”مرحلہ 5: اپنے آپ سے، یِسُوع مسِیح کے نام پر اپنے آسمانی باپ سے، مناسب کہانتی اختیار سے، اور کِسی دُوسرے شخص سے اپنی فطری غلطیوں کا صحیح نوعیت کا اعتراف کریں، نجات دہندہ کے وسیلہ سے شفا: نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ (2023)
”مرحلہ 5،“ نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ
مرحلہ 5: اپنے آپ سے، یِسُوع مسِیح کے نام پر اپنے آسمانی باپ سے، مناسب کہانتی اختیار سے، اور کِسی دُوسرے شخص سے اپنی فطری غلطیوں کا صحیح نوعیت کا اعتراف کریں
کلیدی اُصُول: اعتراف
اپنی نشوں/لتوں میں، ہم میں سے زیادہ تر نے تنہائی یا تنہا محسُوس کِیا۔ حتیٰ کہ ایسے موقعوں پر جب دُوسرے احساسِ تعلق پاتے ہوں، ہم نے محسُوس کِیا کہ ہمارا وہاں ہونا مناسب نہیں ہے۔ ہم میں سے کئی ٹُوٹ گئے اور سوچنے لگے کہ کوئی بھی ہمیں قبُول یا پیار نہیں کرے گا، خصُوصا اگر وہ ہماری نشوں/لتوں کے بارے میں جانتے ہیں۔ جب ہم بحالی کی میٹنگوں میں شامل ہُوئے، تو ہم اِس تنہائی سے نکلنے لگے جس میں نشہ/لت نے فروغ پایا۔ پہلے پہل، ہم میں سے کئی صرف بیٹھتے اور سُنتے تھے، مگر آخر کار ہم نے اپنے تجربات بیان کرنے کے لیے کافی محفوظ محسُوس کِیا۔ پھر بھی، ہم نے بُہت سی باتوں کو اپنے تک ہی رکھا—شرم ناک باتیں، شرم سار کام، دِل شکن باتیں، ایسی چیزیں جن سے ہمیں زد پذیری کا احساس ہو۔
مرحلہ 4 پر کام کرنے سے شرمندگی اور شرم ساری کے وہ احساسات واپس لوٹ سکتے ہیں، لہذا ہم مرحلہ 4 مکمل کرنے کے فورا بعد مرحلہ 5 پر کام کرنے کی تجویز دیتے ہیں۔ اِسے ملتوی کرنا متاثرہ زخم کو صاف کیے بغیر تسلیم کرنے کے مترادف ہو گا۔ اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا بُہت مغلُوب تھا، لیکن جُوں ہی ہم نے یِسُوع مسِیح سے مدد مانگی، تو اُس نے ہمیں ہمت اور طاقت بخشی۔
اپنے سپانسرز کے ساتھ اپنے جائزوں کو بیان کرنا اور پھر اپنے بشپ صاحبان کے ساتھ اِقرارکرنا مُشکل ترین کام دِکھائی دیتے تھے جو ہم نے کبھی کِیے تھے۔ اَلبتہ جو ہم سے پہلے اِس سے گُزر چُکے اُنھوں نے اِس مرحلے کی اہمیت کو سمجھنے میں ہماری مدد کی۔ اپنے جائزوں کو لکھنے سے ہمیں اپنی غلطیوں، کمزوریوں اور گُناہوں سے مکمل طور پر آگاہ ہونے میں مدد مِلی۔ مگر اِن سے آگاہ ہونا کافی نہیں تھا۔ نشہ/لت راز داری میں پنپتا ہے۔ مرحلہ 5 پر عمل کرنے سے، ہم نے اِس راز داری سے پردہ اُٹھایا۔ بہن کیرل ایم سٹیفنسن نے سِکھایا، ”اُمید اور شفا تاریک کی اَتھاہ گہرائی میں نہیں بلکہ ہمارے نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کی محبّت اور نُور میں پائی جاتی ہے“ (”ماہر معالج،“ لیحونا، نومبر 2016، 11)۔ مکمل طور پر دیانت دار ہونا ہمیں اگلے مراحل کے لیے تیار کرتا ہے اور یِسُوع مسِیح ہمیں اور زیادہ شفا دیتا ہے۔
