”مرحلہ 8: اُن تمام لوگوں کی تحریری فہرست بنائیں جنھیں ہم نے نُقصان پُہنچایا ہے اور اُن کی تلافی کے لیے رضامند ہوں،“ نجات دہندہ کے وسیلہ سے شفا: نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ (2023)
”مرحلہ 8،“ نشے/لت سے بحالی کا پروگرام بحالی کے 12-مراحل کا ہدایت نامہ
مرحلہ 8: اُن تمام لوگوں کی تحریری فہرست بنائیں جنھیں ہم نے نُقصان پُہنچایا ہے اور اُن کی تلافی کے لیے رضامند ہوں۔
کلیدی اُصُول: ترامیم کرنے کے لیے تیار ہوں
ہماری بحالی کے آغاز سے پہلے، ہماری نشہ آور طرزِ زندگی تباہ کُن توانائی سے بھرے بگولے کی مانِند تھی جو ہمارے رِشتوں کو کاٹ رہی تھی، اور پیچھے بُہت زیادہ تباہ کاری کو چھوڑتے ہُوئے۔ جب ہم نے مرحلہ 7 پر کام کِیا، تو ہم نے مُنّجی کے رحم کی شِفا بخش قُدرت کو محسُوس کِیا، اور ہم نے ٹُوٹے ہُوئے رِشتوں کو ٹھیک کرنے کی بے تابی محسُوس کی۔ مرحلہ 8 اُن لوگوں اور اِداروں کی فہرست لِکھنے کا موقع ہے جنھیں ہم نے نُقصان پُہنچایا اور پھر اپنے رِشتوں کی بہتری اور تعمیرِ نو کا منصُوبہ بنائیں۔
جب ہم نے بحالی کے مراحل پر کام کِیا، تو ہم نے جانا کہ 12 مراحل کے بارے میں اِلہامی باتوں میں سے ایک وہ ترتیب ہے جس میں وہ لِکھی گئی ہیں۔ اکثر تیاری کا مرحلہ ہوتا ہے جو اُس مرحلے سے پہلے آتا ہے جس کے لیے بڑا حوصلہ دَرکار ہوتا ہے۔ مرحلہ 8، پچھلے تمام مراحل کے ساتھ ساتھ، مرحلہ 9 کے لیے ہماری تیاری ہے، جس کے لیے اپنی ذات سے بڑھ کر جُرات کی ضرُورت ہوتی ہے۔
ہم نے اُن لوگوں سے سیکھا جنھوں نے پہلے ہی مرحلہ 8 پر کام کِیا تھا کہ بغیر تیاری کے ترامیم کرنے کے لیے جلدی کرنا اُتنا ہی نُقصان دہ ہو سکتا ہے جتنا کہ ترامیم نہ کرنا۔ پَس ہم نے دُعا کرنے کے لیے وقت نِکالا؛ اُن لوگوں سے مشورت کے خواہاں ہوں جن پر ہم بھروسا کرتے ہیں، جیسے کہ ہمارے سپانسرز یا کلِیسیائی قائدین؛ اور منصُوبہ بنائیں۔ مرحلہ 8 کی اس تیاری نے ہمیں اپنے رِشتوں کو مزید نُقصان پُہنچانے سے روکا جب ہم نے مرحلہ 9 میں لوگوں سے رابطہ کرنا شُروع کِیا۔
فہرست بنائیں
رِشتوں کی اَز سرِ نو تعمیر کرنے سے پہلے، ہمیں اُن تعلقات کی نِشان دہی کرنے اور اُن کی فہرست بنانے کی ضرُورت تھی جو تباہ ہو چُکے تھے۔ ہم نے اپنی فہرستوں کو تیار کرنے کے لیے مرحلہ 4 سے اپنے تحریری جائزوں کا اِستعمال کِیا۔ جب ہم نے دُعاگو ہو کر اپنی تحریری جائزوں کا جائزہ لِیا، تو رُوح نے اُن تعلقات کی شناخت کرنے میں ہماری مدد کی جنھیں ہم نے نُقصان پُہنچایا تھا۔ ہم میں سے جنھوں نے جدول بنایا جب ہم نے مرحلہ 4 پر کام کِیا تو اُن لوگوں اور اِداروں کی شناخت کرنا آسان ہو گیا (جدول کی مِثال کے لیے ضمیمہ دیکھیں)۔
