لت
ضمیمہ: موثر فہرست تحریر کرنے کے اُصُول


”ضمیمہ: موثر فہرست تحریر کرنے کے اُصُول،“ نجات دہندہ کے وسیلہ سے شفا: نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ (2023)

”ضمیمہ: موثر فہرست تحریر کرنے کے اُصُول،“ نجات دہندہ کے وسیلہ سے شفا: نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ

موثر فہرست تحریر کرنے کے اُصُول

جب مرحلہ 4 کا آغاز کریں، یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ فہرست بنانے کا کوئی ایک صحیح طریقہ نہیں ہے۔ فہرست بنانا ایک بُہت ہی ذاتی عمل ہے۔ بُہت سے لوگ ایک فہرست بنانے کے بارے میں جاننے کی کوشش میں پست ہمت یا مایوس ہو جاتے ہیں، مگر ہم آپ کی صرف شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، حتٰی کہ اگر اِس کا مطلب صرف واقعات کی فہرست لکھنا ہو۔

ہمیں خُداوند کی ہدایت کے خواہاں ہونے کی ضرورت ہے۔ وہ سچّے اور محّب بننے میں ہماری مدد کرے گا جب ہم اپنی یادوں اور احساسات کو ترتیب دیں اور دیانت دارانہ طور پر خود بینی کرتے ہیں۔ ہم اپنے سپانسرز یا دیگر لوگوں کے ساتھ بھی مشورہ کر سکتے ہیں جنھوں نے پہلے ہی فہرست بنائی ہُوئی ہے۔ وہ ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کریں گے کہ کس طرح بہتر طریقے سے آگے بڑھنا ہے۔

فہرست کا مقصد خُدا، خُود اور دوسروں کے ساتھ چیزوں کو ٹھیک کرنے میں ہمیں مدد دینا ہے۔ فہرست بنانا ہمیں پیچھے ہٹنے اور اپنی زندگیوں پر نظرِ ثانی کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں، تو ہم کردار کی خامیوں اور کردار کی خوبیوں کی نشاندہی کرتے ہُوئے، اپنی زندگی کے تجربات کا جواب دینے کے طریقوں سے نمونوں کو دیکھتے ہیں۔ ذیل میں چند سادہ اُصُول ہیں جو ہماری فہرست کا آغاز کرنے میں ہماری مدد کریں گے۔

ا۔ اپنی فہرست بنانے کی تیاری کریں

جب ہم اپنی فہرست کا آغاز کرتے ہیں، تو ضروری ہے کہ اپنے سپانسرز کے ساتھ کام کرناجاری رکھیں۔ سپانسر اِس مرحلہ پر موثر طور پر کام کرنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔ سپانسر اکثر جو پہلی ہدایت دیتے ہیں یہ ہے کہ فہرست کی ہر حِصّے کی شروعات دُعا سے کریں اور اپنی راہ نمائی حق کی جانب کرنے کے لیے خُدا سے التجا کریں۔ ہم اُن تاثرات اور خیالات پر بھروسہ کر سکتے ہیں جو ہمیں ملتے ہیں۔

دُعا اِس سارے عمل میں اُمید برقرار رکھنے میں بھی ہماری مدد کرے گی۔ ہم سب نے بھی اِسی شدت سے دیانت دار ہونے کی کشمکش کا سامنا کِیا ہے۔ ہم گواہی دیتے ہیں کہ یہ عمل یقینی راہ ہے جس نے خُود سے، دوسروں سے، اور خُدا سے واپس دیانت دارنہ اور خوش گوار تعلقات پانے کی جانب ہماری راہ نُمائی کی ہے۔

ب۔ اپنی فہرست تحریر کریں

ہماری زندگیوں کی فہرست زیادہ موثر ہو گی اگر ہم اُنھیں قلم بند کریں۔ ہم اپنے ہاتھوں میں تحریری فہرست پکڑ سکتے ہیں، اِس کا جائزہ لے سکتے ہیں، اور جب ضروری ہو اِس کا حوالہ دے سکتے ہیں۔ غیر تحریری خیالات کو فراموش کرنا آسان ہے۔ جب ہم اپنی فہرست کو لکھتے ہیں، تو ہم اپنی زندگی کے واقعات کے بارے میں زیادہ واضح طور پر سوچ سکیں گے اور اُن پر کم خلفشار کے ساتھ توجہ مرکوز کریں گے۔

ہم میں سے کچھ اپنی فہرست لکھنے سے ہچکچاتے ہیں کیوں کہ ہم اپنی تحریری صلاحیتوں کے بارے میں یا ہم نے جو تحریر کیا ہے کسی اور کے اِس کو پڑھنے سے متعلق شرمندہ یا خوفزدہ ہوتے ہیں۔ لیکن ہم اِن خوفوں کو اپنا راستہ روکنے نہیں دیتے۔ ہماری ہجوں، گرامر، قلم کاری اور ٹائپنگ کی مہارتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

پ۔ کلیدی واقعات کی نشاندہی کریں

ہم اپنی زندگی کے اُن کلیدی لمحات کے بارے میں لکھتے ہیں جنھوں نے ہمیں مُتاثر کیا ہو۔ جب ہم اپنی فہرست پر کام کرتے ہیں، تو ہم واقعات سے پرے نظر کرتے ہُوئے اپنے خیالات، احساسات اور اعتقادات کا جائزہ لیتے ہیں۔ یہ دراصل ہمارے لت بھرے طرز عمل کی جڑیں ہیں۔ ہم جان پاتے ہیں کہ مکمل طور پر شفِا یاب اور بحال ہونے کے لیے، ہمیں اپنے خوف، تکبر، آزردگی، غصہ، قوتِ ارادی اور خود ترسی کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

بعض اوقات ہم پہلے کیا تحریر کریں اِس کا فیصلہ کرنے کی کوشش میں خُود کو مغلوب محسُوس کرتے ہیں۔ بعض لوگ اپنی زندگیوں کی درجہ بندی عمر، سکول میں سال، رہائش پذیر مقامات، یا تعلقات کے مطابق کرتے ہیں۔ دوسرے ذہن سازی سے آغاز کرتے ہیں۔ شاید ہم سب کچھ ایک ہی وقت میں یاد نہ رکھیں گے۔ ہمیں دُعا کرنا جاری رکھنے اور خُداوند کو ہماری یاد میں باتیں لانے کی اجازت دینے کی ضرورت ہے۔ ہم اِس عمل کو کھلا چھوڑ دیتے ہیں اور تجربات اور حالات کو یاد رکھتے ہُوئے اپنی فہرست میں اضافہ کرتے ہیں۔

