مجلسِ عامہ
یاد رکھیں وہ بات جو سب سے زیادہ اہم ہے
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۳


یاد رکھیں وہ بات جو سب سے زیادہ اہم ہے

آسمانی باپ اور اُس کے پیارے بیٹے، اپنے خاندانوں اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ ہمارے رِشتے سب سے زیادہ اہم ہیں، اور رُوح کو اپنی ہدایت کرنے کی توفِیق عطا فرمائیں۔

جب ہم اِس اِتوار کو یروشلِیم میں نجات دہندہ کی شاہانہ آمد کو اُس کی کّفارہ بخش قُربانی سے چند دِن پہلے مناتے ہیں، تو مَیں اُس کی پُر اُمِّید اور اِطمِینان بخش باتوں کو یاد کرتا ہُوں: ”قِیامت اور زِندگی تو مَیں ہُوں؛ جو مُجھ پر اِیمان لاتا ہے گو وہ مَر جائے، تَو بھی زِندہ رہے گا۔“۱

مَیں اُسے پیار کرتا ہُوں۔ میرا اُس پر اِیمان ہے۔ مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ وہ قیامت اور زِندگی ہے۔

اِس گواہی نے مُجھے گُزشتہ ساڑھے چار برسوں کے دوران میں تسلّی اور تقویت بخشی ہے جب سے میری اَہلیہ، بارؔبرا، کا اِنتقال ہُوا ہے۔ مُجھے وہ یاد آتی ہے۔

اکثر، مَیں ہمارے دائمی نِکاح اور ہماری باہمی زِندگی پر غَور کرتا رہا ہُوں۔

مَیں پہلے ذِکر کر چُکا ہُوں کہ میری بارؔبرا سے پہلی بار مُلاقات کیسے ہُوئی تھی اور اِس احساس نے مُجھے اپنی تبلِیغی خِدمت پر سِکھائی گئی ”ہمت نہ ہارنے“ کی مُہارت کو اُستعمال کرنا سِکھایا تھا۔ پہلی بار ملنے کے بعد مُجھے فوراً اُس کا پِیچھا کرنا پڑا کیوں کہ وہ خُوب صُورت تھی، مقبُول تھی، اور بُہت زیادہ سماجی سرگرمیوں میں مصرُوف رہتی تھی۔ مَیں تو پہلے ہی گھائل ہو چُکا تھا کیوں کہ وہ بڑی خُوش مزاج اور مِلن سار تھی۔ مَیں اُس کی خُوش اَخلاقی کا گروِیدہ تھا۔ مُجھے احساس ہوتا تھا کہ وہ اور مَیں اِک دُوجے کے لیے ہیں۔ میرے دماغ کو یہ بڑا آسان لگتا تھا۔

بارؔبرا اور مَیں مِلتے رہے، اور ہمارا ناطا پروان چڑھنے لگا، لیکن وہ تذب ذب کا شِکار تھی اُس کو لگتا تھا کہ میرے ساتھ بیاہ کرنا مُناسب نہ تھا۔

صِرف میری طرف سے ہاں کافی نہیں تھی؛ بارؔبرا کو اپنے واسطے اِس احساس کی آگہی پانا ضرُوری تھا۔ مُجھے معلُوم تھا کہ اگر ہم اِس مُعاملے کی بابت روزہ اور دُعا میں وقت گُزاریں، تو بارؔبرا کو آسمان سے گواہی مِل سکتی ہے۔

ہم نے بغیر مُلاقات کے ہفتہ وار چُھٹی گُزاری تاکہ ہم اپنی اپنی آگہی پانے کے لیے روزہ رکھ سکیں اور اِنفرادی طور پر دُعا کر سکیں۔ یہ میری خُوش نصِیبی تھی، کہ اُس نے بھی میری طرح مُثبت جواب پایا تھا۔ باقی کی کہانی، جَیسے وہ کہتے ہیں، ماضی کا قِصّہ ہے۔

جب بارؔبرا نے وفات پائی، تو ہمارے بچّوں نے اُس کے کَتبَہ پر کئی سبق آموز باتیں لِکھوائیں جِنھیں بارؔبرا چاہتی تھیں کہ وہ یاد رکھیں۔ اُن میں سے ایک سبق آموز قَول یہ ہے ”جو بات سب سے زیادہ اہم ہے وہی سب سے زیادہ دیر تک یاد رکھی جاتی ہے۔“