جب ہم نے اپنی فہرستیں بنائیں تو ہم نے درج ذیل ہدایات کو مددگار پایا۔ ہم نے خُود سے پُوچھا کہ، ”کیا میری زِندگی، ماضی یا حال، میں کوئی ایسا شخص ہے، جس سے مَیں شرمندہ، بے چین، یا اُس کے آس پاس شرم سار محسُوس کرتا ہُوں؟“ ہم نے اُن کے نام لِکھے، اور اپنے احساسات کو جواز پیش کرنے یا اُن کے بارے میں اپنے منفی اعمال کو بہانہ بنانے کے لیے ہم نے آزمایش کی مزاحمت کی۔ ہم نے اُن لوگوں کو شامِل کِیا جنھیں تکلیف پُہنچانا ہمارا مقصد تھا اور وہ لوگ جنھیں تکلیف دینا ہمارا اِرادہ نہیں تھا۔ ہم نے ایسے لوگوں کو شامِل کِیا جو وفات پا چُکے تھے اور ایسے لوگوں کو شامِل کِیا گیا جن سے ہمیں رابطہ کرنے کا طریقہ معلُوم نہیں تھا۔ ہم نے اُن خصُوصی مُعاملات پر توجہ مرکُوز کی جب ہم نے مرحلہ 9 پر کام کِیا۔ جب ہم نے مرحلہ 8 پر کام کِیا، تو ہم نے اپنی اِیمان داری میں بہادُر بننے پر توجہ مرکُوز کی۔
ہم نے کوشِش کی کہ چھوٹی چھوٹی چیزوں کو ترک نہ کریں۔ ہم نے اِیمان داری سے اُس نُقصان کے مُتعلق سوچا جو ہم نے لوگوں کو پُہنچایا جب ہم اپنی لت میں مُبتلا تھے، چاہے ہم اُن کے خِلاف جارحانہ نہ ہوں۔ ہم نے اپنے پیاروں اور دوستوں کی فہرست بنائی جن کو ہم نے خفگی سے، غیر ذِمہ دارانہ، مکاری، تنقیدی، بے اِیمانی، بے صبری، اور بے عِزت کر کے نُقصان پُہنچایا تھا۔ اگر ہم نے کسی بھی طرح سے کسی دُوسرے شخص کے بوجھ میں اِضافہ کِیا، تو ہم نے اُن لوگوں کو اپنی فہرستوں میں شامِل کِیا۔ ہم نے ہر اُس شخص کی فہرست بنانے کی کوشِش کی جو ہمارے کہے گئے جُھوٹوں سے مُتاثر ہُوئے، جو وعدے ہم نے توڑے، اور اُن طریقوں سے جو ہم نے ہیرا پھیری کی یا اُنھیں اِستعمال کِیا۔ ہم نے اُن لوگوں کی بابت سوچا جنھیں ہم نے مُعاف نہیں کِیا تھا، اور ہم نے اُنھیں بھی اپنی فہرستوں میں شامِل کِیا۔
ہم نے ہر اُس شخص کی فہرست بنانے کے بعد جنھیں ہم نے نُقصان پُہنچایا تھا، ہم نے فہرست میں ایک اور نام شامِل کِیا—ہمارا اپنا نام۔ جب ہم اپنی لت میں مُبتلا تھے، تو ہم نے اپنے ساتھ ساتھ دُوسروں کو بھی نُقصان پُہنچایا۔ اپنے آپ میں ترامیم کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ نشے کی لت سے بحالی میں زِندگی گُزاریں۔ خُدا خُود کو مُعاف کرنے اور ترامیم کرنے میں ہماری مدد کر سکتا ہے۔ جب ہم نے خُدا کی محبّت اور مُعافی کو محسُوس کِیا، تو ہماری شرمندگی کے احساسات ترامیم کرنے کی آمادگی سے بدل دِیے گئے۔
