”مرحلہ 12: یِسُوع مسِیح کے کفّارے کے وسیلے سے رُوحانی طور پر بیدار ہونے سے، ہم اِس پیغام کو دُوسروں تک پُہنچاتے ہیں،“ نجات دہندہ کے وسیلہ سے شفا: نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ (2023)
”مرحلہ 12،“ نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ
مرحلہ 12: اِن مراحل پر کام کرنے کے نتیجے میں یِسُوع مسِیح کے کفّارے کے وسیلے سے رُوحانی طور پر بیدار ہونے سے، ہم اِس پیغام کو دُوسروں تک پُہنچاتے ہیں اور جو کُچھ ہم کرتے ہیں اُس سے بھی ہم اِن اُصُولوں پر عمل کرتے ہیں
کلیدی اُصُول: خِدمت
جب ہم مرحلہ 12 کے قریب پُہنچیں، تو ہم تسلیم کرتے ہیں کہ یہ ہمارے سفر کا اِختتام نہیں ہے۔ اِن مراحل پر کام کرنے کے نتیجے میں، ہم خُدا کے فضل اور رحم کے وسیلے سے بحالی کی زِندگی سے لُطف اندوز ہوتے ہیں۔ ہم گواہی دیتے ہیں کہ ایک بار مراحل پر کام کرنا کبھی بھی کافی نہیں ہے۔ ہم نے جانا کہ اِن مراحل پر کام جاری رکھنا، زِندگی کے تمام پہلوؤں میں اِن اُصُولوں پر عمل کرنا، اور اُمید کے پیغام کو دُوسروں تک لے کر جانا ضرُوری ہے۔
ہمارے پاس دُوسروں کے لیے اُمید کا پیغام ہے جو نشے کی لت سے نبرد آزما ہیں اور تمام لوگوں کے لیے جو فانیت کی چنوتیوں کا سامنا کرتے ہیں: خُدا خُدائے مُعجزات ہے، جیسا کہ وہ ہمیشہ سے رہا ہے (دیکھیں مورمن 9:11، 16-19)۔ ہماری زِندگیاں یہ ثابت کرتی ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک یِسُوع مسِیح کے کفّارے کے وسیلے سے نیا بنایا گیا ہے۔ ہم دُوسروں کی خِدمت کر کے اِس پیغام کو بہترین طریقے سے بیان کر سکتے ہیں۔ اُس کے رحم اور اُس کے فضل کی بابت اپنی گواہیوں کا تذکرہ کرنا سب سے اَہم ترین خِدمات میں سے ایک ہے جو ہم پیش کر سکتے ہیں۔ صدر سپنسر ڈبلیو قمبل نے غور کِیا، ”ہم سب سے اَہم کام جو ہم کر سکتے ہیں وہ خِدمت کے ذریعے اپنی گواہیوں کا اِظہار کرنا ہے، جو اِس کے بدلے میں، رُوحانی ترقی، زیادہ عزّم، اور حُکموں پر عمل کرنے کی زیادہ صلاحیت پیدا کریں گی“ (کلِیسیائی صدُور کی تعلیمات: سپینسر ڈبلیو کمبل [2006]، 87)۔
شفقت اور بے لوث خِدمت کے اعمال کے ذریعے ایک دُوسرے کا بوجھ اُٹھانا ہماری نئی زِندگیوں کا حِصّہ ہے جیسا کہ مسِیح کے پیروکار ہیں (دیکھیں مضایاہ 18:8)۔ دُوسروں کی مدد کرنے کی خواہش رُوحانی بیداری کا فِطری نتیجہ ہے۔ جس طرح مضایاہ کے بیٹوں نے اپنی تبدیلی کے بعد لامنوں کے ساتھ اِنجِیل کو بانٹنا چاہا تھا، ہم بھی اِس اُمید اور شِفا کو بیان کرنے کی خواہش کر سکتے ہیں جس کا تجربہ ہم نے مسِیح کے کفّارے کے ذریعے کِیا ہے (دیکھیں مضایاہ 28:1-4)۔ ہم اپنے اِرد گِرد کے لوگوں کو برکت دینے، مدد کرنے اور اُٹھانے کی خواہش کر سکتے ہیں۔ ہمیں اُس سچّائی کا احساس ہے جو بنیامین بادشاہ نے سِکھایا جب اُس نے کہا، ”جب تُم اپنے ہمسائے کی خِدمت کرتے ہو تو تم فقط اپنے خُدا کی خِدمت کر رہے ہوتے ہو“ (مضایاہ 2:17)۔
