لت
مرحلہ 10: ذاتی فہرست بنانا جاری رکھیں، اور جب ہم غلط ہوں، تو فوری طور پر اِسے تسلیم کریں


”مرحلہ 10: ذاتی فہرست بنانا جاری رکھیں، اور جب ہم غلط ہوں، تو فوری طور پر اِسے تسلیم کریں،“ نجات دہندہ کے وسیلہ سے شفا: نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ (2023)

”مرحلہ 10،“ نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ

خاتُون گروہ سے بات کرتے ہُوئے

مرحلہ 10: ذاتی فہرست بنانا جاری رکھیں، اور جب ہم غلط ہوں، تو فوری طور پر اِسے تسلیم کریں۔

4:45

کلیدی اُصُول: روزانہ جواب دہی

مرحلہ 10 ہماری نئی، رُوحانی سوچ والی طرزِ زِندگی میں ترقی کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ یہ ہر روز شخصی تشخیص کے ذریعے خُود کو جواب دہ ٹھہرانے، جو کُچھ ہم دریافت کرتے ہیں اُسے قبُول کرنے، اور فوری طور پر توبہ کرنے کے مُتعلق ہے۔ ہم کامِل نہیں ہیں اور اپنی زِندگی کے ساتھ ساتھ اپنی بحالی میں غلطیاں کرتے رہیں گے۔ ہم میں سے بعض سوچ سکتے ہیں کہ جب تک ہم ہر مرحلے کو کامِل طور پر مُکمل نہ کریں یا غلطیوں کے بغیر زِندگی گزاریں ہم اپنی بحالی میں پش رفت نہیں کر سکتے۔ مرحلہ 10 ہمیں کامِل طور پر زِندگی گُزارنے کے دباؤ سے محفُوظ رکھتا ہے۔ ہمیں یاد دِلاتا ہے کہ جب ہم اپنی بحالی میں آگے بڑھتے ہیں تو ہمیں مُسلسل خُداوند کی ضرُورت ہوتی ہے۔

مورمن کی کِتاب میں، ایلما نے سِکھایا کہ دِل کی بڑی تبدیلی مسِیح کی مُخلصی اور جی اُٹھنے پر ایمان لاتی ہے (دیکھیں ایلما 5:‏14-15)۔ یومِ عدالت کے منظر نامے کا اِستعمال کرتے ہُوئے اور اپنے آپ سے پُوچھے جانے والے سوالات کی مُتعدد مِثالیں فراہم کرتے ہُوئے، ایلما نے خُود کو مسِیح کی مُخلصی بخش قُدرت کے سامنے کھولنے میں دیانت دارانہ خُود تشخیصی کے کلیدی کِردار پر زور دِیا۔ ہم اِس اُصُول کا اِطلاق اِس طرح کے تحقیقی سوال پُوچھنے سے کر سکتے ہیں جنھیں ایلما نے ہمارے احساسات، خیالات، مُحرکات اور طرزِ عمل کے بارے میں تجویز کِیا تھا۔ روزانہ ذاتی تشخیص اور خُداوند کی مُخلصی بخش مُعاونت ہمیں اِنکار، آرام طلبی اور تنزلی میں پِھسلنے سے روک سکتی ہے۔

بحالی کا ناقابلِ یقین عمل خُداوند کو ہمارے خیالات، احساسات اور دِلوں کو بدلنے کی اِجازت دینے کی بابت ہے۔ نتیجتاً، ہمارے طرزِ عمل بدل جائیں گے۔ وہ جو ہم سے پہلے چلے گئے ہیں اُنھوں نے ہماری حوصلہ اَفزائی کی کہ ہم ہر صُورت میں تکبر سے بچیں اور فروتنی سے اپنی کم زوریوں کو آسمانی باپ کے پاس لے کر جائیں۔ روزانہ جواب دہی ہمیں یہ پہچاننے میں مدد دیتی ہے کہ ہمیں کب مدد دَرکار ہے اور ہمیں پُرانی عادات کی طرف واپس لوٹنے سے روکتی ہے۔