آمادہ ہوں
اپنی فہرست بنانے کے بعد، ہمیں ترمیم کرنے کے لیے آمادہ ہونے کی ضرُورت تھی۔ ہم میں سے بُہت سوں نے جانا کہ ہم اُن لوگوں اور اِداروں کی فہرست نہیں بنا سکتے جن کو ہم نے نُقصان پُہنچایا ہے اُن لوگوں کے خِلاف اپنی ناراضگی کی طرف متوجہ ہُوئے بغیر جنھوں نے ہمیں بھی نُقصان پُہنچایا تھا۔ لوگ اَکثر ایک دُوسرے کے ساتھ باہمی اِضطراب کے بھیانک چکر میں پھنس جاتے ہیں۔ اِن چکروں کو توڑنے کے لیے، کسی ایک کو مُعاف کرنے کے لیے آمادہ ہونا لازم ہے۔
جب ہم دیانت داری سے اپنے منفی احساسات کا اِعتراف کِیا، تو خُدا نے اِضطراب کے چکر توڑنے میں ہماری مُعاونت فرمائی۔ اُس نے ہمیں ظاہر کِیا کہ ہمیں دُوسروں کو مُعاف کرنے کی ضرُورت ہے جس طرح وہ ہمیں مُعاف کرتا ہے۔ اُس شخص کی تمثیل میں جو اپنے سارے قرضوں سے مُعافی پا چُکا تھا مگر دُوسروں کو مُعاف نہیں کرنا چاہتا تھا، اُس کے مالِک نے اُس سے کہا، ”مَیں نے وہ سارا قرض اِس لیے تُجھے بخش دِیا،کہ تُو نے میری مِنت کی تھی: کیا تُجھے لازم نہ تھا … کہ جیسا مَیں نے تُجھ پر رحم کِیا، تُو بھی اپنے ہم خِدمت پر رحم کرتا؟“ (متّی 18:32-33)۔
جب ہم نے اُن لوگوں میں ترامیم کرنے کے لیے تیار ہونے کی جدوجہد کی جنھوں نے ہمیں تکلیف دی تھی، ہم نے مسِیح کے فضل کی اِلتجا کی کہ وہ ہمیں وہی رحم جو وہ ہمیں دیتا ہے اُن کو دینے میں ہماری مدد کرے۔ ہم نے اُن کی فلاح کے لیے مُنّجی سے دُعا کرنے کی مشورت کو لِیا اور اُن کے لیے وہ تمام برکات مانگیں جو ہم اپنے واسطے چاہتے ہیں (دیکھیں متّی 5:44)۔
جب ہم نے مرحلہ 8 پر کام کِیا، تو ہم نے یاد رکھنے کی کوشِش کی کہ یہ مرحلہ کسی کو—خُود یا دُوسروں کو—شرمندہ کرنے کی مشق نہیں ہے۔ ہمارے تجربے نے ہمیں دِکھایا ہے کہ نجات دہندہ گُناہ اور شرمندگی کے بوجھ اُٹھاتا ہے جب ہم اپنے پریشان حال تعلقات اور اُن میں اپنے حِصّے پر دیانت دار نظر ڈالتے ہیں۔ مرحلہ 8 میں، ہم نے اپنے، دُوسروں، اور زِندگی کو نئے دِل سے وابستا کرنا شُروع کِیا۔ ہم نے جھگڑے اور منفی ہونے کی بجائے اپنی زِندگیوں میں اِطمینان محسُوس کرنا شُروع کر دِیا۔
