مجلسِ عامہ
یِسُوع مسِیح راحت ہے
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۳


10:19

یِسُوع مسِیح راحت ہے

ہم ضرُورت مندُوں کو مادی اور رُوحانی راحت مُہیا کرنے میں مَدد کے لیے نجات دہندہ کے ساتھ شرِیک ہو سکتے ہیں اور اِسی دوران میں —یِسُوع میں ہمیں بھی راحت مِلتی ہے۔

یِسُوع مسِیح پر اِیمان اور اُس اُمید کے ساتھ جو اُن کو اُس کے معجزات سُننے سے مِلی تھی، ایک مفلُوج شخص کے نگہبان اُسے یِسُوع کے پاس لائے۔ اُنھوں نے جِدت پسندی سے اُسے وہاں پُہنچایا—چھت کو اُدھیڑ کر اُس آدمی کو، اُس کے بستر سمیت، اُس جگہ اُتارا جہاں یِسُوع تَعلِیم دے رہا تھا۔ ”یِسُوع نے اُن کا اِیمان دیکھ کر، [مفلُوج] سے کہا، … تیرے گُناہ مُعاف ہوئے۔“۱ ”مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، اُٹھ، اور اپنی چارپائی اُٹھا کر، اپنے گھر چلا جا۔“۲ اور مفلُوج شخص اُسی دم اُٹھا اور اپنی چارپائی اُٹھائی اور ”خُدا کی تمجید کرتا ہُوا“ گھر چلا گیا۔۳

ہم مزید اُن دوستوں کے بارے میں کیا جانتے ہیں جنھوں نے مفلُوج آدمی کی دیکھ بھال کی تھی؟ ہم جانتے ہیں کہ نجات دہندہ نے اُن کے اِیمان کو پہچانا۔ اور نجات دہندہ کو دیکھتے اور سُنتے اور اُس کے معجزات کے گواہ ہوتے ہوئے، وہ سب ”حیران تھے“ اور ” خُدا کی تمجید کرنے لگے۔“۴

یِسُوع مسِیح نے—جِسمانی درد سے راحت اور موذی بیماری کے تباہ کُن انجام سے شِفا کی اُمید فراہم کی تھی۔ خاص طور پر، نجات دہندہ نے اُس شخص کو گُناہ سے پاک کر کے روحانی راحت بھی فراہم کی۔

اور دوستوں کو—ایک ضرورت مند کی دیکھ بھال کرنے کی کوششوں سے، راحت کا ذریعہ مِل گیا؛ اُن کو یِسُوع مسِیح مِل گیا۔

مَیں گواہی دیتی ہُوں کہ یِسُوع مسِیح راحت ہے۔ یِسُوع مسِیح کے کَفّارے کے وسیلے سے، ہم گُناہ کے بوجھ اور نتائج سے نجات پا سکتے ہیں اور اپنی کم زوریوں میں مَدد پا سکتے ہیں۔

اور کیوں کہ ہم خُدا سے محبّت رکھتے ہیں، اور اُس کی خِدمت کرنے کا عہد باندھتے ہیں، ہم ضرُورت مندوں کو مادی اور رُوحانی راحت مُہیا کرنے میں مَدد کے لیے نجات دہندہ کے ساتھ شرِیک ہو سکتے ہیں اور اِسی دوران میں یِسُوع میں ہمیں بھی راحت مِلتی ہے۔۵

ہمارے پیارے نبی، صدر رسل ایم نیلسن نے ہمیں دعوت دی کہ ہم دُنیا پر غالب آئیں اور آرام پائیں۔۶ اُنھوں نے ”حقِیقی آرام“ کو ”راحت اور سکُون“ کے طور پر بیان کیا ہے۔ صدر نیلسن نے کہا، ”کیوں کہ نجات دہندہ نے اپنے لامحدُود کَفّارے کے وسِیلے سے ہم میں سے ہر ایک کو کمزوریوں، غلطِیوں اور گُناہوں سے نجات دِلائی، اور اِس لیے کہ اُس نے ہر دُکھ، غم، اور بوجھ کو سَہا ہے، جو آپ کو کبھی سَہنا پڑا ہو گا، پھر، جب آپ واقعی توبہ کرتے ہیں اور اُس کی مدد چاہتے ہیں، تو آپ اِس موجُودہ خطرناک دُنیا سے بچ سکتے ہیں۔“۷ یہی وہ راحت ہے جو یِسُوع مسِیح ہمیں پیش کرتا ہے!

