لت
تعارف


”تعارف،“ نجات دہندہ کے وسیلہ سے شِفا: لَت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ (2023)

”تعارف،“ لَت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ

جڑے ہوئے ہاتھ

تعارف

اَوّل اور سب سے اہم، ہم چاہتے ہیں کہ آپ جانیں کہ نشے سے بحالی کی اُمید ہے۔ (”ہم“ وہ مرد اور عورتیں ہیں جِنھوں نے مُختلف نشے کی عادتوں کے تباہ کُن اثرات برداشت کرنے اور طویل مدتی بحالی کا تجربہ کیا ہے۔) ہم بڑے غم سے آشنا رہے ہیں، مگر ہم نے نجات دہندہ کی قُدرت کے وسیلے سے اپنی سب سے زیادہ تباہ کُن شکستوں کو پُرجلال فتوحات میں بدلتے دیکھا ہے۔ ہم کبھی روزانہ کے ذہنی دباؤ، اضطراب، خوف، اور ضرر رساں غصے کے ساتھ رہتے تھے لیکن اب خُوشی اور اطمینان کا تجربہ پاتے ہیں۔ ہم نے اپنی زندگیوں میں اور دُوسروں کی زندگیوں میں معجزے دیکھے ہیں جو نشے میں مُبتلا تھے۔

ہم نے اپنے نشوں کی بدولت تکلیف اور مُشکلات کی ہول ناک قیمت ادا کی ہے۔ لیکن خُدا نے ہمیں برکت دی ہے جب ہم نے بحالی کے لیے ہر قدم اُٹھایا ہے۔ ہم نے اپنے آپ کو خُدا کے پیارے بچّوں کے طور پر دیکھا ہے۔ رُوحانی بیداری کے بعد، ہم ہر روز آسمانی باپ، اُس کے بیٹے، یِسُوع مسِیح، خُود کے اور دُوسروں کے ساتھ اپنے تعلُق کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ مختصراً، نجات دہندہ نے ہمارے لیے وہ کِیا ہے جو ہم اپنے لیے خُود نہیں کر سکتے۔

کُچھ لوگ نشے کی عادات کو بُری عادات مانتے ہیں جِن پر ہم اکیلے قوتِ ارادی سے غالب آ سکتے ہیں، لیکن ہم کِسی طرزِ عمل یا مادے پر اِس قدر مُنحصر کرنے لگے ہیں کہ اب ہم یہ نہیں دیکھ سکتے کہ اِس سے کیسے پرہیز کیا جائے۔ ہم نے نُقطہ نظر اور اپنی زندگی میں دیگر ترجیحات کا احساس کھو دیا۔ ہماری اشد ضرورت کو مُطمعین کرنے سے بڑھ کر اور کُچھ اہم نہیں تھا۔ جب ہم نے پرہیز کرنے کی کوشش کی، تو ہمیں طاقتور جسمانی، نفسیاتی اور جذباتی خواہشات کا سامنا کرنا پڑا۔ جب ہم اپنی خواہشات اور نشوں میں مُبتلا تھے، تو ہماری آزاد مرضی کو استعمال کرنے کی ہماری صلاحیت کم یا محدُود ہو گئی تھی۔ صدر بوائڈ کے پیکر نے سِکھایا، ”نشے میں انسانی مرضی کو منقطع کرنے اور اخلاقی اختیارکو ختم کرنے کی صلاحیت ہے“ (”بدلتی ہُوئی دُنیا میں مکاشفہ،“ انزائن، نومبر 1989، 14)۔

ہم نے عاجزی اور ایمانداری سے، خُدا اور دُوسروں کو مدد کے لئے پُکار کر، اور اِس ہدایت نامہ میں بیان کردہ مراحل سے بحالی کے عمل کا آغاز کیا۔ بحالی کے 12 مراحل نے ہمیں سِکھایا کہ یِسُوع مسِیح کی انجِیل کو اپنی زندگیوں پر کیسے لاگو کرنا ہے۔ صدر جیفری آر ہالینڈ نے کہا: ”کیا آپ نشے کے شیطان سے لڑ رہے ہیں—تمباکو یا منشیات یا جوا، یا فحش نگاری؟ … اِن خدشات کو حل کرنے کے لئے آپ کو جو بھی دوسرے مراحل کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے، سب سے پہلے یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی طرف آئیں“ (”بِگڑی چیزوں کو صحیح کرنا،“ لیحونا، مئی 2006، 70)۔