ہم لوگوں کو ناحق پرکھنے اور اُن کی زِندگیوں اور خامیوں کا تحریری جائزہ لینا بند کرنے پر آمادہ ہو گئے۔ ہم اپنے منفی رویوں کو کم کرنے یا اُن کے لیے بہانے بنانے پر راضی ہو گئے۔ ترامیم کرنے کے لیے تیار ہو کر، ہم نے یہ جاننے کا اِطمینان محسُوس کِیا کہ آسمانی باپ ہماری کاوِشوں سے خُوش ہے۔ اِس مرحلے نے ہمیں وہ اِقدامات اُٹھانے میں مدد کی جو مُنّجی کو ہماری ماضی کی غلطیوں سے نجات دِلانے کی اِجازت دیتے ہیں۔ ترامیم کرنے پر آمادہ ہونا ہمیں مرحلہ 9 پر کام کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔
عملی اِقدامات
یہ ایک عملی پروگرام ہے۔ ہماری ترقی کا اِنحصار ہماری روزمرّہ کی زِندگیوں میں مراحل کو مُستقل طور پر لاگُو کرنے پر ہے۔ یہ ”مراحل پر کام کرنے“ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ درج ذیل اعمال ہمیں مسِیح کے پاس آنے اور ہماری بحالی میں اگلے قدم اُٹھانے کے لیے ضرُوری ہدایت اور قُوت پانے میں مدد کرتے ہیں۔
اُن لوگوں کی فہرست بنائیں جن کو شاید ہم نے ضَرر یا نُقصان پُہنچایا ہو
جب ہم نے اپنی فہرستیں تیار کیں تو ہمارے سپانسرز نے ہماری راہ نُمائی کی، اور ایک بار پھر ہم نے تحریر کو اَن مول پایا۔ ہم میں سے بُہت سوں نے اِس عمل کو سادہ لیکن ٹھوس رکھنے میں مدد کے لیے درج ذیل خاکہ کا اِستعمال کِیا۔
پہلا، مرحلہ 4 سے اپنی فہرست کا اِستعمال کرتے ہُوئے، ہم نے اُن لوگوں یا اِداروں کی فہرست بنائی جن سے ہمیں رابطہ کرنے کی ضرُورت تھی۔
ہر داخلے کے آگے، ہم نے ترامیم کرنے کی ضرُورت کی مُختصر وجہ فراہم کی۔
پھر، رُوح کی ہدایت کے مُطابق، ہم نے اپنی فہرستوں پر لوگوں سے رابطہ کرنے کا منصُوبہ بنایا، چاہے ذاتی طور پر، ٹیلی فون کے ذریعے، یا خط یا ای میل کے ذریعے۔ ہم نے اپنے منصُوبوں کا اپنے سپانسرز یا قابلِ اعتماد مُشیروں کے ساتھ جائزہ لِیا۔
آخِر میں، ہم نے ایک ہدف کی تاریخ شامِل کی۔ ہم نے اُس شخص اور رابطے کے نتائج کی تاریخ کو رپورٹ کرنے کے لیے جگہ چھوڑ دی۔ (ضمیمہ میں جدول مددگار آلہ ہے۔)
مُعاف کریں
ایسے لوگوں سے مُعافی مانگنا مُشکل ہے جنھوں نے ہمیں تکلیف پُہنچائی ہو۔ اگر آپ اپنے آپ کو اِس سے نبٹتے ہُوئے پاتے ہیں، تو آپ کو پہلے اُن لوگوں کی فہرست بنانے میں مدد مِل سکتی ہے جنھیں آپ کو مُعاف کرنے کی ضرُورت ہے؛ پھر اُن لوگوں کی فہرست بنائیں جن سے آپ کو مُعافی مانگنے کی ضرُورت ہے۔ آپ یہ جان کر حیران ہو سکتے ہیں کہ دونوں فہرستوں میں کُچھ نام درج ہیں۔
