفا اور اومیگا ہُوں، مسِیح خُداوند؛ ہاں، یعنی مَیں وہ ہُوں، اَوّل ا ور آخِر، دُنیا کا مُخلصی دینے والا۔
۲ مَیں نے اپنی بابت، اُس کی مرضی کو بجا لا کر اور پُورا کر کے، جو کہ باپ ہے، جِس کا مَیں ہُوں—اَیسا کر کے مَیں نے تمام چِیزوں کو اپنے تابع کِیا—
۳ سارا اِختیار میرے پاس ہے، حتیٰ کہ شیطان کو اور اُس کے کاموں کو دُنیا کے آخِر میں، اور آخِری عدالت کے عظیم دِن پر تباہ کرنے کا، یہی مَیں زمِین کے باشِندوں کو دِکھاؤں گا، جب مَیں ہر آدمی کی عدالت اُس کے کاموں اور اَعمال کے مُطابق کرُوں گا۔
۴ اور ضرور ہے کہ ہر آدمی توبہ کرے یا سزا پائے، پَس مَیں خُدا، اَبَدی ہُوں۔
۵ چُوں کہ، مَیں اپنے فیصلوں کو جو مَیں کرُوں گا منسُوخ نہیں کرتا، بلکہ رونا، ماتم کرنا اور دانتوں کا پِیسنا ہوگا، ہاں اُن کے لیے جو میرے بائیں ہاتھ ہوں گے۔
۶ تا ہم، یہ نہیں لِکھا کہ اِس عذاب کی کوئی اِنتہا نہ ہو گی، بلکہ یہ لِکھا کہ لامحدود عذاب۔
۷ پھِر، یہ لِکھا ہے؛ اَبَدی سزا، پَس یہ باقی صحائف سے زیادہ واضح ہے، کہ یہ کامِل طور پر میرے نام کے جلال کے لیے بنی آدم کے دِلوں پر موثّر ہو۔
۸ پَس، مَیں تُجھ سے یہ بھید بیان کرُوں گا، کیوں کہ تیرے لیے یہ واجب ہے کہ اِس کو جانو جَیسا میرے رسُول جانتے ہیں۔
۹ مَیں تُم سے جو اِس کام کے لیے چُنے گئے ہو کہتا ہُوں، جَیسے کسی ایک سے، کہ تُو میرے آرام میں داخل ہو۔
۱۰ پَس، دیکھ، خُدائی بھید، کتنا عظیم ہے یہ! پَس، دیکھ، مَیں اَزلی و اَبَدی ہُوں، اور جو سزا میرے ہاتھ سے دی جاتی ہے ہمیشہ کی سزا ہے، پَس دائم میرا نام ہے۔ چُناں چہ—
۱۱ دائمی سزا خُدا کی طرف سے سزا ہے۔
۱۲ دائمی سزا خُدا کی طرف سے سزا ہے۔
۱۳ پَس، مَیں تُجھے توبہ کرنے، اور اُن اَحکام پر عمل کرنے کا حُکم دیتا ہُوں جو تُو نے میرے نام پر میرے خادِم جوزف سمِتھ جُونیئر کے ہاتھ سے پائے ہیں؛
۱۴ اور یہ میری قادرِ مطلق قُدرت سے ہے کہ تُو نے اُنھیں پایا ہے؛
۱۵ پَس مَیں تُجھے توبہ کرنے کا حُکم دیتا ہُوں—توبہ کر، اَیسا نہ ہو کہ مَیں اپنے مُنہ کے عصا سے، اور اپنے قہر سے، اور اپنے غضب سے تُجھے ماروں، اور تیری مُصِیبتیں شدید ہوں—کتنی شدید تُو نہیں جانتا، کتنی تلخ تُو نہیں جانتا، ہاں برداشت کرنے میں کتنی مُشکل، تُو نہیں جانتا۔
۱۶ پَس دیکھ، مُجھ، خُدا نے یہ چِیزیں سب کے لیے جھیلی ہیں، تاکہ اُنھیں نہ جھیلنا پڑے اگر وہ توبہ کرتے ہیں؛
۱۷ لیکن اگر وہ توبہ نہیں کرتے تو ضرور ہے کہ وہ میری طرح ہی دُکھ اُٹھائیں؛
۱۸ وہ اَذِیت، جِس نے، مُجھ، یعنی خُدائے عظیم و برتر کو درد سے، لرزا دیا، اور ہر مسام سے خُون بہایا، اور رُوح اور جِسم دونوں کو دُکھ اُٹھانا پڑا،—اور چاہا کہ مَیں یہ کڑوا پیالہ نہ پیُوں، اور پیچھے ہٹُوں—
۱۹ تاہم، باپ پُر جلال ہو، اور مَیں نے پیالہ پیا اور بنی آدم کے لیے اپنی تیاری مکمل کی۔
۲۰ پَس، مَیں تُجھے پھِر حُکم دیتا ہُوں کہ توبہ کر، اَیسا نہ ہو مَیں تُجھے اپنی قادرِمطلق قُدرت سے حلیم کرُوں؛ اور کہ تُو اپنے گُناہوں کا اِقرار کر، اَیسا نہ ہو کہ یہ سزائیں کاٹے جِن کا ذِکر مَیں نے کِیا ہے، تُو نے اُن مَیں سے سب سے چھوٹی، ہاں، سب سے کم درجے کی سزا کو اُس وقت محسوس کِیا جب مَیں نے اپنا رُوح جُدا کِیا۔
۲۱ اور مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں کہ تُو توبہ کے سِوا کُچھ مُنادی نہ کر، اور یہ چِیزیں دُنیا کو نہ دِکھا جب تک مَیں اسے واجب نہ سمجھُوں۔
