لت
مرحلہ 2: بھروسا رکھیں کہ خُدا کی قدرت ہماری مُکمل رُوحانی صحت بحال کر سکتی ہے


”مرحلہ 2: بھروسا رکھیں کہ خُدا کی قدرت ہماری مُکمل رُوحانی صحت بحال کر سکتی ہے،“نجات دہندہ کے وسیلہ سے شفا: نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ (2023)

”مرحلہ 2،“نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ

آدمی دائرے میں لوگوں سے بات کرتے ہُوئے

مرحلہ 2: بھروسا رکھیں کہ خُدا کی قدرت ہماری مُکمل رُوحانی صحت بحال کر سکتی ہے۔

3:42

کلیدی اُصُول: اُمید

جب ہمیں اپنے نشوں پر اپنی بےبسی کا احساس ہُوا، تو ہم میں سے اکثر نے محسُوس کِیا کہ ہم سے اُمید چھِن گئی ہے۔ ہم نے کئی بار چھوڑنے کی کوشش کی تھی۔ ہم میں سے بعض نے اَن گنت بار خُدا سے دُعا کی تھی۔ ہم نے اپنے رویے کے لئے معذرت کی تھی اور تبدیل ہونے کا وعدہ کِیا تھا۔ مگر بار بار ناکامی کے بعد، ہم نے یہ سوچنا شُروع کِیا کہ خُدا ہم سے مایوس ہے اور ہماری مدد نہیں کرے گا۔ ہم میں سے جو لوگ خُدا کے تصور کے بغیر پلے بڑھے تھے اُنھیں یقین تھا کہ ہم نے مدد کے ہر راستے کو ختم کر دیا ہے۔ کسی بھی طرح، مرحلے 2 نے ہمیں ایک جواب پیش کِیا جسے ہم نے یا تو ترک کر دیا تھا یا کبھی غور نہیں کِیا تھا—یِسُوع مسِیح میں اُمید اور اُس کے کفّارہ کی طاقت تلاش کرنا۔

آخرکار فروتن ہو کر، ہم نے مدد کے لئے پُکارا۔ اُمید کی سب سے چھوٹی کِرن کی طرح محسُوس ہونے والی چیزوں کی پیروی کرتے ہُوئے، ہم نے بحالی کے اجلاسوں میں شرکت کرنا اور سپانسرز کے ساتھ کام کرنا شُروع کِیا۔ جب ہم پہلی بار مجلسوں میں آئے، تو ہم شکُوک و شبہات اور خوف سے بھرے ہُوئے تھے۔ ہم ڈرے ہُوئے تھے، تھکے ہُوئے تھے، اور پست بھی تھے، لیکن کم از کم ہم آ گئے۔

بحالی کے اجلاسوں میں، لوگوں نے ایمانداری سے بیان کِیا کہ اُن کی زندگی کیسی تھی، اُنھیں تبدیل کرنے کے لئے کِیا ہُوا، اور بحالی میں جینا کیسا تھا۔ ہم نے دیکھا کہ اُن ملاقاتوں میں جن لوگوں سے ہم ملے تھے اُن میں سے بُہت سے لوگوں نے ایک بار اِتنا ہی نااُمید محسُوس کِیا تھا جتنا ہم محسُوس کرتے تھے۔ لیکن جب ہم نے شرکت کرنا جاری رکھا، تو ہم نے اُن میں سے بُہت سوں کو حقیقی طور پر ہنستے، بولتے، مُسکراتے، اور مُستقبل کے بارے میں پُرامید محسُوس کرتے دیکھا۔ ہم نے بُہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا جِنھوں نے اپنی زندگیوں میں بڑی تبدیلی کا تجربہ پایا تھا، ایسی تبدیلی جس کے ہم بھی خواہش مند تھے۔

