کیا مُجھے واقعی مُعاف کر دیا گیا ہے؟
یِسُوع مسِیح کے لامحدود کفّارے میں اور اُس کے ذریعے—ہر کسی سے کُلی اور کامل مُعافی کا یکساں وعدہ کیا گیا ہے۔
کئی برس پہلے، بہن نیٹرس اور مَیں آئیڈاہو میں مُنتقل ہوئے، جہاں ہم نے نیا کاروبار کھولا۔ طویل شب و روز دفتر میں گزرے۔ شُکر ہے، ہم اپنے کام سے چند بلاک دُور ہی رہائش پذیر تھے۔ ہر ہفتے، شوانا اور ہماری تین بیٹیاں—سب چھ سال کی عُمر سے کم—اکٹھے دوپہر کے کھانے کے لیے دفتر آتی تھیں۔
ایسے ایک دِن ہمارے خاندانی دوپہر کے کھانے کے بعد مَیں نے غورکیا کہ ہماری پانچ سالہ بیٹی مِشیل، مَیرے لیے چپکنے والے کاغذ پر تحریرکرکے اور مَیرے دفتر کے ٹیلی فون پر چسپاں کر کے ایک ذاتی پیغام چھوڑ گئی تھی۔
صرف تحریر تھا، ”ابّو، مُجھے پیار کرنا یاد رکھیں۔ پیار، مِشیل۔“ یہ ایک نوجوان باپ کے لیے اُن کاموں کی قوی یاد دہانی تھی جو سب سے زیادہ اہمیت کے حامِل ہیں۔
بھائیو اور بہنو، مَیں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارا آسمانی باپ ہمیں ہمیشہ یاد رکھتا ہے اور کہ وہ ہم سے کامِل محبّت رکھتا ہے۔ مَیرا سوال یہ ہے: کیا ہم اُسے یاد رکھتے ہیں؟ اور کیا ہم اُس سے محبّت کرتے ہیں۔
برسوں پہلے، مَیں نے مقامی کلِیسیائی راہ نُما کی حیثیت سے خدمت کی۔ ڈینی، ہمارے نوجوانوں میں سے ایک، ہر طرح سے شاندار تھا۔ وہ فرماں بردار، مہربان، نیک، اور اچھا دِل رکھتا تھا۔ تاہم، جب وہ ہائی سکول سے فارغ التحصیل ہوا، اُس نے ایک ٹپوری گروہ کی سنگت اختیار کر لی۔ وہ منشیات میں ملوث ہو گیا، خاص طور پر میتھمفیٹامائن، اور نشے اور تباہی کی چکنی ڈھلوان پر چلنے لگا۔ جلد ہی، اُس کی شکل یکسر بدل گئی۔ اُسے بمشکل پہچانا جا سکتا تھا۔ سب سے نمایاں تبدیلی اُس کی آنکھوں میں تھی—اُس کی آنکھوں کی چمک مدہم پڑ گئی تھی۔ کئی مرتبہ، مَیں نے اُس تک رسائی چاہی، مگر بے سود۔ اُسے دلچسپی نہ تھی۔
اِس شاندار نوجوان کو تکلیف میں مُبتلا اور ایسی زندگی گزارتے دیکھنا نہایت تکلیف دہ تھا، جو وہ نہیں تھا! وہ اِس سے کہیں زیادہ کرنے کا اہل تھا۔
پھر ایک روز، اُس کے معجزے کا آغاز ہوا۔
وہ عِشائے ربانی کی عِبادت میں شریک ہوا جہاں اُس کے چھوٹے بھائی نے مشن پر جانے سے قبل اپنی گواہی دی۔ عِبادت کے دوران میں، ڈینی نے کُچھ ایسا محسوس کیا جو اُس نے لمبے عرصہ سے نہیں کیا تھا۔ اُس نے خُداوند کا پیار محسوس کیا۔ آخر کار اُس نے اُمید پائی۔