دُوسروں کی خِدمت کرنے کا فِطری طریقہ سپانسر بننا یا دُوسروں کی سرپرستی کرنا ہے جو بحالی کے عمل میں نئے ہیں۔ (مزید جاننے کے لیے براہِ کرم ”سپانسر چُننا“ دستاویز کا اِنتخاب کرنے کا جائزہ لیں۔) ہم دُوسرے شُرکا کو بحالی گروہوں سے مُطلع کرتے ہیں جن میں ہم شِرکت کرتے ہیں یا اپنے مقامی کلِیسیائی قائدین کو کہ ہم بطور سپانسر یا سرپرستی مدد کرنا چاہیں گے۔ جب ہم کسی کو لت سے نبرد آزما ہونے سے آگاہ کرتے ہیں، تو ہم نشے/لت سے بحالی کا پروگرام کے بارے میں معلُومات کا تذکرہ کرتے ہیں۔ ہم اُنھیں نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کے وسیلے سے بحالی کی اُمید کے بارے میں بتاتے ہیں، اور ہم اُنھیں اپنے ساتھ میٹنگ میں شِرکت کی دعوت دیتے ہیں۔
لت سے نبردآزما ہونے والوں کی مدد کرنے کے عِلاوہ، ہم اُن کے خاندان کے اَفراد اور عزیزوں کی بھی خِدمت کرتے ہیں۔ اَکثر لوگ لت سے نبٹنے والے شخص کے آس پاس رہتے ہیں اور اپنے پیاروں کے پاس جانے سے غفلت برتتے ہیں۔ ہم اُن مُشکلات کی توثیق اور اُنھیں تسلیم کر سکتے ہیں۔ ہم اِس اُمید کا بیان کر سکتے ہیں کہ وہ نجات دہندہ کی طرف رُجُوع کر سکتے ہیں اور اِطمینان اور شِفا پا سکتے ہیں، اِس سے قطعِ نظر کہ اُن کا پیارا بحالی کا اِنتخاب کرتا ہے یا نہیں۔ ہم مُعاون کِتابچہ: بحالی ہونے والوں کے شریکِ حیات اور خاندان کے لیے مدد کا تذکرہ کر سکتے ہیں اور اُنھیں شریکِ حیات اور خاندانی گروہ کی میٹنگ میں شِرکت کی دعوت دیں۔
جب ہم بحالی میں اُن کی مُعاونت کرتے ہُوئے دُوسروں کی خِدمت کرتے ہیں، تو ہمیں مُحتاط رہنا چاہیے کہ ہم دُوسروں خُود پر زیادہ اِنحصار کرنے کی اِجازت نہ دیں۔ ہماری ذِمہ داری دُوسروں کو ہدایت اور قُوت کے لیے آسمانی باپ اور مُنّجی کی طرف رُجُوع لانے کی ترغیب دینا ہے۔ اِس کے عِلاوہ، ہمیں اُن کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ وہ دُوسروں سے مدد کے خواہاں ہوں۔ خُداوند کی طرف سے کلِیسیائی راہ نُماؤں، سپانسروں، اَہلِ خانہ، دوستوں، اور دیگر کے ذریعے عظیم برکات حاصِل ہوتی ہیں۔ ہم اُن کے ساتھ ”بحالی میں مُعاونت“ دستاویز کا تذکرہ کر سکتے ہیں، جو اِس ہدایت نامہ کے ضمیمہ میں پایا جاتا ہے۔