آہستہ آہستہ، اُنھوں نے جن اُصُولوں کا اشتراک کِیا اور اُن پر عمل کِیا، وہ ہمارے لئے کام کرنے لگے۔ جیسے جیسے ہم شامل ہوتے رہے، ہمیں کُچھ ایسا محسُوس ہونے لگا جو ہم نے برسوں سے محسُوس نہیں کِیا تھا یعنی—اُمید۔ اگر دُوسروں کے لئے اُمید تھی جو تباہی کے دہانے پر تھے، تو شاید ہمارے لئے بھی اُمید تھی۔ ہم یقین کرنے لگے کہ اگر ہم یِسُوع مسِیح کی طرف رُجوع کرتے ہیں، تو ”کوئی عادت نہیں ہو گی، کوئی نشہ نہیں ہو گا، کوئی بغاوت نہیں ہو گی، کوئی جُرم مُکمل معافی کے وعدے سے مستثنیٰ نہیں ہو گا“ (بوائڈ کے پیکر،”معافی کی شاندار صُبح،“ انزائن، نومبر 1995، 19)۔

ایمان اور گواہی کے اِس ماحول میں، ہمیں اُمید ملی جس نے ہمیں خُدا کی رحمت اور قدرت کے لیے جگانا شُروع کر دیا۔ ہم نے یقین کرنا شُروع کر دیا کہ وہ ہمیں نشے کی غلامی سے نجات دے سکتا ہے۔ ہم نے اپنے بحال ہونے والے دوستوں کی مثالوں کی پیروی کی۔ ہم نے اُن اقدامات پر کام کرنا شُروع کِیا،اپنے سپانسرز سمیت—دُوسروں کی مدد حاصِل کی—اور بحالی کے اجلاسوں میں شرکت کی۔ جیسے جیسے ہم دُعا کرتے، غور و فکر کرتے اور صحیفوں پر عمل کرتے، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہم نے کلِیسیا میں اپنی سرگرمی کی تجدید کرنا شُروع کر دی۔ ہمارے اپنے معجزے رُونما ہونا شُروع ہُوئے، اور ہم نے یِسُوع مسِیح کے فضل پایا تاکہ ہمیں ایک وقت میں اپنی پرہیز کو برقرار رکھنے میں مدد ملے۔

جب ہم نے مرحلہ 2 سے کام کِیا، تو ہم خُود پر بھروسے اور اپنے نشوں کو یِسُوع مسِیح کی محبّت اور قُدرت پر ایمان کے ساتھ تبدیل کرنے کے لیے تیار ہو گئے۔ ہم نے دُوسروں کی مدد سے اپنے دل و دماغ میں یہ قدم اُٹھایا اور ہم نے سیکھا کہ نشے سے بحالی کی بُنیاد رُوحانی ہونی چاہیے۔ اُس کے بعد، جب ہم نے آگے بڑھ کر اِس ہدایت نامہ میں تجویز کردہ ہر مرحلے پر کام کِیا، تو بحالی کی رُوحانی نوعیت کی بار بار تصدیق کی گئی۔

یہ پروگرام رُوحانی ہے، اور یہ عمل کا پروگرام ہے۔ ہمارے اور اَن گنت دیگر لوگوں کے لیے، بحالی کا کام ہر کوشش کے قابل رہا ہے۔ جیسے جیسے ہم اُن اُصُولوں پر عمل کرتے ہیں اور اُنھیں اپنی زندگیوں میں کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں، ہم صحت مند دماغ اور مُکمل رُوحانی صحت میں بحال ہو جاتے ہیں۔ ہم اپنے ساتھ، دُوسروں کے ساتھ، اور نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کے ساتھ حقیقی تعلق بناتے ہیں۔

ہم میں سے کُچھ کے لیے، بحالی کا معجزہ جلد آنے لگتا تھا؛ دُوسروں کے لیے، بحالی مزید بتدریج رہی ہے۔ کسی بھی طرح، اہم بات یہ ہے کہ ہم اِس یقین اور بھروسے کی مشق جاری رکھیں کہ خُدا ہمارے لیے وہ کرے گا جو ہم اپنے لیے نہیں کر سکتے تھے۔ وقت گُزرنے کے ساتھ ساتھ ہم بالآخر یہ کہنے کے قابل ہُوئے کہ ”مسِیح میں ثابت قدمی“کے وسیلے سے، ہمیں لت سے بچایا گیا ہے اور ہم ”اُمید کی کامل چمک“سے لُطف اندوز ہُوئے ہیں (2 نیفی 31‏:20

