مسِیح کی گواہی دینے کا موقع کبھی نہ ترک کرنا
حقِیقی خُوشی ہمارے مسِیح کے قریب آنے اور اپنی گواہی پانے کی رضامندی پر مُنحصَر ہے۔
آج سے پانچ سال پہلے، ہم نے اپنے پیارے نبی، صدر رسل ایم نیلسن، کی کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام کے صدر کی حیثیت سے تائید کے لیے اپنے ہاتھ اُٹھائے تھے–ترقی اور مُکاشفہ کی اِس شاندار رُت کے لیے خُداوند کا ترجُمان۔ اُن کے وسِیلے سے، ہم نے بے شُمار دعوتیں پائی ہیں اور اگر ہم اپنی زِندگیوں کو اپنے مُنجّی، یِسُوع مسِیح پر مرکُوز کرتے ہیں تو ہم سے جلالی برکات کا وعدہ کِیا گیا ہے۔
۲۰۱۱ میں، جب مَیں اپنے شوہر کے ساتھ خُوب صُورت کیوریتیبا، برازیل میں مشن کے راہ نُما کی حیثیت سے خِدمات انجام دے رہی تھی، تو عِبادت کے دوران میں میرے فون کی گھنٹی بجّی۔ جب مَیں جلدی سے اِسے بند کرنے لگی، تو مَیں نے دیکھا کہ یہ کال میرے والِد کی تھی۔ مَیں نے سُننے کے لیے جلدی سے عِبادت چھوڑی: ”ہیلو، ابّو!“
خلافِ مَعمُول، اُن کی آواز جذبات سے بھری تھی: ”ہیلو، بونی۔ مُجھے تُمھیں کُچھ بتانا ہے۔ مُجھ میں اے ایل ایس(امیوٹروفک لیٹرل سکلیروسیس) کی تشخِیص ہُوئی ہے۔“
پریشانی سے میرے ہوش اُڑ گئے، ”رُکیں! اے ایل ایس کیا ہے؟
میرے والِد پہلے ہی وضاحت کر رہے تھے، ”کہ میرا دماغ فعال رہے گا جب کہ میرا جِسم آہستہ آہستہ لاغر ہو جائے گا۔“
مَیں اِس افسوس ناک خبر کی پیچِیدگیوں میں اُلجھ کر رہ گئی جب مُجھے احساس ہُوا کہ میری پُوری دُنیا ہی بدل گئی ہے۔ لیکن اُس ناقابلِ فراموش دِن، اُن کے آخِری جُملے نے میرے دِل میں مُستقِل جگہ بنا لی۔ میرے پیارے والِد نے تاکید کرتے ہُوئے کہا، ”بونی، مسِیح کی گواہی دینے کا موقع کبھی نہ جانے دینا۔“
مَیں نے والِد کی مشورت پر غور کیا اور دُعا کی۔ مَیں نے اکثر اپنے آپ سے پُوچھا ہے کہ کیا مَیں پُوری طرح سے جانتی ہُوں کہ یِسُوع مسِیح کی گواہی دینے کا موقع کبھی نہ جانے دینے کا کیا مطلب ہے۔
آپ کی طرح مَیں نے کبھی کبھَار مہینے کے پہلے اتوار کو کھڑے ہو کر مسِیح کی گواہی دی ہے۔ مَیں نے کئی دفعہ سبق کے حِصّہ کے طور پر اِنجِیل کی سچّائِیوں کی گواہی دی۔ مَیں نے ایک مُبلِغ کے طور پر دلیری سے مسِیح کی اُلُوہِیّت اور سچّائی کی تَعلیِم دی۔
گو کہ یہ درخواست زیادہ ذاتی محسُوس ہُوئی! ایسا لگا وہ کہہ رہے ہیں، بونی، دُنیا کو اپنے اُوپر حاوی نہ ہونے دینا! نجات دہندہ کے ساتھ اپنے عہُود میں قائم رہنا۔ ہر روز اُس کی برکات کا تجربہ پانے کی کوشِش کرنا، اور رُوحُ القُدس کے وسِیلے سے اُس کی قُدرت اور اپنی زِندگی میں اُس کی موجُودگی کی گواہی دینے کے لائق ہونا!