ہم میں سے ہر ایک غیر حقیقی بیگ اُٹھائے ہُوئے ہے۔ یہ آپ کے سر پر متوازن رکھی ہُوئی ٹوکری ہوسکتی ہے یا ایک تھیلہ یا کپڑے میں لپیٹا ہُوا چیزوں کا بنڈل آپ کے کندھے پر رکھا ہو سکتا ہے۔ لیکن ہماری سوچ کے لیے، اِسے ایک بیگ کہتے ہیں۔

اِس غیر حقیقی بیگ میں ہم فانی دُنیا میں رہنے کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔ ہمارے بوجھ بیگ میں پتھروں کی مانِند ہیں۔ عام طور پر اِس کی تین قِسمیں ہیں:

  • ایسے پتھر جو ہمارے اپنے کیے ہُوے گُناہ کی وجہ سے ہیں۔

  • ہمارے بیگ میں ایسے پتھر جو دُوسروں کے ناقص فیصلوں، بدتمیزی اور بے رحمی کی وجہ سے ہیں۔

  • اور وہ پتھر جو ہم اٹھاتے ہیں کیوں کہ ہم فانی حالت میں جی رہے ہیں۔ اِن پتھروں میں بیماری، درد، موذی مرض، غم، مایُوسی، تنہائی اور قدرتی آفات کے اثرات شامِل ہیں۔

مَیں خُوشی سے اعلان کرتی ہُوں کہ ہمارے فانی بوجھ، یہ پتھر جو ہمارے غیر حقیقی بیگ میں موجود ہیں اِن پتھروں کو بھاری محسُوس کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

یِسُوع مسِیح ہمارا بوجھ ہلکا کر سکتا ہے۔

یِسُوع مسِیح ہمارے بوجھ اُٹھا سکتا ہے۔

یِسُوع مسِیح ہمارے لیے گُناہ کے بوجھ سے چھُٹکارا پانے کا راستا فراہم کرتا ہے۔

یِسُوع مسِیح ہماری راحت ہے۔

اُس نے فرمایا:

”اَے محنت اُٹھانے والو، اور بھاری بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ، مَیں تُم کو آرام دُوں گا [یہ، راحت اور سکُون ہے]۔

”میرا جُوا اپنے اُوپر اُٹھا لو اور مُجھ سے سِیکھو؛ کِیوں کہ مَیں حلِیم ہُوں اور دِل کا فروتن: اور تُمھاری جانیں آرام پائیں گی۔

”کِیُوں کہ میرا جُوا ملائِم ہے اور میرا بوجھ ہلکا۔“۸

آسان جُوا اور ہلکا بوجھ ظاہر کرتا ہے کہ نجات دہندہ ہمارے ساتھ مِل کر جُوا اُٹھا لیتا ہے، کہ ہم اپنے بوجھ اُس کے ساتھ بانٹتے ہیں، کہ ہم اُسے اپنا بوجھ اٹھانے دیتے ہیں۔ اِس کا مطلب خُدا کے ساتھ عہد کے بندھن میں داخِل ہونا اور اِس عہد کو برقرار رکھنا ہے جِس کی صدر نیلسن نے وضاحت کی ہے، ”جو زِندگی کی بابت ہر شَے کو آسان بنا دیتا ہے۔“ اُنھوں نے کہا، ”مسِیح کے جُوئے میں جوتے جانے کا یہ مطلب ہے کہ آپ کو اُس کی قُوت اور نجات بخش قُدرت تک رسائی مُیسر ہے۔“۹