ہمارا پیارا آسمانی باپ اور اُس کا بیٹا، یِسُوع مسِیح، اِس راستے کے ہر قدم پر ہمارے ساتھ ہیں۔ وہ مسِیح میں ہماری اُمید کو پروان چڑھانے اور بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔ صدر ایم رسل بیلیرڈ نے سِکھایا:

”تُم میں سے جو لوگ کسی بھی قسم کے نشے کا شکار ہو چُکے ہیں، اُن کے لئے اُمید ہے کیونکہ خُدا اپنے تمام بچّوں سے محبّت کرتا ہے اور کیونکہ خُداوند یِسُوع مسِیح کا کفّارہ ہر چیز کو مُمکن بناتا ہے۔

”مَیں نے بحالی کی شاندار برکت کو دیکھا ہے جو نشے کی زنجیروں سے آزاد کر سکتا ہے۔ خُداوند ہمارا چوپان ہے، ہمیں کمی نا ہو گی جب ہم [اُس کے] کفّارہ کی قُدرت پر بھروسا کرتے ہیں۔ مَیں جانتا ہُوں کہ خُداوند نشے کے عادی لوگوں کو اُن کی غلامی سے آزاد کر سکتا ہے کیوں کہ جیسے پولوس رسُول نے اعلان کِیا تھا، ’مسِیح جو مُجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کُچھ کر سکتا ہُوں‘(فلپیوں 4‏:13)“ (”اے بدی کے عیار منصُوبے“، لیحونا، نومبر 2010، 110)۔

اگر ہم دوبارہ پلٹ جاتے ہیں، تو ہمیں خُدا کی طرف رُجوع کرنے اور اپنے سپانسرز سے بات کرنے سے بُہت فائدہ ہوتا ہے۔ ہم سب اُمید ترک کرنے کی آزمائش میں پڑ سکتے ہیں۔ لیکن ایک دفعہ پلٹنا ہماری ترقی کو تباہ نہیں کرتا، اور اِس کے لیے ہماری اُمید کو تباہ ہونا بھی نہیں چاہیے۔ پلٹنا بحالی کے اجلاسوں میں جانے، سپانسرز اور دُوسروں کی حمایت حاصل کرنے، خُدا کے سامنے ہتھیار ڈالنے اور اُن مراحل کے ذریعے کام کرنے کی ہماری ضرورت کی ایک طاقتور یاد دہانی ہے۔ جیسے جیسے ہم آگے بڑھتے رہتے ہیں، تو ہم اپنی زندگیوں میں یِسُوع مسِیح کی قدرت کو محسُوس کرنا شُروع کر دیتے ہیں۔ ہم بہتر طور پر پرہیز کرنے کے قابل ہیں، اور ہماری اُمید میں اضافہ ہوتا ہے۔

ایلڈر ڈیوڈ اے بیڈنار نے سِکھایا: ”ہم غلط طور پر سوچ سکتے ہیں کہ اِس طرح کی نعمتیں اور تحفے دُوسرے لوگوں کے لئے مخصُوص ہیں جو زیادہ راستباز نظر آتے ہیں یا جو زیادہ راستباز دکھائی دیتے ہیں یا جو کلِیسیا کی نظر آنے والی بلاہٹوں میں خدمت کرتے ہیں۔ مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ خُداوند کی شفیق رحمتیں ہم سب کے لیے دستیاب ہیں اور کہ مُخلصی دینے والا ہمیں ایسی نعمتیں عطا کرنے کا مُشتاق ہے“ (”خُداوند کی شفیق رحمتیں،“ لیحونا؛ مئی 2005, 101)۔ یِسُوع مسِیح ہمیں بحالی کی جانب ہمارے سفر میں بُہت سی شفقت بھری رحمتیں عطا کرے گا، یہ اُمید سب سے اہم ہے کہ خُدا کی قدرت ہمیں مُکمل رُوحانی صحت کے لیے بحال کر سکتی ہے۔

عملی اقدامات

یہ عملی پروگرام ہے۔ ہماری ترقی کا انحصار ہماری روزمرہ کی زندگیوں کے مراحل کو مُستقل طور پر لاگو کرنے پر ہے۔ یہ ”مراحل پر عمل کرنا“ سے جانا جاتا ہے۔ مندرجہ ذیل اعمال ہمیں مسِیح کے پاس آنے اور ہماری بحالی میں اگلے قدم اٹھانے کے لئے ضروری ہدایت اور طاقت حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

