گھر میں اِنجیلی تدریس اور خواتین
نجات دہندہ آپ کا کامل نمونہ ہے جس پر عمل پیرا ہو کر گھرانے میں اِنجیل کی تربیت پر زیادہ زور دیا جا سکتا ہے۔
قابلِ احترام بہنو، آپ سے مل کر خوشی ہوتی ہے۔ کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایّام میں شان دار دوَر ہے۔ خُداوند تعالیٰ اپنی کلیسیا پر اپنے وعدے کے مطابق عرفان نازل فرما رہا ہے۔
آپ کو یاد ہے اُس نے کیا فرمایا: ”کتنی دیر بہتا ہُوا پانی گدلا رہ سکتا ہے؟ کون سی قوت آسمان کو روک سکتی ہے؟ جیسے اِنسان کا اپنا کمزور سا بازو بڑھا کر دریائے میزوری کو اس کے معینہ راستے سے روکنا یا بہاؤ کا رُخ مخالف سمت میں موڑنا ویسے ہی قادر مطلق کو مقدسینِ آخری ایام کے سروں پر آسمان سے علم کو اُنڈیلنے سے روکنا ہے۔“۱
خُداوند کے موجودہ عرفان بانٹنے کے حصّے کا تعلق اپنے لوگوں کے ذہنوں اور دلوں میں ابدی سچّائی کثرت سے اُنڈیلنا ہے۔ اُس نے واضح کر دیا ہے کہ آسمانی باپ کی بیٹیاں اِس حیرت انگیز سُبک رفتاری میں بُنیادی کردار ادا کریں گی۔ اِس معجزے کا ایک ثبوت یہ ہے کہ اپنے زندہ نبی کو ہدایت دینا کہ وہ ہر گھر اور گھرانے میں اِنجیل کی تعلیم پر زور دے۔
آپ سوال کر سکتے ہیں، ”اپنے مقدسین پر عرفان اُنڈیلنے کے حوالے سے خُداوند کی مدد کے لیے کیسے اِیمان دار بہنیں بُنیادی وسیلہ بن سکتیں ہیں؟“ خُداوند اِس کا جواب ”خاندان: دُنیا کے لیے اعلامیہ“ میں فراہم کرتا ہے۔ آپ کو یہ الفاظ یاد ہیں، مگر شاید آپ نئے معنی دیکھ سکیں اور پہچان سکیں کہ خُداوند نے پہلے سے ہی اِن تبدیلیوں کو دیکھ لیا تھا، جو اب رُو نما ہو رہی ہیں۔ اِس اعلامیہ میں، خُداوند نے بہنوں کو اپنے اپنے خاندانوں میں اِنجیل کی معلمات ہونے کی اہم ذمہ داری اِن الفاظ میں سونپی ہے: ”مائیں اپنے بچوں کی پرورش کی ذمہ دار ہیں۔“۲ اِس پرورش میں اِنجیلی سچائی اور عرفان شامل ہے۔
اعلامیہ مزید بتاتا ہے: ”والدین پر لازم ہے کہ مساوی شراکت دار ہونے کے لیے ایک دوسرے کی مدد کریں۔“۳ وہ مساوی شراکت دار ہیں، مساوی اپنی مخفی روحانی نشوونما کے لیے اور عرفان پانے کے لیے، اور اِسی طرح وہ ایک دوسرے کی مدد کرنے میں بھی شراکت دار ہیں۔ وہ دائمی منزل کی سرفرازی پانے میں بھی برابر کے شراکت دار ہیں۔ درحقیقت، مرد حضرات اور خواتین تن تنہا سرفرازی نہیں پا سکتے۔
پھر، کیوں، خُدا کی بیٹی مشترکہ اور مساوی ذمہ داری میں بُنیادی اور سب سے اہم غذائیت سے بھر پور، آسمان سے نازل ہونے والی سچائی کا عرفان،سب کے لیے لازم کی تن تنہا پرورش کرتی ہے؟ جس قدر مجھے علم ہے، جب سےاِس دُنیا میں خاندانوں کی تخلیق ہُوئی خُدا کا یہی سلیقہ رہا ہے۔
مثال کے طور پر، وہ حوا تھی جس نے عرفان پایا کہ آدم کو خُدا کے حکموں پر چلنے اور خاندان تخلیق کرنے کے لیے پہچان کے درخت کے پھل میں سے اُن کے لیے کھانا لازم ہے۔ حوا کو پہلے کیوں اِلہام ہُوا مجھے کوئی علم نہیں، لیکن آدم اور حوا پورے طور پر مُتحد تھے جب آدم پر عرفان اُنڈیلا گیا۔