منفی خیالات اور احساسات کا ہونا معمُول کی بات ہے۔ جب ہم پریشان ہوتے یا خُود ترس، اِضطراب، رنج، ہوس یا خوف محسُوس کرتے ہیں، تو ہم فوراً باپ کی طرف رُجُوع کر سکتے ہیں اور اُس سے دُعا کر سکتے ہیں کہ وہ ہمیں اَمن اور تناظُر سے فیض یاب کرے۔ ہم یہ بھی دریافت کر سکتے ہیں کہ ہم اَب بھی منفی عقائد پر قائم ہیں۔ ہم اپنے آسمانی باپ سے تبدیلی کی دیانت دارانہ کوشِش کرنے میں اپنی مدد کی درخواست کر سکتے ہیں۔ مرحلہ 10 پر کام کرتے ہُوئے، ہمیں اَب اِس بات کا جواز پیش کرنے، منطق دینے یا اِلزام لگانے کی ضرُورت محسُوس نہیں ہو گی۔ ہمارا مقصد اپنے دِلوں کو کُشادہ رکھنا اور اپنے ذہنوں کو نجات دہندہ اور اُس کے فضل پر مرکُوز رکھنا ہے۔

ہم روزانہ فہرست لیتے ہُوئے مرحلہ 10 پر کام کرتے ہیں۔ جب ہم اپنے دور کی منصُوبہ بندی کرتے ہیں، تو ہم دُعاگو ہو کر اپنے اعمال اور مُمکنہ مُحرکات کا جائزہ لیتے ہیں: کیا ہم بُہت زیادہ یا بُہت کم کام کر رہے ہیں؟ کیا ہم اپنی بُنیادی رُوحانی، جذباتی، اور جِسمانی ضرُوریات کا خیال رکھتے ہیں؟ کیا ہم دُوسروں کی خِدمت کرتے ہیں؟ کیا ہمارے زمانے میں کوئی ایسے حالات ہیں جو مُشکل یا دباؤ کا شِکار ہیں؟ کیا ہمیں دُوسروں سے اِن مُشکل چیزوں سے نبٹنے کے لیے مدد کی ضرُورت ہوتی ہے؟ کیا ہم کوئی پرانے طرزِ عمل یا سوچ کے نمُونوں کو دیکھتے ہیں؟ اِس قسم کے سوالات ہمیں دانِستا طور پر جینے، ہماری بحالی کو مضبُوط کرنے، اور ہمیں یِسُوع مسِیح کے قریب لے جانے میں مدد کرتے ہیں۔

ہم کسی بھی وقت اپنے بارے میں سوچنے، غور کرنے، اور اُن مراحل کا اِطلاق کرنے سے جو ہم نے سیکھے ہیں اُن کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ جب ہم اپنے آپ کو بحران کے لمحے میں پاتے ہیں، تو ہم خُود سے اور خُدا سے پُوچھ سکتے ہیں کہ،”میرے کِردار کے اندر کون سی کم زوری پِنپ رہی ہے؟ مَیں نے اِس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کیا کِیا ہے؟ کیا کوئی ایسی چیز ہے جو مَیں بغیر دِکھاوا کِیے کہہ سکتا یا کر سکتا ہُوں جو میرے اور دُوسرے شخص کے لیے باعزت حل کا باعث بنے؟“ ہم خُود کو یاد دِلا سکتے ہیں، ”خُداوند کے پاس ساری قُدرت ہے۔ مَیں اُسے یہ دُوں گا اور اُس پر بھروسا کرُوں گا۔“

جب بھی ہم خُود کو کسی دُوسرے شخص کی جانب منفی عمل کرتے ہُوئے پاتے ہیں، تو ہم جِتنی جلدی مُمکن ہو ترمیم کر سکتے ہیں۔ اپنے تکبر کو ایک طرف رکھنا اور یاد رکھنا کہ مُخلصانہ طور پر یہ کہنا ہے کہ ”مَیں غلط تھا“ اَکثر رِشتے کو شِفا دینے میں اُتنا ہی اَہم ہوتا ہے جِتنا یہ کہنا کہ، ”مَیں آپ سے پیار کرتا ہُوں۔“