تو پھِر ہم اپنے پتھروں کو کیوں نہیں بانٹتے؟ ایک تھکا ہُوا بیس بال پِچر مینڈ کو چھوڑنے سے کیوں انکار نہیں کرے گا جب ایک مَدد گار گیم مُکمل کرنے کے لیے تیار ہو؟ مَیں اکیلے کیوں اپنی پوسٹ کو برقرار رکھنے پر اِصرار کروں گا جب مَدد گار میری مَدد کے لیے تیار ہے؟

صدر نیلسن نے سِکھایا ہے کہ ”یِسُوع مسِیح… ہمیں شِفا دینے، مُعاف کرنے، اچھا کرنے، تقوّیت بخشنے، پاک کرنے اور مُقدّس ٹھہرانے کی اُمید میں بازو پھیلائے کھڑا ہے۔“۱۰

تو پھر ہم اپنے پتھروں کو اکیلے اُٹھانے پر کیوں اِصرار کرتے ہیں؟

آپ سب کے غور کرنے کے لیے یہ ایک ذاتی سوال کے طور پر ہے۔

مَیرے لیے یہ تکبر کا قدِیم زمانہ ہے۔ مَیں کہتی ہُوں ”میں ایسا کرسکتی ہوں۔“ ”کوئی پریشانی نہیں؛ مَیں یہ کر لُوں گی۔“ جو چاہتا ہے کہ مَیں خُدا سے چھُپ جاؤں، اُس سے مُنہ موڑ لُوں، اور اکیلی یہ سب کروُں وہ بڑا دھوکے باز ہے۔

بھائیو اور بہنو، مَیں یہ اکیلے نہیں کر سکتی، اور مُجھے ایسا کرنے کی ضرورت نہیں، اور نہ ہی مَیں کروُں گی۔ اپنے نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کے ساتھ بندھنے کا اِنتخاب اور اُن عہُود کے ذریعے جو مَیں نے خُدا کے ساتھ باندھے ہیں، ”جو مُجھے طاقت بخشتے ہیں اُن سے مَیں سب کُچھ کر سکتی ہُوں۔“۱۱

عہُود برقرار رکھنے والوں کو نجات دہندہ کی راحت سے نوازا جاتا ہے۔

مورمن کی کتاب میں اِس مثال پر غور کریں: ایلما کے لوگوں کو ستایا گیا ”اُن پر بیگار لگایا گیا اور … اُن پر بیگار لینے والے مقرر کر کے“۱۲ دُعا کرنے سے منع کیا گیا اُنھوں نے” اپنے دِل [خُدا] کے حضُور اُنڈیل دیے اور وہ اُن کے دِلوں کے خیالات جانتا تھا۔“۱۳

اور ”خُداوند کی آواز یہ کہتے ہُوئے آئی: اپنے سر اُٹھاؤ اور خاطر جمع رکھو، کیوں کہ مَیں اُس عہد کو جانتا ہُوں جو تُم نے مُجھ سے باندھا ہے؛ اور مَیں اپنے لوگوں کے ساتھ عہد باندھُوں گا اور اُنھیں غُلامی سے رہائی دِلاؤں گا۔

”اور مَیں تُمھارے کندھوں کے بوجھ بھی اِتنے ہلکے کر دُوں گا، جو تُمھیں تُمہاری پِیٹھ پر محسُوس تک نہ ہوں گے“۱۴

”اور اُن کے بوجھ ”ہلکے کردیے گئے“، ہاں، خُداوند نے اُنھیں اِتنا قَوی بنا دِیا کہ وہ اپنے اپنے بوجھ آسانی سے اُٹھا سکیں، اور وہ خُوشی اور صبر سے خُدا کی ساری مرضی کے تابع ہوئے۔“۱۵

عہُود برقرار رکھنے والوں نے سکُون کی صورت میں راحت پائی، اضافی صبر اور خُوشی پائی، اُن کے بوجھ میں آسانی ہُوئی تاکہ وہ ہلکا محسُوس کریں، اور بالآخر نجات پائیں۔۱۶