اگرچہ وہ تبدیل ہونے کی خواہش رکھتا تھا، یہ ڈینی کے لیے مُشکل تھا۔ اُس کی لَت اور اِس کے ساتھ احساسِ جُرم تقریباً اُس کی برداشت سے کہیں زیادہ تھے۔
ایک خاص دوپہر، جب مَیں اپنے لان کی کٹائی کر رہا تھا، ڈینی غیر اعلانیہ طور پر اپنی گاڑی کے ساتھ نمودار ہوا۔ وہ بُری طرح سے جدوجہد کر رہا تھا۔ مَیں نے گھاس کاٹنے والی مشین کو بند کیا، اور ہم اکٹھے پورچ کے سامنے سائے میں بیٹھ گئے۔ تب ہی اُس نے اپنے دِل کے جذبات بتائے۔ وہ واقعی واپس آنا چاہتا تھا۔ تاہم، اُس کے لیے اپنی لت اور طرزِ زندگی کو ترک کرنا انتہائِی مُشکل تھا۔ اِس کے سوا، وہ اتنا گِر جانے پر قصوروار، اور نادِم محسوس کرتا تھا۔ اُس نے پوچھا، ”کیا واقعی مُجھے مُعافی مل سکتی ہے؟ کیا واقعی واپسی کا راستا ہے؟“
اُس کے اِن تفکرات کے ساتھ اپنا دِل ہلکا کرنے کے بعد، ہم نے ایلما ۳۶ باب کا اکٹھے مُطالعہ کیا:
”ہاں مَیں نے اپنے سارے گناہ اور بدیاں یاد کیں۔ …
”ہاں، … اپنے خُداوند کی حضوری میں آنے کے اِس ناقابلِ بیان ہولناک خِیال ہی سے مَیری جان جکڑی جاتی ہے۔“(آیات ۱۳-۱۴)۔
اُن آیات کے بعد، ڈینی نے کہا، ”مَیں بھی بالکل ایسا ہی محسوس کرتا ہوں!“
ہم نے مطالعہ جاری رکھا:
”جب مَیں اپنے کئی گناہوں کی یاد میں پھنسا ہوا تھا، دیکھو، مُجھے اپنے باپ کی وہ نبوت یاد آئی جو اُس نے لوگوں میں یہ بتا کر کی کہ خُدا کا بیٹا، یِسُوع مسِیح، دُنیا کے گُناہوں کے کفّارے کے لیے دُنیا میں آئے گا۔ …
”اور مَیں نے کتنی زیادہ خُوشی اور عجیب روشنی دیکھی“(آیات ۱۷، ۲۰)۔
جب ہم نے یہ آیات پڑھیں، آنسو بہنے لگے۔ ایلما کی خُوشی ہی وہ خُوشی تھی جِس کا وہ متلاشی تھا!
ہم نے گُفتگُو کی کہ ایلما غیر معمولی طور پر بدکار تھا۔ تاہم، جب اُس نے توبہ کی، اُس نے پیچھے مُڑ کرنہ دیکھا۔ وہ یِسُوع مسِیح کا وفادار شاگرد بن گیا۔ وہ نبی بن گیا! ڈینی حیران ہو گیا۔ ”نبی؟“ اُس نے کہا:
مَیں نے سادگی سے جواب دیا، ”ہاں، نبی تُم پر کوئی دباؤ نہیں!“
ہم نے گُفتگُو کی اگرچہ اُس کے گناہ اُس درجہ تک نہیں پہنچے تھے جتنے ایلما کے تھے، یِسُوع مسِیح کے لامحدود کفّارے میں اور اُس کے ذریعے—ہر کسی سے کُلی اور کامل مُعافی کا یکساں وعدہ کیا گیا ہے۔
اب ڈینی سمجھ گیا تھا۔ وہ جانتا تھا اُسے کیا کرنا ہے: اُسے خُداوند پر بھروسا اور خُود کو مُعاف کر کے اپنے سفر کا آغاز کرنے کی ضرورت تھی!
