برکات سے گھرے رہنا
زیادہ تر برکات جو خُدا ہمیں دینا چاہتا ہے اس کے لیے ہمیں عمل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے—یسوع مسیح پر ہمارے ایمان کی بنیاد پر عمل۔
میرے عزیز بھائیو اور بہنو، ہمارا آسمانی باپ اور یسوع مسیح ہم میں سے ہر ایک کو برکت دینا چاہتا ہے۔۱ یہ سوال کہ ان برکات تک کیسے پہنچنا اور انہیں حاصل کیسے کرنا ہے صدیوں سے الٰہیاتی بحث اور گفتگو کا حصہ رہا ہے۔۲ کچھ لوگ بحث کرتے ہیں کہ برکات کو کمایا جاتا ہے؛ ہم انہیں اپنے کاموں کے ذریعے پاتے ہیں۔ دوسرے منطق پیش کرتے ہیں کہ خُدا نے پہلے سے ہی چُن رکھا کہ وہ کسے اور کیسے برکت دے گاــــ—اور کہ یہ فیصلہ ناقابلِ تغیر ہیں۔ دونوں نظریات میں بُنیادی طور پر جھول ہے۔ آسمانی برکات نہ تو ’’اچھے کاموں کے کوپنوں‘‘ کو دیوانہ وار کوشش کر کے پائی جاتی ہیں نہ ہی بے یارومددگار ہو کر کہ کب لاٹری لگ جائے۔ ناں، اس سچ کے کئی معانی ہیں لیکن یہ آسمانی باپ اور اس کے ورثا—ہمارے درمیان تعلق کے لیے اہم ہے۔ بحال کی گئی سچائیاں بتاتی ہیں کہ برکات کبھی بھی کمائی نہیں جاتیں، لیکن ایمان سے الہام پا کر جو کام ہم کرتے ہیں وہ ابتدائی ہوں یا پیہم دونوں ضروری ہیں۔۳
جب ہم غور کرتے ہیں کہ برکات کیسے پانی ہیں، تو فرض کریں کہ آسمانی برکات لکڑی کے ایک بڑے ڈھیر کی مانند ہیں۔ تصور کریں کہ ڈھیر کے مرکز میں سُلگتا ہو ایک چھوٹا ڈھیر ہے، جس پر لکڑی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے پڑے ہیں۔ اس کے بعد ڈالیاں، پھر تنے کے چھوٹے ٹکڑے اور آخر میں بڑے ٹکڑے۔ یہ لکڑیوں کا ڈھیر تیل کی بہت بڑی مقدار پر مشتمل ہے، جو کئی دنوں کے لئے روشنی اور گرمی پیدا کرنے کے لیے موزوں ہے۔ خیال کریں کہ لکڑی کے ڈھیر کے پاس ایک فاسفورس کے سرے والی ماچس کی تیلی پڑی ہے۔۴
لکڑی کے ڈھیر میں موجود توانائی کے اخراج کے لیے ماچس کی تیلی کا جلانا اورسُلگتی لکڑی کو روشن کرنا ضروری ہے۔ سلگتی لکڑی جلدی سے آگ پکڑے گی اور لکڑی کے بڑے ٹکڑوں کے جلنے کا باعث بنے گی۔ ایک بار جب عملِ احتراق شروع ہوتا ہے، تو تب تک جاری رہتا ہے جب تک لکڑی جل نہیں جاتی یا آگ آکسیجن سے محروم نہیں ہو جاتی۔
ماچس جلانا اور سُلگتی لکڑی کو ہوا دینا چھوٹے کام ہیں جو لکڑی کی میکانی توانائی کے خارج ہونے کا سبب بنتے ہیں۔۵ جب تک ماچس جلائی نہیں جاتی، کچھ نہیں ہوتا، لکڑی کے ڈھیر کا سائز کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو۔ اگر ماچس جلائی اور سلگتی لکڑی کو لگائی نہیں جاتی تو پھر صرف ماچس سے نکلنے والی روشنی اور حرارت انتہائی کم ہوگی اور لکڑی میں موجود احتراقی توانائی خارج نہیں ہوگی۔ اگر کسی بھی وقت آکسیجن میسر نہیں ہوتی تو عملِ احتراق رُک جاتا ہے۔