ہم تسلیم کرتے ہیں کہ کچھ یادیوں کو خود فریبی اور صدمے کے گہرے اثر کی بدولت مسخ یا غلط کیا جا سکتا ہے۔ کچھ یادیں نہایت تکلیف دہ اور شرمندہ کرنے والی ہوتی ہیں کہ ہم اُن کو تسلیم کرنے اور اُنھیں ضبطِ تحریر میں لانے سے ہچکچاتے ہیں۔ رُوح ہماری راہ نُمائی کرے گا جب ہم پہم دُعا کرتے ہیں اور اپنے سپانسرز سے تبصرہ کے خواہاں ہوتے ہیں۔ مُعاونت کے یہ ذرائع سچّائی کو پہچاننے میں ہماری مدد کریں گے۔

د۔ اپنی خُود شناسی میں نڈر طور پر دیانت دار ہوں

ہماری فہرست کا اگلا اہم مرحلہ اپنے ماضی کو بہتر طور پر سمجھنا ہے۔ جو وقوع ہُوا ہے اُسے بیان کرنا، ہم نے کیسا محسُوس کیا، یہ کیوں وقوع ہُوا، اور کون مثاثر ہُوا ہے یہ خود شناسی کا عمل ہے۔ بے خوف دیانت دارانہ خُود شناسی کے ذریعے، ہم اپنے ماضی کی سچائی کو اور یہ ہمارے مستقبل کے لیے کیا معنی رکھتا ہے اُسے تسلیم کرتے ہیں۔ اپنی خُود شناسی میں دیانتدار ہونے سے ہمیں توبہ کرنے، معافی کے طلب گار ہونے، اور زیادہ مکمل طور پر شِفا یاب ہونے میں مدد ملتی ہے۔

یہ فہرستِ بنانے کے عمل کا سب سے مشکل مرحلہ ہو سکتا ہے۔ غیر فعال تعلقات اور منفی تجربات میں اپنے کردار کو دیکھنا تکلیف دہ ہے۔ لیکن ہمارے سپانسرز صاحبان ہماری حمایت کرنے اور توجہ مرکوز رکھنے اور دیانت دار رہنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ہم برقرار رہ کر اور تسلیم کر سکتے ہیں کہ خود شناسی کا یہ عمل ہماری بحالی کے لیے ضروری ہے۔ جیسا کہ ایلڈر بروس ڈی پورٹر نے فرمایا، ”خود شناسی ایک گہرا روحانی تجربہ ہے، ایسا جو کسی بھی خواہش مند سیکھنے والے کے لیے ممکن ہے۔ … اگر مقصد کو وفاداری سے آگے بڑھایا جائے، [ہم] سفر کے آخر میں خزانہ پائیں گے“ (”تلاشِ باطن،“انزائن، نومبر 1971, 63, 65)۔

براہ کرم دیانتدارانہ خود شناسی میں خُود کی راہ نُمائی میں مدد دینے کے لیے سوالات کی مثالوں کے واسطے ”مثال 1—سوالیہ ہَیت “ کے عنوان والا حِصّہ دیکھیں۔

ڈ۔ اپنی کوششوں کا جشن منائیں

ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ایک دیانت درانہ قلم بند فہرست بحالی میں جاری عمل ہے۔ ہم نے جانا کہ ہمیں اپنی فہرست پر نظر ثانی کرنے اور اِن میں اضافہ کرنے کی ضرورت تھی۔ اِس عمل نے بحالی کو برقرار رکھنے کی ہماری سمجھ اور صلاحیت کو مضبوط بنانے میں مدد کی اور نئے اور بہتر صحت مند تعلقات کو فروغ دینے میں ہماری مدد کی۔

مرحلہ 4 ایک عمل ہے۔ ہم فہرست تحریر کرنے کی اپنی تمام کاوشوں کا جشن منا سکتے ہیں۔ جب ہم اِس مرحلہ پر کام کرتے ہیں تو ہم خُود کا عکس دیکھیں گے اگر ہم اِسے اجازت دیں تو یہ ہمیں اپنی زندگی کی سمت بدلنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔ نجات دہندہ کی محبّت اور فضل کی بدولت، ہمیں وہ ہی نہیں رہنا چاہیے جو ہم ہیں۔ جب ہم اپنی زندگیوں کا جائزہ لینے کے لیے ہدایت کے واسطے خُداوند کو پُکارتے ہیں، تو ہم اپنے تجربات کو آموزشی مواقع کے طور پر پہچانیں گے۔

فہرست بنانے کا عمل ہمیں فروتنی سے اپنی کمزوریوں کو تسلیم کرنے اور اُنہیں مضبُوطیوں میں تبدیل کرنے کے لئے خُدا کی مدد کے خواہاں ہونے کا اختیار بخشتا ہے۔ ”اور اگر اِنسان مُجھ سے رجوع کریں تو میں اُن کی کمزوری اُن پر ظاہر کروں گا۔ مَیں اِنسان کو اِس لیے کمزور کرتا ہُوں تاکہ وہ فروتن ہو؛ اور میرا فضل اُن تمام انسانوں کے لیے کافی ہے جو اپنے آپ کو میرے سامنے فروتن کرتے ہیں؛ کیوں کہ اگر وہ اپنے آپ کو میرے سامنے فروتن کریں، اور مُجھ پر اِیمان لائیں، تب مَیں کمزوریوں کو مضبُوطی میں بدل دوں گا۔“(عیتر 12:‏27

ذ۔. ہمیں پیشہ ورانہ مدد کی ضرورت پڑ سکتی ہے

ہو سکتا ہے کہ ہمیں بُہت ہی مشکل تجربات ہوئے یا چیزیں درپیش آئی ہُوں۔ اِن میں سے کچھ چیزوں میں صدمے سے بھرپور تجربات شامل ہو سکتے ہیں، جیسے بدسلوکی، تشدد، یا شدید نفسیاتی کرب۔ جب ہم اپنی فہرست لکھتے ہیں، تو اِن مشکل تجربات کو یاد کرنا اِن واقعات سے وابستہ درد، خوف اور جذبات کو واپس لا سکتا ہے۔ اِن تکلیف دہ تجربات اور جذبات کو مناسب مدد اور مُعاونت کے بغیر سوچنا ہمیں مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ہمیں اِس قسم کے واقعات پر عمل کرنے کے لیے کسی معالج، مشیر، یا ڈاکٹر سے پیشہ ورانہ مدد مانگنے پر غور کرنا چاہیے۔ پیشہ ور افراد صدمے سے گزرنے میں مناسب رفتار سے بحفاظت طور پر ہماری مدد کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو یقین نہیں ہے کہ آیا آپ کو اِس مدد کی ضرورت ہے، تو براہ کرم اِس پر کسی ایسے شخص کے ساتھ بات کریں جس پر آپ بھروسہ کرتے ہیں۔ آپ تشخیص کے لیے کسی پیشہ ور سے بھی مل سکتے ہیں اور اُن کی سفارش پر غور کریں۔