آج مَیں اپنے دِل سے نِکلنے والے چند جذبات اور خیالات کا ذِکر کرُوں گا جو سب سے زیادہ اہم ہیں۔

پہلے، ہمارے آسمانی باپ، اور اُس کے بیٹے خُداوند یِسُوع مسِیح کے ساتھ رِشتا سب سے زیادہ اہم ہے۔ یہ رِشتا اب اور اَبَدیّت کے لیے سب سے زیادہ اہم ہے۔

دُوسرے، خاندانی رِشتے ناطے اِن امُور میں سے ہیں جو سب سے زیادہ اَہم ہیں۔

اپنی ساری خِدمت کے دوران میں، مَیں نے تباہ کن قدرتی آفات سے مُتاثر ہونے والے بُہت سے اَفراد اور خاندانوں سے مُلاقات کی ہے۔ بُہت سے لوگ بے گھر، بُھوکے اور خَوف زدہ تھے۔ اُنھیں طبی اِمداد، خوراک اور پناہ کی ضرُورت تھی۔

اُنھیں اپنے گھر والوں کی بھی ضرُورت تھی۔

مُجھے عِلم ہے کہ بعض افراد کو خاندانی اَکائی کی نعمت نصِیب نہ ہُوئی ہو، اِس لیے میں رِشتا دار، دوست، اور یہاں تک کہ شاخ کے خاندانوں کو ”گھرانے“ کی حیثیت سے شامِل کرتا ہُوں۔ اَیسے رِشتے ناطے جذباتی اور اِنسانی صحت کے لیے ضرُوری ہیں۔

یہ رِشتے محبّت، راحت، مُسرت اور اپنائیت کا احساس بھی دے سکتے ہیں۔

اِن اہم رِشتوں کو پروان چڑھانا حق ہے۔ گھرانے کا حِصّہ بننے کے اِس حق کے لیے عزم، محبّت، صبر، بات چِیت اور مُعافی کی ضرُورت ہوتی ہے۔۲ بعض اوقات اَیسا ہو سکتا ہے جب ہم کسی دُوسرے شخص سے اِختلاف کرتے ہیں، تو ہم بدمزاج ہُوئے بغیر ایسا کر سکتے ہیں۔ رِشتے اور بیاہ میں، ہم نہ محبّت میں گرِتے ہیں نہ محبّت سے دست بردار ہوتے ہیں جَیسے کہ ہم کوئی شطرنج کے مُہرے ہوں جِنھیں اِدھر اُدھر گُھمایا جائے۔ ہم ایک دُوسرے سے محبّت کرنے اور آسرا بننے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ ہم دُوسرے خاندانی رِشتوں اور دوستوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کرتے ہیں جو ہمارے لیے گھرانے کی طرح ہیں۔

خاندان کے لیے فرمان بیان کرتا ہے کہ ”خُوشی کا اِلہٰی منصُوبہ خاندانی رشتوں کو قبر سے آگے تک قائم رکھنے کے قابل بناتا ہے۔ پاک ہَیکلوں میں عطا کیے جانے والے عہُود اور اَدا کی جانے والی رُسُوم کی بدولت اَفراد کا خُدا کی حُضُوری میں آنا اور خاندانوں کا دائمی طور پر مُتحد ہونا مُمکن ہوتا ہے۔“۳

ایک اور بات جو سب سے زیادہ اَہمیت کی حامل ہے وہ ہے ہمارے اہم ترین رِشتوں سے اور اپنے پڑوسیوں سے اپنی مانِند پیار کرنے کی کوششوں میں، بشمول ہماری نجی اور عوامی خِدمات میں رُوح کی تاثِیروں پر عمل کرنا۔ میں نے یہ سبق اپنی زِندگی کے اوائل میں بشپ کی حیثیت سے خِدمت کے دوران میں سِیکھا۔

ایک دفعہ سرد، برفیلی ٹھِٹرتی رات کو، جب مَیں اپنے بشپ کے دفتر سے نِکل رہا تھا تو مجُھ پر حلقہ کی کسی عُمر رسِیدہ بیوہ سے ملنے کی مدھم سرگوشی نازِل ہُوئی تھی۔ مَیں نے اپنی گھڑی پر نظر ڈالی—رات کے ۱۰ بج رہے تھے۔ مَیں نے شعُوری طور پر سوچا کہ اِس وقت جانا مُناسب نہیں کیوں کہ بُہت دیر ہو چُکی ہے۔ اور اِس کے عِلاوہ برف باری ہو رہی تھی۔ مَیں نے فیصلہ کِیا کہ اِس عزِیز بہن کو اِتنی دیر گئے تکلِیف دینے کی بجائے صبح سب سے پہلا کام اُس کی مُلاقات ہی ہوگا۔ مَیں گھر چلا گیا اور سونے کی تیاری کی لیکن رات بھر کروٹیں بدلتا رہا کیوں کہ رُوح مجُھے بیدار کر رہی تھی۔