ہمیں اپنے ساتھ صبر کرنے کی ضرُورت ہے جب ہم دُعاگو ہو کر اُن لوگوں کو بخشنے کے لیے کام کرتے ہیں جن کی ہم فہرست میں ہیں۔ صدر جیمز ای فاؤسٹ نے کہا: ”ہم میں سے اَکثر کو دَرد اور نُقصان کے ذریعے کام کرنے کے لیے وقت دَرکار ہوتا ہے۔ ہم مُعافی کو مُلتوی کرنے کی ہر طرح کی وجُوہات تلاش کر سکتے ہیں۔ اِن وجُوہات میں سے ایک وجہ یہ ہے کہ ہم اُن کو مُعاف کرنے سے پہلے غلط کاروں کی توبہ [اور ہم سے ترامیم کریں] کا اِنتظار کریں۔ پھر بھی اِس طرح کی تاخیر ہمیں اِس اِطمینان اور خُوشی سے محرُوم کر دیتی ہے جو ہماری ہو سکتی ہے۔ ماضی کی تکلیفوں کو دہرانے کی حماقت خُوشی نہیں لاتی۔ … اگر ہم اُن لوگوں کے لیے اپنے دِلوں میں مُعافی پا سکتے ہیں جنھوں نے ہمیں تکلیف اور چوٹ پُہنچائی ہے، تو ہم اعلیٰ درجے کی خُود داری اور خُوش حالی کی جانب بڑھیں گے“ (”مُعافی کی شِفا بخش قُدرت،“ لیحونا، مئی 2007، 68)۔
کسی کو مُعاف کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اُن کے ناقص اِنتخاب کو مُعاف کر دیں یا اُنھیں ہمارے ساتھ بدسلُوکی کرنے دیں۔ لیکن مُعاف کرنا ہمیں رُوحانی، جذباتی، اور جسمانی طور پر آگے بڑھنے کی اِجازت دیتا ہے۔ جس طرح وہ لوگ جنھوں نے ہمیں نُقصان پُہنچایا ہے وہ غُلامی میں ہیں، اِسی طرح اُن کو مُعاف کرنے کی ہماری خواہش ہمیں اَسیر بنا سکتی ہے۔ جب ہم مُعاف کرتے ہیں، تو ہم ایسے احساسات کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں جن میں ”کینکر، راکھ، اور بالآخر تباہ“ کرنے کی قُدرت ہے (تھامس ایس مانسن ”پوشیدہ گیت،“ اِنزائن، مئی 2002، 20) مُعاف کرنے سے ہمیں رُوح کو زیادہ کثرت سے پانے اور شاگِردی کی راہ پر گامزن رہنے میں بھی مُعاونت حاصِل ہوتی ہے۔ جیسا کہ صدر ڈئیٹر ایف اُوکڈورف، جو تب صدارتِ اوّل کے رُکن تھے، ہمیں یاد دِلاتے ہیں کہ، ”آسمان اُن سے معمُور ہے جن کے پاس یہ مُشترک ہے: اُنھیں مُعاف کر دِیا گیا ہے۔ اور وہ مُعاف کرتے ہیں“ (”رحم دِل رحم پائیں گے،“ لیحونا، مئی 2012، 77)۔
مسِیح کی خالص محبّت کے لیے دُعا کریں
اَگرچہ آپ اُتنے ہی خوف زدہ ہو سکتے ہیں جتنے کہ ہم ترمیم کرنے پر تھے، ہم گواہی دیتے ہیں کہ مُنّجی کی مدد سے، موقع مِلنے پر آپ اپنی فہرست میں شامِل لوگوں سے مُلاقات کرنے کے لیے رضامند ہو سکتے ہیں۔ ہم خُدا پر اِیمان کے ساتھ رہنے کے واسطے دُعا کرنے سے ترامیم کرنے کی تیاری کرتے ہیں، نہ کہ اِس خوف سے کہ لوگ کیا کر یا کہہ سکتے ہیں۔ اور ہم نے شرمِندگی یا خوف کی بجائے اِنجِیلی اُصُولوں کی پیروی کرنے کی کاوِش کی۔ ایک قوّی اُصُول جس نے ہماری مدد کی وہ محبّت تھی، ”مسِیح کی سچّی محبّت“ (مرونی 7:47)۔