خُدا کے کردار کا صحیح فہم پائیں

ہماری شرمندگی اکثر ہمارے لیے خُدا کے کردار اور محبّت کو سمجھنے کی راہ میں رکاوٹ بن جاتی ہے۔ اپنے درد اور نشے سے اندھے ہو کر، ہم اکثر اسے کسی ایسے شخص کے طور پر دیکھتے ہیں جو ہم سے انتقام لینے والا، مایوس یا ناراض ہے۔ اِس عمل کا مقصد خُدا کے بارے میں غلط تصورات کو ایک طرف رکھنا اور اُس کی محبّت، رحمت، اور ہمیں برکت دینے کی خواہش اور آمادگی کا بہتر فہم پیدا کرنا ہے۔

اَوّل، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ خُدا موجود ہے چاہے ہم اُس کی موجودگی کو محسُوس نہ بھی کریں۔ خُدا کو جاننا مُشکل کام ہے اور تحمل کا تقاضا کرتا ہے۔ یہ مُشکل ہو سکتا ہے جب ہم فوری تسکین کے عادی ہوتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ ہم اُس کی خدائی خصوصیات کو دیکھنا اور تجربہ کرنا شُروع کر سکتے ہیں۔ ہم خُدا کو بہتر طور پر جانتے ہیں۔

ہم آسمانی باپ سے مانگ سکتے ہیں کہ وہ اپنی فطرت کو بہتر طور پر سمجھنے میں ہماری مدد کرے۔ ہم اپنی زندگیوں میں خُدا کا ہاتھ دیکھ سکتے ہیں اور کہ وہ ہمارے لیے کتنا کرتا ہے۔ ہم نجات دہندہ کی رحمت اور فضل کے بارے میں صحیفوں کا مُطالعہ کر سکتے ہیں اور پھر اُن صحائف پر اپنے سپانسروں اور دُوسروں کے ساتھ گُفتگُو کر سکتے ہیں جو ہماری مُعاونت کرتے ہیں۔

جیسے جیسے ہم خُدا کی محبّت اور رحمت کے بارے میں بہتر فہم حاصل کرنا شُروع کرتے ہیں، ہمیں خُدا کی طاقت پر زیادہ اعتماد اور اُمید کا تجربہ ہوتا ہے۔ صدر جے ربن کلارک جونیئر نے ہمارے آسمانی باپ کے رحم کی گواہی دیتے ہُوئے کہا:”میرا ایمان ہے کہ ہمارا آسمانی باپ اپنے ہر بچّے کو بچانا چاہتا ہے۔ … میرا ایمان ہے کہ وہ اپنے انصاف اور رحمت میں ہمیں ہمارے اعمال کا زیادہ سے زیادہ اجر دے گا، ہمیں وہ سب کُچھ دے گا جو وہ دے سکتا ہے، اور اُس کے برعکس، مُجھے یقین ہے کہ وہ ہم پر کم سے کم سزا عائد کرے گا جو اُس کے لئے عائد کرنا مُمکن ہے“(کانفرنس رپورٹ میں، (اکتوبر 1953، 84)۔

دُعا کریں اور صحائف کا مُطالعہ کریں

صدر ایم رسل بیلرڈ نے بیان کِیا: ”اگر کوئی نشے کا عادی ہے جو اُس پر غالب آنے کی خواہش کرتا ہے، پھر رُوحانی آزادی کا راستہ ہے—غلامی سے بچنے کا طریقہ—ایسا طریقہ جو ثابت کِیا گیا ہے۔ اِس کا آغاز دُعا سے ہوتا ہے—ہماری رُوحوں اور بدنوں کے خالق ہمارے آسمانی باپ، کے ساتھ مُخلص، پُرجوش، اور مُستقل رابطہ“ (”(اے شیطان کے مکار منصُوبے،“ لیحونا، نومبر 2010، 110)۔

