اعتقاد،محبت،عمل
یِسُوع مِسیح کے سچے شاگرد بن کر—اُس کے راستے پر چل کے اور اُس کے کام میں مشغول ہو کر ہم با کثرت زندگی پاتے ہیں۔
میرے پیارے بھائیو اور بہنو، آج جنرل کانفرنس کے اِس حیرت انگیز اجلاس میں آپ کے ساتھ ہونا کس قدر شاندار ہے: الہامی پیغامات کو سُننا،مشنریوں کی قابل تحسین اور حیرت آفرین کوائر کو سُننا جو دُنیا بھر کے ہزاروں مشنریوں—ہمارے بیٹوں اور بیٹیوں—کی نمائندگی کررہے ہیں اور خاص طور پر ایمان میں متحد ہونا، دوبارہ اپنے پیارے صدر اور نبی رِسل ایم نیلسن ،مجلس اوّل اور کلیسیا کی افسران بالا کی تائید کرنا۔ آپ کی رفاقت کے حوالے سے کس قدر با مسرت دن ہے۔
قدیم بادشاہ سُلیمان، تاریخ میں دُنیاوی طور کامیاب انسانوں میں سے ایک تھا۔۱ اُس کے پاس، ایسا لگتا تھا کہ سب کچھ ہے—دولت، طاقت، تحسین، عزت۔ لیکن دہائیوں کی ذاتی عیاشی اور سہولت کے بعد سلیمان بادشاہ نے اپنی زندگی کا نچوڑ کیسے کیا؟
”سب باطل ہے،“۲ اس نے کہا۔
یہ شخص، جس کے پاس سب کچھ تھا، حقیقت بینی، مایوسی اور ناخوشی میں مرا، حالانکہ ہر چیز اسکے حق میں جارہی تھی۔۳
جرمن زبان میں ایک لفظ ہے، ویلشمرز۔ قریبا قریبا اس کا مطلب وہ رنج ہے جو افسردہ ہو کر سوچنے سے آتا ہے کہ یہ دنیا جیسی ہونی چاہیے اس سے بہت کم ہے۔
شائید تھوڑا سا ولشمرز ہم سب میں ہے۔
جب خاموش غم رینگتے ہوئے ہماری زندگیوں کے کونوں میں آتے ہے۔ جب رنج ہمارے دنوں کو بھر دیتا ہے اور ہماری راتوں پر گہرے سائے ڈال دیتا ہے۔ جب دکھ درد اور نا انصافی ہمارے ارد گرد کی دُنیا میں داخل ہوتے ہیں، خاص طور پر انکی زندگی میں جنہیں ہم پیار کرتے ہیں۔ جب ہم اپنی بدقسمتی کے تنہا راستے پر چلتے ہیں اور درد ہمارے سکوت کو گہرا اور شانتی کو توڑ دیتا ہے—ہمیں آزمائش ہوتی ہے کہ سلیمان کی بات کے ساتھ اتفاق کر لیں کہ زندگی لا حاصل اور معانی سی خالی ہے۔
بڑی اُمید
اچھی خبر یہ ہے کہ اُمید موجود ہے۔ زندگی کے خالی پن، باطل اور ولشمرز کے لیے حل موجود ہے۔ حتی کہ گہری مایوسی اور بے حوصلگی جو آپ محسوس کرتے ہوں، اس کا بھی حل موجود ہے۔
یہ اُمید، یسوع مسیح کی انجیل کی بدل دینے والی طاقت میں اور منجی کی نجات دینے والی طاقت میں، ہماری روحوں کی بیماری کو شفا دینے کے لیے پائی جاتی ہے۔
”میں آیا ہوں،“ یسوع نے اعلان کیا،”کہ وہ زندگی پائیں اور کثرت سے پائیں۔“۴
ہم وہ با کثرت زندگی اپنی ضرورتوں اور اپنے کارناموں پر ارتکاز کرکے نہیں بلکہ یسوع مسیح کے سچے شاگرد بن کر—اسکے راستے پر چل کے اور اسکے کام میں مشغول ہو کے حاصل کرتے ہیں۔ ہم با کثرت زندگی خود کو بھُلا کر اور مسیح کے عظیم مقصد میں مصروف ہو کر پاتے ہیں۔
اور مِسیح کا مقصد کیا ہے؟ یہ اس میں اعتقاد رکھنا ہے،ویسے پیار کرنا جیسے اس نے کیا اور ویسے کام کرنا ہے جیسے اس نے کیا۔