مرحلہ 8 پر کام کرنے سے پہلے، ہم میں سے بُہتیرے اپنی تمام تر خامیوں کے باوجُود یِسُوع مسِیح کی محبّت کو محسُوس کرنے پر حیران تھے۔ اُس کی طرف سے اِس محبّت نے ہمیں اُس کے لیے بڑی محبّت محسُوس کرنے اور ہمیں اُس کی پیروی کرنے کی تمنّا پیدا کی۔ جب ہم نے اُس کی پیروی کرنے کی بہترین کاوِش کی، تو ہم اپنے اور دُوسروں کے واسطے اُس کی محبّت سے معمُور ہو گئے۔ ہم نے محبّت کے لیے دُعا کی، اور وقت گُزرنے کے ساتھ ساتھ ہم نے اپنے آپ کو لوگوں کو مُعاف کرنے اور ترامیم کرنے کے واسطے زیادہ رضامند پایا۔ ہم نے اپنے واسطے محبّت اور مُعافی کا بڑا پیمانہ بھی پایا۔ ہم نے خُدا سے درخواست کی کہ وہ ہماری فہرست میں شامِل لوگوں کے دِلوں کو ہماری واسطے محبّت دے کر نرم کرے، اور ہم نے کسی بھی نتیجے کو قبُول کرنے کی طاقت کے لیے دُعا مانگی۔
جب ہم نے محبّت کے واسطے دُعا کی، تو ہم میں سے بُہت سوں نے اپنی فہرست میں سے کسی شخص کا اِنتخاب کرنا اور دانِستا طور پر گُھٹنے ٹیک کر ہر روز دو ہفتوں تک اُس شخص کے لیے دُعا کرنا مُعاون پایا۔ ہماری ترمیمات کی فہرستوں نے آسمانی باپ سے ہماری دُعاؤں میں ہمارے غیر حل شُدہ تاثرات کی بابت مخصُوص ہونے میں ہماری مُعاونت کی۔ جب ہم نے دُعا کی—اَگرچہ پہلے پہل یہ غیر مُخلص ہی کیوں نہ لگا ہو—مگر ہمیں آخِر کار مُعجزانہ شفقت سے فیض یاب کِیا گیا۔ حتیٰ کہ اِنتہائی حالات میں بھی، خُدا نے اُن لوگوں کو برکت بخشی ہے جنھوں نے محبّت کے واسطے مُعاف کرنے اور ترامیم کرنے کے لیے دُعا کی ہے۔
مُطالعہ اور فہم
ذیل کے صحائف اور کلِیسیائی قائدین کے بیانات ہماری بحالی میں مدد کر سکتے ہیں۔ ہم اُنھیں غور و خوض، مُطالعہ، اور روزنامچہ کے لیے اِستعمال کر سکتے ہیں۔ ہمیں اِس سے سب سے زیادہ فائدہ اُٹھانے کے لیے اپنی تحریروں میں دیانت دار اور مخصُوص ہونا یاد رکھنا چاہیے۔
مسِیح کے پُر اَمن پیروکار بنیں
”مَیں تُم سے جو کلِیسیا کے ہیں، جو مسِیح کے پُر اَمن پیروکار ہیں، اور اُس نے کافی اُمید پائی ہے جس کے وسیلے سے تُم خُداوند کے آرام میں داخِل ہو سکتے ہو، اُس وقت سے لے کر اَب تک تُم آسمان پر اُس کے ساتھ آرام پاؤ گے۔
”اور اَب میرے بھائیو، بنی اِنسان کے ساتھ تُمھیں پُر اَمن طریقے سے چلنے کی بدولت مَیں تُمھاری بابت اِن باتوں کا فیصلہ کرتا ہُوں“ (مرونی 7:3-4)۔
پہلے سات مراحِل میں، ہم نے مسِیح کے پُر اَمن پیروکار بننے کے عمل کا آغاز کِیا۔ جب ہم مسِیح کے اِطمینان میں ہوتے ہیں، تو ہم دُوسروں کے ساتھ پُر اَمن ہونے کے لیے بہتر طور پر تیار ہوتے ہیں۔
-
بحالی کے مراحِل پر کام کرنا مُجھے مسِیح کا پُر اَمن پیروکار بننے میں کیسے مدد دیتا ہے؟