اس طرح سے، زیادہ تر برکات جو خُدا ہمیں دینا چاہتا ہے اس کے لیے ہمیں عمل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے—یسوع مسیح پر ہمارے ایمان کی بنیاد پر عمل۔ یسوع مسیح پر ایمان عمل اور طاقت کا اصول ہے۔۶ پہلے ہم ایمان سے عمل کرتے ہیں پھر طاقت آتی ہے—خُدا کی مرضی اور وقت کے مطابق۔ یہ ترتیب نہایت اہم ہے۔۷ ضروری اعمال جب ان کا ملنے والی برکات سے موازنہ کیا جائے ہمیشہ ہی چھوٹے ہوتے ہیں۔۸
غور کریں جب آتشی، اُڑنے والے سانپ قدیم اسرائیل پر موعودہ زمین کی طرف سفر کرنے کے دوران آئے۔ زہریلے سانپوں کا ڈنگ مہلک تھا۔ لیکن ڈسے ہو لوگ ہوئے لوگ پیتل کے سانپ کی طرف دیکھ کر شفا پا سکتے تھے جسے موسیٰ نے تیار کر کے ایک بـلّی پر لٹکا دیا۔۹ کسی چیز کی طرف دیکھنے میں کتنی طاقت لگتی ہے؟ وہ سب جنہوں نے آسمان کی میسر طاقتوں کی طرف دیکھا شفا پا گئے۔ دوسرے ڈسے گئے اسرائیلی جو پیتل کے سانپ کی طرف دیکھنے میں ناکام ہوگئے موت کے گلے لگ گئے۔ شائید ان میں ایمان کی کمی تھی کہ نظر اُٹھا کر دیکھیں۔۱۰ شائید وہ اعتقاد نہیں رکھتے تھے کہ یہ چھوٹا سا عمل موعودہ برکات کا محرک ہو سکتا ہے۔ یا شائید انہوں نے جان بوجھ کر اپنے دل سخت کر لیے تھے اور خُدا کے نبی کی صلاح کو رد کر دیا تھا۔۱۱
برکات جو خُدا کی طرف سے آتی ہیں اُنہیں متحرک کرنے کا اصول ابدی ہے۔ قدیم اسرائیلیوں کی طرح، برکات پانے کےلیے ہمیں یسوع مسیح پر ایمان کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ خُدا نے منکشف کیا کہ ’’اس زمین کی بُنیاد سے پہلے آسمان سے ایک لاتبدیل قانون نافذ کیا گیا ہے، جس پر تمام برکات موقوف ہیں—جب ہم خُدا سے کوئی برکت پاتے ہیں، تو یہ اس قانون کی فرمانبرداری کے باعث ہوتا ہے۔‘‘۱۲ آپ کوئی برکت کماتے ہیں—یہ نظریہ غلط ہے—ہاں آپ کو اس کے لیے اہل ہونا پڑتا ہے۔ ہماری نجات صرف نیکیوں اور یسوع مسیح کے فضل کے ذریعے آتی ہے۔۱۳ اس کے کفارے کی قربانی کی وسعت کا مطلب یہ ہے کہ لکڑی کا ڈھیر لامحدود ہے؛ ہمارے ادنیٰ اعمال موازنے میں صفر کے برابر ہیں۔ لیکن وہ صفر نہیں ہیں، اور غیر اہم نہیں؛ اندھیرے میں، ماچس کی ایک روشن تیلی میلوں تک دکھائی دیتی ہے۔ دراصل یہ آسمان میں دیکھی جا سکتی ہے کیونکہ خُدا کے وعدوں کو متحرک کرنے کے لیےایمان کے چھوٹے چھوٹے اعمال کی ضرورت ہوتی ہے۔۱۴