۲۲ پَس وہ ابھی گوشت ہضم نہیں کر سکتے، مگر اُنھیں دُودھ پلانا ضرور ہے؛ پَس، لازم ہے کہ وہ یہ چِیزیں نہ جانیں، اَیسا نہ ہو کہ وہ ہلاک ہوں۔
۲۳ مُجھ سے سیکھ، اور میری باتیں سُن، میرے رُوح کی فروتنی میں چل، اور تُو مُجھ مَیں تسلّی پائے گا۔
۲۴ مَیں یِسُوع مسِیح ہُوں؛ مَیں باپ کی مرضی سے آیا، اور اُسی کی مرضی کے مُوافِق چلتا ہُوں۔
۲۵ اور پھِر مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں کہ تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کی خواہش نہ کرنا؛ اور نہ پڑوسی کی جان کے خواہاں ہونا۔
۲۶ اور پھِر، مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں کہ تُو اپنی جائداد کا لالچ نہ کرنا، بلکہ فراخ دِلی سے اِس کو مورمن کی کِتاب کی چھپائی کے لیے دینا، جِس میں سچّائی اور خُدا کا کلام ہے—
۲۷ جو غیر قَوموں کے لیے میرا کلام ہے، تاکہ وہ جلد یہُودیوں تک جائے، لامنی جِن کے بقیہ ہیں، کہ وہ اِنجِیل پر اِیمان لائیں، اور ممسُوح کے آنے کا اِنتظار نہ کریں جو پہلے آ چُکا ہے۔
۲۸ اور پھِر، مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں کہ تُو آوازِ بُلند اور اِس کے ساتھ ساتھ اپنے دِل میں دُعا کر؛ ہاں، برسرِ عالم اور اِس کے ساتھ ساتھ پوشِیدگی میں، سرِعام اور اِس کے ساتھ ساتھ تنہائی میں۔
۲۹ اور تُو خُوشی کی بشارت کا اِعلان کرنا، ہاں، اِس کی مُنادی کرنا، پہاڑوں پر، اور تمام بُلند جگہوں پر، اور تمام لوگوں میں جِن سے تُجھے ملنے کی اِجازت دی جائے۔
۳۰ اور تُو یہ سب فروتنی سے کرنا، مُجھ پر بھروسا رکھتے ہُوئے، نالش کرنے والوں کے خِلاف نالش نہ کرتے ہُوئے۔
۳۱ اور تُو بھیدوں کی بات نہ کرنا، بلکہ تُو توبہ اور نجات دہندہ پر اِیمان، اور بپتسما، اور آگ، ہاں، یعنی رُوحُ القُدس سے گُناہوں کی مُخلصی کا اِعلان کرنا۔
۳۲ دیکھ، یہ بڑا اور آخِری حُکم ہے جو مَیں تُجھے اِس مُعاملے میں دُوں گا؛ کیوں کہ یہ تیرے روز کی راہ و روِش، حتیٰ کہ تیری زِندگی کے آخِر تک کافی ہو گا۔
۳۳ اور تُو بدحالی کمائے گا اگر تُو اِن مشاورتوں کو نظر انداز کرے گا، ہاں، حتیٰ کہ اپنی اور جائداد کی بربادی۔
۳۴ اپنی جائداد کا حِصّہ دینا، ہاں، حتیٰ کہ اپنی اراضی کا حِصّہ اور سب کُچھ سِوا اپنے خاندان کی کفالت کے لیے۔
۳۵ قرض اَدا کر جو تُو نے ناشر کے ساتھ مُعاہدہ کِیا ہے۔ خُود کو غُلامی سے آزاد کر۔
۳۶ اپنا مکان اور گھر چھوڑ، سِوائے اِس کے جب تُو اپنے خاندان کو ملنے کی خواہش کرے؛
۳۷ اور سب سے آزادانہ بات کر؛ ہاں، مُنادی کر، نصیحت کر، سچّائی کا اِعلان کر، حتیٰ کہ اُونچی آواز سے، شادمانی کی آواز سے، یہ کہتے ہُوئے—ہوشعنا، ہوشعنا، خُداوند خُدا کا نام مُبارک ہو!
۳۸ ہمیشہ دُعا کر، اور مَیں تُجھ پر اپنا رُوح اُنڈیلوں گا، اور تیری برکت بُہت زیادہ ہو گی—ہاں، اگر تُو دُنیا کے خزانے اور اُسی حد تک ہلاکت پذیری پائے تو یہ اُن سے بھی کہیں زیادہ ہو گی۔
۳۹ دیکھ، کیا تُو یہ شادمانی اور مُسرّت کے بغیر جوش بھرے دِل سے پڑھ سکتا ہے؟
۴۰ یا کیا تُو اندھے راہ نما کی طرح دیر تک ہر طرف دوڑ سکتا ہے؟
۴۱ یا کیا تُو فروتن اور حلیم بن سکتا ہے اور میرے حُضُور اپنا چلن دانِش مندی سے رکھ سکتا ہے؟ ہاں، مُجھ، اپنے نجات دہندہ کے پاس آ۔ آمین۔