اَگلی صبح سویرے، مَیں سِیدھا اُس بیوہ کے گھر چلا گیا۔ اُس کی بیٹی نے دروازہ کھولا اور روتے روتے کہا، ”جی، بشپ، آنے کا شکریہ۔ دو گھنٹے پہلے ماں نے وفات پائی ہے“—میرے حواس جاتے رہے۔ مَیں اپنے دِلی جذبات و احساسات کو کبھی نہیں بھُولوں گا۔ مَیں رو پڑا۔ اِس عزیز بیوہ سے بڑھ کر کون مُستحق تھا کہ اُس کا بشپ اُس کا ہاتھ تھام کر، اُس کو تسلّی دیتا، اور شاید اُس کو آخِری برکت عطا کرتا؟ مَیں نے وہ موقع گنوا دِیا کیوں کہ مَیں نے رُوح کی مضبُوط سرگوشی کو جھٹک کر اپنی دِلیل کا سہارا لِیا۔۴

بھائیو اور بہنو، جوان لڑکو اور جوان لڑکیو، اور پرائمری کے بچّو، مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ رُوح کی سرگوشی پر عمل کرنا ہمارے سارے رِشتوں میں یہ سب سے زیادہ اہم بات ہے۔

آخِر میں، کھجُوروں کے اِس اِتوار پر، مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ خُداوند کی طرف رُجُوع لانا، اُس کی گواہی دینا، اور اُس کی خِدمت کرنا بھی اُن باتوں میں سے ہیں جو سب سے زیادہ اہم ہیں۔

یِسُوع مسِیح پر اِیمان ہماری گواہیوں کی اَصل ہے۔ گواہی شہادت ہے یا آفاقی سچّائی کی توثِیق ہے جو اِنفرادی دِلوں اور رُوحوں پر رُوحُ القُدس کے وسیلے سے دستک دیتی ہے۔ یِسُوع مسِیح کی گواہی، جو رُوح سے مُجسم ہوتی اور تقویت پاتی ہے، زِندگیوں کو بدلتی ہے—یہ ہماری سوچ کا طریقہ اور ہمارے جِینے کا سلِیقہ بدلتی ہے۔ گواہی ہمیں اپنے آسمانی باپ اور اُس کے اِلہٰی بیٹے کی طرف موڑ دیتی ہے۔

ایلما نے سِکھایا:

”دیکھو، مَیں تُمھیں گواہی دیتا ہُوں کہ مَیں جانتا ہُوں کہ یہ باتیں جو مَیں نے کہیں ہیں سچّ ہیں۔ اور تُم تصَوُّر کرتے ہو کہ مَیں اِن کی حقیقت کیسے جانتا ہُوں؟

”دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ خُدا کے پاک رُوح کے وسِیلے سے مُجھ پر ظاہر کی گئی ہیں۔ دیکھو، مَیں نے کئی دِنوں تک روزے رکھے اور دُعا مانگی تاکہ مَیں اِن چِیزوں کا علم خُود سے پاؤں۔ اور اب میں خُود سے یہ جانتا ہُوں کہ یہ سچّی ہیں کیوں کہ خُداوند خُدا نے اُنھیں اپنے پاک رُوح کے وسِیلے سے مُجھ پر آشکار کِیا؛ اور یہ مُکاشفہ کی رُوح ہے جو مُجھ میں ہے۔“۵

صِرف گواہی دینا کافی نہیں ہے۔ جُوں جُوں یِسُوع مسِیح کی طرف رُجُوع لانا تقویت پاتا ہے، تو اُس کی گواہی دینے کو جی چاہتا ہے—اُس کی فضَیلت، محبّت، اور شفقت کی گواہی۔

اکثر روزہ کے اِتوار کو ہماری گواہی کی عِبادات میں، ہم اِن جملوں کو زیادہ سُنتے ہیں، ”مَیں شُکرگُزار ہُوں“ اور ”مَیں پیار کرتا ہُوں“ بہ نِسبت اِن جمُلوں کے یعنی ”مَیں جانتا ہُوں“ اور ”مَیں اِیمان لاتا ہُوں“۔