خُدا سے اپنی پسندیدہ برکات پانے کے لیے، ایمان سے عمل کریں، استعارۃً ماچس کی تیلی رگڑتے ہوئے جس سے آسمانی برکات مشروط ہیں۔ مثال کے طور پردعا کا ایک مقصد اُن برکات کو محفوظ کرنا ہے جو خُدا ہمیں دینا چاہتا ہے مگر وہ ہمارے مانگنے سے مشروط ہیں۔۱۵ ایلما رحم کے لیے چلایا، اور اس کا درد ختم ہوا، اب وہ مزید اپنے گناہوں کی یاد سے پریشان نہیں تھا۔ اس کی خوشی اس کے غم پر چھا گئی—سب اس لیے کہ وہ یسوع مسیح پرایمان کے ساتھ چلایا۔۱۶ متحرک توانائی جس کی ہمیں ضرورت ہے وہ مسیح پر اتنا ایمان رکھنا ہے کہ مخلصی سے خُدا سے مانگنا ہے اور جواب کے لیے اس کی مرضی اور وقت کو قبول کرنا ہے۔
اکثر، محرک توانائی جس کی برکات کے لیے ضرورت ہوتی ہے محض ڈھونڈنے یا مانگنے سے زیادہ کا تقاضہ کرتی ہے؛ مسلسل،بار بار ایمان سے بھرپوراعمال کی ضرورت ہوتی ہے۔ ۱۹ویں صدی کے درمیان میں برگہم ینگ نے مقدسین آخری ایام کے ایک گروپ کو ہدایت کی ایری زونا کو چکر لگائیں اور وہاں آباد ہوں، ایری زونا شمالی امریکہ میں ایک خُشک خطہ ہے۔ ایری زونا پہنچ کر گروپ کے پاس پانی ختم ہو گیا اور وہ ڈر گئے کہ کہیں مر ہی نہ جائیں۔ انہوں نے خُدا سے مدد کی التجا کی۔ جلد ہی بارش آئی اور برف پڑی جس سے انہوں نے اپنے پیپے پانی سے بھر لیے اور اپنے جانوروں کو بھی دیا۔ ممنون اور تازہ دم ہو کر، خُدا کی مہربانی سے مسرور وہ سالٹ لیک کو لوٹے۔ واپس آ کر انہوں نے برگہم ینگ کو اپنی مہم کی رپورٹ دی اور اپنانتیجتاً دیا کہ ایری زونا آباد کاری کے قابل نہیں۔
رپورٹ سُننے کے بعد، برگہم ینگ نے کمرے میں موجود ایک شخص سے پوچھا کہ اس نے مہم اور معجزے کے بارے کیا محسوس کیا ہے۔ اس آدمی، ڈینیل ڈبلیو جونز، نے دو ٹوک جواب دیا،’’میں نے پانی بھر لیا ہوتا، چلتا گیا ہوتا اور اور دوبارہ دعا کرتا۔‘‘ بھائی برگہم نے بھائی جونز پر ہاتھ رکھ کرکہا، ’’یہ ہے وہ شخص جو ایری زونا کے اگلے سفر کا راہنما ہوگا۔‘‘۱۷
ہم سب کو وہ وقت یاد ہوں گے جب ہم چلتے اور دعا کرتے گئے—اور نتیجتاً برکات آئیں۔ مائیکل اور میرین ہومز کے تجربات ان اصولوں کی وضاحت کرتے ہیں۔ میں نے اور مائیکل نے ستر کے حکام کے طور پر اکٹھے خدمت کی۔ جب بھی مائیکل کو ہمارے اجلاس میں دعا کے لیے بلایا جاتا میں بہت پُرجوش ہو جاتا کیونکہ اس کی روحانیت انتہائی واضع ہوتی؛ وہ جانتا تھا کہ خُدا سے کس طرح بات کرنا ہے۔ میں اس کی دعا سُننے کا مشتاق تھا۔ اُن کی شادی کے اوائل میں مائیکل اور میرین نہ دعا کرتے تھے اور نہ ہی چرچ جاتے تھے۔ وہ اپنے تین بچوں اور تعمیراتی کمپنی میں مصروف تھے۔ مائیکل کو احساس نہ ہوا کہ وہ ایک مذہبی آدمی ہے۔ ایک شام، ان کا بشپ ان کے گھر آیا اور انہیں ترغیب دی کہ دعا کرنا شروع کریں۔