صدر سپنسر ڈبلیو قمبل نے سِکھایا: ”توبہ کبھی بھی اُس وقت تک نہیں ہوتی جب تک کوئی اپنی رُوح کو نہ اُنڈیل دے اور اور اپنے اعمال کو بغیر کسی عذر یا تاویل کے تسلیم کر لے۔ … وہ لوگ جو مسئلے کو سُلجھانے اور اپنی زندگیوں کو تبدیل کرنے کا اِنتخاب کرتے ہیں اُنھیں پہلے پہل توبہ کی راہ مُشکل لگتی ہے، لیکن جب وہ اِس کے پھلوں کا مزہ چکھیں گے تو وہ اِسے لامحدود طور پر زیادہ پسندیدہ راہ پائیں گے“ (”توبہ کی اِنجِیل، انزائن، اکتوبر 1982، 4)۔
خُدا پر بھروسا کر کے اور ہمت پا کر، ہم نے مرحلہ 5 پر عمل کرنے کا فیصلہ کِیا۔ ہمیں یقین نہ تھا کہ ہم شرمندگی اور رد کِیے جانے کے خوف کے شدید احساس پر غالب آ سکتے ہیں۔ ہم میں سے بعض بتانے یا اقرار کرنے لگے لیکن خوف اور پھر سے کوشش کرنے کی ہمت ہار دی۔ ہم نے دُعا کی اور خُدا سے درخواست کی کہ وہ ہماری مدد کرے جس کی ہمیں ضرُورت ہے۔ اپنی خطاؤں کو بتانا اور تسلیم کرنا قوت بخش تجربہ تھا۔ جب ہم نے ایسا کِیا، تو ہمیں اپنے لیے یِسُوع مسِیح کی محبّت کا احساس ہُوا، جس نے ہمیں اُمید دلائی کہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔
اگرچہ ہمارے سپانسرز نے ہمیں اپنے جائزے لکھنے میں مدد کی، ہمیں اِن کو یا کسی اور قابلِ اعتماد شخص کو اپنے جائزے بتانا ضرُوری تھا۔ اُنھوں نے چیزوں کو مختلف نُقطہِ نظر سے دیکھا اور ہمیں خُود نمونے دیکھنے میں ہماری مدد کی جو کہ ہم نہیں دیکھ سکتے تھے۔ اُنھوں نے منفی خیالات اور جذبات کے بارے میں ہمارے رُجحانات کو بہتر طور پر سمجھنے میں ہماری مدد کی (جیسا کہ خُود سری، خوف، غرور، خُود ترسی، حسد، خود ستائی، غُصّہ، رنجش، ہَوس وغیرہ)۔ یہ خیالات اور جذبات ہماری فطرت کا عکس اور ہمارے غلط کاموں کا پھل تھے۔ لیکن ہمارے سپانسرز ہم میں اچھائی دیکھتے تھے اور ہمیں اپنے اندر اچھائی دیکھنے میں ہماری مدد کرتے تھے۔
ہم نے اپنے بشپ صاحبان یا شاخ کے صدُور سے ہر طرح کی بات کا اِقرار کِیا جو غیر قانونی تھی یا جس نے ہمیں اجازت نامہ برائے ہیکل لینے سے روکا ہُوا تھا۔ اگر ہمیں اِقرار کرنے کے بارے میں کوئی بھی شُبہ ہوتا، تو ہم اپنے کہانتی راہ نُماؤں سے پُوچھتے۔ ہمارے اِقرار میں دُعا اور صحیح کہانتی اِختیار کے ذریعے سے یِسُوع مسِیح سے معافی کے خواہاں ہونا شامل تھا۔ ہم میں سے زیادہ تر کے لیے، یہ تجربہ رہائی بخش تھا۔ ہم نے اپنے بھاری بوجھ اُتارے اور اُنھیں نجات دہندہ کے قدموں میں ڈال دِیا۔ ہم نے اِطمینان، خُوشی، اور محبّت کا احساس پایا۔ یہ تجربہ پاک اور شیریں تھا۔
عملی اقدامات