یسوع ”بھلائی کرتا گیا۔“۵ وہ غریبوں، رد کیے ہووں، بیماروں اور نادموں کے پاس گیا۔ اس نے بے قوتوں، کمزوروں اور بےیارومددگاروں کی خدمت کی۔ اس نے ان کے ساتھ وقت گزارا؛ اس نے ان سے گفتگو کی۔ ”اور ان سب کو شفا دی۔“۶
منجی جہاں کہیں بھی گیا، اس نے انجیل کی ”خوشخبری“۷ کی تعلیم دی۔ اس نے ان ابدی سچائیوں کی تعلیم دی جو لوگوں کو روحانی اور ساتھ ساتھ جسمانی طور پر آزاد کرتی ہیں۔
وہ جو اپنے آپ کو مسیح کے مقصد کے لیے وقف کر دیتے ہیں نجات دہندہ کے وعدے کی سچائی دریافت کر لیتے ہیں:”جو کوئی میرے لیے اپنی جانے کھوئے گا اُسے پائے گا۔“۸
سلیمان غلط تھا، میرے پیارے بھائیو اور بہنوں—زندگی ”باطل“ نہیں۔ بلکہ اس کے برعکس، یہ مقصد، معانی اور اطمینان سے بھری ہو سکتی ہے۔
یِسُوع مِسیح کے شفائیہ ہاتھ ان سب تک پہنچتے ہیں جو اس کی جُستجو کرتے ہیں۔ بغیر کسی شک کے میں نے جانا ہے کہ خُدا پر اعتقاد کرنا، اسے پیار کرنا اور مسیح کی پیروی کی سعی کرنا ہمارے دلوں کو بدل سکتا ہے،۹ ہمارے درد کو کم کر سکتا ہے اور ہماری روحوں کو”انتہائی عظیم خوشی“ سے بھر سکتا ہے۔۱۰
اعتقاد، محبت، عمل
اِنجیل کے شفا دینے والے اثر کو پانے کے لیے، بے شک ہمیں اسکے عالمانہ فہم کو حاصل کرنے سے زیادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اسے اپنی زندگیوں میں جذب کر لینا چاہیے—اسے اپنے وجود اور اعمال کا حصہ بنا لینا چاہیے۔
برائے مہربانی مجھے تجویز دینے دیجئیے کہ شاگرد ہونا تین الفاظ سے شروع ہوتا ہے:
اعتقاد، پیار، عمل
خُدا کا اعتقاد ہونا اس میں ایمان اور اسکے الفاظ پر بھروسے کی طرف لے جاتا ہے۔ ایمان ہمارے دلوں میں خُدا اور دوسروں کے لیے پیار کا سبب بنتا ہے۔ جیسے جیسے وہ پیار بڑھتا ہے، ہمیں منجی کی تقلید کی تحریک ملتی ہے جب ہم شاگرد ہونے کے راستے پر اپنا عظیم سفر جاری رکھتے ہیں۔
”لیکن “ آپ کہتے ہیں”یہ تو بہت سادہ سا لگتا ہے۔ زندگی کے مسائل، یقیناً میرے مسائل اس سادہ نسخے کے برعکس بہت پیچیدہ ہیں۔ آپ ولشمرز کا تین لفظوں سے علاج نہیں کر سکتے: اعتقاد، محبت، عمل۔“
یہ قول نہیں ہے جو علاج کرتا ہے۔ یہ خُدا کا پیار ہے جو بچاتا، بحال کرتا اور تجدید کرتا ہے۔
خُدا آپکو جانتا ہے۔ آپ اس کے بچے ہیں۔ وہ آپ سے پیار کرتا ہے۔
حتی کہ جب آپ سوچتے ہیں کہ آپ پیار کے قابل نہیں، وہ آپ تک پہنچتا ہے۔
آج کے دن—ہر دن—وہ آپ تک پہنچتا ہے، آپ کو شفا دینے کی خواہش کے ساتھ، آپ کو رفعت عطا کرنے کے لیے اور آپ کے دل کے خالی پن کو مسرتِ جاوید کے ساتھ بھرنے کے لیے۔ وہ آپکی زندگی پر چھائی ہوئی ہر تاریکی کو کو دور کرنے کی خواہش رکھتا ہے اور اسے اپنے جلال کی مقدس اور بھرپور روشنی سے بھرنا چاہتا ہے۔
میں نے ذاتی طور پر اس کا تجربہ کیا ہے۔