بشپ کے جانے کے بعد، مائیکل اور میرین نے فیصلہ کیا کہ وہ دعا کرنے کی کوشش کریں گے۔ سونے سے پہلے وہ اپنے بستر کے ساتھ گھٹنے ہو گئے اور بے آرامی سے مائیکل نے دعا شروع کی۔ کچھ عجیب الفاظ کے بعد مائیکل یہ کہہ کر رک گیا، ’’میرین میں یہ نہیں کرسکتا۔‘‘ جیسے ہی وہ اُٹھا اور جانے لگا میرین نے اسے ہاتھ سے پکڑ کر اپنی طرف گھٹنے ہونے کے لیے کھینچا اور کہا، ’’مائیک تم یہ کر سکتے ہو۔ دوبارہ کوشش کرو!‘‘ اس حوصلہ افزائی کے بعد مائیکل نے چھوٹی سی دعا ختم کی۔
ہومز نے باقاعدگی سے دعا کرنا شروع کردی۔ انہوں نے پڑوسی کی چرچ جانے کی دعوت قبول کر لی۔ جب وہ چیپل میں داخل ہوئے اور ابتدائی گیت سُنا، روح نے سرگوشی کی،’’ یہ سچ ہے۔‘‘ بعد میں نہ کسی نے دیکھا اور نہ کہا، مائیکل نے عبادت گاہ سے کچرا اُٹھانے میں مدد کی۔ جب وہ یہ کر رہا تھا تو اس نے واضح تاثر پایا، ’’ یہ میرا گھر ہے۔‘‘
مائیکل اور میرین نے کلیسیا کی بُلاہٹیں قبول کر لیں اور اپنے وارڈ اور سٹیک میں خدمت کی۔ وہ اپنے تین بچوں اور ایک دوسرے کے ساتھ سر بمہر ہوئے۔ اس کے بعد اور بچے پیدا ہوئے سارے مل کر ۱۲ بچے۔ ہومز نے—دوبار صدرِ مشن اور ساتھیوں کے طور پر خدمت کی۔
پہلی دعا چھوٹی مگر ایمان سے معمور تھی جس نے آسمان کی برکات کو ممکن بنایا۔ ہومز نے چرچ جا کر اورخدمت کرکے ایمان کے شعلوں کو ہوا دی۔ سالوں سے ان کی مخلص شاگردی نے زبردست آگ کو ہوا دی اور آج تک تحریک دیتی ہے۔
آگ کو تاہم مستقل آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ لکڑی اپنی پوری توانائی خارج کرے۔ جس طرح مائیکل اور میرین نے مظاہرہ کیا، مسیح پر ایمان کو مسلسل عمل کی ضرورت ہوتی ہے کہ شعلے بھڑکتے رہیں۔ چھوٹے چھوٹے اعمال ہماری صلاحیت کو ایندھن فراہم کرتے ہیں، کہ عہد کے راستے پر چلتے رہیں، اور عظیم برکات کی طرف لے کر جاتے ہیں جو خُدا دینا چاہتا ہے۔ لیکن آکسیجن علاماتی طورپر تب تک ملتی ہے جب تک ہمارے پاؤں چلتے رہتے ہیں۔ بعض اوقات ہمیں تیر کمان بنانی پرتی ہے اس سے پہلے کہ ہمیں رویا ملے کہ شکار کہاں کرنا ہے۔۱۸ بعض اوقات ہمیں اوزار بنانے پڑتے ہیں اس سے پہلے کہ مکاشفہ ملے کہ کشتی کیسے بنانی ہے۔۱۹ بعض اوقات خُدا کے نبی کی ہدایت سے ہمیں تھوڑے سے تیل اور آٹے سے روٹی بنانی پڑتی ہے اس سے پہلے کہ کُپی سے تیل اور مٹکے سے آٹا ختم نہ ہو۔۲۰ اور بعض اوقات ہمیں رُکنا اور جاننا پڑتا ہے کہ خُدا ہی [خُدا ہے]‘‘ اور اس کے وقت کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔۲۱
