مجلسِ عامہ
کیا آپ جانتے ہیں کہ بَحیثیتِ مسِیحی مَیں مسِیح پر اِیمان کیوں رکھتا ہُوں؟
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۳


کیا آپ جانتے ہیں کہ بَحیثیتِ مسِیحی مَیں مسِیح پر اِیمان کیوں رکھتا ہُوں؟

یسوع مسِیح کو ضرور دُکھ سہنا اور دوبارہ جی اُٹھنا تھا تاکہ تمام نسلِ انسانی کو جسمانی موت سے مُخلصی بخشتا اور خُدا کے ساتھ ابدی زِندگی دیتا۔

ایک شام کام کے بعد، برسوں پہلے، مَیں نیو یارک شہر سے نیو جَرسی جانے کے لیے اپنی معمُول کی بَس میں سوار ہُوا۔ جس عورت کے ساتھ مَیں بیٹھا تھا اُس نے غور کِیا کہ مَیں اپنے کمپیوٹر پر کُچھ لِکھ رہا تھا اور اُس نے پُوچھا، ”کیا آپ اِیمان رکھتے ہو … مسِیح پر؟“ مَیں نے کہا، ”جی ہاں، مَیں رکھتا ہُوں!“ اُس سے بات کرتے ہُوئے، مَیں نے جانا کہ وہ نیو یارک کے اِنتہائی مُسابقتی اِنفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرنے کی غرض سے اپنے خُوب صُورت ایشیائی مُلک کو چھوڑ کر اِس علاقے میں مُنتقل ہُوئی ہے۔

بے تکلُفانہ، مَیں نے اُس سے پُوچھا، ”کیا آپ جانتی ہیں کہ بَحیثیتِ مسِیحی مَیں مسِیح پر اِیمان کیوں رکھتا ہُوں؟“ اُس نے بھی عام سا جواب دِیا اور مُجھے کہا کہ آپ بتائیں۔ لیکن جب مَیں بولنے لگا، تو یہ ایسے لمحات میں سے ایک تھا جب آپ کے ذہن میں بہت سے خیالات اُمنڈ آتے ہیں۔ یہ پہلی بار تھا جب مَیں مسِیحیت کے ”کیوں“ کی وضاحت کسی ایسے شخص کو کرنے کو تھا جو اِس سے اَنجان اور اِنتہائی ذِی شعُور ہے۔ مَیں محض یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ، ”مَیں یِسُوع مسِیح کی تقلید کرتا ہُوں کیوں کہ اُس نے خُوشی سے میرے گُناہوں کے واسطے دُکھ سہے اور مُوا۔“ وہ تعجُب کر سکتی تھی کہ، ”کیا یِسُوع کو مَرنا لازم تھا؟ اگر ہم اُس سے اِلتجا کرتے تو کیا خُدا ہمیں فَقط مُعاف اور ہمارے گناہوں سے پاک نہیں کر سکتا تھا؟“

آپ نے چند مِنٹوں میں اِس کا کیا جواب دِیا ہوگا؟ آپ اِس کی وضاحت کسی دوست کو کیسے دیں گے؟ بچّو اور نوجوانو: کیا آپ براہِ کرم بعد میں اپنے والدین یا کسی قائد سے پُوچھیں گے کہ، ”یِسُوع کو کیوں مَرنا لازم تھا؟“ اور بھائیو اور بہنو، مُجھے ایک اعتراف کرنا ہے: اِس سب کے باوجود جو مَیں نے سوچا کہ مَیں کلِیسیائی عقائد، تاریخ، پالیسی، وغیرہ کے بارے میں جانتا ہُوں، ہمارے اِیمان کے اِس مرکزی سوال کا جواب مُجھے اتنی آسانی سے نہیں مِلا۔ اُس دِن مَیں نے فیصلہ کیا کہ اَبدی زندگی کی بابت سب سے اہم باتوں پر زیادہ توجّہ مرکُوز کرُوں گا۔