اب واپس آتے ہیں اپنے غیر حقِیقی بیگ کی طرف۔

یِسُوع مسِیح کے کَفّارہ کے ذریعہ تَوبہ کرنا وہ ہے جو ہمیں گُناہ کے پتھروں کے وزن سے نجات دلاتا ہے۔ اور اُس حسِین تحفے سے خُدا کی رحمت ہمیں اِنصاف کے بھاری اور دُوسری صُورت میں ناقابل تسخِیر تقاضوں سے نجات دلاتی ہے۔۱۷

یِسُوع مسِیح کا کَفّارہ ہمارے لیے مُعاف کرنے کی طاقت پانے کو بھی مُمکن بناتا ہے جو ہمیں دُوسروں کی بدسلُوکی کی وجہ سے اُٹھائے جانے والے وزن کو اُتارنے کی اِجازت دیتا ہے۔۱۸

تو نجات دہندہ ہمیں کِس طرح ایک فانی دُنیا میں رہنے کے بوجھ سے نجات دلاتا ہے جِس میں فانی جِسم غم اور درد کے تابع ہیں؟

اکثر، وہ اِس قِسم کی راحت ہمارے ذریعے دیتا ہے! اُس کی کلیسیا کے عہد کے اراکین کی حیثیت سے، ہم نے عہد باندھا ہے کہ ”غم زدوں کے غم میں شریک ہوں گے اور اُنھیں تسلی دیں گے جنھیں تسلی کی ضرورت ہے۔“۱۹ چُوں کہ ہم ”خُدا کے گلّے میں آنے کے“ خواہش مند ہیں“ اور ”اُس کے لوگ کہلانا چاہتے ہیں،“ ہم ”ایک دُوسرے کا بوجھ اُٹھانا چاہتے ہیں، تاکہ وہ ہلکا ہو جائے۔“۲۰

ہماری موعودہ برکت یہ ہے کہ خُدا کے تمام بچّوں کو مادی اور روحانی راحت مُہیا کرنے کے لیے یِسُوع مسِیح کے ساتھ شریک ہوں۔ ہم ایک وسیلہ ہیں جس کے ذریعے وہ راحت فراہم کرتا ہے۔۲۱

اور مفلُوج شخص کے دوستوں کی مانند ہم بھی ”کمزوروں کی دست گیری کریں، اور اُن ہاتھوں کو اُٹھائیں جو نیچے لٹکے ہوئے ہیں، اور ناتواں گھٹنوں کو توانا کریں۔“۲۲ ہم … ”ایک دُوسرے کا بھار اُٹھاتے اور یُوں مسِیح کی شَرِیعَت کو پُورا کرتے ہیں۔“۲۳ جب ہم ایسا کرتے ہیں، ہم اُس کو جانتے ہیں، اُس کی مانِند بنتے ہیں، اور اُس کی راحت پاتے ہیں۔۲۴

راحت کیا ہے؟

یہ تکلِیف دہ، پریشان کُن، یا بوجھل چیز کو ہٹانا، ہلکا کرنا ہے، یا اِسے برداشت کرنے کی طاقت دینا ہے۔ اِس سے مُراد وہ شخص ہے جو دُوسرے کی جگہ لے لیتا ہے۔ یہ ایک غلطی کی قانونی اِصلاح ہے۔۲۵ اینگلو فرانسیسی لفظ پرانی فرانسیسی سے آیا ہے relever، یا ” اُٹھانا،“ اور لاطینی سے relevare، یا ”دُوبارہ اٹھانا ہے۔“۲۶

بھائیو اور بہنو، یِسُوع مسِیح راحت ہے۔ مَیں گواہی دیتی ہُوں کہ وہ تِیسرے دِن دوبارہ جی اُٹھا اور، محبّت بھرے اور لامحدود کَفّارہ کو پُورا کرنے کے بعد، کھُلے بازوؤں کے ساتھ کھڑا ہے، اور ہمیں دوبارہ جی اُٹھنے، نجات پانے، اور سرفراز ہونے اور اُس کی مانِند بننے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ راحت جو وہ دیتا ہے لافانی ہے۔