دِن کے اِختتام پر، ہم جائزہ لیتے ہیں کہ چیزیں کیسی رہیں۔ ہم نے کیسے کِیا؟ کیا ہمیں اَب بھی کسی منفی رویے، خیالات یا احساسات کے بارے میں خُداوند سے مشورت کرنے کی ضرُورت ہے؟ چیزوں کو زیادہ واضح طور پر دیکھنے میں ہماری مدد کرنے کے لیے ہم خاندان کے کسی رُکن، دوست، سپانسر، یا قابلِ اعتماد مُشیر سے بھی بات کر سکتے ہیں۔

بے شک، ہم اپنی بہترین کاوِشوں کے باوجود غلطیاں کرتے رہیں گے۔ لیکن روزانہ جواب دہی اُن غلطیوں کی ذِمہ داری قبُول کرنے کا عزّم ہے۔ جب ہم ہر روز اپنے خیالات اور اعمال کا جائزہ لیں گے، اُن کو حل کریں گے، اور نجات دہندہ کے وسیلے سے توبہ کریں گے، تو منفی خیالات اور احساسات ختم ہو جائیں گے۔

”انفرادی ترقّی کے لیے باقاعدگی سے روزانہ، تَوبہ پر دھیان لگانے سے زیادہ آزادانہ، بڑا یا اہم کام اور کوئی نہیں۔ تَوبہ ایک بار پیش آنے والا واقعہ نہیں ہے؛ یہ ایک عمل کا نام ہے۔ یہ خُوشی اور ذہنی اِطمینان کی کُنجی ہے۔ اِیمان کے ساتھ باہم مِل کر، تَوبہ یِسُوع مسِیح کے کفّارے کی قُدرت تک ہماری رَسائی کو یقینی بناتی ہے 2 نیفی 9:‏23]“ (رسل ایم نیلسن، ”ہم بہتر کر اور بہتر بن سکتے ہیں]،“ لیحونا، مئی 2019، 67)۔

روزانہ جواب دہی، یا روزانہ توبہ، ہمیں اُس خُوشی اور آزادی کا تجربہ پانے میں مدد دیتی ہے جو نجات دہندہ ہمیں پیش کرتا ہے۔ ہم اَب خُداوند یا دُوسروں سے الگ تھلگ نہیں رہتے۔ ہم مُشکلات کا سامنا کرنے اور اُن پر غالب آنے کی طاقت اور اِیمان پا سکتے ہیں۔ ہم اپنی ترقی میں شادمان ہو سکتے ہیں اور بھروسا کر سکتے ہیں کہ مشق اور صبر کی بدولت بحالی کو یقینی بنایا جائے گا۔

عملی مراحل

یہ ایک عملی پروگرام ہے۔ ہماری ترقی کا اِنحصار ہماری روزمرّہ کی زِندگیوں میں مراحل کو مُستقل طور پر لاگُو کرنے پر ہے۔ یہ ”مراحل پر کام کرنے“ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ درج ذیل اعمال ہمیں مسِیح کے پاس آنے اور ہماری بحالی میں اگلے قدم اُٹھانے کے لیے ضرُوری ہدایت اور قُوت پانے میں مدد کرتے ہیں۔

ہر روز کے لیے رُوحانی تیاری

روزانہ کی جواب دہی کا ایک اَہم حِصّہ یہ ہے کہ ہم اپنے زمانے کی منصُوبہ بندی کریں، اپنے منصُوبوں پر عمل کریں، اور پھر جائزہ لیں کہ دِن کے اِختتام پر حالات کیسے گُزرے۔ جب ہم دانِستا طور پر ایسا کرتے ہیں، تو ہم واپس پُرانی عادات میں جانے سے محفُوظ رہتے ہیں۔