جب آپ خُدا سے کوئی برکت پاتے ہیں، آپ نتیجہ نکال سکتے ہیں کہ آپ نے اس ابدی قانون کی فرمانبرداری کی ہے جو اس برکت سے منسلک ہے۔۲۲ لیکن یاد رکھیں کہ ’’مستقل طور پر نافذ کیا گیا‘‘ قانون وقت کے حوالے سے نازک ہے مطلب یہ کہ برکات خُدا کے وقت کے مطابق آتی ہیں۔ حتیٰ کہ قدیم انبیا اپنے آسمانی گھر کی تلاش میں۲۳ ”ایمان میں مرے، برکات تو نہ پا سکے مگر انہیں دور سے دیکھا … [اور] ترغیب پائی … اور انہیں قبول کیا۔“۲۴ اگر خواہش کردہ برکت خُدا سے نہیں ملی—تاہم—تو پاگل پن کی ضرورت نہیں کہ مزید کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کی بجائے جوزف سمتھ کی نصیحت پر توجہ دیں کہ ’’خوشی سے وہ سب کریں جو آپ کی دسترس میں ہے اور پھر … سر اُٹھا کر کھڑیں ہوں، اس یقین دہانی کے ساتھ کہ آپ … [خُدا کا ] ہاتھ … دیکھیں گے۔‘‘۲۵ کچھ برکات بعد کے لیے محفوظ کی جاتی ہیں، حتیٰ کہ خُدا کے بہادر ترین بچوں کے لیے۔۲۶
چھ ماہ پہلے مرکز گھر، کلیسیا کا معاونت کردہ منصوبہ تعلیم سیکھنے، ایمان مضبوظ کرنے اور افراد اور خاندانوں تحفظ دینے کے لیے متعارف کروایا گیا۔ صدر رِسل ایم نیلسن نے وعدہ کیا کہ یہ تبدیلیاں روحانی طور پر زندہ رہنے، انجیل کی مسرت کو بڑھانے اور آسمانی باپ اور یسوع مسیح کے حوالے سے ہماری تبدیلی کو بڑھانے میں مدد کر سکتی ہیں۔۲۷ لیکن یہ ہم پر ہے کہ ان برکات کا دعویٰ کریں۔ ہم سب ذمہ دار ہیں کہ آؤ میرے پیچھے چلو—افراد اور خاندانوں کے لیے، کو کھولیں اور مطالعہ کریں، صحائف اور دیگر آؤ میری پیچھے چلو مواد کے ساتھ۔۲۸ ہمیں اپنے خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ اس پر گفتگو کرنے اور سبت کے دن کو منظم کرنے کے لیے استعاراً آگ جلانے کی ضرورت ہے۔ یا ہم ذرائع کو ڈھیر کے طور پر اپنے گھروں میں پڑے رہنے دے سکتے ہیں جنکے اندر حرکی توانائی چھپی ہوئی ہے۔
میں آپ کو دعوت دیتا ہوں خُدا سے خاص برکات پانے کے لیے آسمانی طاقتوں کو متحرک کریں۔ ماچس کی تیلی رگڑنے اور آگ جلانے کے لیے اپنے ایمان کا مظاہرہ کریں۔ جب آپ صبر سے خُدا کا نتظار کر رہے ہوتے ہیں تو ضروری آکسیجن مہیا کریں۔ ان دعوتوں کے ساتھ، میں دعا کرتا ہو کہ روح القدس آپ کی راہنمائی اور ہدایت کرے تاکہ آپ ایک ایماندار آدمی کی طرح جیسا کہ امثال میں لکھا ہے’’ برکات سے گھرا‘‘ رہتا ہے۔۲۹ میں گواہی دیتا ہوں کہ آسمانی باپ اور اس کا پیارا بیٹا یسوع مسیح زندہ ہیں اور آپ کی فلاح کے لیے فکرمند ہیں اور آپ کو برکت دینا چاہتے ہیں، یسوع مسیح کا نام میں، آمین۔