مراحل 1–3 ہمیں سِکھاتے ہیں کہ آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح پر ایمان کی مشق کیسے کی جائے۔ مراحل 4–9 ہمیں مُکمل توبہ کے عمل کی طرف لے کر چلتے ہیں۔ مراحل 10–12 ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ ہم جوابدہ ہوں، موعودہ راہ پر رہنے کے لیے الہٰی ہدایت اور قدرت کے خواہاں ہوں، دوسروں کے ساتھ وہ معجزہ بیان کریں جو ہماری زندگیوں میں آیا ہے، اور آخر تک برداشت کریں۔

ہم میں سے بُہت سے جو بحالی کی زندگی گُزار رہے ہیں وہ پھر بھی نشے سے بحالی کے پروگرام میں حِصّہ لیتے ہیں۔ ہمیں اپنے نشے سے آزادی برقرار رکھنے کی اپنی خواہش میں بُہت زیادہ مدد ملتی ہے۔ اور ہم بابرکت ہوتے ہیں جب ہم اُن کی مدد کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں جو نشے کی غلامی میں ہیں۔ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ہمیں یِسُوع مسِیح کے کفّارہ کے وسیلے سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔ مورمن کی کتاب میں عنتی-نیفی-لیحی کی مانند (دیکھیے ایلما 24‏:17–19)، ہم نے یِسُوع مسِیح کے فضل اور قُدرت کے وسیلے سے اپنی فطرت میں شفا اور تبدیلی کا تجربہ حاصل کیا ہے۔ ہم وہ تحفہ نہیں کھونا چاہتے، لہذا ہر روز ہم اُس پر اپنے مُکمل اِنحصار کو یاد رکھنے کا انتخاب کرتے ہیں۔ جب ہم نشے سے بحالی کے پروگرام میں حِصّہ لیتے رہتے ہیں، ہمیں یاد دلایا جاتا ہے کہ نشہ قوّی ہے اور کہ اگر ہم اِن سچّائیوں کو نظر انداز کر دیں تو ہم خُدا کی بجائے اُس کی طرف لوٹ سکتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ ہم اُس کو برقرار رکھیں جو خُدا نے ہمیں نہایت شفقت سے دِیا ہے۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو نشہ ہے اور آپ کو آزاد ہونے کی چھوٹی سے چھوٹی خواہش بھی ہے اور ”خُدا کے کلام “ پر ”تجربہ“ کرنے کے لئے تیار ہیں (ایلما 32:‏27)، تو ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کے اُصُولوں کا مُطالعہ کرنے اور اُن پر عمل کرنے میں ہمارے ساتھ شامِل ہوں جیسا کہ اِس ہدایت نامہ میں سِکھایا گیا ہے۔ ہمارے تجربے سے پتہ چلا ہے کہ اگر آپ خلوصِ دِل کے ساتھ اِس راستے پر چلیں گے تو آپ کو وہ طاقت ملے گی جو آپ کو نشے سے نکلنے کے لئے درکار ہے۔ یہ قدرت فضل کہلاتی ہے۔ ”خُدا کا فضل ہر روز ہماری مدد کرتا ہے۔ یہ ہمیں اچھے کام کرنے کے لیے تقویت بخشتا ہے جو ہم اپنے طور پر نہیں کر سکتے “ (موضُوعات اور سوالات، ”فضل،“ گاسپل لائبریری)۔ جب آپ اِن میں سے ہر ایک 12 مراحل کا وفاداری سے اِطلاق کرتے ہیں، تو نجات دہندہ آپ کو مضبُوطی بخشے گا اور آپ ”سچّائی کو جانیں گے، اور سچّائی آپ کو آزاد کرے گی“ (یُوحنّا 8:‏32

ہم اپنے تجربے سے جانتے ہیں کہ آپ نشے کی زنجیروں سے آزاد ہو سکتے ہیں۔ اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنے بھٹکے ہُوئے یا نااُمید محسُوس کرتے ہیں، آپ پیارے آسمانی باپ کے بچّے ہیں۔ اگر آپ اِس حقیقت سے اندھے ہیں تو، اِس ہدایت نامہ میں بیان کردہ اُصُول آپ کو اِس کو دوبارہ دریافت کرنے اور اِسے اپنے دِل کی گہرائیوں میں قائم کرنے میں مدد کریں گے۔ یہ اُصُول آپ کو مسِیح کے پاس آنے اور اُسے آپ کو تبدیل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ جب آپ مراحل کا اطلاق کریں گے، تو آپ نجات دہندہ کی قدرت حاصل کریں گے اور وہ آپ کو غلامی سے آزاد کرے گا۔