مرحلہ 4 میں ایک فہرست تحریر کرنے کی مثالیں

مرحلہ 4 میں فہرست بنانے کے لئے بُہت سے کامیاب طریقے ہیں۔ تاہم، ہم نے جانا ہے کہ مندرجہ ذیل عناصر بحالی کے لئے فہرست کو سب سے زیادہ موثر بناتے ہیں۔

  1. خدا—ایک فہرست بنانا سخت مُشکل کام ہے، اور ہم اکیلے اس کی تکمیل نہیں کر سکتے۔ ہمیں خُدا کی مُعاونت کی ضرورت ہے۔ دُعا اِس اہم سعی کا اہم حِصّہ ہے۔ جب ہم دُعا میں خُدا کی طرف رجوع کرتے ہیں، تو وہ ہمیں مضبوطی بخشے گا اور اِس کارِ اہم کو سر انجام دینے میں ہماری مدد کرے گا۔

  2. دیانت داری—فہرست ہماری زندگیوں کے محتاط جائزے ہیں اور اِن میں ایسے واقعات، حالات، اور تعلقات شامل ہونے چاہیں جن کو ہم تکلیف یا بے چینی کے ساتھ یاد کرتے ہیں۔ جتنا ممکن ہو ہمیں دیانت دار اور شفاف ہونا چاہیے۔ ہم نے جانا ہے کہ جتنا گہرا ہم اپنی جانوں کی کھوج کرنے پر رضا مند ہوتے، مرحلہ 4 اتنا ہی موثر ہو گا۔

  3. تحریر کرنا—تحریر کرنے کا عمل ہمیں مزید بصیرت، تناظر، اور وضاحت بخشتا ہے۔ ہمارے کچھ حالات ہماری فہرست کو ضبطِ تحریر میں لانا مشکل بنا دیتے ہیں۔ اگرچہ ہم مختلف صلاحیتیں اور رغبت رکھتے ہیں، خُداوند ہمارے مشکل ترین تجربات کو تحریری طور پر اُس کے سامنے پیش کرنے کی ہماری ہر کوشش کو برکت دے گا۔ اگر آپ لکھنے میں دِقت محسوس کرتے ہیں، تو اپنے سپانسر یا کسی اور سے مدد کے لیے کہیں۔

  4. سپانسر—سپانسر کوئی ایسا شخص ہونا چاہیے جس نے12 مراحل اور اپنی فہرست کو مکمل کیا ہو۔ سپانسر اس عمل میں ہماری راہ نُمائی کرنے اور ہماری زندگیوں کو تناظر میں رکھنے میں سب سے زیادہ مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ نے پہلے نہیں کِیا ہے، تو ہم پُر زور تجویز کرتے ہیں کہ آپ سپانسر کے ساتھ کام کرنا شروع کریں۔

اپنی فہرست تحریر کرنے کے بعد، ہم اِنھیں بحالی کے اگلے مراحل میں بحالی کے لیے بطور حوالہ استعمال کرنے کے لئے رکھ سکتے ہیں۔ ہماری فہرست مرحلہ 6 اور 7 میں کردار کی کمزوریوں اور طاقتوں کی نشان دہی کرنے میں ہماری مدد کرتی ہیں، اور جن لوگوں یا اداروں کا ذکر ہم اپنی فہرست میں کرتے ہیں وہ ہُوں گے جنھیں ہمیں مراحل 8 اور 9 میں مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے۔ جب وقت صحیح ہوتا ہے، تو ہم اپنی فہرست کے اُن حِصّوں کو تباہ کر سکتے ہیں جن میں منفی یا اظہارات غصہ، ذاتی خطاؤں کے بیانات، اور دیگر حساس معاملات شامل ہیں جن کا تذکرہ ہمیں دوسروں کے ساتھ نہیں کرنا چاہیے۔ اِن تحریروں کو تباہ کرنا ہماری توبہ کی علامت اور اپنے ماضی کو فراموش کرنے کا زبردست طریقہ ہو سکتا ہے۔

جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے فہرست بنانے کے بُہت سے طریقے ہیں۔ ذیل میں تین مثالیں ہیں۔ فہرست بنانے کے دوسرے اور بُہت سے طریقے ہیں جو یہاں درج نہیں ہیں۔ یہ مثالیں ہمیں آغاز کرنے میں مدد کریں گی۔ اِس سے قطعِ نظرکہ ہم کونسا طریقہ یا مجموعہِ طریقہ جات استعمال کرتے ہیں، یہ لازم ہے کہ ہم خُدا کو یہ دیکھنے کی اجازت دیں کہ وہ ہمیں ہر حالت میں کیسے دیکھتا ہے۔ اگر ہم ایسا کرتے ہیں، تو خُدا ہمیں اِس عمل میں زیادہ مضبُوطی اور اُمید عطا کرے گا۔

ہم کیسے آغاز کریں؟ کچھ لوگ اپنی زندگیوں میں عمر، سکول کے سال، رہائش پذیر مقامات، یا تعلقات پر تاریخ ورانہ کام کرتے ہیں۔ دوسرے ذہن سازی سے آغاز کرتے ہیں۔ ہم سب کچھ ایک ہی وقت میں یاد نہیں رکھیں گے، پس ہم دُعا کرنا جاری رکھتے ہیں اور خُداوند کو اپنی یاد داشت میں چیزوں کو لانے کی اجازت دیتے ہیں۔ جب ہم حالات اور تجربات کو یاد رکھتے ہیں تو ہم ہمیشہ اپنی فہرستوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

  • مثال 1— سوالیہ ہَیتِ۔ یہ طریقہ زندگی کے تکلیف دہ واقعات کی جانچ کرنے کے لئے سوالات کا استعمال کرتا ہے۔ یہ ہر صورت حال کو گہرائی سے سمجھنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔

  • مثال 2—ورک شیٹ ہَیت۔ یہ طریقہ ہمیں اُن لوگوں یا اداروں کے جدول بنانے اور منظم کرنے میں مدد کرتا ہے جنھیں ہم نے نقصان پہنچایا ہے۔ یہ ہمارے کردار کی کمزوریوں کی نشاندہی کرنے میں مدد کرتا ہے اور آنے والے مراحل کے لیے قابلِ قدر معلومات فراہم کرتا ہے۔

  • مثال 3—روزنامچہ ہَیت۔ روزنامچہ لکھنے کا طریقہ ہماری زندگیوں پر روشنی ڈال سکتا ہے۔ یہ ہمیں اپنی زندگیوں کی تفصیلات پر غور کرنے اور اُن پر عمل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