ایلڈر ڈیوڈ اے بیڈنار ہمیں مشورت دیتے ہیں کہ صُبح کو اپنے دِن کو خُداوند کے ساتھ تیار کریں: ”صُبح کی بامقصد دُعا ہر روز کی رُوحانی تخلیق کا اَہم عنصر ہے—اور دُنیاوی تخلیق یا اُس دِن کی حقیقی تکمیل سے پہلے“ (”ہمیشہ دُعا کریں،“ لیحونا، نومبر 2008، 41)۔

جب ہم اپنے دِن کو گُزارتے ہیں، تو ہم پیہم مُعاونت اور ہدایت کے لیے اپنے دِلوں میں دُعا کرتے ہیں۔ بعض اوقات چیزیں ہماری منصُوبے کے مُطابق نہیں ہوتیں، اور ہمیں لچک دار ہونے اور مُسلسل آسمانی باپ کی مدد کے خواہاں ہونے کی ضرُورت ہوتی ہے۔

ایلڈر بیڈنار ہمیں مزید مشورت دیتے ہیں کہ: ”ہمارے زمانے کے آخِر میں، ہم دوبارہ گُھٹنے ہو کر اپنے باپ کو اِطلاع دیتے ہیں۔ ہم دِن کے واقعات کا جائزہ لیتے ہیں“ (”ہمیشہ دُعا کریں،“ 42)۔ جب ہم خُداوند کے ساتھ اپنے دِن کا فالو اَپ اور جائزہ لیتے ہیں، تو ہم اپنی کام یابیوں کا جشن منا سکتے ہیں اور پہچان سکتے ہیں کہ ہم کہاں کم زور ہیں۔ ہم خُداوند سے مشورت کرتے ہیں کہ توبہ کرنے یا ترمیم کرنے کے لیے ہمیں کیا کرنے کی ضرُورت ہے اور اگلی بار ہم کیسے بہتر کر سکتے ہیں۔

روزانہ توبہ

”ایک دِن ایک وقت میں“ ایک مانوس فقرہ ہے جس کا مطلب ایک وقت میں ایک لمحے کے لیے جینا ہے۔ اپنے خیالات، احساسات اور طرزِ عمل کا مُسلسل تاثر پانے سے، ہمیں توبہ کرنے اور آسمانی باپ کی قُربت میں آنے کا موقع حاصِل ہوتا ہے۔ جب ہم توبہ کرتے ہیں، تو ہم سچّائی جان پاتے ہیں کہ توبہ کوئی اُداس، محدُود آزمایش نہیں ہے بلکہ یہ خوش کن اور آزادی بخش تجربہ ہے جس کو ہم اپنانے کے مُنتظر ہیں۔

جب ہم روزانہ توبہ کرتے ہیں، تو ہم اِضافی کوتاہیوں کو دریافت کر سکتے ہیں یا ماضی کے ایسے اَعمال کو یاد کر سکتے ہیں جن پر توجہ کی ضرُورت ہے اور، بعض صُورتوں میں، تلافی کی۔ یہ ہماری روز مرّہ کی توبہ کا حِصّہ بن سکتا ہے کہ ہم اپنی کوتاہیوں کو دُور کرنے یا تلافی کے لیے وضع کِیے گئے پہلے مراحل پر دوبارہ توجہ مرکُوز کریں۔ روزانہ توبہ کرنے کی اپنی کاوِشوں سے جو کُچھ ہم نے سیکھا ہے اپنے سپانسرز کے ساتھ جائزہ لینا واضح کر سکتا ہے کہ مُکمل طور پر توبہ کرنے کے لیے ہمیں اور کیا کرنے کی ضرُورت ہو سکتی ہے۔ ہمیں مُناسب کہانتی اِختیار کے سامنے اعتراف کرنے کی بھی ضرُورت ہو سکتی ہے۔