جب ہم غرور کو ترک کرتے اور ہر روز اپنا بہترین کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تو ہم ایک پیارے آسمانی باپ کی طرف سے راہنُمائی اور ہدایت کے لیے دُعا کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں۔ ہم میں سے بعض نے کبھی بھی دُعا نہیں کی تھی یا صحائف پر غور نہیں کِیا تھا۔ ہم میں سے کُچھ دُعا کرنے یا مُطالعہ کرنے سے رُکنے کی آزمائش میں تھے۔ ہم نے غلطی سے سوچا کہ یہ کوششیں کام نہیں کر رہی ہیں کیونکہ ہم خُدا کے قریب محسُوس نہیں کرتے ہیں یا اِس لئے کہ ہم اب بھی نشے کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں۔

ہم نے پایا کہ کامیابی کے رازوں میں سے ایک اُن روحانی باتوں کا استعمال جاری رکھنا تھا۔ اُونچی آواز میں دُعا کرنا، دن بھر سادہ شُکر گزاری کے ساتھ دُعا کرنا، اور دُوسروں کے لئے دُعا کرنا ہم میں سے بُہت سے لوگوں کے لئے طاقتور نئے طریقے تھے۔ دُعا کی طاقت کو بڑھانے کے طریقوں میں سے ایک یہ ہے کہ ہم خُدا کے سامنے اپنی جدوجہد کا زیادہ ایمانداری سے اظہار کریں۔ اگرچہ ہم نے آسمانی باپ کے ساتھ تبدیلی کی اپنی آمادگی کی کمی دِکھائی، ہماری آمادگی مضبُوط ہُوئی۔ ہم نے رُوح اُلقُدس سے زیادہ بار، خاموش، چھوٹے تاثرات کا بھی تجربہ کِیا۔ ہم نے خُدا سے پُوچھنا شُروع کِیا کہ ہم ہر روز کون سے چھوٹے چھوٹے اقدامات اٹھا سکتے ہیں، بجائے اِس کے کہ وہ ہمیں فوری طور پر اپنی مُشکلات اور نشوں کو دور کرنے کے لیے کہے۔

آخر میں، خُدا کے ساتھ بات چیت کرنے کی خواہش ہمیں جدید اور قدیم نبیوں کے کلام کا مُطالعہ کرنے کی طرف لے جاتی ہے۔ دُعاگو ہو کر صحائف کا مُطالعہ کرنا، ہمارے سوالوں کے جوابات تلاش کرنا، اور رُوح کے تاثرات کو قلمبند کرنا یہ ایمان رکھنے میں مددگار ہو سکتا ہے کہ خُدا ہماری مدد کر سکتا ہے اور ہماری مدد کرے گا۔

خُدا کے کلام کا مُطالعہ شُروع کرنے کے لیے ایک عظیم مقام اِس ہدایت نامہ کے ہر باب کے آخر میں صحائف اور اقتباسات کے ساتھ ہے۔ ہر صحیفےاور اقتباس کو ذہن میں بحالی کے ساتھ مُنتخب کِیا گیا تھا، اور اِس اُمید کے ساتھ ہر سوال پُوچھا جاتا ہے کہ یہ ہماری مدد کرے گا کہ صحائف اور اقتباسات کو اپنی زندگیوں پر لاگو کریں۔ ہم نے جانا ہے کہ ہر روز چند منٹ یہ جاننے سے کہ خُدا ہمارے ساتھ کیا بات چیت کرنا چاہتا ہے سے عظیم اجر حاصل ہوتا ہے۔ ہم اِس سچّائی کی گواہی دیتے ہیں:”ہاں، ہم دیکھتے ہیں کہ جو کوئی بھی خُدا کے کلام کو تھامے رکھے گا، جو کہ زندہ اور موثر ہے، جو ابلیس کی ساری مکاری اور فریب اور پھندوں کو کاٹ ڈالے گا“(ہیلیمن 3:‏29

مُطالعہ اور فہم

درج ذیل صحائف اور کلِیسیائی راہنماؤں کے بیانات ہماری نشوں سے بحالی میں مدد کر سکتے ہیں۔ ہم اُنھیں غور و خوض، مُطالعہ، اور روزنامچے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ ہمیں اِس سے سب سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے اپنی تحریروں میں دیانت دار اور عین مُطابق ہونا یاد رکھنا چاہیے۔