ہم فانی دُنیا میں رہتے ہیں، اِس کی رنگِینیاں ہماری آنکھوں اور دِلوں کو بہلا پُھسلا کر آسمان کی بجائے پستی کی طرف لے جاتی ہیں۔ ۳ نِیفی ۱۱ کے نِیفیوں کی طرح، ہمیں یِسُوع مسِیح کی ضرُورت ہے۔ کیا آپ خُود کو اُن لوگوں میں تصُّور کر سکتے ہیں، جِنھوں نے بُہت زیادہ اِنتشار اور تباہی کا تجربہ کیا تھا؟ خُداوند کی ذاتی دعوت کو سُن کر کیسا لگا ہوگا:
”اُٹھو، اور میرے پاس آؤ تاکہ اپنے ہاتھ میری پسلی میں ڈالو اور کہ تُم میرے ہاتھوں اور پیروں میں کِیلوں کے نِشانوں کو چھُوؤ تاکہ تُم جانو کہ مَیں اِسرائِیل کا خُدا اور ساری زِمین کا خُدا ہُوں اور مَیں دُنیا کے گُناہوں کی خاطر مُؤا ہُوں۔
”[اور] ہجُوم آگے بڑھا … باری باری جا کر اور اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اپنے ہاتھوں سے چھُوا، اور یقینی طور سے جانا … اور ذاتی گواہی پائی۔“۱
یہ نِیفی بے تابی سے اپنے ہاتھ اُس کی پسلی میں ڈالنے اور اُس کے ہاتھوں اور پیروں میں کِیلوں کے نِشانوں کو محسُوس کرنے کے لیے آگے بڑھے، تاکہ خُود ذاتی گواہی پائیں کہ یہ ہی المسِیح ہے۔ اِسی طرح، ہم نے اِس سال نئے عہد نامہ میں بہت سے اِیمان دار لوگوں کا مُطالعہ کیا ہے جِنھوں نے بے تابی سے مسِیح کے آنے کا اِنتظار کیا تھا۔ پھِر وہ اپنے کھیتوں، کام اور کھانے کی میزوں سے نِکلے اور اُس کے پِیچھے ہو لیے، رُجُوع لائے، بڑی تعداد میں اکٹھے ہوئے اور ساتھ بیٹھے تھے۔ کیا ہم بھی ذاتی گواہی پانے کے لیے صحائف میں موجُود ہجوم کی طرح بے چین ہیں؟ ہم جِن نعمتوں کی تلاش کرتے ہیں کیا وہ اُن سے کم ضرُوری ہیں؟
جب نجات دہندہ اِنسانی صُورت میں بنی نِیفی کے پاس اُن کی ہَیکَل میں گیا، تو اُس کی دعوت یہ نہیں تھی کہ وہ کُچھ فاصلے پر کھڑے ہو کر اُس پر نظر کریں، بلکہ وہ اُس کو چھُویئں تاکہ، وہ بنی نوع اِنسان کے نجات دہندہ کی حقِیقت کو خُود محسُوس کر سکیں۔ ہم یِسُوع مسِیح کی ذاتی گواہی پانے کے قرِیب تر کیسے ہو سکتے ہیں؟ یہ اُس بات کا حِصّہ ہو سکتا ہے جو میرے والِد مُجھے سِکھانے کی کوشِش کر رہے تھے۔ اگرچہ ہمیں اُن لوگوں جیسی خُوشی نصِیب نہ ہو جِنھیں مسِیح کی فانی خِدمت کے دوران میں اُس کی بشری موجُودگی میں رہنا نصِیب ہُوا، تو بھی رُوحُ القُدس کے وسِیلے سے ہم ہر روز اُس کی قُدرت کو محسُوس کر سکتے ہیں! اُتنا جِتنا کرنے کی ہمیں ضرُورت ہے!