صدر رسل ایم نیلسن ہمیں تاکید کرتے ہیں کہ ”روزانہ توبہ کی تقویت بخش قُوت کا تجربہ حاصِل کریں—ہر روز تھوڑا بہتر کرنے اور بننے سے“ (”ہم بہتر کر اور بہتر بن سکتے ہیں،“ لیحونا، مئی 2019، 67)۔ جب ہم خُود کو فروتن کرتے اور ہر روز دیانت داری کے لیے کوشاں رہتے ہیں، تو ہم مُنّجی کے قریب تر ہوتے جاتے ہیں۔ نجات دہندہ نے اپنے شاگِردوں کو ہدایت کی کہ،”اگر کوئی میرے پیچھے آنا چاہے، تو اپنی خُودی کا اِنکار کرے، اور اپنی صلیب اُٹھائے، اور میرے پیچھے ہو لے“ (متّی 9:‏23)۔ ہر روز نجات دہندہ کی پیروی کرنے کے لیے توبہ کرنا اور اپنی صلیب اُٹھانا ہمیں مرحلہ 11 کے لیے تیار کرتا ہے۔

مُطالعہ اور فہم

ذیل کے صحائف اور کلِیسیائی قائدین کے بیانات ہماری بحالی میں مدد کر سکتے ہیں۔ ہم اُنھیں غور و خوض، مُطالعہ، اور روزنامچہ کے لیے اِستعمال کر سکتے ہیں۔ ہمیں اِس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصِل کرنے کے لیے اپنی تحریر میں اِیمان دار اور مخصُوص ہونا یاد رکھنا چاہیے۔

اپنے خیالات، الفاظ، اور اعمال پر نظر کریں

”اگر تُم اپنے آپ کو اور اپنے خیالات اور اپنے الفاظ اور اپنے اعمال کو نہیں پرکھتے اور خُدا کے حُکموں اور اپنے خُداوند کی آمد پر اپنے مرنے تک اِیمان نہیں رکھتے جس کا تُم سُن چُکے ہو، تو پھر یقیناً تُم ہلاک ہو گے۔ اور اَب، اَے اِنسان، یاد رکھ ، اور ہلاکت سے بچ“ (مُضایاہ 4:‏30

گاڑی چلاتے ہُوئے ہم جو کر رہے ہوتے ہیں اگر ہم اُس پر توجہ نہ دیں تو یہ خطرناک یا مُہلک ہو سکتا ہے۔ خُود آگاہ ہونے کے بارے میں لِکھیں۔

  • خود تشخیصی مُجھے دوبارہ اپنی لتوں (اور فنا ہونے) سے کیسے اِجتناب کرنے میں مدد دیتا ہے؟

حلِیمی اور خُود پر قابُو

”مُبارک ہیں وہ جو خُود کو مجبُور کِیے بغیر فروتن کرتے ہیں“ (ایلما 32:‏16

منفی خیالات کو ختم کرنے کے لیے تیار ہونا اِس سے پہلے کہ وہ تکلیف دہ رویے میں بدل جائیں یہ خُود کو مجبُور کِیے بغیر فروتن کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ اپنے آپ کو فروتن کرنے کی اپنی آمادگی کے بارے میں لِکھیں۔ منفی خیالات کو ختم کرنے کے ساتھ ایک دِن کے لیے تجربہ کریں۔

  • مُجھے کون سی برکات حاصِل ہوتی ہیں؟

حال میں زِندگی بسر کرنا

”جتنا زیادہ روشن خیال شخص ہوتا ہے، جتنا زیادہ وہ توبہ کی نعمت کا خواہاں ہوتا ہے، اور جتنا زیادہ وہ خُود کو گُناہ سے آزاد کرنے کی کوشِش کرتا ہے جتنا زیادہ وہ اِلہٰی مرضی کو کم کرتا ہے۔ … اِس سے مُراد یہ ہے کہ خوفِ خُدا رکھنے والوں اور راست بازوں کے گُناہ مُسلسل مِٹائے جاتے ہیں کیوں کہ وہ توبہ کرتے ہیں اور ہر روز اور ہر گھڑی خُداوند کو نئے سِرے سے تلاش کرتے ہیں“ (برُوس آر مکونکی، عقائد کے نئے عہد نامہ کی تفسیر [1973]، 3:‏342-43)۔