خُدا پر یقین رکھیں

”خُدا پر اِیمان لاؤ؛ اِیمان لاؤ کہ وہ ہے، اور یہ کہ اُس نے آسمان اور زمِین دونوں میں ہر شَے خلق کی؛ اِیمان لاؤ کہ وہ آسمان اور زمِین دونوں کی ساری حِکمت اور ساری قُدرت اُس کے پاس ہے؛ اِیمان لاؤ کہ اِنسان اُن سب باتوں کو نہیں سمجھ پاتا جِنھیں خُداوند سمجھ سکتا ہے۔“(مضایاہ4:‏9

  • آسمان اور زمین پر بُہت سے گواہ خُدا کے وجود کی گواہی دیتے ہیں۔ مَیں نے خُدا اور اُس کی محبّت کے کون سے ثبوتوں کا تجربہ کِیا ہے؟

یِسُوع مسِیح پر اِیمان میں اِضافہ کریں

صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا:”اپنے ایمان کو بڑھانے کے لیے آج سے شُروع کریں۔ آپ کے ایمان کے ذریعے، یِسُوع مسِیح آپ کی زندگی میں پہاڑوں کو سرکانے کی آپ کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا“ (”مسیِح جی اُٹھا ہے:اُس پر ایمان پہاڑوں کو سرکا دے گا،“ لیحونا، مئی2021، 101)۔

ہم میں سے بُہت سوں نے سرسری قوت یا دوست یا مُعالج پر ایمان رکھنے کے ذریعے اپنی نشے سے بحال ہونے کی کوشش کی۔ جلد یا بدیر، ہم نے جانا کہ اپنے یا دُوسروں پر ایمان نے ہمیں اپنی نشوں پر مُکمل طور پر غالب آنے کے قابل نہیں کِیا۔ یِسُوع مسِیح پر اور ہمیں شِفا دینے کی اُس کی صلاحیت پر ایمان ہماری بحالی کی بُنیاد ہے۔

  • آج مَیں اپنی بحالی کی کوششوں میں نجات دہندہ کی طرف رُجوع کرنے کے بارے میں کیسا محسُوس کرتا ہُوں؟

  • یِسُوع مسِیح پر ایمان رکھنے میں کس چیز نے میری مدد کی ہے؟

  • میرے سپانسر، کلِیسیائی راہنما، اور دیگر میرے ایمان کو بڑھانے میں مدد کے لیے کِیا تجویز کرتے ہیں؟

اُمید کی طاقت اور قوت

جب ہم اپنے دِلوں اور دماغوں میں اُمید رکھتے ہیں، تو ہم اپنے مُستقبل کے اعمال پر روشن توجہ مرکوز کریں گے۔ اُمید عارضی اُمید کی بجائے مُستحکم مضبُوطی اور اعتماد لاتی ہے۔ جب ہم نشے کی عادت سے بحالی کے جانب پیش رفت کرتے ہیں تو اُمید اطمینان، پُر سکون، اور جذباتی استحکام کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے۔

اِس اُصُول کے بارے میں، صدر رسل ایم نیلسن نے فرمایا، ”اُمید ایک پریشان کُن خواہش سے زیادہ پُرزور ہے۔ اُمید، ایمان اور محبّت سے مضبوطی پا کر، فولاد کی مانند مضبُوط قوت کو مضبوط بناتی ہے۔ اُمید جان کا لنگر بن جاتی ہے۔ … اگر ہم اُمید کے لنگر سے چمٹے رہیں گے، تو یہ حفاظتی تدبیر ہو گی ہمیشہ کے لیے“ (”مزید بہترین اُمید“) [بریگھم ینگ یونیورسٹی کی عبادت، جنوری 8، 1995]، 3speeches.byu.edu۔

  • مَیں نے مسِیح میں اُمید کی بدولت کب قُدرت اور اعتماد کو محسُوس کِیا ہے؟

  • مَیں اُس دوران میں روزانہ کیسی رُوحانی مشقیں اور اعمال کر رہا تھا؟

  • پُر اُمید ہونے سے میرے ذہن، مزاج اور رُوح پر کِیا اثر ہُوا؟ اُس نے میرے مُستقبل کے اہداف اور منصُوبوں کو کیسے متاثر کِیا؟