جب ہم دُوسروں کی مدد کرنے میں کوشاں ہوتے ہیں، تو وہ شاید اِن مراحل پر کام کرنے کے لیے تیار نہ ہوں۔ جب ہم نجات دہندہ کے ذریعے بحالی اور اُمید کا پیغام بانٹتے ہیں، تو ضرُور ہے کہ ہم صابر اور مُنکسر ہوں۔ اَنا یا برتری کے کسی بھی احساس کے لیے ہماری نئی زِندگیوں میں کوئی گُنجایش نہیں ہے۔ ہماری اپنی اَسیری کو یاد رکھنا مددگار ہے اور کیسے یِسُوع مسِیح نے ہمیں اپنے فضل اور رحم کے وسیلے سے مُخلصی عطا کی ہے (دیکھیں مضایاہ 29:20)۔
دُوسروں کی مدد کرنے کے لیے اپنے جوش و خروش میں، ہم پیغام کو بانٹنے کے درمیان توازن برقرار رکھنے اور اِن مراحل کو اپنی زِندگیوں میں لاگُو کرنا جاری رکھنے کی کوشِش کرتے ہیں۔ ہماری بُنیادی توجہ بحالی کے اِن اُصُولوں کو خُود پر لاگُو کرنا جاری رکھنے پر مرکُوز ہونی چاہیے۔ دُوسروں کے ساتھ اِن تجاویز کا ذِکر کرنے کی ہماری کاوِشیں صِرف بحالی کی مانِند ہی مؤثر ہوں گی۔
اگر ہم رضامند ہوں، تو ہم اِس پروگرام میں سیکھے گئے رُوحانی اُصُولوں کو بیان کرنے کے بُہت سے مواقع پائیں گے۔ جب ہم دُوسروں کی زِندگیوں کو بابرکت بناتے ہیں، تو ہماری اپنی زِندگیاں بھی بابرکت ہوتی ہیں۔ ہم اُس اُصُول کا تجربہ کرتے ہیں جو صدر عزرا ٹافٹ بینسن نے سِکھایا کہ: ”ایسے مَرد و زَن جو اپنی زِندگیوں کو خُدا کے سپُرد کرتے ہیں وہ جانیں گے کہ وہ اُن کی زِندگیوں کو اُن کے برعکس زیادہ نُمایاں طریقے سے مؤثر بنا سکتا ہے۔ وہ اُن کی خُوشیوں کو پُرمعانی بنائے گا، اُن کی رویا کو وُسعت دے گا، اُن کے ذہنوں کو فہم بخشے گا، اُن کے پٹھوں کو مضبُوط کرے گا، اُن کے حوصلے بُلند کرے گا، اُن کی برکات کو فراوانی بخشے گا، اُن کے مواقع کو مزید بڑھائے گا، اُن کی جانوں کو آسُودہ کرے گا، دوست بڑھائے گا، اور اِطمِینان اُنڈیلے گا۔ جو کوئی بھی خِدمتِ خُدا میں اپنی جان کھوئے گا وہ اَبَدی زِندگی پائے گا“ (کلِیسیائی صدُور کی تعلیمات: عزرا ٹافٹ بینسن[2014]، 42-43)۔
عملی مراحل
یہ ایک عملی پروگرام ہے۔ ہماری ترقی کا اِنحصار ہماری روزمرّہ کی زِندگیوں میں مراحل کو مُستقل طور پر لاگُو کرنے پر ہے۔ یہ ”مراحل پر کام کرنے“ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ درج ذیل اعمال ہمیں مسِیح کے پاس آنے اور ہماری بحالی میں اگلے قدم اُٹھانے کے لیے ضرُوری ہدایت اور قُوت پانے میں مدد کرتے ہیں۔
دُوسروں کی خِدمت کریں