-
مُجھے اپنی زندگی میں لوگوں کے ساتھ پُر اَمن ہونے کے لیے اور کون سے اِقدام اُٹھانے کی ضرُورت ہے؟
خُدا کی کامِل محبّت
”محبّت میں خوف نہیں ہے؛ بلکہ کامِل محبّت خوف کو دُور کر دیتی ہے: کیوں کہ خوف کو ایذا پُہنچتی ہے۔ جو خوف رکھتا ہے وہ محبّت میں کامِل نہیں ہوتا۔
”ہم [خُدا] سے محبّت رکھتے ہیں، کیوں کہ پہلے اُس نے ہم سے محبّت رکھی“ (1 یُوحنّا 4:18-19)۔
-
مَیں اپنے واسطے اور اُس شخص کے لیے خُدا کی کامِل محبّت پر کیسے بھروسا کر سکتا ہُوں جس سے مَیں مُعافی کا طلب گار ہُوں؟
-
یہ جاننا کیسا ہو سکتا ہے کہ خُدا مُجھ سے اور اپنی تمام اولاد سے محبّت رکھتا ہے جب بھی مُمکن ہو تلافی کرنے کے میرے عزّم کو مضبُوطی بخشتا ہے؟
دُوسروں تک پُہنچیں
”اِنصاف نہ کرو، اور تُمھاری عدالت نہیں کی جائے گی: لعنت نہ کرو، اور تُم پر لعنت نہ کی جائے گی: مُعاف کرو، اور تُمھیں مُعاف کِیا جائے گا:
”دو، تو تُمھیں دِیا جائے گا؛ نہایت عُمدگی سے، دبا ہُوا، اور اکٹھے جُھنجلائے، اور دوڑتے ہُوئے، آدمی تُمھارے سینگ میں ڈالیں گے۔ پَس جس پیمانے سے تُم ناپو گے اُسی سے تُمھارے واسطے ناپا جائے گا“ (لُوقا 6:37-38)۔
اَگرچہ ہم خوف زدہ ہو سکتے ہیں کہ بعض لوگ اُن کے ساتھ صُلح کرنے کی ہماری کاوِشوں کو رد کر دیں گے، ہمیں اِس خوف کو اپنی فہرستوں پر رکھنے اور اُن سے رابطہ کرنے کی تیاری سے باز نہیں رہنا چاہیے۔ جو برکات ہمیں حاصِل ہوں گی وہ دَرد سے کہیں زیادہ ہیں۔
”جتنا زیادہ ہم اپنے آسمانی باپ کے قریب تر ہو جاتے ہیں، اُتنا زیادہ ہمارا رحجان رُوحانی جدوجہد کرنے والی جانوں کے ساتھ شفقت سے پیش آنے کی طرف مائل ہو جاتا ہے—ہم اُن کو اپنے کندھوں پر اُٹھانے اور اُن کے گُناہوں کو پسِ پُشت رکھنے کی خواہش محسُوس کرتے ہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ خُدا آپ پر رحم کرے، تو ایک دُوسرے پر رحم کریں“ (جوزف سمتھ، تاریخ میں، 1838-1856، [کلِیسیا کی نقاشی تاریخ]، جلد سی 1، اڈینڈا، 74، josephsmithpapers.org)۔
-
ہم سب غیر کامِل جانیں ہیں جنھیں یِسُوع مسِیح کا رحم دَرکار ہے۔ یہ جاننا کیسے مدد کرتا ہے کہ مرحلہ 8 پر کام کرنے میں، مَیں یِسُوع مسِیح کا رحم اور فضل پانے کا دروازہ کھول رہا ہُوں؟
مُعاف کریں اور مُعافی کے طلب گار ہوں
”اُس وقت پطرس نے پاس آ کر اُس سے کہا، اَے، خُداوند، اگر میرا بھائی میرا گناہ کرتا رہے تو میں کتنی دفعہ اُسے مُعاف کرُوں؟ کیا سات بار تک؟