  • اِس نے اُن لوگوں کے ساتھ میرے تعلقات اور معاملات کو کیسے متاثر کِیا جو مُجھے پیار اور دیکھ بھال کرتے ہیں؟

تشکر کی فہرست

اپنی زندگیوں میں خُدا کو دیکھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم اکثر اپنی برکات کے بارے میں غور و فکر کریں اور تحریر کریں۔ ہم اپنی زندگیوں میں اُس کی محبّت اور قُدرت کے ثبوت تلاش کر کے اپنے لیے آسمانی باپ کی محبّت کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔

  • مَیں کس چیز کے لیے شُکر گزار ہُوں؟

  • میری زندگی میں کون سے اچھے کام رُونما ہُوئے ہیں؟

  • مَیں نے اپنی زندگی میں خُدا کے ہاتھ کو کیسے دیکھا ہے؟

بحالی کے درمیان اُمید کو برقرار رکھیں۔

بزرگ ڈیل جی رینلنڈ نے سِکھایا: ”’ایک مقدّس گُناہ گار ہے جو کوشش جاری رکھتا ہے۔‘ … خُدا اِس بارے میں بُہت زیادہ پرواہ کرتا ہے کہ ہم کون ہیں اور ہم کون بن رہے ہیں اِس سے زیادہ کہ ہم کبھی کون تھے۔ وہ فکر کرتا ہے کہ ہم کوشش جاری رکھیں “(”مُقدّسیِن آخری ایّام کوشش جاری رکھتے ہیں،“ لیحونا، مئی 2015، 56)۔ جب ہم بحالی کی کوشش کرتے ہیں تو ہم سب کو وقتا فوقتا نااُمیدی کے احساسات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ خاص طور پر تب سچ ہے اگر یا جب ہم واپس جاتے ہیں۔ لیکن ہماری اُمید اور بحالی کی جڑیں کاملیت کی بجائے آگے بڑھ رہی ہیں۔ دوبارہ آنے سے یِسُوع مسِیح کی طرف رُجوع کرنے میں ہماری پیشگی کوششوں یا رفتار کو مٹایا نہیں جا سکتا۔ ہم مسِیح میں اپنی اُمید کو برقرار رکھنا سیکھ سکتے ہیں یہاں تک کہ جب ہم دوبارہ لوٹتے ہیں۔

  • مَیں کِن طریقوں سے تبدیل ہونے، بہتر ہونے اور ترقی کی کوشش کر رہا ہُوں؟

  • حال ہی میں اپنی زندگی میں کون سی چند ایک فتوحات یا کامیابیاں حاصل کی ہیں؟

  • میرا سپانسر، کلِیسیائی راہنما، اراکینِ خاندان، اور دوست میری کاوشوں اور ترقی کے بارے میں کِیا کہتے ہیں؟

وہ ہمیں غلامی سے نجات دے سکتا ہے

”بلکہ اگر تُم دِل کے کامل اِرادے سے خُداوند کی طرف رُجُوع لاتے، اور اُسی پر توکّل کرتے، اور اپنی ساری عقل سے مُستَعِدی کے ساتھ اُس کی خِدمت کرتے ہو، اور اگر تُم ایسا کرتے ہو، تو پھر وہ تُمھیں اپنی مرضی اور خُوشی کے مُوافِق غُلامی سے چُھڑائے گا۔“ (مضایاہ 7‏:33

  • مُجھے اِس وعدے پر زیادہ ایمان لانے میں کِیا مدد ملتی ہے کہ یِسُوع مسِیح مُجھے نجات دے گا؟

  • مَیں کس طرح یِسُوع مسِیح کی طرف رُجوع کر سکتا ہُوں، اُس پر بھروسا کر سکتا ہُوں، اور پُوری محنت سے اُس کی خدمت کر سکتا ہُوں؟ مَیں کون سی خاص چیزوں کو بہتر بنا سکتا ہُوں؟

  • میرے لئے اِس بات کا کِیا مطلب ہے کہ یِسُوع مسِیح کا انتظار کِیا جائے کہ وہ مُجھے ”اپنی مرضی اور خُوشی کے مطابق نجات دے؟“