اِن مراحل میں بیان کردہ اُصُولوں پر عمل کرنے کا—ذہنی، جذباتی، اور رُوحانی—سب سے زیادہ فائدہ مند اَثرات میں سے ایک یہ ہے کہ ہم حال میں زندگی بسر کرنا سیکھتے ہیں۔

  • جب ضرُوری ہو تو مرحلہ 10 مُجھے ایک وقت میں زِندگی سے ایک گھنٹہ نبٹنے میں کیسے مدد کرتا ہے؟

  • یہ جاننے میں میری کیسے مدد ہو سکتی ہے کہ مُجھے ایک وقت میں صِرف ایک دِن اِن اُصُولوں پر عمل کرنا ہے؟

توبہ اور مُعافی جاری رکھیں

”جتنی بار بھی اُنھوں نے توبہ کی اور سچّی نیت سے، مُعافی کے خواہاں ہُوئے، اُنھیں مُعاف کر دِیا گیا“ (مرونی 6:‏8

یہ جاننا کہ جتنی بار بھی ہم سچّی نیت سے توبہ کرتے ہیں خُداوند ہمیں مُعاف کرنے کو تیار ہوتا ہے ہمیں ہر بار مُختصر زوال کے بعد دوبارہ کوشِش کرنے کی جُرات دے سکتا ہے۔

  • میرے نزدیک سچّی نیت کے ساتھ توبہ کرنے اور مُعافی کے طلب گار ہونے سے کیا مُراد ہے؟

صابر بنیں

”مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم فروتن بنو، اور فرماں بردار اور شائستہ بنو؛ کام کرنے میں آسان؛ صبر اور تحمُل سے معمُور، ہر بات میں مُعتدل ہو“ (ایلما 7:‏23

جو کوئی بھی پُرانی بات کہتا ہے ”مشق کرنا کامِل بناتا ہے“ اُس نے اِس بات کا ذِکر نہیں کِیا کہ مشق جاری رکھنے کے لیے کِتنا صبر دَرکار ہوتا ہے۔ جب ہم صابر بنتے ہیں اور روزانہ ترمیم کرتے اور روزانہ کی فہرست بناتے ہیں، تو ہم بحالی کی راہ پر پیش رفت کریں گے۔

  • روزانہ کی تبدیلیاں اور خُود تشخیصی کیسے کی جاتی ہیں اِس بات کو یقینی بناتا ہے کہ مَیں اپنی فروتنی اور رُوحانی ترقی جاری رکُھوں گا؟

  • ہر روز کے آخِر میں فہرست بنانے سے مُجھے غُصّے یا دیگر تکلیف دہ جذبات کو تھامے رکھنے کے رُجحان پر قابُو پانے میں کیسے مدد مِل سکتی ہے؟

زِندگی بھر کی بہتری

”مَیں اَب بھی محسُوس کرتا ہُوں کہ آخِری ایّام کے مُقدّسین کو اپنی زِندگیوں میں اِنجِیل کے اُصُولوں، طرزِ عمل اور الفاظ اور جو کُچھ ہم کرتے ہیں اُس کے قریبی اِطلاق کی ضرُورت ہوتی ہے؛ اور اِس کے لیے پُورے اِنسان کی، ساری زِندگی بہتری کے لیے وقف ہونا ضرُوری ہے تاکہ یِسُوع مسِیح میں سچّائی کا عِلم حاصِل کِیا جا سکتا ہے“ بریگھم ینگ کے خطابات، سیل۔ جان اے وڈسو [1954]، 11)۔

اِن مراحل کو اِنجِیل کے اُصُولوں کے ”قریبی اِطلاق“ کے طور پر بیان کِیا جا سکتا ہے۔

  • ہر سطح پر روزانہ خُود کو جانچنے کے لیے رضامند ہونا (اَعمال، الفاظ، خیالات، احساسات، اور عقائد) مُجھے زِندگی بھر بہتری کے لیے خُود کو وقف کرنے میں کس طرح مدد کرتا ہے؟