دُنیا بھر کی انجمنِ دُختران نے مُجھے مسِیح کی خواہاں ہونے اور روزانہ اُس کی ذاتی گواہی پانے کی بابت بُہت کُچھ سِکھایا ہے۔ مَیں اُن میں سے دو بہنوں کی حِکمت کا ذکر کرتی ہُوں:
لیوی نے اپنی پُوری زِندگی مجلسِ عامہ دیکھی ہے۔ درحقِیقت، وہ روایتی طور پر اپنے گھر میں خاندان کے ساتھ پانچوں نِشستیں دیکھتے ہیں۔ ماضی میں، لیوی کے لیے مجلس سے مُراد بادِلِ ناخواستہ بیٹھنا یا کبھی کبھی نا چاہتے ہُوئے بھی اُونگھنا تھا۔ لیکن گُزشتہ اکتوبر کی مجلسِ عامہ مُختلف تھی۔ وہ ذاتی بن گئی۔
اِس دفعہ، لیوی نے مُستعدی سے قبُول کرنے کا فیصلہ کیا۔ اُس نے اپنے فون پر اِطلاعاتی نظام بند کر دیا اور رُوحانی تاثرات قلم بند کیے۔ وہ حیران رہ گئی جب اُسے محسُوس ہُوا کہ خُدا چاہتا تھا کہ وہ مخصُوص باتیں سُنے اور انجام دے۔ اُس فیصلے نے اُس کی زِندگی میں تقریباً فوراً ہی فرق پیدا کر دیا۔
کُچھ دِن بعد اُس کے دوستوں نے اُسے ایک نامُناسب فلم دیکھنے کی دعوت دی۔ اُس نے سوچا، ”مَیں نے مجلس کے کلام اور رُوح کو اپنے دِل میں لوٹتے محسُوس کیا، اور مَیں نے اُن کی دعوت کا خُود کو اِنکار کرتے سُنا۔“ اُس نے اپنی وارڈ میں بھی نجات دہندہ کی گواہی دینے کی جُرات پائی ۔
اِن واقعات کے بعد اُس نے کہا، ”حیرت کی بات ہے کہ جب مَیں نے اپنی گواہی سُنی کہ یِسُوع المسِیح ہے، تو مَیں نے رُوحُ القُدس کی اپنے لیے دوبارہ مُستحکم گواہی محسُوس کی۔“
لیوی نے مجلس کے دوران میں سرسری انداز میں نہیں سِیکھا؛ بلکہ اپنے دِل و دماغ کے ساتھ، پُوری طرح محو ہوگئی، اور وہاں نجات دہندہ کو پایا۔
اور پھِر، ہے میڈی۔ جب اُس کے خاندان نے چرچ جانا چھوڑ دیا، تو میڈی اُلجھن میں تھی اور سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ اُسے کیا کرنا چاہیے۔ اُس نے محسُوس کیا کہ کسی بہت ضروری چیز کی کمی ہے۔ لہذا، ۱۳ سال کی عُمر میں، میڈی نے اکیلے چرچ جانا شُروع کر دِیا۔ اگرچہ اکیلے ہونا کبھی کبھِار مُشکل اور تکلیف دہ ہوتا تھا، مگر وہ جانتی تھی کہ وہ نجات دہندہ کو چرچ میں پا سکتی ہے اور وہ وہیں رہنا چاہتی تھی جہاں وہ تھا۔ اُس نے کہا، ” کہ چرچ میں میری رُوح کو گھر جیسا محسُوس ہوتا ہے۔“
میڈی کو اِس بات کی تسلی تھی کہ اُس کا خاندان ہمیشہ کے لیے اِکٹھا اور سر بمُہر تھا۔ اُس نے اپنے چھوٹے بھائیوں کو اپنے ساتھ چرچ لانا اور گھر میں اُن کے ساتھ صحائف کا مُطالعہ کرنا شُروع کر دیا۔ آخِر کار اُس کی ماں بھی اُن کے ساتھ شامِل ہونے لگی۔ میڈی نے اپنی ماں کو کُل وقتی خِدمت پر جانے کی اپنی خواہش کے بارے میں بتایا اور اُس سے پُوچھا کہ کیا اُس کی ماں اُسکے ساتھ ہَیکل جانے کے لیے تیاری کر سکتی ہیں۔
آج میڈی ایم ٹی سی میں ہے۔ وہ خِدمت کر رہی ہے۔ وہ مسِیح کی گواہی دے رہی ہے۔ اُس کی مثال نے اُس کے دونوں والِدین کو ہَیکل اور مسِیح کی طرف واپِس لوٹنے میں مدد کی۔