خِدمت کرنے کی خواہش خُداوند کے وسیلے سے ہمارے شِفا بخش عمل کا فِطری نتیجہ ہے۔ ہماری بحالی کے ذریعے، ہم نے اپنے اور دُوسروں کے لیے دِل کی بڑی تبدیلی کا تجربہ پایا ہے (دیکھیں ایلما 5:14)۔ صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا کہ: ”[ہم] واقعی پہلے اور دُوسرے بڑے حُکموں پر عمل کرنے کے طلب گار ہیں۔ جب ہم خُدا سے اپنے سارے دِل سے پیار کرتے ہیں، تو وہ ہمارے دِلوں کو دُوسروں کی فلاح و بہبُود کے خُوب صُورت، نیکوکار چکر میں بدل دیتا ہے“ (”دُوسرا سب سے بڑا حُکم،“ لیحونا، نومبر 2019، 97)۔
تاہم، خِدمت ہمیشہ آسان نہیں ہے۔ اَگرچہ ہم چاہتے ہیں، ہم مُمکنہ طور پر ہر ایک ضرُورت مند کی خِدمت نہیں کر سکتے۔ دُوسروں کی خِدمت کے لیے ہمیں خُداوند کی طرف سے ہدایت اور قُدرت کی ضرُورت جاری رہے گی۔ ہم اُن طریقوں کو جاننے اور اُن کی شناخت کرنے میں مدد کے لیے دُعا کر سکتے ہیں جن کی وہ ہم سے خِدمت کروانا چاہتا ہے۔ ہم اپنے اِرد گِرد کے لوگوں سے مواقع اور ضرُوریات کی بابت پُوچھ سکتے ہیں۔ ہم اِس بات سے حیران ہوں گے کہ ہمارے لیے کِتنے مواقع آسانی سے دَست یاب ہیں۔ دُوسروں کی خِدمت کرنا مُسکراہٹ کی مانِند آسان ہو سکتا ہے، یا یہ کسی بڑے منصُوبے کی طرح زیادہ سے زیادہ کٹھن ہو سکتا ہے۔ ہمیں اپنی طاقت یا صلاحیت سے پرے جانے سے بچنے کے لیے اپنی خِدمت میں دانِش مندی سے پیش آنے والے فیصلے کا اِستعمال کرنا چاہیے۔
ہماری خِدمت کرنے کے بہترین طریقوں میں سے ایک بحالی کی اپنی کہانیاں سُنانا ہے۔ ہم بحالی کی میٹینگوں میں شِرکت جاری رکھ سکتے ہیں اور یِسُوع مسِیح کے فضل اور شِفا بخش قُدرت کی گواہی دے سکتے ہیں۔ جب ہم نئے آنے والے تھے، تو ہمیں اُن لوگوں سے اُمید مِلی جنھوں نے مراحل پر کام کِیا تھا اور ہم سے پہلے بحالی پائی تھی۔ اَب ہمارے پاس اپنی کہانیاں سُنا کر بحالی کا پیغام بانٹنے کا موقع ہے۔ جب ہم گِرجا گھر میں اور اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ ہوتے ہیں تو ہم مُنّجی کی قُدرت کی گواہی بھی دیتے ہیں۔
کارِ ہَیکل اور خاندانی تاریخ میں شِرکت کریں
ایک بامقصد اور قوی طریقہ جس سے ہم خِدمت کر سکتے ہیں وہ کارِ ہَیکل اور خاندانی تاریخ کے وسیلے سے ہے۔ یہ خِدمت نہ صِرف اُن کو برکت دیتی ہے جو وفات پا چُکے ہیں، بلکہ یہ ہمیں بھی برکت بخشتی ہے۔ صدر رسل ایم نیلسن نے ہمیں یاد دِلایا ہے کہ: ”اَگرچہ کارِ ہَیکل اور خاندانی تاریخ میں پردے سے پرے لوگوں کو برکت دینے کی قُدرت ہے، اِس کے پاس زِندہ لوگوں کو برکت دینے کی یکساں قُدرت ہے۔ اِس کا اُن پر بہتر اَثر و رُسُوخ ہے جو اِس کام میں مصرُوفِ عمل ہیں“ ”محبّت میں مُنسلک نَسلیں،“ لیحونا، مئی 2010، 93)۔ ہم میں سے بُہت سوں کے لیے، کارِ ہَیکل اور خاندانی تاریخ ہماری بحالی کا اَہم حِصّہ ہے۔