”یِسُوع نے اُس سے کہا، مَیں تُجھ سے یہ نہیں کہتا، کہ سات بار: بلکہ، سات دفعہ کے ستر بار تک“ متّی 18:21-22)۔
ایک غلطی کے لیے مُعاف کرنا اور مُعافی مانگنا اِس سے کہیں زیادہ آسان ہے کہ ایک سے زیادہ دفعہ خطا سے بھری دیرینہ حالات کے لیے مُعاف کرنا یا مُعافی مانگنا۔ ماضی یا حال کے تعلقات کے بارے میں سوچیں جنھیں دیرینہ حالات کے ساتھ آپ کو مُعاف کرنے یا مُعافی مانگنے کی ضرُورت ہے۔
-
مَیں مُعاف کرنے اور مُعافی مانگنے کی طاقت کس طرح حاصِل کر سکتا ہُوں؟
-
یِسُوع مسِیح دُوسرے لوگوں کو مُعاف کرنے کا سب سے بڑا نمُونہ کیسے ہے؟ اُس کا نمُونہ دُوسرے لوگوں کو مُعاف کرنے میں میری کس طور سے مدد کر سکتا ہے؟
”مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ تُمھیں ایک دُوسرے کو مُعاف کرنا لازم ہے، چُوں کہ جو اپنے بھائی کےقُصُور مُعاف نہیں کرتا وہ خُداوند کے حُضُور مُجرم ٹھہرایا جاتا ہے؛ چُناں چہ اِس میں اُس کا گُناہ بڑا ہے۔
”میں، خُداوند، جِسے مُعاف کرنا چاہُوں مُعاف کرُوں گا، البتہ تُمھارے واسطے یہ لازم ہے کہ تمام آدمیوں کو مُعاف کرنا“ (عقائد اور عہُود 64:9-10)۔
یِسُوع نے سِکھایا کہ دُوسروں کو مُعاف نہ کرنا اَصل جُرم سے بڑھ کر بڑا گُناہ ہے۔
-
خُود کو یا کسی دُوسرے کو مُعاف کرنے سے اِنکار کیسے نجات دہندہ کے کفّارے کے اِنکار کے برابر ہے؟
-
اِضطراب اور تلخی مُجھے جِسمانی، جذباتی، اور رُوحانی طور پر کیسے نُقصان پُہنچاتی ہے؟
تلخی اور گُناہ کے چکر کو توڑیں
نبی جوزف سمِتھ نے بیان کِیا کہ شفقت توبہ اور مُعافی کی جانب کیسے راہ نُمائی کر سکتی ہے:
”لوگوں کو گُناہ ترک کرنے کی طرف لے جانے کے لیے، اُن کو ہاتھ تھام کر لے جانے، اور شفقت کے ساتھ اُن کی نگہبانی کرنے کا کوئی حِساب نہیں ہے. جب لوگ مُجھ پر کم سے کم شفقت اور محبّت کا اِظہار کرتے ہیں، تو یہ میرے ذہن پر کیسی طاقت لاتا ہے، جب کہ اِس کے برعکس رویہ تمام کرخت احساسات کو جِھنجھوڑنے اور اِنسانی ذہن کو اَفسُردہ کرنے کا رُجحان رکھتا ہے“ (جوزف سمتھ، تاریخ میں، 1838-1856، [کلِیسیا کا حوالہ]، جلد سی 1، ایڈینڈا، 74، josephsmithpapers.org)۔
-
کیا مَیں ایسا شخص بننے کے لیے تیار ہُوں جو تلخی اور گُناہ کے چکر کو توڑتا ہے؟
-
جن لوگوں نے مُجھے شفقت اور محبّت دِکھائی ہے اُنھوں نے کیسے مُجھے مُختلف اَنداز میں عمل کرنے کی ترغیب یا تحریک دی ہے؟
-
جب مَیں دُوسرے لوگوں کے ساتھ محبّت اور شفقت کے ساتھ پیش آتا ہُوں تو میری زِندگی کے پریشان کُن رِشتے کن طریقوں سے تبدیل ہو سکتے ہیں؟