ڈینی کے دل کی زبردست تبدیلی کسی معجزے سے کم نہ تھی۔ وقت کے ساتھ، اُس کا چہرہ بدل گیا، اور اُس کی آنکھوں کی چمک لوٹ آئی۔ وہ ہَیکَل کا اہل بن گیا! وہ آخرکار لوٹ آیا تھا!
کئی ماہ بعد، میں نے ڈینی سے پوچھا کیا وہ کُل وقتی تبلیغی خدمت کی درخواست جمع کرانا چاہے گا۔ اُس کا جواب حیران و متحیر کر دینے والا تھا۔
اُس نے کہا، ”مَیں تبلیغی خدمت کرنا چاہوں گا، مگر جہاں مَیں تھا اور جوکام مَیں کر چُکا ہوں آپ کو معلوم ہیں! مَیرا خیال تھا مَیں نا اہل ہوں۔“
مَیں نے جواب دیا، ”ہو سکتا ہے کہ آپ ٹھیک کہہ رہے ہو۔ تاہم، کوئی بھی چیز ہمیں درخواست کرنے سے نہیں روک رہی۔ اگر آپ کو انکار کر دیا جائے، کم از کم آپ جان لو گے کہ آپ نے خُداوند کی خدمت کرنے کی مُخلص خواہش کا اِظہار کیا ہے۔“ اُس کی آنکھیں چمک اُٹھیں۔ وہ اِس تجویز سے کھِل اُٹھا۔ اُسے کامیابی کی اُمید کم تھی، لیکن یہ ایک موقع تھا جسے لینے کے لیے وہ راضی تھا۔
چند ہفتے بعد، اور اُس کے لیے حیران کُن طور پر، ایک اور معجزہ رُونما ہوا۔ ڈینی نے کُل وقتی تبلغی خدمت کرنے کی بُلاہٹ پائی۔
ڈینی کے مشن فیلڈ میں پہنچنے کے چند ماہ بعد، مُجھے ٹیلی فون کال موصُول ہوئی۔ اُس کے صدر نے سادگی سے کہا، ”اِس نوجوان کو کیا ہے؟ وہ سب سے زیادہ حیرت انگیز مُبلغ ہے جسے مَیں نے کبھی دیکھا ہے! آپ دیکھتے ہیں کہ اِس صدر کو دورِجدید کا ایلما صغیر مل چُکا تھا۔
دو سال بعد، ڈینی، اپنے سارے دِل، جان، عقل، اور قُدرت سے خُداوند کی خدمت کرکے وقار کے ساتھ گھر واپس لوٹا۔
عِشائے ربانی کی عِبادت میں اُس کی تبلیغی رپورٹ کے بعد، صرف دروازے پر دستک سُننے کے لیے، مَیں گھر لوٹا۔ وہاں ڈینی اَشک بار کھڑا تھا۔ اُس نے پوچھا، ”کیا ہم ایک منٹ کے لیے بات کر سکتے ہیں؟“ ہم باہر اُسی پورچ کی سیڑھیوں پر چلے گئے۔
اُس نے کہا، ”صدر صاحب، آپ کے خیال میں کیا واقعی مُجھے مُعاف کر دیا گیا ہے؟“
اب مَیں بھی اَشک بار تھا۔ مَیرے سامنے یِسُوع مسِیح کا عقیدت مند شاگرد کھڑا تھا جِس نے مُنجی کے بارے تعلیم اور گواہی دینے کے لیے اپنا سب کُچھ دے دیا تھا۔ وہ مُنجی کے کفّارہ کی تقویت دینے والی قدرت اور شِفا کا عملی اظہار تھا۔
مَیں نے کہا، ڈینی! کیا آپ نے خُود کو شیشے میں دیکھا؟ کیا آپ نے اپنی آنکھیں دیکھی ہیں؟ وہ نُور سے معمور ہیں، اور آپ خُداوند کے رُوح سے دَمک رہے ہو۔ یقیناً تمہیں مُعاف کیا جا چُکا ہے! آپ حیرت انگیز ہو! اب آپ کو اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ پیچھے مت دیکھو! اِیمان کے ساتھ اگلی رسم کو دیکھو۔“