خیر، مَیں نے اپنی نئی دوست کو آگاہ کِیا۱ کہ ہمارے پاس جِسم کے علاوہ ایک رُوح بھی ہے اور کہ خُدا ہماری رُوحوں کا باپ ہے۔۲ مَیں نے اُسے بتایا کہ ہم اِس فانی دُنیا میں پیدا ہونے سے قبل اپنے آسمانی باپ کے ساتھ رہتے تھے۔۳ چُوں کہ وہ اُس سے اور اپنے تمام بچّوں سے پیار کرتا ہے، اُس نے ہمارے لیے ایک منصُوبہ بنایا کہ ہم اُس کے جلالی بدن کی شبیہ پر ایک جِسم پائیں،۴ ایک خاندان کا حصّہ بنیں،۵ اور اپنے خاندانوں کے ساتھ اَبدی زندگی سے لُطف اندوز ہونے کے واسطے اُس کی دِل اَفروز حُضوری میں واپس لوٹیں۶ جیسا وہ اپنے ساتھ کرتا ہے۔۷ لیکن، مَیں نے کہا، ہم اِس لازم و ملزُوم زوال پذِیر جہان میں دو بُنیادی رُکاوٹوں کا سامنا کریں گے:۸ (۱) جِسمانی موت—ہمارے اَبدان کی اپنی اَرواح سے جُدائی۔ یقیناً، وہ جانتی تھی کہ ہم سب مَر جائیں گے۔ اور (۲) رُوحانی موت—خُدا سے ہماری جُدائی کیوں کہ ہمارے گُناہ، غلطیاں، اور خامیاں بَحیثیتِ اِنسان ہمیں اُس کی پاک حُضوری سے دُور کر دیتی ہیں۔۹ وہ اِس پر بھی مُتفق تھی۔

مَیں نے اُسے بتایا کہ یہ اِنصاف کے قانُون کا اَثر ہے۔ یہ اَبدی قانُون تقاضا کرتا ہے کہ ہمارے ہر ایک گُناہ یا خُدا کے قوانین یا سچائی کی خِلاف ورزیوں کی وجہ سے اَبدی سزا دی جائے، ورنہ پھر ہم کبھی بھی اُس کی پاک حُضوری میں سکُونت کرنے کے لیے واپس نہ لوٹ سکیں گے۔۱۰ یہ نااِنصافی ہوگی، اور خُدا ”انصاف سے مُنہ نہیں موڑ سکتا۔“۱۱ وہ اِس بات کو سمجھتی تھی مگر آسانی سے یہ کہہ سکتی تھی کہ خُدا رحیم، محبّت کرنے والا، اور ہمیں اَبدی زندگی عطا کرنے کا مُشتاق بھی ہے۔۱۲ مَیں نے اپنی دوست کو مُطلع کِیا کہ ہمارا ایک فریبی، طاقت وَر دُشمن بھی ہوگا—بَدی اور جُھوٹ کا منبع—جو ہماری مُخالفت بھی کرے گا۔۱۳ چُناں چہ، ایسی تمام مُخالفتوں اور رُکاوٹوں پر غالب آنے اور ہمیں بچانے کے واسطے ایک لامحدود خُدائی قُدرت کا حامِل شخص دَرکار تھا۔۱۴

پِھر مَیں نے اُس کے ساتھ خُوش خبری کا اِشتراک کِیا—”بڑی خُوشی کی بشارت … جو تمام نوعِ اِنسانی کے واسطے ہے“۱۵—کہ ”خُدا نے دُنیا سے اَیسی محبّت رکھّی کہ اُس نے اپنا اِکلَوتا بَیٹا بخش دِیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زِندگی پائے۔“۱۶ مَیں نے اپنی دوست کو گواہی دی، اور مَیں آپ کو بھی شہادت دیتا ہُوں، کہ یِسُوع مسِیح وہ نجات دہندہ ہے، کہ جسے ضرور دُکھ سہنا، مَرنا، اور دوبارہ جی اُٹھنا تھا—اُس کا لامحدود کفّارہ—تمام نسلِ اِنسانی کو جِسمانی موت سے مُخلصی دیتا۱۷ اور خُدا کے ہمراہ ہمارے خاندانوں کو اَبدی زندگی عطا کرتا۱۸ اور اُن سب کو بھی جو اُس کی تقلید کریں گے۔ مورمن کی کِتاب بیان کرتی ہے، ”یُوں خُدا نے … موت پر فتح پائی؛ بیٹے کو بنی آدم کی شفاعت کی قُدرت بخشی … ؛ [رحم اور] شفقت سے لبریز ہوکر … ؛ موت کے بندھن کو توڑا، اپنے اُوپر اُن کی بَدکاریوں اور خطاؤں کو لے لِیا، اُنھیں مُخلصی دی، اور اِنصاف کے تقاضوں کو پُورا کِیا۔“۱۹