ایک اور مثال جس میں خُداوند خواتین کی دیکھ بھال کی صلاحیتوں کو اِستعمال کرتے ہُوئے ہیلیمن کے بیٹوں کو مضبوط کرتا ہے۔ جب میں یہ کہانی پڑھتا ہُوں میری آواز بھرا جاتی ہے اور پھر میری ماں کے تسلی بخش نرم و مدھم اَلفاظ یاد آتے ہیں جب میں فوج کی ملازمت کے لیے گھر سے جا رہا تھا۔
ہیلیمن ذکر کرتا ہے:
”اُن کی ماؤں نے اُنھیں سکھایا، کہ خُدا اُنھیں رہائی بخشے گا، اگر اُنھوں نے شک نہ کیا۔
”اور اُن کی ماؤں کے اَلفاظ میرے لیے دُہرائے گئے، یہ کہتے ہُوئے: ہم شک نہیں کرتے کیوں کہ ہماری مائیں جانتی ہیں۔“۴
چوں کہ خُداوند کے سارے اسباب سے ناواقف ہوں کہ کیوں وہ اِیمان دار خواتین کو گھرانوں میں پرورش کی بُنیادی ذمہ داری سونپتا ہے، پھر بھی میرے نزدیک اِس کا تعلق آپ کے پیار کرنے کی قدرت سے وابستہ ہے۔ اپنے سے زیادہ کسی دوسرے کی احتیاجوں کو محسوس کرنے کے لیے خاص پیار کی ضرورت ہوتی ہے۔ جس شخص کی آپ پرورش کرتے ہیں اُس کے لیے یہ ہی مِسیح کا سچّا عشق ہے۔ ایسی محبت کا اِظہار وہ اِنسان کرتا ہے جس کو پرورش کے لیے مقرر کیا جاتا ہے جو یِسُوع مِسیح کے کفارے کی تاثیر سے لائق بنتا ہے۔ اَنجمنِ خواتین کا منشور، جس کا عملی نمونہ میری ماں نے پیش کیا، مجھے لگتا ہے اِلہامی ہے: ”محبت کو زوال نہیں۔“
بحیثیت خُدا کی بیٹیاں، آپ کے اندر قدرتی طور پر دوسروں کی احتیاجوں کو محسوس کرنے اور پرورش کرنے کی بڑی صلاحیت ہوتی ہے۔ جس کے نتیجے میں، رُوح کی سرگوشیوں کے لیے آپ بہت حساس ہوتی ہیں۔ پھر رُوح آپ کی سوچ کی نگرانی کر سکتا ہے، لوگوں کی پرورش کے لیے آپ کو کیا کہنا ہے، اور آپ کو کیا کرنا ہے تاکہ خُداوند اُن پر عرفان، حق، اور ہمت اُنڈیل سکے۔
میری بہنو جو میری آواز سُنتی ہیں آپ میں سے ہر کوئی زندگی کے سفر میں اَنوکھے مقام پر ہے۔ بعض نوجوان لڑکیاں خواتینِ عامہ کی مجلس میں پہلی دفعہ آئیں ہیں۔ بعض نوجوان خواتین پرورش فراہم کرنے کی تیاری کر رہی ہیں خُدا ایسا کرنے کی اُنھیں توفیق بخشے۔ بعض نوبیاہتا دُلھنیں ہیں اور ابھی اولاد پیدا نہیں ہُوئی؛ بعض جوان ہیں اور ایک یا دو بچوں کی مائیں ہیں۔ بعض ماؤں کے بچے ابھی بالغ نہیں ہُوئے اور بعض کے بچے تبلیغ میں مصروف ہیں۔ بعض کے بچے اِیمان میں کم زور ہو گئے ہیں اور گھر سے بہت دُور ہیں۔ بعض اَکیلے بغیر کسی بااِیمان رفیقِ کار کے زندگی بسر کرتی ہیں۔ بعض نانیاں اور دادایاں بن چکی ہیں۔
اگرچہ، آپ کے ذاتی حالات جیسے بھی ہیں، آپ خُدا کے گھرانے اور اپنے گھرانے کا حصّہ—خاص حصّہ—ہیں، چاہے مُستقبل میں، اِس جہاں میں، یا عالمِ اَرواح میں۔ خُدا کی طرف سے آپ کی ذمہ داری اپنے گھرانے اور خُدا کے گھرانے کے افراد کی جتنی ہو سکے اپنے پیار اور خُداوند یِسُوع مِسیح پر اِیمان کے ساتھ پرورش کرنا ہے۔