ہم میں سے جو لوگ بحال ہو رہے ہیں وہ آپ کو اپنی پُوری ہمدردی اور محّبت کے ساتھ اُمید، آزادی اور خُوشی کی ایک شاندار زندگی میں ہمارے ساتھ شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں، جو ہمارے نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کے بازوؤں میں گھِری ہُوئی ہے۔ جس طرح ہم بحال ہُوئے ہیں، اِسی طرح آپ بھی یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی تمام نعمتوں سے شفا یاب اور لُطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

عملی مراحل

یہ ایک عملی پروگرام ہے۔ ہماری ترقی ہماری روزمرہ کی زندگی میں مراحل کو مُستقل طور پر لاگُو کرنے پر مُنحصر ہے۔ یہ ”مراحل پر کام کرنا“ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ مندرجہ ذیل اعمال ہمیں مسِیح کے پاس آنے اور ہماری بحالی جاری رکھنے کے لئے ضروری ہدایت اور طاقت حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ براہِ کرم اپنے سپانسر کے ساتھ کام کرنا یاد رکھیں۔

اپنی اَبدی شناخت پر توجہ مرکوز کریں

جب صدر رسل ایم نیلسن سے پُوچھا گیا کہ نشے میں مُبتلا افراد کی مدد کیسے کرنی ہے، اُنھوں نے جواب دیا، ”اُنھیں اُن کی پہچان اور اُن کا مقصد سِکھائیں“ (ٹیڈ آر کالیسٹر میں، ”ہماری شناخت اور ہماری منزل“ [بریگھم ینگ یونیورسٹی کی عبادت، 14 اگست،2012]، speeches.byu.edu)۔ ہم میں سے ہر ایک، محّبت کرنے والے خُدا کا بچّہ ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ ہم سے محبّت کرتا ہے اور دِل و جان سے ہماری دیکھ بھال کر رہا ہے۔

اگرچہ ہم ہمیشہ اِس طرح نہیں سوچتے تھے۔ ہم میں سے کُچھ کو یقین تھا کہ وہ نہیں تھا۔ ہم میں سے کُچھ کو کِسی بھی طرح سے پرواہ نہیں تھی۔ ہم میں سے کُچھ کا ایمان تھا کہ وہ وہاں موجود تھا لیکن وہ ہماری مدد کرنے کے لئے بُہت غصہ یا مایوس تھا۔ ہم میں سے تقریباً سبھی کے لئے، خُدا کے ساتھ ہمارے تعلقات کو غلط سمجھنے کی وجہ سے ایک رکاوٹ پیدا ہُوئی جس نے ہمیں مدد کے لئے اُس کی طرف رُجوع کرنے سے روک دیا۔ اِس کے بجائے، ہم نے زندگی کی مُشکلوں سے نمٹنے میں ہماری مدد کرنے کے لئے نشہ آور چیزوں یا طرزِ عمل کا رُخ کِیا۔ ہم اکثر منفی چکروں میں پڑ گئے۔ ہم نے ایسا عمل کِیا، جس کی وجہ سے جُرم اور شرمندگی کے احساسات پیدا ہُوئے، اور اِسی وجہ سے اُن جذبات کے درد کو چُھپانے کے لئے مزید عمل کرتے گئے۔ خُدا کے بچّوں کے طور پر اپنی شناخت اور مقصد کو سمجھنے نے ہمیں اُن چکروں کو توڑنے کے لئے بااختیار بنایا ہے۔

ہم نے جُرم اور شرمندگی کے درمیان فرق بھی سیکھا۔ جُرم کا مطلب یہ ہے کہ جو کُچھ ہم نے کِیا ہے اُس کے بارے میں بُرا محسُوس کرنا، اور شرم اِس بارے میں بُرا محسُوس کرنا ہے کہ ہم کون ہیں۔ ایلڈر ڈیوڈ اے بیڈنار نے جُرم کی اہمیت کو اِس طرح واضح کیا ہے: ”جُرم ہماری رُوح کے لیے وہی ہے جو ہمارے جِسموں کے لیے درد ہے—خطرے کی تنبیہ اور اضافی نقصان سے تحفظ“ (”ہم پاک دامن ہونے پر یقین رکھتے ہیں،“ لیحونا، مئی 2013، 44)۔ بحالی سے پہلے، ہم میں سے بُہت سے لوگوں نے شرمندگی محسُوس کی، یہ نتیجہ اخذ کرتے ہُوئے کہ ہم ہمیشہ کے لئے ٹوٹ گئے ہیں اور خُدا یا کِسی سے بھی محبّت کے قابل نہیں ہیں۔