یہ پروگرام عملی ہے۔ ہماری ترقی کا اِنحصار ہماری روزمرہ کی زندگیوں میں مراحل کو مستقل طور پر لاگو کرنے پر ہے۔ یہ ”اقدام پر عمل کرنا“ سے جانا جاتا ہے۔ درج ذیل عوامل ہمیں مسِیح کے پاس آنے اور ہماری بحالی میں اگلا قدم اُٹھانے کے لئے ضروری ہدایت اور طاقت پانے میں مدد کرتے ہیں۔
مرحلہ 4 میں اپنے سپانسرز کے ساتھ اپنے جائزوں کو بتانا اور ضرُورت کے مطابق خُدا اور صحیح کہانتی حکام کے ساتھ اپنے گُناہوں کا اِقرار کرنا ہے
ایلما نے اپنے بیٹے کورعنتن کو نصیحت کی کہ ”[اپنی] غلطیوں اور [اُن] غلط کاموں کو تسلیم کرے جو [اُس نے کی تھیں]“ (ایلما 39:13)۔ مرحلہ 5 پر عمل کرنے کے لیے یہ نصیحت ہدایت اور الہام کا کام کرتی ہے۔ اِس مرحلہ میں مرحلہ 4 سے اپنے جائزوں کو کسی دُوسرے شخص کو بتانا شامل ہے، عام طور پر کوئی سپانسر، جو اِس عمل سے گُزرا ہُوا ہو اور اِیمان داری اور مکمل طریقہ سے بتانے میں ہماری مدد کر سکتا ہو۔ اگر سپانسر دستیاب نہیں ہے، تو دُعاگو ہو کر کسی دُوسرے قابلِ اعتماد شخص کو مُنتخب کریں، ترجیحتاً وہ شخص جو صحیح طرح بازیاب ہُوا ہو۔ کسی بھی شخص جس پر آپ کو شُبہ ہو کہ وہ غیر مناسب رہنمائی فراہم کرتا ہے، غلط معلومات فراہم کرتا ہے، یا اعتماد کو برقرار رکھنے میں مُشکل پیدا کرتا ہے اُس سے بچیں۔ ہم آپ کو اپنے جائزے قریبی خاندانی ارکان کو بتانے میں بھی احتیاط کا مشورہ دیتے ہیں۔ اپنے بشپ صاحبان یا معالجین سے یہ فیصلہ کرنے کے لیے مشورت ضرُوری ہے کہ اپنے شریکِ حیات کے ساتھ اپنے اِن اطوار کو کب ظاہر کرنا ہے تاکہ اُنھیں مزید چوٹ پُہنچانے سے روکا جا سکے۔
یِسُوع مسِیح نے سِکھایا کہ اِقرار توبہ کے عمل کا لازم حِصّہ ہے: ”اِس سبب سے تُم جانو گے کہ اگر کوئی آدمی اپنے گُناہوں سے توبہ کرتا ہے—دیکھ، وہ اُن کا اِقرار کرے گا“ (عقائد اور عہُود 58:43)۔ لہٰذا، ہم یِسُوع مسِیح کے نام پر اپنے آسمانی باپ کے ساتھ اپنے گُناہوں کا اِقرار کرتے اور اُس کی معافی کے طالب ہوتے ہیں۔ مزید برآں، ہمیں بشپ یا شاخ کے صدر کے ساتھ اپنی زیادہ سنگین خطاؤں کا اِقرار کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو یقین نہیں ہے کہ کیا اِقرار کرنا ہے، تو اپنے باطن کو سُنیں اور جنسی گُناہوں یا دیگر غیر اخلاقی رویوں کا خیال رکھیں۔ جب شک ہو، تو اِس دعوت کو یاد رکھیں”اب آؤ ہم باہم حُجّت کریں“ (یسعیاہ 1:18) اور اپنے کہانتی راہ نُما سے اپنے سوالوں پر تبادلہ خیال کریں۔
”اگرچہ فقط خُداوند گُناہ معاف کرتا ہے، یہ کہانتی راہ نُما توبہ کے عمل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ آپ کے اِقرارکو راز دار رکھنے اور توبہ کے سارے عمل میں آپ کی مدد کریں گے۔ اُن کے ساتھ مکمل طور پر ایمان دار رہیں۔ اگر آپ جزوی طور پر، محض کم غلطیوں کو بتانے کا اِقرار کرتے ہیں، تو آپ زیادہ سنگین، پوشیدہ خطا کو حل نہیں کر پائیں گے۔ جتنی جلدی آپ اِس عمل کو شروع کرتے ہیں، اُتنی جلدی آپ اِطمینان اور خُوشی پائیں گے جو معافی کے مُعجزے کے ساتھ آتے ہیں“ (ایمان کے ساتھ صادق: اِنجِیلی حوالہ [2004]، 134)۔