مثال1—سوالیہ ہَیت

جب ہم اپنی زندگیوں کا جائزہ لیں، تو پہلی چنوتی ماضی اور موجودہ حالات کی نشاندہی کرنا ہے جو ہمیں بے چینی محسُوس کرواتے ہیں۔ بالآخر، ہم اپنی کردار کی کمزوریوں کو دیکھنے اور اُن لوگوں کی نشاندہی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کو مُعَاف کرنے کی ضرورت ہے یا جن سے تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ذیل کی مثال ہمیں اپنی بے خوف اور کامل جانچ کرنے میں مدد دینے کے لیے سوالات کا استعمال کرتی ہے۔ یہ سوالات کلیدی لوگوں، حالات، اُصُولوں، اداروں یا واقعات کی نشاندہی کرنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔ وہ ہمیں یہ بیان کرنے میں مدد کرتے ہیں کہ کیا ہُوا، ہم نے کیسا محسُوس کِیا، یہ کیوں ہُوا، اور اِس نے کس کو متاثر کیا۔ ہم ہر شخص یا صورت حال کے لیے ایک صفحہ وقف کرتے ہیں۔ ہر صفحے پر، ہم سوالات کے اپنے جوابات لکھتے ہیں۔ ہم اپنے جوابات کو 15 الفاظ تک محدود رکھنے کی کوشش کرتے ہیں—مختصر فقرے کافی ہیں۔

ذیل کی مثال صرف ایک واقعہ سے متعلق ہے، ایک بہن کی حادثاتی موت۔

ابتدائی سوالات

  1. کيا ہُوا؟ صورت حال کی مختصر تفصیل بتائیں۔

    میری بہن ایک کار حادثے میں ماری گئی تھی۔

  2. یہ واقعہ مُجھے کیوں پریشان کرتا ہے؟

    یہ سب سے بدترین واقعہ ہے جو کبھی میرے ساتھ پیش آیا ہے۔

  3. اِس واقعہ نے مُجھے اور میرے تعلقات کو (مالی، جذباتی، جسمانی طور پر) کیسے متاثر کِیا؟ اِس واقعہ نے مُجھے کیسے زخمی کِیا ہے؟

    مَیں نے خُود کو دُوسروں سے دُور کر لیا۔ مَیں اب بھی غیر محفوظ ہُوں۔ مَیں نے درد کم کرنے کے لیے شراب کا استعمال شروع کر دیا، اور میرا وزن بڑھ گیا۔ مَیں نے اپنی تعلیم کو جاری رکھنے کی خواہش کھو دی۔ مَیں کسی کے قریب نہیں آنا چاہتی تھی۔ مَیں سنجیدہ تعلقات استوار کرنے سے خوفزدہ ہوں۔

  4. جب ایسا ہوا تو میرے ابتدائی احساسات کیا تھے؟ اِس واقعہ کے بارے میں اب میرے احساسات کیا ہیں؟

    جب ایسا ہُوا تو مَیں نے صدمہ اور درد محسوس کیا۔ مَیں نے خُدا سے ناراضگی محسُوس کی۔ مَیں اب بھی زخمی محسُوس کرتی ہُوں۔

  5. ماضی پر نظر دوڑاتے ہوئے، میرے کردار کی کون سی چند کمزوریاں تھیں جنھوں نے صورت حال میں حِصّہ ڈالا؟ (ہمیں فروتن ہونے اور حققیت کا سامنا کرنے کے لیے سنجیدگی سے خُدا کی مدد کے خواہاں ہونا چاہیے، اگرچہ یہ نہایت تکلیف دہ ہو۔)

    • کیا مَیں بد دیانت تھی؟ مَیں نے کس سے جھوٹ بولا؟

      زیادہ تر مَیں نے خُود سے جھوٹ بولا۔ مَیں نے یِسُوع مسِیح پر ایمان نہ لانے کی اپنی نااہلی کے لیے خُدا اور اپنے خاندان کو مَورِد اِلزام ٹَھہرایا۔

    • کیا مَیں خوفزدہ تھی؟

      ہاں، مَیں سمجھ نہ سکی کہ آسمانی باپ نے کیوں اُس کی حفاظت نہیں کی تھی۔ اگر ایک بار ایسی بُری چیز رونُما ہو سکتی ہے، تو یہ دوبارہ بھی ہو سکتی ہے۔

    • کیا مَیں خائف تھی؟

      جی ہاں، زیادہ تر خُدا سے مگر اپنے شوہر سے اور اِس گاڑی کے ڈرائیور سے بھی جس نے اُسے ٹکر ماری تھی۔ میرے خیال میں یہ جائز نہیں تھا وہ ماری گئی۔

    • مَیں اپنی زندگی میں تکبر کا کون سا ثبوت دیکھتی ہُوں؟ کیا مَیں اپنے رویوں اور اعمال میں خود فریبی، خود راستی، یا خود ترسی کے نشان دیکھتی ہُوں؟

      مُجھے اُمید تھی کہ میری زندگی ہمیشہ خوش رہے گی۔ مَیں سوچتی ہُوں کہ میرے یا میرے خاندان کے ساتھ کچھ بُرا نہیں ہونا چاہیے۔ مُجھے یقیناً خُود پر افسوس ہُوا۔

  6. کیا میرے اعمال نے کسی اور کو تکلیف دی یا منفی طور پر متاثر کیا؟ اگر ایسا ہے، تو کون؟

    میرے اعمال نے میرے خاندان میں دُوسروں کو دُکھ پہنچایا ہے، جیسے کہ میرا بہنوئی۔ میں اپنے جذبات میں غیر مستحکم تھی اور اپنے غصے میں اپنے خاندان پر پھٹ پڑی۔ مَیں دُوسرے ڈرائیور کو مُعَاف نہیں کر رہی تھی۔ خُدا پر میرا غصہ میرے لیے تکلیف دہ تھا۔

  7. مَیں نے صورت حال پر قابو پانے کے لیے کیا کِیا؟ مَیں جو چاہتی تھی اُسے حاصل کرنے کے لیے کون سے اقدامات اُٹھائے یا چھوڑے؟

    یا تو مَیں پیچھے ہٹ گئی یا پھر دُوسروں پر برس پڑی۔ مَیں نے غصہ میں ہرزہ سرائی کی۔ مَیں صرف یہ نہیں چاہتی تھی کہ یہ سچ ہو۔ مَیں ماضی میں واپس جانا چاہتی تھی۔ مَیں چاہتی تھی کہ خُدا اُسے دوبارہ زندہ کر دے۔ حتیٰ کہ مَیں نے اپنے والدین سے کہا کہ وہ اُس کے واپس آنے کے لیے دُعا کریں۔ مَیں نہایت پراگندہ خیال تھی!