تاہم، ایک بار جب ہم اپنی الہٰی فطرت کو دیکھنے آئے اور لت سے بحال ہونے کے لیے آسمان کی مدد کی ضرورت کا اعتراف کِیا، تو ہم نے اپنے آپ کو ویسے دیکھا جیسے یِسُوع مسِیح ہمیں دیکھتا ہے: رُوحانی طور پر بیمار مرد اور عورتیں اُس کے فضل کے ذریعے بحالی کی کوشش کر رہے ہیں بجائے بُرے مرد اور عورتیں جو اُس کی محبّت حاصل کرنے کے لئے کافی اچھے بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ اِس یقین کے ساتھ عمل کریں کہ آپ خُدا کے بچّے ہیں اور وہ آپ سے محبّت کرتا ہے چاہے آپ نے کُچھ بھی کیا ہو۔ اگرچہ یہ سچ ہے کہ نُقصان دہ انتخابات ہمارے مواقعوں کو محدُود کرتے ہیں، خُدا کے لیے ہماری قدر و قیمت کبھی تبدیل نہیں ہو سکتی۔ وہ ہم سے محبّت کرتا ہے کیونکہ ہم اُس کے بچّے ہیں، نہ کہ ہمارے انتخابات کی وجہ سے: ”اگرچہ ہم نامُکمل ہیں، لیکن خُدا ہم سے مُکمل محبّت کرتا ہے۔ اگرچہ ہم غیر کامل ہیں، وہ ہم سے کامل محبّت کرتا ہے۔ اگرچہ ہم کھوئے ہُوئے اور تنہا محسُوس کر سکتے ہیں، خُدا کی محبّت ہمیں مُکمل طور پر گھیر لیتی ہے“ (ڈیٹر ایف اُکڈورف، ”خُدا کا پیار،“ لیحونا، نومبر 2009، 22)۔

پرہیز کرنے کے لیے آمادہ ہوں

آخر کار ہم پرہیز کرنے کے لیے تیار تھے جب مسئلے کا درد حل کی تکلیف سے بھی بدتر ہو گیا تھا۔ کیا آپ اِس مقام پر ابھی تک آئے ہیں؟ اگر آپ نے ایسا نہیں کیا ہے اور آپ اپنی لت میں مُبتلا رہتے ہیں، تو آپ یقینی طور پر اُس مقام تک پُہنچ جائیں گے کیونکہ نشہ ایک بڑھتا ہُوا مسئلہ ہے۔ یہ ایک زوال پذیر بیماری ہے جو معمُول کے مُطابق کام کرنے کی ہماری صلاحیت کو چھین لیتی ہے۔

پہلے تو، مُکمل طور پر سنجیدہ رہنا ہمارے لیے بُہت مُشکل لگتا تھا۔ لیکن جیسے جیسے ہم دُوسروں سے سُنتے رہے جِنھیں وہ آرام اور سکون ملا جِس کی ہم تلاش کر رہے تھے، ہمیں یقین ہونے لگا کہ ہم بھی صحت یاب ہو سکتے ہیں۔

بحالی کے عمل کو شُروع کرنے سے پہلے، ہمیں سب سے پہلے بحال ہونے کی خواہش کی ضرورت تھی (دیکھیں ایلما 32:‏27)۔ نشے سے آزادی کا آغاز رضامندی کی ایک چھوٹی سی چنگاری سے ہوتا ہے۔ اگر آج آپ کی خواہش چھوٹی اور غیر مُستقل ہے، تو پریشان مت ہوں۔ جیسے جیسے آپ عمل کریں گے، یہ بڑھے گی! ہم نے سیکھا کہ سب سے قوّی اعمال جو ہم اپنا سکتے ہیں اُن میں سے ایک دُعا کرنا اور خُدا سے مانگنا ہے کہ وہ پرہیز کرنے کی ہماری خواہش کو بڑھائے۔

اگر آپ کو ابھی تک بحالی شروع کرنے کی خواہش نہیں ہے تو، آپ اپنی ناپسندیدگی کو تسلیم کر سکتے ہیں اور اپنی نشے کی قیمت پر غور کر سکتے ہیں۔ فہرست بنائیں کہ آپ کے لیے کیا اہم ہے۔ خاندان اور دوستوں کے ساتھ اپنے تعلُقات، خُدا کے ساتھ اپنا تعلُق، اپنی رُوحانی مضبُوطی، دُوسروں کی مدد کرنے اور برکت دینے کی اپنی صلاحیت، اور اپنی صحت پر غور کریں۔ پھر آپ جس چیز پر یقین رکھتے ہیں اور جس کی اُمید کرتے ہیں اور اپنے طرز عمل کے درمیان تضادات تلاش کریں۔ غور کریں کہ آپ کے اعمال آپ کی قدر و قیمت کو کیسے کم کرتے ہیں۔ خُدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کو اور آپ کی زندگی کو ایسے دیکھنے میں مدد کرے جیسے وہ اِسے دیکھتا ہے—آپ کی تمام الہٰی صلاحیتوں کے ساتھ—اور اپنا نشہ جاری و ساری رکھنے سے آپ کو کیا خطرہ ہے۔