اپنی زندگیوں میں اِطمینان لائیں
توبہ اور اِقرار ہماری زندگیوں میں اِطمینان لاتے ہیں۔ بزرگ کوئنٹن ایل کُک اِس اِطمینان کو بیان کرتے ہُوئے کہتے ہیں: ”جب کوئی بُہت بڑی خطا ہُوئی ہو، تو اِطمینان لانے کے لیے اِقرار درکار ہوتا ہے۔ شاید اُس اطمینان کا کوئی موازنہ نہیں ہے جو اُس گُناہ شکن رُوح کو اپنا بوجھ خُداوند کے تئیں اُتارنے اور کفّارہ کی برکات کا دعویٰ کرنے سے ملتا ہے“ (”شخصی اطمینان: راست بازی کا اَجر،“ لیحونا مئی 2013، 32)۔
کبھی کبھار لوگ بحالی کی میٹنگوں یا دیگر حالات میں اپنے گُناہوں اور کوتاہیوں کو مسلسل دُہراتے رہتے ہیں۔ اگرچہ وہ مستقل طور پر اپنی غلطیوں کا اِقرارکرتے ہیں، مگر وہ کبھی اِطمینان نہیں پاتے۔ منفی چیزوں میں سکونت کی جنونی خواہش کے ساتھ مرحلہ 5 کو نہ اُلجھائیں۔ مرحلہ 5 کا منشور بالکل اس کے برعکس ہے۔ ہمارا مرحلہ 5 پر عمل کرنا اِقرار کی ہُوئی اِن باتوں کو تھامے رکھنے کے لیے نہیں بلکہ اُنھیں جانے دینے کے لیے ہے۔
ایک بار جب ہم دیانت داری اور اچھی طرح سے مرحلہ 5 کو مکمل کر لیتے ہیں، تو چُھپانے کے لیے کچھ بھی نہیں رہے گا۔ ہم نے بظاہر ”[اپنے] تمام گُناہوں کو چھوڑنے“ کی خواہش کا مُظاہرہ کِیا (ایلما 22:18) تاکہ ہم خُدا کی محبّت اور بُہت سے لوگوں کی محبّت کا زیادہ سے زیادہ تر علم پا سکیں جو ہمارا خیال رکھتے ہیں۔
مُطالعہ اور فہم
درج ذیل صحائف اور کلِیسیائی راہ نُماؤں کے بیانات ہماری نشہ/لت کی بحالی میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ہم اِنھیں غور و خوض، مُطالعہ، اور روزنامچہ کے لیے اِستعمال کر سکتے ہیں۔ اِس سے زیادہ سے زیادہ اِستفادہ ہونے کے لیے اپنی تحریروں میں دیانت دار اور مخصُوص ہونا یاد رکھنا ہو گا۔
خُدا سے اِقرار کریں
”مَیں، خُداوند، اُن کے گُناہ معاف کرتا ہُوں جو میرے سامنے اپنے گُناہوں کا اِقرارکرتے اور معافی مانگتے ہیں“ (عقائد اور عہُود 64:7)۔
-
خُدا کے حُضُور اپنے گُناہوں کا اِقرار میری زندگی میں مُثبت تبدیلیاں لانے میں کیسے میری مدد کرتا ہے؟ یہ مُجھے کسی دُوسرے شخص کے ساتھ اِقرار کرنے کی ہمت اور طاقت کیسے بخشتی ہے؟
توجہ مرکُوز کریں کہ خُدا ہمیں کیسے دیکھتا ہے
”کوئی شخص اپنی راست بازی کی تشہیر نہ کرے؛ … جلد ہی اُسے اپنے گُناہوں کا اِقرار کرنے دے، اور پھر اُسے معاف کر دِیا جائے گا، اور وہ زیادہ پھل لائے گا“ (جوزف سمتھ، تاریخ میں، 1838–1856[کلِیسیا کی نقاشی تاریخ]، جلد سی 1 ایڈینڈا، 46، josephsmithpapers.org)۔
-