مَیں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ یِسُوع مسِیح کی گواہی زیادہ سے زیادہ دیں۔ اِس بات کی گواہی دیں کہ آپ کیا جانتے ہیں اور کِس پر اِیمان اور آپ کیا محسُوس کرتے ہیں، نہ صِرف اِس بات کی جِس کے لیے آپ شُکر گُزار ہیں۔ نجات دہندہ کی محبّت اور پہچان کے احساس کی بابت اپنی گواہی دیں، اپنی زِندگی میں اُس کی تعلِیم پر عمل پیرا ہونے، اور اُس کی مُخلصی بخش اور توفِیق بخش قُدرت کے احساس کی بابت گواہی دیں۔ جب آپ اِس بات کی گواہی دیتے ہیں جو آپ جانتے ہیں، مانتے ہیں، اور محسُوس کرتے ہیں، تو رُوحُ القُدس اُن لوگوں کو سچّائی کی صداقت کی گواہی دے گا جو آپ کی گواہی کو سنجیدگی سے سُنتے ہیں۔ وہ ایسا کریں گے کیوں کہ اُنھوں نے آپ کو یِسُوع مسِیح کے پُر اَمن پیروکار بنتے دیکھا ہے۔ وہ دیکھیں گے کہ اُس کے شاگِرد ہونے سے کیا مُراد ہے۔ اُنھیں بھی کُچھ اِس طرح کا احساس ہوگا جو اُنھوں نے پہلے محسُوس نہیں کِیا ہوگا۔ سچّی گواہی بدلے ہُوئے دِل سے آتی ہے اور رُوحُ القُدس کی قُدرت کی ترسِیل سے دُوسروں کے دِلوں میں سِرایّت کر سکتی ہے جو اِس کو قبُول کرنے کے لیے کُشادہ ہیں۔

جو لوگ آپ کی گواہی کے نتیجے میں کُچھ محسُوس کرتے ہیں وہ آپ کی گواہی کی سچّائی کی صداقت کی بابت دُعا میں خُداوند سے پُوچھ سکتے ہیں۔ تب وہ خُود جان سکتے ہیں۔

بھائیو اور بہنو، مَیں گواہی دیتا ہُوں اور آپ کے لیے شاہد ہُوں کہ مَیں جانتا ہُوں کہ یِسُوع مسِیح دُنیا کا نجات دہندہ اور مُخلصِی دینے والا ہے۔ وہ زِندہ ہے۔ وہ خُدا کا جی اُٹھا بیٹا ہے، اور یہ اُس کی کلِیسیا ہے، جِس کی قیادت اُس کے نبی اور رسُول کرتے ہیں۔ مَیں دُعا کرتا ہُوں کہ کسی دِن جب میں اَگلے جہان میں جاؤں تو میری گواہی روشن شمع کی طرح جلتی رہے۔

اپنی خِدمت کے دوران میں، مَیں نے سِیکھا ہے کہ آسمانی باپ اور اُس کے پیارے بیٹے، اپنے خاندانوں اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ ہمارے رِشتے سب سے زیادہ اَہم ہیں، اور خُداوند کے رُوح کو اِن رِشتوں میں ہماری ہدایت کرنے کی توفِیق عطا فرمائے تاکہ ہم اِن باتوں کی گواہی دے سکیں جو بات سب سے زیادہ اہم ہے وہی سب سے زیادہ دیر تک یاد رکھی جاتی ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔

حوالہ جات

  1. یُوحنّا ۱۱:‏۲۵۔

  2. مضامِین دیکھیں ”خاندان،“ ”اِتحاد،“ اور ”محبّت“ گاسپل لائبریری میں اِنجِیلی موضُوعات کے تحت(ChurchofJesusChrist.org یا موبائل ایپ) پر نبیوں، رسُولوں، اور کلِیسیا کے دیگر راہ نُماؤں کے کلام اور پیغامات کو پڑھیں۔

  3. خاندان: دُنیا کے لیے فرمان،“ ChurchofJesusChrist.org۔

  4. اِقتباس اِس تجربہ سے ماخُوذ ہے سُوزن ایسٹن بلیک اور جوزف واکر، بےتابی سے مشغُول رہو: سوانحِ حیات برائے ایم رسل بیلرڈ (۲۰۲۱)، ۹۰–۹۱۔

  5. ایلما ۵:‏۴۵–۴۶۔

شائع کرنا