  8. مَیں نے دُوسروں کو اشاروں پر نچانے کے لیے کیسے مظلوم ہونے کا ناٹک کیا (مثال کے طور پر، توجہ، ہمدردی، اور وغیرہ وغیرہ پانے کی ضرورت کے لیے)؟ کیا مَیں نے صحیح ہونے پر اصرار کیا؟ کیا مَیں نے خُود کو معمولی یا غیر تسلیم شُدّہ محسُوس کیا؟

    مَیں نے بدکلامی کی، خُود کو الگ تھلگ کِیا، مُشیرِ غم سے بات کرنے سے انکار کر دیا۔ مَیں صرف اپنے ہی احساسات اور اپنے ہی درد کو دیکھ سکتی تھی۔ مَیں واقعی چاہتی تھی کہ کوئی اور اِسے میرے لئے بہتر بنائے۔

  9. کیا اِس سے میرا کوئی واسطہ تھا؟ مَیں نے صرف اپنے بارے میں سوچ کر کس کے جذبات کو نظر انداز کیا؟

    میرا واسطہ تھا۔ وہ میری بہن تھی، اور مُجھے بُہت زیادہ درد محسُوس ہُوا۔ تاہم، مَیں نے کبھی بھی اُس درد پر غور کرنا ترک نہیں کیا جو دوسرے محسُوس کر رہے تھے—میرے والدین، میرے بھائی اور بہنیں، ہمارے دوست، اُس کا شوہر۔

  10. کیا مَیں نے خُدا اور دوسروں کی مدد سے مزاحمت کی؟

    ہاں، مَیں خُدا پر غصہ تھی، پس میں دُعا نہ کروں گی۔ مَیں کسی سے بات نہیں کروں گی یا خود کو تسلی پانے دوں گی۔

مثال 2—ورکشیٹ ہَیت

فہرست بنانے کا ایک اور طریقہ ذیل کے چارٹ کو پُر کرنا ہے۔ پہلے، بائیں طرف کا پہلا کالم، پھر دوسرا، تیسرا، چوتھا، اور وغیرہ پرُ کریں۔ اِس چارٹ کو پرُ کرنا اُن نمونوں کو ظاہر کر سکتا ہے جن کو ہمیں اپنی فہرست میں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم مثبت خصلتوں پر غور کرتے ہیں جو ہمیں فروغ دینے کی ضرورت ہیں یا جو ہمارے پاس پہلے سے موجود ہیں، ہمیشہ یہ یاد رکھتے ہُوئے کہ خُداوند ہماری کمزوریوں کو مضبُوطیوں میں بدل سکتا ہے (دیکھیں عیتر 12:‏27)۔ ہم خُداوند کی مشورت کو پڑھنے اور اِس پر غور کرنے کے لیے وقت صرف کرتے ہیں۔

شخص، ادارہ، صورت حال، واقعہ، یا اُصُول جس کے بارے میں مَیں منفی احساسات رکھتا ہُوں

کیا ہُوا اور مَیں نے کون سی کارروائی کی؟ واقعہ کی مختصر تفصیل بیان کریں۔ میری زندگی کی اشیا کو تاریخ کے لحاظ سے درج کرنے پر غور کریں، شاید 5 سے 10 سال کے اضافے سے۔

اثر

اِس شخص، ادارے، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول نے مُجھے کیوں پریشان کِیا؟ کیا اِس نے میری جذباتی، جسمانی، یا مالی سلامتی کو متاثر کِیا؟ کیا اِس نے میرے تعلقات، احساسِ خُود قدری، یا مستقبل کے لیے عزائم کو متاثر کِیا ہے؟

احساسات

اُس وقت میرے کیا جذبات تھے؟ اِس کے متعلق اب میرے جذبات کیا ہیں؟ کیا مُجھے کسی شخص، ادارے، صُورت حال، واقعے یا اُصُول کے بارے میں اپنی طرف سے پچھتاوے یا ناراضگی کا احساس ہوتا ہے؟

کردار کی کمزوریاں

مَیں اپنی زندگی میں تکبر کا کون سا ثبوت دیکھتا ہُوں؟ کیا مَیں اپنے رویوں اور اعمال میں خُود فریبی، خُود راستی، خُود ترسی، یا خود سری کے نشان دیکھتا ہُوں؟ اِس صُورت حال یا واقعے میں یا اِس شخص، ادارے یا اُصُول کے بارے میں میرے جذبات میں کون سے خود غرض خوف تھے؟

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں

مُجھے کس کو مُعَاف کرنے کی ضرُورت ہے؟ مُجھے کس سے ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟ اِس کالم میں اپنا نام شامل کرنا یاد رکھیں۔

مُثبَت خصلتیں

جب اپنی فہرست بنا رہا ہُوں، مَیں اپنی زندگی کے مُشکل پہلوؤں پر توجہ مرکوز کر سکتا ہُوں۔ تاہم، مُجھے اپنی مضبُوطی اور مُثبَت خصلتوں کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے۔ میرے کردار کی قوتیں کیا ہیں؟ مُجھے مزید کون سی کرداری قوتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟ اپنی مُثبَت قوتوں پر توجہ مرکوز کرنے سے مُجھے اپنی لامحدود اور لازوال الہٰی قدر کی یاد دِلا سکتی ہے۔

0 سے 10 سال

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف، اور وغیرہ وغیرہ)

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

سام، سکول میں ایک بچّہ، میرا مذاق اُڑاتا اور مُجھے ناموں سے پُکارتا رہا۔

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

اِس طرزِ عمل نے مُجھے اپنے متعلق اور اپنے دوستوں کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں محسُوس کرنے کے میرے انداز کو متاثر کِیا۔ مَیں دلیر ہونا چاہتا تھا، لیکن میں نہیں ہو سکا۔

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں خوفزدہ تھا، اور مَیں نے شرمندگی بھی محسُوس کی کہ مَیں کتنا خوفزدہ تھا۔ کاش مَیں نے اُسے مارا ہوتا۔

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

خود ترسی، خُود راستی

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

مُجھے سام کو مُعَاف کرنے کی ضرورت ہے۔ مُستقبل میں، مَیں ایسا شخص بننا چاہتا ہُوں جو مہربان مگر دیانت دار بھی ہو۔

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں ایک عمدہ شخص ہُوں۔ مَیں عموماً دُوسروں میں اچھائی دیکھتا ہُوں۔

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

معافی، حوصلہ

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں نے پرائمری کی سرگرمی میں ٹریٹ بنائی۔ مَیں اِسے امی اور ابو کو دکھانے کے لیے گھر لے جانا چاہتی تھی، مگر میں چلتے ہُوئے چھوٹے چھوٹے نوالے لیتی رہی۔ آخرکار، مَیں نے باقی سار بھی کھا لیا۔

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

اِس سے میری خُود قدری کا احساس متاثر ہُوا۔ مَیں اپنے والدین کے ساتھ اپنی کامیابی کا تذکرہ کرنا چاہتی تھی، مگر میں ناکام رہی۔

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف، اور وغیرہ وغیرہ)

گھر آتے ہُوے ساری راہ مَیں تاسف کرتی کہ مَیں کیا کر رہی تھی۔ مَیں نے شرمندہ، فربہ اور کمزور محسُوس کِیا۔ مَیں نے محسُوس کِیا میں ناکام تھی۔