اور خُداوند یِسُوع مِسیح کے رسول کے طور پر یہ میری گواہی ہے کہ وہ سب جو خُدا کے پاس آتے ہیں—وہ سب جو درحقیقت اعتقاد رکھتے، پیار کرتے اور عمل کرتے ہیں—اس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔
ہم اعتقاد رکھتے ہیں۔
صحائف ہمیں سکھاتے ہیں کہ”ایمان کے بغیر [خُدا] کو خوش کرنا ناممکن ہے: کیونکہ جو خُدا کے پاس آتا ہے اُسے یقیناً اعتقاد رکھنا چاہیے کہ وہ ہے۔“۱۱
کچھ کے لیے اعتقاد کرنے کا عمل مشکل ہے۔ بعض اوقات ہمارا غرور راستے کی دیوار بن جاتا ہے۔ شائید ہم یہ سوچتے ہیں کہ ہم ذہین، تعلیم یافتہ، یا تجربہ کار ہیں، ہم خُدا پر اعتقاد نہیں کر سکتے۔ اور ہم مذہب کو ایک احمقانہ روایت کے طور پر دیکھنا شروع کر دیتے ہیں۔۱۲
میرے تجربے کے مطابق، اعتقاد ایک پینٹنگ کی مانند نہیں جسے ہم دیکھتے، تعریف کرتے اور جس کےبارے گفتگو کرتے اور مفروضے بناتے ہیں۔ یہ بلکہ ایک ہل کی طرح ہے جسے ہم کھیتوں میں لے جاتے ہیں اور اپنے ماتھے کے پسینے سے زمین میں نالیاں بناتے ہیں جو بیجوں کو قبول کرتیں اور پھل لاتی ہیں جو قائم رہے گا۔۱۳
خُدا کے قریب آئیں اور وہ آپکے قریب آئے گا۔۱۴ یہ وعدہ اُن سب کے لیے ہے جو اس پر اعتقاد رکھتے ہیں۔
ہم پیار کرتے ہیں
صحائف منکشف کرتے ہیں کہ جتنا زیادہ ہم خُدا اور اس کے بچوں سے پیار کرتے ہیں ہمیں اتنی ہی زیادہ خوشی ملتی ہے۔۱۵ لیکن جس پیار کی یسوع نے بات کی تھی وہ گفٹ کارڈ، استعمال کے بعد پھینک دینے والا، ایک چیز کے بعد دوسری کو پسند کرنے والا پیار نہیں۔ یہ وہ پیار نہیں جسکا اظہار کر کے بعد میں فراموش کر دیا جاتا ہے۔ یہ”مجھے بتانا اگر میں تمہارے لیے کچھ کر سکوں تو “ والا پیار نہیں۔
جس پیار کی خُدا بات کرتا ہے یہ وہ ہے جو صبح بیدار ہوتے ہی ہمارے دلوں میں داخل ہو جاتا ہے اور سارا دن ہمارے ساتھ رہتا ہے اور جب شام کے اختتام پر ہم اپنی ممنونیت کی دعاوں کی صدا بلند کرتے ہیں یہ ہمارے دلوں میں اور بڑھ جاتا ہے۔
یہ وہ ناقابل بیان پیار ہے جو آسمانی باپ ہمارے لیے رکھتا ہے۔
یہ ہی وہ لا انتہا رحم ہے جو ہمیں زیادہ واضح طور پر دوسروں کو ویسے دیکھنے دیتا ہے جیسے وہ ہیں۔ سچی محبت کے عدسہ سے ہی ہم لامحدود صلاحیت والے لافانی لوگوں کو اور قادر مطلق خُدا کے پیارے بیٹوں اور بیٹیوں کو دیکھتے ہیں۔
ایک بار جب ہم اس عدسہ سے دیکھتے ہیں، تو ہم کسی کو بھی کم تر نہیں سمجھ سکتے، نظر انداز یا نشانہءتعصب نہیں بنا سکتے۔
ہم عمل کرتے ہیں
نجات دہندہ کے کام میں اکثر معمولی اور سادہ ذرائع سے ”بڑی چیزیں وقوع پذیر ہوتی ہیں۔“۱۶
کسی بھی کام میں اچھا ہونے کے لیے بار بار مشق کی ضرورت ہوتی ہے۔ خواہ وہ سیکسوفون بجانا ہو، بال کو کِک مار کے نیٹ میں بھیجنا ہو ، کار کی مرمت کرنا ہو ،اور حتی کہ ہوائی جہاز اُڑانا ہو، یہ مشق ہی ہے جس سے ہم خوب سے خوب تر بنتے ہیں۔۱۷