اپنی نشے کی عادت میں مُبتلا ہونے سے آپ جو کھوتے ہیں اُسے پہچاننے سے آپ کو روکنے کی خواہش پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اگر آپ چھوٹی سے چھوٹی خواہش کو بھی تلاش کر سکتے ہیں تو، آپ کے پاس شُروع کرنے کے لئے جگہ ہے۔ اور جب آپ اِس پروگرام کے مراحل سے گُزر کر آگے بڑھتے ہیں اور اپنی زندگی میں آنے والی تبدیلیوں کو دیکھتے ہیں، آپ کی خواہش بڑھتی جائے گی۔

نوٹ: آپ کے نشے کی نوعیت پر مُنحصر ہے، آپ کو اپنی بحالی شروع کرنے سے پہلے طبی توجہ حاصل کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ براہِ کرم کسی طبی پیشہ ور سے مشورہ کریں۔

مدد حاصل کریں

بحالی اور شفا کی جانب سفر طویل اور مُشکل ہے، مگر ہمیں یہ اکیلے نہیں کرنا ہے۔ بحالی کے دوران مُکمل دیانت داری کی ضرورت ہوتی ہے۔ انکار، خود فریبی، اور تنہائی بحالی میں دیرپا اور مُستحکم پیشرفت کو پانا مشکل بنا دیتا ہے۔ ہمارے لئے یہ ضروری ہے کہ جتنی جلدی مُمکن ہو دُوسروں کی حمایت حاصل کریں۔ بُہت سے لوگ ہمارے ساتھ چلنے اور ہماری مدد کرنے کے لیے آمادہ ہیں۔ صدر سپنسر ڈبلیو قمبل نے فرمایا: ”خُدا ہم پر نظر رکھتا ہے، اور وہ ہماری نگہبانی کرتا ہے۔ لیکن یہ عموماً کسی دُوسرے شخص کے ذریعے ہوتا ہے جو وہ ہماری ضروریات کو پُورا کرتا ہے“ (کلیسیائی صدور کی تعلیمات:سپنسر ڈبلیو قمبل [2011]، 82)۔

خُدا اور دُوسروں سے مدد طلب کرنے سے نہ صرف ہمیں سفر جاری رکھنے کے لئے حوصلہ افزائی ملے گی بلکہ ہمیں یہ یاد رکھنے میں بھی مدد ملے گی کہ ہم مدد کے مُستحق ہیں۔ جب آپ مدد طلب کرتے ہیں تو، آپ کو ملنے والی محبّت اور قبولیت کی مقدار پر حیرت ہو سکتی ہے۔ جتنا زیادہ آپ دُوسروں کے ساتھ رابطہ قائم کریں گے، اتنے ہی زیادہ مواقع آپ کو حقیقی بحالی اور شفا کی دریافت میں محبّت اور حمایت حاصل کرنے کے لئے ملیں گے۔

اپنی دستیاب مدد کے مُختلف ذرائع پر غور کریں اور آپ مدد کے لئے کِس طرح پہنچ سکتے ہیں۔ ہم ایک سپانسر کو تلاش کرنے اور اُس سے کام کرنے کی سفارش کرتے ہیں جس نے کامیابی سے 12 مراحل کا اطلاق کیا ہے۔ ایک سپانسر کبھی بھی تفویض نہیں کیا جاتا۔ ہم آپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ جتنی جلدی مُمکن ہو اِس بات پر غور کریں کہ آپ کِس کو اپنا سپانسر بننے کے لئے کہہ سکتے ہیں۔ سپانسر تلاش کرنے کے لئے ایک عُمدہ جگہ بحالی کی میٹنگ میں ہے۔ بحالی کی میٹنگز ہمارے لئے بحالی کے بارے میں اشتراک کرنے اور سیکھنے کے لئے ایک محفُوظ جگہ ہیں۔

مدد کے دیگر اہم ذرائع میں خاندان کے ارکان، دوست، چرچ کے راہنُما، اور تھراپسٹ شامل ہیں۔ مدد کا حتمی منبع آسمانی باپ ہے۔ یہ فیصلہ کہ ہم کس سے اور کب مدد مانگتے ہیں، یہ ذاتی فیصلہ ہے۔ کُچھ صورتوں میں، ہمارے لئے خاندان کے کُچھ ارکان یا دوستوں پر اعتماد کرنا یا مدد طلب کرنا محفُوظ یا مددگار نہیں ہو سکتا۔ تاہم، یہ ضروری ہے کہ ہم جتنے بھی مُمکن ہو ذرائع سے مدد حاصل کریں۔ مزید معلُومات کے لیے، براہِ کرم اِس ہدایت نامہ کے ضمیمہ میں پائے جانے والے حِصّے ”بحالی میں مدد“ کا جائزہ لیں۔