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

غرور، خود ترسی، بسیار خُوری، خود پر قابو کی کمی

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

مَیں

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں صحیح کام کرنا چاہتی ہُوں۔ میرا خیال ہے کہ میرا دل اچھا ہے۔

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

فروتنی، یِسُوع مسِیح پر ایمان، خوراک کے ساتھ خُود پر قابو

۱۰ سے ۲۰ سال

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف، اور وغیرہ وغیرہ)

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں نے مُشت زنی کو دریافت کیا جب بچّے سکول میں اِس کے متعلق مذاق کر رہے تھے۔ جب مَیں نے اپنی والدہ سے اِس کے بارے پوچھا، تو وہ مضطرب ہو گئی اور مُجھے کہا کہ مَیں کبھی ایسا نہ کروں اور پھر کبھی اِس کے بارے میں بات نہ کروں۔

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

مَیں نے اپنے اندر تصادم پایا کیونکہ یہ اچھا محسُوس ہوتا تھا مگر مُجھے پریشان کر کے چھوڑا۔ جب مَیں چرچ میں دوستوں کے ہمراہ تھا، مَیں نے محسُوس کیا صرف ایک مَیں ہی اِس سے نبردآزما تھا کیوں کہ کسی نے اِس پر گُفت گُو نہ کی۔

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں نے شرمندہ، اپنی ماں سے کٹا ہُوا، تنہا، بد دیانت، اور گندا محسُوس کِیا۔

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

خُود ارادی، بددیانت،ناپاک، ضبط نفس کی کمی

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

مَیں، میری ماں

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

میرا خیال ہے میرا ضمیر اچھا ہے۔ مَیں اچھا بننا چاہتا ہُوں۔

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

دُوسروں پر خُود کو عیاں کرنے، دیانت داری، پاک دامنی، توبہ کے لیے آمادگی

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

تقریباً 14 ماہ تک, مَیں نے اپنے دفتر سے نقد رقم چرائی یا ادائیگی کیے بغیر مصنوعات کو استعمال کِیا۔

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

مَیں ہمیشہ اپنے مینجر کے آس پاس پریشان رہتا تھا۔ مَیں اب اِس بارے میں قصوروار محسُوس کرتا ہُوں مگر نہیں جانتا اِسے کیسے ٹھیک کر سکتا ہُوں کیوں کہ اب وہ کاروبار موجود نہیں ہے۔

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف، اور وغیرہ وغیرہ)

خوف، طمع، خُود غرضی

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

بے ایمانی، خُود ارادی، خُود فریبی

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

وہ جگہ جہاں میں کام کر رہا تھا، میرا مینجر

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں سخت محنتی ہُوں۔

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

دیانت داری، جواب دہی

۲۰ سے ۳۰ سال

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف، اور وغیرہ وغیرہ)

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

میں ایک پارٹی میں نشے میں دھت ہو گیا اور کسی ایسے شخص کے ساتھ جاگا جسے میں بمشکل جانتا تھا۔

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

اِس سے میرے تحفظ، حفاظت اور خود قدری کے احساسات متاثر ہُوئے۔ مَیں ہیکل میں شادی کرنا چاہتا تھا، مگر لگتا نہیں کہ ایسا ہو سکتا ہے۔

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں گندا، نا اُمید، اور دکھی محسُوس کرتا ہُوں۔ اُس پارٹی میں جانے پر مَیں نہایت افسردہ ہُوں۔

میرے ساتھ ایسا کیوں ہُوا؟

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

عدم اعتماد، خُود پر اور اپنے نام نہاد دوستوں کے لیے تحقیر، خود ترسی

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

مَیں، میرے دوست

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں ایک مہربان شخص ہُوں۔ مَیں کسی نہ کسی طرح اِسے پیچھے چھوڑنا چاہتا ہُوں۔ مَیں نے اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے سخت محنت کی ہے۔

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

متانت، ذمہ داری، فرماں برداری، خُدا کو اولین ترجیح دینا، پاک دامنی

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

میری بہن ایک کار حادثے میں ماری گئی تھی۔ مَیں نے اِس کے شوہر اور بچّوں کے قریب محسُوس کِیا، لیکن اُس نے خُود کو ہمارے خاندان سے الگ کر لیا۔

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

یہ میری زندگی میں ایک بُہت بڑا صدمہ رہا ہے۔ مَیں جسمانی اور جذباتی طور پر غیر محفوظ ہُوں۔ اپنی بہن اور اِس کے خاندان کے ساتھ میرا تعلق مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں زیادہ تر وقت افسردہ رہتا ہُوں۔ مَیں جانتا ہُوں کہ شراب ایسی صورت حال میں مدد نہیں کرتی، مگر یہ اِسے تھوڑی دیر کے لیے دُور لے جاتی ہے۔

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

اضطراب، خوف، بے تابی، خود ترسی

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

خُدا، مَیں، میری بہن کا شوہر، جن لوگوں کو مَیں اپنے پینے سے تکلیف دیتا ہُوں

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں اچھا طالب علم اور سخت محنت کرنے والا ہوں۔ مَیں لوگوں سے پیار کرتا ہُوں اور کام پر دُوسروں سے حُسن سلوک سے پیش آتا ہُوں۔

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

یِسُوع مسِیح پر ایمان، اُمید،متانت

۳۰ سے ۶۰ سال

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف اور وغیرہ وغیرہ)

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں اپنے داماد پر غصہ ہُوں۔ اُسے ہمیشہ پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے، پھر بھی وہ ملازمت قائم نہیں رکھ سکتا۔ وہ لاپرواہ ہے۔ مُجھے ڈر ہے کہ وہ میری بیٹی کو ناخوش کر رہا ہے

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

مَیں مالی امور کے بارے فکر مند ہُوں۔ جب مَیں اُس کے لیے بُرے احساسات رکھتا ہُوں، تو یہ میری بیٹی کے ساتھ میرے تعلقات کو متاثر کرتا ہے۔

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں مایوس محسُوس کرتا ہُوں۔ مَیں شاکی محسُوس کرتا ہُوں، اور مَیں شاکی محسُوس کرنے پر خود پر غصہ ہوتا ہُوں۔ مَیں خود کو پھنسا ہُوا محسُوس کرتا ہُوں اور کوئی اچھا حل سوچنے سے قاصر ہُوں۔

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

خود راستی، خود ترسی، تکبر، خفگی

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

میرا داماد، میری بیٹی، میری جیون ساتھی

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

عموماً مَیں بُہت فَراخ دِل ہُوں مَیں گھر اور کلِیسیا میں سخت محنت کرتی ہُوں۔

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

محبّت، معافی، ذاتی مکاشفہ حاصل کرنا

شخص، ادارہ، صُورت حال، واقعہ، یا اُصُول (کیا ہُوا؟) کس کو نُقصان ہُوا؟ اور وغیرہ وغیرہ)