میڈی اور لیوی کی طرح، جب ہم مسِیح کے مُشتاق ہونے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو رُوح مُختلف حالات میں اُس کی گواہی دے گا۔ رُوح کی یہ گواہیاں تب رونُما ہوتی ہیں جب ہم روزہ رکھتے، دُعا کرتے، اِنتظار کرتے، اور آگے بڑھتے رہتے ہیں۔ مسِیح کے ساتھ ہماری قُربت ہَیکل میں کثرت سے عِبادت کرنے، روزانہ توبہ کرنے، صحائف کا مُطالعہ کرنے، چرچ اور سیمنری میں جانے، اپنی بطریقی برکات پر غور کرنے، اہل ہوتے ہوئے رسوُمات کا پانا، اور مُقدّس عہُود کا احترام کرنے سے بڑھتی ہے۔ یہ سب ہمارے ذہنوں کو روشن کر کے رُوح کو دعوت دیتے ہیں، اور مزید امن تحفظ مہیا کرتے ہیں۔ لیکن کیا ہم مسِیح کی گواہی دینے کے لیے اِن مُقدّس مواقعوں کا احترام کرتے ہیں؟
مَیں کئی بار ہَیکل جا چُکی ہُوں، لیکن جب مَیں خُداوند کے گھر میں عِبادت کرتی ہُوں، تو وہ مُجھے تبدیل کرتا ہے۔ بعض اوقات روزے کی حالت میں، خُود کو صِرف فاقہ کشی کرتے دیکھتی ہُوں، لیکن بعض اوقات، مَیں مقصد کے ساتھ رُوح سے سیر ہوتی ہُوں۔ کبھی کبھار مَیں نے ایسی دُعائیں مانگیں جو رٹی رٹائی اور معمُول کی تھیں، لیکن مَیں نے دلجوئی سے دُعا کے ذریعے سے خُداوند سے مشورہ بھی کیا ہے۔
اِن مُقدّس عادات کی چیک لسٹ بنانے کی بجائے اِنکو گواہ بنانے میں زیادہ طاقت ہے۔ یہ عمل بتدریج ہو گا لیکن روزانہ، فعَال شرِکت اور مسِیح کے ساتھ بامقصد تجربات سے بڑھے گا۔ جب ہم مُسلسل اُس کی تعلِیم پر عمل کرتے ہیں، تو ہم اُس کی گواہی پاتے ہیں؛ ہم اُس کے اور اپنے آسمانی باپ کے ساتھ رِشتہ قائم کرتے ہیں۔ ہم اُن کی مانند بننا شُروع کر دیتے ہیں۔
دُشمن اِتنا شور مچاتا ہے کہ خُداوند کی آواز سُننا مُشکل ہو جاتا ہے۔ ہماری دُنیا، ہمارے مسائل، ہمارے حالات مزید پُرامن نہیں ہوں گے، لیکن واضح طور پر ”اُسے سُننے“ کے لیے ہمیں مسِیح کی تعلِیمات کے بھُوکے اور پیاسے ہونا پڑے گا ۔۲ ہمیں شاگردی اور گواہی کی ایسی یاد داشت پیدا کرنی ہوں گی جو ہر روز ہماری توجہ ہمارے نجات دہندہ پر مرکُوز کریں۔
میرے والِد کو گُزرے ہوئے اب ۱۱ برس سے زیادہ ہو چُکے ہیں، لیکن اُن کے اَلفاظ میرے اندر زِندہ ہیں۔ ”بونی، مسِیح کی گواہی دینے کا موقع کبھی نہ ترک کرنا۔“ مَیں آپ کو دعوت دیتی ہُوں کہ اُن کی دعوت کو قبُول کرنے میں میرا ساتھ دیں۔ ہر جگہ مسِیح کے طلب گار ہوں—مَیں وعدہ کرتی ہُوں کہ وہ موجُود ہے!۳ حقِیقی خُوشی ہمارے مسِیح کے قریب آنے اور اپنی گواہی پانے کی رضامندی پر مُنحصَر ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ آخِری ایّام میں، ”ہر گھُٹنا جھُکے گا اور ہر زُبان اِقرار کرے گی“ کہ یِسُوع المسِیح ہے۔۴ مَیں دُعا کرتی ہُوں کہ یہ گواہی اب ہمارے لیے قُدرتی اور جانا پہچانا احساس بن جائے—تاکہ ہم ہر موقع کا فائدہ اُٹھاتے ہُوئے خُوشی سے گواہی دیں: یِسُوع مسِیح زِندہ ہے!
ہاں، مَیں اُسے کِتنا پیار کرتی ہُوں۔ ہم اُس کے لامحُدود کفارے کے لیے نہایت شُکرگزار ہیں، جس نے”ابدی زندگی کو ممکن اور[ہم] سب کے لیے لافانیت کو ایک حقیقت بنایا۔“۵ مَیں اُس کی فضِیلت اور عظِیم اُلشان جلال کی گواہی اُسی کے مُقدّس نام یعنی یِسُوع مسِیح، پر دیتی ہوں، آمین۔