آپ کا اَصلی مسئلہ اِس بات کا اِدراک پانا ہے کہ کس کو، کیسے، اور کب تقویت کی ضرورت ہے۔ آپ کو خُداوند کی مدد کی ضرورت ہے۔ وہ دوسروں کے دِلوں کو جانتا ہے، اور وہ جانتا ہے کہ وہ کب آپ کی تقویت کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ آپ کی اِیمان بھری دُعا آپ کی کامیابی کی ضامن ہے۔ آپ خُداوند کی ہدایت پانے کے لیے توکل کر سکتے ہیں۔
خُداوند نے یقین دلایا: ”اِیمان کے ساتھ میرے نام پر باپ سے مانگو، اِس یقین کے ساتھ کہ تم پاؤ گے، اور تم رُوح القّدس پاؤ گے، جو ساری مفید باتیں تم پر آشکار کرے گا۔“۵
دُعا کے ساتھ ساتھ صحائف کا بغور مطالعہ آپ کی پرورش کرنے کی صلاحیت میں اضافے کا سبب ہوگا۔ وعدہ یہ ہے: ”نہ ہی پہلے سے فکر کرنا کہ تم کیا کہو گے؛ مگر متواتر اپنے ذہنوں میں زندگی کے کلام کو محفوظ کرتے رہنا، اور تمھیں اُس گھڑی وہ حصّہ عطا کیاجائے گا جو ہر آدمی کے لیے ناپا گیاہو۔“۶
پس تم اپنا زیادہ تر وقت دُعا کرنے، سوچ بچار کرنے، اور رُوحانی مسائل پر غور و فکر کرنے میں صرف کرو۔ آپ پر سچائی کا عرفان اُنڈیلا جائے گا اور آپ اپنے گھرانے کے دوسرے افراد کی پرورش کے لیے ہمت اور تقویت پائیں گی۔
ایسا وقت بھی آئے گا جب آپ محسوس کریں گی بہتر طریقے سے پرورش کرنے کے بارے میں سیکھنے کی رفتار بہت آہستہ ہے۔ اِس کو برداشت کرنے کے لیے اِیمان کی ضرورت ہو گی۔ نجات دہندہ آپ کی ہمت باندھنے کے لیے فرماتا ہے:
”پس، نیک کام کرنے میں ہمت نہ ہارو، کیوں کہ تم ایک عالی و ارفع کام کی بنیاد رکھ رہے ہو۔ اور معمولی باتوں کے وسیلے سے غیر معمولی رُونما ہوتی ہے۔
دیکھو، خداوند دِل اور نیت کا طالب ہے؛ اور راغب اورفرمان بردار اِن ایامِ آخر میں صیون کی سرزمین کی فربہ چیزیں کھائیں گے۔“۷
آج شام آپ کی موجودگی اِس بات کا ثبوت ہے کہ خُداوند کی طرف سے دوسرون کی پرورش کرنے کی دعوت کو آپ قبول کرنے کے لیے رضا مند ہیں۔ یہ بات نوجوانوں پر بھی لاگو ہوتی ہے جو یہاں ہیں۔ اپنے اپنے گھرانے میں کس کو تقویت دینی ہے آپ جان سکتی ہیں۔ اگر آپ نیک نیتی سے دُعا کریں، نام یا چہرہ آپ کے دماغ میں نقش ہو جائے گا۔ اگر آپ دُعا کریں کہ کیا کرنا ہے یا کیا کہنا ہے، آپ جواب محسوس کریں گے۔ جب جب آپ فرماں بردار ہوتی ہیں، آپ کی پرورش کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔ آپ اُس دِن کے لیے تیاری کر رہی ہیں جب آپ اپنے بچوں کی پرورش کریں گی۔
نابالغ بچوں کی مائیں دُعا کے ذریعے جان سکتی ہیں کہ بیٹے یا بیٹی جو پرورش کو پسند نہیں کرتے اُن کی پرورش کیسے کرنا ہے۔ آپ یہ جاننے کے لیے دُعا کریں کہ وہ کون ہے جس کی بات آپ کا بچہ مانتا ہے اور رُوحانی طور پر قائل ہو سکتا ہے۔ خُدا دُکھی ماؤں کے دِل سے نکلی ہُوئی دُعاؤں کو سُنتا اور جواب دیتا ہے، اور مدد بھیجتا ہے۔
آج شام یہاں کوئی دادی یا نانی موجود ہو سکتی ہے جس کو اپنے بچوں یا نواسوں/نواسیوں کی مصیبتوں اور پریشانیوں کے سبب دِلی صدمہ پہنچا ہو۔ آپ صحائف میں بیان کیے گئے گھرانوں کے تجربات سے ہدایت اور ہمت حاصل کر سکتے ہیں۔