میرا جیون ساتھی علیحدگی یا طلاق کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ مَیں جانتی ہُوں کہ مَیں کامل نہیں رہی ہوں، مگر یہ مَیں ہی نہیں جو ہمیشہ مسائل کا موجب بنی ہُوں۔

اثر (جذباتی، جسمانی، یا مالی تحفظ؛ تعلقات، خود قدری، یا عزائم)

میرے تعلقات ہولناک ہیں۔ میری خود قدری متاثر ہُوئی ہے اور اِس کے ساتھ ساتھ میری مالی اور جذباتی سلامتی بھی۔

جذبات (ناراضگی، خوف، پچھتاوا، تکلیف اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں بُہت خُوفزدہ ہُوں۔ اگر مَیں بچّوں کو نہ دیکھ پائی تو؟ مَیں نہیں جانتی کہ میں طلاق سے کیسے بچ سکتی ہُوں۔

کردار کی کمزوریاں (خُود ارادی، تکبر، بے ایمانی، خُود راستی، خُود ترسی، خُود فریبی، اور وغیرہ وغیرہ)

خوف، خود ترسی، ناراضگی، اضطراب

مُعَاف کریں اور ازالہ کریں (مُجھے کس کو مُعَاف کرنے یا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے؟)

مَیں، میرا جیون ساتھی، میرے بچّے

مُثبَت خصلتیں (محبّت، فروتنی، ایمانداری، حوصلہ، یِسُوع مسِیح پر ایمان، اور وغیرہ وغیرہ)

مَیں نے بدلنے کے لیے واقعی بڑی کوشش کی ہے۔ حتیٰ کہ میں کونسلنگ کے لیے بھی گئی ہُوں۔

مُجھے مزید کون سی خصلتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے؟

محبّت، پیار، اطمینان، اور خُدا پر زیادہ بھروسہ

مثال3—روزنامچہ ہَیت

تحریر کرنا سمجھنے اور شِفا پانے کے لیے طاقتور آلہ ہو سکتا ہے۔ دُعا گو ہو کر اپنی فہرست پر کام کرنے سے قبل یا بعد میں روزنامچہ لکھنا بُہت مددگار ہو سکتا ہے۔ جب ہم اپنی زندگیوں کا جائزہ لیتے ہیں، تو ہم صرف اُن حالات کے بارے میں لکھنا شروع کرتے ہیں جو ہم پر فاش ہُوئے ہیں اور ہم کیسا محسُوس کرتے ہیں۔ اس کے لئے کوئی نظام نہیں ہے۔ ہم صرف قلم اُٹھاتے ہیں، دُعا کرتے ہیں، اور لکھنا شروع کرتے ہیں۔ اِسے چلنے دیں! جب ہم روزنامچہ لکھںے کا استعمال کرتے ہُوئے اپنی زندگیوں کے متعلق سوچتے ہیں، تو ہم ایسے لوگوں، اداروں، حالات، واقعات، یا ایسے اُصُولوں کی تلاش کرتے ہیں جن کے متعلق ہم منفی احساسات رکھتے ہیں۔ ہم اِس بارے میں لکھتے ہیں کہ ہمارے جذبات اور احساسات کیسے متاثر ہوتے ہیں، اور ہم یہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہمارے کردار کی کمزوریاں کیا ہیں اور ہم کون سی خوبیوں کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم یہ جاننے کے لیے بھی دُعا کرتے ہیں کہ ہمیں کس کو مُعَاف کرنے کی ضرورت ہے اور کس کا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہاں روزنامچے کے اندراج کی چند مثالیں ہیں:

  • مَیں حال ہی میں اپنے بچپن کے اپنے تجربات کے بارے میں سوچ رہی تھی۔ مُجھے وہ بچّہ یاد ہے—مُجھے اِس کا نام یاد نہیں ہے—لیکن وہ مُجھ سے بڑا تھا، اور وہ بُہت خود غرض تھا۔ وہ مُجھے بچّی کہہ کر اور حتٰی کہ بدتر ناموں سے بُلاتا رہا۔ مُجھے ہر روز جتنی تیزی سے ہو سکتا سکول سے گھر بھاگنا پڑتا۔ مُجھے حیرت ہے کہ کیا یہ تب تھا جب مَیں نے محسُوس کرنا شروع کیا کہ میرا کوئی دوست نہیں ہے اور حتٰی کہ مَیں دوست بھی نہیں بنا سکتی۔ جب مَیں مسائل سے دور بھاگتی ہُوں تو مُجھے اِس سے نفرت ہوتی ہے۔ مُجھے خوفزدہ ہونے سے نفرت ہے، لیکن یہ منصفانہ نہیں ہے کہ کچھ لوگ بڑے اور خودغرض ہوتے ہیں۔ مَیں ہمیشہ دوستانہ ہونے کی کوشش کرتی ہُوں۔ مُجھے لگتا ہے کہ مَیں اپنے لیے افسوس محسُوس کرتی ہُوں۔ مَیں سمجھ نہیں سکتی میرے ساتھ اچھا کیوں نہیں ہوتا۔ مَیں ایک اچھی شخص ہُوں۔

  • مَیں موٹی بچہ تھی۔ میرا وزن اب بھی تھوڑا زیادہ ہی ہے، مگر اپنی پسند کی چیزیں کھانے سے ہاتھ کھینچنا مُشکل ہے۔ حتیٰ کہ جب میں پرائمری میں تھی، مَیں اپنے خاندان کے ساتھ بانٹنے کے لیے کبھی بھی کوئی ٹریٹ گھر نہیں لا سکی تھی۔ اِس سے مُجھے ناکامی کا احساس ہُوا۔ مَیں ہمیشہ اپنے کھانے اور اپنے وزن کے بارے میں شرمندہ رہی ہُوں۔ کچھ لوگ جو چاہیں کھا سکتے ہیں، اور یہ اُن کے وزن کو متاثر نہیں کرتا۔ یہ واقعی مُجھے غصہ دِلاتا ہے۔

  • مُجھے جنسی ہوس کا مسئلہ ہے۔ یہ واقعی میری غلطی نہیں ہے کہ مُجھے اِس سے دِقت ہوتی ہے۔ مَیں نے مُشت زنی کو دریافت کیا جب بچّے سکول میں اِس کے متعلق مذاق کر رہے تھے۔ جب مَیں نے اپنی والدہ سے اِس کے بارے پوچھا، تو وہ مضطرب ہو گئی اور مُجھے کہا کہ مَیں کبھی ایسا نہ کروں اور پھر کبھی اِس کے بارے میں بات نہ کروں۔ مگر اُس کے بارے کیا جب بعد میں بشپ نے میرا انٹرویو کِیا؟ کیا مُجھے اُسے بتانا چاہیے تھا؟