ہم دُوسروں سے مدد مانگنے کے لیے شرمندہ یا شرم سار ہو سکتے ہیں۔ ہم نہیں چاہیں گے کہ کسی اور کو ہمارے مسائل یا خامیوں کے بارے میں معلُوم ہو۔ ہو سکتا ہے کہ ہم بوجھ نہ بننا چاہیں یا ایسا محسُوس نہ کریں کہ ہم مدد کے لائق ہیں۔ لیکن ہم نے دیکھا ہے کہ جب ہم اُن سے مدد مانگتے ہیں تو لوگ بابرکت ہوتے ہیں۔ 12 مرحلہ خدمت اور دُوسروں کی مدد کرنے سے مُتعلق ہے۔ جب صحت یاب ہونے والے دُوسروں کی خدمت کرتے ہیں، تو وہ اپنی بحالی میں مضبُوط ہوتے ہیں۔

مُطالعہ اور فہم

مندرجہ ذیل صحیفے اور کلِیسیا کے راہنماؤں کے بیانات آپ کو اپنی بحالی شروع کرنے میں مدد کریں گے۔ اُنھیں غور و خوض، مُطالعے، اور روزنامچے کے لیے استعمال کریں۔ اپنی تحریر میں ایماندار اور مخصُوص ہونا یاد رکھیں۔

میری الہٰی شناخت

”ماضی میں جھانکیں، یہ یاد کرتے ہُوئے کہ آپ نے فانی زندگی سے پہلے اپنی اہلیت کو ثابت کیا تھا۔ آپ خُدا کے جُراَت مند بچّے ہیں، اور اُس کی مدد سے، آپ اِس زوال پذیر دُنیا کی جنگوں میں فتح مند ہو سکتے ہیں۔ آپ پہلے بھی یہ کر چُکے ہیں، اور آپ اِسے دوبارہ کر سکتے ہیں۔

”آگے دیکھیں۔ آپ کی مصیبتیں اور غم حقیقی ہیں، لیکن وہ سدا کے لیے نہیں رہیں گے“ (نیل ایل اینڈرسن، ”زخمی،“ لیحونا، نومبر 2018، 85؛ تاکید شامل ہے)۔

  • پیچھے دیکھیں تو مَیں نے پہلے کون سی جنگیں لڑی ہیں اور جیتی ہیں؟

  • مُجھے اپنی زندگی میں خُداوند سے مدد کب ملی ہے؟

”چرچ کے آس پاس مَیں بُہت سے لوگوں کو سُنتا ہُوں جو اِس مسئلے کے ساتھ جدوجہد کرتے ہیں: ’مَیں اِس مَیں کافی اچھا نہیں ہوں۔‘ ’مَیں بُہت پیچھے رہ گیا ہوں۔‘ ’مَیں کبھی اُس مقام تک نہیں پہنچ پاؤں گا۔‘ …

”… خُدا کے بچّے ہوتے ہُوئے، ہمیں اپنی رسوائی یا توہین نہیں کرنی چاہیے، جیسے خود پر زبردستی کرنا کہ کسی نہ کسی طرح ہم ایسے شخص بنیں جیسا خُدا چاہتا ہے کہ ہم بنیں۔ نہیں!“ (جیفری آر ہالینڈ، ”پس تم کامل بنو—بالآخر،“ لیحونا، نومبر 2017، 40)۔

  • طفِل خُدا ہوتے ہُوئے بھی اپنی قدر کو یاد رکھتے ہُوئے میں اپنی غلطیوں سے کیسے سیکھ سکتا ہُوں؟

  • صدر ہالینڈ کے اُس کلام کے استعمال بالآخر کے بارے میں میرے کیا خیالات ہیں جو اُن کے خطاب کے عنوان سے ہیں؟

یِسُوع مسِیح کے ساتھ میرا تعلُق

”اور اُنھوں نے خُود کو اپنی بشری حالت میں زمین کی خاک سے بھی کم تر جانا۔ اور وہ سب ایک آواز ہو کر یہ کہہ کر زور سے چِلائے :آہ ہم پر رحم کر اور مسِیح کے کفّارہ بخش خُون کو وسیلہ بنا کہ ہم اپنے گُناہوں کی معافی پائیں اور ہمارے دِل پاک کیے جا سکیں؛ کہ ہم خُدا کے بیٹے یِسُوع مسِیح پر اِیمان لاتے ہیں جِس نے زمین اور آسمان خلق کِیے، اور ہر شَے؛ وہی بنی آدم کے درمیان میں آئے گا“(مضایاہ 4:‏2