اُس عورت کی طرح جِس کو فرشتہ ایسٹر کی پہلی صُبح مِلا مَیں بھی ”جلدی جانا“ چاہتی ہُوں اور ”بڑی خُوشی“ کے ساتھ یہ خبر پھیلانا چاہتی ہُوں کہ وہ جی اُٹھا ہے۔۲۷ ہمارے پیارے نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. لُوقا ۵:‏۲۰۔

  2. مرقس ۲:‏۱۱۔

  3. لُوقا ۵:‏۲۵۔

  4. لُوقا ۵:‏۲۶۔

  5. دیکھیں ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن، ”پہلا حُکم پہلے“ (بریگھم ینگ یونیورسٹی میں عِبادت، مارچ ۲۲، ۲۰۲۲)، speeches.byu.edu ۲. ہماری محبّت دُوسروں سے زیادہ پُوری طرح اور کامِل طور پر محبّت کرنے کی ہماری صلاحیت کو بُلند کرتی ہے کیوں کہ ہم خُدا کے ساتھ اُس کے بچّوں کی دیکھ بھال میں لازمی ساتھی ہوتے ہیں۔“ (تاکید کا اِضافہ کیا گیا ہے۔)

  6. دیکھیں رسل ایم نیلسن،”دُنیا پر غالب آئیں اور آرام پائیں“، لیحونا، نومبر ۲۰۲۲؛ ۹۵– ۹۸۔

  7. رسل ایم نیلسن، ”دُنیا پر غالب آئیں اور آرام پائیں،“ ۹۶۔

  8. متّی ۱۱:‏۲۸–۳۰۔

  9. رسل ایم نیلسن، ”دُنیا پر غالب آئیں اور آرام پائیں،“ ۹۷۔

  10. رسل ایم نیلسن، ”ہم بہتر کر سکتے ہیں اور بہتر بن سکتے ہیں،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۹، ۶۷۔

  11. فلپیوں ۴:‏۱۳۔

  12. مضایاہ ۲۴‏:۹۔

  13. مضایاہ ۲۴:‏۱۲۔

  14. مضایاہ ۲۴: ۱۳-۱۴؛ تاکید کا اضافہ کیا گیا ہے۔

  15. مضایاہ ۲۴:‏۱۵۔

  16. دیکھیں مضایاہ ۲۴: ۱۳- ۱۴۔

  17. دیکھیے ایلما ۳۴: ۱۴- ۱۶؛ مزید دیکھیے مُضایاہ ۱۵: ۸-۹۔

  18. دیکھیں رِسل ایم نیلسن، ”چار نعمتیں جو یِسُوع مسِیح آپ کو پیش کرتا ہے“ (صدارتِ اَول کی کرسمس کی عبادت، دسمبر ۲، ۲۰۱۸)، broadcasts.ChurchofJesusChrist.org: ”دوسرا تحفہ جو نجات دہندہ پیش کرتا ہے وہ معافکرنے کی صلاحیت ہے۔ اُس کے لامحدود کَفّارے کے وسیلے سے، آپ اُن کو مُعاف کر سکتے ہیں جنھوں نے آپ کو تکلیف پہنچائی ہے اور جو آپ کے ساتھ اُن کے ظلم کی ذمہ داری کبھی قبول نہیں کرتے ہیں۔

    ”عام طور پر اُن کو معاف کرنا آسان ہوتا ہے جو مُخلصی اور فروتنی سے آپ کی مُعافی کے خواہاں ہوتے ہیں۔ لیکن نجات دہندہ آپ کو قابلیت بخشے گا کہ آپ کِسی کو بھی مُعاف کر سکیں جِس نے کِسی بھی طریقے سے آپ سے بَدسلوکی کی ہو۔ پھر اُن کے تکلیف دہ اعمال آپ کی رُوح تباہ نہیں کر سکیں گے۔“