ڈینی کا معجزہ آج بھی جاری ہے! اُس نے ہَیکَل میں شادی کی اور واپس سکول گیا، جہاں اُس نے ماسٹرز ڈگری حاصل کی۔ اُس نے اپنی بُلاہٹوں میں عزت اور وقار کے ساتھ خدمت کرنا جاری رکھا۔ سب سے اہم، وہ ایک شاندار شوہر اور وفادار باپ بن چُکا ہے۔ وہ یِسُوع مسِیح کا وفادار شاگرد ہے۔
صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا ہے،”[مُنجی کے] لا محدود کفّارے کے بغِیر، تمام بنی نوع انسان ناقابل تلافی طور پر کھو جائیں گے۔“۱ ڈینی کھویا نہیں تھا، اور نہ ہی ہم خُداوند کے لیے۔ وہ ہمیں تقویت بخشنے، ہمیں مضبوطی دینے، اور ہمیں مُعاف کرنے کے لیے دروازے پر کھڑا ہے۔ وہ سدا ہمیں پیار کرنا یاد رکھتا ہے۔
خُدا کی اُمت سے نجات دہندہ کی محبّت کا ناقابلِ یقین مظاہرہ مورمن کی کتاب میں درج ہے: ”یہ باتیں کہنے کے بعد یِسُوع نے ارد گرد پھر ہجوم پر نظر ڈالی اور اُنہیں روتے اور اپنی طرف ایسے دیکھتے ہوئے پایا جیسے وہ اُسے تھوڑی دیر اور اپنے ساتھ ٹھہرنے کو کہتے ہوں۔“(۳ نیفی ۱۷:۵)۔
نجات دہندہ پہلے ہی پُورا ایک دِن لوگوں کی خدمت کرنے میں صرف کر چُکا تھا۔ بہرحال، اُس کے پاس کرنے کے لیے اور کُچھ تھا—اُسے اپنی دُوسری بھیڑوں کے پاس جانا تھا؛ اُسے اپنے باپ کے پاس جانا تھا۔
اِن فرائض کے باوجود، اُس نے جان لیا کہ لوگ چاہتے ہیں وہ تھوڑی دیر اور ٹھہرے۔ تب، مُنجی کے ہمدردی سے بھرے دِل کے ساتھ، تاریخِ دُنیا میں ایک عظیم ترین معجزہ رُونما ہوا:
وہ ٹھہر گیا۔
اُس نے اُنھیں برکت دی۔
اُس نے اُن کے بچّوں کو ایک ایک کر کے برکت دی۔
اُس نے اُن کے لیے دُعا کی؛ وہ اُن کے ساتھ رویا۔
اور اُس نے اُنھیں شِفا دی۔ (دیکھیں ۳ نیفی ۱۷)۔
اُس کا وعدہ ابدی ہے: وہ ہمیں شِفا دے گا۔
وہ جو راہِ عہد سے بھٹک گئے ہیں، براہِ کرم جان لیں کہ ہمیشہ اُمید موجود ہے، ہمیشہ شِفا موجود ہے، ہمیشہ واپسی کا راستا موجود ہے۔
اُس کا ابدی پیغامِ اُمید اُن سب کے لیے روغنِ شِفا ہے جو اِس جہان رَنجِیدَہ میں سکونت کرتے ہیں۔ مُنجی نے فرمایا ہے، ”راہ اور حق اور زندگی مَیں ہی ہوں۔“(یوحنا ۱۴:۶)۔
بھائیو اور بہنو، آئیں ہم اُسے ڈھونڈنا، اُسے محبّت رکھنا، اور اُسے یاد کرنا یاد رکھیں۔
مَیں گواہی دیتا ہوں کہ خُدا زندہ ہے اور وہ ہم سے پیار کرتا ہے۔ مَیں مزید گواہی دیتا ہوں کہ یِسُوع مسِیح دُنیا کا نجات دہندہ اور مُخلصی دینے والا ہے۔ وہ عظیم شافی ہے! ”مَیں جانتا ہوں کہ مَیرا مُخلصی دینے والا زندہ ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