نشے کی لت سے نبرد آزما لوگوں کا بڑا جنون دُوسروں کے لیے اچھا نظر آنے کی خواہش ہوتی ہے۔ یہ خواہش مُجھے بہتر بننے اور ”زیادہ سے زیادہ پھل لانے،“ یا اچھے کاموں سے کیسے دُور رکھتی ہے؟
-
اگرچہ مَیں اِس بارے میں زیادہ فکر مند ہُوں کہ خُدا مُجھے کیسے سمجھتا ہے تو میرا رویہ کیسے بدلے گا؟
مخلص ہوں
”جو کوئی میرے خِلاف گُناہ کرتا ہے، تُو اُس کے گُناہوں کے مُوافِق جِن کا وہ مُرتکب ہُوا ہے اُس کی عدالت کرنا؛ اور اگر وہ تیرے اور میرے سامنے اپنے گُناہوں کا اعتراف کرے، اور خلُوصِ دِل سے تَوبہ کرے تو تُو اِس کو مُعاف کر دینا، اور مَیں بھی اِس کو مُعاف کر دُوں گا۔“ (مضایاہ 26:29)۔
جب ہم اپنے گُناہوں کا اِقرار کرتے ہیں، تو ہمیں مُخلص ہونا ہے۔
-
غور کریں کہ اپنے اِقرار کا کُچھ حِصّہ پوشیدہ رکھنے سے میرے اِخلاص کی کوششیں کیسے مجرُوح ہوتی ہیں۔ اپنے جائزے کا کون سا حِصّہ ہے، اگر کوئی ہے، تو مَیں کیا چُھپانے کی کوشش کر رہا ہُوں؟
-
اپنے جائزے کے اِس حِصّے کو چُھپانے سے مُجھے کیا فائدہ ہے؟ مُجھے کیا کھونے کا ڈر ہے؟
-
یِسُوع مسِیح میری زندگی کو کیسے برکت دیتا ہے اگر مَیں سب سے پہلے مُشکل ترین باتوں کا اِقرار کرُوں اور اُنھیں اُس کو سونپ دوں؟
جوں ہی ہم اپنے گُناہوں کو پہچانتے ہیں تو اُن کا اِقرار کریں
”اِسی سال اُنھیں اپنی گُناہ کا عِلم ہُوا تو اُنھوں نے اپنی خطاؤں کا اِقرارکیا“ (3 نِیفی 1:25)۔
-
یہ آیت اُن لوگوں کی مثال ہے جنھوں نے اپنی خطاؤں پہچانتے ہی اُن کا اِقرار کرنے میں تاخیر نہ کی۔ اپنے گُناہوں کو پہچاننے کے فوراً بعد اُن کا اِقرار کرنے کے کیا فوائد ہیں؟
-
اگر مَیں اپنے گُناہوں کا اِقرار کرنے میں تاخیر کرُوں تو اُس کے کیا مُضر اثرات ہو سکتے ہیں؟
ذہنی دباؤ کو دُور کریں اور اِطمینان پائیں
”اگر یہ تیری بھلائی کے لِیے نہ ہوتا تو مَیں تیری جان کو تیرے جُرم یاد کروا کے عذاب میں نہ ڈالتا۔“ (ایلما 39:7)۔
بعض لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ 4اور 5 مراحل منفی باتوں پر بُہت زیادہ توجہ مرکُوز کرتے ہیں اور صرف بحالی پر زور دیتے ہیں۔ اِس آیت میں، ہم سیکھتے ہیں کہ اپنی کوتاہیوں سے آگاہ ہونا اور اپنی غلطیوں کا سامنا کرنا بحالی میں ہمارے لیے مددگار ثابت ہو گا۔
-
مراحل 4 اور 5 کن طریقوں سے مُجھے ذہنی تناؤ سے نجات دلاتے اور مُجھے زیادہ تر اِطمینان دیتے ہیں؟
گُناہ ترک کریں
”اِس سبب سے تُم جانو گے کہ اگر کوئی آدمی اپنے گُناہوں سے توبہ کرتا ہے—دیکھ، وہ اُن کا اِقرار کرے گا اور اُن کو ترک کرے گا“ ( عقائد اور عہُود 58:43)۔
-
کسی چیز کو ترک کرنے کا مطلب ہے اُسے چھوڑ دینا یا اُس سے مکمل طور پر چُھٹکارا پانا۔ اپنے گُناہوں کا اِقرارکرنا اپنی پُرانی عادتوں کو ترک کرنے کی میری خواہش کو کیسے ظاہر کرتا ہے؟