  19. مضایاہ ۹:۱۸۔

  20. مضایاہ ۸:۱۸۔

  21. انجمنِ خواتین، کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام کی تنظیم برائے خواتین، کو نبی جوزف سمِتھ نے ۱۷ مارچ، ۱۸۴۲ کو مُنظم کیا، ”کہانت کے لیے الہٰی طور پر قائم کردہ ضمیمہ“ (ڈیلن ایچ اوکس، ”کہانت کی کُنجیاں اور اِختیار،لیحونا، مئی ۲۰۱۴، ۵۱)۔ نئی تنظیم کے لیے نام مُنتخب کرنے کے لیے، لفظ مددگار پر غور کیا گیا، مگر خواتین کی طرف سے راحت کی حمایت کی گئی تھی۔ ایما سمِتھ، تنظِیم کی پہلی صدر، اور الیزا آر سنو، اُس کی سیکرٹری جِس نے بعد میں انجمنِ خواتین کی دوسری صدر کے طور پر خِدمت کی، اُس نے وضاحت کی کہ مددگار ایک مقبُول لفظ تھا—جو زمانے کے اِداروں کے ساتھ مشہُور تھا—لیکن یہ مشہُور نہیں ”ہدایت کار“ ہونی چاہیے۔ ایما نے واضح کیا کہ لفظ راحت نے اُن کے مشن کو بہتر طور پر بیان کیا ہے۔ ”ہم کچھ غیر معمولی کرنے جا رہے ہیں … ہم غیر معمولی مواقعوں اور ضروری بُلاہٹوں کی اُمید کرتے ہیں (ایما سمتھ ناوو تنظیم برائے خواتین منٹ بُک ، مارچ ۱۷، ۱۸۴۲، ۱۲ josephsmithpapers.org)۔ درحقیقت، انجمنِ خواتین کا منشُور ہمیشہ سے مادی اور روحانی راحت مُہیا کرتا رہا ہے۔ جوزف سمِتھ نے سِکھایا، ”انجمن نہ صرف ضرورت مندوں کو راحت فراہم کرتی ہے بلکہ رُوحوں کو بھی بچاتی ہے “ (ناوو انجمن خواتین کی منٹ بُک میں,، ۹ جون۲۱۸۴، ۶۳)۔ And so the Relief Society continues to provide relief: “Relief of poverty, relief of illness; relief of doubt, relief of ignorance—relief of all that hinders the joy and progress of woman” (John A. Widtsoe, Evidences and Reconciliations, arr. جی ہومر ڈرہم، ۳ واولس ۔ ۱ [۱۹۶۰]، ۳۰۸)

  22. عقائد اور عہُود ۸۱: ۵؛ مزید دیکھیے عبرانیوں ۱۲: ۱۲۔

  23. گلتیوں ۶: ۲

  24. نئی منظم انجمنِ خواتین کی ابتدائی مجالس میں سے ایک میں، لُوسی میک سمِتھ، نبی جوزف سمِتھ کی ماں، نے کہا، ”ہمیں ایک دُوسرے کو عزیز رکھنا، ایک دُوسرے کی نگہبانی کرنا، ایک دُوسرے کو تسلی دینا اور ہدایت پانا ہے، تاکہ ہم سب آسمان پر اکٹھے ہو سکیں۔“ مَورّخ جینیفر ریڈر نے اِس بارے میں لِکھا، ”راحت مُہیا کرنے کے مُتّفِقہ مقصد میں، خواتین مسِیح کے ساتھ شریک ہُوئیں، اور ایسا کرنے سے، اُنہوں نے اُس کی راحت پائی (First: The Life and Faith of Emma Smith [۲۰۲۱], ۱۳۰)۔

  25. دیکھیے Merriam-Webster.com Dictionary، ”راحت۔“

  26. دیکھیں Dictionary.com، ”راحت۔“

  27. دیکھیں متّی ۲۸:‏۱- ۸۔