  • مَیں نے اِس بارے میں بُہت شرمندگی محسُوس کی جو میرے گھر میں میرے والدین کے مابین چل رہا تھا تمباکو نوشی وہ واحد چیز تھی جس نے مُجھے بہتر محسُوس کرنے میں مدد دی۔ مُجھے کچھ سگریٹ ملے اور اُنہوں نے مُجھے اچھا محسُوس کرایا، میری افسوس ناک صورتحال میں احساسِ لطف پانے میں مدد کی۔ میری اپنی خفیہ زندگی تھی جب میں رات کو جاگ اُٹھا اور نیند آنا محال تھی۔ مَیں نے سوچا کہ مَیں کسی بھی وقت چھوڑ سکتا ہُوں، لیکن مَیں واقعی ایسا نہیں کر سکتا تھا۔ پھر میرے سگریٹ ختم ہو گئے اور مزید پانے کے لیے مُجھے پیسے چوری کرنے پڑے۔ مَیں نے جہاں مَیں کام کر رہا تھا وہاں سے چیزیں چرائیں۔ مَیں اِس قدر پریشان تھا کہ مَیں یا تو اپنے خاندان کے کسی شخص کے ہاتھوں،یا اِس سے بھی بدتر، پولیس سے پکڑا جاؤں گا۔ مَیں بد دیانتی سے نفرت کرتا تھا، مگر مُجھے تمباکو نوشی کے لیے اکیلے وقت درکار تھا—صرف اپنے لیے۔ مُجھے لگتا ہے مُجھے خُود پر افسوس ہُوا۔

  • ایک اور بُری یاد رونما ہُوئی جب مَیں کالج میں تھا۔ مَیں اپنے روم میٹس جیسا بننا چاہتا تھا، مگر مُجھے بُہت سی پارٹِیوں میں مدعو نہیں کِیا جاتا تھا۔ مُجھے وہ رات یاد ہے جب مَیں آخر کار ایک پارٹی میں گیا جہاں بُہت زیادہ شراب تھی۔ ”کیوں نہیں؟“ مَیں نے سوچا۔ مَیں ہجوم کا حِصّہ بننا چاہتا تھا۔ مَیں ایک بار کے لئے کچھ مزہ کرنا چاہتا تھا۔ مُجھے یاد نہیں ہے کہ آگے کیا ہُوا، لیکن جب میں جاگا، مَیں کسی کے ساتھ تھا جِسے میں بالکل نہیں جانتا تھا۔ حالات بد سے بدتر ہو چُکے تھے۔ مُجھے کبھی چھٹکارا کیوں نہیں مِل سکتا؟ میرے حق میں کچھ نہیں بدلتا۔

  • جب ہمیں یہ خبر ملی کہ میری بہن ماری گئی ہے تو ایسا لگتا تھا یہ دُنیا کا اختتام ہے۔ وہ سڑک کے ساتھ چل رہی تھی اور ایک کار نے اُسے کُچل ڈالا۔ میرا خاندان اُجڑ گیا تھا، اور ہم میں سے کچھ نے ضرورت سے زیادہ ردِ عمل کیا۔ اُس کا خاوند اتنا غصہ ہُوا کہ اُس نے کہا کہ وہ اپنے بچّوں کو پھر کبھی ہم سے بات کرنے نہیں دے گا۔ وہ کہتا ہے کہ میرا خاندان اُن کی زندگیوں میں مصیبت کا سبب بنا ہے۔

  • لگتا ہے میرے بچّے خاندانی روایت کو جاری رکھے ہُوئے ہیں۔ میری بیٹی نے حقیقی ناکام شخص سے شادی کی ہے۔ اُن کے پاس کبھی بھی کافی پیسے نہیں ہوتے، اور سچ کہوں تو، مَیں اب اُن کی مُعاونت کرنا بالکل جاری نہیں رکھ سکتا۔ وہ کوئی نوکری پا کر اُسے قائم کیوں نہیں رکھ سکتا؟ مَیں بُہت مایوس ہُوں۔ مَیں اپنی بیٹی کے لئے ایک اچھا والد بننا چاہتا ہُوں، لیکن پیسوں کے مُستقل مسائل ہمارے درمیان مسائل کا سبب بنتے ہیں۔ مَیں چاہتا ہُوں مَیں اُس کے شوہر کو قبول کر سکوں، مگر مَیں ایسا نہیں کر سکتا۔ مَيں معذرت خواہ ہُوں۔

  • اتوار کو شاندار خاندانی دن ہونا چاہیے، ٹھیک ہے نا؟ مَیں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ایسا ہو گا۔ گزشتہ شب میرے جیون ساتھی نے کہا ہمیں کچھ خلوت چاہیے، جیسے کہ علیحدگی۔ کیا؟ ”مُجھے یقین نہیں ہو رہا۔ بلاشبہ، میں کامل نہیں ہُوں، مگر کوئی بھی نہیں ہے۔ پیارے خُدا، مَیں کیا کر سکتی ہُوں؟

  • مَیں نے اپنے سپانسر سے اپنی زندگی کی فہرست بنانے کی تجویز پر بات کی۔ میرے سپانسر نے نشاندہی کی کہ میرے احساسات ایک قسم کا نمونہ ہے اور کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے مَیں مُجھے اپنے بشپ سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔ جب مَیں اپنے روزنامچہ کے سابقہ چند ہفتوں کے مندرجات کو پھر سے پڑھتی ہُوں، تو میں دیکھتی ہُوں کہ مَیں اپنے آپ پر افسوس محسُوس کرتی ہُوں۔ یقیناً، میرے ساتھ کچھ بری باتیں ہُوئی ہیں، لیکن مَیں دیکھنا شروع کر رہی ہُوں کہ جب مَیں خُود کو خُداوند کے ہاتھوں میں سونپتی ہُوں، تو وہ میرا کچھ درد دُور کر سکتا ہے۔ مُجھے اپنی لت کو استعمال کرتے رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مُجھ مَیں ترک کرنے کی قُوت نہیں ہے، لیکن خُداوند کے پاس وہ قُوت ہے۔

  • صحائف اور انبیا کا کلام اب مُجھے زیادہ سمجھ آنے لگا ہے۔ مَیں دیکھ رہی ہُوں کہ اِن کا اطلاق میری زندگی پر کیسے ہوتا ہے۔ مَیں کردار کی کمزوریوں سے بہ خوبی واقف ہُوں جو میرے لیے پوشیدہ تھیں۔ بعض اوقات میں حیران ہوتی ہُوں کہ آیا وہ بدتر ہو رہے ہیں کیونکہ میں اُنھیں زیادہ واضح طور پر دیکھتی ہُوں۔ مَیں جانتی ہُوں کہ مُجھے اگلا مرحلہ جاری رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ میں واقعی بحال ہو سکوں۔