بحالی کا عمل تب ہوتا ہے جب ہم مسئلے کے بجائے حل پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ جب ہم یِسُوع مسِیح کے ساتھ اپنے تعلُقات کو مضبُوط کریں گے، تو وہ ہمیں وہ طاقت اور سُکون دے گا جس کی ہمیں بحالی میں رہنے کی ضرورت ہے۔

  • یِسُوع مسِیح کے ساتھ میرا کیا رشتہ ہے؟ کیا مَیں اپنی مدد کرنے کے لیے اُس پر بھروسا کرتا ہوں؟

  • جب مَیں اپنی کمزوریوں کو پہچانتا ہُوں، تو کیا مَیں نجات دہندہ کی طرف اُس کی مخلصی کی قدرت کے لیے رُجوع کرنے کی ہمت پاتا ہوُں؟ کیوں یا کیوں نہیں؟ اگر نہیں، تو میں کیسے شُروع کروں گا؟

”صحائف مسِیح کی تعلیم کی وضاحت یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارہ پر ایمان کی مشق، توبہ کرنے، بپتسما لینے، رُوحُ القُدس کی نعمت پانے، اور آخر تک برداشت کرنے کے طور پر کرتے ہیں [دیکھیے 2 نیفی 31

”مسِیح کا کفّارہ وہ شرائط پیدا کرتا ہے جن پر ہم ’پاک ممسوح کی نیکی، اور رحم، اور فضل پر توکل کر سکتے ہیں‘ [2 نیفی 2‏:8]، ’[مسِیح ] میں کامل بنو ’[مرونی 10:‏32]، ہر اچھی چیز حاصل کریں، اور اَبدی زندگی پائیں۔

”دُوسری طرف مسِیح کی تعلیم وہ واحد ذریعہ ہے—جس کے وسیلے سے—ہم یِسُوع کے کفّارہ کے وسیلے سے ساری نعمتیں میسر کر سکتے ہیں“ (برائن کے ایشٹن، ”مسِیح کی تعلیم،“ لیحونا، نومبر 2016، 106)۔

  • بحالی کے 12 مراحل کو بعض اوقات ”چھوٹے مراحل“ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ نشے کے مسئلے پر یِسُوع مسِیح کی تعلیم کو لاگو کرنے کے عمل میں اضافے والے مراحل ہیں۔ یہ ”چھوٹے مراحل“ اُٹھانے سے مُجھے یِسُوع مسِیح کے کفّارہ کی برکات حاصل کرنے میں کس طرح مدد مل سکتی ہے؟

میری نشے سے اجتناب کرنے کی خواہش

”جیسے جیسے آپ اپنی توجہ دُنیاوی الجھنوں سے ہٹاتے ہیں، کُچھ چیزیں جو اب آپ کے لئے اہم لگتی ہیں وہ ترجیحات میں کم ہو جائیں گی۔ آپ کو کُچھ چیزوں سے انکار کرنا ہو گا، اگرچہ وہ بے ضرر لگتی ہوں۔ جب آپ اپنی زندگی کو خُداوند کے لئے وقف کرنے کے اِس زندگی بھر کے عمل کو شُروع کرتے ہیں اور جاری رکھتے ہیں تو، آپ کے نُقطہ نظر، احساسات اور رُوحانی طاقت میں تبدیلیاں آپ کو حیران کردیں گی!“ (رسل ایم نیلسن، ”رُوحانی خزانے،“ لیحونا، نومبر،2019، 77)

خُدا کے نبی کی طرف سے کِیا گیا یہ وعدہ، حیرت انگیز تبدیلیوں کا خاکہ پیش کرتا ہے جب ہم اپنی توجہ خُداوند کی طرف موڑتے ہیں۔

  • مَیں یِسُوع مسِیح پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے روزانہ کیا مراحل کروں گا؟

  • مَیں کون سی دُنیاوی ہنگامہ آرائیوں سے انکار کروں گا، اِس اعتماد کے ساتھ کہ وہ”ترجیحات میں کمی“ لائیں گی؟