کلیسیائے یسوع مسیح برائے آخری ایام—وہ تنظیم جو ہمارے نجات دہندہ نے اس زمین پر منظم کی—بالکل ایسا ہی کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ یہ ہمیں وہ جگہ مہیا کرتی ہے جہاں ہم ویسے جی سکتے ہیں جیسا اس نے سکھایا اور دوسروں کو ویسے ہی با برکت کر سکتے ہیں جیسا کہ اس نے کیا۔
کلیسیا کے اراکین کے طور پر ہمیں بلاہٹیں، ذمہ داریاں اور مواقع دئیے گئے ہیں کہ رحم کے ساتھ دوسروں تک پہنچیں اور انکی خدمت کریں۔
حال ہی میں کلیسیا نے منسٹرنگ، یا دوسروں کی خدمت پر مزید زور دیا ہے۔ اس زور پر کافی سوچ و بچار کی گئی کہ اسے کیا کہہ کر بُلایا جائے۔
ایک نام شیپرڈنگ تھا، یسوع مسیح کی دعوت کے حوالے سے موزوں:”میری بھیڑیں چرا“۔۱۸ لیکن اس اصطلاح کے ساتھ کم از کم ایک پچیدگی تھی: اس اصطلاح کا استعمال مجھے جرمن شیپرڈ بنا دیتا۔ نتیجتا، میں منسٹرنگ کی اصطلاح کے ساتھ کافی مطمئن ہوں۔
یہ کام سب کے لیے ہے
بے شک، یہ زور نیا نہیں ہے۔ یہ ہمیں محض نجات دہندہ کے حکم”ایک دوسرے سے محبت رکھو“۱۹ کی مشق کرنے کا ایک نیا اور بہتر طریقہ فراہم کرتا ہے، کلیسیا کے رواج اور مقصد کے اطلاق کے لیے ایک تازہ طریقہ۔
ذرا مشنری کام کے بارے سوچیں؛ جرات، حلیمی اور اعتماد کے ساتھ انجیل کی منادی، دوسروں کی، خواہ وہ کوئی بھی ہوں، روحانی ضروریات میں خدمت کرنے کی ایک شاندار مثال ہے۔
یا پھر ہیکل کا کام—ہمارے اباواجداد کے اسم گرامی تلاش کرنا اور انہیں ابدیت کی برکات پیش کرنا۔ الہی خدمت کا کتنا خوبصورت طریقہ ہے۔
غُربا اور ضرورت مندروں کو ڈھونڈ نکالنے کے عمل پر غور کریں، اُن ہاتھوں کو اُٹھانا جو گر جاتے ہیں یا بیمار اور تکلیف میں مبتلا کو برکت دینا۔ کیا یہ خالص خدمت کے اعمال نہیں جو خُداوند نے کیے جب وہ زمین پر تھا؟
اگر آپ کلیسیا کے رُکن نہیں تو میں آپکو دعوت دیتا ہوں کہ ”آئیں اور دیکھیں۔“۲۰ آئیں اور ہمارے ساتھ شامل ہوں۔ اگر آپ کلیسیا کے رُکن ہیں مگر سرگرمی سے حصہ نہیں لے رہے، میں آپکو دعوت دیتا ہوں: برائے مہربانی واپس آ جائیں۔ ہمیں آپ کی ضرورت ہے۔
آئیں، اپنی خوبیوں کو ہمارے ساتھ شامل کریں۔
آپ کی منفرد صلاحیتوں،قابلیتوں اور شخصیت کی بدولت،ہم بہتر اور زیادہ خوش ہوں گے۔ بدلے میں ہم بھی آپکی بہتر اور زیادہ خوش ہونے میں مدد کریں گے۔
آئیں ہمارے ساتھ ملکر خُدا کے سب بچوں کے لیے شفا، مہربانی اور رحم کے کلچر کو تعمیر اور مضبوط کریں۔ کیوں کہ ہم سب نئی مخلوق بننے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں”پُرانی چیزیں جاتی رہیں“ اور”تمام چیزیں … نئی ہو گئیں۔“۲۱ نجات دہندہ ہمیں—آگے اور بُلندی—کی جانب راستہ دکھاتا ہے۔ وہ کہتا ہے،”اگر تم مجھ سے محبت رکھتے ہو تو میرے حکموں پر عمل کرو۔“۲۲ آئیں ملکر وہ لوگ بنیں خُداوند چاہتا ہے کہ ہم بنیں۔