خُدا نے جو اِقدامات آشکار کِیے ہیں اُن کو ضرور اُٹھانا اور یِسُوع کی تقلید کرنا اور اَبدی زندگی حاصل کرنا مسِیح کی تعلیم کہلاتی ہے۔ اِس میں ”یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارے پر اِیمان، توبہ، [کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام میں] بپتِسما، رُوحُ القُدّس کی نعمت پانا، اور آخِر تک برداشت کرنا“ شامل ہیں۔۲۰ مَیں نے اپنی دوست کے ساتھ یہ اِقدامات بیان کِیے، مگر یہاں کُچھ ایسے طریقے پیش کِیے گئے ہیں جن میں نبیوں اور رسُولوں نے حال ہی میں سِکھایا ہے کہ کیسے مسِیح کی تعلیم خُدا کے تمام بچّوں کو برکت بخش سکتی ہے۔

صدر رسل ایم نیلسن نے ہدایت دی ہے کہ: ”مسِیح کی خالص تعلیم مؤثر ہے۔ یہ ہر ایک کی زِندگی کو بدل دیتی ہے ہر کوئی جو اِس کو سمجھتا اور اِس کو اپنی زنِدگی میں لاگُو کرنے کا مُشتاق ہوتا ہے۔“۲۱

بُزرگ ڈئیٹر ایف اُکڈورف نے سِکھایا کہ، ”برائے مضبُوطیِ نوجوانان [راہ نُما کتابچہ] مسِیح کی تعلیم کا بیان کرنے میں جُرات مند ہے [اور] آپ [نوجوانوں]کو [اِس] پر مبنی اِنتخابات کرنے کی دعوت دیتی ہے۔“۲۲

بُزرگ ڈئیٹر ایف اُکڈورف نے سِکھایا کہ، ”ہم مبلغین کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ کام کریں جس کی وہ تعلیم دیتے ہیں: … مسِیح کی تعلیم کو اپنی زندگیوں میں لاگُو کریں [اور] آگے بڑھیں اور عہد کی راہ پر گامزن رہیں۔“۲۳

مسِیح کی تعلیم اُن کو تقویت بخشتی ہے جو جدوجہد کر رہے ہیں یا محسُوس کرتے ہیں کہ اُن کی کلیسیا سے کوئی وابستگی نہیں ہے جیسا کہ بُزرگ ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن نے بیان کِیا کہ، یہ اُن کی مدد کرتی ہے کہ وہ”باوَثُوق کہیں: یِسُوع مسِیح میرے واسطے مُوا [اور] وہ مُجھ سے پیار کرتا ہے۔“۲۴

والدین، اگر آپ کا بچّہ کسی اِنجِیلی اصُول یا پیغمبرانہ تعلیم کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے، تو براہِ کرم کلِیسیا یا اِس کے قائدین کے خلاف کسی بھی قِسم کا بُرا بھلا بولنا۲۵ یا مُخالفت کی مزاحمت کریں۔ یہ کم تر، لادِینی نُقطۂ نظر آپ کے بچّے کی طویل مُدتی وفاداری کے لیے مُہلِک ہیں۔۲۶ یہ آپ کی بابت اتنا اچھا بیان ہے کہ آپ اپنے گِراں قدر بچّے کی حفاظت یا وکالت کریں گے یا اُس کے ساتھ اِظہارِ یکجہتی دِکھائیں گے۔ مگر میری اہلیہ، جَے نی، اور مَیں ذاتی تجّربے سے جانتے ہیں کہ اپنی محبُوب اولاد کو یہ سِکھانا کہ کیوں ہم سب کو یِسُوع مسِیح کی اَشد ضرورت ہے اور اُس کی پُر مَسرّت تعلیم کا اِطلاق کیسے کرنا ہے جو اُنھیں مضبُوطی اور شِفا بخشے گا۔ آئیں اُنھیں یِسُوع کی طرف راغب کریں، جو باپ کے سامنے اُن کا حقیقی وکیل ہے۔ یُوحنّا رسُول نے سِکھایا کہ، ”جو کوئی … مسِیح کی تعلیم پر قائم رہتا ہے … اُس کے پاس باپ بھی ہے اور بیٹا بھی۔“ پھِر وہ ہمیں تببیہ کرتا ہے کہ خبردار رہو ”اگر کوئی تُمھارے پاس آئے، اور یہ تعلیم نہ دے۔“۲۷