ہم میں سے بعض شاید ہَیکل میں خِدمت کرنے کے لیے تیار محسُوس نہ کریں۔ شاید ہم تحریک محسُوس نہ کریں یا حتیٰ کہ جانیں کہ خاندانی تاریخ کا کام کہاں سے شُروع کرنا ہے۔ مگر ہم شُروع کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ ہم خِدمت کرنے کی اپنی خواہشات کے بارے میں اپنے بِشپ صاحبان یا صدُورِ برانچ سے مِل سکتے ہیں۔ خُداوند کی مرضی کو بجا لانے اور اپنی بحالی کو جاری رکھنے کی ہماری آرزُو ہمیں تحریک دے سکتی ہے۔ ہمیں ہَیکل میں داخِل ہونے کے لیے اپنی زِندگیوں میں کُچھ تبدیلیاں کرنے کی ضرُورت ہو سکتی ہے۔ ہم شاید یہ بھی نہیں جانتے کہ خاندانی تاریخ کا کام کیسے کرنا ہے، مگر ہم مدد مانگ سکتے ہیں۔ اَنجُمنِ خواتین اور بُزرگوں کی جماعت کے صدُور ہمیں یہ جاننے میں مدد کر سکتے ہیں کہ آغاز کہاں سے کرنا ہے۔ FamilySearch.org اور ChurchofJesusChrist.org پر ہماری مدد کے لیے آن لائن وسائل بھی موجُود ہیں۔
کارِ ہَیکل اور خاندانی تاریخ ہماری بحالی کے لیے قُوت اور مضبُوطی فراہم کرتا ہے۔ ”آپ نہ صِرف دُنیا کی آزمایشوں اور بیماریوں سے تحفُظ پائیں گے، بلکہ آپ ذاتی قُدرت بھی پائیں گے—تبدیل ہونے کی قُدرت، توبہ کرنے کی قُدرت، سیکھنے کی قُدرت، تقدیس کی قُدرت، اور اپنے اَہلِ خانہ کے دِلوں کو ایک دُوسرے کی جانب مائل کرنے کی قُدرت اور اُنھیں شِفا دیں جنھیں شِفا یابی کی ضرُورت ہے“ (ڈیل جی رینلنڈ، ”خاندانی تاریخ اور ہَیکل کی برکات،“ لیحونا، فروری 2017، 39)۔ اِس ہدایت نامہ کے اُصُول ہمیں مُنّجی کی پیروی کرنے اور اُن تمام برکتوں سے لُطف اَندوز ہونے کی طرف لے جاتے ہیں جو ہمارے واسطے ہیں، بالخصُوص وہ جو ہَیکل میں پائی جاتی ہیں۔
مُطالعہ اور فہم
ذیل کے صحائف اور کلِیسیائی قائدین کے بیانات ہماری بحالی میں مدد کر سکتے ہیں۔ ہم اُنھیں غور و فِکر، مُطالعہ، اور روزنامچہ کے لیے اِستعمال کر سکتے ہیں۔ ہمیں اِس سے سب سے زیادہ فائدہ اُٹھانے کے لیے اپنی تحریروں میں دیانت دار اور مخصُوص ہونا یاد رکھنا چاہیے۔
بات چیت اور بحالی
”حقیقی تبدیلی محض اِنجِیلی اُصُولوں کا عِلم رکھنے سے کہیں زیادہ ہے اور اِس کا مطلب فقظ اُن اُصُولوں کی گواہی رکھنے سے کہیں زیادہ ہے۔ … حقیقی طور پر تبدیل ہونے کا مطلب ہے کہ ہم اُس پر عمل کر رہے ہیں جو ہم اِیمان رکھتے ہیں اور اُس کو ’ہم میں یا اپنے دِلوں میں بڑی تبدیلی‘ پیدا کرنے کی اِجازت دیتے ہیں[مضایاہ 5:2]۔ … [تبدیلی] وقت، کوشِش، اور کام سے آتی ہے“ (بونی ایل آسکرسن، ”تُم تبدیل ہو جاؤ،“ لیحونا، نومبر 2013، 76-77)۔