آدم اور حوا کے زمانے سے لے کر باپ اِسرائیل اور پھر مورمن کی کتاب کے ہر گھرانے تک، یقیناً ایک سبق ملتا ہے کہ لاپروا بچّوں کے حوالے سے اندیشوں کا کیا کریں: محبت کو کبھی ترک نہ کرنا۔
ہمارے سامنے نجات دہندہ کی حوصلہ افزا مثال ہے جب اُس نے آسمانی باپ کے باغی روحانی بچوں کی پرورش کی۔ اگرچہ جب وہ اور ہم تکلیف کا باعث ہوتے ہیں، نجات دہندہ کا ہاتھ پھر بھی بڑھا ہوتا ہے۔۸ ۳ نیفی میں وہ اپنے روحانی بہن بھائیوں سے کلام کرتا ہے،جن کی پرورش کی ناکام کوشش کی جاتی ہے: ”تم اے لوگو — جو اسرائیل کے گھرانے کے ہُو، میں نے کتنی بار تمھیں یوں اکٹھا کیا ہے جیسے مرغی اپنے چوزوں کو اپنے پروں تلے جمع کرتی ہے، اور تمھاری پرورش کی۔“۹
زندگی کے سفر میں کسی بھی مقام پر، کسی بھی گھرانے میں، اور کسی بھی معاشرے میں، بہنوں کے لیے، نجات دہندہ کامل نمونہ ہے جس پر عمل پیرا ہو کر گھرانے میں اِنجیل کی تربیت پر زیادہ زور دیا جا سکتا ہے۔
آپ اپنے موروثی پیار بھرے جذبات کو بروئے کار لاتے ہُوئے اپنے گھرانے کی سرگرمیوں اور رواجوں کو بدل سکتی ہیں۔ یہ مزید روحانی ترقی کا باعث ہوگا۔ جب آپ اپنے گھرانے کے افراد کے ساتھ اور اُن کے لیے دُعا کرتی ہیں، آپ اُن کے لیے اپنی اور مِسیح کی محبت کو محسوس کریں گی۔ آپ کی یہ روحانی نعمت روز بروز بڑھتی جائے گی جب آپ اِس کی جستجو کرتی ہیں۔ آپ کے گھرانے کے افراد اِس کو محسوس کریں گے جب آپ زیادہ اِیمان کے ساتھ دُعا کرتی ہیں۔
جب با آواز صحائف کا مطالعہ کرنے کے لیے گھرانا جمع ہوتا ہے،آپ نے پہلے مطالعہ کیا ہوگا اور دُعا بھی کی ہوگی اپنی تیاری کے لیے۔ ایسے لمحات آئے ہوں گے جن میں اپنے ذہن کو منور کرنے کے لیے آپ نے رُوح القّدس کے واسطے دُعا کی ہوگی۔ پھر، آپ کی پڑھنے کی باری جب ہوگی تو گھر والے خُدا اور اُس کے کلام کے لیے آپ کی عقیدت کو محسوس کریں گے۔ وہ رُوح سے اور خُداوند سے پرورش پائیں گے۔
اَیسی روحانی برسات کسی بھی گھرانے کے جمع ہونے پر ہو سکتی ہے اگر آپ دُعا کریں اور منصوبہ بنائیں۔ اِس کے لیے وقت اور کوشش درکار ہے۔ جب میں چھوٹا تھا تو میری ماں نے مجھے سبق سکھایا۔ پولوس رُسول کے سفر کا رنگین نقشہ میرے ذہن میں اب بھی نقش ہے میں حیران ہوتا ہوں کہ اتنی توانائی کیسے آئی اور اِتنا وقت اُسے کیسے ملا۔ اُس وفادار رُسول کے لیے اُس کی عقیدت مجھے آج بھی برکت بخشتی ہے۔
آپ میں سے ہر کوئی اپنے اپنے خاندان پر سچّائی کی برسات کرنے کے لیے خُداوند کی اِس بحال شُدہ کلیسیا میں اپنا اپنا حصّہ ادا کرے گا۔ اپنا حصّہ ادا کرنے کے لیے ہر کوئی دُعا، اور غوروفکر کرے گا۔ البتہ میں یہ جانتا ہُوں: ہر کوئی، خُدا کے بیٹوں کے ساتھ برابر کے جُوئے میں جوتے گئے ہو، جس کا بیشتر حصّہ اِنجیل سیکھنے اور اُس کے مطابق زندگی بسر کرنے کا معجزہ ہے جو اِسرائیل کو اِکٹھا کرنے کے لیے برق رفتاری کا مظاہرہ کرے گا اور خُدا کے گھرانے کو خُداوند یِسُوع مِسیح کی پُرجلال آمد کے لیے تیار کرے گا۔ یِسوع مِسیح کے مُقدس نام پر، آمین۔