جَے نی اور مَیں نے حال ہی میں بیابان کا دورہ کِیا جہاں مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے سامنے پیتل کے ایک سانپ کو تھامے رکھا تھا۔ جن کو زہریلے سانپوں نے ڈَس لِیا تھا اگر وہ فَقط اُس پر نِگاہ کریں گے تو خُداوند نے اُن سب کو شِفا بخشنے کا وعدہ کِیا تھا۔۲۸ ہمارے رُوبَروُ مسِیح کی تعلیم کو تھامے ہُوئے، خُداوند کا نبی بھی ایسا ہی کر رہا ہے، ”کہ وہ قوموں کو شِفا بخشے۔“۲۹ اِس فانی بیابان میں ہم جو بھی ڈسے جانے یا زہر یا مصائب کا سامنا کرتے ہیں، آئیں ہم اُن کی مانند نہ بنیں جو، دورِ قدیم اور حال میں، شِفا پا سکتے تھے مگر، افسوس، ” اُنھوں نے نِگاہ نہ کی … کیوں کہ وہ اِیمان نہیں رکھتے تھے کہ یہ اُنھیں شِفا بخشے گا۔“۳۰ مورمن کی کِتاب تصدیق کرتی ہے کہ: ”دیکھو، … یہ ہی راستا ہے؛ اور آسمان تلے کوئی دُوسرا راستا نہیں نہ ہی آدمیوں کو کوئی دُوسرا نام بخشا گیا ہے جس کے وسیلے سے آدمی خُدا کی بادشاہی میں نجات پا سکے۔ اور اب، دیکھو، یہ مسِیح کی تعلیم ہے۔“۳۱

نیو جَرسی میں اُس شام، یہ اِشتراک کرتے ہُوئے کہ ہمیں کیوں یِسُوع مسِیح کی ضرورت ہے اور اُس کی تعلیم نے مُجھے ایک نئی بہن اور اُس کو ایک نیا بھائی بخشا۔ ہم نے رُوحُ القُدّس کی اِطمینان بخش، تصدیقی گواہی کو محسُوس کِیا۔ بے تکلُفانہ، مَیں نے اُسے مدعُو کِیا کہ وہ مُجھ سے اپنے رابطے کی معلُومات کا اِشتراک کرے اور ہمارے مُبلغِین کے ساتھ گُفت گُو جاری رکھے۔ وہ ایسا کرنے پر شادمان تھی۔

”پَس، زمین کے باشندوں کے واسطے اِن باتوں کا جاننا اِنتہائی اہمیت کا حامِل ہے، ”مورمن کی کِتاب بیان کرتی ہے—محبّت کرنے، اِشتراک کرنے اور دعوت دینے کی۳۲ جب ہم اِسرائیل کو اپنے تمام مُعاشروں اور خاندانوں میں اِکٹھا کرتے ہیں—”کہ وہ جانیں کہ کوئی بشر ایسا نہیں جو خُدا کی حُضُوری میں قیام کر سکے، ماسِوا یہ مُقدّس مَمسُوح کی فضیلت، اور رحم، اور فضل [اور تعلیم] کے وسیلہ ہو۔“۳۳ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. مَیں نے اپنی دوست کے نام کی تشہیر نہ کرنے یا فرضی نام اِستعمال نہ کرنے کا انتخاب کِیا ہے۔

  2. دیکھیں رومیوں ۸:‏۱۵–۱۷؛ عبرانیوں ۱۲:‏۹؛ عقائد اور عہُود ۸۸:‏۱۵۔

  3. دیکھیں یرمیاہ ۱:‏۴–۵؛ عقائد اور عہُود ۱۳۸:‏۵۵–۵۶؛ ابرہام ۳:‏۲۲–۲۳، ۲۶؛ راہ نُماے صحائف، ”قبل اَز فانی زندگی،“ scriptures.ChurchofJesusChrist.org؛ ”سبق ۲: نجات کا منصُوبہ،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو (۲۰۱۹)، ۴۸۔

  4. دیکھیں ”سبق ۲: نجات کا منصُوبہ،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو، ۴۸۔

  5. باپ کا کامِل منصُوبہ—جسے خُوشی کا عظیم منصُوبہ کہا جاتا ہے، نجات کا منصُوبہ، اور مُخلصی کا منصُوبہ، دیگر حوالوں کے ساتھ ساتھ، اِس طرح مُنظم کِیا گیا ہے کہ ہر کوئی جو فانیت میں آتا ہے وہ لازمی طور پر خاندان میں شامِل ہوتا ہے، اور ہر کوئی ایک خاندان کا حصّہ ہے۔ یقیناً، تمام خاندانی حالات اُس کے تمام بچّوں کے لئے ہمارے باپ کی محبّت بھری رویا کے ساتھ مثالی یا مُوافقت نہیں رکھتے، اور کُچھ تو اَفسوس ناک ہیں۔ تاہم، جب ہم مسِیح کی تعلیم پر عمل پیرا ہوتے ہیں، تو یِسُوع مسِیح اپنے رحیم اور جامع منصُوبے کے وسیلے باپ کی ساری برکات پانے میں ہماری معاونت کرتا ہے۔ مزید دیکھیں اختتامی حاشیہ ۶۔