جب خُداوند تبدیلی اور بحالی کے وسیلے ہمارے دِلوں کو تبدیل کرتا ہے، تو ہم دُوسروں کے لیے مضبُوطی کے وسائل بن جاتے ہیں جو صِرف اِس راہ پر چلنا شُروع کر رہے ہیں۔ نجات دہندہ نے پطرس کو بتایا، ”اور جب تُو رُجُوع لائے، تو اپنے بھائیوں کو مضبُوط کرنا“ (لُوقا 22:32)۔
-
بہن آسکرسن کی تبدیلی کی تعریف میری بحالی کے تجربے پر کیسے لاگُو ہوتی ہے؟
-
مَیں دُوسروں کو مضبُوط بنانے کے بارے میں کیسا محسُوس کرتا ہُوں جب وہ نشہ آور رویوں سے بحال ہوتے ہیں؟
چھوٹے چھوٹے مراحل سے عظیم ترقی
”نیک کام کرنے میں ہمت نہ ہارو، کیوں کہ تُم ایک عالی و اَرفع کام کی بُنیاد رکھتے ہو۔ اور چھوٹے کاموں سے ہی عظیم کاموں کا آغاز ہوتا ہے“ (عقائد اور عہُود 64:33)۔
-
جب مَیں اپنی زِندگی کے تمام پہلوؤں میں اِن اُصُولوں پر عمل کرنے کے مُتعلق سوچتا ہُوں تو مَیں کیسا محسُوس کرتا ہُوں؟
-
یہ سمجھنے میں میری کیسے مدد ہوتی ہے کہ عظیم کام چھوٹے چھوٹے مراحل میں ہوتے ہیں؟
اپنی گواہیاں بانٹیں اور دُوسروں کو تسلّی دیں
”یہی میرا فخر ہے، کہ شاید مَیں بعض جانوں کو تَوبہ کی طرف لانے کے لِیے خُدا کے ہاتھوں میں وسِیلہ بنوں؛ اور یہی میری خُوشی ہے۔
”اور دیکھو جب مَیں اپنے بُہت سارے بھائیوں کو جو حقِیقی طور پر صابِر ہیں اور خُداوند اپنے خُدا کی طرف رُجُوع لاتے ہُوئے دیکھتا ہُوں تو مَیری رُوح خُوشی سے مَعمُور ہوتی ہے، تب مَیں یاد کرتا ہُوں کہ خُداوند نے میرے لیے کیا کُچھ کِیا ہے، ہاں تب مَیں اُس کا رحِیم ہاتھ یاد کرتا ہُوں جو مَیری طرف بڑھا ہُوا ہے۔“ (ایلما 29:9-10)۔
ہم نے سیکھا ہے کہ اِن اُصُولوں کی اپنی گواہیوں کا ذِکر کرنے کے لیے تیار ہونا بحالی میں اَہم ہے۔
-
اپنے تجربے کا بیان کرنے سے مُجھے اپنی بحالی میں مضبُوط رہنے میں کیسے مدد مِل سکتی ہے؟
”[جب تُم] ماتم کرنے والوں کے ساتھ ماتم کرنے پر آمادہ ہوتے ہو؛ ہاں، اور اُنھیں تسلّی دیں جنھیں تسلّی کی ضرُورت ہے، اور ہر وقت اور ہر بات میں اور ہر جگہ خُدا کے گواہ کے طور پر کھڑے ہوں، تاکہ تُم اندر ہو، حتیٰ کہ موت تک، تاکہ تُم خُدا سے مُخلصی پاؤ، اور قیامتِ اوّل کے لوگوں کے ساتھ شُمار کِیے جاؤ، تاکہ تُم اَبَدی زِندگی پا سکو—
اَب مَیں تُم سے کہتا ہُوں، اگر یہی تُمھارے دِلوں کی خواہش ہے، تو خُداوند کے نام سے بپتِسما لینے سے تُمہارا کیا اِختلاف ہے، کہ تُم اُن کے حُضور گواہی دو کہ تُم اُس کے ساتھ عہد میں داخل ہُوئے ہو، کہ تُم اُس کی خِدمت کرو گے اور اُس کے حُکموں کو مانو گے، تاکہ وہ اپنا رُوح تُم پر مزید فراوانی سے اُنڈیلے؟“ (مضایاہ 18 :9-10)۔