ہماری خواہش ہے کہ ہم ساری کلیسیائے یسوع مسیح میں اس طرح کے انجیلی کلچر کو فروغ دیں۔ ہم کلیسیا کو ایسی جگہ بنانا چاہتے ہیں جہاں ہم ایک دوسرے کو معاف کر سکیں۔ جہاں ہم کیڑے نکالنے، چغلی کرنے اور دوسروں کو گرانے کی آزمائش کی مزاحمت کرسکیں۔ جہاں ہم خامیوں کی نشاندہی کرنے کی بجائے، ایک دوسرے کو اوپر اُٹھائیں اور جتنا بہتر بن سکتے ہیں بنیں۔
مجھے دوبارہ دعوت دینے دیجئے۔ آئیں اور دیکھیں۔ ہمارے ساتھ شامل ہوں۔ ہمیں آپکی ضرورت ہے۔
نا کامل لوگ
آپ کو پتہ چلے گا کہ کلیسیا دُنیا کے عمدہ ترین لوگوں سے بھری ہے۔ وہ قبول کرنے والے، پیار کرنے والے، مہربان اور مخلص ہیں۔ وہ محنتی،قربانی کے لیے تیار اور بعض اوقات کارنامے بھی سرانجام دیتے ہیں۔
اور انہیں یہ دُکھ بھی ہے کہ وہ نا کامل ہیں۔
وہ غلطیاں کرتے ہیں۔
کبھی کبھی وہ ایسی باتیں کہتے ہیں جو نہیں کہنی چاہیے۔ وہ ایسے کام کرتے ہیں جو وہ چاہتے ہیں کہ انہوں نے نہ کیے ہوتے۔
لیکن اُن میں ایک بات مشترک ہے—وہ بہتر ہونا چاہتے اور خُداوند، ہمارے نجات دہندہ، یعنی یِسُوع مِسیح کے قریب آنا چاہتے ہیں۔
وہ اپنی بہترین ممکنہ کوشش کر رہے ہیں۔
وہ اعتقاد رکھتے ہیں۔ وہ پیار کرتے ہیں۔ وہ عمل کرتے ہیں۔
وہ کم خود غرض، زیادہ رحمدل،زیادہ بہتر، زیادہ یسوع جیسے بننا چاہتے ہیں۔
خوشی کے منصوبے کا خاکہ
بعض اوقات زندگی تلخ ہو سکتی ہے۔ یقیناً ہم سب پر مایوسی اور بے حوصلگی کے لمحے آتے ہیں۔
لیکن یسوع مسیح کی انجیل اُمید دیتی ہے۔ اور، یسوع مسیح کی کلیسیا میں ہم دوسروں کے ساتھ شامل ہوتے ہیں جو ایسی جگہ کی تلاش میں ہوتے ہیں جہاں اپنائیت ہو—ایک ترقی کرنے کی جگہ جہاں ہم ملکر اعتقاد ، پیار اور کام کرسکتے ہیں۔
اختلافات ہونے کے باوجود، ہم ایک دوسرے کو خُدا کے بیٹوں اور بیٹوں کے طور پر گلے لگانے کی آرزو کرتے ہیں۔
میں کلیسیائے یسوع مسیح کا رُکن ہونے کے لیے اتنا شکرگزار ہوں کہ بیاں نہیں کرسکتا اور یہ جان کر بھی کہ خُدا اپنے بچوں سے اتنا پیار کرتا ہے کہ اس نے انہیں اس زندگی میں خوشی اور مقصد کے لیے ایک تفصیلی طریقۂ کار دیا ہے اور آنیوالی زندگی میں ابدی زندگی سے مسرور ہونے کا راستہ۔
میں شکرگزار ہوں کہ خُدا نے روح کی علالت اور زندگی کے ولشمرز کی شفا کے لیے راستہ مہیا کیا ہے۔
میں آپکو گواہی اور برکت دیتا ہوں کہ جب ہم خُدا میں اعتقاد رکھتے ہیں، جب ہم پورے دل سے اُسے پیار کرتے اور اس کے بچوں کو پیار کرتے ہیں اور جیسے خُدا نے ہمیں سکھایا ہے ویسے ہی کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ہم شفا اور اطمینان، خوشی اور معنی پائیں گے۔ یِسوع مِسیح کے مُقدس نام میں، آمین۔