  6. خُدا نے اپنے بچّوں سے جو سب سے عظیم وعدہ کِیا ہے وہ بھی ہمارے لیے اپنی تمام نعمتوں میں سے سب سے افضل ہے: سرفرازی، یا اَبدی زندگی، جو اَبدی طور پر ”خُدا کی حُضوری میں اور خاندانوں کی حیثیت سے جاری رہنا ہے“ (اِنجِیلی موضُوعات، ”اَبدی زندگی،“ topics.ChurchofJesusChrist.org؛ مزید دیکھیں عقائد اور عہُود ۷:۱۴)۔ ”خاندانوں“ میں شوہر، بیوی، اور بچّے، اُن کے ساتھ ساتھ ہمارے زندہ اور مرحُوم رشتہ دار بھی شامِل ہیں جو مسِیح کی تعلیم کو قبول کرتے اور اِس کے مُطابق زندگی بسر کرتے ہیں۔ عالمِ اَرواح میں پہلے سے ہی-مرحُوم خاندانی اَرکان جو اپنی زندگی میں مسِیح کی تعلیم کو قبول کرنے کے قابل نہ تھے وہ بپتِسما، رُوحُ القُدّس کی نعمت پانے، جیسی دیگر رسُوم جو ہمیں ”آخِر تک برداشت کرنے“ میں مدد دیتی ہیں وہ کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کی ہیکلوں میں زندہ رشتہ داروں کی طرف سے محبّت بھرے طریقے سے اَدا کی جاتی ہیں۔ مزید برآں، اَبدی زندگی کا وعدہ فَقط اُن لوگوں کے لیے نہیں ہے جن کی اِس زندگی میں شادی ہُوئی تھی۔ صدر ایم رسل بیلرڈ نے سِکھایا ہے کہ، ”صحائف اور ایّامِ آخِر کے اَنبیا اِس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہر ایک جو اِیمان داری کے ساتھ اِنجِیلی عہُود پر قائم رہتا ہے اُسے سرفرازی کا موقع مِلے گا“ (”مسِیح میں اُمید،لیحونا، مئی ۲۰۲۱، ۵۵؛ تاکید شامِل ہے)۔ صدر رسل ایم یلسن اور صدر ڈیلن ایچ اوکس کا حوالہ دیتے ہُوئے، صدر بیلرڈ نے جاری رکھا کہ، ”عین مُقررہ وقت اور طریقے سے جس میں سرفرازی کی برکات عطا کی گئی ہیں وہ سب ابھی آشکار نہیں ہُوئے ہیں، لیکن اِس کے باوجود وہ یقینی ہیں“ (مسِیح میں اُمید،“ ۵۵؛ تاکید شامِل ہے)۔ صدر نیلسن نے سِکھایا ہے کہ: ”خُداوند کے اپنے طریق اور وقت پر، اُس کے وفادار مُقدّسین سے کوئی برکت روکی نہیں جائے گی۔ خُداوند دِلی مُراد کے ساتھ ساتھ اعمال کے مُوافق ہر فرد کا اِنصاف کر ے گا اور اَجر دے گا“ (”سیلیسٹیئل بیاہ،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۸، ۹۴)۔ اور صدر اوکس نے وضاحت کی کہ، ”فانیت کی بہت سی اہم ترین محرومیوں کو ہزار سالہ بادشاہت میں درست کِیا جائے گا، جو ہمارے باپ کے تمام اہل بچّوں کے لیے خُوشی کے عظیم منصُوبے میں نامُکمل چیزوں کو پُورا کرنے کا وقت ہے“ (”خُوشی کا عظیم منصُوبہ،انزائن، نومبر ۱۹۹۳)؛ مزید دیکھیں اِختتامی حاشیہ ۷۵۔ مزید دیکھیں اختتامی حاشیہ ۵۔

  7. دیکھیں راہ نُماے صحائف، ”مخلصی کا منصوبہ،“ scriptures.ChurchofJesusChrist.org؛ مزید دیکھیں اِنجِیلی موضُوعات، ”نجات کا منصُوبہ،“ اور ”سبق ۲: نجات کا منصُوبہ،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو، ۴۸–۵۰، ۵۳۔