نشے کے ساتھ آپ کا تجربہ آپ کو نشے کی لت سے نبٹنے والوں کے ساتھ ہم دَردی کرنے میں مدد کرتا ہے؛ بحالی میں آپ کا تجربہ آپ کو اُنھیں تسلّی دینے میں مدد کرتا ہے۔
-
جب سے مَیں نے بحالی کے مراحل پر عمل کِیا ہے تو خُدا کے گواہ کے طور پر کھڑے ہونے کی میری خواہش کیسے بڑھی ہے؟
خامی کے باوجود خِدمت کریں
”اپنے کامِل اِکلَوتے بَیٹے کے سِوا، خُدا کو ہمیشہ غیِر کامِل لوگوں کے ساتھ ہی کام کرنا پڑا ہے“ (جیفری آر ہالینڈ، ”خُداوند، مَیں اِیمان لاتا ہُوں،“ لیحونا، مئی 2013، 94)۔
”ہم میں سے کسی کی بھی کامل زِندگی یا کامِل خاندان نہیں ہیں؛ میرا تو یقیناً نہیں ہے۔ جب ہم دُوسروں کے ساتھ ہم دردی کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں جو مسائل اور خامی کا بھی سامنا کرتے ہیں، تو یہ اُن کی یہ محسُوس کرنے میں مدد کر سکتا ہے کہ وہ اپنی مُشکلات میں تنہا نہیں ہیں۔ ہر کسی کو یہ محسُوس کرنے کی ضرُورت ہے کہ وہ واقعی مسِیح کے بدن میں تعلق رکھتے ہیں اور اُن کی ضرُورت ہے“ (جے آنیٹ ڈینس، ”اُسکا جُوا مُلائم ہے اور اُس کا بوجھ ہلکا ہے،“ لیحونا، نومبر 2022، 81)۔
بعض اوقات ہم سوچتے ہیں کہ کیا ہم دُوسروں کے ساتھ بحالی کا اِشتراک کرنے کے لیے تیار ہیں کیوں کہ ہم اَبھی تک اُن اُصُولوں کی کامِل مشق نہیں کر رہے ہیں۔
-
یہ جاننا کہ کیسے نجات دہندہ غیر کامِل لوگوں کے ذریعے کام کرتا ہے مُجھے بحالی کے ساتھ اپنے تجربات بیان کرنے کے لیے مزید تیار ہونے میں کیسے مدد کرتا ہے؟
نجات کے لِیے خُدا کی قُدرت
”کیوں کہ مَیں مسِیح کی اِنجِیل سے شرماتا نہیں: اِس لیے کہ وہ ہر اِیمان لانے والے کے واسطے نجات کے لیے خُدا کی قُدرت ہے“ (رومیوں 1:16)۔
-
جب مَیں بحالی کے سارے عمل میں اپنی رُوحانی تبدیلی پر نظر کرتا ہُوں تو میرے کیا خیالات اور احساسات ہیں؟
-
کیا مَیں بحالی میں اپنے تجربے کا ذِکر کرنے سے ہچکچا رہا ہُوں؟ اگر ایسا ہے تو، کیوں؟
”جہاں بھی مَیں چاہتا ہُوں جا کر، اُسے مددگار کے وسیلے سے دِیا جائے گا کہ تُم کیا کرو گے اور جہاں جانا ہے وہ تُمھیں دِیا جائے گا۔
”ہمیشہ دُعا کرو، ایسا نہ ہو کہ آزمایش میں داخل ہو جاؤ اور اپنا اَجر کھو دو۔
”آخِر تک وفادار رہو، اور دیکھو، مَیں تمھارے ساتھ ہُوں۔ یہ کلام نہ اِنسان کا ہے نہ اِنسان کی طرف سے ہے، بلکہ میرا ہے، حتیٰ کہ یِسُوع مسِیح، تیرا مُخلصی دینے والا، باپ کی مرضی سے ہے“ (عقائد اور عہُود 31:11-13)۔
صحائف زِندگی کا رُوحانی طریقہ برقرار رکھنے میں ہماری مدد کرنے کے لیے ہدایت سے معمُور ہیں جو ہمیں خُدا کی طرف واپس لے جائے گا۔
-
اِن آیات میں مُجھے کون سی مخصُوص ہدایت مِلتی ہے؟