”اور خُداوند نے [ایلما]سے کہا: تعجب نہ کر کہ کُل بنی نوع اِنسان، ہاں، ہر مرد اور ہر عورت، ہر قَوم، قبِیلہ، اہلِ زُبان اور اُمّت، ضرُور ہے کہ نئے سِرے سے پَیدا ہوں؛ ہاں، خُدا سے پَیدا ہوں، اپنی نفسانی اور زوال پذیری کی حالت سے تبدیل ہو کر، راست بازی کی حالت اپنا کر، خُدا سے مُخلصی پا کر، اُس کے بیٹے اور بیٹیاں بن کر“ (مضایاہ 27‏:25

  • تبدیل ہونے کی میری آمادگی میری ”زوال پذیری “ سے مخلصی پانے کی کلید ہے۔ کیا مُجھے اپنے نشے سے چھٹکارا پانے کی خواہش ہے؟ کیا مَیں ناپسندیدہ محسُوس کرتا ہُوں؟ اگر ایسا ہے تو، کیوں ہے؟

  • رضامندی تب آتی ہے جب میَں اِس بات پر غور کرتا ہُوں کہ میری نشے کی عادت سے مُجھے اور دُوسروں کو کیا قیمت دینی پڑ رہی ہے۔ میری نشے کے کیا اخراجات ہیں؟

  • اِس سے میری صحت پر کیا اثرات پڑ رہے ہیں؟

  • میرے خاندان پر کیا اثرات پڑ رہے ہیں؟ میرے تعلُقات پر؟ دُوسروں کی مدد کرنے کی میری صلاحیت پر؟

  • میری نشے کی عادت خُدا کے ساتھ میرے رشتے کو کیسے متاثر کرتی ہے؟

مدد تلاش کریں

”مسِیح کے پیروکار ہوتے ہُوئے، ہم اپنی زِندگیوں میں مُشکلات اور مصائب سے مُبرا نہیں ہیں۔ ہمیں اکثر مُشکل چیزیں کرنے کے لیے کہا جاتا ہے کہ، جِنھیں اگر اکیلے کرنے کی کوشش کی جائے، تو بُہت ہی مُشکل یا شائد نامُمکن ہوں۔ جب ہم نجات دہندہ کی دعوت کو قبول کرتے ہیں کہ ’میرے پاس آؤ‘ [متّی 11:‏28]، تو وہ ضروری مدد، تسلی، اور اطمینان فراہم کرے گا“ (جان اے مکیون، ”مسِیح کی طرف رجُوع لائیں—مُقدّسِینِ آخری ایّام کی مانند زندگی بسر کرنا،“ لیحونا، مئی 2020، 36)۔

  • نجات دہندہ غالب یا نامُمکن کام کرنے کے لیے ضروری مدد، تسلی، اور اطمینان مُہیا کرتا ہے۔ مَیں وہ مدد اور تسلی کیسے پا سکتا ہُوں جس کا اُس نے وعدہ کیا ہے؟

  • اگر مَیں تنہا کوشش کرتا ہُوں تو کیا بحالی زبردست یا شاید نامُمکن لگتی ہے؟

  • یہ جاننا کہ کوئی بھی اپنی زندگیوں میں آزمائشوں سے نہیں بچّا اور ہم سب کو مدد کی ضرورت ہے، مُجھے مدد کے لئے دُوسروں تک پہنچنے میں اپنی ہچکچاہٹ کو دور کرنے میں کس طرح مدد ملتی ہے؟

  • کیا مَیں نے اِس بارے میں دُعا کی ہے کہ اپنا سپانسر بننے کے لیے کِس سے پوچھوں؟ کیا میرے ذہن میں کوئی نام آیا؟

”اِسی طرح خُداوند کے فَضل سے ہی لوگ، یِسُوع مسِیح کے کفّارہ پر ایمان لانے اور اپنے گناہوں کی توبہ کے ذریعے، اچھے کام کرنے کے لئے طاقت اور مدد حاصل کرتے ہیں جو وہ بصورت دیگر حاصل نہیں کر سکتے اگر اُنھیں اُن کے اپنے وسائل پر چھوڑ دیا جائے۔ فضل تقویت بخش قُدرت ہے، جو مردوں اور عورتوں کو اِس لائق بناتی ہے کہ وہ اپنی اَن تھک کوششوں کو برُوئے کار لانے کے بعد اَبدی زِندگی اور سرفرازی کو تھامنے کی اِجازت دیتی ہے۔“ (بائبل ڈکشنری، ”فَضل“)۔

  • ایسے وقت بھی آئے ہیں جب مَیں کُچھ عرصے کے لئے اپنا نشا چھوڑنے میں کامیاب رہا ہوں۔ میں مسلسل نشے سے کیسے آزاد رہ سکتا ہُوں، یہاں تک کہ جب میں تناؤ یا حوصلہ شکنی کا شکار بھی ہُوں؟