  8. دیکھیں ”سبق ۲: نجات کا منصُوبہ،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو، ۴۹۔

  9. دیکھیں ”سبق ۲: نجات کا منصُوبہ،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو، ۴۷–۵۰۔

  10. دیکھیں ”سبق ۲: نجات کا منصُوبہ،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو، ۴۷–۵۰۔

  11. مضایاہ ۱۵:‏۲۷۔ صحائف میں اَبدی اِنصاف یا خُدا کے انصاف کی بابت کثرت سے پایا جاتا ہے، مگر خصُوصاً دیکھیں ایلما ۴۱:‏۲–۸ اور ایلما ۴۲۔

  12. دیکھیں ایلما ۴۲:‏۱۴–۲۴؛ مُوسیٰ ۱:‏۳۹۔

  13. دیکھیں ”سبق ۲: نجات کا منصُوبہ،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو، ۴۷–۵۰۔

  14. دیکھیں ایلما ۳۴:‏۹–۱۳؛ مزید دیکھیں مضایاہ ۱۳:‏۲۸، ۳۴–۳۵؛ ۱۵:‏۱–۹؛ ایلما ۴۲:‏۱۵۔

  15. لُوقا ۲:‏۱۰۔

  16. یُوحنّا ٣:‏١۶۔

  17. دیکھیں ہیلیمن ۱۴:‏۱۵–۱۷؛ مورمن ۹:‏۱۲–۱۴۔

  18. دیکھیں اِختتامی حاشیہ ۵ اور ۶۔

  19. مُضایاہ ۱۵:‏۸–۹۔

  20. مشنری کے طور پر میرا کیا مقصد ہے؟،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو، ۱؛ مزید دیکھیں ”سبق ۳: یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو، ۶۳۔

  21. رسل ایم نیلسن، ”خالص سچّائی، خالص تعلیم، اور خالص مکاشفہ،“ لیحونا،نومبر ۲۰۲۱، ۶؛ تاکید شامل ہے۔

  22. ڈیٹئر ایف اُکڈورف، ”یِسُوع مسِیح مضبوطی نوجوانان ہے،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۲، ۱۱؛ مزید دیکھیں برائے مضبوطی نوجوانان: اِنتخابات کرنے کے لیے راہ نُما کتابچہ (۲۰۲۲)، ۴۔

  23. ڈیل جی رینلینڈ، ”مُبلغِین کی زندگی بھر کی تبدیلی“ (راہنُما تبلیغی سیمینار خطاب جون ۲۵، ۲۰۲۱ میں دیا گیا)، ۱، چرچ ہسٹری لائبریری،سالٹ لیک سٹی۔

  24. ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن، ”عقیدۂ وابستگی،“ لیحونا، نومبر ۵۶ ۲۰۲۲؛ مزید دیکھیں ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن، ”مُقدّسین کی خُوشی،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۹، ۱۸-۱۵۔

  25. دیکھیں یعقوب ۱۱:۴؛ عقائد اور عہُود ۵۴:۲۰؛ راہ نُماے صحائف، ”بُرا بولنا،“ scriptures.ChurchofJesusChrist.org.

  26. اَز اَحمد ایس کوربِٹ، ”Activism vs. Discipleship: Protecting the Valiant“(چیپلین کے سیمینارمیں دیا گیا خطاب، اکتوبر ۲۰۲۲)، cdn.vox-cdn.com/uploads/chorus_asset/file/24159863/Brother_Corbitt_Chaplain_seminar.pdf; video: media2.ldscdn.org/assets/general-authority-features/2022-chaplain-training-seminar/2022-10-1000-activism-vs-discipleship-1080p-eng.mp4.

  27. ۲ یُوحنّا ۱:‏۹–۱۰۔

  28. دیکھیں گنتی ۲۱:‏۵–۹۔

  29. ۲ نیفی ۲۵:‏۲۰۔

  30. ایلما ۳۳:‏۲۰۔

  31. ۲ نیفی ۳۱:‏۲۱۔

  32. دیکھیں ”۲۰۲۱ نشریات: محبّت کے اُصول، اِشتراک کریں اور دعوت دیں،“ broadcasts.ChurchofJesusChrist.org؛ مزید دیکھیں گیری ای سٹیون سن، ”محبّت، اِشتراک، دعوت،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۲، ۸۷-۸۴۔

  33. ۲ نیفی ۲:‏۸۔

شائع کرنا